Tag: پولیس گردی

  • کراچی میں پولیس گردی کا ایک اور واقعہ، ایک نوجوان قتل دوسرا لاپتا

    کراچی میں پولیس گردی کا ایک اور واقعہ، ایک نوجوان قتل دوسرا لاپتا

    کراچی: شہر قائد میں پولیس گردی کا ایک اور واقعہ سامنے آ گیا ہے، پولیس اہل کاروں نے ایک نوجوان کو قتل جب کہ ایک کو لاپتا کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق 17 جنوری کو کراچی کے علاقے کورنگی سیکٹر اے 32 میں گھر پر پولیس کی اسپیشل پارٹی نے چھاپا مار کر 2 نوجوانوں کو حراست میں لیا تھا، جن میں سے ایک جاں بحق اور دوسرا تاحال لاپتا ہے۔

    عدالتی حکم پر لاپتا نوجوان کی والدہ سائرہ محمد حسین کی مدعیت میں کورنگی تھانے میں مقدمہ درج کر لیا گیا، جس میں بھٹائی پولیس چوکی انچارج اے ایس آئی شفیق عباسی، پولیس اہلکار اورنگزیب شانٹہ، سادہ لباس شفیع بنگالی اور فاروق بنگالی اور دیگر افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔

    پولیس چوکی انچارج اے ایس آئی شفیق عباسی، پولیس اہلکار اورنگزیب شانٹہ

    مدعی مقدمہ نے کہا ’’ہم صبح نماز کی تیاری کر رہے تھے اچانک دروازے پر دستک ہوئی، دروازہ کھولا تو 5 سے 6 مسلح ملزمان جن میں 2 باوردی باقی سادہ لباس تھے، گھر میں داخل ہوئے۔‘‘

    مدعی نے کہا ’’مسلح ملزمان نے تلاشی کے دوران 35 ہزار روپے، 3 عدد ٹچ موبائل فون، 2 سونے کی انگوٹھِیاں اور سونے کی چین اٹھائی، اور میرے بیٹے عمران اور بھانجے محمد عالم کو اسلحے کے زور پر اغوا کر کے ساتھ لے گئے۔‘‘

    مدعی مقدمہ کے مطابق کچھ روز بعد کال آئی تو وہ جناح اسپتال پہنچے، جہاں انھیں محمد عالم تشویش ناک حالت میں ملا، جسے آئی سی یو میں داخل کرایا گیا۔

    مدعی نے بیان دیا کہ ’’15 مارچ کو محمد عالم دوران علاج انتقال کر گیا جب کہ بیٹا عمران تاحال غائب ہے۔‘‘

  • شاہزیب وینٹی لیٹر پر زندگی اور موت کی کشمکش میں

    شاہزیب وینٹی لیٹر پر زندگی اور موت کی کشمکش میں

    لاہور: سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے نوجوان شاہزیب لاہور کے میو اسپتال میں وینٹی لیٹر پر زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں، دوسری طرف انھیں گولی مارنے والے پولیس اہل کاروں کے خلاف تاحال کوئی کارروائی سامنے نہیں آئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ روز پنجاب کے شہر سیالکوٹ میں ایک بار پھر پولیس گردی کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا، 17 سالہ شاہ زیب نامی نوجوان موٹر سائیکل پر جا رہا تھا، اندھیرے میں پولیس اہل کاروں کو نہ پہچان سکا، تو اہل کاروں نے تعاقب کر کے اس پر گولی چلا دی۔

    17 سالہ نوجوان شاہزیب، جس پر پولیس نے ڈکیتی کا مقدمہ درج کیا، جو اب وینٹی لیٹر پر زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہے

    پولیس اہل کار کے فائر سے شاہ زیب شدید زخمی ہو گیا تھا، ان کے بھائی بابر کا کہنا تھا کہ گولی کندھے سے داخل ہو کر پیٹ میں گھسی، جس سے وہ شدید زخمی ہوا، مقامی اسپتال میں وینٹی لیٹر میسر نہ ہونے کے سبب انھیں لاہور کے میو اسپتال منتقل کرنا پڑا۔

