Tag: پولیو وائرس

  • بلوچستان میں پولیو وائرس پھر سے سر اٹھانے لگا

    بلوچستان میں پولیو وائرس پھر سے سر اٹھانے لگا

    کوئٹہ : بلوچستان سےرواں برس پولیو کا دوسرا کیس سامنے آگیا ، چمن کے علاقے میرعلی زئی کے رہائشی 4 سالہ بچے میں پولیو کی تصدیق ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں پولیو وائرس پھر سے سر اٹھانے لگا، دو روز میں پولیو کے دو کیس سامنے آگئے، ضلع چمن کے رہائشی چار سال کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی۔

    محکمہ صحت بلوچستان کے حکام نے بتایا چمن میرعلیزئی سے تعلق رکھنے والے چار سال کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    گزشتہ روزبلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی سے رواں سال کا پہلا کیس سامنے آیا تھا ، بلوچستان میں تین سال بعد پولیو کے کیس سامنے آرہے ہیں، اس سے پہلے بلوچستان میں پولیو کا آخری کیس تین سال قبل فروری دوہزاراکیس میں قلعہ عبداللہ سے رپورٹ ہوا تھا۔

    بلوچستان کے نو اضلاع میں خصوصی پولیو مہم چوبیس مارچ سے شروع ہوگی۔

  • اسلام آباد سمیت چاروں صوبوں کی سیوریج پھر پولیو زدہ نکل آئی

    اسلام آباد سمیت چاروں صوبوں کی سیوریج پھر پولیو زدہ نکل آئی

    اسلام آباد : ملک کے بارہ اضلاع سے لئے گئے سیوریج سیمپلز میں پولیو کی تصدیق ہوگئی، ذرائع کےمطابق رواں سال کے پولیو پازیٹو سیوریج سیمپلزکی تعداد چھیالیس ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق بے لگام پولیو وائرس نے ملکی نظام صحت کو پھر سے جکڑ لیا ، اسلام آباد سمیت چاروں صوبوں کی سیوریج پھر پولیو زدہ نکل آئی۔

    ملک کے بارہ اضلاع سےلئے گئے سیوریج سیمپلزمیں پولیو کی تصدیق ہوگئی، جس کے بعد رواں سال کے پولیو پازیٹو سیوریج سیمپلز کی تعداد 46 ہو گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ کراچی،اوکاڑہ،حیدرآباد، سکھر، جیکب آباد،اسلام آباد،کوہاٹ،کوئٹہ،پشاور،سبی کی سیوریج کا پولیو ٹیسٹ پازیٹو نکلا۔

    ذرائع نے بتایا کہ 11شہروں سے پولیو ٹیسٹ کیلئے سیمپلز 13تا20فروری لئے گئے، اوکاڑہ کے اربن انوائرمنٹل سائٹ کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے جبکہ کراچی کیماڑی کااورنگی نالہ، محمد خان کالونی کی سیوریج پولیو زدہ ہے جبکہ کراچی سینٹرل حاجی مرید گوٹھ کی سیوریج بھی پولیوپازیٹوہے۔

    ذرائع کے مطابق حیدرآباد کے علاقہ جیکب پمپنگ اسٹیشن کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے، جیکب آباد صدر پمپنگ اسٹیشن،سکھرمکہ پمپنگ اسٹیشن کی سیوریج پولیوپازیٹو ہے۔

    اس کے علاوہ کوہاٹ کےعلاقے فقیرآباد کی سیوریج کا پولیو ٹیسٹ پازیٹو ہے جبکہ پشاورکےعلاقوں حیات آباد،نرےخوڑ کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے۔

    سبی گندا نالہ، کوئٹہ میں جاتک کلے، تختانی کی سیوریج پولیو پازیٹو نکلا جبکہ رواں برس پہلی باراسلام آبادسبزی منڈی کی سیوریج پولیو پازیٹو ہوئی۔

