Tag: پولیس

  • جہلم میں زہریلی شراب پینے سے10افراد ہلاک

    جہلم میں زہریلی شراب پینے سے10افراد ہلاک

    جہلم: صوبہ پنجاب کے شہرجہلم میں کرسچن کالونی میں زہریلی شراب پینے سے 10افراد ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کےمطابق جہلم کی کرسچن کالونی میں گزشتہ روز شادی کی تقریب کے دوران زہریلی شراب پینے سےہلاک ہونے والے افراد کی تعداد دس ہوگئی۔

    پولیس حکام کے مطابق یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ شراب کہاں سے منگوائی گئی تھی۔واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی تھی اور مقدمہ درج کر کے تحقیقات کا آغاز کردیا گیاتھا۔تاہم پولیس کے مطابق ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہ آسکی۔

    متاثرہ افراد کے لواحقین نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہنا تھا کہ آئے دن زہریلی شراب پینے سے متعدد افراد ہلاک ہو جاتے ہیں تو حکومت اور مقامی انتظامیہ کی جانب سے کوئی ایکشن کیوں نہیں لیا جاتا۔

    مزید پڑھیں:سندھ ہائیکورٹ نے شراب خانوں کو بند کرنے کا حکم دےدیا

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے سندھ ہائی کورٹ نےصوبے بھرمیں تمام شراب خانوں کو بند کرنے اورشراب خانوں کے تمام لائسنس کوری کال کرنےکا حکم دےدیا تھا۔

  • گوجرانوالہ میں سی ٹی ڈی کی کارروائی،5دہشتگردہلاک

    گوجرانوالہ میں سی ٹی ڈی کی کارروائی،5دہشتگردہلاک

    گوجرانوالہ : صوبہ پنجاب کے شہر گوجرانوالہ میں سی ٹی ڈی نے کارروائی کے دوران کالعدم تنظیم کے 5 مبینہ دہشت گرد مارے گئے۔

    تفصیلات کےمطابق صوبہ پنجاب کے شہر گوجرانوالہ میں پنجاب پولیس کے انسداد دہشت گردی ڈپارٹمنٹ نے گوجرانوالہ میں کارروائی کرتے ہوئے 5 مبینہ دہشت گردوں کو ہلاک کردیا جبکہ ان کے 3 ساتھی اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

    سی ٹی ڈی حکام کا کہناہےکہ کارروائی کے دوران ہلاک ہونے والے پانچوں دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے،دہشت گردوں کے قبضے سے2کلاشنکوف،دستی بم اور بارودی مواد برآمد ہواہے۔

    سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ فرار ہونے والے تینوں دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے علاقے کی ناکہ بندی کر دی گئی ہے اور جلد ہی انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں:گوجرانوالہ میں سی ٹی ڈی کی کارروائی،3دہشتگردہلاک

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتےگوجرانولہ میں سی ٹی ڈی کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک کیے تھے۔دہشت گردوں کے قبضے سے ایک کلاشنکوف رائفل اور 2 پستول بھی برآمد ہوئی تھیں۔

  • کمیٹی چوک سے آمر کو بھگایاتھا،چوروں کو بھی بھگائیں گے،شیخ رشید

    کمیٹی چوک سے آمر کو بھگایاتھا،چوروں کو بھی بھگائیں گے،شیخ رشید

    راولپنڈی:عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہناہےکمیٹی چوک شہیدوں کا چوک ہے اس جگہ سےآمر کوبھگایاتھا اور اب ان چوروں کو بھی بھگائیں گے۔

    تفصیلات کےمطابق عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمدکاکہناہےکہ وہ راولپنڈی کی اور راولپنڈی ان کی جان ہے،عوام کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر آج دوپہر دو بجے نماز جمعہ کے بعد لال حویلی پہنچیں گا اورہم حکمرانوں کو بھگا کر دم لیں گے۔

    شیخ رشید کا میڈیا سےگفتگوکرتے ہوئے کہناتھاکہ بزدل حکمرانوں اور سیاستدانوں سے نہیں ڈرتے،انہوں نے کہاکہ جمعے کی نماز کے بعد عوام بڑی تعداد میں کمیٹی چوک پہنچے گیں اور اسی چوک سے ایوب خان کو 1968میں بھگایا تھا اسی چوک سے حکمرانوں کو بھی بھگا کر دم لیں گے۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ہم ملک بچانے نکلے ہیں تم آؤ ہمارے ساتھ چلو۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز رات گئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں لکھاتھاکہ بڑا شیر بنا پھرتا ہے جوایک لال حویلی سے ڈرتا ہے.

