Tag: پولیس پر حملہ

  • رحیم یارخان: کچے کے ڈاکوؤں کا پولیس پر حملہ، 5 ایلیٹ اہلکار شہید

    رحیم یارخان: کچے کے ڈاکوؤں کا پولیس پر حملہ، 5 ایلیٹ اہلکار شہید

    (1 اگست 2025): رحیم یارخان میں پولیس چوکی پر ڈاکوؤں کے حملے میں 5 ایلیٹ اہلکار شہید جبکہ 2 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق رحیم یارخان کی شیخانی پولیس چوکی پر ڈاکوؤں کی جانب سے حملہ کیا گیا جس میں 5 پولیس اہلکار شہید جبکہ 2 زخمی  ہوئے، ماہی چوک کے قریب حملے میں راکٹ بھی فائر کیا۔

    ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے تبادلے میں ایک ڈاکو بھی مارا گیا جبکہ شہید اہلکاروں میں محمد عرفان، محمد سلیم اور محمد خلیل، کانسٹیبل نخیل، غضنفر عباس شامل ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ کے بعد فرار ہونے والے ڈاکوؤں کا تعاقب اور مقابلہ جاری ہے، ڈاکوؤں کیخلاف بھاری ہتھیار اور بکتر بند استعمال کی جا رہی ہے۔

    ترجمان پولیس نے بتایا دو درجن سے زائد ڈاکوؤں نے پولیس پوسٹ پر حملہ کیا، دوسری جانب آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او بہاولپور سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    آئی جی پنجاب نے ڈی پی او رحیم یار خان کو ڈاکوؤں کی فوری گرفتاری کا حکم دیا ہے، آئی جی پنجاب نے شہید ایلیٹ اہلکاروں کی عظیم قربانی کو خراج عقیدت پیش کیا۔

    آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ ڈاکوؤں نے رات گئے چھپ کر بزدلانہ حملہ کیا، پنجاب پولیس کا مورال بلند ہے، دشمن کی بزدلانہ کارروائیاں مورال پست نہیں کر سکتیں، کچے کے ڈاکوؤں کیخلاف پولیس آپریشن بھر پور توانائی سے جاری رہے گا۔

    ترجمان پولیس کا بتانا ہے کہ شہدا میں عرفان، سلیم، نخیل کا تعلق بہاولنگر سے تھا، شہدا میں خلیل، غضنفر کا تعلق رحیم یارخان سے ہے۔

  • کشمور میں پولیس موبائل پر ڈاکوؤں کا حملہ، ایس ایچ او سمیت 7 اہلکار زخمی

    کشمور میں پولیس موبائل پر ڈاکوؤں کا حملہ، ایس ایچ او سمیت 7 اہلکار زخمی

    کشمور: صوبہ سندھ کے ضلع کشمور میں پولیس موبائل پر ڈاکوؤں کے حملے میں ایس ایچ او سمیت 7 اہلکار زخمی ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کشمور کے علاقے نائیچ گوٹھ کے قریب نامعلوم ڈاکوؤں نے پولیس موبائل پر اچانک حملہ کر دیا، فائرنگ کے نتیجے میں ایس ایچ او زیاد نوناری سمیت سات اہلکار زخمی ہو گئے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ زخمی اہلکاروں میں ہیڈ کانسٹیبل اسد اللہ سولنگی، کانسٹیبل ارشاد مریٹو، شاہ غازی، ڈومکی خان و دیگر شامل ہیں، زخمی ا ہلکاروں کو تعلقہ اسپتال سے سکھر ریفر کر دیا گیا ہے۔


    گھوٹکی میں کورائی برادری کے گھروں‌ پر مہلک حملہ


    پولیس حکام کے مطابق پولیس موبائل علاقے میں گشت پر تھی جب اچانک حملہ ہوا، ڈاکوؤں نے پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنا کر اچانک فائرنگ شروع کر دی، تاہم پولیس کی جوابی فائرنگ سے ڈاکو فرار ہو گئے، جس کے بعد علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔

    زخمی ایس ایچ او زیاد نوناری کا کہنا تھا کہ عوام کے تحفظ کے لیے وہ اپنی جانیں بھی قربان کرنے سے دریغ نہیں کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈاکوؤں کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

  • شارع فیصل پر مظاہرین کے پولیس پر حملے کے واقعہ میں اہم پیش رفت

    شارع فیصل پر مظاہرین کے پولیس پر حملے کے واقعہ میں اہم پیش رفت

    کراچی : شارع فیصل پر قوم پرست جماعت کی جانب سے پولیس پر حملے کے واقعے کے بعد اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کراچی کے نمائندے عدنان راجپوت کی رپورٹ کے مطابق شارع فیصل پر پولیس پر حملے کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں تھانہ صدر میں درج کر لیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقدمے میں نامزد ملزمان پر پولیس پر حملہ اور دہشت گردی سمیت دیگر سنگین دفعات عائد کی گئی ہیں۔

    ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ قوم پرست جماعت کی احتجاجی ریلی میں موجود 400 سے 500 افراد نے ڈنڈوں، لاٹھیوں اور پتھروں سے لیس ہوکر پولیس پر حملہ کیا۔

    ایف آئی آر کے مطابق حملے سے ڈی ایس پی پریڈی، ایس ایچ او صدر سمیت7پولیس افسران و اہلکار زخمی ہوئے حملہ آوروں نے ایس ایس پی ساؤتھ کے اسکواڈ اور ایس ایچ او آرام باغ کی موبائل کے شیشے توڑ دیے۔

    متن میں مزید کہا گیا ہے کہ ریلی کی قیادت کرنے والے اسلم خیرپوری، نیاز کالانی، اسماعیل و دیگر کے اکسانے پر لوگوں نے پولیس پر حملہ کیا۔

    اس کے علاوہ اکسانے والوں میں عبدالستار، عبدالفتح بگھیو، اسد سندھیار، وحید سندھی، ساجن کمار، سرمد میرانی اور خادم چانڈیو شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے خلاف سندھ کی قوم پرست جماعت کی جانب سے کراچی میں ریلی کا اہتمام کیا گیا تھا۔

    اس موقع پر شارع فیصل پر ہنگامہ آرائی کی گئی، ایف ٹی سی کے مقام پر آگے جانے سے روکے جانے پر پولیس اور مظاہرین میں تصادم ہوگیا، مشتعل افراد نے اہلکاروں پر ڈنڈوں سے حملہ کردیا۔

    اس موقع پر شارع فیصل پر کئی گھنٹے تک ٹریفک جام رہا، گاڑیون کی مبی قطاریں لگ گئیں، ریلی جوہرموڑ سے مذکورہ مقام پر پہنچ کر کراچی پریس کلب پر اختتام پذیر ہوئی۔

  • بدین میں مظاہرین کا پولیس پر حملہ، 5 اہلکار زخمی

    بدین میں مظاہرین کا پولیس پر حملہ، 5 اہلکار زخمی

    بدین: بائی پاس پر مظاہرین نے مشتعل ہوکر پولیس پر ڈنڈوں سے حملہ کردیا جس سے 5 اہلکار زخمی ہوگئے، پولیس کو ہوائی فائرنگ کرنا پڑی۔

    بدین کے نوجوان کی مبینہ گرفتاری پر اہلخانہ اور برادری نے حیدرآباد بدین بائی پاس پر دھرنا دیا ہوا ہے، پولیس نے بائی پاس پر مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج کیا اور ہوائی فائرنگ کی۔

    اس دوران مظاہرین مشتعل ہوگئے اور پولیس اہلکاروں پر پتھروں اور ڈنڈوں سے حملہ کردیا جس سے 5 اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔

    احتجاجی مظاہرین کی جانب سے حیدرآباد بدین بائی پاس بلاک کردی گئی، جس کے باعث ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی اور گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔

    مظاہرین نے پولیس پر الزام عائد کیا ہے کہ سندھ پولیس نے نوجوان جان محمد مگسی کو بلاجواز یرغمال بناکر رکھا ہوا ہے۔