  • کراچی، پشاور اور ملتان میں ‘ڈبلیو پی وی ون پولیو وائرس’ کی تصدیق

    کراچی، پشاور اور ملتان میں ‘ڈبلیو پی وی ون پولیو وائرس’ کی تصدیق

    اسلام آباد : کراچی، پشاور، ملتان میں ڈبلیو پی وی ون پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی ، کراچی، ملتان، پشاور سے سیوریج سیمپلز 6 تا 12 فروری لئے گئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ صحت کی پولیو پازیٹو سیوریج لائنز کی ٹیکنیکل رپورٹ تیار کرلی ، ، ذرائع نے بتایا ہے کہ این آئی ایچ نے پولیو پازیٹو سیوریج سیمپلز رپورٹ وزارت صحت کو ارسال کردی ہے۔

    جس میں کراچی، پشاور، ملتان میں ڈبلیو پی وی ون پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی ، جس کے بعد رواں سال کے پولیو پازیٹو سیوریج سیمپلز کی تعداد 34 ہو گئی ہے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ کراچی، ملتان، پشاور سے سیوریج سیمپلز 6 تا 12 فروری لئے گئے تھے، ملتان کے علاقے سورج میانی کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے۔

    رواں سال ملتان کی سیوریج میں پہلی بار پولیو وائرس پایا گیا ہے، ملتان کی سیوریج کے پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق کراچی ساوتھ سے ہے، کراچی ملیر کے علاقہ لانڈھی بختاور کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے۔.

    رواں سال ملیر کی سیوریج میں دوسری بار پولیو وائرس پایا گیا ہے، ملیر کراچی کے پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق سنٹرل کراچی سے ہے۔

    ذرائع کے مطابق پشاور کے علاقہ نرے خوڑ کی سیوریج پولیو پازیٹو نکلی ہے،رواں سال پشاور کی سیوریج میں چوتھی بار پولیو پازیٹو نکلی ہے، نرے خوڑ پشاور میں موجود پولیو وائرس جینیاتی طور پر لوکل ہے۔

  • بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کی سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق

    بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کی سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق

    ذرائع وزارت صحت کا بتایا ہے کہ بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کی سیوریج لائن میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیو وائرس نے ملک پر پھر سے پنجے گاڑھ دیے ہیں، ذرائع وزارت صحت نے بتایا ہے کہ بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کی سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

     ذرائع وزارت صحت کے مطابق لسبیلہ کی سیوریج میں ٹائپ ون وائلڈ پولیو وائرس پایا گیا جبکہ لسبیلہ کی یونین کونسل اتھل جمالی محلہ کی سیوریج بھی پولیو پازیٹو ہے۔

    ذرائع وزارت صحت کا کہنا ہے کہ یہاں کی سیوریج سے پولیو ٹیسٹ کیلئے سیمپل 23 جنوری کو لیا گیا تھا، لسبیلہ کی پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق گڈاپ کراچی سے ہے۔

     ذرائع وزارت صحت نے مزید بتایا کہ رواں سال 31 سیوریج سیمپلز میں پولیو وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔

  • پولیو وائرس نے ملکی نظام صحت کی جڑوں کو ہلا کر رکھ دیا

    پولیو وائرس نے ملکی نظام صحت کی جڑوں کو ہلا کر رکھ دیا

    اسلام آباد: موذی پولیو وائرس نے ملکی نظام صحت کی جڑوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے، چاروں صوبوں کی سیوریج میں وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے۔

    ذرائع وزارت صحت کے مطابق ملکی سیوریج میں ٹائپ ون وائلڈ پولیو وائرس پایا گیا ہے، 14 شہروں سے ریکارڈ 30 سیوریج سیمپلز پولیو پازیٹو نکلے ہیں، 28 سیوریج سیمپلز جنوری، 2 سیمپل دسمبر 2023 میں لیے گئے تھے۔

    جن شہروں سے سیمپلز لیے گئے تھے ان میں کراچی، پشاور، کوئٹہ، چمن، پشین، لاہور، راولپنڈی، ڈی جی خان، سکھر، کیچ، حیدر آباد، جامشورو، ناصر آباد، اور خضدار شامل ہیں، جن کی سیوریج پولیو زدہ قرار دی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق 2023 کے پولیو پازیٹو سیوریج سیمپلز کی تعداد 126 تھی، جب کہ رواں سال کے پولیو پازیٹو سیوریج سیمپلز کی تعداد اب تک 28 ہو گئی ہے۔

