Tag: پولیو مہم

  • کراچی میں 27 ہزار والدین کا پولیو ویکسین پلانے سے انکار کا انکشاف

    کراچی میں 27 ہزار والدین کا پولیو ویکسین پلانے سے انکار کا انکشاف

    کراچی : وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے انکشاف کیا ہے کہ کراچی کے ستائیس ہزار والدین نے پولیو ویکیسن پلانے سے انکار کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پولیو مہم کا آغاز وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے سہراب گوٹھ سے بچوں کو قطرے پلا کر کیا، اس موقع پر وزیر صحت نے انکشاف کیا کہ شہر میں ستائیس ہزار والدین نے پولیو ویکسین پلانے سے انکار کر دیا ہے۔

    مصطفیٰ کمال نے والدین کو متنبہ کیا کہ وہ اپنے بچوں کے دشمن نہ بنیں، کیونکہ پولیو کا کوئی علاج نہیں جبکہ کینسر کا علاج موجود ہے۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان میں بھی مسلمان بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جا رہے ہیں، لیکن ہمارے ہاں اسے غلط رنگ دے کر بچوں کے مستقبل سے کھیلا جا رہا ہے۔

    وفاقی وزیر صحت نے واضح کیا کہ کسی کو زبردستی پولیو ویکسین نہیں پلائی جائے گی اور نہ ہی پولیس والدین کو مجبور کرنے کے لیے گھروں میں جائے گی، تاہم والدین کو سوچنا ہوگا کہ پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے بغیر وہ اپنے ہی بچوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

    اس موقع پر افغانی قونصل جنرل عبدالجبار نے بھی والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کو معذوری سے بچانے کے لیے پولیو ویکسین لازمی پلائیں۔

    وزیر صحت نے علاقہ عمائدین کو بھی مہم میں شامل کرنے کا اعلان کیا تاکہ والدین کو بہتر انداز میں آگاہی دی جا سکے۔

    این ای او سی کے مطابق ملک بھر میں دو کروڑ اسی لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جا رہے ہیں۔

  • ملک بھر کے 99 مخصوص اضلاع میں مرحلہ وار پولیو مہم کا آغاز

    ملک بھر کے 99 مخصوص اضلاع میں مرحلہ وار پولیو مہم کا آغاز

    اسلام آباد : ملک بھر کے 99 مخصوص اضلاع میں مرحلہ وار پولیو مہم کا آغاز کردیا گیا، جس میں 2 کروڑ 80 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے دو قطرے پلائے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر کے مطابق ملک بھر کے 99 مخصوص اضلاع میں مرحلہ وار انسدادِ پولیو مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے، جس کے دوران 2 کروڑ 80 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے دو قطرے پلائے جائیں گے۔

    اس قومی مہم میں 2 لاکھ 40 ہزار سے زائد پولیو ورکرز ذمہ داریاں سرانجام دے رہے ہیں۔

    اعداد و شمار کے مطابق پنجاب کے 7 اضلاع میں 41 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے، تاہم صوبے کے 9 اضلاع میں حالیہ سیلابی صورتحال کے باعث مہم کو مؤخر کر دیا گیا ہے۔

    سندھ کے 25 مخصوص اضلاع میں 89 لاکھ، بلوچستان کے 26 اضلاع میں 21 لاکھ جبکہ خیبرپختونخوا کے 27 اضلاع میں 57 لاکھ سے زائد بچوں کو ویکسین پلائی جائے گی۔ جنوبی خیبرپختونخوا میں پولیو مہم کا آغاز 15 ستمبر سے ہوگا۔

    اسی طرح آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے 2،2 اضلاع میں بھی بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے جبکہ اسلام آباد میں 4 لاکھ 50 ہزار سے زائد بچوں کو عمر بھر کی معذوری سے محفوظ بنانے کے لیے ویکسین دی جائے گی۔

    نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر نے والدین سے اپیل کی ہے کہ جب بھی پولیو ٹیم دروازے پر آئے تو ان کے ساتھ تعاون کریں اور اپنے پانچ سال سے کم عمر بچوں کو لازمی طور پر قطرے پلوائیں۔

    نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر کی جانب سے والدین کو حفاظتی ٹیکہ جات کا کورس بھی بروقت مکمل کروانے کی تاکید کی گئی ہے تاکہ بچے پولیو سمیت دیگر بیماریوں سے محفوظ رہ سکیں۔

  • قومی پولیو مہم میں لاکھوں بچوں کے ویکسین سے محرومی کا انکشاف

    قومی پولیو مہم میں لاکھوں بچوں کے ویکسین سے محرومی کا انکشاف

    اسلام آباد: 2025 کی دوسری انسداد پولیو مہم ہدف کے حصول میں ناکام ہو گئی، مہم کی کارکردگی رپورٹ اے آر وائی نیوز کو موصول ہوئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی پولیو مہم میں لاکھوں بچوں کے ویکسین سے محرومی کا انکشاف ہوا ہے، مہم میں 8 لاکھ 90021 ہزار بچوں کی ویکسینیشن نہیں ہو سکی۔

    ذرائع کے مطابق قومی پولیو مہم کا ہدف 37.26 ملین بچوں کی ویکسینیشن تھا، لیکن مہم کے دوران 36.32 ملین بچوں کی ویکسینیشن ہو سکی، پنجاب اور سندھ میں 98 فی صد بچوں کی ویکسینیشن ہوئی، بلوچستان، آزاد کشمیر میں بھی مہم ہدف کا 98 فی صد حاصل کر سکی۔ خیبر پختونخوا اور اسلام آباد میں 96 فی صد بچوں کو پولیو ویکسین پلائی جا سکی، گلگت بلتستان میں 101 بچوں کو ویکسین پلائی گئی۔


    ملک میں ایک روز کے دوران 2 پولیو کیسز رپورٹ


    پنجاب میں 3 لاکھ 23177 بچے پولیو ویکسینیشن سے محروم رہے، مہم کے دوران سندھ میں 2 لاکھ 37219 بچوں کی ویکسینیشن نہ ہو سکی، خیبر پختونخوا میں 2 لاکھ 68273 بچے ویکسین سے محروم رہے۔


    ملک بھر میں 2025 کی تیسری انسداد پولیو مہم شروع، وفاقی وزیر صحت کی والدین سے اپیل


    ذرائع کے مطابق بلوچستان میں 54791 بچے پولیو ویکسینیشن سے محروم رہے، اسلام آباد میں 3754 بچوں کی ویکسینیشن نہ ہو سکی، جب کہ آزاد کشمیر میں 1306، اور جی بی میں 1501 بچے ویکسین سے محروم رہے۔

  • ملک بھر میں 2025 کی تیسری انسداد پولیو مہم شروع، وفاقی وزیر صحت کی والدین سے اپیل

    ملک بھر میں 2025 کی تیسری انسداد پولیو مہم شروع، وفاقی وزیر صحت کی والدین سے اپیل

    ملک بھر میں 2025 کی تیسری انسادا پولیو مہم آج سے شروع ہوگئی، یکم جون تک جاری مہم میں 4 کروڑ 58 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر میں انسداد پولیو مہم یکم جون تک جاری رہے گی، سندھ کے 30 اضلاع میں ایک کروڑ 6 لاکھ سے زائد بچوں کو انسداد پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔

    سات روزہ مہم میں لاہور سمیت پنجاب میں 2 کروڑ 30 لاکھ، بلوچستان میں 36 لاکھ اور خیبرپختونخوا میں70 لاکھ سے زائد بچوں کو انسداد پولیو ویکسین پلائی جائےگی۔

    وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر اسلام آباد میں نیوز کانفرنس میں والدین سے اپیل کی کہ وہ اس قومی مہم کا حصہ بنیں اور اپنے بچوں کو مستقل معذوری سے بچائیں۔

