Tag: پولیو کیس

  • ملک بھر میں 4 نئے پولیو کیسز سامنے آگئے

    ملک بھر میں 4 نئے پولیو کیسز سامنے آگئے

    اسلام آباد: ملک بھر میں پولیو کے 4 نئے کیسز سامنے آگئے، رواں برس مجموعی طور پر اب تک 82 پولیو کیسز رپورٹ کیے جاچکے ہیں جو خاصی خوفناک شرح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کے مختلف شہروں سے 4 نئے پولیو کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔ پولیو کے 3 کیسز خیبر پختونخوا کے علاقے لکی مروت اور ایک کراچی سے سامنے آیا۔

    لکی مروت میں ڈھائی سال کے بچے اور 2 ماہ کے 2 بچوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔ کراچی کے 2 سالہ بچے میں پولیو وائرس سامنے آیا جس کا تعلق جمشید ٹاؤن سے ہے۔

    خیال رہے کہ رواں برس ملک میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 82 ہوگئی ہے، یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    صرف خیبر پختونخوا میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 61 ہوگئی ہے۔ 9 کیسز سندھ میں، 7 بلوچستان اور 5 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آچکے ہیں۔

    خیبر پختونخوا میں پولیو کی بڑھتی شرح پر وزیر اعظم عمران خان نے بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاق اور صوبوں کو پولیو کے خلاف مؤثر مہم چلانے کی ہدایت کی تھی، اور کہا تھا کہ پولیو کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

    پولیو کے حوالے سے منعقد خصوصی اجلاس میں وزیر اعظم کو بتایا گیا تھا کہ قطرے پلانے سے انکاری والدین کو راضی کرنے کے لیے با اثر افراد سے رابطے کیے، ویکسی نیشن پر منفی پروپیگنڈا ختم کرنے کے اقدامات بھی کیے گئے ہیں۔

    چند روز قبل وزارت صحت نے کہا تھا کہ ملک کے چاروں صوبوں میں پولیو وائرس دوبارہ پھیلنے لگا ہے، وزارت کی جانب سے چاروں صوبائی دارالخلافوں کے سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    علاوہ ازیں پولیو کے خلاف حفاظتی مہم کے لیے برطانیہ نے بھی 40 کروڑ پاؤنڈز کی امداد کا اعلان کیا تھا، اس امدادی پیکج کا اعلان پاکستان، افغانستان اور نائیجیریا کے لیے کیا گیا جس سے تینوں ممالک میں پولیو کے خاتمے کو ممکن بنایا جائے گا۔

  • پختونخواہ میں ایک اور پولیو کیس رپورٹ

    پختونخواہ میں ایک اور پولیو کیس رپورٹ

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ میں ایک اور پولیو کیس سامنے آگیا جس کے بعد ملک میں پولیو کیسز کی شرح خطرناک حد تک پہنچ گئی، اب تک ملک میں 72 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اینڈ پولیو پاکستان کا کہنا ہے کہ صوبہ خیبر پختونخواہ میں پولیو کا نیا کیس سامنے آیا ہے۔ لکی مروت میں 3 ماہ کا بچہ پولیو سے متاثر ہوا۔

    اینڈ پولیو پاکستان کے مطابق متاثرہ بچے کو حفاظتی ٹیکوں کی کوئی خوراک نہیں دی گئی تھی۔

    ادارے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ والدین گمراہ کن پروپیگنڈوں پر کان نہ دھریں اور بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلائیں۔

    خیال رہے کہ رواں برس ملک میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 72 ہوگئی ہے اور یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    صرف خیبر پختونخواہ میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 53 ہوگئی ہے۔ 8 کیسز سندھ میں، 6 بلوچستان اور 5 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آچکے ہیں۔

    خیبر پختونخواہ میں پولیو کی بڑھتی شرح پر وزیر اعظم عمران خان نے بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاق اور صوبوں کو پولیو کے خلاف مؤثر مہم چلانے کی ہدایت کی تھی، اور کہا تھا کہ پولیو کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