    کوئٹہ کے علاقے جاتک کلے، تختانی کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے، جس کے پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق قندھار سے ہے، خضدار کے علاقہ کٹن پل کی سیوریج کے پولیو وائرس کا تعلق ہلمند افغانستان سے ہے، راولپنڈی کے علاقہ ڈھوک دلال کی سیوریج کے پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق پشاور سے ہے، ڈی جی خان کی سائٹ مین ڈسپوزل کی سیوریج کے پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق گڈاپ سے ہے۔

    لاہور کے علاقہ آؤٹ فال اسٹیشن کی سیوریج کے پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق جلال آباد سے ہے، کراچی ایسٹ کے چار علاقوں گڈاپ ٹاؤن، مچھر کالونی، راشد منہاس روڈ، چکوڑا نالہ کی سیوریج کے پولیو وائرس کا جینیاتی طور پر لوکل ہے۔

    ذرائع کے مطابق کراچی کیماڑی کی محمد خان کالونی، اورنگی نالہ، کراچی ساؤتھ کی منظور کالونی، حاجی مرید گوٹھ، کراچی کورنگی کے علاقہ کورنگی نالہ، کراچی ملیر کی لانڈھی بختاور ویلج کالونی کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے۔

    ڈرین کے بی فیڈر جامشورو، حیدرآباد کے علاقہ لطیف آباد، سکھر کے علاقہ مکہ پمپنگ اسٹیشن کی سیوریج میں پولیو وائرس موجود ہے، کوئٹہ کے علاقوں ریلوے پل، سرپل، جاتک کلے، طاؤس آباد، تختانی، چمن کے علاقہ آرمی کازیبہ، ہادی پاکٹ، پشین کے علاقہ طروا، کیچ کے علاقہ تربت ٹاؤن، شاہین ٹاؤن پشاور، واپڈا کالونی ناصر آباد کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے۔

  • اسلام آباد اور 3 صوبوں کی سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق، پولیو نے پھر پنجے گاڑ لیے

    اسلام آباد اور 3 صوبوں کی سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق، پولیو نے پھر پنجے گاڑ لیے

    اسلام آباد: حکومتی نااہلی کے باعث پولیو وائرس نے ملک پر پھر سے پنجے گاڑھ دیے ہیں، پولیو پازیٹو سیوریج سیمپلز کی ٹیکنیکل رپورٹ وزارت صحت کو موصول ہو گئی جس میں اسلام آباد اور 3 صوبوں کی سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق کی گئی ہے۔

    ذرائع وزارت صحت کے مطابق ملک کے 7 شہروں سے ریکارڈ 14 سیوریج سیمپلز میں پولیو کی تصدیق ہو گئی ہے، پولیو سے متاثرہ شہروں کا تعلق سندھ، کے پی، بلوچستان سے ہے، 2023 کے پولیو پازیٹو سیوریج سیمپلز کی تعداد 112 تک پہنچ گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق کراچی، پشاور، کوئٹہ، سکھر کی سیوریج میں پولیو وائرس موجود ہے، اسلام آباد، حیدرآباد، کوہاٹ کی سیوریج کا پولیو ٹیسٹ بھی پازیٹو نکلا، 5 شہروں سے پولیو ٹیسٹ کے لیے سیمپلز 4 تا 12 دسمبر لیے گئے تھے۔

    پشاور میں حیات آباد، نرے خوڑ، گل آباد، تاج آباد، چنگی یوسف آباد کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے، 2023 کے دوران پشاور کی سیوریج میں 29 بار پولیو وائرس پایا گیا ہے، یہاں سے پولیو ٹیسٹ کے لیے سیمپلز 6 دسمبر کو لیے گئے تھے، پشاور کی سیوریج کے وائرس کا جینیاتی تعلق افغانستان اور راولپنڈی سے ہے۔

    کوہاٹ کے علاقے فقیر آباد کی سیوریج میں پولیو وائرس موجود ہے، 2023 میں کوہاٹ کی سیوریج میں تیسری بار پولیو وائرس پایا گیا ہے، یہاں سے ٹیسٹ کے لیے سیمپلز 13 دسمبر کو لیے گئے تھے، کوہاٹ میں موجود پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق گڈاپ کراچی سے ہے۔

