Tag: پولیو

  • والدین خود اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے لیے لے کر جائیں، وزیراعظم

    والدین خود اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے لیے لے کر جائیں، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ والدین خود اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے لیے لے کر جائیں، ہم سب کو پولیو کے خاتمے کے لیے کام کرنا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان نے انسداد پولیو مہم کا آغاز کر دیا، وزیراعظم نے بچوں کو انسداد پولیو ویکسین کے قطرے پلائے۔ انسداد پولیومہم میں 2 لاکھ 60 ہزار ورکرز حصہ لے رہے ہیں،5 سال سے کم عمر کے 4 کروڑ سے زائد بچوں کو ویکسین پلائی جائے گی۔

    وزیراعظم عمران خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسداد پولیو مہم میں جان دینے والے ورکرز قومی ہیرو ہیں، پولیو پر قابو نہ پایا گیا تو عالمی سطح پر مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اگر کسی وجہ سے ورکر آپ کی دہلیز تک نہ پہنچیں تو مائیں خود اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے لیے لے کر جائیں، ہم سب کو پولیو کے خاتمے کے لیے کام کرنا چاہیے۔

    وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ پولیو کی وجہ سے ملک کا تشخص خراب ہوتا نہیں دیکھنا چاہتے، پولیو کو مکمل شکست دینے کے لیے پوری قوم کو ساتھ دینا ہوگا، انسداد پولیوکی قومی مہم ملک کے مستقبل کے لیے انتہائی اہم ہے۔

  • خیبر پختونخوا میں پولیو کے 4 نئے کیسز سامنے آ گئے

    خیبر پختونخوا میں پولیو کے 4 نئے کیسز سامنے آ گئے

    پشاور: خیبر پختون خوا میں پولیو کے 4 نئے کیسز سامنے آ گئے، جن میں سے 3 کیسز کا تعلق لکی مروت جب کہ ایک کا تعلق ٹانک سے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی کے میں نئے پولیو کیسز سامنے آنے کا سلسلہ بدستور جاری ہے، لکی مروت اور ٹانک سے مزید چار نئے کیسز سامنے آ گئے ہیں، ایمرجنسی آپریشن سیل کے حکام کا کہنا ہے کہ کے پی میں پولیو کیسز کی تعداد 72 ہو گئی ہے۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ صوبہ سندھ کے شہر لاڑکانہ کی تحصیل ڈوکری میں بھی 9 ماہ کے حسنین میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی، جس کے بعد سندھ میں پولیو کیسز کی تعداد 14 ہو چکی ہے۔

    خیال رہے کہ رواں برس ملک میں پولیو کیسز میں تشویش ناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 9‌8 ہو گئی ہے، یہ شرح 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پولیو سے پاک پاکستان ہماری اولین ترجیح ہے، بل گیٹس

    گزشتہ ماہ بھی پولیو کے 4 نئے کیسز سامنے آئے تھے، جن میں سے 3 کیسز خیبر پختون خوا کے علاقے لکی مروت اور ایک کراچی سے تھا۔ لکی مروت میں ڈھائی سال کے ایک اور 2 ماہ کے 2 بچوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جب کہ کراچی کے 2 سالہ بچے میں پولیو وائرس سامنے آیا جس کا تعلق جمشید ٹاؤن سے تھا۔

    نومبر ہی کے مہینے میں وزیر مملکت برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا سے ملاقات کے موقع پر مائیکرو سافٹ کمپنی کے چیئرمین اور دنیا کے امیر ترین شخص بل گیٹس نے کہا تھا کہ پاکستان سے پولیو جیسے موذی مرض کا خاتمہ ہماری اوّلین ترجیح ہے، پاکستان سے تعاون جاری رہے گا۔

