Tag: پولیو وائرس

  • سندھ میں رواں سال کے تیسرے پولیو کیس کی تصدیق ہوگئی

    سندھ میں رواں سال کے تیسرے پولیو کیس کی تصدیق ہوگئی

    کراچی: صوبہ سندھ میں تیسرے پولیو وائرس کیس کی تصدیق ہوگئی، رواں برس اب تک ملک بھر میں پولیو کیسز کی تعداد 8 ہوچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایمرجنسی سینٹر پولیو سندھ کا کہنا ہے کہ صوبہ سندھ میں کشمور کی یو سی جمال میں 3 سال کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی۔ رواں سال سندھ میں پولیو کیسز کی تعداد 3 ہوگئی۔

    اس سے قبل سندھ میں رتو ڈیرو کے 26 ماہ کے بچے اور ٹنڈو الہٰ یار کی 7 ماہ کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

    رواں برس سندھ سمیت ملک بھر میں اب تک پولیو کیسز کی تعداد 8 ہوچکی ہے۔

    خیال رہے کہ پولیو کے حوالے سے سال 2019 بدترین رہا جب ملک بھر میں 144 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے، پولیو کی یہ شرح سنہ 2014 کے بعد بلند ترین شرح ہے۔ 2014 میں پولیو وائرس کے 306 کیسز سامنے آئے تھے اور یہ شرح پچھلے 14 سال کی بلند ترین شرح تھی۔

    سنہ 2015 میں ملک میں 54، 2016 میں 20، 2017 میں سب سے کم صرف 8 اور سنہ 2018 میں 12 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے تھے۔

    اس تمام عرصے میں پولیو کیسز کی سب سے زیادہ شرح صوبہ خیبر پختونخواہ میں دیکھی گئی۔ صوبہ سندھ بدقسمتی سے اس حوالے سے دوسرے نمبر پر رہا۔

    گزشتہ برس کے مجموعی 144 پولیو کیسز میں سے صرف خیبر پختونخواہ میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 92 تھی۔ 30 کیسز سندھ میں، 12 بلوچستان اور 10 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آئے تھے۔

  • ملک بھر میں پولیو وائرس بے قابو، مزید 6 کیسز رپورٹ

    ملک بھر میں پولیو وائرس بے قابو، مزید 6 کیسز رپورٹ

    اسلام آباد: ملک میں پولیو وائرس کا پھیلاؤ رکنے کا نام نہیں لے رہا، وزارت قومی صحت نے مزید 6 پولیو کیسز رپورٹ ہونے کی تصدیق کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں پولیو کے 6 کیسز سامنے آگئے، 2 پولیو کیسز کا تعلق صوبہ پنجاب کے ڈیرہ غازی خان سے ہے۔

    ذرائع وزارت قومی صحت کے مطابق صوبہ خیبر پختونخوا سے بھی 2 کیسز سامنے آئے جن میں سے ایک ڈیرہ اسمعٰیل خان اور ایک لکی مروت سے ہے۔ سندھ کے شہروں جامشورو اور قمبر سے بھی 1، 1 پولیو کیس رپورٹ ہوا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیرہ اسمعٰیل خان کی یو سی لچرہ کے 2 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، متاثرہ بچے کی پولیو ویکسی نیشن نہیں ہوئی تھی۔ لکی مروت کی یو سی باسط خیل کی 9 ماہ کی بچی پولیو وائرس کا شکار ہوئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق سندھ کے ضلع قمبر کی یو سی لالو رونق کا 3 سالہ بچہ جبکہ ضلع جامشورو کی یو سی سہون 2 کا 12 سالہ بچہ پولیو وائرس کا شکار ہوا۔

    اسی طرح ڈیرہ غازی کی یو سی علی والا کی 6 ماہ کی بچی اور یو سی سخی سرور کی ایک ماہ کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس (جنوری 2019 سے جنوری 2020 تک) کے مجموعی پولیو کیسز کی تعداد 134 ہوچکی ہے۔ یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    صرف خیبر پختونخوا میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 91 ہوگئی ہے۔ 24 کیسز سندھ میں، 11 بلوچستان اور 8 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آچکے ہیں۔

