Tag: پولیس

  • لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر 2 ٹیکسٹائل فیکٹریاں بند، مالکان گرفتار

    لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر 2 ٹیکسٹائل فیکٹریاں بند، مالکان گرفتار

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں 2 ٹیکسٹائل فیکٹریوں کو لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے پر بند کروا دیا گیا، دونوں فیکٹریوں کے مالکان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (آئی جی) غلام نبی میمن نے ایس ایس یو ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا، اس دوران انہوں نے کہا کہ آج سے ہم نے سختی بڑھائی، کئی شہریوں کو گرفتار بھی کیا، مجموعی صورتحال کافی بہتر ہے۔

    ایڈیشنل آئی جی کا کہنا تھا کہ کل سے سختی میں مزید اضافہ کریں گے، حکومت سندھ کے احکامات پر عمل کروا رہے ہیں۔ حکام کرونا وائرس پر مستقبل کے لیے ایس او پی بنا رہے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر 2 ٹیکسٹائل مالکان کو گرفتار کیا ہے، ایک ٹیکسٹائل مل کی انتظامیہ کے چند افراد کو بھی گرفتار کیا۔

    مذکورہ فیکٹریوں کو کچھ دیر قبل بند کروایا گیا تھا، ایس ایس پی ملیر علی رضا کے مطابق دونوں فیکٹریز میں کئی روز سے پابندی کے باوجود کام چل رہا تھا، ایک فیکٹری کا مینیجر ملیر پولیس نے چند روز پہلے گرفتار کیا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ فیکٹری مالکان کے معاملے پر بااثر مالکان کی جانب سے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔

    دوسری جانب شہر کے مختلف فیکٹری مالکان نے ملازمین کو نوٹس جاری کرنا شروع کردیے ہیں، نوٹس میں کہا گیا ہے کہ فیکٹری کھلنے کی اجازت ملنے پر صرف ضروری اسٹاف کو بلایا جائے گا۔

    نوٹس کے مطابق بقایا ملازمین بغیر تنخواہ کے چھٹی پر رہیں گے۔ فیکٹری مالکان کا کہنا ہے کہ جون 2020 میں صورتحال دیکھ کر مستقبل کا فیصلہ کیا جائے گا۔

  • سعودی عرب: سینکڑوں افراد موسم کا لطف اٹھانے کے لیے جمع ہوگئے، پولیس کا ایکشن

    سعودی عرب: سینکڑوں افراد موسم کا لطف اٹھانے کے لیے جمع ہوگئے، پولیس کا ایکشن

    ریاض: سعودی عرب میں حائل کی وادی میں سینکڑوں لوگ موسم کا لطف اٹھانے کے لیے جمع ہوگئے، پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے لوگوں کو منتشر کردیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق کرونا وائرس کے انسداد کے لیے گھروں تک محدود رہنے کی حکومتی ہدایات کے باوجود حائل میں بارش کے بعد سہانے موسم سے لطف اندوز ہونے کے لیے متعدد شہری فیملیوں سمیت قریبی وادی میں جمع ہوگئے۔

    وادی میں جمع ہونے والے شہریوں کو واپس بھیجنے اور انہیں منتشر کرنے کے لیے پولیس نے فوری مداخلت کی۔

    حائل ریجن میں پولیس کے سربراہ کرنل حبیب بن عطا اللہ الجہنی کا کہنا ہے کہ پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ وادی میں متعدد شہری، خواتین اور بچوں سمیت موسم کا لطف اٹھانے کے لیے جمع ہوئے ہیں۔

    پولیس کے مطابق انہیں بھیڑ لگانے اور جمع ہونے سے روکنے کے لیے فوری طور پر پولیس کی ٹیموں کو روانہ کیا گیا، پولیس اہلکاروں نے وادی کو ہر طرف سے گھیر لیا اور شہریوں کو جگہ خالی کرنے کی ہدایت کی گئی۔

    کرنل حبیب بن عطا اللہ کا کہنا تھا کہ وادی میں جمع ہونے والے شہریوں نے کرونا کے انسداد کے لیے جاری کوششوں کے برخلاف کام کیا ہے۔

