Tag: پولیو کا خاتمہ

  • پولیو کا خاتمہ: فرانس ساڑھے 5 کروڑ ڈالر دے گا

    پولیو کا خاتمہ: فرانس ساڑھے 5 کروڑ ڈالر دے گا

    اسلام آباد: پاکستان میں پولیو کے خاتمے کے لیے فرانسیسی ترقیاتی ایجنسی نے ساڑھے 5 کروڑ ڈالر کی فنڈنگ کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانسیسی ترقیاتی ایجنسی (اے ڈی ایف) نے پاکستان میں پولیو کے خاتمے کے لیے 5.5 کروڑ ڈالر کی فنڈنگ کا اعلان کیا ہے۔

    اے ڈی ایف پاکستان میں پولیو کے خاتمے میں تعاون کے لیے پرعزم ہے اور انسداد پولیو کی کوششوں میں عالمی شراکت داروں کی فہرست میں شامل ہے۔

    وفد نے عالمی ادارہ صحت اور یونیسیف کے نمائندوں سے ملاقات کے دوران کہا کہ پولیو کے خاتمے میں پاکستان کی پیش رفت قابل تحسین ہے، عالمی سطح پر پولیو کے خاتمے کی کوششیں قابل ستائش ہیں۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل ملک میں سال 2023 کا پہلا پولیو کیس رپورٹ ہوا۔

    قومی ادارہ صحت کی لیبارٹری نے پولیو کیس کی تصدیق کی، ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیو کیس صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع بنوں سے رپورٹ ہوا ہے۔

  • انشا اللہ آئندہ سال  ملک سے پولیو کا خاتمہ ہوجائے گا، وزیراعظم

    انشا اللہ آئندہ سال ملک سے پولیو کا خاتمہ ہوجائے گا، وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال 56 پولیوکیسز اور رواں سال صرف ایک پولیوکیس رپورٹ ہوا ، انشا اللہ آئندہ سال ملک سے پولیو کا خاتمہ ہوجائے گا۔

    تفصیلات کےمطابق وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹ پر مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس سے رابطے کے حوالے سے بتایا کہ گزشتہ رات بل گیٹس سےبات ہوئی ، بل گیٹس فاؤنڈیشن کاپولیوکےخاتمے کیلئےکردارپرشکریہ اداکیا ، گزشتہ سال 56 پولیوکیسز رپورٹ ہوئے اور رواں سال صرف ایک پولیوکیس رپورٹ ہوا ، انشا اللہ آئندہ سال ملک سےپولیوکاخاتمہ ہوجائےگا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ اس کے ساتھ  بل گیٹس سے پاکستان میں مائیکرسوفٹ انکیوبیشن لیب قائم کرنے  کی التماس بھی کی ہے۔

  • پولیو کا خاتمہ قومی کاز اور قومی کوشش ہے، آرمی چیف

    پولیو کا خاتمہ قومی کاز اور قومی کوشش ہے، آرمی چیف

    راولپنڈی : آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ملک سے پولیو کے خاتمے کیلئے ہیلتھ ورکرز کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا پولیو کا خاتمہ قومی کاز اور قومی کوشش ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے پولیو اوور سائٹ بورڈ کے سربراہ کرسٹوفر کی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں پولیو کے خاتمے کیلئے پاکستان کی کوششوں اور اقدامات پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    آرمی چیف نے ملک سے پولیو کے خاتمے کیلئے ہیلتھ ورکرز کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا پولیو کا خاتمہ قومی کاز اور قومی کوشش ہے۔

    کرسٹوفر الیئس نے پولیو کے خاتمے کیلئے پاک فوج کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کورونا کی روک تھام کیلئے پاکستان کے اقدام کو بھی سراہا۔

    خیال رہے پاکستان پولیو فری ملک بننے کی طرف تیزی سے پیش قدمی کر رہا ہے، کیوں کہ ملک بھر میں سیوریج کے پانی سے پولیو وائرس تیزی سے غائب ہونے لگا ہے۔