    پولیس کی فائرنگ سے 17 سالہ نوجوان زخمی

    یہ سوال اٹھایا گیا ہے کہ پولیس اہل کار سڑکوں پر اندھیرے پاکٹس میں کھڑے ہو کر اچانک کیوں سامنے آتے ہیں، عموماً یہ دیکھا گیا ہے کہ پولیس اہل کاروں کی آواز پر موٹر سائیکل سوار انھیں چور سمجھ کر بھاگ جاتے ہیں۔

    زندگی و موت کی کشمکش میں مبتلا نوجوان شاہ زیب کے بھائی بابر نے وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ سے انصاف کی اپیل کی تھی، تاہم ابھی تک ذمہ دار اہل کاروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی، افسوس ناک امر یہ ہے کہ پولیس نے پھرتیاں دکھاتے ہوئے شاہ زیب کے خلاف ڈکیتی کا مقدمہ بھی درج کیا۔

    آر پی او گجرانوالہ نے دعویٰ کیا تھا کہ واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں، اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی، لیکن ابھی تک کوئی کارروائی سامنے نہیں آئی۔

  • پولیس نے اغوا کر کے ہاتھ پاؤں باندھ کر سوا ماہ تک تشدد کیا، نوجوان کا الزام

    پولیس نے اغوا کر کے ہاتھ پاؤں باندھ کر سوا ماہ تک تشدد کیا، نوجوان کا الزام

    کراچی: شہر قائد میں پولیس گردی کا ایک اور مبینہ واقعہ سامنے آ گیا ہے، کورنگی بلال کالونی کے 22 سالہ نوجوان شہباز پر پولیس نے بہیمانہ تشدد کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کورنگی کراچی کے نوجوان شہباز نے الزام لگایا ہے کہ اسے پولیس نے چوری کا الزم لگا کر اغوا کیا، اور نا معلوم مقام پر لے جا کر ہاتھ پاؤں باندھ کر تشدد کیا گیا۔

    نوجوان شہباز نے بتایا کہ پولیس نے اس پر سوا ماہ تک تشدد کیا، ایک وقت کا کھانا دیتے تھے اور تشدد کرتے رہتے تھے۔

    نوجوان نے الزام لگایا کہ اغوا کروانے میں خالہ اور خالو ملوث ہیں، خالہ سی ٹی ڈی میں ہیڈ کانسٹیبل جب کہ خالو اے سی ایل سی میں تعینات ہیں۔

    نوجوان کا کہنا تھا کہ سوا ماہ بعد ملیر سٹی تھانے کے قریب چھوڑ کر اہل کار فرار ہوئے، اب والدین اور مجھے سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی میں پولیس اہلکار کی غفلت سے دستی بم مزدور کے ہاتھ میں پھٹ گیا

    شہباز نے کہا کہ اس کی زندگی کو خطرہ لاحق ہے، تحفظ فراہم کیا جائے۔ خیال رہے کہ نوجوان شہباز کے اغوا کا مقدمہ کورنگی انڈسڑیل ایریا تھانے میں درج ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کراچی کے علاقے گلشن اقبال یونی ورسٹی روڈ پر پولیس اہل کار کی فائرنگ سے رکشے میں سوار ڈیڑھ سالہ بچہ احسن جاں بحق ہو گیا تھا۔

    خیال رہے کہ آئے روز ملک کے مختلف شہروں میں پولیس گردی کے واقعات سامنے آ رہے ہیں، پولیس کی جانب سے بے گناہوں پر تشدد اور انھیں جان سے مارنے کے واقعات کی روک تھام کے لیے تا حال سنجیدہ اقدامات نہیں کیے گئے۔

  • امریکہ میں پولیس گردی کا ایک اور واقعہ

    امریکہ میں پولیس گردی کا ایک اور واقعہ

    ٹیکساس: پولیس افسر کی فائرنگ سےزخمی ہونےوالےامریکی شہری کی نئی ویڈیو منظر عام پر آگئی جس میں دیکھا جاسکتا ہےکہ پولیس کی جانب سے فائرنگ میں شہری زخمی ہوا۔