  • سندھ میں 2 لاکھ سے زائد بچے پولیو ویکسین سے محروم

    سندھ میں 2 لاکھ سے زائد بچے پولیو ویکسین سے محروم

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پولیو کیسز پر دکھ اور غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کوششیں کیوں نتیجہ خیز نہیں ہو رہیں۔، وزیر اعلیٰ کو بتایا گیا کہ سندھ میں پولیو ویکسین سے محروم رہ جانے والے بچوں کی تعداد 2 لاکھ 412 ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت صوبائی پولیو ٹاسک فورس کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دکھ اور غصہ ہے کہ ہماری کوششیں کیوں نتیجہ خیز نہیں ہو رہیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ 2018 میں ایک کیس سامنے آیا، اس سے ظاہر ہے کہ کہیں کوتاہی ہے۔ ہمیں اپنی کوتاہیوں کو شناخت کر کے ان کو ٹھیک کرنا ہے۔

    اجلاس میں وزیر اعلیٰ کو بریفنگ دی گئی کہ گڈاپ، گلشن، بلدیہ، لانڈھی، سائٹ ایریا اور لیاقت آباد سے نمونے لیے گئے تھے۔ نمونوں سے ثابت ہوا کہ پولیو وائرس ان علاقوں میں موجود ہے۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ سندھ میں پولیو ویکسین سے جو بچے رہ گئے ان کی تعداد 2 لاکھ 412 ہے، کراچی ڈویژن میں 1 لاکھ 73 ہزار 521 بچے ویکسین سے رہ گئے ہیں۔

    بریفنگ کے مطابق نئی مہم میں 90 لاکھ 89 ہزار 234 بچوں کی پولی وویکسین کا ہدف رکھا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے ہدایت کی کہ 16 دسمبر سے پولیو کے خلاف نئی مہم شروع کریں۔

    خیال رہے کہ صوبہ سندھ سے گزشتہ دنوں ایک اور پولیو کا کیس سامنے آیا ہے، لاڑکانہ کی تحصیل ڈوکری میں 9 ماہ کے حسنین میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    محکمہ صحت کے مطابق اب تک سندھ سے 14 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں۔

    مجموعی طور پر رواں برس ملک بھر میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 94 ہوگئی ہے، یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    صرف خیبر پختونخوا میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 68 ہوگئی ہے۔ 14 کیسز سندھ میں، 7 بلوچستان اور 5 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آچکے ہیں۔

  • پولیو کیسز میں بھیانک اضافہ، سندھ میں ایک اور کیس سامنے آگیا

    پولیو کیسز میں بھیانک اضافہ، سندھ میں ایک اور کیس سامنے آگیا

    کراچی: صوبہ سندھ سے پولیو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آگیا، رواں برس مجموعی طور پر اب تک 94 پولیو کیسز رپورٹ کیے جاچکے ہیں جو بھیانک شرح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ صوبہ سندھ کے شہر لاڑکانہ کی تحصیل ڈوکری میں 9 ماہ کے حسنین میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ اب تک سندھ سے 14 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں۔

    خیال رہے کہ رواں برس ملک میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 94 ہوگئی ہے، یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    صرف خیبر پختونخوا میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 68 ہوگئی ہے۔ 14 کیسز سندھ میں، 7 بلوچستان اور 5 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آچکے ہیں۔

    چند روز قبل اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا تھا کہ پولیو کے خاتمے کے لیے نیشنل اسٹریٹجک ایڈوائزری گروپ بنا ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کے مطابق انسداد پولیو پروگرام کو سیاست سے پاک کرنا چاہتے ہیں۔

    اس سے قبل وزارت صحت نے کہا تھا کہ ملک کے چاروں صوبوں میں پولیو وائرس دوبارہ پھیلنے لگا ہے، وزارت کی جانب سے چاروں صوبائی دارالخلافوں کے سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    علاوہ ازیں پولیو کے خلاف حفاظتی مہم کے لیے برطانیہ نے بھی 40 کروڑ پاؤنڈز کی امداد کا اعلان کیا تھا، اس امدادی پیکج کا اعلان پاکستان، افغانستان اور نائیجیریا کے لیے کیا گیا جس سے تینوں ممالک میں پولیو کے خاتمے کو ممکن بنایا جائے گا۔

