Tag: پولیو وائرس

  • پاکستان میں پولیو وائرس کا تیز پھیلاؤ، کیسز کی تعداد 9 ہوگئی

    پاکستان میں پولیو وائرس کا تیز پھیلاؤ، کیسز کی تعداد 9 ہوگئی

    اسلام آباد : پاکستان میں ایک اور پولیو کا کیس سامنے آیا، جس کے بعد ملک بھر میں رپورٹ ہوئے پولیو وائرس کیسز کی تعداد 9 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں پولیو کا ایک اور کیس رپورٹ ہوا، ضلع ژوب کی یوسی حسن زئی اربن ٹو سے ڈیڑھ سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    متاثرہ بچے میں معذوری کی علامات 28 جون کو ظاہر ہوئیں ، جس کے بعد ملک بھر میں رپورٹ ہوئے پولیو کیسز کی تعداد 9 ہوگئی۔

    پی ایم کوآرڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹرملک مختار احمد بھرتھ نے کہا کہ وائرس کی جینیاتی جانچ ابھی جاری ہے، وائرس اب تک ملک میں 9 بچوں کومتاثرکرچکا ہے۔

    ڈاکٹرملک مختاراحمدبھرتھ کا کہنا تھا کہ 7 پولیو کیسز صرف بلوچستان سےرپورٹ ہوئےتھے، اس علاقے میں پولیو کی واپسی تشویشناک ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ وائرس کی 50 سے زائد اضلاع میں موجودگی بچوں کیلئے خطرہ ہے۔

  • کراچی اور پشاور کے سیوریج کے نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق

    کراچی اور پشاور کے سیوریج کے نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق

    اسلام آباد : کراچی اور پشاورکے سیوریج کے نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی، متاثرہ اضلاع سے  ٹیسٹ سیمپلنگ 3 اور 4 جون کو ہوئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کے 2 شہروں کے 3 سیوریج سیمپلز میں پولیو کی تصدیق ہوئی ، ذرائع نے بتایا کہ کراچی کیماڑی، پشاورکی سیوریج میں وائرس پایا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی، پشاور کی سیوریج وائلڈ پولیو وائرس ون سے آلودہ ہے، رواں سال چاروں صوبوں سے 185 سیمپلز پولیو پازیٹو ہوئے ہیں۔

    رواں سال 45 اضلاع کی سیوریج وائرس سے آلودہ ہو چکی ہے، متاثرہ اضلاع سے پولیو ٹیسٹ سیمپلنگ 3 اور 4 جون کو ہوئی تھی۔

    پشاور کے علاقے نرے خوڑپلوسی کی سیوریج پولیو پازیٹو نکلی ہے،رواں سال پشاور کے تیرہ سیوریج سیمپلز پولیو پازیٹو نکلے ہیں اور وائرس کا جینیاتی طور پر لوکل ہے۔

    کیماڑی کے اورنگی نالہ، محمد خان کالونی کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے، رواں سال کراچی کیماڑی کے گیارہ سیمپلز میں وائرس پایا گیاہے، جہاں وائرس کا جینیاتی تعلق حیدرآباد، ضلع وسطی سے ہے۔

    رواں برس ملک میں پانچ پولیو کے کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، رواں برس پولیو سے متاثرہ ایک بچہ انتقال کر چکا ہے۔

  • پولیو سے بچے کے انتقال نے محکمہ صحت کے سرویلنس نظام پر سوالات اٹھا دیے

    پولیو سے بچے کے انتقال نے محکمہ صحت کے سرویلنس نظام پر سوالات اٹھا دیے

    اسلام آباد: ملک میں پولیو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آ گیا ہے، جس کے بعد رواں سال کے پولیو کیسز کی تعداد 5 ہو گئی ہے۔

    ذرائع قومی وزارت صحت کے مطابق بلوچستان کے ضلع کوئٹہ سے ایک پولیو کیس رپورٹ ہوا ہے، پولیو پازیٹو 2 سالہ بچہ یو سی تعمیر نو گنج بائی پاس کا رہائشی تھا نیشنل پولیو ٹیسٹنگ لیبارٹری نے پولیو کیس کی تصدیق کی۔