    تفصیلات کےمطابق گزشتہ سال نو جولائی کو امریکی ریاست ٹیکساس میں فائرنگ کاواقعہ رونما ہوا جس میں پولیس افسران کی جانب سے دعویٰ کیاگیاتھاکہ شہری کو رکنے کی ہدایت کی لیکن اس نے اس کے بجائے انہیں ہتھیار سے ڈرانے کی کوشش کی۔

    گزشتہ روز 33سالہ امریکی شہری ’ڈیوڈ کولے‘ کی وکیل کی جانب سے ویڈیو جاری کی گئی،جس میں دیکھا جاسکتا ہے پولیس افسر اپنی گاڑی سے باہر نکلا اور اس نے فائرنگ کردی جس کی زد میں آکر ڈیود زمین پرگرگیا۔

    فورٹ ورتھ پولیس حکام نے اس سے قبل اپنے بیان میں کہا تھا کہ دونوں افسران ڈیوٹی کےبعد اپارٹمنٹ کمپلیکس میں سیکورٹی گارڈ کےفرائض انجام دے رہےتھے۔

    پولیس حکام کےمطابق اسی رات افسران کواطلاعات ملیں تھی کہ دو سیاہ فام افراد نےگیس اسٹشین پر لوٹ مار کی ہے،انہوں نے ’ڈیوڈ کولے‘ کو شک کی بناپر رکنے کا کہا جس پر اس نےاحکامات ماننے سے انکار کردیا جس پر پولیس افسر کی جانب سے فائرنگ کی گئی۔

    ’ڈیوڈ کولے‘ کے وکیل کا کہناہےکہ اس کے موکل نے پولیس کی ہدایات پرعمل کیااور اس وقت اس کے پاس کوئی ہتھیار موجود نہیں تھا،تفتیش کے دوران ملنے ولا کٹرباکس بھی ڈیوڈ کا نہیں ہے۔

    فورٹ ورتھ پولیس سارجنٹ مارک کا کہناہے کہ انہوں نے مکمل ویڈیو دیکھی لیکن انہوں نےمعلومات کوخفیہ رکھاہے۔جبکہ فائرنگ کے اس واقعے کے بعد پولیس افسران ڈیوٹی پر واپس آگئے۔

    ’ڈیوڈ کولے‘ فائرنگ کے 2ماہ بعد تک اسپتال میں زیر علاج رہا اور ابتدا میں اس پر پولیس افسر پر حملے کا کیس درج کیا گیا تھا جسے بعد میں خارج کردیاگیاتھا۔

    یاد رہےکہ پولیس افسر کی جانب سے فائرنگ کی نئی ویڈیو منظرعام پر آنے سے پہلے بھی فورٹ ورتھ پولیس کو49سالہ خاتون اور ان کی دو بیٹیوں کو گرفتار کرنے پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز فورٹ ورتھ پولیس کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کی گئی جس میں کہا گیا ہےکہ وہ عوام کی جانب سے موصول ہونے والی شکایات کی تفتیش کررہے ہیں۔

  • کراچی میں پولیس گردی : ایک اورمقابلہ مشکوک ہوگیا

    کراچی میں پولیس گردی : ایک اورمقابلہ مشکوک ہوگیا

    کراچی : لیاری میں پولیس کا ایک اور مقابلہ مشکوک ہوگیا۔ لیاری کے علاقے میراں ناکہ پر ولیس نے دو نوجوانوں کو رکنے کا اشارہ کیا تو دونوں نوجوان رک گئے لیکن بے لگام اہلکاروں نے پھر بھی فائرنگ کر دی جس سے دونوں زخمی ہو گئے۔