    مزید پڑھیں: لال حویلی پر کریک ڈاؤن، 500 کارکن گرفتار،راستے سیل
    یاد رہے کہ گزشتہ روز رات گئےپولیس نے مختلف شہروں کی طرح شیخ رشید کی رہائش گاہ لال حویلی کے باہر کریک ڈاؤن کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ اور تحریک انصاف کے پانچ سو سے زائد کارکنوں اور حامیوں کو گرفتار کرلیا تھا اورساتھ ہی ٹرک پر آنے والا اسٹیج کا سامان اور ساؤنڈ سسٹم بھی ضبط کرلیاتھا۔

    واضح رہےکہ پولیس کا کہنا تھا کہ شہر میں دفعہ 144 نافذ ہے اس کی خلاف ورزی پر لوگوں کو گرفتار کیا جائےگا،لال حویلی کے باہر اسٹیج لگانے کی اجازت نہیں دیں گے۔

  • اپنی تلاشی دو اور ہماری بھی تلاشی لو،شیخ رشید

    اپنی تلاشی دو اور ہماری بھی تلاشی لو،شیخ رشید

    اسلام آباد:عوامی مسلم لیگ کےسربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ خواجہ سعد رفیق خود کرپٹ انسان ہیں، انہوں نے ڈیفنس کی ساری کالونیوں پر قبضہ کر رکھا ہے ان سے بڑا ڈاکو کوئی نہیں۔

    lscreen”>
    اے آر وائی نیوز سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا کہ خواجہ سعد رفیق نے پنجاب کی ساری ڈیفنس کالونیوں پر قبضہ کر رکھا ہے، خواجہ سعد رفیق گینگ آف فائیو کے اہم رکن ہیں اور خود سب سے بڑے ڈاکو ہیں، قوم دو نومبر کو دیکھ لے گی کہ اسلام آباد میں کیا ہوتا ہے، قوم ہمارے ساتھ ہے۔

    اسی سے متعلق : حکومت کا شیخ رشید کو گرفتار کرنے کا فیصلہ

    شیخ رشید نے مسلم لیگ ن کے رہنما کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ نواز شریف پاناما لیکس میں ملوث ہیں، ہمارا شروع سے یہ مطالبہ ہے کہ تحقیقات کرائی جائیں،ہم تو کہتے ہیں کہ اپنی بھی تلاشی دو اور ہماری بھی تلاشی لو، آئیں دو نومبر سے قبل طے کرلیتے ہیں کہ کس کی جامہ تلاشی ہونی چاہیے۔

    انہوں نے الزام عائد کیا کہ انتخابات میں خواجہ سعد رفیق نے جعلی ووٹ حاصل کیے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں : شیخ رشید کا اسلام آباد کے ساتھ راولپنڈی بھی بند کرنے کا اعلان

    قبل ازیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے دھرنے کے معاملے پر تحریک انصاف اور دیگر حامی جماعتوں کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

    خواجہ سعد رفیق کی پریس کانفرنس پڑھنے کے لیے کلک کیجیے

  • حکومت کا شیخ رشید کو گرفتار کرنے کا فیصلہ

    حکومت کا شیخ رشید کو گرفتار کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: پنجاب حکومت نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید اور تحریک انصاف کے کارکنان کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد دھرنے سے نمٹنے کے لیےحکومتی حکمتِ عملی پر عملدرآمد شروع ہوگیا جس کے تحت اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ کردی ہے۔

    پنجاب حکومت نے عوامی مسلم لیگ کے آئندہ روز ہونے والے جلسے کو ناکام بنانے کے لیے گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ اسلام آباد میں جاری تحریک انصاف کے یوتھ کنونشن میں آنے والے کارکنان کو بھی گرفتار کیا جا چکا ہے۔