    پولیو کے حوالے سے منعقد خصوصی اجلاس میں وزیر اعظم کو بتایا گیا تھا کہ قطرے پلانے سے انکاری والدین کو راضی کرنے کے لیے با اثر افراد سے رابطے کیے، ویکسی نیشن پر منفی پروپیگنڈا ختم کرنے کے اقدامات بھی کیے گئے ہیں۔

    بعد ازاں پولیو کے خاتمے کے لیے سرگرم مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے بھی وزیر اعظم کو خط لکھا، جس میں انہوں نے پختونخواہ میں بڑھتے پولیو کیسز کا نوٹس لینے پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔

    عالمی ادارہ صحت بے تحاشہ پولیو کیسز رجسٹرڈ ہونے کے سبب پاکستان پر پہلے سے عائد سفری پابندیوں میں بھی توسیع کرچکا ہے۔

  • کوئٹہ میں پولیو کیس کی تحقیقات مکمل، والدین بچے کو انگلی پر جعلی نشان لگاتے رہے

    کوئٹہ میں پولیو کیس کی تحقیقات مکمل، والدین بچے کو انگلی پر جعلی نشان لگاتے رہے

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں نئے پولیو کیس کی تحقیقات مکمل ہوگئیں، پروپیگنڈے کے شکار والدین نے ضد میں بچے کو قطرے نہ پلوائے اور انگلی پر جعلی نشان لگاتے رہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے انسداد پولیو بابر بن عطا کا کہنا ہے کہ کوئٹہ میں پولیو کا شکار ہونے والے بچے کے والدین بچے کی انگلی پر جعلی نشان لگاتے رہے، پولیو سے معذوری کے بعد والدین نے ویکسین نہ پلانے کا اعتراف کیا۔

    بابر عطا نے کہا کہ کوئٹہ پولیو کیس کی تفصیلات جان کر دکھ ہوا، رواں برس تمام پولیو کیسز میں سے اکثریت کو قطرے نہیں پلائے گئے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پولیو ویکسین نے ساری دنیا بشمول مسلم ممالک سے وائرس کا خاتمہ کیا، خدارا والدین پروپیگنڈے پر کان نہ دھریں۔

    خیال رہے کہ ملک میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، رواں برس اب تک ملک میں 45 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں۔

    سب سے زیادہ پولیو کیسز خیبر پختونخواہ میں ریکارڈ کیے گئے جن کی تعداد 27 تھی، 8 کیسز قبائلی علاقوں میں، پنجاب میں 5 اور سندھ میں 3 کیسز ریکارڈ کیے گئے۔ بلوچستان سے بھی 2 پولیو کیسز رپورٹ کیے جاچکے ہیں۔

  • پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ، ایک اور کیس سامنے آگیا

    پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ، ایک اور کیس سامنے آگیا

    اسلام آباد: ملک میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع شانگلہ سے پولیو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ ضلع شانگلہ کے 2 سال کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے۔ پولیو کا شکار 2 سالہ بچے کا تعلق تحصیل پورن کی یو سی نصرت خیل سے ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیو ٹیسٹ کے لیے متاثرہ بچے کے نمونے 30 مئی کو بھجوائے گئے تھے۔

    خیال رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں صرف پاکستان اور افغانستان میں پولیو وائرس موجود ہے۔

    رواں برس اب تک ملک میں 23 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں۔ سب سے زیادہ پولیو کیسز خیبر پختونخواہ میں ریکارڈ کیے گئے جن کی تعداد 10 تھی، 7 کیسز قبائلی علاقوں میں، اور 3، 3 پنجاب اور سندھ میں ریکارڈ کیے گئے۔

    پولیو میں اضافے کو دیکھتے ہوئے پولیو ویکسی نیشن کے لیے عمر کی حد میں اضافے کا فیصلہ بھی کیا گیا تھا جس کے بعد راولپنڈی اور پشاور میں 10 سال تک کے بچوں کی بھی پولیو ویکسی نیشن کی جائے گی۔