    ذرائع کے مطابق چاروں صوبوں کی 93 فی صد سیوریج لائنز پولیو وائرس سے پاک نکلی ہیں، 2 ماہ میں دوسری بار 90 فی صد سے زائد گٹر پولیو وائرس سے پاک نکلے۔

    ذرائع نے کہا کہ ملک بھر کے 60 سے زائد مقامات کے گٹر کے پانی کا پولیو ٹیسٹ کیا گیا تھا، ٹیسٹ کے لیے گٹرز سے سیمپلز گزشتہ ماہ کے آغاز پر لیے گئے تھے۔

  • اسلامی ترقیاتی بینک نے پولیو کے خاتمے کے لیے بڑے پیمانے پر اعانت کی: حماد اظہر

    اسلامی ترقیاتی بینک نے پولیو کے خاتمے کے لیے بڑے پیمانے پر اعانت کی: حماد اظہر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہر کا کہنا ہے کہ اسلامی ترقیاتی بینک نے پولیو خاتمہ پروگرام کے لیے بڑے پیمانے پر مالی اعانت کی، پروگرام نے ایک مذہبی عنصر لانے میں بھی کردار ادا کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہر نے پولیو کے خاتمے سے متعلق تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیو خاتمہ پروگرام کی حمایت کے لیے اس کا حصہ بننے پر فخر ہے۔

    حماد اظہر کا کہنا تھا کہ پروگرام میں شریک اسٹیک ہولڈرز کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں۔

    حماد اظہر نے حکومت پاکستان کی جانب سے ایل ایل ایف ڈونر سرٹیفکیٹ پر بھی دستخط کیے۔ انہوں نے بتایا کہ اسلامک ڈویلپمنٹ بینک نے 12.43 بلین ڈالر کے پورٹ فولیو کی منظوری دی۔

    انہوں نے کہا کہ پروگرام سے پولیو وائرس کے خاتمے میں مدد ملے گی۔ سنہ 1988 میں پروگرام کے آغاز پر پولیو 125 سے زائد ممالک میں موجود تھا، روزانہ تقریباً 1 ہزار سے زائد بچے پولیو سے مفلوج ہوتے تھے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حفاظتی ٹیکے 3 ارب بچوں تک پہنچائے گئے، پولیو میں 99 فیصد کمی ہوئی۔ آئی ایس ڈی بی نے پولیو خاتمہ پروگرام کے لیے بڑے پیمانے پر مالی اعانت کی۔ پروگرام نے ایک مذہبی عنصر لانے میں بھی کردار ادا کیا ہے۔

  • انسداد پولیو مہم دوسرے روز بھی کام یابی سے جاری رہی

    انسداد پولیو مہم دوسرے روز بھی کام یابی سے جاری رہی

    اسلام آباد: انسدادِ پولیو مہم دوسرے روز بھی کام یابی سے جاری رہی، سوشل میڈیا پر پولیو مہم کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پولیو کے خاتمے کے لیے شروع کی گئی مہم کا آج دوسرا دن تھا، فیس بک پر پولیو مخالف 31 پیجز آج بلاک کیے گئے۔

    انسداد پولیو کے خلاف مواد اَپ لوڈ کرنے والوں کو وارننگ بھی جاری کی گئی، پاک فوج، محکمہ پولیس اور دیگر اداروں کی شب و روز کاوشوں پر خراج تحسین پیش کیا گیا۔

    ادھر آل پاکستان مسلم لیگ نے بھی پولیو مہم کی حمایت کا اعلان کیا ہے اور حکومتی اقدامات اور کارکردگی کی تعریف کی۔

    یہ بھی پڑھیں:  پولیو ورکرز کو بہبود آبادی پرعوامی شعور بیدار کرنے کا ٹاسک سونپ دیا گیا

