Tag: پولیو مہم

  • قومی انسداد پولیو مہم کی کامیابی کا تناسب 100.3 فی صد رہا: رپورٹ

    قومی انسداد پولیو مہم کی کامیابی کا تناسب 100.3 فی صد رہا: رپورٹ

    اسلام آباد: ملک گیر قومی انسداد پولیو مہم مکمل ہو گئی ہے، اس سلسلے میں ترتیب دی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیو مہم کی کامیابی کا تناسب 100.3 فی صد رہا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق انسداد پولیو مہم کے نتائج کی رپورٹ وزارت قومی صحت کو موصول ہو گئی ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیو مہم سو فی صد سے بھی زیادہ کامیاب رہا، مہم میں مقررہ سے ایک لاکھ 24 ہزار زائد بچوں کو پولیو ویکسین دی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق پنجاب میں انسداد پولیو مہم نے مقررہ ہدف سے زائد نتائج حاصل کیے، صوبے میں پولیو مہم کی شرح 102.4 فی صد رہی، سندھ میں پولیو مہم کی شرح 100.07 فی صد رہی، اور 63493 اضافی بچوں کو پولیو ویکسین دی گئی، آزاد کشمیر میں انسداد پولیو مہم کی شرح 100.1 فی صد رہی، وفاقی دارالحکومت میں پولیو مہم کی شرح 99.8 فی صد رہی، اسلام آباد میں مقررہ 699 بچے پولیو ویکسین سے محروم رہے۔

    ملک گیر قومی انسداد پولیو مہم، یو این جنرل سیکریٹری بھی حصہ لیں‌ گے

    خیبر پختون خوا میں قومی انسداد پولیو مہم کی شرح 97.1 فی صد رہی، کے پی میں 2 لاکھ کے قریب بچے پولیو ویکسین سے محروم رہے، گلگت بلتستان میں پولیو مہم کی شرح 96.5 فی صد رہی، جب کہ 7899 بچے ویکسین سے محروم رہے، بلوچستان میں قومی انسداد پولیو مہم کی مجموعی شرح 91 فی صد رہی، جب کہ 2 لاکھ 13 ہزار بچے پولیو ویکسین سے محروم رہے

    مجموعی طور پر قومی انسداد پولیو مہم میں 4 لاکھ 18 ہزار بچے ویکسین سے محروم رہے۔

  • حکومت نے 99 فیصد بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف حاصل کرلیا

    حکومت نے 99 فیصد بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف حاصل کرلیا

    اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ حالیہ مہم میں 99 فیصد بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف حاصل کیا گیا، مہم میں مجموعی طور پر 2 لاکھ65ہزار ورکرز نے حصہ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد پولیو مہم کے خاتمے پر معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ رواں سال 111 پولیو کیس رپورٹ ہونے کے بعد مہم کی اہمیت بڑھ گئی تھی، بلوچستان اور کےپی کے دورافتادہ اضلاع سے اعداد وشمار آنا باقی ہیں، اعدادوشمار کے مطابق 39.1 ملین(99 فیصد) بچوں کو حفاظتی قطرے پلائے گئے۔

    انہوں نے بتایا کہ کراچی، کوئٹہ، خیبر، پشین اور قلعہ عبداللہ میں آج اور کل بھی حفاظتی قطرے پلائے جائیں گے، مہم کا آغاز وزیراعظم نے بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلا کر کیا تھا، وزیراعظم کا اقدام پولیو کے خلاف قومی یکجہتی کی بڑی علامت ہے، تمام وزرائے اعلیٰ اور سیاسی جماعتوں نے مہم کی کامیابی میں کردار ادا کیا۔

    انسدادِ پولیو مہم میں عدم دل چسپی، کامران آفریدی عہدے سے فارغ

    ظفرمرزا کا کہنا تھا کہ موذی مرض کے خاتمے کے لیے تمام مکتبہ فکر اپنا کردار ادا کریں، ہمیں پولیو وائرس کے خاتمے میں مشکلات کا سامنا ہے، عالمی برادری پولیو کے خاتمے کے لیےتعاون کررہی ہے، مشترکہ کوششوں سے پاکستان کو پولیو فری ملک بنا ئیں گے۔

    خیال رہے کہ رواں برس ملک بھر میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 100 ہوگئی ہے، یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

