Tag: پولیس

  • پولیس کے ہاتھوں خواجہ اظہار گرفتار، ایس ایس پی راؤ انوار معطل

    پولیس کے ہاتھوں خواجہ اظہار گرفتار، ایس ایس پی راؤ انوار معطل

    کراچی: پولیس نے ایم کیو ایم کے رہنما اور اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن کو گرفتار کرلیا جس کا فوری طور پر نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو معطل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہار الحسن کے گھر پر پولیس پارٹی نے دوبارہ چھاپہ مارا اور اظہار الحسن کو حراست میں لے لیا۔

    پولیس پارٹی کی قیادت ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کر رہے تھے۔ خواجہ اظہار کو ہتھکڑی لگا کر پولیس اپنے ساتھ لے گئی۔

    اس سے قبل بھی آج ہی کے روز ان کے گھر پر چھاپہ مارا گیا اور ان کے گھر کی تلاشی لی گئی۔ اس دوران کسی کو حراست میں نہیں لیا گیا۔

    پہلے چھاپے کے وقت خواجہ اظہار الحسن سندھ اسمبلی میں موجود تھے۔ انہیں جیسے ہی اپنے گھر میں چھاپے کا فون موصول ہوا انہوں نے فوری طور پر وزیر اعلیٰ سندھ کو اس سے مطلع کیا۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔

    وزیر اعلیٰ کے حکم پر ایس ایچ او سہراب گوٹھ کو بھی فوری طور پر معطل کردیا گیا۔ انہوں نے آئی جی سندھ سے واقعہ کی فوری رپورٹ طلب کرلی۔

    تاہم اس کے کچھ ہی دیر بعد ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے چھاپے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے بتایا کہ خواجہ اظہار کے گھر میں 12 مئی کے ملزمان کی موجودگی کی اطلاع تھی اور ان کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مارا گیا۔ روپوش شدہ ملزمان میں ایک بدنام زمانہ ٹارگٹ کلر کی موجودگی کی بھی اطلاع تھی۔

    CM Sindh takes notice of raid on Kh Izhar’s house by arynews

    انہوں نے بتایا کہ ملیر انویسٹی گیشن اور آپریشن پولیس کے 8 سے 10 اہلکاروں نے چھاپہ مارا اور گھر کی تلاشی لی۔ ’یہ ایک معمول کی کارروائی تھی اور اس کا زیادہ واویلا کرنے کی ضرورت نہیں‘۔

    بعد ازاں پولیس پارٹی ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی قیادت میں دوبارہ ان کے گھر پہنچی۔ اس وقت خواجہ اظہار کے گھر پر ایم کیو ایم کے متعدد رہنما اور کارکنان بڑی تعداد میں جمع تھے۔ پولیس نے ان سب کو پیچھے کرتے ہوئے خواجہ اظہار کو حراست میں لے لیا۔

    اس دوران خواجہ اظہار الحسن اور فاروق ستار سمیت ایم کیو ایم کے رہنما پولیس سے دریافت کرتے رہے کہ خواجہ اظہار کو کیوں گرفتار کیا جارہا ہے۔

    :فاروق ستار کی میڈیا سے گفتگو

    خواجہ اظہار کی گرفتاری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ خواجہ اظہار الحسن کو بغیر وارنٹ کے گرفتار کیا گیا ہے۔ ’میں راؤ انوار سے وارنٹ گرفتاری دکھانے کو کہتا رہا لیکن نہ تو وارنٹ گرفتاری دکھایا گیا اور نہ ان کی گرفتاری کی وجہ بتائی گئی‘۔

    فاروق ستار نے کہا، ’بغیر لیڈی سرچرز کے خواجہ اظہار کے گھر کی ایسے وقت میں تلاشی لی گئی جب گھر پر کوئی مرد نہیں تھا اور صرف خواتین موجود تھیں۔ ان خواتین کو ہراساں کیا گیا‘۔

    انہوں نے کہا، ’جس طرح دن دیہاڑے خواجہ اظہار کو گرفتار کیا گیا ہے اس سے زیادہ پاکستان کے سیاسی اور جمہوری نظام کی بے توقیری نہیں ہوسکتی، اس سے زیادہ ذلت و رسوائی نہی ہوسکتی۔ اس ذلت و رسوائی سے بہتر ہے کہ ہم سب اجتماعی طور پر گرفتاریاں دے دیں‘۔