    انہوں نے کہا کہ قومی پولیو مہم آج سے ملک بھر میں شروع ہو گئی ہے، دوسری مرتبہ پاکستان اور افغانستان میں بیک وقت پولیو مہم شروع کی گئی ہے، میری ہاتھ جوڑ کر والدین سے درخواست ہے کہ بچوں کو پولیو کے قطرے پلوائیں۔

    وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ خدا کا واسطہ ہے والدین یہ بات سمجھیں کہ یہ اُن کے بچوں کی بہتری ہے، مہم میں کوئی سازش نہیں، والدین منفی باتیں ذہن سے نکال کر بچوں کو پولیو سے بچائیں کیوں کہ کینسر کا علاج ہے لیکن پولیو لاعلاج ہے۔

    وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر مستقل معزوری سے بچائیں، قطرے نہ پلوانے والے والدین کو پولیس کچھ نہیں کہے گی، پولیس صرف سیکیورٹی فراہم کرے گی، پاکستان اور افغانستان کی آئندہ نسلوں کیلئے دعا گو ہوں۔

    https://urdu.arynews.tv/khyber-pakhtunkhwa-another-polio-case-confirmed/

  • پولیو مہم: وزیراعلیٰ سندھ کا ایم این ایز، ایم پی ایز، میئر کراچی ودیگر کو خط

    پولیو مہم: وزیراعلیٰ سندھ کا ایم این ایز، ایم پی ایز، میئر کراچی ودیگر کو خط

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پولیو مہم موثر بنانے کے لیے تمام ایم این ایز ایم پی ایز میئر کراچی اور چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسلز کو خط لکھ دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صوبے سے منتخب تمام ایم این ایز، ایم پی ایز، میئر کراچی، چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسلز، چیئرمین میونسپل کمیٹیز اور چیئرمین ٹاؤن کمیٹیز کو خط لکھا ہے جس میں تمام منتخب نمائندوں بشمول حزب اختلاف پولیو مہم کی اونر شپ لینے کی درخواست کی ہے۔

    وزیراعلیٰ نے کہا ہےکہ پولیو کا خاتمہ ہم سبکی قومی ذمہ داری ہے اور خط لکھنے کا مقصد پولیو جیسی مہلک بیماری کے خلاف مزید موثر اقدامات اٹھانے ہیں۔ میں سندھ اور پورے پاکستان کو پولیو سے پاک دیکھنا چاہتا ہوں۔

    مراد علی شاہ کا کہنا ہےکہ پولیو ایک انتہائی خطرناک اور مہلک بیماری ہے جو زندگی بھر کے لیے معذور کر دیتی ہے۔ اس لیے ہمیں اپنی آئندہ نسل کو اس بیماری سے بچانا ہے۔ پولیو پو جتنی جلد ہو سکے، قابو پانے کی ضرورت ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ تمام وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے بھی پولیو کا خاتمہ نہ ہوسکا۔ اس سلسلے میں والدین کو بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا اور پولیو ٹیموں کے ساتھ تعاون کرنا ہوگا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے خط میں لکھا ہے کہ دنیا میں اب صرف دو ممالک ہی بچے ہیں جہاں پولیو وبا پائی جاتی ہے۔ انمیں ایک ملک پاکستان ہے۔ 2024 میں پاکستان میں پولیو کے 74 کیسز رپورٹ ہوئے اور انتہائی خطرناک صورتحال ہے۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ 26 مئی سے شروع ہونے والی انسداد پولیو مہم اتنی موثر ہونی چاہیے کہ کوئی بچہ پولیو سے بچاؤ کے قطرے پینے سے محروم نہ رہے۔ علاقے کے با اثر اور پڑھے لکھے افراد کو بھی اس مہم کا حصہ بنایا جائے جو لوگوں کو پولیو ویکسین کی اہمیت سے آگاہ کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمیں پولیو کے خلاف تیز اور فیصلہ کن اقدام کرنے ہیں اور ہر صورت اس مہم کو کامیاب بنانا ہے۔ بس اسٹاپ، ریلوے اسٹیشنز، پکنک پوائنٹس اور دیگر مقامات پر پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا انتظام کریں۔ 5 سال تک کی عمر کے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے ضرور پلائیں، تاکہ ان کا مستقبل محفوظ رہے۔