    پولیس موبائل پر چڑھ کر مظاہرین نے اس میں توڑ پھوڑ کی، مظاہرین نے لاتوں اور ڈنڈوں سے پولیس موبائل کا حلیہ بگاڑ دیا۔

    صورتحال کے بے قابو ہونے کے بعد احتجاجی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے حیدرآباد سےمزید پولیس کی نفری بدین طلب کرلی گئی ہے۔

    بھاری نفری پہنچنے اور لاٹھی چارج کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے، پولیس نےٹریفک روانگی بحال کرادی، زخمی اہلکاروں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

  • ڈاکوؤں کا ساتھی چھڑانے کیلئے پولیس پر حملہ

    ڈاکوؤں کا ساتھی چھڑانے کیلئے پولیس پر حملہ

    لیہ: پنجاب میں کھجوروں والا باغ کے قریب ڈاکوؤں نے ساتھی چھڑانے کیلئے پولیس پر حملہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی پنجاب کے شہر لیہ تھانہ سٹی کی حدود کھجوروں والا باغ کے قریب ڈاکوؤں نے اپنے ساتھی کو چھڑانے کیلئے پولیس پر حملہ کردیا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ پہلے سے گرفتار ڈاکو حمزہ اپنے ہی ساتھیوں کی گولی لگنے سے شدید زخمی ہوگیا جسے اسپتال منتقل کردیا گیا، ڈاکو حمزہ اظہر عرف حمزہ لاہوری نےدوران ڈکیتی فائرنگ سے نرس کو زخمی کیا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ موبائل فون کی برآمدگی سے واپسی پرڈاکو کے 3 ساتھیوں نے پولیس پر فائرنگ کی، پولیس کی فوری جوابی کارروائی پر زخمی ڈاکو کے ساتھی فرار ہوگئے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ فرار ہونے والے ملزمان کی تلاشی جاری ہے، چوک اعظم کا رہائشی زخمی ڈاکو حمزہ اقدام قتل، چوری، ڈکیتی کے 19 مقدمات میں ملوث ہے۔

  • نشے میں دھت پچاس سے زائد افراد کا پولیس اہل کاروں پر دھاوا

    نشے میں دھت پچاس سے زائد افراد کا پولیس اہل کاروں پر دھاوا

    کراچی: شہر قائد کے علاقے عزیز آباد نعمت کالونی میں پچاس سے زائد نشے میں دھت افراد نے پولیس پر دھاوا بول کر دو اہل کاروں کو زخمی کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے عزیز آباد میں بڑی تعداد میں نشہ کرنے والے افراد نے حملہ کر کے شاہین فورس کے 2 اہل کاروں کو زخمی کر دیا، جنھیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق زخمی اہل کاروں میں پرویز خان، محمد حماد شامل ہیں، جو عزیز آباد تھانے میں تعینات ہیں، دونوں اہل کار موٹر سائیکل پر علاقے میں گشت کر رہے تھے، اس دوران انھوں نے نعمت کالونی میں نشے میں دھت افراد کو روکا تو انھوں نے حملہ کر دیا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کی تعداد 70 کے آس پاس تھی، جن میں سے 3 کو گرفتار کر لیا گیا ہے، پولیس نے عزیز آباد تھانے میں 5 نامزد افراد سمیت 70 دیگر نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے، جن کی تلاش جاری ہے۔

    مقدمے کے متن کے مطابق اطلاع تھی کہ شاہین فورس نے 2 نشے میں دھت افراد کو پکڑا ہے، اور کچھ افراد کی جانب سے ملزمان کو چھڑانے کی اطلاع تھی، جس پر اہل کار موقع پر پہنچے تو نامعلوم افراد اہل کاروں پر حملہ کر رہے تھے، ملزمان نے پولیس موبائل دیکھ کر اس پر بھی پتھراؤ کیا اور فرار ہو گئے، زخمی اہل کاروں پرویز خان اور حماد نے 3 ملزمان کو پکڑ رکھا تھا۔