    فاروق ستار نے راؤ انوار اور ان کی ٹیم کی اس کارروائی کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’میں سمجھتا ہوں کہ یہ بات واضح ہو رہی ہے کہ معاملہ لندن سے پارٹی چلانے کا نہیں، نہ ہی معاملہ وہاں سے پاکستان مخالف نعرے لگانے کا ہے، بلکہ یہ معاملہ ایم کیو ایم دشمنی کا ہے، یہ مہاجر دشمنی ہے اور اس کا مقصد ایم کیو ایم کو دیوار سے لگا کر ختم کرنا ہے‘۔

    :راؤ انوار کی معطلی

    واقعہ کے فوری بعد وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو معطل کردیا۔ مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے ان کی معطلی کی تصدیق کرتے ہوئے ان کے ’غلط قدم‘ کو اس کی وجہ قرار دیا۔

    خواجہ اظہار کا نام کئی مقدمات میں شامل ہے تاہم اب تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ خواجہ اظہار کی گرفتاری کی وجہ کیا ہے۔

    واضح رہے کہ کسی بھی رکن اسمبلی کی گرفتاری یا ان کے گھر پر چھاپہ سے قبل مذکورہ رکن کو آگاہ کیا جاتا ہے یا اسپیکر اسمبلی سے اجازت طلب کی جاتی ہے۔

  • بلوچستان میں پرتشدد واقعات،7افراد جاں بحق

    بلوچستان میں پرتشدد واقعات،7افراد جاں بحق

    کوئٹہ : صوبہ بلوچستان میں تشدد کے مختلف واقعات میں کم از کم سات افراد جان کی بازی ہار گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع کیچ نامعلوم مسلح افراد نے ایک شخص نیک بخت کے گھر پر حملہ کیا۔جس کے نتیجے میں نیک بخت اور ان کا ایک بیٹا ہلاک ہوگئے۔

    حملہ آور موٹر سائیکلوں اور گاڑی پر سوار تھے جنہوں نے فرار ہوتے ہوئے نیک بخت کے ایک بیٹے کو اغوا بھی کرلیا۔کیچ ہی کے علاقے مند میں بھی نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوا۔مارے جانے والے شخص اسی علاقے کا رہائشی تھا۔

    دوسری جانب کیچ سے متصل ضلع آواران سے تین افراد کی لاشیں برآمد کی گئیں ہیں۔نامعلوم مسلح افراد نے دو روزقبل ضلع کے علاقے جھاؤ کے پہاڑی علاقے میں فائرنگ کر کے تنیوں کو جاں بحق کیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مارے جانے والے افراد ضلع آواران کے مقامی تھے جن میں دو سگے بھائی شامل تھے۔

    مزید پڑھیں: بلوچستان میں فائرنگ،3سیکورٹی اہلکار جاں بحق

    ادھر ڈیرہ بگٹی سے متصل ضلع نصیرآباد کے علاقے چھتر میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں ایک شخص جان کی بازی ہار گیا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہےکہ اس علاقے میں نامعلوم افراد نے بارودی سرنگ نصب کی تھی۔یہ بارودی سرنگ اس وقت زوردار دھماکے سے پھٹ گئی جب ایک موٹر سائیکل اس سے ٹکرا گئی۔

    دھماکے کی وجہ سے موٹر سائیکل پر سوار ایک شخص موقع پر جاں بحق ہوگیا جبکہ دوسرا شدید زخمی ہوا۔

    واضح رہے کہ بلوچستان میں شورش سے متاثرہ علاقوں میں گذشتہ چند عرصے سے لوگوں کے گھروں پر حملوں کے واقعات بھی پیش آرہے ہیں۔

  • شکار پور میں دو خودکش حملے‘ 12 افراد زخمی

    شکار پور میں دو خودکش حملے‘ 12 افراد زخمی

    شکارپور : سندھ کے ضلع شکارپور کی تحصیل خانپور میں نماز عید کے دوران دو خود کش حملوں میں دو پولیس اہلکاروں سمیت کم از کم دس افراد زخمی جبکہ دو حملہ آور ہلاک ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شکار پور کی تحصیل خانپور میں دو خود کش بمباروں نے عید گاہ میں  نماز عید کے دوران حملے کی کوشش کی اور لیکن پولیس کی بروقت کارروائی کی بدولت کوئی بڑا جانی نقصان نہیں ہوا۔

    عیدگاہ پر حملہ آور دو خود کش حملہ آوروں میں سے ایک نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکاروں سمیت دس افراد زخمی ہو گئے جبکہ دوسرا خود کش بمبار بم دھماکے کے نتیجے میں ہونے والی افرا تفری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

    دھماکے کا نشانہ بننے والے زخمیوں کو طبی امداد کے لیے شکار پور کے سول اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔

