Tag: پولیو پاکستان

  • جنوبی خیبرپختونخوا سے پولیو کا کیس رپورٹ

    جنوبی خیبرپختونخوا سے پولیو کا کیس رپورٹ

    اسلام آباد (01 ستمبر 2025): ملک میں پولیو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آ گیا ہے، جس سے رواں سال کے پولیو کیسز کی تعداد 24 ہو گئی ہے۔

    ذرائع ریفرنس لیب کے مطابق نیشنل ریفرنس لیب نے ملک میں ایک اور پولیو کیس کی تصدیق کر دی ہے، یہ کیس جنوبی خیبرپختونخوا سے رپورٹ ہوا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پولیو وائرس سے متاثرہ بچی کی عمر 20 ماہ ہے، جس کا تعلق ٹانک کی تحصیل جنڈولہ، یو سی پنگ سے ہے، رواں برس خیبرپختونخوا سے یہ 16 واں کیس ہے، جب کہ جنوبی کے پی سے اب تک 14 پولیو کیس رپورٹ ہو چکے ہیں۔

    پولیو وائرس کے کم پھیلاؤ کا موسم، اہم حکومتی فیصلہ سامنے آ گیا

    رواں سال سندھ سے پولیو وائرس کے 6 کیس رپورٹ ہوئے ہیں، پنجاب، گلگت بلتستان سے ایک، ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔

    ذرائع ریفرنس لیب کا کہنا ہے کہ پولیو کیس کی جینیاتی تشخیص کا عمل جاری ہے، جنڈولہ میں سیکیورٹی مسائل پر پولیو مہم منعقد نہیں ہوتی ہے۔

  • پولیو وائرس کے کم پھیلاؤ کا موسم، اہم حکومتی فیصلہ سامنے آ گیا

    پولیو وائرس کے کم پھیلاؤ کا موسم، اہم حکومتی فیصلہ سامنے آ گیا

    اسلام آباد (20 اگست 2025): حکومت پاکستان نے لو ٹرانسمیشن سیزن (پولیو وائرس کے کم پھیلاؤ کے موسم) میں وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے آئندہ ماہ ذیلی قومی انسداد پولیو مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    وزارت صحت کے ذرائع نے کہا ہے کہ لو ٹرانسمیشن سیزن میں پولیو مہم کا مقصد اس وائرس کی منتقلی کو روکنا ہے، اس سے وائرس کنٹرول ہو سکے گا، ذیلی قومی انسداد پولیو مہم 1 سے 7 ستمبر تک جاری رہے گی، 5 روزہ مہم میں 2 کیچ اپ ڈیز ہوں گے، جن میں رہ جانے والے بچوں کی پولیو ویکسینیشن ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق پولیو مہم میں 2 کروڑ 87 لاکھ 16528 بچوں کی ویکسینیشن ہوگی، یہ مہم آزاد کشمیر، جی بی، چاروں صوبوں کے 99 اضلاع میں چلے گی، 80 اضلاع میں مکمل، 19 اضلاع میں جزوی طور پر منعقد ہوگی، جس میں 4373 یونین کونسلوں کو کور کیا جائے گا۔پولیو وائرس پاکستان

    کے پی کے 27 اضلاع کی 1093 یونین کونسلز میں، 57 لاکھ 2202 بچوں کی پولیو ویکسینیشن ہوگی، سندھ کے 25 اضلاع کی 1041 یونین کونسلز میں 89 لاکھ 7077 بچوں، اسلام آباد کی 80 یوسیز میں 461125 بچوں کی، بلوچستان کے 26 اضلاع کی 601 یو سیز میں 21 لاکھ 82301 بچوں، آزاد کشمیر کے دو اضلاع کی 61 یونین کونسلز میں 168915 بچوں، گلگت بلتستان کے دو اضلاع کی 15 یونین کونسلز میں 1 لاکھ 8017 بچوں کی پولیو ویکسینیشن ہوگی۔