  • پولیو کے خاتمے سے متعلق بڑی پیش رفت

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی مشاورت سے نیشنل اسٹرٹیجک ایڈوائزری گروپ قائم کردیا گیا، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا اس گروپ کے سربراہ ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل اسٹرٹیجک ایڈوائزری گروپ پولیو کےخاتمے کو قومی ترجیح کے طور پر اتفاق سے آگے بڑھائے گا، شہناز وزیر علی اور سینیٹر عائشہ رضا فاروق ایڈوائزری گروپ میں شامل ہوں گی۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ ایڈوائزری گروپ کا اجلاس ہر سہ ماہی ہوگا، اجلاس میں پولیو کے خاتمے پر پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا، گروپ پروگرام کے امور پر مطلوبہ رہنمائی اور معاونت دے گا، گروپ کا پہلا اجلاس 16دسمبر2019 کو شروع ہونے والی مہم سے پہلے ہوگا۔

    وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت نے کہا کہ ایڈوائزری گروپ پولیو وائرس کےخاتمے میں کلیدی کردار ادا کرے گا، پولیو کے خاتمے کے لیے مربوط اور مؤثر حکمت عملی ترتیب دی ہے، انسدادپولیو قومی پروگرام ہے، سیاست سے پاک کرنا چاہتے ہیں۔

    ملک بھر میں 4 نئے پولیو کیسز سامنے آگئے

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پولیو کے باعث ملک کی ساکھ متاثر ہوتی ہے، نظریں پاکستان پرجمی ہیں، وزیر اعظم کی قیادت میں پاکستان کو پولیو سے پاک ملک بنانا ہے، بچے مستقبل ہیں ان کو اپاہج ہونے سے بچانا مذہبی اور اخلاقی فریضہ ہے۔

    خیال رہے کہ رواں برس ملک میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 82 ہوگئی ہے، یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

  • انسداد پولیو: وزیر صحت کی بل اور میلنڈا گیٹس سے ملاقات متوقع

    انسداد پولیو: وزیر صحت کی بل اور میلنڈا گیٹس سے ملاقات متوقع

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے صحت ظفر مرزا ابو ظہبی میں مائیکرو سافٹ کے بانی اور سماجی شخصیت بل گیٹس اور ان کی اہلیہ میلنڈا گیٹس سے ملاقات کریں گے اور انسداد پولیو میں اصلاحات اور انسداد پولیو کے اقدامات سے آگاہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے صحت ظفر مرزا انسداد پولیو پر اجلاس میں شرکت کے لیے ابو ظہبی روانہ ہوگئے۔

    روانگی سے قبل ظفر مرزا نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں انسداد پولیو کے حوالے سے کارکردگی کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ پولیو کی اہم میٹنگ میں پاکستان توجہ کا مرکز ہوگا، پاکستان میں پولیو کے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ دورے میں بل اور میلنڈا گیٹس سے بھی ملاقات کروں گا، بل اور میلنڈا گیٹس سے پولیو کے خاتمے پر تعاون سے متعلق بات ہوگی۔ انسداد پولیو میں اصلاحات اور انسداد پولیو کے اقدامات سے آگاہ کروں گا۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل ہی ملک میں پولیو کے 4 نئے کیسز سامنے آئے تھے۔ پولیو کے 3 کیسز خیبر پختونخوا کے علاقے لکی مروت اور ایک کراچی سے سامنے آیا تھا۔

    رواں برس ملک میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 82 ہوگئی ہے، یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    صرف خیبر پختونخوا میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 61 ہوگئی ہے۔ 9 کیسز سندھ میں، 7 بلوچستان اور 5 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آچکے ہیں۔

  • ملک بھر میں 4 نئے پولیو کیسز سامنے آگئے

    ملک بھر میں 4 نئے پولیو کیسز سامنے آگئے

    اسلام آباد: ملک بھر میں پولیو کے 4 نئے کیسز سامنے آگئے، رواں برس مجموعی طور پر اب تک 82 پولیو کیسز رپورٹ کیے جاچکے ہیں جو خاصی خوفناک شرح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کے مختلف شہروں سے 4 نئے پولیو کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔ پولیو کے 3 کیسز خیبر پختونخوا کے علاقے لکی مروت اور ایک کراچی سے سامنے آیا۔