    دوسری جانب شکار پور میں ہی دو مزید خود کش حملہ آوروں نے نمازِ عید کے دوران امام بارگاہ کو بھی اپنے مذموم مقاصد کا نشانہ بنانے کی کوشش کی۔

    عینی شاہدین کے مطابق پولیس نے امام بارگاہ میں داخل ہونے والے دو مشکوک افراد کو روکا جس پر انہوں نے فرار ہونے کی کوشش کی۔

    خود کش حملہ آوروں کے فرار ہونے پر پولیس نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک حملہ آور موقع پر ہی ہلاک ہو گیا جبکہ دوسرے کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔

  • سانگھڑ:مسافر کوچ اور وین میں تصادم،7افراد جاں بحق

    سانگھڑ:مسافر کوچ اور وین میں تصادم،7افراد جاں بحق

    سانگھڑ: سندھ کے شہرسانگھڑ میں ٹنڈوآدم کے قریب مسافر کوچ اور وین میں تصادم کے نتیجے میں7افراد جاں بحق اور7مسافر زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق سانگھڑ میں ٹنڈوآدم کے قریب مسافر کوچ اور وین میں تصادم کے نتیجے میں سات افراد جاں بحق اور سات زخمی ہوگئے۔

    پولیس کےمطابق حادثہ ٹنڈوآدم کے قریب پیش آیا،جب کراچی سے سانگھڑ آنےوالی کوچ اور وین میں تصادم ہوا،جس کے نتیجے میں 4 افراد موقع پر ہی جاں بحق اور 10 زخمی ہوگئے۔حادثے کے بعد کوچ کا ڈرائیور فرار ہوگیا۔

    حادثے میں زخمیوں کواسپتال منتقل کرنےکے دوران مزید 3 افراد جاں بحق ہوگئے،مرنےوالوں میں 2 بچے اور2 خواتین بھی شامل ہیں۔پولیس نے حادثے میں واقعے کی تفتیش شروع کردی۔

    واضح رہے کہ حادثے کا شکار ہونے والےتمام افرادملاح برادری سےتعلق رکھتےہیں۔جومزدوری کےلیے سانگھڑ کے علاقےچوٹیاری جا رہے تھے۔

  • جیکب آباد میں فائرنگ،4 افراد جاں بحق

    جیکب آباد میں فائرنگ،4 افراد جاں بحق

    جیکب آباد: سندھ کے شہر جیکب آباد میں مسلح افراد نے گھر میں گھس کر فائرنگ کردی جس سے ایک ہی خاندان کے چار افراد جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے شہر جیکب آباد میں فائرنگ سے ایک ہی خاندان کے چار افراد جان کی بازی ہار گئے واقعہ اس وقت پیش آیا جب تمام افراد گھر میں سورہے تھے.

    پولیس کےمطابق کوٹ عبدالحمید کے رہائشی عبدالرشید اپنے اہل خانہ کے ساتھ گھر میں سوئے ہوئے تھے ۔اس دوران مسلح افرا د نے گھر میں گھس کر فائرنگ کردی ۔

    فائرنگ سےعبدالرشید، اس کے دو بیٹےعنایت،ولی محمد اوراس کی پوتی سمیرا جاں بحق ہوگئی۔فائرنگ کےبعد ملزمان فرار ہوگئے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ بانبن برادری کےدوگرپوں میں پرانی دشمنی کی وجہ سے پیش آیا۔

  • ملتان : رنگیل پورکے قریب مبینہ پولیس مقابلہ 5 ڈاکو ہلاک

    ملتان : رنگیل پورکے قریب مبینہ پولیس مقابلہ 5 ڈاکو ہلاک

    ملتان: صوبہ پنجاب کے شہر ملتان میں مبینہ پولیس مقابلے میں زیر حراست تین ڈاکوؤں سمیت پانچ ڈاکو ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان کے علاقے رنگیل پور میں مبینہ پولیس مقابلے میں زیر حراست 3 ڈاکوؤں سمیت 2 حملہ آور بھی ہلاک ہوگئے.ہلاک ہونےو الے ڈاکو1 کروڑ کی بینک ڈکیتی میں ملوث تھے۔

    پولیس ذرائع کے مطابق تھیمہ والی پل کے قریب زیر حراست ڈاکوؤں کو شناخت کےلیے لے جایا جارہا تھا کہ 12 مسلح ڈاکوؤں نے پولیس موبائل پر فائرنگ کردی۔

    پولیس کی جوابی فائرنگ میں 5 ڈاکو مارے گئے،ہلاک ہونےوالے ڈاکو جنوبی پنجاب کے دیگر شہروں میں بینک ڈکیتیوں اور دیگر وارداتوں میں ملوث تھے۔