    پولیو سے بچے کے انتقال نے محکمہ صحت کے سرویلنس نظام پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیو سے متاثرہ بچہ 22 مئی کو انتقال کر چکا ہے، جب کہ پولیو ٹیسٹ کے لیے بچے کے سیمپلز 20، 21 مئی کو بھجوائے گئے تھے، بچے میں پولیو کی علامات 29 اپریل کو ظاہر ہوئی تھیں، اور ڈیڑھ ماہ بعد 8 جون کو پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    ذرائع قومی وزارت صحت کے مطابق پولیو سے متاثرہ بچے کو این آئی سی ایچ کراچی منتقل کیا گیا تھا، جس نے 20 مئی کو بچے کو اے ایف پی کیس قرار دیا، متاثرہ بچے کے وائرس کا جینیاتی کلسٹر وائے بی تھری اے ہے اور وائرس کا جینیاتی تعلق کوئٹہ سے ہے۔

    پولیو وائرس: زیادہ سے زیادہ سیوریج سیمپلز میں وائرس کی تصدیق ہونے لگی

    کوئٹہ محکمہ صحت نے پولیو پازیٹو کیس کی ٹریسنگ کر لی ہے، پولیو کیس والے گھر سے 3 بچوں کے سیمپلز لیے گئے تھے، جن میں دو بہن بھائی شامل تھے، جب کہ ان کے کزن کے سیمپل بھی لیے گئے تھے، پولیو کیس والے گھر کے دو بچوں میں ڈبلیو پی وی ون کی تصدیق ہوئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ متاثرہ بچے کی روٹین ایمونائزیشن میں پولیو ویکسینیشن نہیں ہوئی، ممکنہ طور پر بچے کے والدین پولیو ویکسینیشن سے انکاری تھے، متاثرہ بچے کو پولیو سے بچاؤ کا آئی پی وی انجکشن نہیں لگایا گیا۔

  • ملک میں ایک اور ماحولیاتی سیمپل میں پولیو وائرس کی تصدیق

    ملک میں ایک اور ماحولیاتی سیمپل میں پولیو وائرس کی تصدیق

    اسلام آباد : ملک میں ایک اور ماحولیاتی سیمپل میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی، لسبیلہ کی سیوریج کے پولیو وائرس کاجینیاتی تعلق کراچی ایسٹ سے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں ایک اور ماحولیاتی سیمپل میں پولیووائرس کی تصدیق ہوگئی ، ذرائع نے بتایا کہ لسبیلہ کے علاقے جمالی محلہ کی سیوریج میں پولیو پایا گیا ہے، سیوریج سے پولیو ٹیسٹ کیلئےسیمپل 21مئی کولیاگیاتھا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ رواں سال لسبیلہ سے3سیوریج سیمپلزپولیو پازیٹو آ چکے ہیں، لسبیلہ کی سیوریج کے پولیو   کا جینیاتی تعلق کراچی ایسٹ سے ہے۔

    ، ذرائع نے کہا کہ رواں برس ملک بھر سے 173سیمپلز پولیو پازیٹو نکلے ہیں، جس کے بعد 44اضلاع کی سیوریج پولیو وائرس سے آلودہ ہو چکی ہے۔

    یاد رہے اس سے قبل 5 اضلاع سے پولیو ٹیسٹ کے لیے 20 مئی کو سیوریج سیمپلز لیے گئے تھے، جن میں سے 4 اضلاع کے 4 سیوریج سیمپلز میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

    ذرائع کے مطابق جن اضلاع کے سیمپلز میں وائرس کی تصدیق ہوئی، ان میں صوابی، دکی، سبی، اور قلعہ سیف اللہ شامل تھے۔

    ان سیمپلز میں وائلڈ پولیو وائرس ون، وائے بی تھری اے کلسٹر پایا گیا ہے، مجموعی طور پر رواں سال چاروں صوبوں سے 172 سیوریج سیمپلز پولیو پازیٹو ہوئے۔