    زخمی نوجوان فرید کا کہنا ہے کہ کمپنی سےآتے ہوئے پولیس نے روکا، تھوڑا آگے بڑھ جانے پر فائرنگ کردی گئی۔ کراچی پولیس میں پولیس گردی کی ایک اور مثال سامنے آگئی۔ کمپنی سے گھرجاتے ہوئےفرید نامی نوجوان اور اس کے کزن پر فائرنگ کردی۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے فریدنے واقعہ کا احوال بتایا کہ پولیس کے روکنے پروہ کچھ آگے بڑھ گیا تھا۔ جس پر پولیس نے فائرنگ کردی۔ فائرنگ سے وہ اور اس کا کزن زخمی ہوگیا۔ بعدمیں پولیس کو اپنی کمپنی کاکارڈ بھی دکھایا مگر انہوں نے کرمنل کا الزام عائد کردیا۔

    فرید کابھائی واقعے کے وقت دوسری بائیک پر تھا اور اس نے بھی ساری کہانی سنادی۔ زخمی شہری ذاکر جناح اسپتال میں زیر علاج ہے۔ جس کا موقف ہے کہ پولیس نے رکنے کے باوجود فائرنگ کی اب افسران دباؤ بھی ڈال رہے ہیں۔

    دوسری جانب بیٹے کے ساتھ پیش آنے والے واقعے پرپریشان ماں کے لبوں پرایک ہی فریاد ہے کہ اسے انصاف فراہم کیا جائے۔

    ایس پی سائٹ کا کہنا ہے کہ لیاری میراں ناکہ پر ہونے والا پولیس مقابلہ جعلی نہیں، ملزمان کے بارے میں ون فائیو پر اطلاع ملنےکےبعد پولیس وہاں پہنچی تھی۔

  • پولیس کے اشارے پر نہ رکنے کی سزا،2 نوجوان ماورائے عدالت قتل

    پولیس کے اشارے پر نہ رکنے کی سزا،2 نوجوان ماورائے عدالت قتل

    کراچی: پولیس گردی کی انتہاء موٹر سائیکل نہ روکنے پر دو نواجون کو ماروائے عدالت قتل کردیا گیا، فائرنگ میں ملوث پانچ پولیس اہلکاروں سمیت تھانے انچارج کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    ایک بار پھر ماروائے عدالت دو نوجوانوں کا قتل، پولیس نے جعلی مقابلے میں دو بے گناہ نوجوانوں کی جان لے لی۔

    ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب رات کے دو بجے کے قریب بہادر آباد پولیس اسٹیشن کی پیٹرولنگ پولیس پارٹی نے دو موٹرسائیکل سواروں دانش اور علی پر فائرنگ کی۔ دنوں موقع پر دم توڑ گئے

     پولیس حکام کا کہنا ہے کہ نوجوانوں کو ہلاک کرنے والے پانچ اہلکار اور ان کے انچارج کو گرفتار کرلیا گیا لیکن یہ گرفتاریاں بےگناہ نوجوانوں کو واپس نہیں لاسکتی۔

  • گوجرانوالہ:پولیس گردی، محنت کش کی ٹانگ توڑ ڈالی

    گوجرانوالہ:پولیس گردی، محنت کش کی ٹانگ توڑ ڈالی

    گوجرانوالہ : پولیس نے شراب پینے کے الزام میں گرفتار محنت کش کو بد ترین تشدد کا نشانہ بنا ڈالا، جس سے اس کی ٹانگ ٹوٹ گئی۔

    چھچھر والی کے رہائشی محنت کش پنتیس سالہ اصغر کو پولیس چوکی جنڈیالہ باغوالہ نے گذشتہ روز شراب نوشی کے الزام میں گرفتار کرکے تھانے منتقل کر دیا تھا ، جہاں دو بچوں کے باپ محنت کش اصغر کو پولیس ملازمین نے بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا، جس سے اصغر کی ٹانگ ٹوٹ گئی۔

    پولیس نے اصغر کو تشویشناک حالت میں طبی امداد کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال منتقل کیا، جہاں ڈاکٹرز نے اصغر پر تشدد کی تصدیق کر دی ہے۔