  • لیاری آپریشن کے دوران پولیس پر حملہ،  اہم گواہوں نے عزیر بلوچ کو شناخت کرلیا

    لیاری آپریشن کے دوران پولیس پر حملہ، اہم گواہوں نے عزیر بلوچ کو شناخت کرلیا

    کراچی : انسداد دہشت گردی عدالت میں لیاری آپریشن سے متعلق مقدمات کی سماعت میں 9 اہم گواہوں نے عزیر بلوچ کو شناخت کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں لیاری آپریشن کے دوران پولیس پر حملہ، دھماکاخیزمواد ، اسلحے سے متعلق عزیربلوچ کے خلاف مختلف تھانوں میں 9 مقدمات کی سماعت کی گئی۔

    ملزم عزیربلوچ اور گواہ 9 پولیس اہلکار عدالت میں پیش ہوئے ، دوران سماعت لیاری گینگ وارکے سرغنہ عزیربلوچ کے9مقدمات میں اہم پیش رفت سامنے آئی اور مقدمات کے9 اہم گواہوں نےعزیر بلوچ کوشناخت کرلیا۔

    گواہان نے بیان میں کہا ملزم نےلیاری آپریشن کے دوران پولیس پرحملے کیے، عدالت نے بیان قلمبندکرنے کے بعد حکم دیا کہ :آئندہ سماعت پر مزید گواہان کو پیش کیاجائے۔

    بعد ازاں کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے مقدمات کی سماعت 9جون تک ملتوی کردی۔

    واضح رہے کہ عزیر بلوچ ناقص تفتیش کے باعث اب تک گیارہ مقدمات میں بری ہوچکے ہیں ، لیاری گینگ وار کے سرغنہ پر مجموعی طور پر 61 مقدمات درج ہیں، جن میں قتل کے مقدمات بھی شامل ہیں۔

  • سڑک پار کرنے والے جوڑے کی پولیس پر اچانک فائرنگ، ویڈیو دیکھیں

    سڑک پار کرنے والے جوڑے کی پولیس پر اچانک فائرنگ، ویڈیو دیکھیں

    میکسیکو: شمالی امریکا میں واقع ملک میکسیکو کے ایک علاقے میں دن دہاڑے چلتی ٹریفک کے دوران نا معلوم افراد نے اچانک پولیس افسران پر فائر کھول دیا، جس سے افسران کے اوسان خطا ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق شمالی وسطی میکسیکو میں 4 مسلح افراد نے سڑک کے بیچ اچانک رک کر گاڑی میں بیٹھے پولیس افسران پر فائرنگ کھول دی، تاہم وہ اس خطرناک حملے میں محفوظ رہے۔

    حملہ آور دو جوڑوں کی شکل میں سامنے آئے تھے، وہ ایسے ظاہر کر رہے تھے جیسے میاں بیوی ہوں، یہ واقعہ اتوار کی دوپہر کو گودالوپ کے علاقے زکاٹیکس میں پیش آیا، جب ایک مرد اور عورت ہاتھ میں ہاتھ دیے اچانک چلتی ٹریفک کے بیچ نکل آئے تھے۔

    ایک سرویلنس کیمرے نے یہ منظر محفوظ کر لیا تھا، گودالوپ میونسپل پولیس کی خاتون افسر جو پولیس گاڑی چلا رہی تھیں، نے اچانک بریک لگائے اور سامنے آنے والے جوڑے کو گزرنے دیا، لیکن وہ اچانک رکے اور پولیس گاڑی کی طرف گولیاں برسانے لگے۔

    پولیس کی گاڑی پر لگے کیمرے کے فوٹیج نے ایک اور جوڑے کا بھی انکشاف کیا، جو کچھ فاصلے پر کھڑا تھا، چاروں حملہ آوروں نے چند فٹ کے فاصلے سے پولیس گاڑی پر کم از کم 20 فائر مارے اور بھاگ گئے، محکمہ پولیس کا کہنا تھا کہ حملہ آور تاحال مفرور ہیں، جن کی تلاش جاری ہے۔

