Tag: پولیو ورکر

  • ویڈیو: وہ صرف پولیو قطرے ہی نہیں پلاتیں، شاعری کے ساتھ بھی جنگ لڑ رہی ہیں!

    ویڈیو: وہ صرف پولیو قطرے ہی نہیں پلاتیں، شاعری کے ساتھ بھی جنگ لڑ رہی ہیں!

    ملک سے پولیو کے خاتمے کے لیے مشکل ترین جنگ بلوچستان میں لڑی جا رہی ہے، جس میں 7 ہزار سے زائد خواتین پولیو ورکرز فرنٹ لائن پر ہیں۔ ان میں سے ایک نرگس ندیم بھی ہیں، جنھوں نے بچوں کو معذور ہونے سے بچانے کو اپنا مقصد بنا لیا ہے۔

    صرف پولیو قطرے ہی نہیں، وہ شاعری کے ساتھ بھی لڑ رہی ہیں


    پولیو ورکر نرگس ندیم بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے علاوہ اپنی شاعری سے بھی اس موذی مرض کے خلاف برسرپیکار ہیں۔

    ’’کیا ہوا جو آج مشکل وقت ہے آیا ہوا

    یہ بھی ہمت اپنی سے ٹل جائے گا، دیکھیں گے ہم

    انشاء اللہ ایسا دن بھی آئے گا دیکھیں گے ہم

    پولیو کا خاتمہ ہو جائے گا دیکھیں گے ہم

    ایک بھی معذور بچہ اب نظر نہ آئے گا

    پاؤں پر اپنے کھڑا ہو جائے گا، دیکھیں گے ہم‘‘

    پولیو ورکر سکینہ بی بی شہید کے لیے ایک نظم

    بلوچستان میں اب تک پولیو ٹیموں پر حملوں میں 10 پولیو ورکرز شہید ہو چکے ہیں، ایسے حالات میں کام کرنے والی پولیو ورکرز کے لیے نرگس ندیم کی شاعری حوصلہ افزا ہے۔ چند سال قبل پولیو ورکر سکینہ بی بی شہید ہوئیں تو انھوں نے ان کی یاد میں نظم لکھی، اور انھیں خراج تحسین پیش کیا۔ نرگس ندیم کی اس نظم کو ملکی سطح پر بھی پذیرائی ملی، سکینہ بی بی کی آواز کے عنوان سے وہ لکھتی ہیں:

    ’’میں سڑکوں میں یا گلیوں میں

    تمھاری ایک دوا اور بھوک

    کپڑوں اور بستوں کے لیے

    گھر گھر میں جاتی تھی

    سمجھ کر اک عبادت

    بچوں کو قطرے پلاتی تھی‘‘

    جب پولیو ورکر فیلڈ میں ہو تو گھر والے دعائیں کرتے ہیں!


    نرگس ندیم خود کوئٹہ میں مغل آباد مشرقی بائی پاس میں کام کرتی ہیں، جو نواحی اور حساس علاقہ ہے، مگر وہ بے خوف صبح اپنا گھر چھوڑ کر فیلڈ میں پہنچتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کام کر کے اب ہم بہادر ہو گئے ہیں، کیوں کہ ایک مقصد کے تحت انسداد پولیو مہم کا حصہ ہیں اور یہ کام کر رہے ہیں۔ اگرچہ ہمیں ڈر نہیں لگتا لیکن ہمارے گھر والے پریشان رہتے ہیں۔ نرگس ندیم کہتی ہیں کہ جب تک وہ گھر نہ لوٹیں بچے اور شوہر انتظار کر رہے ہوتے ہیں اور دعائیں کر رہے ہوتے ہیں کہ سب ٹیمیں خیریت سے گھر پہنچ جائیں۔

    ایک گھر میں داخل ہونے کے بعد نرگس کے ساتھ کیا ہوا؟


    نرگس ندیم مہم کے دوران روزانہ 50 سے 70 گھروں تک جاتی ہیں، کھڑی دھوپ میں پیدل آگے بڑھتے ہوئے مشرقی پہاڑ کوہ مردار کے دامن تک پہنچتی ہیں، تھک کر دم لیتی ہیں، مگر قدم نہیں ڈگمگاتے۔ پولیو کا خاتمہ ان کا مقصد مگر ہر گھر میں الگ رویہ ملتا ہے۔ کچھ ایسی ان ہونیاں بھی ہوتی ہیں، جو وہ بھول نہیں سکتیں۔