    اسپتال سے فرار منکی پاکس مریض ٹریس ہو گیا، گھر پر آئسولیٹ

    مہم کے دوران 2 لاکھ سے زائد فرنٹ لائن پولیو ورکرز ڈیوٹی دیں گے، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور صوبوں میں صوبائی ٹاسک فورس کی زیرنگرانی پولیو مہم کی تیاریاں جاری ہیں، حساس علاقوں میں مہم ایمرجنسی آپریشن سینٹرز چلائے گی، اور ہائی رسک، ترجیحی ایریاز میں ٹیکنیکل ماہرین تعینات ہوں گے، یہ ماہرین حساس ایریاز میں پولیو مہم تیاری اور انعقاد کے ذمہ دار ہوں گے۔

  • ملک میں ایک روز کے دوران پولیو کے 3 کیس سامنے آ گئے

    ملک میں ایک روز کے دوران پولیو کے 3 کیس سامنے آ گئے

    اسلام آباد: پاکستان میں ویکسینیشن کے ذریعے کی جانے والی کوششوں کے باوجود پولیو کیسز کا سلسلہ رک نہیں سکا ہے، اور ملک میں ایک روز کے دوران وائرس کے 3 کیس سامنے آ گئے ہیں۔

    خیبر پختونخوا سے 2، اور سندھ سے ایک نئے پولیو کیس کی تصدیق ہو گئی ہے، نیشنل ای او سی کا کہنا ہے کہ کیسز شمالی وزیرستان، لکی مروت اور عمر کوٹ سے سامنے آئے ہیں۔

    نیشنل ای او سی کے مطابق رواں سال اب تک رپورٹ ہونے والے پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 17 ہو گئی ہے، یہ وائرس کمزور قوت مدافعت والے بچوں کو نشانہ بناتا ہے، قومی ادارے نے خبردار کیا ہے کہ ویکسین سے محروم رہ جانے والے بچے دوسروں کے لیے بھی خطرہ بن سکتے ہیں، اس لیے اس سے بچاؤ صرف بار بار ویکسین پلوانے سے ہی ممکن ہے۔


    بلوچستان میں پولیو کے حوالے سے بڑی خبر، کئی علاقوں سے وائرس ختم


    ذرائع نے تازہ ترین کیسز کے حوالے سے تفصیل بتاتے ہوئے کہا ہے کہ لکی مروت کی یو سی تختی خیل کی 15 ماہ کی بچی میں پولیو کی تصدیق ہوئی ہے، اور شمالی وزیرستان کی یو سی میر علی 3 کی 6 ماہ کی بچی میں پولیو کی تصدیق ہوئی۔ سندھ میں عمر کوٹ کی یونین کونسل کھجرو کا رہائشی 5 سالہ بچہ پولیو سے متاثر نکلا ہے۔

    رواں سال اب تک خیبرپختونخوا سے 10، سندھ سے 5 کیسز سامنے آ چکے ہیں، رواں سال اب تک پنجاب سے ایک اور گلگت بلتستان سے ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔

  • انسداد پولیو کے لیے مائیکرو سطح پر مزید توجہ دی جائے، ڈبلیو ایچ او

    انسداد پولیو کے لیے مائیکرو سطح پر مزید توجہ دی جائے، ڈبلیو ایچ او

    لاہور: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ انسداد پولیو کے لیے مائیکرو سطح پر مزید توجہ دی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق کمشنر لاہور زید بن مقصود سے ڈبلیو ایچ او، نیشنل پولیو کوآرڈی نیشن عہدیداران نے اہم ملاقات کی اور اجلاس منعقد کیا گیا، جس میں پولیو فوکل پرسن عائشہ رضا فاروقی، ڈی سی لاہور موسیٰ رضا اور متعلقہ افسران نے شرکت کی۔

    ڈی سی لاہور موسیٰ رضا نے ڈبلیو ایچ او کو انسداد پولیو اہداف کے حصول کی پلاننگ پر بریفنگ دی۔ ڈبلیو ایچ او کے عہدے داران نے کہا لاہور سمیت پنجاب بھر میں انسداد پولیو کے لیے کافی کام ہو رہا ہے، بچوں کے ساتھ ماحولیاتی نمونوں کا پولیو وائرس سے پاک ہونا بھی لازمی ہے۔


    افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے، مصطفیٰ کمال کا انکشاف


    عہدیداران نے کہا لاہور میں مائیکرو پاپولیشن میپنگ بہترین ہوئی ہے، تاہم انسداد پولیو وائرس کے لیے مائیکرو سطح پر مزید توجہ دی جائے، اور اپ سٹریم نمونے بھی اکٹھے کیے جائیں گے۔