  • پولیو وائرس  کے خاتمے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہے ہیں، ظفر مرزا

    پولیو وائرس  کے خاتمے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہے ہیں، ظفر مرزا

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ پولیو وائرس  کے خاتمے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ پولیو پروگرام ایک بار پھر درست سمت  اختیار کرچکا ہے، کامیاب نتائج پاکستان کو پولیو سے پاک کرنے کے سلسلے میں پہلا قدم ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ حالیہ مہم کے دوران دو لاکھ 65 ہزار فرنٹ لائن ورکرز نے حصہ لیا، پولیو مہم میں 43.9 ملین بچوں کو پولیو ویکسین کے قطرے پلائے  گئے، پولیو مہم کا ہدف 39.6 بچوں  تک رسائی تھی۔

    معاون خصوصی برائے صحت نے کہا کہ کراچی، پشاور،خیبر، کوئٹہ ، پشین، قلعہ عبداللہ پولیو وائرس کا گڑھ ہے، ان علاقوں میں پولیو مہم  میں ایک دن کا اضافہ کیا گیا تھا، پولیو وائرس  کے خاتمے کے لیے ہنگامی بنیادوں پراقدامات اٹھا رہے ہیں۔

    حکومت نے 99 فیصد بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف حاصل کرلیا

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ حالیہ مہم میں 99 فیصد بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف حاصل کیا گیا۔

    ظفرمرزا کا کہنا تھا کہ موذی مرض کے خاتمے کے لیے تمام مکتبہ فکر اپنا کردار ادا کریں، ہمیں پولیو وائرس کے خاتمے میں مشکلات کا سامنا ہے، عالمی برادری پولیو کے خاتمے کے لیے تعاون کر رہی ہے، مشترکہ کوششوں سے پاکستان کو پولیو فری ملک بنا ئیں گے۔

  • سندھ میں 2 لاکھ سے زائد بچے پولیو ویکسین سے محروم

    سندھ میں 2 لاکھ سے زائد بچے پولیو ویکسین سے محروم

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پولیو کیسز پر دکھ اور غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کوششیں کیوں نتیجہ خیز نہیں ہو رہیں۔، وزیر اعلیٰ کو بتایا گیا کہ سندھ میں پولیو ویکسین سے محروم رہ جانے والے بچوں کی تعداد 2 لاکھ 412 ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت صوبائی پولیو ٹاسک فورس کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دکھ اور غصہ ہے کہ ہماری کوششیں کیوں نتیجہ خیز نہیں ہو رہیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ 2018 میں ایک کیس سامنے آیا، اس سے ظاہر ہے کہ کہیں کوتاہی ہے۔ ہمیں اپنی کوتاہیوں کو شناخت کر کے ان کو ٹھیک کرنا ہے۔

    اجلاس میں وزیر اعلیٰ کو بریفنگ دی گئی کہ گڈاپ، گلشن، بلدیہ، لانڈھی، سائٹ ایریا اور لیاقت آباد سے نمونے لیے گئے تھے۔ نمونوں سے ثابت ہوا کہ پولیو وائرس ان علاقوں میں موجود ہے۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ سندھ میں پولیو ویکسین سے جو بچے رہ گئے ان کی تعداد 2 لاکھ 412 ہے، کراچی ڈویژن میں 1 لاکھ 73 ہزار 521 بچے ویکسین سے رہ گئے ہیں۔

    بریفنگ کے مطابق نئی مہم میں 90 لاکھ 89 ہزار 234 بچوں کی پولی وویکسین کا ہدف رکھا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے ہدایت کی کہ 16 دسمبر سے پولیو کے خلاف نئی مہم شروع کریں۔

    خیال رہے کہ صوبہ سندھ سے گزشتہ دنوں ایک اور پولیو کا کیس سامنے آیا ہے، لاڑکانہ کی تحصیل ڈوکری میں 9 ماہ کے حسنین میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    محکمہ صحت کے مطابق اب تک سندھ سے 14 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں۔

    مجموعی طور پر رواں برس ملک بھر میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 94 ہوگئی ہے، یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    صرف خیبر پختونخوا میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 68 ہوگئی ہے۔ 14 کیسز سندھ میں، 7 بلوچستان اور 5 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آچکے ہیں۔