  • پولیو وائرس: زیادہ سے زیادہ سیوریج سیمپلز میں وائرس کی تصدیق ہونے لگی

    پولیو وائرس: زیادہ سے زیادہ سیوریج سیمپلز میں وائرس کی تصدیق ہونے لگی

    اسلام آباد: ملک بھر میں پولیو وائرس کی نشان دہی کے لیے لیے جانے والے زیادہ سے زیادہ سیوریج سیمپلز میں وائرس کی تصدیق ہونے لگی ہے، جو ملک کے نظام صحت کے لیے ایک بڑے خطرے کی علامت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق 5 اضلاع سے پولیو ٹیسٹ کے لیے 20 مئی کو سیوریج سیمپلز لیے گئے تھے، جن میں سے 4 اضلاع کے 4 سیوریج سیمپلز میں پولیو وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق جن اضلاع کے سیمپلز میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے ان میں صوابی، دکی، سبی، اور قلعہ سیف اللہ شامل ہیں، ان سیمپلز میں وائلڈ پولیو وائرس ون، وائے بی تھری اے کلسٹر پایا گیا ہے، مجموعی طور پر رواں سال چاروں صوبوں سے 172 سیوریج سیمپلز پولیو پازیٹو ہوئے ہیں، جب کہ 44 اضلاع کی سیوریج پولیو زدہ ہو چکی ہے۔

    ذرائع کے مطابق صوابی کے علاقے شاہ منصور، کالا پل بدرے کی سیوریج، سبی کے مین گندا نالہ کی سیوریج، ضلع دکی کے علاقے نصیر آباد محلے کی سیوریج، اور قلعہ سیف اللہ کے علاقے کلے پوٹی کی سیوریج پولیو سے متاثرہ نکلی ہے۔

    پولیو وائرس نے ملکی ہیلتھ اسٹرکچر کی جڑوں کو ہلا کر رکھ دیا

    رواں برس قلعہ سیف اللہ، دکی کی سیوریج پہلی بار پولیو پازیٹو ہوئی ہے، جب کہ رواں برس ملک میں پولیو وائرس کے 4 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

  • پولیو وائرس نے ملکی ہیلتھ اسٹرکچر کی جڑوں کو ہلا کر رکھ دیا

    پولیو وائرس نے ملکی ہیلتھ اسٹرکچر کی جڑوں کو ہلا کر رکھ دیا

    اسلام آباد: پولیو وائرس نے ملکی ہیلتھ اسٹرکچر کی جڑوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے، چاروں صوبوں کی سیوریج ایک بار پھر پولیو وائرس سے آلودہ نکلی، 12 اضلاع کے 15 سیوریج سیمپلز میں پولیو وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق ملکی سیوریج میں ٹائپ ون وائلڈ پولیو وائرس پایا گیا ہے، مستونگ، کوئٹہ، چمن، اوستہ محمد، کراچی، پشاور، لکی مروت، ڈی آئی خان، بہاولپور، اور میرپورخاص کی سیوریج پولیو پازیٹو نکلی ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ 2024 کے پولیو پازیٹو سیوریج سیمپلز کی تعداد 168 تک پہنچ گئی ہے، رواں سال چاروں صوبوں کے 42 اضلاع کی سیوریج پولیو زدہ ہو چکی ہے، متاثرہ اضلاع سے پولیو ٹیسٹ کے لیے سیمپلنگ 8 تا 20 مئی کو ہوئی تھی۔

    جن اضلاع میں سیوریج پولیو پازیٹو نکلی ہے ان میں ڈی آئی خان میں بس اسٹینڈ، ایم او ڈی سی سائٹ، اور بہاولپور کے علاقہ شوکت آباد شامل ہیں، رواں سال ان دونوں اضلاع کی سیوریج پہلی بار پولیو پازیٹو نکلی، میرپورخاص کا علاقہ رنگ روڈ بھی شامل ہے جہاں کے 2 سیوریج سیمپلز پولیو پازیٹو نکلے، کراچی ساؤتھ منظور کالونی نالہ، ہجرت کالونی کی سیوریج پولیو پازیٹو نکلی، جہاں پولیو پازیٹو سیمپلز کی تعداد 10 ہو گئی۔