    عائشہ رضا فاروقی نے کہا پولیو فری ایریا ہونے کے لیے اجتماعی کوششوں ہی سے کامیاب ہوا جا سکتا ہے، کمشنر لاہور زید بن مقصود کا کہنا تھا کہ ٹرانزٹ پوائنٹس، خانہ بدوش و جھگیوں میں 100 فی صد ویکسینیشن یقینی بنائی جاتی ہے، اور مہم میں ٹریک بیک سیمپلز کے تجزیے سے انسداد پولیو میں مدد مل سکتی ہے۔

  • پولیو کیسز اور پازیٹو ماحولیاتی نمونوں نے حکومت کو چکرا کر رکھ دیا، وسیع مہم کا شیڈول تیار

    پولیو کیسز اور پازیٹو ماحولیاتی نمونوں نے حکومت کو چکرا کر رکھ دیا، وسیع مہم کا شیڈول تیار

    اسلام آباد: ملک میں پولیو کیسز اور پازیٹو ماحولیاتی نمونوں کے تسلسل نے حکومت کو چکرا کر رکھ دیا ہے، جس سے نمٹنے کے لیے وسیع مہم کا شیڈول تیار کر لیا گیا ہے۔

    قومی پولیو ایمرجنسی آپریشن سنٹر کے ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے رواں ماہ ملک گیر انسداد پولیو مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے لیے صوبوں کی مشاورت سے شیڈول تیار کیا گیا ہے، اور پاکستان اور افغانستان میں بہ یک وقت پولیو مہم چلائی جائے گی، پاکستان سے ملحقہ افغان سرحدی اضلاع کو خصوصی توجہ دی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی انسداد پولیو مہم 28 اکتوبر سے 11 نومبر تک تین مراحل میں چلائی جائے گی، مہم تین روز اور دو کیچ اپ ڈیز ہوں گے، حساس علاقوں میں پانچ روز مہم اور دو کیچ اپ ڈیز ہوں گے، جن میں رہ جانے والے بچوں کی پولیو ویکسینیشن کی جائے گی۔

    قومی پولیو مہم کا پہلا مرحلہ 25 اکتوبر سے سندھ سے شروع ہوگا، تھرپارکر، عمر کوٹ، میرپور خاص میں پولیو مہم کا آغاز 25 اکتوبر سے ہوگا، دیوالی کے باعث میرپور خاص ڈویژن میں پیشگی پولیو مہم چلائی جائے گی، مہم کا دوسرا فیز 28 اکتوبر سے خیبر پختونخوا سے شروع ہوگا، جنوبی خیبرپختونخوا میں پولیو مہم دو فیز میں مکمل ہوگی، بنوں، شمالی، جنوبی وزیرستان میں 28 اکتوبر سے پولیو مہم چلے گی، جب کہ ڈی آئی خان، لکی مروت، ٹانک میں پولیو مہم 11 نومبر سے شروع ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق مہم میں 4 کروڑ 54 لاکھ سے زائد بچوں کی پولیو ویکسینیشن ہوگی، پنجاب میں 2 کروڑ 33 لاکھ، سندھ میں 1 کروڑ 6 لاکھ، خیبر پختونخوا میں 73 لاکھ سے زائد، بلوچستان میں 26 لاکھ 50 ہزار سے زائد بچوں کی پولیو ویکسینیشن ہوگی، اسلام آباد میں 4 لاکھ 61125 بچوں کو پولیو قطرے پلائے جائیں گے، آزاد کشمیر میں 7 لاکھ 40 ہزار، اور گلگت بلتستان میں 2 لاکھ 81232 بچوں کی پولیو ویکسینیشن ہوگی۔

    پولیو مہم میں 6 تا 59 ماہ کے بچوں کی وٹامن اے ویکسینیشن بھی ہوگی، مہم میں 4 لاکھ 5504 فرنٹ لائن ورکرز ڈیوٹی دیں گے، 37508 ایریا انچارج، 9418 یو سی ایم اوز ڈیوٹی دیں گے، 3 لاکھ 31969 موبائل ٹیم ممبرز ڈیوٹی دیں گے، 11474 فکسڈ ٹیم، 14143 ٹرانزٹ ٹیم ممبرز آن ڈیوٹی ہوں گے۔