    خیال رہے کہ حائل کے قریب ایسی متعدد وادیاں ہیں جہاں سال بھر بارش ہوتی ہے اور موسم خوشگوار رہتا ہے، سیر و تفریح کے لیے اکثر لوگ وہاں کا رخ کرتے ہیں۔

  • بھارت: 3 افراد قرنطینیہ سے بھاگ کر دوست کے گھر جا چھپے

    بھارت: 3 افراد قرنطینیہ سے بھاگ کر دوست کے گھر جا چھپے

    نئی دہلی: بھارتی شہر ممبئی میں 3 افراد قرنطینیہ سے بھاگ کر دوست کے گھر جا چھپے، پولیس نے سراغ لگا کر تینوں کو پکڑ لیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق تینوں افراد کا تعلق بھارتی ریاست جھاڑ کھنڈ سے تھا اور یہ ممبئی میں حکومت کے قائم کیے ہوئے قرنطینیہ میں دن گزار رہے تھے۔

    پولیس کے مطابق تینوں افراد 20 مارچ کی صبح دبئی سے ممبئی پہنچے تھے، ان میں سے 2 دبئی میں بطور الیکٹریشن کام کرتے تھے جبکہ تیسرا ان سے ملنے اور کچھ روز قیام کے لیے دبئی گیا تھا تاہم کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے سبب تینوں بھارت لوٹ آئے۔

    ایئرپورٹ پر تینوں کا کرونا وائرس کا ٹیسٹ منفی آیا تاہم حکام نے انہیں الگ الگ ہوٹل میں قیام کرنے کے لیے منتقل کردیا جو ان دنوں قرنطینیہ میں تبدیل کردیے گئے ہیں۔

    حکام انہیں جھاڑکھنڈ ان کے گھر واپس بھیجنے کے لیے بھی انتظامات کر رہے تھے تاہم اس سے قبل ہی تینوں ہوٹل سے فرار ہو کر قریبی علاقے میں ایک دوست کے گھر جا چھپے۔

    پولیس کے مطابق پڑوسیوں نے ان کے ہاتھ پر لگی قرنطینیہ کی مہریں دیکھ لیں اور پولیس کو اطلاع کردی جس کے بعد پولیس نے وہاں پہنچ کر اپنی حراست میں لے کر انہیں دوبارہ قرنطینیہ منتقل کردیا۔

    پولیس کے مطابق ان تینوں افراد نے دیگر لوگوں کی زندگیاں خطرے میں ڈالیں جس پر انہیں قانونی کارروائی کا سامنا ہوسکتا ہے۔

    ڈاکٹرز نے مذکورہ افراد کو مزید کچھ روز قرنطینیہ میں رہنے کی ہدایت کی ہے، پولیس کے مطابق ان کے دوبارہ فرار کے خدشے کے تحت ان کی نگرانی کے لیے مسلح گارڈز بھی تعینات کردیے گئے ہیں۔

  • شہری نے لاک ڈاؤن کے دوران پولیس کو چکمہ دے دیا

    شہری نے لاک ڈاؤن کے دوران پولیس کو چکمہ دے دیا

    اسپین میں ایک شہری کرونا وائرس کے لاک ڈاؤن کے دوران پولیس کو چکمہ دینے کے لیے کھلونے کتے کو لے کر باہر نکل گیا اور کتے کو ٹہلانے کا ڈرامہ کرنے لگا۔

    اسپین میں کرونا وائرس کے تیز رفتار پھیلاؤ کے سبب ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور لوگوں کو گھروں میں رہنے کا کہا گیا ہے۔ شہریوں کو صرف کام یا اسپتال جانے کے لیے اور روزمرہ اشیا کی خریداری کے لیے باہر جانے کی اجازت دی گئی ہے۔

    خلاف ورزی کرنے اور بلا ضرورت باہر گھومنے والوں پر 601 یوروز سے 30 ہزار یوروز کے درمیان جرمانہ ہوسکتا ہے۔