    چند روز قبل کراچی اور لاہور سمیت 6 بڑے شہروں سے نئے لیے گئے سیوریج کے نمونوں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی تھی، کوئٹہ کے ریلوے پل اور طاؤس آباد کے علاقوں، حیدر آباد میں تلسی داس پمپنگ اسٹیشن، راولپنڈی میں صفدر آباد اور پشاور کے شاہین ٹاؤن کے سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    لاہور میں آؤٹ فال ایف، جی، ایچ کے سیوریج میں جبکہ کراچی کے سہراب گوٹھ، راشد منہاس روڈ، چکورا نالہ اور کورنگی نالہ کے سیوریج میں پولیو وائرس کی موجودگی پائی گئی تھی۔

  • خیبر پختونخواہ میں ایک اور پولیو کیس سامنے آگیا

    خیبر پختونخواہ میں ایک اور پولیو کیس سامنے آگیا

    اسلام آباد: گزشتہ 2 دن میں صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور سے متواتر 2 پولیو کیسز سامنے آنے کے بعد آج خیبر پختونخواہ سے بھی پولیو کیس سامنے آگیا۔ رواں برس ملک میں پولیو کیسز کی تعداد 11 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں پولیو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آگیا، ذرائع وزارت صحت کے مطابق خیبر پختونخواہ کے ضلع بنوں کی ایک سال کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    یہ ملک میں پولیو کیسز کے سامنے آنے کا متواتر تیسرا روز ہے۔ گزشتہ دو دن میں لاہور سے 2 پولیو کیسز سامنے آئے، اقبال ٹاؤن کے 10 سالہ بچے اور اگلے ہی روز داتا گنج بخش ٹاؤن کی 13 ماہ کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جس کے بعد لاہور میں کل پولیو کیسز کی تعداد 3 ہوگئی۔

    حالیہ کیس سامنے آنے کے بعد اب رواں برس ملک میں مجموعی پولیو کیسز کی تعداد 11 ہوگئی ہے، جن میں سے خیبر پختونخواہ میں 4، قبائلی علاقوں اور پنجاب میں 3، 3 اور سندھ میں 1 کیس ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں صرف پاکستان اور افغانستان میں پولیو وائرس موجود ہے۔ چند روز قبل قومی انسداد پولیو پروگرام نے ملک کے 12 بڑے شہروں کے سوریج میں بھی پولیو وائرس کی تصدیق کی تھی۔

    جن شہروں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ان میں پشاور، لاہور، کراچی، راولپنڈی، مردان، بنوں، وزیرستان، حیدر آباد، سکھر اور قمبر شہداد کوٹ شامل ہیں۔

    وائرس کی موجودگی پر پولیو ویکسی نیشن کے لیے عمر کی حد میں اضافے کا فیصلہ بھی کرلیا گیا تھا جس کے بعد راولپنڈی اور پشاور میں 10 سال تک کے بچوں کی بھی پولیو ویکسی نیشن کی جائے گی۔

    چند روز قبل پاکستان میں داخل ہونے والے افغان شہریوں کی پولیو ویکسی نیشن کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا تھا، ویکسی نیشن کے بعد افغان شہریوں کو پولیو کارڈ کا اجرا کیا جائے گا۔ پولیو کارڈ کے بغیر افغان شہری پاکستان میں داخل نہیں ہو سکیں گے۔

  • لاہور میں ایک اور پولیو کیس کی تصدیق

    لاہور میں ایک اور پولیو کیس کی تصدیق

    اسلام آباد: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آگیا، رواں برس یہ لاہور میں ریکارڈ ہونے والا تیسرا پولیو کیس ہے جبکہ ملک بھر میں مجموعی پولیو کیسز کی تعداد 10 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور سے ایک اور پولیو وائرس کیس سامنے آگیا جس کی قومی انسداد پولیو پروگرام نے تصدیق کردی۔ پروگرام کے مطابق لاہور کے علاقے اقبال ٹاؤن کے 2 سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    اینڈ پولیو پاکستان کے مطابق صرف لاہور سے رواں برس سامنے آنے والا یہ تیسرا پولیو کیس ہے۔ لاہور میں پہلا کیس رواں برس جنوری جبکہ دوسرا گزشتہ ماہ ہی سامنے آیا تھا۔