    واضح رہے کہ رواں سال کی تیسری انسداد پولیو قومی مہم 26 مئی سے ملک بھر میں شروع کی جا رہی ہے جو یکم جون تک جاری رہے گی۔

    https://urdu.arynews.tv/national-polio-campaign-of-2025-begin-from-this-month/

  • سندھ میں پولیو مہم میں لاپرواہی پر 12 میونسپل کمشنرز کو شوکاز نوٹس جاری

    سندھ میں پولیو مہم میں لاپرواہی پر 12 میونسپل کمشنرز کو شوکاز نوٹس جاری

    کراچی: 3 فروری کو سندھ میں شروع ہونے والی انسداد پولیو مہم میں غیر حاضری اور لاپرواہی برتنے پر محکمہ بلدیات سندھ نے 12 میونسپل کمشنرز کو شوکاز نوٹس جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ بلدیات نے انسداد پولیو مہم کے دوران کوتاہی برتنے والے میونسپل کمشنرز کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے انھیں شوکاز نوٹس جاری کیے ہیں۔

    جن میونسپل کمشنرز کو شوکاز نوٹس جاری ہوئے ہیں، ان میں ٹاؤن میونسپل کمشنر گڈاپ احمد یار کیریو، ٹاؤن میونسپل کمشنر ناظم آباد اطہر حسین، ٹاؤن میونسپل کمشنر لیاقت آباد دریا خان پتافی، ٹاؤن میونسپل کمشنر جناح ٹاؤن الہٰی بخش بھانبھن، چنیسر ٹاؤن میونسپل کمشنر اقرار احمد جلبانی شامل ہیں۔

    پولیو کے قطرے پلانے سے انکار پر 5 والدین گرفتار

    ٹاؤن میونسپل کمشنر گلشن اقبال جاويد رحمٰن، صفورا ٹاؤن میونسپل کمشنر امتیاز علی منگی، میونسپل کمشنر سہراب گوٹھ تنوير احمد، بلدیہ ٹاؤن میونسپل کمشنر امجد علی پتافی، میونسپل کمشنر ماڑی پور محمد جاوید قمر، مورڑومیر بحر ٹاؤن میونسپل کمشنر شہید اللہ بخش، اورنگی ٹاؤن میونسپل کمشنر آغا فہد احمد کو بھی شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

    تمام میونسپل کمشنرز کو متعلقہ اسسٹنٹ کمشنرز کو رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا ہے، میونسپل کمشنرز سے کہا گیا ہے کہ وہ غفلت پر اپنا مؤقف پیش کریں اور پولیو مہم میں عملے کی حاضری یقینی بنائیں۔

  • ذیلی پولیو مہم میں ویکسینیشن سے انکار کے لاکھوں کیسز رپورٹ ہونے کا انکشاف

    ذیلی پولیو مہم میں ویکسینیشن سے انکار کے لاکھوں کیسز رپورٹ ہونے کا انکشاف

    اسلام آباد: ذیلی پولیو مہم میں ویکسینیشن سے انکار کے لاکھوں کیسز رپورٹ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    ذرائع وزارت صحت کے مطابق ذیلی پولیو مہم کے دوران پولیو ویکسین سے انکار کے 2 لاکھ 15 ہزار 119 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں سے 1 لاکھ 54 ہزار 736 والدین کو قائل کر لیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبہ سندھ میں 1 لاکھ 36 ہزار 707 والدین پولیو ویکسینیشن سے انکاری تھے، خیبر پختونخوا میں 56 ہزار 252 والدین، پنجاب میں 1 ہزار 502 والدین نے پولیو ویکسین سے انکار کیا، بلوچستان 19 ہزار 654، اور اسلام آباد میں 1004 والدین ویکسی نیشن سے انکاری تھے۔