    اس دوران ایک معمولی نرمی یہ کی گئی ہے کہ پالتو کتے رکھنے والے افراد کو مختصر وقت کے لیے کتے کو لے کر باہر نکلنے اور ہوا خوری کروانے کی اجازت دی گئی ہے۔

    اس نرمی کا فائدہ اٹھا کر ایک شخص نے کھلونے کتے کے گلے میں پٹہ ڈالا اور اسے لے کر باہر نکل گیا، اس دوران وہ کتے کو ٹہلانے کا ڈرامہ کرتا رہا تاہم جلد ہی سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے پولیس اس تک پہنچ گئی۔

    مقامی پولیس نے مذکورہ شخص کو بغیر جرمانے کے وارننگ دے کر چھوڑ دیا۔

    بعد ازاں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ویڈیو ٹویٹ کرتے ہوئے پولیس نے کہا کہ یہ ایمرجنسی لوگوں کی بھلائی کے لیے ہی لگائی گئی ہے، پولیس کو دھوکہ دینے سے پہلے کامن سینس کا استعمال کریں۔

    خیال رہے کہ اسپین میں اب تک کرونا وائرس کے 14 ہزار 769 مریضوں کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ جان لیوا وائرس 638 افراد کی جانیں لے چکا ہے۔ وائرس سے اب تک 1 ہزار 81 افراد صحتیاب بھی ہوچکے ہیں۔

  • خیبرپختونخوا پولیس نے تخریب کاری کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا

    خیبرپختونخوا پولیس نے تخریب کاری کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا

    بنوں: خیبرپختونخوا پولیس نے اہم کارروائی کرتے ہوئے صوبے کو دہشت گردی کے بڑے منصوبے سے بچا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی کے شہر بنوں میں پولیس نے تخریب کاری کا بڑا منصوبہ ناکام بنایا۔ پولیس نے لنک روڈ سے بارودی مواد سے بھری موٹرسائیکل برآمد کرلی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ بم ڈسپوزل اسکواڈ (بی ڈی ایس) نے موٹر سائیکل میں نصب بارودی مواد کو ناکارہ بنا دیا، موٹر سائیکل میں 4کلوبارودی مواد اور پرائماکارڈ نصب کیے گئے تھے۔

    متعلقہ اداروں نے واقعے سے متعلق تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    گجرات میں تخریب کاری کا منصوبہ ناکام، 5 دہشت گرد ہلاک

    پولیس کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کرلیے اور تفتیش بھی شروع کردی ہے۔ یہ جاننے کی کوشش جاری ہے کہ موٹر سائیکل یہاں کس نے رکھی اور کیا مقاصد تھے۔

    متعلقہ اداروں نے جلد ملزمان کی گرفتاریوں کا امکان ظاہر کیا ہے۔

  • ٹریفک اہلکاروں کے سامنے خاتون کی مزاحمت، گاڑی کے بونٹ پر بیٹھ گئی

    ٹریفک اہلکاروں کے سامنے خاتون کی مزاحمت، گاڑی کے بونٹ پر بیٹھ گئی

    لندن: برطانیہ میں خاتون ٹریفک اہلکاروں کے سامنے ڈٹ گئی، پولیس نے لگژری گاڑی اٹھا تو لی لیکن خاتون مزاحمت کرتے ہوئے گاڑی کے بونٹ پر بیٹھ گئی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ برطانوی دارالحکومت لندن میں پیش آیا۔ ٹریفک پولیس نے مہنگی ترین لگژری ’’رینج روور‘‘ گاڑی کی انشورنس نہ ہونے پر پارکنگ سے اٹھائی۔

    پاکستان سمیت کئی ممالک میں ایسا دیکھنے میں آتا ہے کہ گاڑی غلط پارکنگ یا پھر کسی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر اٹھا لی جاتی ہے اور ردعمل میں گاڑی کے مالکان اور ڈرائیورز ہرممکن کوشش کرتے ہیں کہ ان کی گاڑی پولیس اہلکار کی حراست سے چھوٹ جائے۔ بعض شہری رشوت کا بھی سہارا لیتے ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ خاتون احتجاجاً اپنی گاڑی کے بونٹ پر جابیٹھی اور مطالبہ کیا کہ ان کی گاڑی چھوڑی جائے۔ تاہم پولیس نے اپنی قانونی کارروائیاں پوری کیں۔