    لاہور میں گزشتہ 3 ماہ میں پولیو کے 3 کیسز سامنے آئے ہیں، اس سے قبل شالیمار ٹاون کے ایک بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی، اس کے بعد اقبال ٹاؤن کے 10 سالہ بچے میں پولیو وائرس سامنے آیا۔

    بعد ازاں داتا گنج بخش ٹاؤن کی 13 ماہ کی بچی میں بھی پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    رواں برس ملک میں اب تک 10 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں، جن میں سے خیبر پختونخواہ، قبائلی علاقوں اور پنجاب میں 3، 3 اور سندھ میں 1 ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    راولپنڈی سے ہونے والی سیمپلنگ پولیو وائرس سے پاک

    دوسری جانب پولیو کے خلاف جنگ میں راولپنڈی انتظامیہ کو بڑی کامیابی مل گئی، راولپنڈی کے مختلف علاقوں سے 450 سیمپلز لیے گئے تھے اور رپورٹ میں کسی بھی سیمل میں پولیو وائرس کی تصدیق نہیں ہوئی۔

    نالہ لئی میں پولیو وائرس کی موجودگی پر راولپنڈی کو ہائی رسک ضلع قرار دیا گیا تھا، پہلی مرتبہ راولپنڈی سے ہونے والی سیمپلنگ میں پولیو وائرس نہیں آیا۔

    خیال رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں صرف پاکستان اور افغانستان میں پولیو وائرس موجود ہے۔ چند روز قبل قومی انسداد پولیو پروگرام نے ملک کے 12 بڑے شہروں کے سوریج میں بھی پولیو وائرس کی تصدیق کی تھی۔

    جن شہروں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ان میں پشاور، لاہور، کراچی، راولپنڈی، مردان، بنوں، وزیرستان، حیدر آباد، سکھر اور قمبر شہداد کوٹ شامل ہیں۔

    وائرس کی موجودگی پر پولیو ویکسی نیشن کے لیے عمر کی حد میں اضافے کا فیصلہ بھی کرلیا گیا تھا جس کے بعد راولپنڈی اور پشاور میں 10 سال تک کے بچوں کی بھی پولیو ویکسی نیشن کی جائے گی۔

    چند روز قبل پاکستان میں داخل ہونے والے افغان شہریوں کی پولیو ویکسی نیشن کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا تھا، ویکسی نیشن کے بعد افغان شہریوں کو پولیو کارڈ کا اجرا کیا جائے گا۔ پولیو کارڈ کے بغیر افغان شہری پاکستان میں داخل نہیں ہو سکیں گے۔

  • ساڑھے 3 سال کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق

    ساڑھے 3 سال کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں رواں برس پولیو کا پہلا کیس سامنے آگیا، رواں برس ملک میں پولیو کیسز کی تعداد 7 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے لیاری سنگولین کی ساڑھے 3 سال کی صفیہ میں پولیو کی تصدیق ہوئی ہے۔ بچی نے پولیو سے بچاؤ کی ویکسین کی تمام خوراکیں پی رکھی ہیں۔

    محکمہ صحت سندھ نے بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق کردی ہے۔ یہ رواں سال ملک میں ساتواں جبکہ سندھ میں دوسرا پولیو کیس سامنے آیا ہے۔

    یاد رہے کہ حال ہی میں کیے جانے والے ٹیسٹ میں ملک کے مختلف علاقوں کے پانی میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی تھی۔

