Tag: پولیو ویکسین

  • پولیو ویکسین سے انکاری والدین میں واضح کمی، مصطفیٰ کمال کی گیٹس فاؤنڈیشن کے عہدیدار سے ملاقات

    پولیو ویکسین سے انکاری والدین میں واضح کمی، مصطفیٰ کمال کی گیٹس فاؤنڈیشن کے عہدیدار سے ملاقات

    اسلام آباد: وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال سے گیٹس فاؤنڈیشن کے صدر برائے گلوبل ڈیولپمنٹ ڈاکٹر کرس ایلس نے ملاقات کی ہے، جس میں وزیر صحت نے پاکستان میں پولیو کے خاتمے کے لیے گیٹس فاؤنڈیشن کی خدمات کو سراہا۔

    ملاقات میں حکومتِ پاکستان کی جانب سے پولیو کے خاتمے کے عزم کا ایک بار پھر اعادہ کیا گیا، مصطفیٰ کمال نے کہا وفاقی و صوبائی حکومتیں اور قانون نافذ کرنے والے ادارے پولیو کے خاتمے کے لیے یکسو ہیں۔

    مصطفیٰ کمال نے ڈاکٹر کرس ایلس کو بتایا کہ اعلیٰ معیار کی مہمات اور کمیونٹی کے تعاون کی بدولت حالیہ مہم میں ویکسین سے انکاری والدین میں واضح کمی آئی ہے، اور رواں سال کے اختتام تک پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے ہم پر عزم ہیں، ڈاکٹر کرس ایلس نے انسداد پولیو اقدامات کو سراہا اور 2025 میں ہدف کے حصول کی امید ظاہر کی۔


    انسداد پولیو کے لیے مائیکرو سطح پر مزید توجہ دی جائے، ڈبلیو ایچ او


    وفاقی وزیر صحت نے اس موقع پر کہا کہ پولیو خاتمے کی مہم کے لیے مکمل معاونت اور وسائل کی فراہمی یقینی بنائی جا رہی ہے، پاکستان اور افغانستان کے درمیان پولیو کے خاتمے کے لیے قریبی تعاون جاری ہے، دونوں ممالک میں بہ یک وقت پولیو مہمات کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ فروری اور اپریل میں قومی انسداد پولیو مہمات کامیابی سے مکمل کی گئیں، اور اب ملک گیر انسداد پولیو مہم کا آغاز 26 مئی سے کیا جا رہا ہے، جس کے دوران 4 کروڑ 54 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

  • غزہ، پولیو ویکسین کے حوالے سے بڑی خبر

    غزہ، پولیو ویکسین کے حوالے سے بڑی خبر

    غزہ: وزارت صحت غزہ نے کہا ہے کہ اسے پولیو ویکسین کی 1.26 ملین خوارکیں موصول ہو گئی ہیں۔

    الجزیرہ کے مطابق غزہ کی وزارت صحت کو پولیو ویکسین کی 10 لاکھ 26 ہزار ڈوزز مل گئی ہیں جس کے بعد اب وہ غزہ میں بچوں کو ویکسین فراہم کرنے کے کے لیے ایک مہم شروع کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔

    ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق غزہ 25 سال تک پولیو سے پاک رہا تھا، اتنے عرصے بعد اسرائیلی وحشیانہ کارروائیوں کے نتیجے میں اب ایک 10 ماہ کا بچہ اس وائرس سے متاثر ہوا اور اس ماہ کے شروع میں فالج کا شکار ہو گیا۔

    غزہ میں اسرائیل کی بمباری سے قبل 99 فی صد آبادی کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے گئے تھے، ڈبلیو ایچ او کے مطابق اب یہ تعداد 86 فی صد ہے۔

    حماس چیف یحییٰ سنوار کی تلاش کے لیے اسرائیل امریکا کی خفیہ کوششیں امریکی اخبار نے افشا کر دیں

    امدادی گروپوں کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فورسز نے پانی اور صفائی کے انفرااسٹرکچر کو تباہ کر دیا ہے، جس کی وجہ سے پولیو وائرس نے دوبارہ سر اٹھایا، جون میں خان یونس اور دیر البلح میں جمع گندے پانی میں وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