    کراچی ایسٹ سہراب گوٹھ کی سیوریج پولیو زدہ نکلی، ایسٹ کے پازیٹو سیمپلز 20 ہو گئے، کورنگی نالہ کی سیوریج میں بھی پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی جہاں پازیٹو سیمپلز کی تعداد 5 ہو گئی۔ کراچی کے 2 اضلاع کا پولیو وائرس جینیاتی طور پر لوکل ہے۔

    ذرائع کے مطابق لکی مروت کے علاقے ٹیوب ویل گلی کی سیوریج اور پشاور کے علاقے شاہین مسلم ٹاؤن کی سیوریج پولیو پازیٹو نکلی، رواں برس پشاور کے 12 سیمپلز پولیو پازیٹو نکلے، اوستہ محمد کے علاقے ویگن اڈہ، چمن کے علاقوں آرمی کازیبہ، اور ہادی پاکٹ کی سیوریج پولیو پازیٹو نکلی، چمن کے 12 سیمپلز پولیو پازیٹو نکلے ہیں، اور چمن کی سیوریج کے پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق پشین سے ہے۔

    کوئٹہ کے علاقوں سورپل، جاتک کلی، تختانی کی سیوریج پولیو پازیٹو نکلی، رواں سال کوئٹہ کے 21 سیوریج سیمپلز پولیو پازیٹو نکلے، کوئٹہ میں موجود پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق جیکب آباد، حیدر آباد سے ہے، مستونگ کے علاقہ عدالت روڈ کے پوزیٹو سیمپل کے ساتھ رواں سال مستونگ کے سیمپلز 3 ہو گئے۔ دوسری طرف رواں سال ملک میں پولیو وائرس کے 4 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

  • پاکستان کے 12  شہروں میں  پولیو وائرس کی موجودگی نے خطرے کی گھنٹی بجادی

    پاکستان کے 12 شہروں میں پولیو وائرس کی موجودگی نے خطرے کی گھنٹی بجادی

    اسلام آباد : پاکستان کے 12 شہروں کے سیوریج پانی میں پولیو وائرس کی موجودگی نے خطرے کی گھنٹی بجادی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کے چاروں صوبوں کی سیوریج میں پولیووائرس کاپھیلاؤتیزی سےجاری ہے۔

    ذرائع وزات صحت نے بتایا کہ  12شہروں کے 18 سیوریج سیمپلزمیں پولیو کی تصدیق ہوگئی ، جس کے بعد رواں سال کےپولیوپازیٹوسیوریج سیمپلز کی تعداد 134 ہو گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ سیوریج میں وائلڈپولیووائرس ون،وائے بی تھری اے کلسٹرپایاگیا ، پشاور، بنوں، لکی مروت ، صوابی، سوات، کوہاٹ کی سیوریج پولیو وائرس سے آلودہ نکلی۔

    ذرائع کے مطابق کراچی ایسٹ، ساؤتھ، کورنگی ، لاہور،کوئٹہ، لسبیلہ، پشین، سبی کی سیوریج پولیو پازیٹو نکلی، رواں برس 38 اضلاع کے 134 سیمپلز پولیو پازیٹو نکلے۔

    ذرائع نے مزید بتایا کہ 12 شہروں سے پولیو ٹیسٹ کیلئےسیمپلنگ 17 تا 25 اپریل تک کی گئی تھی ، کوئٹہ، پشین کی سیوریج کے پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق چمن سے ہے۔

    کراچی ایسٹ  کی سیوریج کا پولیو  کا وائرس جینیاتی طور مقامی ہے جبکہ کراچی ساؤتھ کےپولیو کا وائرس کا جینیاتی تعلق میرپور خاص سے ہے۔