    وزیر اعظم کے فوکل پرسن برائے انسداد پولیو مہم بابر بن عطا کے مطابق کراچی، فیصل آباد، لاہور، راولپنڈی، سکھر، قلعہ عبد اللہ، کوئٹہ، ڈیرہ اسمعٰیل خان، پشاور اورجنوبی وزیرستان کے سیوریج میں پولیو وائرس کی موجودگی پائی گئی۔

    گزشتہ ماہ کراچی کے پانی میں پولیو وائرس کی موجودگی کے سبب محکمہ صحت سندھ نے 2 ہزار ویکسین سینٹر قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا تھا۔

    سندھ حکومت نے والدین سے اپیل کی تھی کہ اپنے بچوں کو ان سینٹرز پر لے جا کر اس سہولت کا فائدہ اٹھائیں اور انہیں پولیو جیسی جان لیوا بیماری سے محفوظ بنائیں۔

    پولیو وائرس کی موجودگی کے پیش نظر گزشتہ ماہ خیبر پختونخواہ کے 21 اضلاع میں انسداد پولیو مہم بھی شروع کی گئی جس میں 5 سال تک کی عمر کے 40 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے گئے۔

  • بنوں میں 2 سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق

    بنوں میں 2 سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق

    اسلام آباد: ملک میں ایک اور پولیو کیس سامنے آگیا، صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر بنوں میں 2 سال کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے معاون برائے انسداد پولیو بابر بن عطا نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کیا کہ قومی ادارہ صحت پولیو لیبارٹری نے بنوں کے 2 سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق کی ہے۔

    بابر بن عطا کا کہنا تھا کہ ضلع بنوں کا شمار ان اضلاع میں ہوتا ہے جہاں والدین ٹولیوں کی صورت میں بچے کو قطرے پلانے سے انکار کرتے ہیں۔

    خیال رہے کہ یہ سال 2019 کا پاکستان میں دوسرا پولیو کیس ہے، اس سے قبل ضلع باجوڑ کے 11 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

    پختونخواہ کا شہر بنوں ان شہروں میں شامل ہے جہاں کے سیوریج میں پولیو وائرس پایا گیا تھا۔

    مختلف شہروں کے سیوریج سے نمونے دسمبر 2018 میں لیے گئے تھے جن کے نتائج کچھ روز قبل جاری کیے گئے۔

    نتائج کے مطابق کراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ کے سیوریج میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی۔ پولیو وائرس کراچی کے علاقے گڈاپ اور کورنگی جبکہ پشین، قلعہ عبد اللہ اور بنوں کے سیوریج میں پایا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: پاکستانی پولیو ورکرز کی جانفشانی پر خراج تحسین

    بابر بن عطا نے بتایا تھا کہ پختونخواہ کے ضلع باجوڑ سے گزشتہ 3 ماہ میں 6 پولیو کیسز رپورٹ ہوئے، باجوڑ سے 7 پولیو افسران کو غفلت برتنے پر برطرف بھی کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ 2 سال میں پاکستان نے انسداد پولیو کے لیے نہایت بہترین اور منظم اقدامات اٹھائے ہیں جن کے باعث ان 2 سالوں میں پولیو کیسز کی شرح میں خاصی کمی آئی ہے۔

  • ملک میں ایک اور پولیو کیس سامنے آگیا

    ملک میں ایک اور پولیو کیس سامنے آگیا

    اسلام آباد: ملک میں ایک اور پولیو کیس سامنے آگیا، ضلع باجوڑ کے 11 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے معاون برائے انسداد پولیو بابر بن عطا نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ضلع باجوڑ کے 11 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    بابر عطا کا کہنا تھا کہ باجوڑ سے گزشتہ 3 ماہ میں 6 پولیو کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، باجوڑ سے 7 پولیو افسران کو غفلت برتنے پر برطرف بھی کیا گیا تھا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ ٹیسٹ میں لاہور اور فیصل آباد کے سیوریج میں پولیو وائرس پایا گیا ہے، اگلا ہدف راولپنڈی، لاہور اور فیصل آباد میں پولیو عملے کی کارکردگی کا جائزہ لینا ہے۔