    اس موقع پر شیخ رشید نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’مجھے علم ہے کہ گرفتاری کا فیصلہ پرائم منسٹر ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں کیا گیا ہے تاہم مجھے کسی قسم کا خوف نہیں ہے‘‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’نوازشریف کی خاطر جیل جا چکا ہوں گرفتاری سے کوئی ڈر نہیں کیونکہ جیل ہمارا سسرال ہے‘‘۔ انہوں نے حکومت کو خبردار کیا کہ کل ہر صورت جلسہ کیا جائے گا اور اگر زور زبردستی کی گئی تو حالات کی ذمہ دار حکومت خود ہوگی۔

    نمائندہ اے آر وائی ذوالقرنین حیدر کے مطابق گرفتار کارکنان اور رہنماؤں کو اڈیالہ جیل منتقل کیا جائے گا، اس ضمن میں جیل انتظامیہ کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے تاکہ وہ اتنظامات مکمل کرلیں۔

  • دھرنے کو ناکام بنانے کے لیے کریک ڈاؤن کا آغاز

    دھرنے کو ناکام بنانے کے لیے کریک ڈاؤن کا آغاز

    اسلام آباد : تحریک انصاف کی جانب سے 2 نومبر کو دیے جانے والے دھرنے کے خلاف انتظامیہ نے کریک ڈاؤن آپریشن کر کے تحریک انصاف اور عوامی مسلم لیگ کے متعدد کارکنان کو حراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی پولیس اور اسلام آباد انتظامیہ نے تحریک انصاف کی جانب سے 2 نومبر کو اسلام آباد کو لاک ڈاؤن کیے جانے اور سرکاری و انتظامی امورکو چلنے نہ دینے کے اعلان کے بعد کریک ڈاؤن آپریشن کا آغاز کردیا ہے،تحریک انصاف اور عوامی مسلم لیگ کے کارکنان کے گھروں پر چھاپے مار کر 55 کارکنان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    اسی سے متعلق : کوئی طاقت 2 نومبر اسلام آباد کے احتجاج کو نہیں روک سکتی، عمران‌ خان

    پولیس کے مطابق چھاپے اور گرفتاریاں کارِ سرکار میں مداخلت ، دارالخلافہ کو بند کرنے کے لیے منصوبہ بندی کرنے اور لوگوں کو تشدد پر اکسانے جیسے جرائم کی وجہ سے عمل میں لائی گئی ہیں،گرفتار کارکنان کو مختلف تھانوں میں منتقل کردیا گیا ہے جہاں ان سے تفتیش کی جاری ہے۔

    یہ پڑھیے : شیخ رشید کا اسلام آباد کے ساتھ راولپنڈی بھی بند کرنے کا اعلان

    اس کے علاوہ انتظامیہ کی جانب سے اسلام آباد اور راولپنڈی کے کئی ہوٹلوں پر بھی چھاپے مارے گئے ہیں اور وہاں موجود مسافروں کی فہرستیں طلب کیں اور کچھ مسافروں سے پوچھ گچھ کی گئی جب کہ چند مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں : ہمارے صبر اور امن پسندی کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے، نواز شریف

    واضح رہے 2 نومبر کو تحریک انصاف کرپشن کے خلاف اسلام آباد میں دھرنا دے جا رہی ہے جس میں ان کے حلیف شیخ رشید کی عوامی مسلم لیگ اور پاکستان عوامی تحریک اورممکنہ طور پر طاہرالقادری خود بھی شرکت کریں گے،چیرمین تحریک انصاف نے اعلان کیا تھا کہ وزیراعظم کے استعفی یا تلاشی دینے تک اسلام آباد کو بند رکھیں گے۔

    مزید تفصیلات کے لیے کلک کیجیے: اسلام آباد میں ایک بار پھر دفعہ 144 نافذ

  • کراچی: رشوت نہ دینے پر پولیس اہلکار کی فائرنگ، بس ڈرائیور زخمی

    کراچی: رشوت نہ دینے پر پولیس اہلکار کی فائرنگ، بس ڈرائیور زخمی

    کراچی کے علاقے عبداللہ کالج کے قریب مبینہ طور پر رشوت نہ دینے پر پولیس اہلکار کی فائرنگ سے بس ڈرائیور زخمی ہوگیا۔ فائرنگ میں ملوث 4 اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا۔

