Tag: پولیس کی خبریں

  • جرائم میں ملوث سندھ پولیس کے 34 افسران و اہل کار گرفتار کیے گئے

    جرائم میں ملوث سندھ پولیس کے 34 افسران و اہل کار گرفتار کیے گئے

    کراچی: جرائم کو روکنے والے ہی جرائم میں ملوث نکلے، سندھ پولیس کی جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 3 ماہ میں 49 افسران اور اہل کاروں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس کی جاری کردہ ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پولیس کے 49 اہل کاروں کے خلاف جرائم میں ملوث ہونے پر مجموعی طور پر 19 مقدمات درج کیے جا چکے ہیں۔

    پولیس نے ان مقدمات میں نامزد 34 افسران اور اہل کاروں کو گرفتار کیا، جب کہ مقدمات میں نامزد 15 دیگر اہل کاروں کو تا حال گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔

    بتایا گیا ہے کہ گرفتار ملزمان میں ایس ایچ او سے لے کر کانسٹیبل تک شامل ہیں، رپورٹ کے مطابق اہل کار دہشت گردی، بھتہ خوری اور ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث تھے۔

    تازہ ترین:  گٹکے کا استعمال، کراچی میں منہ کے کینسر کی ہولناک شرح پر عدالت حیران

    سرکاری مال میں خیانت، دھوکا دہی اور جعلی مقابلوں میں بھی پولیس اہل کار ملوث نکلے، گٹکا مافیا، منشیات سمیت دیگر جرائم میں بھی پولیس کی سرپرستی کا انکشاف ہوا۔

    ادھر کراچی میں جرائم پیشہ عناصر بھی بے قابو ہو چکے ہیں، آج ایف بی ایریا میں 2 موٹر سائیکل سواروں نے شہری کو لوٹ لیا، شہری سے لوٹ مار کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی اے آر وائی نیوز پر چلائی گئی۔

    دوسری طرف آج سندھ ہائی کورٹ میں گٹکے کی فروخت پر پابندی سے متعلق توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے کہا کہ گٹکا جیسی خطرناک چیز فروخت کرنے میں بھی پولیس اہل کار ملوث ہیں، لگتا ہے پولیس والوں کی روٹی اسی سے چل رہی ہے، پولیس اہل کار دھندے سے کروڑوں روپے کما رہے ہیں۔

    سندھ ہائی کورٹ میں گٹکے کے خلاف دائر درخواست میں آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام اور دیگر حکام بھی نامزد ہیں۔

  • سکھر پولیس نے تھانہ حوالات میں ملزمان کے لیے لائبریری قائم کر لی

    سکھر پولیس نے تھانہ حوالات میں ملزمان کے لیے لائبریری قائم کر لی

    سکھر: سندھ کے شہر سکھر میں تھانوں میں ملزمان کے لیے لائبریریاں قائم کی جائیں گی، اس سلسلے میں سکھر پولیس نے ایک تھانے کے لاک اپ میں لائبریری قائم کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر پولیس نے ایک نئی تاریخ رقم کر دی ہے، شہر کے مختلف تھانوں کے لاک اپس میں ملزمان کے لیے لائبریریاں قائم کرنے کے لیے اقدامات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ سکھر کے ایس ایس پی عرفان سموں کی ہدایت پر لائبریری قائم کی گئی۔ ایس ایس پی عرفان سموں کا کہنا ہے کہ تھانے میں لائبریری کا قیام گرفتار ملزمان کی اصلاح کے لیے کیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سندھ پولیس کا ملازمین کے لیے رعایتی فیسوں پر تعلیم کے لیے معروف تعلیمی اداروں کے ساتھ معاہدہ

    آئی جی سندھ ڈاکٹر سید کلیم امام نے ڈسٹرکٹ سکھر تھانہ آباد کی حوالات میں لائبریری کے قیام پر ایس ایس پی سکھر عرفان علی سموں کے اقدامات کو سراہتے ہوئے شاباش دی ہے۔