  • پولیو کیسز میں بھیانک اضافہ، سندھ میں ایک اور کیس سامنے آگیا

    پولیو کیسز میں بھیانک اضافہ، سندھ میں ایک اور کیس سامنے آگیا

    کراچی: صوبہ سندھ سے پولیو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آگیا، رواں برس مجموعی طور پر اب تک 94 پولیو کیسز رپورٹ کیے جاچکے ہیں جو بھیانک شرح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ صوبہ سندھ کے شہر لاڑکانہ کی تحصیل ڈوکری میں 9 ماہ کے حسنین میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ اب تک سندھ سے 14 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں۔

    خیال رہے کہ رواں برس ملک میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 94 ہوگئی ہے، یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    صرف خیبر پختونخوا میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 68 ہوگئی ہے۔ 14 کیسز سندھ میں، 7 بلوچستان اور 5 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آچکے ہیں۔

    چند روز قبل اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا تھا کہ پولیو کے خاتمے کے لیے نیشنل اسٹریٹجک ایڈوائزری گروپ بنا ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کے مطابق انسداد پولیو پروگرام کو سیاست سے پاک کرنا چاہتے ہیں۔

    اس سے قبل وزارت صحت نے کہا تھا کہ ملک کے چاروں صوبوں میں پولیو وائرس دوبارہ پھیلنے لگا ہے، وزارت کی جانب سے چاروں صوبائی دارالخلافوں کے سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    علاوہ ازیں پولیو کے خلاف حفاظتی مہم کے لیے برطانیہ نے بھی 40 کروڑ پاؤنڈز کی امداد کا اعلان کیا تھا، اس امدادی پیکج کا اعلان پاکستان، افغانستان اور نائیجیریا کے لیے کیا گیا جس سے تینوں ممالک میں پولیو کے خاتمے کو ممکن بنایا جائے گا۔

  • پولیو وائرس کا خاتمہ، حکومت نے اہم فیصلہ کرلیا

    پولیو وائرس کا خاتمہ، حکومت نے اہم فیصلہ کرلیا

    اسلام آباد: وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ پولیو کے خاتمے کے لیے نیشنل اسٹرٹیجک ایڈوائزری گروپ تشکیل دے دیا گیا۔

    اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ انسداد پولیو مہم کو سیاست سے پاک کرنا چاہتے ہیں، پولیو کے خاتمے کو قومی ترجیح کےطورپر اتفاق سے آگے بڑھایاجائےگا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ پولیو کیسز سامنے آنے اور وائرس ختم نہ ہونے کی وجہ سے دنیا بھر میں پاکستان کی ساکھ متاثر ہوئی۔

    اطلاع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی مشاورت سے نیشنل اسٹرٹیجک ایڈوائزری گروپ قائم کردیا گیا، جس کی سربراہی معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کے سپرد کی گئی۔

    مزید پڑھیں: پولیو سے پاک پاکستان ہماری اولین ترجیح ہے، بل گیٹس

    گروپ میں شہناز وزیر علی اور سینیٹر عائشہ رضا فاروق کو بھی شامل کیا گیا۔ ڈاکٹر ظفر مرزا کے مطابق ایڈوائزری گروپ کا اجلاس ہر تین مہینے بعد طلب کیا جائے گا جس میں پولیو کے خاتمے پر پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا۔ علاوہ ازیں گروپ کے ممبران اور اراکین پروگرام کے امور پر مطلوبہ رہنمائی اور معاونت فراہم کریں گے۔

    خیال رہے کہ رواں برس ملک میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 82 ہوگئی ہے۔

  • پولیو وائرس ملک کے چاروں صوبوں میں دوبارہ پھیلنے لگا، برطانیہ کا امداد کا اعلان

    پولیو وائرس ملک کے چاروں صوبوں میں دوبارہ پھیلنے لگا، برطانیہ کا امداد کا اعلان

    اسلام آباد: وزارتِ صحت کے ذرایع کا کہنا ہے کہ پولیو وائرس ملک کے چاروں صوبوں میں دوبارہ پھیلنے لگا ہے، چاروں صوبائی دارالخلافوں کے سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارتِ صحت کے ذرایع نے کہا ہے کہ کراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ کے سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے جس کے لیے گٹروں سے نمونے 11 تا 17 اکتوبر لیے گئے تھے۔