  • پولیو وائرس نے ملکی نظام صحت کی جڑوں کو ہلا کر رکھ دیا

    پولیو وائرس نے ملکی نظام صحت کی جڑوں کو ہلا کر رکھ دیا

    اسلام آباد: موذی پولیو وائرس نے ملکی نظام صحت کی جڑوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے، چاروں صوبوں کی سیوریج میں وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے۔

    ذرائع وزارت صحت کے مطابق ملکی سیوریج میں ٹائپ ون وائلڈ پولیو وائرس پایا گیا ہے، 14 شہروں سے ریکارڈ 30 سیوریج سیمپلز پولیو پازیٹو نکلے ہیں، 28 سیوریج سیمپلز جنوری، 2 سیمپل دسمبر 2023 میں لیے گئے تھے۔

    جن شہروں سے سیمپلز لیے گئے تھے ان میں کراچی، پشاور، کوئٹہ، چمن، پشین، لاہور، راولپنڈی، ڈی جی خان، سکھر، کیچ، حیدر آباد، جامشورو، ناصر آباد، اور خضدار شامل ہیں، جن کی سیوریج پولیو زدہ قرار دی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق 2023 کے پولیو پازیٹو سیوریج سیمپلز کی تعداد 126 تھی، جب کہ رواں سال کے پولیو پازیٹو سیوریج سیمپلز کی تعداد اب تک 28 ہو گئی ہے۔

    کوئٹہ کے علاقے جاتک کلے، تختانی کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے، جس کے پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق قندھار سے ہے، خضدار کے علاقہ کٹن پل کی سیوریج کے پولیو وائرس کا تعلق ہلمند افغانستان سے ہے، راولپنڈی کے علاقہ ڈھوک دلال کی سیوریج کے پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق پشاور سے ہے، ڈی جی خان کی سائٹ مین ڈسپوزل کی سیوریج کے پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق گڈاپ سے ہے۔

    لاہور کے علاقہ آؤٹ فال اسٹیشن کی سیوریج کے پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق جلال آباد سے ہے، کراچی ایسٹ کے چار علاقوں گڈاپ ٹاؤن، مچھر کالونی، راشد منہاس روڈ، چکوڑا نالہ کی سیوریج کے پولیو وائرس کا جینیاتی طور پر لوکل ہے۔

    ذرائع کے مطابق کراچی کیماڑی کی محمد خان کالونی، اورنگی نالہ، کراچی ساؤتھ کی منظور کالونی، حاجی مرید گوٹھ، کراچی کورنگی کے علاقہ کورنگی نالہ، کراچی ملیر کی لانڈھی بختاور ویلج کالونی کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے۔

    ڈرین کے بی فیڈر جامشورو، حیدرآباد کے علاقہ لطیف آباد، سکھر کے علاقہ مکہ پمپنگ اسٹیشن کی سیوریج میں پولیو وائرس موجود ہے، کوئٹہ کے علاقوں ریلوے پل، سرپل، جاتک کلے، طاؤس آباد، تختانی، چمن کے علاقہ آرمی کازیبہ، ہادی پاکٹ، پشین کے علاقہ طروا، کیچ کے علاقہ تربت ٹاؤن، شاہین ٹاؤن پشاور، واپڈا کالونی ناصر آباد کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے۔

  • اسلام آباد اور 3 صوبوں کی سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق، پولیو نے پھر پنجے گاڑ لیے

    اسلام آباد اور 3 صوبوں کی سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق، پولیو نے پھر پنجے گاڑ لیے

    اسلام آباد: حکومتی نااہلی کے باعث پولیو وائرس نے ملک پر پھر سے پنجے گاڑھ دیے ہیں، پولیو پازیٹو سیوریج سیمپلز کی ٹیکنیکل رپورٹ وزارت صحت کو موصول ہو گئی جس میں اسلام آباد اور 3 صوبوں کی سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق کی گئی ہے۔