    اس ناگہانی حملے میں پولیس اہل کار خوش قسمتی سے بچ گئے، تاہم گاڑی کو گولیاں لگیں، حملے کے دوران ایک راہ گیر خاتون درمیان میں پھنسنے کے باعث نروس بریک ڈاؤن سے گر کر بے ہوش ہو گئی تھی۔

  • شہریوں،صحافیوں اور پولیس پر حملہ کرنے والوں کو شرم آنی چاہیے، فرانسیسی صدر

    شہریوں،صحافیوں اور پولیس پر حملہ کرنے والوں کو شرم آنی چاہیے، فرانسیسی صدر

    پیرس : فرانسیسی صدر نے پولیس نے ہاتھا پائی کرنے والے مظاہرین کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ’پولیس افسران پر حملہ کرنے والے مظاہرین کو شرم آنی چاہیے‘۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس میںن گذشتہ روز تیل کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف لاکھوں کی تعداد میں شہریوں ملک کے مختلف حساس مقامات پر شدید احتجاج کیا جو دیکھتے ہی دیکھتے پر تشدد مظاہروں میں تبدیل ہوگیا اور جبکہ مظاہرین نے دارالحکومت میں حکومتی و عوامی اشیاء و مقامات کو بھی نقصان پہنچایا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ فرانسیسی صدر ایمینئول میکرون نے احتجاج کے دوران پولیس اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنانے املاک کو نقصان پہنچانے والے مظاہرین کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ’فرانس میں تشدد کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے‘۔

    فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ ہمارے شہریوں اور صحافیوں کو تشدد کا نشانہ بنانے والوں کو شرم آنی چاہیے، فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی شہروں میں متعدد صحافیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

    دوسری جانب احتجاج کرنے والے افراد کے ترجمان کا کہنا تھا کہ مظاہرین پُر امن طور پر احتجاج کررہے تھے اور ہم پولیس سے جھگڑا نہیں کرنا چاہتے تھے صرف حکومت تک اپنی آواز پہنچانا چاہتے تھے۔

    لیکن صبح میں کچھ مظاہرین نے پولیس کی جانب سے لگائی گئی رکاوٹوں کو توڑنا شروع کردیا اور اسٹریٹ سائنز اور بیرئرز کو آگ لگا کر پولیس پر پتھراؤ کیا اور صدر میکرون کے خلاف نعرے بازی کی جس پر پولیس مظاہرین کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پولیس نے مظاہروں کے دوران پُر تشدد واقعات میں ملوث افراد میں سے 130 مظاہرین کو گرفتار کر چکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز ہونے والے احتجاج میں معمولی نوعیت کے پُر تشدد واقعات رونما ہوئے تھے جبکہ پچھلے ہفتے ملک بھر میں 2 لاکھ 80 ہزار سے زائد افراد نے احتجاج کیا تھا جس دوران 2 افراد ہلاک اور 600 مظاہرین زخمی ہوئے تھے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ فرانسیسی شہری پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف زرد (پیلے) رنگ کی جیکٹ پہن کر مظاہرہ کررہے ہیں جو عام کپڑوں کی نسبت زیادہ جلدی نظر آتی ہے اور اندھیرے میں روشنی پڑنے چمکتی ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مظاہرین کو حساس مقامات کی جانب بڑھنے سے روکنے کے لیے پولیس اہکاروں نے مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ کی ہے، مظاہرین وزیر اعظم ہاوس سمیت حساس مقامات کی جانب بڑھ رہے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے تھا کہ گذشتہ روز دارالحکومت پیرس میں مظاہرین میں شامل 43 سالہ شخص ہاتھ میں گرینیڈ لے کر صدارتی محل میں داخل ہونے کی کوشش کررہا تھا جسے طویل مذاکرات کے بعد پولیس اہلکاروں نے حراست میں لے لیا تھا۔

    واضح رہے کہ فرانس میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والا ایندھن ڈیزل ہے اور فرانسیسی حکومت نے ایک سال کے دوران تیل کی قیمتوں میں 23 فیصد اضافہ کیا ہے جو تقریباً 1 اعشاریہ 51 یورو فی لیٹر بنتا ہے اور ڈیزل کی موجودہ قیمت گزشتہ 18 سال کی بلند ترین سطح پرپہنچ گئی ہے۔