    ڈبلیو ایچ او اور یونیسیف کا کہنا ہے کہ ویکسینیشن میں مدد کے لیے 2,700 ہیلتھ ورکرز کے لیے ایک منصوبہ تیار کیا گیا ہے، لیکن ان کا کہنا ہے کہ جنگ میں دو الگ الگ 7 دن کے وقفوں کی ضرورت ہے، تاکہ 10 سال سے کم عمر کے 6 لاکھ 40 ہزار بچوں کو 2 خوراکیں دیا جانا یقینی بنایا جا سکے۔

    وائرس کے دوبارہ ابھرنے کے باوجود اسرائیل کی فوج نے غزہ کے انفرااسٹرکچر کو تباہ کرنا جاری رکھا ہوا ہے، اور بڑے پیمانے پر انخلا کے احکامات جاری بھی کیے ہیں، جس کی وجہ سے فلسطینیوں کو بھیڑ والے علاقوں میں صاف پانی اور صفائی کی سروسز تک رسائی سخت مشکل ہو چکی ہے۔

  • عید مبارک ویکسینیشن، شاپنگ سینٹرز اور تفریحی مقامات پر پولیو ویکسین کا اہتمام

    عید مبارک ویکسینیشن، شاپنگ سینٹرز اور تفریحی مقامات پر پولیو ویکسین کا اہتمام

    اسلام آباد: ملک بھر میں عیدالاضحیٰ کی رونقیں شروع ہوتے ہی پاکستان پولیو پروگرام نے بچوں کو پولیو سے محفوظ رکھنے اور پولیو وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ایک خصوصی مہم شروع کر دی ہے۔

    ترجمان پولیو پروگرام کے مطابق ’عید مبارک ویکسینیشن انیشی ایٹیو‘کے تحت ملک کے 20 سے زائد اضلاع میں شاپنگ سینٹرز اور چڑیا گھر جیسے تفریحی مقامات پر 187 خصوصی پولیو ویکسینیشن اسٹالز لگائے گئے ہیں، جہاں والدین پولیو کے خاتمے میں پولیو پروگرام کا ساتھ دے سکتے ہیں۔

    اس اقدام کا مقصد پولیو ویکسین کی اہمیت کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا، والدین کو اس موذی مرض کے خلاف جنگ میں براہ راست شامل کرنا اور عوام میں ویکسینیشن کو فروغ دینا ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ والدین ان اسٹالز پر تربیت یافتہ پولیو ورکرز کی مدد سے اپنے بچوں کو خود ویکسین پلانا سیکھ سکتے ہیں اور پولیو کے خلاف جنگ میں ہمارا ساتھ دے سکتے ہیں۔

    انسداد پولیو کے لیے قائم نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر کے کوآرڈینیٹر، کیپٹن (ر) محمد انور الحق نے کہا ’’عید مبارک ویکسینیشن انیشی ایٹیو لوگوں سے جڑنے اور انھیں پولیو کے خاتمے کی کوششوں کا فعال حصہ بنانے کا ایک بہترین موقع ہے۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’والدین پولیو کے خلاف جنگ میں ہمارے اہم اتحادی ہیں اور انھیں ویکسینیشن کے عمل میں شامل کر کے ہم نہ صرف پولیو ویکسین کی اہمیت کے بارے میں آگاہی پیدا کر رہے ہیں بلکہ ویکسینز کے حامی بھی بنا رہے ہیں۔‘‘

  • پولیو ویکسین پلانے سے انکار کرنے والے والدین کو سزا دینے کا اعلان

    پولیو ویکسین پلانے سے انکار کرنے والے والدین کو سزا دینے کا اعلان

    کراچی : پولیو سے بچاؤ کی ویکسین پلانے سے انکارکرنے والے والدین کو جرمانے اور سزا دینے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے انسداد پولیو مہم تیز کرنے کا فیصلہ کرلیا، بچوں کو پولیو سے بچاؤ کی ویکسین نہ پلانے والے والدین کے خلاف کارروائی کا اعلان کردیا۔

    سندھ امیونائزیشن اینڈایپیڈیمکس کنٹرول بل 2023 کے تحت ڈپٹی کمشنرز کو اختیارات تفویض کر دیے گئے۔