    ذرائع وزارت صحت کے مطابق ملک کے 7 شہروں سے ریکارڈ 14 سیوریج سیمپلز میں پولیو کی تصدیق ہو گئی ہے، پولیو سے متاثرہ شہروں کا تعلق سندھ، کے پی، بلوچستان سے ہے، 2023 کے پولیو پازیٹو سیوریج سیمپلز کی تعداد 112 تک پہنچ گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق کراچی، پشاور، کوئٹہ، سکھر کی سیوریج میں پولیو وائرس موجود ہے، اسلام آباد، حیدرآباد، کوہاٹ کی سیوریج کا پولیو ٹیسٹ بھی پازیٹو نکلا، 5 شہروں سے پولیو ٹیسٹ کے لیے سیمپلز 4 تا 12 دسمبر لیے گئے تھے۔

    پشاور میں حیات آباد، نرے خوڑ، گل آباد، تاج آباد، چنگی یوسف آباد کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے، 2023 کے دوران پشاور کی سیوریج میں 29 بار پولیو وائرس پایا گیا ہے، یہاں سے پولیو ٹیسٹ کے لیے سیمپلز 6 دسمبر کو لیے گئے تھے، پشاور کی سیوریج کے وائرس کا جینیاتی تعلق افغانستان اور راولپنڈی سے ہے۔

    کوہاٹ کے علاقے فقیر آباد کی سیوریج میں پولیو وائرس موجود ہے، 2023 میں کوہاٹ کی سیوریج میں تیسری بار پولیو وائرس پایا گیا ہے، یہاں سے ٹیسٹ کے لیے سیمپلز 13 دسمبر کو لیے گئے تھے، کوہاٹ میں موجود پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق گڈاپ کراچی سے ہے۔

    کراچی ایسٹ کے علاقوں مچھر کالونی اور راشد منہاس روڈ کی سیوریج کا پولیو ٹیسٹ پازیٹو نکلا، یہاں سے سیمپلز 11، 12 دسمبر کو لیے گئے تھے، جینیاتی تعلق گڈاپ اور لیاقت آباد سے ہے، 2023 کے دوران کراچی ایسٹ کے 13 سیوریج سیمپلز پولیو پازیٹو نکلے ہیں۔

    کیماڑی کی محمد خان کالونی کی سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی، 2023 میں کیماڑی کی سیوریج میں ساتویں بار پولیو وائرس پایا گیا ہے، جینیاتی تعلق پشاور سے ہے۔ کراچی سینٹرل کے حاجی مرید گوٹھ کی سیوریج کا پولیو ٹیسٹ پازیٹو ہے، اور 2023 میں یہاں کی سیوریج چوتھی بار پولیو پازیٹو ہوئی ہے، جس کا جینیاتی تعلق کراچی ایسٹ سے ہے۔ کراچی ویسٹ کے علاقے خمیسو گوٹھ کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے، 2023 میں اس کی سیوریج پہلی بار پولیو پازیٹو نکلی ہے، جینیاتی تعلق گڈاپ سے ہے۔

    حیدرآباد کے علاقے جیکب پمپ اور لطیف آباد 9 کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے، 2023 میں حیدرآباد کی سیوریج چوتھی بار پولیو پازیٹو ہوئی ہے، یہ وائرس جینیاتی طور پر لوکل ہے۔ سکھر کے علاقے ماکا پمپنگ اسٹیشن کی سیوریج کا پولیو ٹیسٹ پازیٹو ہے، اور 2023 میں پہلی بار یہاں کی سیوریج میں پولیو وائرس پایا گیا ہے، جینیاتی تعلق لیاقت آباد کراچی سے ہے۔

    کوئٹہ کے علاقے ریلوے پل کی سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، 2023 میں کوئٹہ کی سیوریج میں 8 ویں بار پولیو وائرس پایا گیا ہے، جینیاتی تعلق چمن سے ہے۔ اسلام آباد کے علاقے جھنگی سیداں کی سیوریج پہلی بار پولیو پازیٹو نکلی ہے، اور جینیاتی تعلق پشاور سے ہے۔ واضح رہے کہ 2023 کے دوران ملک میں 6 پولیو وائرس کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