  • پولیو قومی مسئلہ ہے، نمٹنے کے لیے سب مل کر کام کر رہے ہیں: عثمان بزدار

    پولیو قومی مسئلہ ہے، نمٹنے کے لیے سب مل کر کام کر رہے ہیں: عثمان بزدار

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے انسداد پولیو کی خصوصی مہم کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ یہ قومی مسئلہ ہے، اس سے نمٹنے کے لیے سب مل کر کام کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے انسداد پولیو کی خصوصی مہم کا افتتاح کر دیا۔ وزیر اعلیٰ نے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلا کر مہم کا آغاز کیا۔

    اس موقع پر وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ پنجاب میں 2 کروڑ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے، 50 ہزار سے زائد خصوصی ٹیمیں گھر گھر جا کر بچوں کو قطرے پلائیں گی۔

    انہوں نے ڈپٹی کمشنرز کو خود جا کر انسداد پولیو مہم کی نگرانی کی ہدایت کی، انہوں نے کہا کہ صوبائی وزرا کو بھی انسداد پولیو مہم کے لیے ذمہ داریاں سونپ دی گئیں۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ والدین سے اپیل ہے بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلائیں، پنجاب کو پولیو فری صوبہ بنائیں گے۔ پولیو کے بعض کیس سامنے آنے پر بہت تشویش ہے۔ یہ قومی مسئلہ ہے، اس سے نمٹنے کے لیے سب مل کر کام کر رہے ہیں۔

    صوبہ پنجاب میں آج سے خصوصی انسداد پولیو مہم شروع کی گئی ہے جو 5 روز جاری رہے گی، یاسمین راشد سمیت صوبائی وزرا نے بھی بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلائے۔

    خیال رہے کہ رواں برس ملک بھر میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 100 ہوگئی ہے، یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    صرف خیبر پختونخوا میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 72 ہوگئی ہے۔ 16 کیسز سندھ میں، 7 بلوچستان اور 5 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آچکے ہیں۔

  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے انسداد پولیو مہم کا آغاز کردیا

    وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے انسداد پولیو مہم کا آغاز کردیا

    پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے انسداد پولیو مہم کا آغاز کردیا، وزیر اعلیٰ نے خود بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیو مہم کے آغاز کے موقع پر وزیراعلیٰ کے پی کے کا کہنا تھا کہ پولیو کے حوالے سے خیبر پختونخوا میں الارمنگ صورتحال ہے، 54 کیسز بنوں ڈویژن سے سامنے آئے، علما اور میڈیا کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

    انہوں نے عزم کا اظہار کیا کہ خیبرپختونخوا کو پولیو فری بنائیں گے۔

    وزیر اعلیٰ محمود خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دوران مہم 67 لاکھ سے زائد بچوں کو حفاظتی قطرے پلائے جائیں گے، چاہتے ہیں صوبے سے مکمل طور پر پولیو کا خاتمہ ہو، صوبائی حکومت اس سے متعلق اقدامات کرتی رہے گی۔

    سندھ میں مزید 2 پولیو کیسز کی تصدیق، مجموعی تعداد 100 ہوگئی

    واضح رہے کہ رواں برس سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 100 ہوگئی ہے، دو روز قبل سندھ کے پولیو حکام نے سندھ سے مزید 2 پولیو کیسز کی تصدیق کی۔ دونوں کیسز میرپور خاص سے رپورٹ ہوئے ہیں۔ پولیو حکام کا کہنا تھا کہ سندھ میں رواں برس پولیو کیسز کی تعداد 16 ہوگئی ہے۔

    خیال رہے کہ رواں برس ملک بھر میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 100 ہوگئی ہے، یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

  • سوشل میڈیا پر پولیو سے متعلق فری ہیلپ لائن کا اجرا

    سوشل میڈیا پر پولیو سے متعلق فری ہیلپ لائن کا اجرا

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے سوشل میڈیا پر پولیو سے متعلق فری ہیلپ لائن کا اجرا کر دیا، اس سلسلے میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی انسداد پولیو بابر بن عطا نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ فری ہیلپ لائن چوبیس گھنٹے کام کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے پولیو سے متعلق فری ہیلپ لائن کا اجرا کر دیا ہے، انسداد پولیو پروگرام کی جاری کردہ ہیلپ لائن کا نام واٹس اپ پولیو رکھا گیا ہے۔