    آئی جی سندھ نے کہا کہ تھانہ حوالات میں لائبریری کے قیام کے دائرے کو دیگر تمام تھانہ حوالات تک وسعت دینے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں۔

    انھوں نے ہدایت کی کہ مطالعے کے لیے بالخصوص اسلامی معلومات پر مبنی کتب اور احادیث مبارکہ کی کتابوں کو لائبریری کا حصہ بنایا جائے۔ واضح رہے کہ تھانہ آباد کے حوالات میں قائم لائبریری میں قرآن پاک، احادیث مبارکہ اور دیگر اسلامی کتب کو برائے مطالعہ رکھا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ مئی 2018 میں جھنگ پولیس کی جانب سے بھی ضلعے کے تھانوں کے حوالات میں لائبریری بنانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    رواں سال جنوری میں لاڑکانہ میں بھی ایک تھانے دار نے تھانے کے اندر لائبریری قائم کی تھی، یہ لائبریری لاڑکانہ تھانہ مارکیٹ کے ایس ایچ او سرتاج جاگیرانی جو سندھی زبان کے شاعر ہیں نے قائم کی تھی۔

  • سابق وزیراعظم کے بیٹے کا کراچی میں چالان

    سابق وزیراعظم کے بیٹے کا کراچی میں چالان

    کراچی: شہرقائد میں ٹریفک پولیس نے بلاامتیاز کارروائی کی ایک اورمثال قائم کرتے ہوئے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے کا چالان کردیا، موسی ٰ گیلانی نے پولیس کے موقف کو تسلیم کرتے ہوئے چالان ادا کیا ۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد کی مصروف ترین سڑک شاہراہ فیصل کے علاقے میٹروپول پر فینسی نمبر پلیٹ اور اندھے شیشے والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی کی گئی اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں میں ملوث شہریوں کو جرمانے کیے گئے ۔

    اسی کارروائی کے دوران ٹریفک پولیس نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے موسیٰ گیلانی کو بھی اندھے شیشوں والی گاڑی کے ساتھ روک لیا اورا ن کا جرمانہ کردیا۔ گاڑی پر فینسی پلیٹ بھی لگی ہوئی تھی جس پر ’سابق وزیراعظم پاکستان ‘ کے الفاظ درج تھے۔

    موسی گیلانی سے بات کی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ اچھا ہے قانون سب کے لیے برابر ہونا چاہیے ، گاڑی کے اندھے شیشوں پر ان کا کہنا تھا کہ ’ یہ گاڑی ان کی نہیں بلکہ کسی دوست کی ہے‘۔ جب ان سے فینسی پلیٹ کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ’وہ اس لیے لکھا ہے کہ جب والد کراچی آتے ہیں تو یہ گاڑی استعمال کرتے ہیں اور ابھی اس پر غلاف چڑھا ہوا ہے‘۔

    اس حوالے سے موقع پر موجود ایس ایس پی ٹریفک ساؤ تھ زون آصف بوگھیو نے کہا کہ یہ ایک اچھی مثال قائم ہورہی ہے کہ قانون بلا تفریق سب کے خلا ف حرکت میں آرہا ہے ، اس سے معاشرے پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ انہوں نے موسی ٰ گیلانی کے عمل کو بھی سراہا کہ انہوں نے خوشدلی سے چالان قبول کیا اور اب اسے جمع کراکر آگے اپنی منزل کی طرف جائیں گے ۔ تمام با اثر افراد کو اسی طرح قانون کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل بھی کراچی میں ایک ٹریفک اہلکار عرب سفارتی عملے کا چالان کرچکا ہے، جسے سوشل میڈیا پر بے پناہ پذیرائی ملی تھی اور حکومت کی جانب سے سراہا گیا تھا۔