    مزید پڑھیں: پاکستانی پولیو ورکرز کی جانفشانی پر خراج تحسین

    یاد رہے کہ مختلف شہروں کے سیوریج سے نمونے دسمبر 2018 میں لیے گئے تھے جن کے نتائج کچھ روز قبل جاری کیے گئے۔

    نتائج کے مطابق کراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ کے سیوریج میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی۔ پولیو وائرس کراچی کے علاقے گڈاپ اور کورنگی جبکہ پشین، قلعہ عبد اللہ اور بنوں کے سیوریج میں پایا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ یہ سال 2019 کا دوسرا پولیو کیس ہے۔ چند روز قبل صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت میں 16 ماہ کی انعم میں بھی  پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

    دوسری جانب سال 2019 کی پہلی انسداد پولیو مہم میں 99 فیصد ہدف پورا کرلیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ 2 سال میں پاکستان نے انسداد پولیو کے لیے نہایت بہترین اور منظم اقدامات اٹھائے ہیں جن کے باعث ان 2 سالوں میں پولیو کیسز کی شرح میں خاصی کمی آئی ہے۔

  • خیبرپختونخوامیں 2019 کا پہلا پولیو کیس رپورٹ، 16 ماہ کی انعم میں وائرس کی تصدیق

    خیبرپختونخوامیں 2019 کا پہلا پولیو کیس رپورٹ، 16 ماہ کی انعم میں وائرس کی تصدیق

    لکی مروت :خیبرپختونخوامیں 2019 کا پہلا پولیو کیس سامنے آگیا، بھانہ منجی والامیں16ماہ کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی، جس کے بعد صوبہ بھر میں پولیو کیسز کی تعداد5ہوگی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل انسٹيٹيوٹ آف ہیلتھ نے خیبر پختونخوا کےضلع لکی مروت میں 16 ماہ کی انعم میں پولیو وائرس کی تصدیق کردی ہے۔

    وی او ایمر جنسی آپریشن سنٹر خیبر پختو نخوا کا کہنا ہے کہ تحصیل سرائے نورنگ کے گاؤں بانا منجی والا میں پولیو کیس سامنے آنے کے بعد صوبہ بھر میں پولیو کیسز کی تعداد5ہوگی ہیں۔

    ایمر جنسی آپریشن سینٹر خیبر پختو نخوا کے مطابق 16 دسمبر 2018 کو مقامی شخص افضل خان کی 16 ماہ کی بیٹی انعم بیمار پڑ گئی تھی، جسے مقامی طبی مرکز لیجایا گیا تو وہاں موجود ڈاکٹر نے بچی میں پولیو کی علامات کی موجودگی کا خدشہ ظاہر کیا۔

    جس پر انعم کا اسٹول سیمپل لیبارٹری تجزیہ کے لئے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) اسلام آباد ارسال کیا گیا، این آئی ایچ اسلام آباد میں انعم کے اسٹول سیمپل کے تفصیلی لیبارٹری ٹسٹ کا رزلٹ انسدادپولیو کے لئے نیشنل ایمرجنسی آپریشن سنٹر اسلام آباد اور بعد ازاں ایمرجنسی آپریشن سینٹر خیبر پختونخوا کو ارسال کی۔

    جس کے مطابق ضلع لکی مروت کی 16 ماہ کی انعم کے پولیو سے متاثر ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔

    ای او سی خیبر پختونخوا کا کہنا ہے کہ 2018میں صوبہ خیبر پختونخوا میں پولیو کے 5کیسز رپورٹ ہوئے، جن میں سے 1ضلع چارسدہ، 1 ضلع لکی مروت، قبائلی ضلع باجوڑ سے 2 اور قبائلی ضلع خیبر سے پولیو کا 1 کیس رپورٹ ہوا۔

    مقامی پولیو حکام کے مطابق پولیو سے متاثرہ 16 ماہ کی انعم کو 7 سے زائد مرتبہ پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے گئےتھے۔