    مزید پڑھیں: کراچی میں عید سے پہلے دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام

    یاد رہے کہ گزشتہ روز شہرِقائد میں عید سے پہلےدہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیاگیاتھا. پولیس کی جانب سے گلشن اقبال مدینہ کالونی سےکالعدم تنظیم کے تین دہشت گردوں کوگرفتار کرلیا۔

  • امریکہ میں مسلم خواتین پرتشدد،حجاب اتارنے کی کوشش

    امریکہ میں مسلم خواتین پرتشدد،حجاب اتارنے کی کوشش

    نیویارک: امریکہ میں 2 مسلمان خواتین پر راہ چلتے حملہ کرکے ان کے حجاب اتارنے کی کوشش کی گئی اور ان پر تشدد بھی کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست نیویارک کے علاقے بروکلن میں دو مسلم خواتین اپنے 11 اور 15 ماہ کے بچوں کو ’پرام‘ میں لے کر چہل قدمی کررہی تھیں کہ ایک عورت نے ان پر پیچھے سے حملہ کردیا۔

    حملہ آور خاتون نے دونوں مسلم خواتین کو زد و کوب کیا اور مبینہ طور پر ان کے حجاب اتارنے کی بھی کوشش کی جبکہ اس دوران وہ مسلمانوں کے حوالے سے نازیبا جملے بھی ادا کرتی رہی۔

    خاتون نے ایک پرام کو زمین پر گرادیا اور دوسرے کو ٹھوکریں ماریں جبکہ اندر چھوٹے بچے موجود تھے،عدالتی دستاویز کے مطابق مسلم خواتین اور بچوں کو زیادہ چوٹیں نہیں آئیں۔

    مزید پڑھیں: نیویارک :امام مسجداور ان کے نائب کا قاتل گرفتار

    نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ واقعے کے فوراً بعد حملہ کرنے والی خاتون کو گرفتار کرلیا گیا جس کی شناخت 32 سالہ ایمرجیتا ژیلیلی کے نام سے ہوئی۔

    عدالتی دستاویز کے مطابق حملہ آور مسلم خواتین پر تشدد کے دوران یہ کہتی رہی کہ ’امریکا سے نکل جاؤ،یہ تمہارا ملک نہیں‘۔

    واضح رہے کہ پولیس نے اسے نفرت انگیز واقعہ قرار دیا اور حملہ آور خاتون پر تشدد،ہراساں کرنے اور بچوں کی زندگی خطرے میں ڈالنے کے الزامات عائد کردیے گئے۔

  • ناقص دودھ کی فروخت، سپریم کورٹ‌ کا کارروائی کا حکم

    ناقص دودھ کی فروخت، سپریم کورٹ‌ کا کارروائی کا حکم

    لاہور: سپریم کورٹ نے ناقص دودھ فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دے دیا، عدالت نے ریمارکس دئیے ہیں کہ ناقص دودھ فروخت کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔عدالتی سماعت کے موقع پر ڈائریکٹر فوڈ پنجاب عائشہ ممتاز نے عدالت کو بتایا کہ ’’شہریوں کو حفظانِ صحت کے اصولوں کے عین مطابق خوراک کی فراہمی کے لیے محکمہ خوراک قانون کے تحت مضر صحت اشیا فروخت کرنے والوں کے خلاف کاروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ ناقص دودھ فروخت کرنے والی دو فیکٹریوں کو سیل کیا تو انہوں نے عدالت عالیہ سے رجوع کر لیا۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ خوراک کا معیار جانچنے کے لیے لاہور میں دو لیبارٹریاں موجود ہیں جبکہ 10 کروڑ روپے کی لاگت سے جدید سہولیات کی حامل دو مزید لیباٹریاں 2018 سے قبل تیار ہو جائیں گی۔

    عدالت نے محکمہ خوراک کی جانب سے کی جانے والی کارروائیوں کو سراہتے ہوئے حکم دیا کہ ’’ناقص خوراک بنانے اور فروخت کرنے والے کسی رعایت کے حق دار نہیں۔ بنچ کے سربراہ جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ ’’اگر میرا بھائی بھی ناقص خوارک فروخت کرنے والوں کا سفارشی ہوگا تو اسے بھی جیل بھیج دوں گا۔