    نرگس ندیم کے مطابق ایک گھر میں جب وہ گئیں اور بتایا کہ بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے آئی ہوں، تو گھر والوں نے گالیاں دینا شروع کر دیں۔ اس حد تک وہ غصے میں آئے کہ ایک مرد مارنے کے لیے لپکا۔ نرگس ندیم کہتی ہیں وہ دروازے کی طرف بھاگی باہر نکل کے خود کو بچایا۔

    مشکل ترین جنگ!


    بلوچستان میں 11 ہزار پولیو ورکرز محدود اجرت میں پولیو کے خلاف مشکل ترین جنگ لڑ رہے ہیں۔ حملوں کے خطرات، سخت موسمی حالات، دشوار گزار راستے عبور کر کے یہ ورکرز ایک ایک گھر پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں، تاکہ سب بچوں کو پولیو سے محفوظ بنا سکیں۔ تمام تر نامساعد حالات کے باوجود یہ پولیو ورکرز پر عزم ہیں کہ ان کی کوششیں رنگ لائیں گی، اور ملک سے پولیو کا خاتمہ ہو جائے گا، اس لیے والدین سے اپیل ہے کہ ان کے ساتھ ہمیشہ تعاون کریں۔


    گاڑیوں کا فٹنس سرٹیفیکیٹ کیسے حاصل ہوگا اب؟ ویڈیو دیکھیں


    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں


  • باہمت لڑکی تعلیم اور گھر کی کفالت کے لیے پولیو ورکر بن گئی

    باہمت لڑکی تعلیم اور گھر کی کفالت کے لیے پولیو ورکر بن گئی

    لاہور: زندہ دلان لاہور کی باہمت لڑکی کائنات اپنی تعلیم مکمل کرنے اور گھر کی کفالت کے لیے پولیو ورکر بن کر دوسروں کے لیے ایک مثال بن گئی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق لاہور کینٹ ٹاؤن کی طالبہ کائنات بچوں کو گھر گھر جا کر پولیو کے قطرے پلاتی ہیں، بچوں کو قطرے پلانے کے ساتھ ساتھ والدین کو ویکسین کی افادیت کے بارے میں آگاہی بھی فراہم کرتی ہیں۔

    کائنات کا کہنا ہے کہ ویکسین کے لیے بچوں کے والدین کو راضی کرنے کے لیے وہ دل سے محنت کرتی ہیں، بہت سارے بچے ایسے ہیں جو اس بیماری کی وجہ سے معذور ہو چکے ہیں، جو بستر سے اٹھ نہیں سکتے، چل نہیں سکتے، مجھے خوشی ہے کہ اللہ نے مجھے اس قابل بنایا کہ میں بچوں کی زندگیوں کو محفوظ بنانے میں اپنا کردار ادا کر رہی ہوں۔

    کائنات نے اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا میں نے پولیو ورکر بن کر پچھلے سال اپنا بی ایس سی مکمل کر لیا ہے اور اب ماسٹر بھی کروں گی۔

    ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کینٹ ٹاؤن ڈاکٹر جنید کا کہنا ہے کہ کائنات ایک محنتی لیڈی ہیلتھ ورکر ہے، انھوں نے بتایا کہ کائنات کو جو تنخواہ ملتی ہے وہ اسی میں اپنی تعلیم مکمل کر رہی ہیں۔

    واضح رہے کہ ملک کو پولیو سے پاک کرنے کے لیے کائنات جیسے ورکرز کا کردار بہت اہم ہے، کائنات کا شمار ان خواتین ورکرز میں ہوتا ہے جو علم سے اپنی دنیا روشن کرنے اور بچوں کو معذوری سے بچانے کا مشن لے کر گھر سے نکلتی ہیں۔

  • پولیو ورکر وسیم احمد 30 سال سے پولیو کے خاتمے کے لیے سرگرم

    پولیو ورکر وسیم احمد 30 سال سے پولیو کے خاتمے کے لیے سرگرم

    کراچی: پاکستان میں اس وقت جہاں ہر شخص ملک سے پولیو کے خاتمے کی مہم میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے، وہیں کراچی کے محمد وسیم بھی اس عظیم مشن کی تکمیل میں 30 سال سے مصروف عمل ہیں۔

    صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے وسیم احمد گزشتہ 30 سال سے انسداد پولیو مہم میں سرگرم عمل ہیں، یہ فرض شناس پولیو ورکر فیلڈ ورک کے علاوہ مختلف پولیو مراکز میں بھی اپنی خدمات سر انجام دے چکے ہیں۔

    وسیم احمد بنیادی صحت مراکز میں انسداد پولیو کی ٹیموں کی رہنمائی کے علاوہ قومی اور صوبائی انسداد پولیو مہمات میں بھی پھرپور معاونت کرتے ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ پولیو کے خاتمے کی کئی رکاوٹوں میں سے سب سے بڑی رکاوٹ پولیو کے قطرے پلانے سے انکاری والدین ہیں۔

    وسیم بنیادی صحت مراکز میں آنے والے والدین کو حفاظتی ٹیکوں کی معلومات سمیت انسداد پولیو کی آگاہی بھی فراہم کرتے ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ پولیو ورکرز کی محنت اس وقت ضائع ہوسکتی ہے اگر والدین اور کمیونٹی اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے نہ پلائیں۔

    وسیم احمد ملک سے پولیو کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں اور چاہتے ہیں کہ والدین اور مقامی کمیونٹیز بھی اس مشن میں ان کا ساتھ دیں۔

  • لاہور: مناواں میں لیڈی پولیو ورکر کے قتل کا معمہ حل

    لاہور: مناواں میں لیڈی پولیو ورکر کے قتل کا معمہ حل

    لاہور: پولیس نے مناواں میں لیڈی پولیو ورکر کے قتل کا معمہ حل کر لیا، لیڈی پولیو ورکر کا قاتل پولیو ورکر ہی نکل آیا۔

    تفصیلات کے مطابق انویسٹی گیشن پولیس کا کہنا ہے کہ مناواں میں لیڈی پولیو ورکر کو ایک اور پولیو ورکر ہی نے قتل کیا، قاتل کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم عابد علی نے ایک ماہ قبل 24 سالہ لیڈی پولیو ورکر کو قتل کیا تھا، ملزم پولیو ورکر ہے اور مقتولہ کے ساتھ کام کرتا تھا۔

    پولیس کے مطابق مقتولہ کی نعش بی آر بی نہر سے ملی تھی، خاتون کی شناخت بشریٰ کے نام سے ہوئی، قتل کی تفتیش کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی تھی جس نے قتل کا معمہ حل کیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ پولیو ورکر عابد علی نے قتل کا اعتراف کر لیا ہے، ملزم نے بتایا کہ اس نے مقتولہ سے چالیس ہزار روپے لے رکھے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پولیو ورکرز کو سیکورٹی خطرات، ملک بھر میں انسداد پولیو مہم معطل

    معلوم ہوا ہے کہ لیڈی پولیو ورکر نے ایک کزن کو ملازمت پر رکھوانے کے لیے ملزم عابد علی کو چالیس ہزار روپے دیے تھے، تاہم ملزم مقتولہ کے کزن کو بھرتی نہ کروا سکا تھا۔

    پولیس کے مطابق مقتولہ ورکر نے رقم کی واپسی کا تقاضا کیا جس پر عابد علی نے بشریٰ کو نشہ آور گولیاں کھلا کر گلے میں پھندا ڈال کر قتل کر دیا اور لاش بی آر بی نہر میں بہا دی۔

    خیال رہے کہ ملک کے مختلف شہروں میں آئے دن پولیو ورکرز پر قاتلانہ حملے ہوتے ہیں، 27 اپریل کو پولیو ورکرز کو لاحق سیکورٹی خطرات کے باعث ملک بھر میں انسداد پولیو مہم معطل کر دی گئی تھی۔