    مہم کے دوران 60 ہزار 387 والدین پولیو ویکسینیشن سے بدستور انکاری رہے، سندھ میں 36 ہزار 808، کے پی میں 18 ہزار 837 والدین ویکسین پلانےسےانکاری رہے، بلوچستان میں 4485، پنجاب میں 189، اسلام آباد میں 68 والدین نے انکار کیا۔

    پولیو سے بچے کے انتقال نے محکمہ صحت کے سرویلنس نظام پر سوالات اٹھا دیے

    کراچی میں 34 ہزار 890 والدین پولیو ویکسین پلانے سے انکاری رہے، جب کہ صوبے کے دوسرے بڑے شہر حیدر آباد میں پولیو ویکسینیشن سے انکار کے 1642 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    واضح رہے کہ ذیلی قومی پولیو مہم 29 اپریل سے 6 مئی تک منعقد ہوئی تھی۔

  • کے پی حکومت نے پولیو مہم کے لیے سیکیورٹی فراہمی سے معذرت کر لی، مہم ملتوی

    کے پی حکومت نے پولیو مہم کے لیے سیکیورٹی فراہمی سے معذرت کر لی، مہم ملتوی

    اسلام آباد: خیبر پختونخوا میں قومی ذیلی پولیو مہم ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، التوا کا یہ فیصلہ سیکیورٹی کی عدم دستیابی کے باعث ہوا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کے پی حکومت نے پولیو مہم کے لیے سیکیورٹی فراہمی سے معذرت کی ہے، کے پی پولیس ضمنی بلدیاتی الیکشن کے باعث پولیو مہم کے لیے دستیاب نہیں ہے۔

    ذرائع کے مطابق پولیو مہم ملتوی کرنے کا فیصلہ خیبر پختونخوا حکومت نے کیا ہے، ایڈیشنل چیف سیکریٹری نے کے پی پولیو پروگرام کو فیصلے سے آگاہ کر دیا، خیبر پختونخوا حکومت نے وفاق کو بھی پولیو مہم کے التوا بارے آگاہ کر دیا۔

    26 اضلاع میں شیڈول پولیو مہم کے پی حکومت کی درخواست پر ملتوی ہوئی ہے، ڈی آئی خان، لوئر دیر، مردان اور چارسدہ کی انتظامیہ نے پولیو مہم کے التوا کی درخواست کی تھی، خیبر پختونخوا میں ذیلی پولیو مہم 29 اپریل سے شروع ہونا تھی، لیکن اب یہ 6 مئی سے شروع ہوگی، جب کہ صوبے میں ضمنی بلدیاتی الیکشن 28 اپریل کو ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق ذیلی قومی انسداد پولیو مہم اسلام آباد اور چاروں صوبوں میں 29 اپریل تا 5 مئی شیڈول ہے، مہم دیگر صوبوں میں شیڈول کے تحت چلے گی۔

  • پولیو مہم، ویکسین سے انکار کے ہزاروں کیسز رپورٹ ہونے کا انکشاف

    پولیو مہم، ویکسین سے انکار کے ہزاروں کیسز رپورٹ ہونے کا انکشاف

    قومی انسداد پولیو مہم کے دوران ملک میں ویکسین سے انکار کے ہزاروں کیسز رپورٹ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیو مہم کے دوران 63 ہزار 496 والدین ویکسی نیشن سے انکاری تھے۔ ویکسی نیشن سے انکار کرنیوالے بیشتر والدین کا تعلق سندھ سے ہے۔

    ذرائع کے مطابق سندھ میں سب سے زیادہ 38 ہزار 749 والدین نے قطرے پلانے سے انکار کیا۔ کے پی 20 ہزار 392، بلوچستان میں 4 ہزار 81 والدین نے قطرے پلانے سے انکار کیا۔

    اس کے علاوہ پنجاب سے 175، اسلام آبادسے 75، آزاد کشمیر میں 24 والدین نے اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کیا۔

    واضح رہے کہ ملک میں قومی انسداد پولیو مہم 26 فروری سے 15 مارچ تک ہوئی تھی۔

    دوسری جانب ذرائع وزارت صحت نے کہا ہے کہ ملک کے 8 شہروں سے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    پاکستان کے 8 شہروں میں پولیو وائرس کی تصدیق