    رواں برس پشاور کے 11 سیوریج سیمپلز پولیو پازیٹو نکلے جبکہ  لکی مروت، بنوں کی سیوریج پہلی بار پولیو پازیٹو نکلی ہے۔

  • پاکستان کے 2 شہروں کے چار سیوریج سیمپلز میں پولیو وائرس کی تصدیق

    پاکستان کے 2 شہروں کے چار سیوریج سیمپلز میں پولیو وائرس کی تصدیق

    اسلام آباد: پولیو وائرس پھر سے پنجے گاڑنے لگا، پاکستان کے 2 شہروں کے چار سیوریج سیمپلز میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی سیوریج لائنوں میں موذی پولیو وائرس کا پھیلاو تیزی سے جاری ہے، نیشنل پولیو ٹیسٹنگ لیبارٹری کی سیوریج سیمپلز ٹیسٹ رپورٹ تیار کرلی گئی جس کے مطابق کراچی کے مختلف اضلاع سے جمع کیے گئے 3 اور پشین سے جمع کیے گئے ایک نمونے میں پولیو کی تصدیق ہوگئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق نمونے جینیاتی طور پر وائلڈ پولیو وائرس ٹائپ 1 کے درآمد شدہ وائے بی تھری اے کلسٹر سے منسلک ہیں۔

    ذرائع کے مطابق رواں برس 33 اضلاع کے 112 سیمپلز پولیو پازیٹو ہو چکے ہیں، رواں برس صرف کراچی ایسٹ کے 15 سیوریج سیمپلز پولیو پازیٹو ہوئے ہیں جبکہ ان دو شہروں سے پولیو ٹیسٹ کیلئے سیمپلنگ یکم سے 17 اپریل تک لی گئی تھی۔

    ذرائر کے مطابق کراچی ایسٹ کی سیوریج کا پولیو وائرس جینیاتی طور لوکل ہے، کراچی ملیر کے لانڈھی بختاور ویلج کی سیوریج پولیو پازیٹو نکلی ہے، ملیر کی سیوریج کا پولیو وائرس جینیاتی طور پر لوکل ہے۔

    ذرائع کے مطابق پشین کے علاقہ تروا کی انوائرمنٹل سائٹ کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے، رواں برس پشین کے دو سیوریج سیمپلز پولیو پازیٹو ہو چکے ہیں، یہاں کی سیوریج کے پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق چمن سے ہے۔

  • رواں سال کے پولیو پازیٹو سیوریج سیمپلز کی سنچری مکمل

    رواں سال کے پولیو پازیٹو سیوریج سیمپلز کی سنچری مکمل

    اسلام آباد:رواں سال کے پولیو پازیٹوسیوریج سیمپلز کی سنچری مکمل ہوگئی، 9 شہروں کے12 سیوریج سیمپلز میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں سیوریج لائنوں میں پولیو وائرس کاپھیلاؤ نہ رک سکا ،رواں سال کے پولیو پازیٹو سیوریج سیمپلز کی سنچری مکمل ہوگئی۔

    نیشنل پولیو لیبارٹری نے سیوریج سیمپلز ٹیسٹنگ رپورٹ تیار کرلی ہے، جس میں 9 شہروں کے12 سیوریج سیمپلز میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی، جس کے بعد سال 2024 کے پولیوپازیٹو سیوریج سیمپلز کی تعداد 109 تک پہنچ گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 9 شہروں سے پولیو ٹیسٹ کیلئے سیمپلنگ 1 تا 15 اپریل ہوئی تھی، چاروں صوبوں کے 33 اضلاع کی سیوریج پولیو پازیٹو ہو چکی ہے۔

    ذرائع کے مطابق 2023 میں 23 اضلاع کے 126 سیوریج سیمپلز پولیو پازیٹو نکلے تھے،سیوریج میں وائلڈ پولیو وائرس ون، وائے بی تھری اے کلسٹر پایا گیا ہے۔