    کراچی ایسٹ کے علاقوں مچھر کالونی اور راشد منہاس روڈ کی سیوریج کا پولیو ٹیسٹ پازیٹو نکلا، یہاں سے سیمپلز 11، 12 دسمبر کو لیے گئے تھے، جینیاتی تعلق گڈاپ اور لیاقت آباد سے ہے، 2023 کے دوران کراچی ایسٹ کے 13 سیوریج سیمپلز پولیو پازیٹو نکلے ہیں۔

    کیماڑی کی محمد خان کالونی کی سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی، 2023 میں کیماڑی کی سیوریج میں ساتویں بار پولیو وائرس پایا گیا ہے، جینیاتی تعلق پشاور سے ہے۔ کراچی سینٹرل کے حاجی مرید گوٹھ کی سیوریج کا پولیو ٹیسٹ پازیٹو ہے، اور 2023 میں یہاں کی سیوریج چوتھی بار پولیو پازیٹو ہوئی ہے، جس کا جینیاتی تعلق کراچی ایسٹ سے ہے۔ کراچی ویسٹ کے علاقے خمیسو گوٹھ کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے، 2023 میں اس کی سیوریج پہلی بار پولیو پازیٹو نکلی ہے، جینیاتی تعلق گڈاپ سے ہے۔

    حیدرآباد کے علاقے جیکب پمپ اور لطیف آباد 9 کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے، 2023 میں حیدرآباد کی سیوریج چوتھی بار پولیو پازیٹو ہوئی ہے، یہ وائرس جینیاتی طور پر لوکل ہے۔ سکھر کے علاقے ماکا پمپنگ اسٹیشن کی سیوریج کا پولیو ٹیسٹ پازیٹو ہے، اور 2023 میں پہلی بار یہاں کی سیوریج میں پولیو وائرس پایا گیا ہے، جینیاتی تعلق لیاقت آباد کراچی سے ہے۔

    کوئٹہ کے علاقے ریلوے پل کی سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، 2023 میں کوئٹہ کی سیوریج میں 8 ویں بار پولیو وائرس پایا گیا ہے، جینیاتی تعلق چمن سے ہے۔ اسلام آباد کے علاقے جھنگی سیداں کی سیوریج پہلی بار پولیو پازیٹو نکلی ہے، اور جینیاتی تعلق پشاور سے ہے۔ واضح رہے کہ 2023 کے دوران ملک میں 6 پولیو وائرس کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

  • عالمی ادارہ صحت کا پاکستان پر سفری پابندیاں برقرار رکھنے کا فیصلہ

    عالمی ادارہ صحت کا پاکستان پر سفری پابندیاں برقرار رکھنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: عالمی ادارہ صحت نے پاکستان پر سفری پابندیاں برقرار رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے پولیو کے باعث سفری پابندیوں میں 3 ماہ کی توسیع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) سے جاری ایک اعلامیے میں پاکستان اور افغانستان کو پولیو کے عالمی پھیلاؤ کے حوالے سے بدستور خطرہ قرار دیا گیا ہے، ڈبلیو ایچ او کی ایمرجنسی کمیٹی برائے پولیو کی جانب سے پابندیوں میں توسیع کی سفارش کی گئی تھی۔

    اعلامیے کے مطابق ڈبلیو ایچ او کی ہنگامی پولیو کمیٹی کا 37 واں اجلاس 12 دسمبر کو ہوا، جس میں دنیا میں پولیو کے پھیلاؤ اور اس کے تدارک کے اقدامات پر غور کیا گیا، اجلاس میں پاکستان، افغانستان، مصر، کینیا، موریطانیہ، نائجیریا، زمبابوے میں پولیو صورت حال اور متاثرہ ممالک کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔

    اعلامیے کے مطابق 2023 میں پاکستان میں 6 پولیو کیس رپورٹ ہوئے ہیں، اور 98 سیوریج سیمپلز پولیو پازیٹو نکلے، چاروں صوبوں کے سیوریج میں پولیو وائرس کی موجودگی خطرہ ہے، ڈبلیو ایچ او کے مطابق کراچی، کوئٹہ، پشاور، راولپنڈی، اسلام آباد کے سیوریج میں پولیو موجود ہے۔