  • قوم کے لیے بڑی خوش خبری، چاروں صوبوں کے سیوریج کا پانی پولیو وائرس سے پاک نکلا

    قوم کے لیے بڑی خوش خبری، چاروں صوبوں کے سیوریج کا پانی پولیو وائرس سے پاک نکلا

    اسلام آباد: ملک کے سیوریج کے پانی سے پولیو وائرس تیزی سے غائب ہونے لگا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع قومی صحت کا کہنا ہے کہ ملک کے سیوریج کے پانی سے پولیو وائرس تیزی سے غائب ہونے لگا ہے، چاروں صوبوں کے سیوریج کا پانی پولیو وائرس سے پاک نکلا۔

    ذرائع نے بتایا کہ ملک کے 60 سے زائد مقامات کے گٹرز کے پانی کا پولیو ٹیسٹ کیا گیا تھا، جانچ کے دوران طویل عرصے بعد کسی بھی شہر کے گٹر کے پانی میں پولیو وائرس کی تصدیق نہیں ہوئی۔

    پولیوٹیسٹ کے لیےگٹرز سے نمونے 8 تا 23 اپریل کو لیے گئے تھے، جن علاقوں سے نمونے حاصل کیے گئے تھے ان میں مچھر کالونی، خمیسو گوٹھ کراچی، سکھر کےگٹر، اسلام آباد، راولپنڈی، ملتان، ڈی جی خان کے علاقے شامل ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور، فیصل آباد، کوئٹہ، قلعہ عبداللہ، لورالائی، پشاور، چارسدہ، مردان، نوشہرہ، بنوں کے گٹروں کے نمونے پولیو وائرس سے پاک نکلے۔

    ذرائع نے بتایا کہ کرونا کی پہلی لہر کے بعد پولیو کی صورت حال میں نمایاں بہتری آئی، پہلی لہر کے بعد ملک میں بھرپور انسداد پولیو مہم چلائی گئی، اور ملک کے دور دراز علاقوں میں روٹین ایمونائزیشن پر خصوصی توجہ دی گئی۔

    ذرائع کے مطابق روٹین ایمونائزیشن میں بہتری سے انسداد پولیو مہم کے نتائج مثبت آئے، یاد رہے کہ ملک میں گزشتہ برس کا آخری پولیو کیس نومبر میں سامنے آیا تھا۔

  • سوشل میڈیا پر پولیو سے متعلق فری ہیلپ لائن کا اجرا

    سوشل میڈیا پر پولیو سے متعلق فری ہیلپ لائن کا اجرا

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے سوشل میڈیا پر پولیو سے متعلق فری ہیلپ لائن کا اجرا کر دیا، اس سلسلے میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی انسداد پولیو بابر بن عطا نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ فری ہیلپ لائن چوبیس گھنٹے کام کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے پولیو سے متعلق فری ہیلپ لائن کا اجرا کر دیا ہے، انسداد پولیو پروگرام کی جاری کردہ ہیلپ لائن کا نام واٹس اپ پولیو رکھا گیا ہے۔

    بابر بن عطا کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر پولیو فری ہیلپ لائن کا قیام پہلی بار عمل میں لایا گیا ہے، یہ ہیلپ لائن پورے ہفتے 24 گھنٹے کام کرے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  سوشل میڈیا پر پولیو مہم کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والوں کے خلاف کارروائی

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی کا کہنا تھا شہری واٹس اپ پولیو ہیلپ لائن پر میسج کے ذریعے سوال پوچھ سکیں گے، شہری ہیلپ لائن پر پولیو مہم سے متعلق شکایات بھی درج کرا سکیں گے۔

    واضح رہے کہ پولیو کے خاتمے کے لیے گزشتہ دنوں خصوصی مہم شروع کی گئی جس کے تحت سوشل میڈیا پر پولیو مہم کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی گئی اور فیس بک پر پولیو مخالف 31 پیجز آج بلاک کیے گئے۔

    انسدادِ پولیو کے خلاف مواد اَپ لوڈ کرنے والوں کو وارننگ بھی جاری کی گئی، پاک فوج، محکمہ پولیس اور دیگر اداروں کی شب و روز کاوشوں پر خراج تحسین پیش کیا گیا۔