  • لاہور: چھاپا کیوں مارا؟ ایس ایچ او نے مجسٹریٹ کو حوالات کی سیر کرا دی

    لاہور: چھاپا کیوں مارا؟ ایس ایچ او نے مجسٹریٹ کو حوالات کی سیر کرا دی

    لاہور: مصطفیٰ آباد تھانے کے ایس ایچ او نے چھاپا مارنے والی اینٹی کرپشن ٹیم اور مجسٹریٹ پر حملہ کرتے ہوئے مبینہ طور پر مجسٹریٹ کو حوالات میں بند کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے مصطفیٰ آباد کے تھانے کے ایس ایچ او نے مجسٹریٹ کو مبینہ طور پر حوالات میں بند کر دیا، ایس ایچ او نے اینٹی کرپشن ٹیم پر حملہ بھی کیا۔

    [bs-quote quote=”ایس ایس پی آپریشنز نے ایس ایچ او سمیت 5 اہل کاروں کو معطل کر دیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    معلوم ہوا ہے کہ اینٹی کرپشن ٹیم اور مجسٹریٹ نے تھانے دار سے 10 ہزار سے زائد رشوت کی رقم بر آمد کی۔

    اینٹی کرپشن ٹیم نے مجسٹریٹ کے ساتھ مل کر تھانہ مصطفیٰ آباد پر چھاپا مارا تھا، بر وقت کارروائی میں رشوت کی رقم بھی بر آمد کی گئی۔

    ایس ایس پی آپریشنز نے ایس ایچ او سمیت 5 اہل کاروں کو معطل کر دیا۔ایس ایس پی آپریشنز نے کہا کہ رشوت لینے کے معاملے پر اینٹی کرپشن ٹیم نے چھاپہ مارا تھا۔

    واضح رہے کہ پنجاب کے وزیر ہاؤسنگ محمود الرشید کے بیٹے کے خلاف پولیس کی جانب سے جھوٹے مقدمے کا بھی ڈراپ سین ہو گیا ہے، انکوائری رپورٹ نے مقدمہ درج کرنے والے تینوں اہل کاروں کو قصور وار ثابت کر دیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  لاہور: محمود الرشید کے بیٹے پر تشدد کرنے والے3پولیس اہلکار گرفتار، مقدمہ درج


    انکوائری رپورٹ کے بعد غالب مارکیٹ تھانہ پولیس نے ملزمان کانسٹیبل ندیم اقبال، عثمان مشتاق اور عثمان سعید کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کرلیا۔

    ملزمان پولیس اہل کار دوران ڈیوٹی مختلف جوڑوں کی ویڈیوز بنا کر انہیں بلیک میل کرتے تھے، مذکورہ واقعے میں بھی اہل کاروں نے پچاس ہزار روپے رشوت طلب کی تھی۔

  • پنجاب پولیس میں اعلیٰ سطحی تقرریاں اورتبادلے

    پنجاب پولیس میں اعلیٰ سطحی تقرریاں اورتبادلے

    لاہور:پنجاب پولیس میں اعلیٰ سطح کے افسران کے تقرر اورتبادلوں کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا، 24 گھنٹے میں لاہور کے پولیس چیف دوبارہ تبدیل کردیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں محکمہ پولیس میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں عمل میں لائی گئیں ہیں، سابق حکومت کو کلین چٹ دینے والے افسران کے تبادلے کیے گئے ہیں۔

    سی سی پی اولاہور کی تعیناتی کونیپاکورس کےباعث15دسمبرتک روک دیاگیا ہے ، ڈی آئی جی ذوالفقارحمیدنے2روزقبل سی سی پی اولاہورکاچارج لیاتھا۔

    دوسری جانب بی اےناصرکو15دسمبرتک لاہورپولیس چیف کی ذمہ داریاں سونپ دی گئیں ہیں ۔ بتایا جارہا ہے کہ ذوالفقارحمیدسانحہ ماڈل ٹاؤن کےدوران ڈی آئی جی انویسٹی گیشن تھے اور انہوں نے ایل ڈی اےآتشزدگی میں سابق وزیراعلیٰ کوکلین چٹ دی۔