    بابر بن عطا کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر پولیو فری ہیلپ لائن کا قیام پہلی بار عمل میں لایا گیا ہے، یہ ہیلپ لائن پورے ہفتے 24 گھنٹے کام کرے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  سوشل میڈیا پر پولیو مہم کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والوں کے خلاف کارروائی

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی کا کہنا تھا شہری واٹس اپ پولیو ہیلپ لائن پر میسج کے ذریعے سوال پوچھ سکیں گے، شہری ہیلپ لائن پر پولیو مہم سے متعلق شکایات بھی درج کرا سکیں گے۔

    واضح رہے کہ پولیو کے خاتمے کے لیے گزشتہ دنوں خصوصی مہم شروع کی گئی جس کے تحت سوشل میڈیا پر پولیو مہم کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی گئی اور فیس بک پر پولیو مخالف 31 پیجز آج بلاک کیے گئے۔

    انسدادِ پولیو کے خلاف مواد اَپ لوڈ کرنے والوں کو وارننگ بھی جاری کی گئی، پاک فوج، محکمہ پولیس اور دیگر اداروں کی شب و روز کاوشوں پر خراج تحسین پیش کیا گیا۔

  • خیبر پختون خوا کے 26 اضلاع میں انسدادِ پولیو مہم کا آغاز کل سے ہوگا

    خیبر پختون خوا کے 26 اضلاع میں انسدادِ پولیو مہم کا آغاز کل سے ہوگا

    اسلام آباد: خیبر پختون خوا کے 26 اضلاع میں انسدادِ پولیو مہم کا آغاز کل سے ہوگا، کے پی کے میں رواں برس 44 پولیو کیسز سامنے آ چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے فوکل پرسن برائے انسداد پولیو مہم بابر بن عطا نے کہا ہے کہ کل سے کے پی کے میں انسدادِ پولیو مہم کا آغاز ہو رہا ہے۔

    بابر بن عطا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیو ویکسین کے 2 قطرے موذی مرض سے بچاؤ کا واحد حل ہے، والدین بچوں کو پولیو سے بچاؤ کی ویکسین ضرور پلائیں۔

    ادھر انسداد پولیو پروگرام نے خبردار کیا ہے کہ خیبر پختون خوا میں پولیو وائرس کی صورت حال خطرناک ہے، کے پی سے پولیو کے 3 نئے کیسز سامنے آ گئے ہیں۔

    پروگرام کے مطابق نئے کیسز بنوں، وزیرستان اور ہنگو سے رپورٹ ہوئے، خیبر پختون خوا سے رواں برس 44 پولیو کیسز سامنے آ چکے ہیں، رواں برس رپورٹ ہوئے پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 58 ہو گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بنوں: انسدادپولیومہم کا بائیکاٹ، تاجر تنظیمیوں‌ میں‌ دھڑے بندی

    انسداد پولیو پروگرام کے مطابق بنوں ڈویژن سے رواں برس 32 پولیو کیسز سامنے آئے، ادھر صوبہ سندھ میں حیدر آباد سے بھی رواں برس 2 پولیو کیسز سامنے آ چکے ہیں۔

    بابر بن عطا نے ملک سے پولیو کا خاتمہ نہ ہونے کا ذمہ دار والدین کو قرار دیا تھا، انھوں نے کہا تھا کہ پولیو ختم کرنے میں حائل والدین کی سوچ ہے، بے بنیاد پروپیگنڈے کر کے والدین کو شکوک و شبہات میں مبتلا کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے وہ بچوں کی ویکسی نیشن نہیں کراتے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے بنوں سے تعلق رکھنے والے چھوٹے تاجروں نے حکومت کی جانب سے عاید ہونے والے ٹیکسز کے خلاف احتجاج کا نیا طریقہ اختیار کرتے ہوئے انسداد پولیو مہم کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا، بعد ازاں حکومتی مداخلت سے احتجاج ختم کیا گیا۔

  • انسدادِ پولیو مہم میں عدم دل چسپی، کامران آفریدی عہدے سے فارغ

    انسدادِ پولیو مہم میں عدم دل چسپی، کامران آفریدی عہدے سے فارغ

    پشاور: انسدادِ پولیو مہم میں عدم دل چسپی کے باعث ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے کوآرڈینیٹر کامران آفریدی کو عہدے سے فارغ کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمۂ صحت کے ذرایع نے کہا ہے کہ ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے کو آرڈینیٹر کامران آفریدی عہدے سے فارغ کر دیے گئے ہیں۔