    بتایا گیا ہے کہ لاہور کے 4، راولپنڈی کے 2 مقامات پر پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی، راولپنڈی کے علاقے صفدر آباد کے سیوریج، گلشن راوی، آؤٹ فال اسٹیشن ایچ، جی، ایف کے گٹرز میں وائرس کی تصدیق ہوئی جب کہ پشاور کے علاقے شاہین ٹاؤن کے گٹروں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  ملک میں پولیو کے 3 نئے کیسز سامنے آ گئے

    ادھر کراچی کے سہراب گوٹھ، حاجی مرید گوٹھ، گلشن اقبال، گڈاپ، مچھر کالونی کے گٹروں میں، جب کہ کوئٹہ کے قلعہ عبداللہ کے ہادی پیکٹ، کازیبہ، طاؤس آباد، دادو کے مسان نالے کے سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    دریں اثنا، پولیو کے خلاف حفاظتی مہم کے لیے برطانیہ نے 40 کروڑ پاؤنڈز کی امداد کا اعلان کر دیا ہے، اس امدادی پیکیج کا اعلان پاکستان، افغانستان اور نائیجیریا کے لیے کیا گیا ہے، امدادی پیکیج سے تینوں ممالک میں پولیو کے خاتمے کو ممکن بنایا جائے گا۔

  • کراچی: ویکسین سے انکار پر 2 مزید بچے پولیو وائرس کا شکار

    کراچی: ویکسین سے انکار پر 2 مزید بچے پولیو وائرس کا شکار

    کراچی: شہر قائد میں 2 مزید بچے پولیو وائرس کا شکار ہو گئے ہیں، بتایا گیا ہے کہ بچوں کو ویکسین پلانے سے انکار کا یہ نتیجہ نکلا کہ بچے پولیو کا شکار ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں 8 ماہ کی ایک بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے، 10 ماہ کے ایک بچے میں بھی پولیو کی تصدیق ہو گئی ہے جس کا تعلق جنوبی وزیرستان تحصیل لدھا سے ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ کراچی میں رہایش پذیر دونوں بچوں کے والدین نے پولیو ویکسین سے متعلق منفی پروپیگنڈے کی وجہ سے ویکسین پلوانے سے انکار کیا تھا۔

    خیال رہے کہ رواں سال ملک میں پولیو کیسز کی تعداد 62 ہو گئی ہے، خیبر پختون خوا سے 35، قبائلی اضلاع سے 11 پولیو کیس سامنے آ چکے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  بلوچستان اور پختونخواہ سے 2 نئے پولیو کیسز رپورٹ

    ادھر سندھ سے 6 کیسز، بلوچستان اور پنجاب سے 5،5 پولیو کیس سامنے آ چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ چار دن قبل بلوچستان اور خیبر پختون خوا میں بھی پولیو ایک ایک کیس سامنے آیا تھا، جس کے بعد ملک بھر میں پولیو کیسز کی تعداد 60 ہو گئی تھی۔

    پولیو حکام کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے قلعہ عبداللہ میں 17 ماہ کے بچے اور لکی مروت میں 5 ماہ کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

    محکمہ صحت کے مطابق ان بچوں کے والدین بھی پولیو ویکسین پلانے سے انکاری تھے۔

  • لاہور میں انسدادِ پولیو مہم میں بڑی کامیابی، وائرس کی گردش روک دی گئی

    لاہور میں انسدادِ پولیو مہم میں بڑی کامیابی، وائرس کی گردش روک دی گئی

    لاہور: شہر میں انسدادِ پولیو مہم میں بڑی کام یابی حاصل کر لی گئی ہے، انچارج پولیو پروگرام کا کہنا ہے کہ لاہور میں پولیو وائرس کی گردش روک دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں پولیو پروگرام کام یابی سے ہم کنار ہو گیا ہے، پروگرام کے انچارج سلمان غنی نے کہا ہے کہ لاہور میں لیے گئے نمونوں میں پولیو وائرس نہیں ملا۔