    لکی مروت میں ڈھائی سال کے بچے اور 2 ماہ کے 2 بچوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔ کراچی کے 2 سالہ بچے میں پولیو وائرس سامنے آیا جس کا تعلق جمشید ٹاؤن سے ہے۔

    خیال رہے کہ رواں برس ملک میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 82 ہوگئی ہے، یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    صرف خیبر پختونخوا میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 61 ہوگئی ہے۔ 9 کیسز سندھ میں، 7 بلوچستان اور 5 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آچکے ہیں۔

    خیبر پختونخوا میں پولیو کی بڑھتی شرح پر وزیر اعظم عمران خان نے بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاق اور صوبوں کو پولیو کے خلاف مؤثر مہم چلانے کی ہدایت کی تھی، اور کہا تھا کہ پولیو کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

    پولیو کے حوالے سے منعقد خصوصی اجلاس میں وزیر اعظم کو بتایا گیا تھا کہ قطرے پلانے سے انکاری والدین کو راضی کرنے کے لیے با اثر افراد سے رابطے کیے، ویکسی نیشن پر منفی پروپیگنڈا ختم کرنے کے اقدامات بھی کیے گئے ہیں۔

    چند روز قبل وزارت صحت نے کہا تھا کہ ملک کے چاروں صوبوں میں پولیو وائرس دوبارہ پھیلنے لگا ہے، وزارت کی جانب سے چاروں صوبائی دارالخلافوں کے سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    علاوہ ازیں پولیو کے خلاف حفاظتی مہم کے لیے برطانیہ نے بھی 40 کروڑ پاؤنڈز کی امداد کا اعلان کیا تھا، اس امدادی پیکج کا اعلان پاکستان، افغانستان اور نائیجیریا کے لیے کیا گیا جس سے تینوں ممالک میں پولیو کے خاتمے کو ممکن بنایا جائے گا۔

  • پولیو وائرس ملک کے چاروں صوبوں میں دوبارہ پھیلنے لگا، برطانیہ کا امداد کا اعلان

    پولیو وائرس ملک کے چاروں صوبوں میں دوبارہ پھیلنے لگا، برطانیہ کا امداد کا اعلان

    اسلام آباد: وزارتِ صحت کے ذرایع کا کہنا ہے کہ پولیو وائرس ملک کے چاروں صوبوں میں دوبارہ پھیلنے لگا ہے، چاروں صوبائی دارالخلافوں کے سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارتِ صحت کے ذرایع نے کہا ہے کہ کراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ کے سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے جس کے لیے گٹروں سے نمونے 11 تا 17 اکتوبر لیے گئے تھے۔

    بتایا گیا ہے کہ لاہور کے 4، راولپنڈی کے 2 مقامات پر پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی، راولپنڈی کے علاقے صفدر آباد کے سیوریج، گلشن راوی، آؤٹ فال اسٹیشن ایچ، جی، ایف کے گٹرز میں وائرس کی تصدیق ہوئی جب کہ پشاور کے علاقے شاہین ٹاؤن کے گٹروں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  ملک میں پولیو کے 3 نئے کیسز سامنے آ گئے

    ادھر کراچی کے سہراب گوٹھ، حاجی مرید گوٹھ، گلشن اقبال، گڈاپ، مچھر کالونی کے گٹروں میں، جب کہ کوئٹہ کے قلعہ عبداللہ کے ہادی پیکٹ، کازیبہ، طاؤس آباد، دادو کے مسان نالے کے سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    دریں اثنا، پولیو کے خلاف حفاظتی مہم کے لیے برطانیہ نے 40 کروڑ پاؤنڈز کی امداد کا اعلان کر دیا ہے، اس امدادی پیکیج کا اعلان پاکستان، افغانستان اور نائیجیریا کے لیے کیا گیا ہے، امدادی پیکیج سے تینوں ممالک میں پولیو کے خاتمے کو ممکن بنایا جائے گا۔

  • سجاول، پولیو کا ایک اور کیس سامنے آگیا

    سجاول، پولیو کا ایک اور کیس سامنے آگیا

    کراچی: صوبہ سندھ کے ضلع سجاول سے تعلق رکھنے والے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی، جس کے بعد ملک بھر میں رواں برس کے مجموعی کیسز کی تعداد 80 تک پہنچ گئی۔