    کراچی اور چمن کے 2 ماحولیاتی سیمپلز میں پولیو وائرس کی تصدیق

    پاکستان میں پولیو ویکسینیشن سے انکاری والدین اور محروم بچے چیلنج ہیں، حساس ایریاز میں پولیو ویکسین سے محروم بچے بدستور ایک چیلنج ہیں، تاہم ڈبلیو ایچ کا کہنا تھا کہ پولیو ویکسین سے محروم بچوں کے لیے پاکستانی انتظامات تسلی بخش ہیں، پاکستان اس سلسلے میں خصوصی اقدامات کر رہا ہے۔

    ڈبلیو ایچ او کے مطابق پاکستان اور افغانستان میں آمد و رفت پولیو کے پھیلاؤ کا ذریعہ ہے، کراچی اور کوئٹہ بلاک پولیو وائرس کے حوالے سے حساس ہیں، گزشتہ برس پولیو کے پھیلاؤ میں تیزی آئی ہے، پاکستان سے افغان مہاجرین کی واپسی سے بھی پولیو پھیل سکتا ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی پولیو سے متعلق سرویلنس مزید تین ماہ جاری رہے گی، پاکستان سے بیرون ملک جانے والے افراد کی پولیو ویکسینیشن لازمی ہوگی، ڈبلیو ایچ او 3 ماہ بعد انسداد پولیو کے لیے پاکستانی اقدامات جانچے گا۔

    واضح رہے کہ پاکستان پر پولیو کی وجہ سے سفری پابندیاں مئی 2014 میں عائد ہوئی تھیں۔

  • کراچی اور چمن کے 2 ماحولیاتی سیمپلز میں پولیو وائرس کی تصدیق

    کراچی اور چمن کے 2 ماحولیاتی سیمپلز میں پولیو وائرس کی تصدیق

    اسلام آباد: کراچی اور چمن کے 2 ماحولیاتی سیمپلز میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    وزارت صحت کے ذرائع کے مطابق ملک کے دو شہروں کراچی اور چمن کی سیوریج میں ٹائپ ون وائلڈ پولیو وائرس پایا گیا ہے، رواں برس کے پولیو پازیٹو سیوریج سیمپلز کی تعداد 94 ہو گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت صحت نے پولیو پازیٹو سیوریج سیمپلز سے متعلق ٹیکنیکل رپورٹ تیار کر لی ہے، کراچی ساؤتھ کی ہجرت کالونی کا سیوریج سیمپل پازیٹو نکلا، رواں سال کراچی ساؤتھ کی سیوریج پانچویں بار پولیو پازیٹو نکلی ہے۔

    کراچی ساؤتھ کے سیمپلز 13 ستمبر، 11، 16 اکتوبر، اور 7 نومبر کو پازیٹو نکلے تھے، ہجرت کالونی سے پولیو ٹیسٹ کے لیے سیمپل 4 دسمبر کو لیا گیا تھا، ہجرت کالونی کے پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق کراچی ایسٹ گڈاپ سے ہے۔

    دوسری طرف چمن کے علاقے آرمی کازیبہ کی سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، چمن کی سیوریج سے پولیو ٹیسٹ کے لیے سیمپلز 4 دسمبر کو لیے گئے تھے، جس سے رواں سال چمن کی سیوریج میں ساتویں بار پولیو وائرس پایا گیا ہے۔ چمن کی سیوریج میں موجود پولیو وائرس جینیاتی طور پر لوکل ہے۔

    واضح رہے کہ رواں برس ملک میں پولیو وائرس کے 6 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

    سیوریج لائنز میں پولیو وائرس کی موجودگی نے حکومت کو چکرا کر رکھ دیا ہے، حکومت نے آئندہ ماہ ملک گیر انسداد پولیو مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے، صوبوں کی مشاورت سے قومی انسداد پولیو مہم کا شیڈول تیار کر لیا گیا، مہم تین مراحل میں چلائی جائے گی، پہلا ملک گیر مرحلہ 8 تا 14 جنوری چلے گا۔