    کراچی کے علاقے عبداللہ کالج کے قریب پولیس اہلکار کی فائرنگ سے بس ڈرائیور زخمی ہوگیا۔ پولیس اہلکار نے مبینہ طور پر رشوت نہ دینے پر فائرنگ کی۔

    زخمی ڈرائیور کو عباسی شہید اسپتال منتقل کر کے طبی امداد دی گئی۔ زخمی ڈرائیور کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکار روزانہ پیسے مانگتا ہے۔ آج بس نہیں روکی تو اس نے فائرنگ کردی۔

    دوسری جانب پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث چاروں اہلکاروں کو لاک اپ کر کے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

    واقعے کے خلاف مشتعل ڈرائیوز نے احتجاج کرتے ہوئے سڑک بند کردی جس سے کچھ دیر کے لیے ٹریفک بھی معطل رہا۔ زخمی ڈرائیور کے اہلخانہ نے آئی جی سندھ سے اپیل کی ہے کہ انہیں انصاف دلایا جائے۔

  • کوئٹہ حملے میں شہید20اہلکاروں کی میتیں تربت پہنچادیں گئیں

    کوئٹہ حملے میں شہید20اہلکاروں کی میتیں تربت پہنچادیں گئیں

    کوئٹہ: پولیس ٹریننگ سینڑ پر حملے میں شہید 20پولیس اہلکاروں کی میتیں تربت پہنچادیں گئیں آج شہید اہلکاروں کو سپردخاک کیاجائےگا۔

    تفصیلات کےمطابق پولیس سینٹر پرحملے کے خلاف صوبہ بلوچستان میں سوگ کی فضا ہے جبکہ کوئٹہ میں کاروباری مراکز بنداور پاکستان بارکونسل کی جانب سے عدالتی کارروائی کابائیکاٹ کیاگیاہے۔

    سانحہ کوئٹہ میں پاک فوج کے کیپٹن روح اللہ اور پاک فوج کے جوان محمد سجاد سمیت 62پولیس اہلکار شہید ہوئے تھے جن میں سے بیشترکاتعلق بلوچستان کے دوردراز علاقوں سے تھا۔

    سانحہ کوئٹہ کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل

    کوئٹہ پولیس ٹریننگ سینٹر پرحملے کی تحقیقات کے لیےایس ایس پی انوسٹی گیشن اعتزاز گورایہ کی سربراہی میں ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔

    پولیس ٹریننگ حملے کی تحقیقات میں پنجاب فارنزک ایجنسی کی خدما ت بھی حاصل کی جارہی ہیں تفتیشی ٹیم نےموقع سے شواہد جمع کرنےکاعمل شروع کردیاہے۔

    ابتدائی تفتیش میں اس بات کا انکشاف ہواکہ دہشت گروں نے سی فور نامی بارودی مواد استعمال کیا اور حملے میں دہشت گردوں کی جانب سے غیرملکی اسلحہ استعمال کیا گیا۔

    مزید پڑھیں: کوئٹہ پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملہ،62 اہلکار شہید، 118 زخمی

    واضح رہے کہ واضح رہے کہ گزشتہ روز راتے گئے کوئٹہ میں پولیس ٹریننگ سینٹر پرتین دہشت گردوں کے حملےمیں 62اہلکار شہید ہوئے تھے اور سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں تینوں دہشت گرد مارے گئے تھے۔

  • کوئٹہ پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملہ،62 اہلکار شہید، 118 زخمی

    کوئٹہ پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملہ،62 اہلکار شہید، 118 زخمی

    کوئٹہ: سریاب روڈ پر قائم پولیس ٹریننگ سینٹر پرتین دہشت گردوں کے حملےمیں 62اہلکار شہید،118 سے زائد زخمی ہوگئے،فورسزکی کارروائی میں3دہشت گردمارے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں گزشتہ روز رات گیارہ بجے سریاب روڈ پر واقع پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملہ کیا گیا،پولیس کی جانب سے جوابی فائرنگ بھی کی گئی جبکہ حملہ آوروں سے نمٹنے کے لیے پولیس کی اضافی نفری طلب کی گئی۔