    ڈپٹی کمشنر حیدرآباد طارق قریشی نے جرمانے اور سزاؤں سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کردیا، جس میں کہا کہ
    ویکسین سے انکاری والدین کو ایک ماہ قید اور 50 ہزار جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    نوٹیفکیشن میں کہنا تھا پولیس اور پولیوورکرزٹیموں کی نشاندہی پر ویکسین نہ پلانے والے والدین کیخلاف کارروائی ہوگی ، سندھ پولیس کو محکمہ صحت اورپولیوورکرزکے ساتھ بھرپورتعاون کرنےکی ہدایت کردی۔

    ڈپٹی کمشنر نے اپیل کی کہ والدین انسدادپولیوٹیموں سےاپنےبچوں کوویکسین پلوائیں، والدین پولیووائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے ہمارا ساتھ دیں۔

  • 1955ء: امریکیوں کو دہشت اور خوف سے نجات دلانے والے جونس سالک کا تذکرہ

    1955ء: امریکیوں کو دہشت اور خوف سے نجات دلانے والے جونس سالک کا تذکرہ

    1952ء کو امریکا کی تاریخ کا تباہ کن سال کہا جاتا ہے۔ اس سال لگ بھگ 58 ہزار افراد میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جن میں سے 3 ہزار 145 موت کے منہ چلے گئے جب کہ 21 ہزار 269 مختلف جسمانی معذوریوں کا شکار ہوئے۔ اکثریت بچّوں کی تھی۔

    اس زمانے میں امریکا اور دنیا کے دیگر ممالک میں پولیو نے دہشت پھیلا رکھی تھی۔ لوگ اس مرض کے سبب خوف کا شکار تھے۔

    جونس ایڈورڈ سالک نے 1948ء میں پولیو وائرس پر باقاعدہ تحقیق شروع کی تھی اور سات سال بعد اس نے ایک مؤثر ویکسین تیّار کرنے کا اعلان کیا۔

    پولیو کم عمری میں بچّوں کو متاثر کرنے والی ایسی خطرناک بیماری ہے جو 200 میں سے کسی ایک کے اعصابی نظام پر حملہ کرکے اسے جسمانی طور پر مفلوج کر دیتی ہے۔ اگر پولیو کا وائرس پھیپھڑوں کو مفلوج کر دے تو چند ہی گھنٹوں میں موت واقع ہو سکتی ہے۔ ویکسین اس مرض کے خاتمے میں خاصی مؤثر اور کام یاب رہی، لیکن آج بھی دنیا کے تین ممالک پاکستان، افغانستان اور نائجیریا پولیو وائرس سے نجات نہیں‌ پاسکے ہیں۔

    جونس ایڈورڈ سالک جس نے پولیو جیسے متعدی مرض کا پھیلاؤ روکنے کا طریقہ (ویکسین) دریافت کیا تھا، 23 جون 1995ء کو دنیا سے رخصت ہوگیا۔ امریکا کے شہر نیویارک کے ایک یہودی گھرانے میں پیدا ہونے والا جونس ایک طبّی محقق اور وائرالوجسٹ تھا جس نے دنیا بھر میں‌ شہرت پائی۔

    اس وقت پولیو امریکا اور دنیا کے دیگر ممالک میں صحّت کے لیے سب سے بڑا خطرہ بن چکا تھا۔ سائنس داں اس سے بچاؤ یا اس کا علاج تلاش کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے تھے۔

    جونس سالک نے طبّ اور سائنس کا شعبہ چنا تھا اور جب مرض کے خلاف ایک تحقیقی منصوبے کے لیے ماہرین کو اکٹھا کیا گیا تو وہ بھی اس کا حصّہ تھا۔ جونس کو پولیو وائرس کی مختلف اقسام کا پتا لگانا تھا۔ جونس سالک نے اپنی ذمہ داری نبھانے کے ساتھ ساتھ اپنی ٹیم بناکر اس مرض کی حفاظتی ویکسین کی تیّاری کا کام بھی شروع کردیا تھا اور وہ کام یاب بھی ہوا۔

    امریکا میں جونس کی ویکسین کی آزمائش کی گئی اور 1955ء میں مرض کے خلاف طبّی میدان میں کام یابی کا اعلان کردیا گیا۔ جونس نے پولیو کے نہایت کم زور اور مردہ بیکٹیریا انسانی جسم میں‌ داخل کرنے کا طریقہ اپنایا تھا۔ ویکسین کی خبر جنگل کی آگ کی طرح ہر طرف پھیل گئی اور جونس سالک قومی ہیرو بن گیا۔