    پولیو آپریشن سینٹر سندھ کے مطابق ضلع سجاول کے تین سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی جس کے بعد صوبے میں رواں سال رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد 9 تک پہنچ گئی۔

    وزارت صحت کے مطابق حالیہ کیس رپورٹ ہونے کے بعد رواں برس کے مجموعی کیسز کی تعداد 80 کے تک پہنچ گئی۔ حکام کا کہنا ہے کہ سجاول کے رہائشی بچے کو والدین نے پولیو سے بچاؤ کے قطرے نہیں پلوائے تھے۔

    دوسری جانب پنجاب کے علاقے گوجرانوالہ میں 10 روز کے دوران خناق سے ایک ہی خاندان کے تین بچے جاں بحق ہوگئے جن کی عمریں تین سے پانچ سال کے درمیان تھیں۔

    مزید پڑھیں: وسیم اکرم انسداد پولیو کے سفیر مقرر

    یاد رہے کہ 20 اکتوبر کو ملک میں پولیو کے تین نئے کیسز سامنے آئے تھے، جس کے بعد رواں برس کے مجموعی پولیو کیسز کی تعداد 79 تک پہنچ گئی تھی۔

    جن بچوں میں پولیو وائرس کی تشخیص ہوئی اُن میں سے ایک کا تعلق لکی مروت کی یو سی سلمان خیل سے تھا، جس کی عمر 7 ماہ، اسی طرح دوسرے بچے کا تعلق پہاڑ خیل ٹھل سے جس کی عمر 21 ماہ اور بلوچستان کے ضلع ہرنائی کے 11 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

    یہ بھی یاد رہے کہ رواں برس خیبر پختون خوا سے 56 پولیو کیس سامنے آ چکے ہیں، جب کہ سندھ 9، بلوچستان 7 اور پنجاب سے 5 پولیو کیس رپورٹ ہوئے۔

  • والدین پولیو کے خاتمے کے لیے حکومتی کوششوں کا حصہ بنیں، عثمان بزدار

    والدین پولیو کے خاتمے کے لیے حکومتی کوششوں کا حصہ بنیں، عثمان بزدار

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا کہ والدین پولیو کے خاتمے کے لیے حکومتی کوششوں کا حصہ بنیں، پولیو کے خاتمے کی کوششوں کو تقویت دینے کے لیے آگاہی مہم چلا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے پولیو کے مرض سے بچاؤ کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ پولیو کے خاتمے کے لیے مؤثر اقدامات کا تسلسل اجتماعی ذمہ داری ہے۔

    سردار عثمان بزدار نے کہا کہ مہم کی کامیابی کے لیے مدارس، اسکولز اور ادارے مل کرکام کریں، والدین پولیو کے خاتمے کے لیے حکومتی کوششوں کا حصہ بنیں۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پولیو کے خاتمے کی کوششوں کو تقویت دینے کے لیے آگاہی مہم چلا رہے ہیں، بچوں کے صحت مند مستقبل کے لیے ہرممکن وسائل بروئے کار لا رہے ہیں۔

    ملک میں پولیو کے 3 نئے کیسز سامنے آ گئے

    یاد رہے کہ رواں ہفتے ملک میں پولیو کے تین نئے کیسز سامنے آئے تھے، جس کے بعد رواں برس کے مجموعی پولیو کیسز کی تعداد 76 ہو گئی تھی۔

    لکی مروت کی یو سی سلمان خیل کی 7 ماہ کی بچی، پہاڑ خیل ٹھل کا 21 ماہ کا بچہ اور بلوچستان کے ضلع ہرنائی کے 11 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق کی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ پولیو سے بچاؤ کا عالمی دن آج منایا جا رہا ہے، اس دن کو منانے کا مقصد دنیا بھر میں پولیو کے مرض سے آگاہی اور اس کے خاتمے کے لیے کوششیں کرنا ہے۔ یہ دن ہر سال 24 اکتوبر کو منایا جاتا ہے۔