    بہاولپورمیں2روزقبل تعینات کیپٹن ریٹائرڈمحمدفیصل راناکابھی تبادلہ منسوخ کرتے ہوئے فیصل راناکی جگہ عمران محمودکوریجنل پولیس آفیسربہاولپورتعینات کیاگیا ہے۔

  • کراچی پولیس کے 3 زونز میں اعلیٰ عہدوں پر 35 اسامیاں خالی

    کراچی پولیس کے 3 زونز میں اعلیٰ عہدوں پر 35 اسامیاں خالی

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں پولیس کے 3 زونز میں اعلیٰ عہدوں پر 35 اسامیاں خالی ہیں۔ کراچی پولیس کے آپریشن اور تفتیشی شعبوں میں بیشتر عہدوں پر تعیناتیاں نہ ہوسکیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس کی کارکردگی بہتر نہ ہونے کی وجوہات سامنے آگئیں۔

    کراچی پولیس کے 3 زون میں اعلیٰ عہدوں پر 35 اسامیاں خالی ہیں جبکہ کراچی پولیس کے آپریشن اور تفتیشی شعبوں میں بیشتر عہدوں پر تعیناتیاں نہ ہوسکیں۔

    ایس ایس پی ڈسٹرکٹ ساؤتھ کا عہدہ خالی ہے اور عارضی چارج ایس ایس پی سٹی کے پاس ہے۔ کئی ماہ سے ایس پی کلفٹن کے عہدے پر کوئی تعینات نہیں۔ ایس پی کلفٹن کی ذمے داریاں ایس پی صدر عبد اللہ احمد دیکھ رہے ہیں۔

    ایس پی شہلا قریشی کے بعد کسی کو ایس پی سٹی تعینات نہیں کیا گیا۔ ایس پی سٹی کا عارضی چارج ایس پی لیاری افتخار لودھی کے پاس ہے۔

    دوسری جانب ڈسٹرکٹ ویسٹ میں تینوں سب ڈویژنز میں کوئی افسر تعینات نہیں۔ ایس پی اورنگی، بلدیہ اور سائٹ ایریا کا اضافی چارج ڈاکٹر رضوان کے پاس ہے۔

    ڈسٹرکٹ سینٹرل میں بھی ایس پی گلبرگ کا عہدہ خالی ہے۔ ایس پی جان محمد برہمانی کے جانے کے بعد کسی کو تعینات نہیں کیا گیا۔

    ایس پی نیو کراچی کے عہدے پر بھی کسی افسر کو تعینات نہیں کیا گیا۔ ایس پی نیو کراچی کا عارضی چارج ایس پی لیاقت آباد شبیر بلوچ کے پاس ہے۔ ایس ایس پی جہانزیب نذیر کی خدمات گزشتہ روز وفاق کے سپرد کی جاچکی ہیں۔ جہانزیب نذیر ایس ایس پی ایسٹ تعینات تھے۔

    ڈسٹرکٹ کورنگی میں ایس پی شاہ فیصل کا عہدہ خالی ہے۔ ایس پی شاہ فیصل کی ذمےداریاں ایس پی لانڈھی شعبان خان دیکھ رہے ہیں۔ ایس پی سہراب گوٹھ کا عارضی چارج ایس پی گڈاپ اعظم جمالی کے پاس ہے۔

    ایس پی انوسٹی گیشن ایسٹ ٹو کا چارج بھی ایس پی گڈاپ اعظم جمالی کے پاس جبکہ ایس پی انویسٹی گیشن ایسٹ 3 کا عارضی چارج ایس پی ملیر عبد اللہ میمن کے پاس ہے۔