    جونس سالک کی طبّی تحقیق اور ویکسین پر بعض سائنس دانوں کی جانب سے اعتراضات بھی کیے گئے، لیکن ٹیسٹ کے نتائج کی نگرانی کرنے والے ماہرین کی ٹیم کے سربراہ نے اسے محفوظ اور مؤثر قرار دیا اور بڑی تعداد میں‌ امریکا اور دنیا کے دیگر ممالک میں لوگوں کو یہ ویکسین لگائی گئی۔

    جس دن پولیو کے خلاف اس کام یابی کا اعلان ہوا، امریکا میں ہر طرف جشن کا سماں تھا۔ اس پوری قوم کی کام یابی کہا گیا۔

    کہتے ہیں‌ جونس سے قبل ایزابیل مورگن مردہ وائرس سے پولیو کی ویکسین کی تیاری کا نظریہ پیش کر چکی تھی، لیکن اس نے یہ طریقہ انسانوں پر نہیں آزمایا تھا۔

    1957ء تک دنیا بھر میں‌ ویکسین پہنچ چکی تھی اور جینیوا کی عالمی پولیو کانفرنس کے مطابق ویکسین کے بعد انسانوں میں نہ ہونے کے برابر پیچیدگیاں مشاہدے میں‌ آئیں۔

    زندگی کے آخری برسوں میں ایڈز کا مؤثر علاج دریافت کرنے اور ویکسین کی تیّاری کے لیے تحقیق اور تجربات کررہا تھا۔ اس نے اپنی طبّی تحقیق کو کتابی شکل میں بھی شایع کروایا۔

  • ‘ پولیو ویکسین بچے کی عمر بھر کی معذوری سے بچاؤ کا واحد حل ہے’

    ‘ پولیو ویکسین بچے کی عمر بھر کی معذوری سے بچاؤ کا واحد حل ہے’

    اسلام آباد : سربراہ قومی پولیو پروگرام ڈاکٹرصفدر رانا کا کہنا ہے کہ ویکسین بچے کی عمر بھر کی معذوری سے بچاؤ کا واحد حل ہے، والدین بچوں کوپولیو سے بچاؤ کے قطرے ضرور پلوائیں۔

    تفصیلات کے مطابق سربراہ قومی پولیو پروگرام ڈاکٹرصفدر رانا کی اے آر وائی نیوز سےخصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا خصوصی انسداد پولیو مہم چاروں صوبوں میں جاری ہے، ہم 5مخصوص اضلاع کراچی،کوئٹہ،فیصل آباد،اٹک، جنوبی وزیرستان میں ہو رہی ہے۔

    ڈاکٹرصفدررانا کا کہنا تھا کہ کراچی کی 23، کوئٹہ کی 10 یونین کونسل اور فیصل آباد کی 55 یونین کونسل میں مہم جاری ہے، مہم میں 5سال سے کم عمر 8لاکھ بچوں کی ویکسی نیشن ہو گی۔

    سربراہ قومی پولیوپروگرام نے کہا کہ انسداد پولیو مہم میں 8ہزار کے قریب اہلکار تعینات رہیں گے، مہم کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور ٹیموں کو بھرپور سیکیورٹی فراہم کی گئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ویکسین بچے کی عمر بھر کی معذوری سے بچاؤ کا واحد حل ہے، والدین بچوں کوپولیو سے بچاؤکےقطرے ضرور پلوائیں اور انسدادپولیو ٹیموں سےبھرپور تعاون کریں۔

  • کراچی: ویکسین سے انکار پر 2 مزید بچے پولیو وائرس کا شکار

    کراچی: ویکسین سے انکار پر 2 مزید بچے پولیو وائرس کا شکار

    کراچی: شہر قائد میں 2 مزید بچے پولیو وائرس کا شکار ہو گئے ہیں، بتایا گیا ہے کہ بچوں کو ویکسین پلانے سے انکار کا یہ نتیجہ نکلا کہ بچے پولیو کا شکار ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں 8 ماہ کی ایک بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے، 10 ماہ کے ایک بچے میں بھی پولیو کی تصدیق ہو گئی ہے جس کا تعلق جنوبی وزیرستان تحصیل لدھا سے ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ کراچی میں رہایش پذیر دونوں بچوں کے والدین نے پولیو ویکسین سے متعلق منفی پروپیگنڈے کی وجہ سے ویکسین پلوانے سے انکار کیا تھا۔

