Tag: پولیو وائرس

  • پاکستان پر عائد غیر ملکی سفری پابندیوں میں3 ماہ کی توسیع

    پاکستان پر عائد غیر ملکی سفری پابندیوں میں3 ماہ کی توسیع

    اسلام آباد: عالمی ادارہ صحت نے پولیو وائرس کےعالمی پھیلاؤ کو روکنےمیں ناکامی کے بعد پاکستان پر عالمی سفری پابندیوں میں مزید تین ماہ کی توسیع کر دی۔

    بین الاقوامی کمیٹی برائے سفری پابندیوں کے چوتھے اجلاس میں پاکستان سے کہا گیا ہے کہ وہ افغانستان جانے اور آنے والے تمام افراد کی پولیو ویکسی نیشن مزید بہتر بنائے ۔

    پاکستان پر واضح کیا گیا ہے کہ وہ ہر ماہ انسدادِ پولیو کے حوالے سے اپنی کارکردگی کی ماہانہ رپورٹ عالمی ادارہ صحت کو فراہم کرے۔

    عالمی ادارہ صحت نے پاکستان پر پہلی بار عالمی سفری پابندیاں گذشتہ سال پانچ مئی کو عائد کی تھیں، جس کے بعد پاکستان سے بیرون ملک جانے والے تمام افراد کی پولیو ویکسی نیشن کو لازمی قرار دیا گیا تھا۔

  • سوات میں ایک اور بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق

    سوات میں ایک اور بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق

    سوات/کوئٹہ/کراچی: سوات میں ایک اور بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے۔ ملک بھر میں پولیو کا شکار بچوں کی تعداد دو سو سینتالیس ہوگئی ہے۔ کوئٹہ میں انسداد پولیو ورکرز پر حملے کے بعد مہم معطل ہے۔

    پاکستان میں پولیو وائرس کو کنٹرول کرنے کیلئے حکومت کی تمام کوششیں بےسود ثابت ہورہی ہیں۔ سوات میں ایک بچے میں پولیو کی علامات پائی گئی ہے جس کے بعد بچے کے خون کے نمونے اسلام آباد بھیجے گئے تھے جہاں سے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے۔

    پولیو کی تصدیق کے بعد ڈی سی سوات نے متاثرہ علاقے میں محکمہ صحت کی ٹیمیں بھجوادی ہیں۔

    دوسری جانب کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں انسداد پولیو مہم سخت سیکیورٹی میں جاری ہے۔ کوئٹہ میں گھر گھر پولیو ویکسین کے قطرے پلانے کے مہم معطل ہے لیکن ای پی آئی سینٹرز میں بچوں کو ویکسین کے قطرے پلائے جارہے ہیں۔

    محکمہ صحت کوئٹہ کے مطابق گزشتہ روز انسداد پولیو ٹیم کے رضاکاروں پر حملے کے بعد کوئٹہ میں لیڈی ہیلتھ ورکرز یونین کا انسداد پولیو مہم کا بائیکاٹ جاری ہے۔

  • بلوچستان: پولیو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آگیا

    بلوچستان: پولیو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آگیا

    بلوچستان: پولیو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آگیا رواں سال صوبے میں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد 12ہوگئی ہے۔

    حکام محکمہ صحت بلوچستان کے مطابق بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ میں نیا کیس سامنے آیا جہاں زمان اچکزئی کے رہائش پذیر عبدالرزاق کے چودہ ماہ کے بیٹے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، ریکارڈ کے مطابق بچے کو پولیو سے بچاﺅ کے قطرے نہیں پلائے گئے تھے جس ک باعث وہ پولیو وائرس کا شکار ہوگیا ہے۔

    اس طرح رواں سال صوبے میں مسلسل سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 12ہوگئی ہے۔

  • پولیوکارڈنہ رکھنےوالوں کوبیرون ملک سفر سےروکاجائے، عالمی ادارہ صحت

    پولیوکارڈنہ رکھنےوالوں کوبیرون ملک سفر سےروکاجائے، عالمی ادارہ صحت

    اسلام آباد: عالمی ادارہ صحت کی جانب سے پاکستان میں پولیو کے حوالے سے شدید تشویش پائی جاتی ہے اور ادارے نے کہا ہے کہ پولیوکارڈنہ رکھنےوالوں کوبیرون ملک سفر سےروکاجائے اورعالمی ادارہ صحت نے انتباہ کیا ہے کہ ناکامی پر بین الاقوامی اسکریننگ بھی ہوگی۔