  • واٹس ایپ پر پولیس رویے کے خلاف شکایات، 28 مقدمات درج

    واٹس ایپ پر پولیس رویے کے خلاف شکایات، 28 مقدمات درج

    کراچی: واٹس ایپ پر پولیس رویے کے خلاف شکایات کی شنوائی سے 28 مقدمات درج کرلیے گئے، 15 اہلکاروں کو اظہار وجوہ کے نوٹس جاری جبکہ 6 اہلکاروں کو کوارٹر گارڈ کی سزا دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ایپ واٹس ایپ پر پولیس رویے کے خلاف شکایات پر ایکشن لے لیا گیا۔ واٹس ایپ پر پولیس کے خلاف شکایات کی شنوائی سے 28 مقدمات درج کرلیے گئے۔

    ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ عوامی شکایت پر 4 پولیس اہلکار معطل اور 2 کا تبادلہ کردیا گیا ہے۔ واٹس ایپ پر موصول ہونے والی 22 شکایات جھوٹی نکلیں جن پر تحقیقات جاری ہیں۔

    مزید شکایات پر 15 اہلکاروں کو اظہار وجوہ کے نوٹس جاری کیے گئے جبکہ 6 اہلکاروں کو کوارٹر گارڈ کی سزا دی گئی۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ واٹس ایپ نمبر پر 1 ہزار 22 پیغامات موصول جن میں سے 576 میں پولیس چیف کی تعریفیں کی گئیں۔ 138 پیغامات میں تجاویز اور 119 شکایات جرائم سے متعلق کی گئیں۔

    واٹس ایپ پر پولیس کے خلاف 175 اور سول نیچرو کورٹس سے متعلق 14 شکایات کی گئیں۔ جرائم سے متعلق شکایات پر 20 مقدمات کا اندراج کیا گیا جبکہ 11 شکایات رضا مندی سے حل کرلی گئیں۔

    خیال رہے کہ شہریوں کی شکایات کے ازالے کے لیے واٹس ایپ سروس 13 اگست کو شروع کی گئی تھی۔

  • پولیس کی غیر قانونی کارروائیوں کی نشاندہی کے لیے اہم فیصلہ

    پولیس کی غیر قانونی کارروائیوں کی نشاندہی کے لیے اہم فیصلہ

    کراچی: پولیس کی غیر قانونی کارروائیوں کی نشاندہی کے لیے چیف ایڈیشنل آئی جی امیر شیخ نے اہم قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس کے چیف ایڈیشنل آئی جی امیر شیخ نے ایک اور بڑا فیصلہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ پولیس موبائل پر 12 جگہ محکمے کا نام واضح طور پر لکھا جائے گا۔

    امیر شیخ کے مطابق موبائل کے دائیں جانب اردو اور بائیں جانب انگریزی میں نام لکھا جائے گا، کراچی پولیس کی تمام موبائلوں پر نام واضح طور پر لکھے جائیں گے۔ نام ایسے اسٹیکرز سے لکھے جائیں گے کہ روشنی پڑتے ہی نظر آئیں گے۔

    ایڈیشنل آئی جی کا کہنا تھا کہ نام لکھنے کے لیے ریفلیکٹر اسٹیکرز استعمال کیے جائیں گے، تمام تھانے، تینوں خصوصی یونٹ اور سی ٹی ڈی اس کے پابند ہوں گے جبکہ پولیس کے دیگر تمام شعبے بھی موبائلوں پر نام لکھوائیں گے۔

    ڈاکٹر امیر شیخ نے اس اعلان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کو دوسرے تھانوں کی حدود سے لا کر لاک اپ کر دیا جاتا ہے، پتہ نہیں چلتا جو موبائل آئی وہ کس تھانے یا ادارے کی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ متعدد شکایات اور واقعات کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس میں کالی بھیڑیں شارٹ ٹرم اغوا اور غیر قاونی گرفتاریوں میں ملوث رہیں، پولیس موبائلز کو بھتہ خوری سمیت دیگر وارداتوں میں بھی استعمال کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق غیر قانونی کارروائیوں کے وقت موبائل کا نمبر چھپا دیا جاتا تھا لہٰذا یہ اہم قدم اٹھایا جارہا ہے۔