  • ملزمان کا پولیس پر حملہ، گرفتار ساتھی کو چھڑا لیا، ایک اہلکار جاں بحق

    ملزمان کا پولیس پر حملہ، گرفتار ساتھی کو چھڑا لیا، ایک اہلکار جاں بحق

    کراچی: کورنگی بلوچ کالونی میں مسلح ملزمان پولیس پر حملہ کرکے اپنے گرفتار ساتھی کو چھڑا کر لے گئے، فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا جس کی حالت تشویش ناک ہے، وزیراعلیٰ سندھ اور آئی جی سندھ نے واقعے کا نوٹس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچ کالونی سے کورنگی ندی جانے والے راستے پر مسلح افراد نے پولیس اہلکاروں پر حملہ کردیا اور اپنے گرفتار ساتھی کو چھڑا کر لے گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے رپورٹر سلمان لودھی کے مطابق دواہکار گرفتار ملزم کو عدالت میں پیشی کے بعد واپس لے کر جارہے تھے کہ ملزموں نے دھاوا بولتے ہوئے فائرنگ کردی نتیجے میں ملزمان کی فائرنگ سے دونوں اہلکار زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر جناح اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں ایک اہلکار دوران علاج دم توڑ گیا دوسرے کی حالت تشویش ناک ہے۔

    اطلاعات ہیں کہ ملزم ہیڈ کانسٹیبل کے قتل میں ملوث تھا اور اسے لانے والے اہلکار کورنگی تھانے کے تھے، قتل کے اس اہم ملزم کو صرف دو اہلکار اپنے ہمراہ پرائیوٹ گاڑی واپس لے جارہے تھے اور کوئی پولیس موبائل ملزم کو واپسی لے جانے کے لیے موجود نہیں تھی۔

    پولیس کے مطابق عینی شاہدین سے معلومات حاصل کرکے ملزمان کے خاکے تیار کیے جائیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے رپورٹر ارباب چانڈیو کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے واقعے کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ ٹارگٹ کلر کو محض دو اہلکار کیوں لے کر جارہے تھے، دہشت گردوں کو لانے لے جانے میں آسان ہدف کیوں بنایا ہوا ہے اور پولیس ملزموں کو لانے لے جانے میں سخت سیکیورٹی کے اقدامات کیوں نہیں کرہی۔

    جناح اسپتال کی ایگزیکیٹیو ڈائریکٹر سیمی جمالی کا کہنا ہے کہ زخمی پولیس اہلکار دائم کی حالت اب بہتر ہے اُسے سر اور سینے پر گولیاں لگی ہیں،پولیس اہلکار کو ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں منتقل کردیا گیا ہے۔

    پولیس چیف مشتاق مہر نے واقعہ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ تحقیقات کررہے ہیں کہ انتے خطرناک ملزمان کو کیسے پرائیویٹ وین میں لے جایا جارہا تھا فائرنگ کے مقام سے نائن ایم ایم کے 2 خول ملے ہیں جنہیں فرانزک لیب بھیج دیا گیا ہے۔

    تفتیشی حکام نے کہا ہے کہ ملزموں کے پاس ایس ایم جی تھی اور ملزمان کار میں آئے تھے اور بائیک چھین کر اس پر فرار ہوگئے، ملزمان نے پولیس افسر عبدالوسیع کا پسٹل گاڑی سے چوری کیا تھا۔


    ARY News obtains pictures of Korangi’s gun… by arynews

    دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے حکم دیا کہ حملہ کرنے والے اور رہا کروائے گئے ملزمان کو ہر صورت گرفتار کرنے کا حکم دے دیا ہےجس کے بعد آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی مشتاق مہر کو تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

    واضح رہے کہ ملزم کو ہیڈ کانسٹیبل کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور عدالت میں اس کے خلاف مقدمے کی سماعت جاری ہے۔