Tag: پولیو ویکسی نیشن

  • ملک بھر میں لاکھوں بچے پولیو ویکسی نیشن سے تاحال محروم

    ملک بھر میں لاکھوں بچے پولیو ویکسی نیشن سے تاحال محروم

    اسلام آباد : پاکستان میں قومی انسدادپولیو مہم لاکھوں بچے پولیو ویکسی نیشن سے محروم رہے جبکہ ہزاروں والدین ویکسین پلانے سے انکاری تھے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں لاکھوں بچے پولیو ویکسی نیشن سے تاحال محروم ہیں ، ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ قومی انسدادپولیو مہم 23تا 29مئی چلائی گئی تھی، جس میں 4 لاکھ 33 ہزار 173 بچے پولیو ویکسین سےمحروم رہے۔

    ،ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ پولیو مہم میں 3 لاکھ 77 ہزار 166 بچے ویکسی نیشن کیلئے دستیاب نہیں تھے جبکہ مہم میں 56 ہزار 007 والدین ویکسین پلانے سے انکاری تھے۔

    ذرائع نے کہا کہ گزشتہ مہم میں پولیو ویکسین سے محروم بیشتر بچوں کا تعلق سندھ سے تھا جبکہ سندھ میں 29 ہزار 740 والدین ویکسی نیشن سے انکاری تھے اور 96 ہزار 295بچے دستیاب نہیں تھے۔

    ذرائع کے مطابق کے پی میں 20 ہزار 040 والدین ویکسی نیشن سے انکاری اور 72 ہزار 139بچے دستیاب نہیں تھے، اسی طرح بلوچستان میں 5 ہزار 954 والدین ویکسی نیشن سے انکاری تھے۔

    گزشتہ پولیو مہم میں بلوچستان میں 68 ہزار 349 بچے اور پنجاب میں 1لاکھ 34 ہزار 666 بچے پولیو ویکسی نیشن کیلئے دستیاب نہیں تھے۔

    ذرائع نے بتایا کہ اسلام آباد میں 157 والدین ، جی بی میں 3والدین اور آزادکشمیر 91 والدین ویکسین سے انکاری تھے جبکہ اسلام آباد میں 4 ہزار 028بچے ، جی بی میں 345 بچے اور آزادکشمیر میں دستیاب نہیں تھے.

  • ملک بھرمیں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد میں اضافہ

    ملک بھرمیں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد میں اضافہ

    کوہاٹ: خیبرپختونخواکے بنوں ڈویژن میں پولیو نے پنجے گاڑھ لئے ، قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں دوسال کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق کے بعد رواں سال کے دوران بنوں ڈویژن میں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعدادتیزی سے بڑھ کر12 ،جبکہ خیبرپختونخوا میں پولیوسے متاثرہ بچوں کی تعداد16 اورملک بھر میں تعداد22 ہوگئی ۔

    تفصیلات کے مطابق پولیوکے مقامی حکام کے مطابق خیبرپختونخواہ کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان کے ہیڈکوارٹرمیران شاہ کے دورافتادہ علاقے پلنگ زئی میں دوسالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے۔متاثرہ بچہ غریب خاندان سے تعلق رکھتا ہے ۔

    رپورٹ کے مطابق مبینہ طورپربچے کو سات مرتبہ انسداد پولیو کے قطرے پلائے گئے ہیں۔واضح رہے کہ بنوں اورشمالی وزیرستان دونوں اضلاع ایک دوسرے سے متصل ہیں۔

    حکام کے مطابق خیبرپختونخوا کے بنوں ڈویژن کے دونوں اضلاع بنوں اور شمالی وزیرستان میں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعدادمیں آئے روز اضافہ کی وجہ سے صورتحال انتہائی گھمبیر ہوگئی ہے اور متعلقہ حکام نے پہلے ہی بنوں کو پولیو کے حوالے سے خطرناک علاقہ قراردیا ہے جہاں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد سب سے زیادہ 12 ہوگئی ہے جن میں ضلع بنوں میں سات اور شمالی وزیرستان میں پانچ بچے متاثر ہوچکے ہیں۔