    ملک بھر کے 8شہروں کے 12سیوریج سیمپلز میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، سیوریج میں وائلڈ پولیو وائرس ون، وائی بی اے تھری کلسٹر پایا گیا۔

  • پاکستان، افغانستان کا بہ یک وقت پولیو مہم چلانے کا فیصلہ، پڑوسی ملک میں ایک اور کیس کی تصدیق

    پاکستان، افغانستان کا بہ یک وقت پولیو مہم چلانے کا فیصلہ، پڑوسی ملک میں ایک اور کیس کی تصدیق

    اسلام آباد: پاکستان اور افغانستان نے بہ یک وقت انسداد پولیو مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے، جب کہ پڑوسی ملک افغانستان میں پولیو کے ایک اور کیس کی تصدیق ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں ذیلی قومی انسداد پولیو مہم کا آغاز رواں ماہ سے ہوگا، یہ مہم چاروں صوبوں کے 78 اضلاع میں دو مراحل میں چلے گی، جس میں 2 کروڑ 39 لاکھ بچوں کی ویکسینیشن ہوگی۔

    افغانستان میں پولیو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آ گیا ہے، قومی ادارہ صحت پاکستان نے افغانستان میں پولیو کیس کی تصدیق کر دی ہے، افغانستان سے رواں برس کے پولیو کیسز کی تعداد دو ہو گئی۔

    ذرائع این آئی ایچ کا کہنا ہے کہ افغانستان کے پولیو ٹیسٹ قومی ادارہ صحت میں کیے جاتے ہیں، اور عالمی سطح پر پاکستان اور افغانستان کو ایک پولیو بلاک ڈکلیئر کیا گیا ہے، اس تناظر میں دونوں ممالک میں بہ یہ یک وقت انسداد پولیو مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع وزارت صحت کے مطابق پاکستان میں قومی ذیلی انسداد پولیو مہم تین روزہ، اور دو کیچ اپ ڈیز پر مشتمل ہوگی، کیچ اپ ڈے میں رہ جانے والے بچوں کی پولیو ویکسینیشن ہوگی، پہلا مرحلہ 15 سے 19 مئی تک ہوگا، جب کہ دوسرا مرحلہ 29 مئی تا 5 جون ہوگا۔

    پہلے فیز چاروں صوبوں کے 69 اضلاع میں مہم چلائی جائے گی، پنجاب کے 12، سندھ کے 17، کے پی اور بلوچستان کے 18 اضلاع میں مہم منعقد ہوگی، اسلام آباد میں بھی پولیو مہم چلائی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق بلوچستان اور خیبر پختون خوا کے تین اضلاع میں پولیو مہم ملتوی کر دی گئی ہے، کوئٹہ، لوئر دیر، روجھان میں ذیلی قومی پولیو مہم نہیں ہوگی، مہم سیکیورٹی خدشات پر ملتوی کی گئی ہے۔

    ذیلی قومی انسداد پولیو مہم کے پہلے فیز میں ڈراپس پلائے جائیں گے، جب کہ دوسرے فیز میں جنوبی خیبر پختون خوا کے 7 اضلاع میں بچوں کو پولیو قطروں کے ساتھ ٹیکے بھی لگیں گے۔

    این آئی ایچ کے مطابق افغانستان میں پولیو کا شکار 11 سالہ بچی کا تعلق افغان صوبے ننگرہار سے ہے، بچی کلم وال سید احمد خیل ضلع کوٹ کی رہائشی ہے، بچی 14 اپریل کو پولیو سے معذور ہو گئی تھی، جس پر بچی کو علاج کے لیے پشاور لایا گیا تھا، ذرائع کے مطابق بچی کی بچپن میں پولیو ویکسینیشن ہو چکی ہے، نیز، پاکستان میں بچی سے ٹیسٹ سیمپلز 16 ،17 اپریل کو لیے گئے تھے۔