    عالمی ادارہ صحت کےاعلامیے میں پاکستان کو چھ ماہ میں پولیو وائرس پر قابو پانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ناکامی پر پاکستانی مسافروں کی بین الاقوامی اسکریننگ ہوگی۔

    پولیو کے بڑھتے کیسز کی وجہ سے عالمی ادارہ صحت نےبیرون ملک جانیوالےپاکستانیوں کیلئےانسداد پولیو ویکسینیشن لازمی قرار دی ہے اور فاٹا اور کے پی کےمیں انسداد پولیو مہم کو ناگزیر قرار دیا ہے۔

    ادھر قومی ادارہ صحت کےمطابق رواں سال ملک میں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد دو سو چھیالیس تک پہنچ گئی ہے جبکہ فاٹا میں یہ تعداد ایک سو اٹھاون ہے۔ خیبرپختوپختوا میں انچاس، سندھ میں پچیس، پنجاب میں تین، بلوچستان میں گیارہ پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں۔

    مختلف شہروں میں پولیو ٹیم کے رضاکاروں کو نشانہ بنائے جانے کے باعث انسداد پولیو مہم میں خلل پڑا ہے۔ گزشتہ سال کےاعدادوشمارکے مطابق حملوں میں سترہ افراد موت کی نیند سوگئے۔

  • ملک بھر میں پولیو کے مزید5 نئے کیسز کی تصدیق

    ملک بھر میں پولیو کے مزید5 نئے کیسز کی تصدیق

    کراچی : ملک بھرمیں پولیوکے مزید پانچ نئے کیس سامنے آگئے ہیں، رواں برس سامنے آنے والے کیسز کی تعداد دو سو تینتالیس ہوگئی ہے۔

    پاکستان میں پولیو نے سنگین صورتحال اختیار کرلی ہے، پولیو سے پاک  پاکستان یہ سب کا خواب ہے لیکن وفاق یا صوبائی حکومتوں کی کارگردگی، پلان، اجلاس اور بیانات کے سواء کی کچھ نہیں، گذشتہ چوبیس سے چھتیس گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں مزید پانچ بچے زندگی بھر کے لئے معذور ہوگئے اور وفاقی وزیر صحت سائرہ افضل ہنگامی اقدامات کرنے کے بجائے اعداد وشمار ہی میں پھنسی ہوئی ہیں۔

    اپنی نااہلی چھپانے کے لئے وفاقی وزیر صحت نے سارا ملبہ صوبائی حکومت پر ڈال دیا۔

    پولیو کے دو نئے کیس فاٹا ،ایک پشاور ، ایک سندھ اور ایک کیس بلوچستان میں سامنے آیا ہے ۔ کراچی کےعلاقے بن قاسم میں آٹھ ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، سندھ میں رواں برس سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد پچیس اور مجموعی طور پرملک بھر میں رپورٹ ہونے والے پولیو کیسز کی تعداد دوسو تینتالیس ہوگئی ہے۔

  • پولیو کے قطروں کی جگہ پولیو کے انجکشن لگیں گے

    پولیو کے قطروں کی جگہ پولیو کے انجکشن لگیں گے

    اسلام آباد: حکومت ملک میں انسداد پولیو کیلئے انجکشن متعارف کرائے گی ، یہ انجکشن پولیو کے قطروں سے زیادہ موثر ہیں۔

    حکومت کا ملک میں انسداد پولیو انجکشن رواں ماہ متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ یہ انجکشن رواں ماہ انسداد پولیو ٹیموں کو فراہم کر دئے جائیں گے، حکام کا کہنا ہے کہ پولیو کے انجکشن کے استعمال سے ملک میں پولیو مہم نتیجہ خیز ثابت ہوگی ، انسداد پولیو کے انجکشن ملکی تاریخ میں پہلی بار استعمال کئے جائیں گے اور ا س کے لئے سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں خصوصی مہم چلائی جائےگی، آغاز میں پولیو انجکشن کا استعمال حساس علاقوں میں کیا جائے گا۔

     جب کہ خصوصی مہم میں پونے چھ لاکھ بچوں کو پولیو انجکشن لگائے جائیں گے، انسداد پولیو انجکشن یونیسیف نے حکومت جاپان کے تعاون سے پاکستان کو فراہم کئے ہیں۔

  • انسدادپولیوسےمتعلق اسٹیئرنگ کمیٹی کااجلاس آج ہوگا

    انسدادپولیوسےمتعلق اسٹیئرنگ کمیٹی کااجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد: انسدادپولیوسےمتعلق اسٹیئرنگ کمیٹی کااجلاس آج ہوگا,وزیراعظم نوازشریف اجلاس کی صدارت کریں گے۔