    ذرایع کے مطابق کامران آفریدی کو انسداد پولیو مہم کے سلسلے میں خراب کار کردگی کی بنا پر ہٹایا گیا۔ ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ کامران آفریری کو پولیو خاتمے میں عدم دل چسپی کی وجہ سے ہٹایا گیا۔

    واضح رہے کہ خیبر پختون خوا میں 8 مہینوں میں پولیو کیسز کی تعداد 8 سے 41 تک پہنچ گئی تھی، جس پر وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان نے وزیر صحت اور پولیو فوکل پرسن کی سفارشات پر احکامات جاری کیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  خیبر پختونخواہ سے 2 نئے پولیو کیسز سامنے آگئے

    ذرایع کا کہنا ہے کہ پراجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر سلیم کو ای او سی کوآرڈینیٹر کا اضافی چارج سونپ دیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ 27 جون کو نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر نے کہا تھا کہ خیبر پختون خوا میں 5 نئے پولیو کیسز سامنے آئے ہیں، اِنڈ پولیو پروگرام کے مطابق رواں سال کے پی کے میں اب تک 32 کیسز سامنے آ چکے ہیں۔

    ملک بھر میں پولیو کا مرض سنگین صورت حال اختیار کر گیا ہے، پاکستان میں رواں برس پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 53 ہو چکی ہے، سب سے زیادہ پولیو کیسز خیبر پختون خواہ میں سامنے آئے۔

  • لاہور: مناواں میں لیڈی پولیو ورکر کے قتل کا معمہ حل

    لاہور: مناواں میں لیڈی پولیو ورکر کے قتل کا معمہ حل

    لاہور: پولیس نے مناواں میں لیڈی پولیو ورکر کے قتل کا معمہ حل کر لیا، لیڈی پولیو ورکر کا قاتل پولیو ورکر ہی نکل آیا۔

    تفصیلات کے مطابق انویسٹی گیشن پولیس کا کہنا ہے کہ مناواں میں لیڈی پولیو ورکر کو ایک اور پولیو ورکر ہی نے قتل کیا، قاتل کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم عابد علی نے ایک ماہ قبل 24 سالہ لیڈی پولیو ورکر کو قتل کیا تھا، ملزم پولیو ورکر ہے اور مقتولہ کے ساتھ کام کرتا تھا۔

    پولیس کے مطابق مقتولہ کی نعش بی آر بی نہر سے ملی تھی، خاتون کی شناخت بشریٰ کے نام سے ہوئی، قتل کی تفتیش کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی تھی جس نے قتل کا معمہ حل کیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ پولیو ورکر عابد علی نے قتل کا اعتراف کر لیا ہے، ملزم نے بتایا کہ اس نے مقتولہ سے چالیس ہزار روپے لے رکھے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پولیو ورکرز کو سیکورٹی خطرات، ملک بھر میں انسداد پولیو مہم معطل

    معلوم ہوا ہے کہ لیڈی پولیو ورکر نے ایک کزن کو ملازمت پر رکھوانے کے لیے ملزم عابد علی کو چالیس ہزار روپے دیے تھے، تاہم ملزم مقتولہ کے کزن کو بھرتی نہ کروا سکا تھا۔

    پولیس کے مطابق مقتولہ ورکر نے رقم کی واپسی کا تقاضا کیا جس پر عابد علی نے بشریٰ کو نشہ آور گولیاں کھلا کر گلے میں پھندا ڈال کر قتل کر دیا اور لاش بی آر بی نہر میں بہا دی۔

    خیال رہے کہ ملک کے مختلف شہروں میں آئے دن پولیو ورکرز پر قاتلانہ حملے ہوتے ہیں، 27 اپریل کو پولیو ورکرز کو لاحق سیکورٹی خطرات کے باعث ملک بھر میں انسداد پولیو مہم معطل کر دی گئی تھی۔

  • لاہور میں دوبارہ انسداد پولیو مہم شروع کرنے کا حکم

    لاہور میں دوبارہ انسداد پولیو مہم شروع کرنے کا حکم

    لاہور: وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے انسداد پولیو سے متعلق ایک اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے لاہور میں دوبارہ مہم شروع کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں وزیر صحت پنجاب کی زیر صدارت انسداد پولیو مہم سے متعلق اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں یاسمین راشد نے لاہور میں دوبارہ انسداد پولیو مہم شروع کرنے کا حکم دیا۔