    اے پی ایم ایل نے اپنے پیغام میں کہا کہ قوم انسداد پولیو مہم کی کام یابی کے لیے حکومت کا ساتھ دے، پولیو وائرس کا خاتمہ بچوں کے مستقبل کا سوال ہے، بابر بن عطا انسداد پولیو کے لیے پُر خلوص کوشش کر رہے ہیں۔

    دریں اثنا، وزیر اعظم کے معاون بابر بن عطا نے انسداد پولیو ٹیموں کے نام ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ذیلی انسداد پولیو مہم دوسرے روز بھی کام یابی سے جاری ہے، ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے پوری قوم متحد ہے۔

    انھوں نے کہا کہ پولیو مہم کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والوں کے خلاف کارروائیاں کی جا رہی ہیں، فیس بک پیجز پر پولیو مہم کے نیک مقصد کے خلاف پروپیگنڈا کیا گیا۔

    بابر بن عطا کا کہنا تھا کہ پولیو ورکرز اب حکومت کو ہمیشہ اپنے ساتھ کھڑا پائیں گے۔

  • پاکستان اور افغانستان کا مشترکہ انسدادِ پولیو مہم چلانے کا فیصلہ

    پاکستان اور افغانستان کا مشترکہ انسدادِ پولیو مہم چلانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: دنیا سے پولیو وائرس کے خاتمے کی عالمی جنگ بھرپور طور پر جاری ہے، اس سلسلے میں پاکستان اور افغانستان نے مشترکہ انسدادِ پولیو مہم چلانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے پولیو وائرس کے خاتمے کے لیے انوکھا قدم اٹھایا، افغانستان کے ساتھ مل کر مہم چلائی جائے گی، دونوں ممالک نے پولیو وائرس کے خاتمے کو ہدف بنا لیا۔

    ذرائع کے مطابق مشترکہ مہم کے لیے پاکستان نے افغانستان سے درخواست کی تھی، افغانستان کی جانب سے مثبت جواب کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ قومی انسدادِ پولیو مہم 24 ستمبر سے شروع کی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان میں انسدادِ پولیو مہم 2 مراحل میں چلائی جائے گی، انسدادِ پولیو مہم 24 سے 29 ستمبر تک پاکستان بھر میں جاری رہے گی۔

    ذرائع کے مطابق قومی انسدادِ پولیو مہم میں 38.6 ملین (تین کروڑ چھیاسی لاکھ) بچوں کو ویکسین دی جائے گی، مہم میں بچوں کو وٹامن اے کے قطرے بھی پلائے جائیں گے۔

    ذرائع نے مزید کہا کہ وٹامن اے ویکسین 6 ماہ تا 5 سال کے بچوں کو دی جائے گی، قومی انسدادِ پولیو مہم میں 2 لاکھ 60 ہزار اہل کار خدمات انجام دیں گے۔


    یہ بھی ملاحظہ کریں:  سال 2018: سندھ میں پولیو کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا


    واضح رہے کہ پولیو مائلائٹس (پولیو) ایک وبائی (تیزی سے پھیلنے والا) مرض ہے جو پولیو وائرس کی وجہ سے ہوتا ہے۔ یہ اعصابی نظام پر حملہ آور ہوتا ہے، اور ٹانگوں اور جسم کے دوسرے اعضا کے پٹھوں میں کم زوری کی وجہ بن سکتا ہے، چند صورتوں میں محض چند گھنٹوں میں موت کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

    پولیو کا کوئی علاج نہیں ہے، پولیو کو صرف حفاظتی قطروں کے ساتھ ہی روکا جا سکتا ہے۔ اس کے لیے محفوظ اور مؤثر ویکسین موجود ہے جو منہ کے ذریعے پلائے جانے والے پولیو  قطروں کی صورت میں ہے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ پولیو ویکیسن بچوں کو پولیو کے خلاف تحفظ دینے کے لیے ضروری ہے۔ کئی مرتبہ پلانے سے یہ بچے کو عمر بھر کا تحفظ فراہم کرتی ہے۔