    دو جنوبی اضلاع ہنگو اور ڈیرہ اسماعیل خان کے علاوہ دو قبائلی اضلاع خیبر اورباجوڑ میں بھی پولیو سے متاثرہ بچوں کی کل تعداد4 ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق اب تک صوبہ سندھ اور پنجاب میں تین تین کیس جبکہ خیبرپختونخوا میں تعدادبڑھ کر 16 ہوگئی اور یوں ملک بھر میں رواں سال کے ابتدئی پانچ ماہ کے دوران پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد22تک پہنچ گئی ہے۔

    ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ پاکستان میں پولیو کا ٹائپ ون وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے، مختلف شہروں کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کا خطرہ بڑھ رہا ہے، لاہور اور دیگر شہروں میں 21 کیسز رپورٹ ہونا تشویش ناک ہے۔

    عالمی ادارۂ صحت نے کہا کہ کراچی کا وائرس پاکستان سے باہر ایران میں بھی پایا گیا ہے، عارضی سفری پابندیوں کو اس صورت حال میں برقرار رکھا جائے گا۔دریں اثنا، عالمی ادارہ صحت نے پاکستان میں پولیو ٹیموں پر حملوں پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

    عالمی ادارہ صحت نے پولیو کیسز رجسٹرڈ ہونے کے سبب پاکستان پر پہلے سے عائد سفری پابندیوں میں توسیع کردی ہے۔پابندیوں میں توسیع کے باعث بیرون ملک سفر کرنے والے پاکستانیوں کو مشکلات کا سامنا ہوگا، پاکستان سے باہر جانے والوں کو پولیو ویکسی نیشن لازمی کرانا ہوگی۔

    بیرون ملک جانے کے لیے پولیو ویکسی نیشن سرٹیفیکٹ پاس رکھنا لازمی قرار دے دیا گیا، بیرون ملک سے واپسی پر بھی پاکستانیوں کو ویکسی نیشن کروانی ہوگی۔

  • پشاور میں پولیو ویکسی نیشن سے بچوں کی طبیعت خراب، مشتعل افراد نے مرکز صحت نذر آتش کردیا

    پشاور میں پولیو ویکسی نیشن سے بچوں کی طبیعت خراب، مشتعل افراد نے مرکز صحت نذر آتش کردیا

    پشاور: بڈھ پیر ماشو خیل میں پولیو کے قطرے پینے سے 700 سے زائد بچوں کی طبعیت خراب ہونے پر اسپتال منتقل کردیا گیا، مشتعل افراد نے مرکز صحت نذر آتش کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور میں مبینہ طور پر پولیو ویکسی نیشن سے بچوں کی طبیعت بگڑنے پر اسپتال منتقل کردیا گیا، مشتعل مظاہرین نے ڈی ایچ او اسپتال کی دیواریں گرادیں اور عمارت کو آگ لگادی، اسپتال میں آگ لگنے کے باعث سلنڈر پھٹ گیا۔

    ترجمان حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کا کہنا ہے کہ پرائمری اسکول نمبر ایک بڈھ پیر ماشوخیل سے بچوں کو اسپتال لایا گیا، بچوں کو سردرد، قے اور متلی کی شکایت تھی، تمام بچوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

    پشاور کے لیڈی ریڈنگ اسپتال میں مبینہ طور پر پولیو ویکسی نیشن سے متاثرہ بچوں کی تعداد 700 تک جاپہنچی ہے، سٹی اسپتال میں بھی سو سے زائد متاثرہ بچوں کو لایا گیا ہے۔

    ایک اسکول کی ٹیچر نے دعویٰ کیا ہے کہ صبح نو بجے پولیو ویکسین پلائی گئی جس کے بعد بچوں کی طبیعت بگڑی۔

    دوسری جانب ایمرجنسی آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ اسکول کے بچوں کی حالت پولیو ویکسین سے نہیں بگڑی بلکہ گرمی کی وجہ سے خراب ہوئی، پولیو ویکسین میں مسئلہ ہوتا تو صرف ایک اسکول کے اندر ہی بچوں کی حالت کیوں خراب ہوئی۔

    ہنگامہ آرائی پر قابو پانے کے لیے پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی، ایس ایس پی آپریشنز کا کہنا ہے کہ ہنگامہ آرائی کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