    گاڑی کے مالک اور خاتون ڈرائیور کی شناخت سامنے نہیں آئی البتہ گاڑی کا انشورنس کارڈ نہ ہونے پر پولیس نے گاڑی سیل کردی۔ کارسرکار میں مداخلت پر خاتون پر بھاری جرمانہ بھی ہوسکتا ہے۔

  • دہلی فسادات: بھارتی ترانہ نہ پڑھنے پر پولیس کا نوجوان پر بہیمانہ تشدد

    دہلی فسادات: بھارتی ترانہ نہ پڑھنے پر پولیس کا نوجوان پر بہیمانہ تشدد

    نئی دہلی: بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں ہندو مسلم فسادات کے دوران پولیس کے ہاتھوں بے رحمی سے پٹنے والے فیضان کی موت ہوگئی، اہلخانہ نے پولیس اور اسپتال انتظامیہ کو اس کی موت کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔

    دہلی فسادات کے دوران سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں کچھ افراد زمین پر گرے نظر آرہے تھے اور وہ زخمی دکھائی دے رہے تھے۔ ان کے سر پر کچھ پولیس اہلکار کھڑے تھے۔

    ان میں سے ایک پولیس والا موبائل سے ویڈیو بناتے ہوئے نیچے گرے نوجوانوں سے بھارت کا ترانہ گانے کو کہہ رہا ہے، ایک نوجوان زخمی حالت میں زمین پر پڑے پڑے ترانہ گا رہا ہے جبکہ مزید دو نوجوان روتے ہوئے پولیس سے انہیں چھوڑنے کی منتیں کر رہے ہیں۔

    پولیس کے اہلکار ان 2 نوجوانوں کو لاٹھیوں سے مارتے دکھائی دے رہے ہیں، ساتھ میں وہ یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ آزادی چاہیئے تمہیں؟ آؤ ہم تمہیں دیتے ہیں۔

    ان نوجوانوں میں سے ایک سیاہ شرٹ میں ملبوس فیضان کی موت ہوچکی ہے، فیضان کی عمر صرف 23 سال تھی اور اس کی آنکھوں میں مستقبل کے لیے بہت سے خواب تھے۔

    دہلی فسادات میں پولیس کے غیر ذمہ دارانہ کردار پر ویسے ہی انگلیاں اٹھائی جارہی تھیں تاہم اس ویڈیو نے لوگوں کو مزید مشتعل کردیا جس میں پولیس لوگوں کی حفاظت کرنے کے بجائے خود ہی تشدد اور بربریت میں ملوث دکھائی دے رہی ہے۔

    بھارتی ویب سائٹ دی وائر نے جب اس ویڈیو میں موجود 3 نوجوانوں بشمول فیضان کے اہل خانہ سے بات چیت کی تو فیضان کے گھر والوں نے اس کی موت کا ذمہ دار پولیس اور اسپتال انتظامیہ کو ٹھہرا دیا۔

    فیضان کی ماں کا کہنا ہے کہ دہلی پولیس اسے بے رحمی سے پیٹنے کے بعد تھانے لے گئی اور 2 دن تک کسٹڈی میں رکھا۔

    فیضان کی تصاویر دکھاتے ہوئے بوڑھی ماں رونے لگتی ہے، ’میرے ایک جاننے والے نے مجھے بتایا کہ فیضان کو پولیس نے بہت مارا ہے اور اپنے ساتھ لے گئی ہے۔ بعد میں خبر ملی کہ سوموار کے روز اس کو جی ٹی بی اسپتال لے جایا گیا ہے‘۔

    ماں بتاتی ہے کہ اسپتال میں فیضان کو کوئی جاننے والا ملا تو میرے بیٹے نے اپنی جیب سے 15 سو روپے نکال کر دیے اور کہا کہ یہ میری ماں کو دے دینا اور ان کو بتا دینا۔