    ذرائع نے کہا کہ کراچی،کوئٹہ،سکھر،حیدرآباد،میرپورخاص ، جامشورو، چمن،جیکب آباد،نصیرآباد ، کراچی ویسٹ خمیسو گوٹھ ، کیماڑی اورنگی نالہ کی سیوریج پولیو پازیٹو ہےٕ۔

    میرپورخاص میں رنگ روڈ پوران ، حیدر آباد میں تلسی داس، لطیف آباد اور جیکب آباد میں صدر پمپنگ اسٹیشن کی سیوریج میں پولیو کی تصدیق ہوئی۔

    جامشورو ڈرین کے بی فیڈر، سکھر مکہ پمپنگ سٹیشن سائٹ، کوئٹہ میں ریلوے پل،نصیر آباد کی واپڈا کالونی پولیو زدہ ہے جبکہ چمن میں آرمی کازیبہ،ہادی پاکٹ کی سیوریج لائنز میں پولیو پایا گیا ہے،رواں برس ملک میں پولیو وائرس کے دو کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

  • ملک کے 5 شہروں کے  9 سیوریج سیمپلز میں پولیو وائرس کی تصدیق

    ملک کے 5 شہروں کے 9 سیوریج سیمپلز میں پولیو وائرس کی تصدیق

    اسلام آباد : ملک کے پانچ شہروں کے نو سیوریج سیمپلز میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی، سیوریج میں وائلڈ پولیو وائرس ون، وائے بی اے تھری کلسٹر پایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چاروں صوبوں کی سیوریج میں پولیو وائرس کا پھیلاو تیزی سے جاری ہے ، ملک کے پانچ شہروں کے نو سیوریج سیمپلز میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ سیوریج میں وائلڈ پولیو وائرس ون، وائے بی اے تھری کلسٹر پایا گیا ہے، کراچی، لاہور، بدین، پشاور، چمن کی سیوریج پولیو پازیٹو نکلی ہے۔

    رواں برس 30 اضلاع کے 83 سیمپلز پولیو پازیٹو ہو چکے ہیں، پولیو پازیٹو 80 سیوریج سیمپلز جینیاتی طور لوکل ہیں جبکہ 3 سیوریج سیمپلز کا جینیاتی تعلق افغانستان سے نکلا ہے۔

    پانچ شہروں سے پولیو ٹیسٹ کیلئے سیمپلنگ 6 تا 13 مارچ ہوئی تھی، کراچی ایسٹ راشد منہاس روڈ ، ایسٹ مچھر کالونی، چکورا نالہ کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے۔

    رواں برس کراچی ایسٹ کے 12 سیوریج سیمپلز پولیو پازیٹو نکلے ہیں، کراچی ایسٹ کی سیوریج کا پولیو وائرس جینیاتی طور لوکل ہے جبکہ کراچی ساوتھ کی ہجرت کالونی کی سیوریج میں پولیو پایا گیا ہے، جہاں پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق کراچی ایسٹ سے ہے۔

    کراچی ملیر لانڈھی بختاور کی سیوریج میں پولیو پایا گیا ہے، ملیر لانڈھی بختاور کی سیوریج کا پولیو وائرس جینیاتی طور پر لوکل ہے۔

    اس کے علاوہ پشاور کے علاقہ نرے خوڑ کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے، پشاور کے پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق جلال آباد افغانستان سے ہے جبکہ چمن کے علاقہ ہادی پاکٹ کی سیوریج میں پولیو پایا گیا ہے، جہاں پولیو وائرس جینیاتی طور پر لوکل ہے۔

    لاہور کی آوٹ فال سٹیشن انوائرمنٹل سائٹ میں پولیو کی تصدیق ہوگئی، لاہور کی سیوریج کے پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق کراچی ایسٹ سے ہے جبکہ بدین کے علاقہ ماہوالی درگاہ نالہ کی سیوریج میں پولیو پایا گیا ہے، جہاں پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق کراچی سنٹرل سے ہے، رواں برس ملک میں پولیو وائرس کے دو کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