    سلمان غنی کا کہنا تھا کہ پولیو وائرس سرکولیشن کو کام یاب انسدادِ پولیو مہم کے ذریعے روکا گیا۔

    انچارج پولیو پروگرام کے مطابق لاہور میں پولیو وائرس کی سرکولیشن 14 ماہ سے جاری تھی، سلمان غنی کا یہ بھی کہنا ہے کہ پولیو وائرس روکنے میں والدین نے بھرپور تعاون کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاہور میں دوبارہ انسداد پولیو مہم شروع کرنے کا حکم

    واضح رہے کہ رواں سال لاہور کے مختلف علاقوں میں پولیو کے تین کیسز سامنے آ چکے ہیں، مئی میں ایک کیس سامنے آنے کے بعد لاہور کے پولیو سے متاثرہ علاقوں میں انسدادِ پولیو مہم پھر سے شروع کردیا گیا تھا۔

    پنجاب کی وزیر صحت یاسمین راشد نے کہا تھا کہ صوبے میں حالیہ انسدادِ پولیو مہم میں مثبت نتائج حاصل کیے گئے، مہم میں لیڈی ہیلتھ ورکرز نے کلیدی کردار ادا کیا۔

    یاد رہے کہ ملک بھر میں رواں سال مجموعی پولیو کیسز کی تعداد 10 تک پہنچ چکی ہے۔ لاہور میں آخری پولیو کیس 2 مئی کو سامنے آیا تھا۔

  • خیبرپختونخواہ میں پولیو وائرس بے قابو، ہنگامی اقدامات کرنے کا فیصلہ

    خیبرپختونخواہ میں پولیو وائرس بے قابو، ہنگامی اقدامات کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد / پشاور: وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے انسداد پولیو مہم بابر بن عطا اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ محمود خان نے کے پی میں پولیو کے نئے کیسز رپورٹ ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے ہنگامی اقدامات کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخواکاصوبےمیں پولیوکےنئےکیسزسامنےآنےپرنوٹس لیتے ہوئے اعلیٰ سطح کا اجلاس طلب کیا جس میں چیف سیکریٹری بھی شریک ہوئے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ پولیوکاخاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، تمام محکموں کو پولیو ٹیموں کے ساتھ مکمل تعاون کی ہدایت کی جائے اور ہر گھر تک رسائی دی جائے تاکہ پانچ سال سے کم عمر کوئی بھی بچہ قطرے پینے سے رہ نہ جائے۔

    محمود خان نے اپیل کی کہ والدین پولیوکےخلاف پروپیگنڈے پرتوجہ نہ دیں،  پولیوکاعدم خاتمہ مختلف رکاوٹوں کاباعث بن سکتا ہے، جس کی وجہ سے پاکستان پر اقوام متحدہ سفری پابندیاں عائد کرسکتا ہے جو قومی وقار کے لیے نقصان دہ ہے۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ نے تمام سیکریٹریز کو ہدایت کی کہ وہ پولیو کے حوالے سے والدین کے شکوک وشبہات اورتحفظات فوری دور کریں۔

    مزید پڑھیں: پولیو وائرس بے قابو، ایک دن میں 2 نئے کیسز سامنےآ گئے

    یہ بھی پڑھیں: پولیو مہم کا پہلا مرحلہ مکمل : ’’ڈپٹی کمشنرز نے انکاری والدین کو قائل کیا‘‘

    بعد ازاں وزیراعظم کے معاون خصوصی نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخواسےرابطہ کر کے صوبے میں رپورٹ ہونے والے نئے پولیو کیسز پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مکمل تفصیلات حاصل کیں۔

    بابر بن عطا کا کہنا تھا کہ طویل گفتگوکےبعدبڑےپیمانےپرہنگامی اقدامات کافیصلہ کیا گیا، پیرکووزیراعلیٰ خیبرپختونخواکی صدارت میں ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا ہے جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

    اُن کا کہنا تھا عالمی ادارہ صحت وزیراعلیٰ کےپی کوپولیوصورتحال پربریفنگ دیں گے، چیف سیکریٹری،آئی جی اورتمام کمشنرزکی شرکت یقینی بنانےکی ہدایت کی گئی ہے، حکومت پولیو وائرس کے خاتمے تک سکون سے نہیں بیٹھے گی۔