    ان کے مطابق وہ 2 دن تک تھانے کے چکر لگاتی رہیں لیکن اس دوران انہیں فیضان سے ملنے بھی نہیں دیا گیا۔

    ’اس کے بعد ایک رات پولیس نے بلا کر کہا کہ اپنے بیٹے کو لے جاؤ، اسے پولیس اسٹیشن سے لاتے لاتے رات کا 1 بج گیا تھا، تب تک آس پاس کوئی اسپتال کھلا نہیں تھا۔ بچہ صرف درد سے کراہ رہا تھا، اس کا پورا جسم نیلا تھا۔ پولیس والوں نے ڈنڈوں سے مار مار ‌کر اس کا جسم توڑ دیا تھا۔ اس سے نہ اٹھا جاتا تھا نہ لیٹا جاتا تھا‘۔

    ان کے مطابق اگلے روز اسے قریبی کلینک لے جایا گیا لیکن ڈاکٹر نے اس کی حالت نازک بتاتے ہوئے اسے بڑے اسپتال لے جانے کا کہا۔ اسے جی ٹی بی اسپتال لے جایا گیا لیکن انہیں پہلے ثبوت درکار تھا کہ فیضان کہاں سے آیا ہے۔ ’اسے نہ طبی امداد دی گئی نہ کوئی علاج کیا گیا، میرے بچے نے بغیر علاج دم توڑ دیا‘۔

    ویڈیو میں موجود ایک اور نوجوان کوثر بھی اسی علاقے کا رہائشی ہے۔ کوثر اسپتال میں زیر علاج ہے، اس کی اہلیہ بتاتی ہیں کہ جب ہم ان کو جی ٹی بی اسپتال لے کر گئے تو ڈاکٹروں نے کہا کہ وہ بالکل ٹھیک ہیں۔ پر بعد میں درد میں آرام نہیں ملا، وہ رات بھر کراہتا رہا اور پھر سینٹ اسٹیفینس اسپتال لے گئے، جہاں پتہ چلا جسم میں کئی ہڈیاں ٹوٹی ہیں، پسلیوں میں چوٹیں ہیں اور سر پر بھی ٹانکے آئے۔

    کوثر کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ سر پر چوٹ لگنے کی وجہ سے کوثر بار بار بے ہوش ہوجاتے ہیں، ’ہمارے کمانے کا ذریعہ ختم ہوگیا ہے، میرے شوہر کے دونوں ہاتھ پاؤں ٹوٹ چکے ہیں، ہم پہلے ہی معاشی تنگی کا شکار ہیں، اب بیماری بھی سر پر آن پڑی ہے‘۔

    بھارتی ویب سائٹ نے دہلی پولیس سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن انہیں کوئی جواب نہیں ملا۔

  • اسکوٹی لے کر بھاگنے والا چور ڈرامائی انداز میں گرفتار، ویڈیو وائرل

    اسکوٹی لے کر بھاگنے والا چور ڈرامائی انداز میں گرفتار، ویڈیو وائرل

    انگلینڈ میں ایک مشتبہ چور اس وقت پکڑا گیا جب فرار ہوتے وقت اس کا پاؤں ایک گھر کے جنگلے میں پھنس گیا۔

    انگلینڈ کے علاقے سنفن میں پیش آنے والے اس مضحکہ خیز واقعے کی ویڈیو ایک پولیس افسر نے بنائی جو غیر محسوس انداز میں چوروں کا پیچھا کر رہا تھا۔

    چوروں نے ایک اسکوٹی چرائی تھی اور وہ اس پر فرار ہورہے تھے۔ پولیس افسر نے اس طرح سے ان کے سامنے اپنی گاڑی روکی کہ جنگلے اور گاڑی کے درمیان بہت معمولی سی جگہ بچی۔

    تیزی سے نکلتی اسکوٹی جنگلے سے ٹکرائی اور ایک چور کا پاؤں اس میں پھنس گیا، وہ اسکوٹی سے نیچے گرا تو دوسرا چور تیزی سے اسکوٹی بھگا لے گیا تاہم بعد میں اسے بھی پکڑ لیا گیا۔