    پاکستان میں قابو سے باہر ہوتے پولیو وائرس نے نا صرف پاکستان بلکہ عالمی برادری کو بھی تشویش میں مبتلا کردیا ہے، انسداد پولیو کی عالمی تنظیمی نے یونیسیف سے پاکستان پر سفری پابندیاں مزید سخت کرنے کی سفارش بھی کردی ہے، پاکستان میں انسداد پولیو مہم کو دہشت گردی سمیت کئی رکاوٹوں کا سامنا ہے۔

    پولیو مہم کو درپیش مسائل پر جلد قابو نہ پایا گیا تو پاکستان کو سفری پابندیوں سمیت کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ، انہی مسائل پر غور کے لیے وزیراعظم کی زیرصدارت اہم آج طلب کیا گیا ہے اجلاس میں وزرائے اعلیٰ، وزیراعظم آزادکشمیر ،گورنرکےپی کے، وزیرداخلہ، وزیر دفاع اور وزیر اطلاعات بھی شریک ہوں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے پولیو سے متعلق اس اجلاس میں ،یونیسیف،عالمی بینک،عالمی ، عالمی ادارہ صحت اور جائیکا کے نمائندے بھی شریک ہونگے ۔

  • پولیو وائرس کی تصدیق، وزیراعظم نے نوٹس لے لیا

    پولیو وائرس کی تصدیق، وزیراعظم نے نوٹس لے لیا

    اسلام آباد: پاکستان میں پولیو وائرس شدت اختیار کرگیا، ملک میں پولیو کے سات مزید کیس سامنے آ گئے، پولیو کا شکار ہونے والے تین بچوں کا تعلق خیبر ایجنسی سے ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے سات کیسز رپوٹ ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے چاروں وزرائے اعلیٰ کو پولیو کے خاتمے کے لیے کوششیں تیزکرنے کی ہدایات جاری کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کو جہاں معاشی عدم استحکام اور دہشتگردی کاسامنا ہے وہیں پولیو کا بڑھتا ہوا مرض بھی سنگین صورتحال اختیار کرگیا۔ ملک بھر میں ایک روز میں مزید سات نئے کیسز سامنے آئے ہیں جن میں سے تین کا تعلق صرف خیبر ایجنسی سے ہے۔ پولیو کے دو کیسز بنوں اور چار سدہ میں رپورٹ ہوئے ہیں۔

    پاکستان میں پولیو وائرس کے مزید سات کیسز کے انکشاف پر عالمی برادری کی تشویش میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ نئے کیسز سندھ، کے پی کے،اور خیبرایجنسی میں رپورٹ ہوئے۔ گھوٹکی میں تین ماہ کے بچے عبدالشکور میرانی پولیووائرس کا انکشاف ہوا جس کی تصدیق کیلئے متاثرہ بچے کے خون کے نمونے اسلام آباد لیبارٹری بھیج دئیے گئے۔ پشاور اور خیبر ایجنسی میں دس ماہ کے فہیم اللہ اور دس ماہ کی صائمہ میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    رواں سال خیبر ایجنسی میں ایک سو چوالیس ،کےپی کے میں پینتالیس ،سندھ میں تئیس جبکہ بلوچستان میں سات اور پنجاب میں تین بچوں میں پولیو کے وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ عالمی انسداد پولیو کی تنظیم کے سربراہ نے یونیسیف سے پولیو کے باعث پاکستان پر سفری پابندیاں مزید سخت کرنے کے مراسلہ بھی بھیجا ہے۔

    ادھر وزیراعظم ہاؤس کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم نوازشریف نے ملک بھر میں پولیو کے بڑھتے ہوئے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور اس ضمن چاروں صوبوں کے وزرائے اعلٰی کو پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے انتہائی اقدامات اٹھانے کی ہدایت جاری کی ہیں۔

    وزیر اعظم نے وزرائے اعلٰی کو متبنہ کیا ہے کہ اگر پولیو کا پھیلاؤ فوری طور پر روکا نہیں گیا تو ملک انتہائی خطرناک صورتحال سے دوچار ہوسکتا ہے اور پولیو کے مزید کیسز رپورٹ ہوسکتےہیں لہذا پولیو کے خاتمے کے لیے صوبائی حکومتیں وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر ایمرجنسی پلان بنائیں اور اس پر عملدرآمد کریں ۔