  • چمن میں پولیو ٹیم پر فائرنگ، خاتون پولیو ورکر جاں بحق

    چمن میں پولیو ٹیم پر فائرنگ، خاتون پولیو ورکر جاں بحق

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے ضلع چمن میں پولیو ٹیم پر فائرنگ سے ایک خاتون پولیو ورکر جاں بحق اور ایک زخمی ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ چمن کے علاقے سلطان زئی میں موٹر سائیکل پر سوار 2 حملہ آوروں نے پولیو ٹیم پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 35 سالہ خاتون پولیو ورکر نسرین جاں بحق ہوگئیں۔

    ان کے ساتھ موجود پولیو ورکر 24 سالہ راشدہ شدید زخمی ہوئیں جنہیں فوری طبی امداد کے لیے کوئٹہ کے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    اسسٹنٹ کمشنر نے بتایا کہ جاں بحق خاتون کی لاش کو ضابطے کی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    اسسٹنٹ کمشنر کے مطابق واقعہ کے بعد ابتدائی طور پر سلطان زئی کے علاقے میں پولیو مہم عارضی طور پر معطل کردی گئی تاہم بعد میں چمن کے تمام ضلعوں میں مہم روک دی گئی۔

    ملزمان کی گرفتاری کے لیے علاقے کی ناکہ بندی کر کے سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا۔

    افسوسناک واقعے پر وزیر اعظم کے مشیر برائے انسداد پولیو بابر بن عطا نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے قاتلوں کی گرفتاری کی یقین دہانی کروائی۔

    دوسری جانب سندھ کے ضلع نوشہرو فیروز کے علاقے شاہی بازار میں ایک شخص نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کر کے ٹیم کو گھر سے نکال دیا۔

    پولیو ٹیم شکایت درج کروانے تھانے پہنچی تو شہری اور اس کے ساتھیوں نے ٹیم کے ڈرائیور پر تشدد بھی کیا جس کے بعد پولیو ورکرز نے ملزمان کی گرفتاری اور تحفظ کی فراہمی تک مہم چلانے سے انکار کردیا۔

    پولیس کے مطابق معاملے کی انکوائری کر رہے ہیں جس کے بعد مقدمہ درج کر کے گرفتاری کریں گے۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل پشاور میں انسداد پولیو مہم کے پہلے دن پولیو ویکسین کے ری ایکشن کی شکایت پر چند بچوں کو اسپتال لایا گیا تھا، خبر پھیلنے پر بے شمار خوفزدہ والدین اپنے تندرست بچوں کو بھی اسپتال لے آئے۔

    اس دوران مشتعل مظاہرین نے ڈی ایچ او اسپتال کی دیواریں گرا دی تھیں اور عمارت کو آگ بھی لگا دی تھی۔

    بعد ازاں خیبر پختونخواہ میں پولیو مہم کو ناکام بنانے کے لیے گھڑی گئی سازش اس وقت بے نقاب ہوگئی جبسوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو نے ڈرامہ طشت از بام کر دیا۔

    ویڈیو میں ایک شخص بچوں کو زبردستی اسٹریچر پر لٹا کر بے ہوشی کا ڈرامہ کرواتا دکھائی دیا جبکہ ویڈیو میں بچے تندرست دکھائی دے رہے تھے۔

    بچوں سے بے ہوشی کا ڈرامہ کروانے والے ملزم نذر محمد کو بعد ازاں بڈھ بیر پولیس نے گرفتار کر لیا تھا جبکہ انسداد پولیو مہم کےخلاف احتجاج کرنے والے 12 افراد کے خلاف پرچہ بھی درج کرلیا گیا، علاوہ ازیں سرکاری املاک کا جلاؤ گھیراؤ کرنے والوں کے خلاف آپریشن بھی شروع کردیا گیا۔

  • قبائلی ضلع مہمند میں انسداد پولیو ورکر کو قتل کردیا گیا ، ایک ملزم گرفتار

    قبائلی ضلع مہمند میں انسداد پولیو ورکر کو قتل کردیا گیا ، ایک ملزم گرفتار

    اسلام آباد: خیبرپختونخوا کے قبائلی علاقے کے ضلع مہمند میں واجد نامی انسدادپولیو ورکر  کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا،  ملزمان  میں سے ایک کو گرفتار کرلیا گیا ہے، گرفتار ملزم کےمطابق واجد کو ذاتی دشمنی پر قتل کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے معاون برائے انسداد پولیو بابر بن عطا سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بتایا قبائلی ضلع مہمند میں واجد نامی انسدادپولیو ورکر کو شہید کر دیا گیا، شہید ورکروالدین کو پولیو ویکسی نیشن کیلئے آمادہ کررہا تھا، شہید کےخاندان کو انصاف دلانے کےلیےبھرپور کردار ادا کروں گا، ادارے قاتل کی گرفتاری کےلیےکارروائی کر رہے ہیں، انسدادپولیو ٹیموں سے وعدہ ہے کارروائی ضرورہوگی۔