    پنجاب کی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ لاہور کے وہ علاقے جو پولیو وائرس سے متاثرہ ہیں، ان میں انسداد پولیو مہم رواں ماہ مئی میں دوبارہ شروع کی جائے گی۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد نے اجلاس میں انسداد پولیو مہم کے اعداد و شمار کا جائزہ لیا، انھوں نے کہا پنجاب بھر میں حالیہ انسداد پولیو مہم میں مثبت نتائج حاصل کیے گئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاہور میں ایک اور پولیو کیس کی تصدیق

    وزیر صحت کا کہنا تھا کہ انسداد پولیو مہم میں لیڈی ہیلتھ ورکرز نے کلیدی کردار ادا کیا، اب لاہور کی متاثرہ یوسیز میں مؤثر انسداد پولیو مہم چلائی جائے گی۔

    یاد رہے کہ 2 مئی کو صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آیا تھا، رواں برس یہ لاہور میں ریکارڈ ہونے والا تیسرا پولیو کیس تھا جب کہ ملک بھر میں مجموعی پولیو کیسز کی تعداد 10 ہو چکی ہے۔

    قومی انسداد پولیو پروگرام نے بتایا تھا کہ لاہور کے علاقے اقبال ٹاؤن کے 2 سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

  • پولیو ورکرز کو سیکیورٹی خطرات، ملک بھر میں انسداد پولیو مہم معطل

    پولیو ورکرز کو سیکیورٹی خطرات، ملک بھر میں انسداد پولیو مہم معطل

    اسلام آباد: پولیو ورکرز کو لاحق سیکیورٹی خطرات کے باعث ملک بھر میں انسداد پولیو مہم معطل کری گئی، پولیو مہم پشاور میں پیش آنے والے حالیہ واقعہ کے تناظر میں معطل کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیو ورکرز کو لاحق سیکیورٹی خطرات کے باعث حکومت نے ملک بھر میں انسداد پولیو مہم کو معطل کردیا۔ انسداد پولیو پروگرام نے چاروں صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے متعلقہ اداروں کو پولیو مہم معطل کرنے کی ہدایت کردی۔

    پولیو مہم کو پشاور میں پیش آنے والے حالیہ واقعہ کے تناظر میں معطل کیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے جاری کیے جانے والے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ملک کے کسی بھی علاقے میں پولیو مہم نہیں چلائی جائے گی۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل پشاور میں انسداد پولیو مہم کے پہلے دن پولیو ویکسین کے ری ایکشن کی شکایت پر چند بچوں کو اسپتال لایا گیا تھا، خبر پھیلنے پر بے شمار خوفزدہ والدین اپنے تندرست بچوں کو بھی اسپتال لے آئے۔

    اس دوران مشتعل مظاہرین نے ڈی ایچ او اسپتال کی دیواریں گرا دی تھیں اور عمارت کو آگ بھی لگا دی تھی۔

    بعد ازاں خیبر پختونخواہ میں پولیو مہم کو ناکام بنانے کے لیے گھڑی گئی سازش اس وقت بے نقاب ہوگئی جبسوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو نے ڈرامہ طشت از بام کر دیا۔

    ویڈیو میں ایک شخص بچوں کو زبردستی اسٹریچر پر لٹا کر بے ہوشی کا ڈرامہ کرواتا دکھائی دیا جبکہ ویڈیو میں بچے تندرست دکھائی دے رہے تھے۔

    بچوں سے بے ہوشی کا ڈرامہ کروانے والے ملزم نذر محمد کو بعد ازاں بڈھ بیر پولیس نے گرفتار کر لیا تھا جبکہ انسداد پولیو مہم کےخلاف احتجاج کرنے والے 12 افراد کے خلاف پرچہ بھی درج کرلیا گیا، علاوہ ازیں سرکاری املاک کا جلاؤ گھیراؤ کرنے والوں کے خلاف آپریشن بھی شروع کردیا گیا۔

    اس کے بعد کوئٹہ، لاہور اور خیبر پختونخواہ کے مختلف علاقوں میں پولیو ورکرز پر حملے بھی ہوئے جن میں پولیس اہلکار اور پولیو ورکرز جاں بحق ہوئے۔