  • لاہورمیں ڈکیتیوں میں ملوث رام جانے گینگ کے دوارکان گرفتار

    لاہورمیں ڈکیتیوں میں ملوث رام جانے گینگ کے دوارکان گرفتار

    لاہور: پولیس نے شہر میں جاری ڈکیتیوں کی منظم وارداتوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے متعدد وارداتوں میں ملوث رام جانے ڈکیت گینگ کے دو ارکان گرفتار کر لئے۔

    تفصیلات کے مطابق یہ کارروائی اینٹی وائلنٹ کرائم سیل اقبال ٹاؤن نے کی جس میں گرفتار کیے جانے والے دو ملزمان کے نام احسان عرف رام جانے اور فیروز پندھو ہیں۔

    ڈی ایس پی اے وی ایل ایس اقبال ٹاؤن عثمان حیدر کے مطابق ملزمان شہر میں ڈکیتی و چوری کی متعدد وارداتیں کر چکے ہیں۔

    پولیس کے مطابق ملزمان نے تھانہ ساندہ کی حدود سے گن پوائنٹ پر شہریوں سے دوموٹرسائیکل بھی چھینی تھی، ملزمان نے گرفتاری کے بعد تفتیش کے دوران سات سنگین وارداتوں کا انکشاف بھی کیا ہے۔

    حراست میں لیے گئے ملزمان کی تحویل سے پولیس نے اسلحہ ،موبائل فونز اور سات موٹرسائیکلیں برآمد کر لی ہیں ،گرفتار ملزمان سے مزید تفتیش بھی جاری ہے جس کے نتیجے میں گروہ کے دیگر ارکان کی گرفتاری کا بھی امکان ہے۔

  • پولیس پر کوئی دباؤ نہیں، اچھا کام کرنے والے کو انعام دیں گے: آئی جی سندھ

    پولیس پر کوئی دباؤ نہیں، اچھا کام کرنے والے کو انعام دیں گے: آئی جی سندھ

    کراچی: نئے آئی جی سندھ کا کہنا ہے کہ غیر جانبدار رہتے ہوئے پولیس اپنا کام جاری رکھے گی، پولیس پر کوئی دباؤ نہیں، اچھا کام کرنے والے کو انعام دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نئے آئی جی سندھ کلیم امام مزار قائد پہنچے۔ ان کے ہمراہ دیگرافسران بھی موجود تھے۔ آئی جی سندھ نے مزار قائد پر فاتحہ خوانی کی۔

    مزار کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ شکر گزار ہوں کہ آئی جی سندھ بننے اور خدمت کرنے کا موقع ملا۔ یقین دلاتا ہوں پروفیشنلزم سے کام کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ پولیس کے شہدا اور لواحقین کو سلام پیش کرتا ہوں، سندھ پولیس کے غازیوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔ ’شہدا کے بچے ہمارے بچے ہیں‘۔

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ کراچی بڑا شہر ہے، پولیس کی صلاحیتوں میں اضافہ کریں گے۔ ہماری کوتاہی کی نشاندہی کریں، عوام کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے۔ نیک نیتی سے کام کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت خصوصاً وزیر اعلیٰ سندھ نے ہدایت کی ہے کہ ہمیں نتیجہ چاہیئے۔ غیر جانبدار رہتے ہوئے پولیس اپنا کام جاری رکھے گی، پولیس پر کوئی دباؤ نہیں، اچھا کام کرنے والے کو انعام دیا جائے گا۔

    آئی جی سندھ کا مزید کہنا تھا کہ جرائم میں ملوث پولیس اہلکاروں کو کوئی رعایت نہیں ملے گی۔

    خیال رہے کہ کلیم امام نے سندھ پولیس کے 59 ویں انسپکٹر جنرل (آئی جی) کا چارج گزشتہ روز سنبھالا ہے۔

    کلیم امام محکمہ پولیس سے گزشتہ 25 سال سے وابستہ ہیں۔ ڈاکٹریٹ کی ڈگری رکھنے والے ڈاکٹر کلیم کو جون 2018 میں آئی جی پنجاب بھی بنایا گیا تھا۔