  • حکومتی غفلت سے پولیو وائرس ملک پر پھر سے پنجے گاڑنے لگا

    حکومتی غفلت سے پولیو وائرس ملک پر پھر سے پنجے گاڑنے لگا

    اسلام آباد: حکومتی غفلت کے باعث  پولیو وائرس ملک پر پھر سے پنجے گاڑنے لگا، تین صوبوں کے چھ ماحولیاتی سیمپلز میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت صحت کی پولیو پازیٹو سیوریج سیمپلز کے بارے میں ٹیکنیکل رپورٹ تیار کرلی گئی ہے جس میں ملک کے تین صوبوں کے چھ ماحولیاتی سیمپلز میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    زرائع کا بتانا ہے کہ رواں برس کے پولیو پازیٹو سیوریج سیمپلز کی تعداد 90 تک پہنچ گئی، کراچی، پشاور، کوئٹہ، ٹانک، حب کی سیوریج لائن سے لی جانے والی سیمپلز  میں پولیو پازیٹو نکلا ہے۔

     زرائع کا کہنا تھا کہ کوئٹہ کے علاقے جتک تختانی کے سیوریج میں پولیو پایا گیا ہے، رواں سال کوئٹہ کی سیوریج میں پانچویں بار پولیو وائرس پایا گیا ہے، کوئٹہ میں موجود پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق کراچی ایسٹ، چمن سے ہے۔

    زرائع کا کہنا تھا کہ رواں سال حب کے سیوریج میں دوسری بار پولیو وائرس پایا گیا ہے، حب میں موجود پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق کراچی ایسٹ گڈاپ سے ہے۔

    رواں برس پشاور  کی سیوریج میں 25 بار پولیو کی تصدیق ہوئی ہے، پشاور کے علاقے شاہین ٹاون کی سیوریج میں پولیو وائرس موجود ہے، شاہین ٹاون پشاور کی سیوریج کا پولیو وائرس جینیاتی طور پر لوکل ہے۔

    زرائع کے مطابق ٹانک کے علاقے گرا کورو خان کی سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، رواں سال ٹانک کی سیوریج میں پہلی بار پولیو وائرس پایا گیا ہے،  جس کا جینیاتی تعلق سنٹرل کراچی سے ہے۔

    زرائع کے مطابق کراچی ملیر کے علاقے لانڈھی بختاور کے سیوریج میں پولیو وائرس موجود ہے، رواں سال ضلع ملیر کی سیوریج میں پہلی بار پولیو وائرس پایا گیا ہے، اس وائرس کا جینیاتی تعلق سنٹرل کراچی سے ہے۔

    واضح رہے کہ رواں برس ملک میں پولیو وائرس کے چھ کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

  • کراچی میں پولیو کا ایک اور کیس رپورٹ ،  تعداد 4 ہوگئی

    کراچی میں پولیو کا ایک اور کیس رپورٹ ، تعداد 4 ہوگئی

    کراچی : شہر قائد میں 2سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی ، جس کے بعد رواں سال رپورٹ کیسزکی تعداد 4 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سے پولیو کا ایک اور کیس رپورٹ ہوگیا ، جس کے بعد رواں سال رپورٹ کیسزکی تعداد 4 ہوگئی ہے۔

    ذرائع وزارت صحت نے بتایا کہ 2 سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، پولیو کا شکار بچہ کراچی ایسٹ گڈاپ کی یو سی گجرو کا رہائشی ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ پولیو وائرس کا شکار 2 سالہ بچہ افغانی نژاد ہے، بچہ 3 اکتوبر کو پولیو وائرس سے معذور ہوا ہے۔

    ذرائع کے مطابق کراچی ایسٹ کے سیوریج میں رواں ہفتے پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ، گڈاپ ٹاون کے سیوریج سے سیمپلز 26 ستمبر کو لئے گئے تھے، گڈاپ ٹاون کے سیوریج میں موجود پولیو وائرس جنیاتی طور پر لوکل ہے، رواں سال کراچی ایسٹ کے سیوریج میں چوتھی بار پولیو وائرس پایا گیا ہے۔

    رواں سال ملک بھر سے 48 پولیو پازیٹو سیوریج سیمپلز رپورٹ ہو چکے ہیں، رواں سال 3 پولیو کیس ضلع بنوں خیبرپختونخوا سے رپورٹ ہوئے ہیں۔