    خیال رہے کہ رواں سال ملک میں پولیو کیسز کی تعداد 62 ہو گئی ہے، خیبر پختون خوا سے 35، قبائلی اضلاع سے 11 پولیو کیس سامنے آ چکے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  بلوچستان اور پختونخواہ سے 2 نئے پولیو کیسز رپورٹ

    ادھر سندھ سے 6 کیسز، بلوچستان اور پنجاب سے 5،5 پولیو کیس سامنے آ چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ چار دن قبل بلوچستان اور خیبر پختون خوا میں بھی پولیو ایک ایک کیس سامنے آیا تھا، جس کے بعد ملک بھر میں پولیو کیسز کی تعداد 60 ہو گئی تھی۔

    پولیو حکام کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے قلعہ عبداللہ میں 17 ماہ کے بچے اور لکی مروت میں 5 ماہ کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

    محکمہ صحت کے مطابق ان بچوں کے والدین بھی پولیو ویکسین پلانے سے انکاری تھے۔

  • مصباح کو دہری ذمہ داری دے کر کھلاڑیوں کا کام آسان کیا گیا، یونس خان

    مصباح کو دہری ذمہ داری دے کر کھلاڑیوں کا کام آسان کیا گیا، یونس خان

    چارسدہ: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان یونس خان نے کہا ہے کہ مصباح کو دہری ذمہ داری تفویض کرکے کھلاڑیوں کا کام آسان کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان یونس خان نے چارسدہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرکٹ کے نئے ڈھانچے سے پاکستان کرکٹ میں بہتری آئے گی۔

    یونس خان نے کہا کہ پی ایس ایل میچز کا پاکستان میں انعقاد پی سی بی کی بڑی کامیابی ہے، یقین ہے کہ غیرملکی کرکٹرز پی ایس ایل کھیلنے ضرور پاکستان آئیں گے۔

    [bs-quote quote=”والدین بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلائیں، افواہوں پر کام نہ دھریں” style=”style-8″ align=”left” author_name=”یونس خان”][/bs-quote]

    سابق کپتان نے کہا کہ مصباح الحق کو ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مقرر کرنا خوش آئند ہے، مصباح الحق اور کھلاڑیوں کے درمیان اچھے تعلقات ہیں۔

    پولیو ویکسین کے حوالے سے یونس نے کہا کہ والدین بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلائیں، عوام پولیو ویکسین کے حوالے سے منفی افواہوں پر کام نہ دھریں۔

    سابق کپتان یونس خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر پر بھارتی اقدام اقوام متحدہ قوانین کی خلاف ورزی ہے، کشمیریوں پر ظلم و ستم پر اقوام متحدہ آواز بلند کرے۔

    یونس خان نے کہا کہ عوام اور پاک فوج کشمیریوں کی جدوجہد آزادی میں شانہ بشانہ ہیں، یوم دفاع و یکجہتی کشمیر پر قوم کا مثالی اتحاد دنیا کو بڑا پیغام ہے۔

    واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے یوم دفاع پر ملک بھر میں یوم یکجہتی کشمیر منانے کی ہدایت کی تھی، جس پر سرکاری اداروں اور صوبائی دارالحکومتوں میں یوم دفاع اور کشمیر کی مختلف تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔

  • وزیراعلیٰ سندھ کا  پولیو ویکسین سے انکاری والدین پر مقدمہ درج کرانے کا حکم

    وزیراعلیٰ سندھ کا پولیو ویکسین سے انکاری والدین پر مقدمہ درج کرانے کا حکم

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے والدین کی طرف سے پولیو ویکسین سے انکار پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے والدین پر مقدمہ درج کرانے کا  حکم دے دیا اور کہا کتنی بھی مالی مشکلات ہوں، پولیوپروگرام کومکمل فنڈزدیئے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت انسداد پولیوٹاسک فورس کا اجلاس ہوا ، اجلاس میں وزیر صحت عذرہ پیچوہو، وزیر بلدیات سعید غنی اور دیگر وزرا نے شریک کی۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے والدین کی طرف سے پولیو ویکسین سے انکار پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا پولیو ویکسین سے انکاری والدین پر مقدمہ درج کرائیں اور مقدمہ دائر کرکے کارروائی کی جائے۔