    دہشت گردوں کے حملےمیں 62اہلکار شہید جبکہ ایف سی اور پولیس اہلکاروں سمیت 118سے زائد اہلکار زخمی ہوئے۔زخمیوں سے پانچ اہلکاروں کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ دیگر اہلکاروں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان کا صوبے میں تین روزہ سوگ کا اعلان

    واضح رہےکہ بلوچستان حکومت نے پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملے کے خلاف 3 روزہ سوگ کا اعلان کردیا۔صوبے بھر میں سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔

    وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملے کی مذمت

    وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے اسلام آباد میں نیشنل پولیس اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج میرے اور پاکستان کےلیے دکھ کا لمحہ ہے۔کوئٹہ میں لوگ شہیدوں کی میتیں اٹھارہے ہیں۔

    سانحہ کوئٹہ کے شہدا کی نماز جنازہ ادا

    کوئٹہ میں گزشتہ روز رات گئے پولیس سینٹر پر دہشت گردوں کے حملے شہید ہونے والے اہلکاروں کی نمازجنازہ پولیس سینٹر میں اداکردی گئی۔

    نماز جنازہ میں وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناءاللہ زہری،وزیرداخلہ بلوچستان میرسرفرازبگٹی،آرمی چیف جنرل راحیل شریف،ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر،ڈی جی ایم آئی،کورکمانڈر بلوچستان،آئی جی بلوچستان سمیت دیگراعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

    نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد شہدا کے جسد خاکی ان کے آبائی علاقوں کو روانہ کردیا گیا جہاں انہیں پورے اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیا جائے گا۔

    دہشت گردوں کےاس حملے شہیدہونے والے اہلکاروں میں کوئٹہ کے علاوہ پنجگور، گوادر، پسنی، لورالائی، چمن اور قلعہ عبداللہ  سے تعلق رکھنے والے زیر تربیت اہلکارشامل ہیں۔

    b1

    یاد رہے گزشتہ روز رات گئے آئی جی ایف سی میجر جنرل شیرافگن نے آپریشن کی تکمیل کے بعد وزیرداخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی کے ساتھ پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ پولیس ٹریننگ سینٹر میں فائرنگ کی اطلاع ملنے کے فوراََ بعد ہم نے آپریشن شروع کیا اور آپریشن کو مکمل کرنے میں چار گھنٹے لگے.


    Sarfraz bugti & IG FC media talk by arynews

    post-2

    انسپکٹر جنرل فرنٹیئرکورایف سی  کا کہنا تھا کہ حملے میں 3 دہشت گرد شامل تھے جنہوں نے خود کش جیکٹ پہن رکھی تھی اور دو نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا جبکہ تیسرے کو آپریشن کے دوران ہلاک کردیا گیا۔

    آئی جی ایف سی کا کہنا تھا کہ کالج میں زیر تربیت زخمی اہلکاروں میں کسی کو سنجیدہ زخم نہیں آئے تاہم آپریشن میں حصہ لینے والے چند فوجی اہلکار شدید زخمی ہوئے۔

    post-1

     میجر جنرل شیر افگن کا مزیدکہناتھاکہ حملہ آوروں کا تعلق ممنوعہ تنظیم لشکر جھنگوی عالمی سے تھا اور انھیں افغانستان سے ہدایات مل رہی تھیں۔

    بلوچستان کے وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی کاکہناتھاکہ سب سے پہلا حملہ پولیس ٹریننگ سینٹر کے عقبی علاقے میں واقع واچ ٹاور پر کیا گیا جہاں موجود اہلکار نے بھرپور مقابلہ کیا لیکن جب وہ شہید ہوا تو حملہ آور دیوار پھلانگ کر کالج کے اندر داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

    post-4

    سرفراز بگٹی کا کہناتھاکہ حملہ آوروں میں سےدو نے اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا دیا جبکہ ایک کو سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں نے فائرنگ میں ہلاک کیا۔

    صدر ممنون حسین کی پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملے کی مذمت

    صدر مملکت ممنون حسین نے کوئٹہ میں پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملے کی شدید مذمت کی اورکہاکہ دکھ کی اس گھڑی میں پوری قوم شہید اہلکاروں کےا ہلخانہ کے ساتھ ہیں ان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائےگا۔

    وزیر اعظم نوازشریف کی پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملے کی مذمت