    عدالت نے ہدایت دی کہ ’’ناقص دودھ فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ درخواست گزار بیرسٹر ظفراللہ خاں نے بیان دیا کہ ملک بھر میں ڈبوں بند اور کھلا دودھ مضر صحت ہے جس سے مختلف خطرناک بیماریاں پھیل رہی ہیں دودھ میں میلا مائن اور سرف سمیت خطرناک کیمیکل شامل کر کے اسے زیادہ عرصے کے لیے محفوظ کیا جاتا ہے تاہم یہ دودھ انسانی صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’’آئین پاکستان کے مطابق شہریوں کی جان ومال کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے مگر وفاقی اور صوبائی حکومتیں اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام نظر آتی ہیں اور عوام کو سرمایہ داروں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے جو پیسوں کے لیے ان کی زندگی سے کھیل رہے ہیں لہذا عدالت مضر صحت دودھ کی فروخت پر مکمل پابندی عائد کرے اور اس حوالے سے سخت قانون سازی کا حکم بھی دے‘‘۔

    درخواست گزار کا مؤقف سننے کے بعد فاضل جج نے سماعت کے بعد محکمہ پنجاب خوراک کو ملاوٹ والا ناقص دودھ فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائیاں کرنے کے احکامات بھی دئیے۔

  • سامعہ شاہدقتل کیس،ایس ایچ او کی ضمانت منظور

    سامعہ شاہدقتل کیس،ایس ایچ او کی ضمانت منظور

    جہلم : پاکستانی نژاد برطانوی لڑکی سامعہ شاہد قتل کیس میں عدالت نے معطل ایس ایچ او عقیل عباس کی ضمانت منظور جبکہ سامیہ کے والد چوہدری شاہد کی ضمانت منسوخ کردی ۔

    تفصیلات کے مطابق جہلم کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت میں سامعہ قتل کیس کی سماعت ہوئی جس میں گرفتار ایس ایچ او عقل عباس اور مقتولہ کے ماموں کی ضمانت منظور کرلی گئی ہے جبکہ ملزم شاہد کی درخواست کو مسترد کردیاگیا ہے ۔

    عدالت نے سماعت میں معطل ایس ایچ او عقیل عباس اور مقتولہ کے ماموں حق نواز کی درخواست ضمانت ایک ،ایک لاکھ روپے مچلکے پر منظور کرلی گئی ہے جبکہ سامیہ کے والد چوہدری شاہد کی درخواست ضمانت کو مسترد کردیاگیا ہے۔

    مزید پڑھیں: سامعہ شاہد قتل کیس میں پیشرفت،ایس ایچ او گرفتار

    یاد رہے گزشتہ ہفتے پنجاب پولیس نے منگلہ کے علاقے میں پاکستانی نژاد برطانوی خاتون سامعہ شاہد قتل کے مقدمے میں مقامی تھانے کے انچارج کو گرفتار کرلیا تھا۔

    واضح رہے کہ سامعہ کو 20جولائی کو جہلم میں قتل کیا گیا تھاکہ جس کا الزام اس کے سابق شوہر چوہدری شکیل پر ہے۔

  • بنگلہ دیش کی فیکٹری میں آگ لگنے سے 16افراد جاں بحق

    بنگلہ دیش کی فیکٹری میں آگ لگنے سے 16افراد جاں بحق

    ڈھاکہ : بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں گارمنٹ فیکٹری میں آتشزدگی میں 16افراد جھلس کرجاں بحق جبکہ 70سے زائد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ کے نواحی علاقے غازی پور کے انڈسٹریل ایریا میں گارمنٹس فیکٹری کے اندر آگ لگنے سے سولہ افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ 70 سے زائد افراد جھلس کر زخمی ہوگئے۔

    b-post-1

    بنگلہ دیشی حکام کےمطابق غازی پور کے انڈسٹریل ایریا میں آگ بوائلر پھٹنے سے لگی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے فیکٹری کے بڑے حصے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا،دھوئیں کے بادل بھی دور دور تک دکھائی دیے،اطلاع ملتے ہی فائربریگیڈ حکام موقع پر پہنچ گئے۔

    p-post-2

    رپورٹس کے مطابق حادثے میں16 افراد جاں بحق جبکہ ستر سے زائد زخمی بھی ہوگئے جنہیں مختلف اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا جہاں متعدد کی حالت تشویش ناک ہے۔

    فیکٹری میں دھماکے کے وقت تقریباََ100افراد کام کر رہے تھے حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا ہے۔

    یاد رہے کہ سال نومبر 2012میں ڈھاکہ فیکٹری میں آتشزدگی کے باعث 112ملازمین جان کی بازی ہار گئے تھے۔

    واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں فیکٹریوں میں آگ لگنے کے واقعات عام ہیں،گزشتہ سال ڈھاکہ ہی میں پلاسٹک فیکٹری میں آگ لگنے سے 13افراد جاں بحق ہوئے تھے۔