  • پولیو کے مکمل خاتمے کی ملک گیر مہم کا آغاز

    پولیو کے مکمل خاتمے کی ملک گیر مہم کا آغاز

    لاہور:  پاکستان میں پولیو وائرس کے مکمل خاتمے کے لیے ملک بھر میں پولیو ویکسین پلانے کی مہم پھر شروع کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کل سے شروع ہونے والی پولیو خاتمے کی رواں سال کی دوسری مہم میں حکومت پاکستان اور اس کے پارٹنرز کی جانب سے پانچ سال کی عمر کے تقریباً چار کروڑ بچوں کو ویکسین پلائی جائے گی۔ ایک ہفتے پر محیط اس مہم کے تحت دو لاکھ ساٹھ ہزار رضا کار اور کارکنان گھر گھر جاکر اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ پانچ سال سے کم عمر کے ہر بچے کو پولیو کے قطرے پلائے جاہیں۔

    مہم کے سلسلے میں پاکستان کے قومی کوآرڈینیٹر محمد صفدر کا کہنا ہے کہ ہم اس بیماری کے خاتمے کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ عوام اس مہم کی حمایت کی صورت میں ہماری مدد کریں۔ یہ ایک اجتماعی ذمہ داری ہے اس لیے اپنے خاندان اور برادری میں ہر بچے کو پولیو سے بچانے کے لیے ویکسین ضرور پلوائیں۔

    پولیو کے خاتمے کے لیے وزیر اعظم کی طرف سے نمائندگی کرنے والی خاتون سینیٹر عائشہ رضا فاروق نے لاہور میں افغان بستی کا دورہ کرتے ہوئے پولیو کے خاتمے کی مہم کا جائزہ لیا۔

    کراچی میں سال2018 کی پہلی انسداد پولیو مہم کا آغاز

    واضح رہے افغانستان اور نائجیریا کے بعد پاکستان تیسرا ملک ہے جہاں پولیو کا وائرس اب بھی موجود ہے۔ 2014 سے پولیو کیسز میں تیزی سے کمی آرہی ہے اور گزشتہ برس ملک میں صرف آٹھ کیسز سامنے آئے تھے جب کہ رواں برس اب تک ایک کیس سامنے آیا ہے۔

    خیال رہے کہ پاکستان میں پولیو مہم کے خلاف کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی طرف سے مسلسل کارروائیاں ہوتی رہی ہیں۔ متعدد پولیو رضاکار بچوں کو پولیو سے بچانے کی کوشش میں اپنی جانیں دے چکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • غلط اعداد وشمارکی فراہمی سے پولیو کا خاتمہ مشکل ہے، وفاقی وزیرِصحت

    غلط اعداد وشمارکی فراہمی سے پولیو کا خاتمہ مشکل ہے، وفاقی وزیرِصحت

    کراچی: وفاقی وزیرصحت سائرہ افضل کا کہنا ہے کہ پولیو کے خاتمے میں سب سے بڑی رکاوٹ سیکیورٹی کا مسئلہ ہے تاہم سندھ حکومت کی ناقص کارگردگی نے مزید حالت ابتر کردیئے ہیں۔

    کراچی میں وفاقی وزیرِ صحت سائرہ افضل تارڑ کی زیرِ صدارت پولیوسے متعلق اہم اجلاس ہوا، اجلاس کے بعد وفاقی وزیر صحت سائرہ افضل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیو کے خاتمے کے لیے ضروری ہے کہ اعدادوشمار درست فراہم کیے جائیں۔

    سائرہ افضل کا ڈھکے چھپے الفاظ میں پولیو کے خاتمے کے لیے سندھ حکومت کی کوششوں کو ناکافی قراردیا، انہوں نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے ایمرجنسی آپریشن سیل بنایا ہے، جس سےکافی مدد حاصل ہوگی۔