    بابر بن عطا نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا مہمند ضلع میں پولیوورکر کو شہید کرنے والے ملزمان میں سے ایک کو گرفتار کرلیا ہے ، گرفتار ملزم کےمطابق واجد کو ذاتی دشمنی پر قتل کیا، انسدادپولیو ورکر کی شہادت پرسرکاری بیان جلد جاری کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ مقتول واجد یونین کونسل کی سطح پر پولیو ٹیم کے انچارج تھے اور پولیو مہم کی مانیٹرنگ میں مصروف تھے۔

  • سلام پولیو ورکرز: پاکستانی پولیو ورکرز کی جانفشانی پر خراج تحسین

    سلام پولیو ورکرز: پاکستانی پولیو ورکرز کی جانفشانی پر خراج تحسین

    پاکستانی پولیو ورکرز کی سخت موسم میں پولیو پلانے کے لیے جانے کی تصاویر و ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ’سلام پولیو ورکرز‘کا ٹرینڈ شروع ہوگیا۔

    2 دن قبل پولیو ورکرز کی کچھ تصاویر سوشل میڈیا پر سامنے آئی تھیں جن میں وہ شدید سرد موسم اور برف باری کے دوران بھی پولیو پلانے کے لیے اپنے سفر پر رواں دواں تھے، دشوار گزار برفیلے راستے بھی ان کی ہمت نہ توڑ سکے تھے۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسف نے بھی ٹویٹر پر ان حوصلہ مند ورکرز کو خراج تحسین پیش کیا۔

    بعد ازاں اس سے ملتی جلتی مزید تصاویر منظر عام پر آئیں اور لوگوں نے ان بہادر پولیو ورکرز کی جرات اور جانفشانی کو سلام پیش کیا۔

    وفاقی وزیر برائے ریلوے شیخ رشید احمد نے بھی ان ورکرز کو سلام پیش کیا۔

    ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں انہوں نے پولیو ورکرز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے لکھا کہ قوم آپ کی خدمات کی قرضدار رہے گی۔

    خیال رہے کہ سال 2019 کی پہلی انسداد پولیو مہم میں 99 فیصد ہدف پورا کرلیا گیا ہے۔

    چند روز قبل پاکستان میں سنہ 2019 کا پہلا پولیو کیس سامنے آیا تھا۔ صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت میں 16 ماہ کی انعم میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

    گزشتہ 2 سال میں پاکستان نے انسداد پولیو کے لیے نہایت بہترین اور منظم اقدامات اٹھائے ہیں جن کے باعث ان 2 سالوں میں پولیو کیسز کی شرح میں خاصی کمی آئی ہے۔

  • پشاور:متنی اسپتال میں فائرنگ،پولیو ورکر جاں بحق

    پشاور:متنی اسپتال میں فائرنگ،پولیو ورکر جاں بحق

    پشاور کے علاقہ متنی ہسپتال میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے پولیو ورکر کو قتل کردیا گیا۔

    پشاور کے علاقہ متنی اسپتال میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے پولیو ورکرز کو قتل کردیا، نامعلوم موٹرسائیکل سوار حملہ آوروں نے ہسپتال کے اندر پولیو ٹیم پر فائر کھول دیا، جس کی زد میں آکر اہلکار ظاہر گل موقع پر جاں بحق جبکہ وارڈ اردلی نقاب خان اور ایک خاتون شدید زخمی ہوگئی۔

    زخمیوں کو فوری طبی امداد کے لئے اسپتال منتقل کر دیا گیا، حملہ آور فائرنگ کے بعد جائے وقوعہ سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، اس سے قبل بھی متنی کئی پولیو اہلکاروں کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے، جن میں خواتین اہلکار بھی شامل ہیں۔