    چور کچھ منٹ تک اپنا پاؤں جنگلے سے چھڑانے کی کوشش کرتا رہا، اسی دوران ایک اور پولیس افسر نے قریب آ کر چور کو ہتھکڑی لگادی۔

    پولیس نے اپنے فیس بک صفحے پر لکھا، شکریہ سر، یہ بتانے کے لیے کہ آپ کا پاؤں پھنس گیا ہے۔

    پولیس کے مطابق یہ دونوں چور اسکوٹی کو پیدل چلنے والوں کے لیے بنائے فٹ پاتھ پر سے لے کر جا رہے تھے یہی وجہ ہے کہ وہ جنگلے سے ٹکرائے۔ دونوں چوروں کو گرفتار کر کے حوالات میں منتقل کردیا گیا۔

  • شہری نے اہرام مصر سے کود کر خودکشی کرلی

    شہری نے اہرام مصر سے کود کر خودکشی کرلی

    قاہرہ: اہرام مصر دنیا بھر کے لیے ایک شاندار سیاحتی مقام ہے جہاں سیاحت و تاریخ کے شوقین افراد انہیں دیکھنے آتے ہیں، انہی اہرام پر گزشتہ روز افسوسناک واقعہ پیش آگیا۔

    مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ گیزہ میں فرعون خفرے کے اہرام سے ایک شخص نے کود کر خودکشی کرلی ہے۔ یہ اہرام زمین سے 706 فٹ بلند ہے۔

    پولیس کے مطابق واقعہ اتوار کی صبح پیش آیا، ابھی تک غیر واضح ہے کہ اس شخص نے خودکشی کے لیے اس تاریخی مقام کا ہی انتخاب کیوں کیا۔

    فرعون خفرے کا یہ ہرم، اہرام مصر میں دوسرا بڑا ور طویل ترین ہرم ہے۔ یہاں پر فراعین مصر کے چوتھے خاندان کے افراد دفن ہیں۔

    اہرام کے اوپر خوبصورت پتھر نصب ہیں جو نیچے نصب پتھروں سے مختلف ہیں۔

    خیال رہے کہ اہرام مصر، مصر کے اہم سیاحتی مقامات میں سے ایک ہیں اور ملکی معیشت میں اس کا بڑا کردار ہے۔

  • پولیس کا گھر پر چھاپہ، تہہ خانے سے کیا برآمد ہوا؟

    پولیس کا گھر پر چھاپہ، تہہ خانے سے کیا برآمد ہوا؟

    امریکی ریاست اوہائیو میں پولیس نے ایک گھر پر چھاپہ مار کر غیر قانونی طور پر تہہ خانے میں رکھے گئے پالتو مگر مچھ کو وہاں سے منتقل کردیا۔

    امریکی ریاست اوہائیو کے علاقے میڈیسن ٹاؤن شپ میں پولیس کو شکایت موصول ہوئی کہ ایک گھر کے تہہ خانے میں غیر قانونی طور پر ایک مگر مچھ کو رکھا گیا ہے۔

    پولیس فوراً موقعے پر پہنچی جہاں انہوں نے ایک پالتو مگر مچھ کو تہہ خانے میں پایا۔ پولیس نے اوہائیو کے محکمہ زراعت سے رابطہ کیا جنہوں نے تصدیق کی کہ گھر کے رہائشی افراد نے اس خطرناک جانور کو پالنے کا کوئی اجازت نامہ نہیں لیا۔

    پولیس نے وائلڈ لائف کے اہلکاروں کو طلب کیا جنہوں نے احتیاط سے مگر مچھ کو پکڑ کر جانوروں کی پناہ گاہ میں پہنچا دیا۔

    وائلڈ لائف اہلکاروں کے مطابق مگر مچھ کی عمر 25 سال ہے۔ مگر مچھ کو رکھنے والے اہلخانہ نے پولیس کو دیکھ رضا کارانہ طور پر اپنے پالتو جانور سے دستبرداری اختیار کرلی۔