    اجلاس میں بریفنگ میں بتایا گیا کراچی میں 251806 بچوں کی ویکسی نیشن سے والدین نے انکار کیا، کراچی گڈاپ،گلشن ، بلدیہ، لانڈھی ، بن قاسم، سائٹ، لیاقت آباد اور صدر کے علاقوں میں پولیو وائرس موجود ہے جبکہ سکھر، جیکب آباد اور دیگر شہروں میں بھی وائرس موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے پولیو کے وائرس کو ختم کرنے کے اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا رواں سال 2 کیسز ظاہر ہونا افسوس ناک ہے، پولیو کے خاتمے کیلئے حکمت عملی تبدل کرنا ہوگی۔

    مراد علی شاہ نے پولیو ورکرز کی تربیت کو مزید بہترکرنے کی ہدایت کرتے ہوئے پولیو کیسز والے اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز اور دیگر افسران کو شوکاز دینے کا حکم
    دے دیا ، آپ ان کے خلاف ڈسیپلنری ایکشن لیں۔

    ان کا کہنا تھا کتنی بھی مالی مشکلات ہوں، پولیو پروگرام کو مکمل فنڈز دیئے جائیں، فنانس نے ایک ملین روپے ڈویژنل پولیوٹاسک فورس کوجاری کیے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے سیکیورٹی مسائل دیکھنے کیلئے کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس بلانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کوآرڈینیشن کمیٹی میں آئی جی ،رینجرز اور دیگر اداروں کے ممبراں شامل ہیں جبکہ پولیو ویکسین کے مسنگ بچوں کیلئے خصوصی مہم چلانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

  • پشاور، کوئی بچہ انسداد پولیو ویکسین سے متاثر نہیں ہوا: انکوائری رپورٹ

    پشاور، کوئی بچہ انسداد پولیو ویکسین سے متاثر نہیں ہوا: انکوائری رپورٹ

    پشاور: تحقیقات رپورٹ‌ نے تمام افواہوں کا خاتمہ کر دیا، طبی معائنوں‌ سے واضح  ہوا ہے کہ پشاور میں کوئی بچہ انسداد پولیو ویکسین سے متاثر نہیں ہوا.

    تفیصلات کے مطابق پشاور پولیو ڈرامے کا ڈراپ سین ہوگیا، انکوائری رپورٹ میں کچا چٹھا کھل کر سامنے آگیا. تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق اسپتال لائے گئے بچوں میں ایک بھی پولیو ویکسین سے متاثر نہیں تھا۔

    درجنوں بچوں کا طبی معائنہ کیا گیا، مگر ان میں‌ سے کسی کو بھی ایڈمٹ کرنےکی ضرورت پیش نہیں آئی۔

    خیال رہے کہ پشاور میں انسداد پولیو مہم کے پہلے روز اس خبر نے پورے شہر میں‌سنسنی پھیلا دی تھی کہ ویکسین سے متاثر ہونے والے بچوں‌کو اسپتال لایا گیا ہے.

    خبر جنگل کی آگ کی طرح‌ پھیل گئی، مساجد سے اعلانات ہونے لگے اور سیکڑوں افراد اپنے بچوں کو لے کر اسپتال پہنچ گئے.

    مزید پڑھیں: پشاور میں انسدادپولیومہم بدنام کرنے کی سازش کرنے والا شخص گرفتار

    البتہ وزیر صحت کے پی ہشام خان نے فوری اس طرح کی تمام خبروں کی تردید کر دی، بعد ازاں وزیر اطلاعات شوکت یوسف زئی نے اسے سازش قرار دیا.

    واقعے والے روز ہی ایک ویڈیو وائرل ہوئی، جس میں ایک شخص بچوں کو بے ہوش ہونے کی ہدایت کر رہا تھا، جسے بعد ازاں گرفتار کر لیا گیا.

    اب اس ضمن میں انکوائری رپورٹ بھی سامنے آگئی، اس ضمن میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرکی سربراہی میں دس رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم کی گئی تھی.