    وزیر اعظم میاں نواز شریف نےکوئٹہ پولیس ٹریننگ سینٹر پر ہونے والے اس حملے کی شدید الفاظ میں  مذمت کرتے ہوئے واقعے میں ملوث دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی ہے۔انہوں نے سانحہ میں زخمی ہونے والے افراد کو ہر ممکن علاج اور سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی۔

    بلوچستان کے صوبائی حکام کا کہنا تھا کہ واقعے کے بعد کوئٹہ کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرکے عملے کو فوری طور پر طلب کرلیا گیا۔

    post-3

    بلوچستان کے وزیرِ اعلیٰ ثناء اللہ زہری کا کہناتھاکہ چند روز پہلے اطلاع موصول ہوئی تھی کہ کچھ دہشت گرد کوئٹہ شہر میں گھس گئے ہیں جس کے بعد پورے شہر میں ہائی الرٹ نافذ کر دیا تھا۔ انھیں شہر کے اندر موقع نہیں ملا تو وہ شہر سے باہر تربیتی مرکز تک پہنچ گئے۔

    b2

    ثناءاللہ زہری کا کہناتھاکہ سکیورٹی کے بارے میں کہناتھاکہ تریتی مرکز خاصے بڑے علاقے پر پھیلا ہوا ہے اور اس کا رقبہ دو ڈھائی سو ایکڑ ہےاور یہ شہر سے 15 کلومیٹر دور ہے۔

    سیکریٹری صحت نورالحق بلوچ کاکہناتھاکہ  85 زخمی اہلکاروں کو سول اسپتال پہنچایا گیا ہے جبکہ 25 سے زائد زخمی اہلکاروں کو بولان میڈیکل کمپلیکس اسپتال اور دیگر اہلکاروں کو سی ایم ایچ اسپتال منتقل کیاگیا۔

    b3

    واضح رہے کہ حملے کے بعد زیر تربیت اہلکار کا کہناتھا کہ اس نے دو دہشت گردوں کو فائرنگ کرتے اور اندر داخل ہوتے ہوئے دیکھا،حملہ آور ٹریننگ سینٹر میں واقع بیرکس میں گھسے ہیں اور انہوں نے اندر داخل ہوتے ہی فائرنگ شروع کردی تھی۔

    b4

  • دہشت گردی کے الزام میں ترکی کے2میئرز گرفتار

    دہشت گردی کے الزام میں ترکی کے2میئرز گرفتار

    انقرہ : ترکی میں دہشت گردی کی تحقیقات کے سلسلےمیں جنوب مشرقی صوبے دیار باقر کے دو میئرز کو گرفتارکرلیاگیا۔

    تفصیلات کےمطابق ترکی کے جنوب مشرقی صوبے دیار باقر کے دو میئرز گلتن کیسانک اور فرات انلی کو دہشت گردی کی تحقیقات کے لیے پولیس نےگرفتارکر لیا۔

    دیاباقر کےمیئرگلتن کیسانک کو ایئرپورٹ سے جبکہ فرات انلی کو ان کے گھر سے گرفتارکیاگیا۔سیکورٹی کی بھاری نفری نے ٹائون ہال میں واقع سرکاری دفاترکی تلاشی بھی لی گئی اور اہم دستاویزات کو قبضے میں لیاگیا۔

    ترک سیکورٹی حکام کا کہناہےکہ دونوں میئرز پر کردش باغیوں سے ہمدردی اور انہیں مدد فراہم کرنے کے الزامات ہیں جن کی تحقیقات کے لیے انہیں گرفتارکیاگیاہے۔

    مزید پڑھیں:ترکی میں 20 ٹی وی اور ریڈیو سیٹ بند کرنے کا حکم

    یاد رہے کہ رواں ماہ ترک حکومت نے جولائی کی ناکام فوجی بغاوت کے بعد نافذ ایمرجنسی کے تحت 20 ٹیلی ویژن اور ریڈیو اسٹیشنوں کو بند کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔

    مزید پڑھیں:ترکی میں 28 منتخب میئرز برطرف

    واضح رہےکہ گزشتہ ہفتے ترکی میں اکثریتی قصبوں کے 28 منتخب میئرز کو ان کے عہدوں سے برطرف کردیا گیاتھا۔