Tag: پولیو

  • انسدادِ پولیو مہم میں عدم دل چسپی، کامران آفریدی عہدے سے فارغ

    انسدادِ پولیو مہم میں عدم دل چسپی، کامران آفریدی عہدے سے فارغ

    پشاور: انسدادِ پولیو مہم میں عدم دل چسپی کے باعث ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے کوآرڈینیٹر کامران آفریدی کو عہدے سے فارغ کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمۂ صحت کے ذرایع نے کہا ہے کہ ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے کو آرڈینیٹر کامران آفریدی عہدے سے فارغ کر دیے گئے ہیں۔

    ذرایع کے مطابق کامران آفریدی کو انسداد پولیو مہم کے سلسلے میں خراب کار کردگی کی بنا پر ہٹایا گیا۔ ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ کامران آفریری کو پولیو خاتمے میں عدم دل چسپی کی وجہ سے ہٹایا گیا۔

    واضح رہے کہ خیبر پختون خوا میں 8 مہینوں میں پولیو کیسز کی تعداد 8 سے 41 تک پہنچ گئی تھی، جس پر وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان نے وزیر صحت اور پولیو فوکل پرسن کی سفارشات پر احکامات جاری کیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  خیبر پختونخواہ سے 2 نئے پولیو کیسز سامنے آگئے

    ذرایع کا کہنا ہے کہ پراجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر سلیم کو ای او سی کوآرڈینیٹر کا اضافی چارج سونپ دیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ 27 جون کو نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر نے کہا تھا کہ خیبر پختون خوا میں 5 نئے پولیو کیسز سامنے آئے ہیں، اِنڈ پولیو پروگرام کے مطابق رواں سال کے پی کے میں اب تک 32 کیسز سامنے آ چکے ہیں۔

    ملک بھر میں پولیو کا مرض سنگین صورت حال اختیار کر گیا ہے، پاکستان میں رواں برس پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 53 ہو چکی ہے، سب سے زیادہ پولیو کیسز خیبر پختون خواہ میں سامنے آئے۔

  • پختونخواہ میں پولیو وائرس کا پھیلاؤ، وزیر اعظم نے ہنگامی اجلاس طلب کرلیا

    پختونخواہ میں پولیو وائرس کا پھیلاؤ، وزیر اعظم نے ہنگامی اجلاس طلب کرلیا

    اسلام آباد: صوبہ خیبر پختونخواہ میں پولیو وائرس کے بے قابو پھیلاؤ پر وزیر اعظم عمران خان نے ہنگامی اجلاس طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ میں پولیو وائرس بے قابو ہونے اور پولیو کے بے شمار کیسز سامنے آنے پر وزیر اعظم عمران خان نے نوٹس لے لیا، وزیر اعظم نے بدھ کو سیکرٹریٹ میں ہنگامی اجلاس طلب کرلیا۔

    اجلاس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان اور صوبے کے چیف سیکریٹری کو شرکت کی ہدایت کی گئی ہے۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے انسداد پولیو بابر بن عطا شرکا کو بریفنگ دیں گے۔

    اجلاس میں وزیر صحت اور بین الاقوامی اداروں کے سربراہان بھی شرکت کریں گے۔

    خیال رہے کہ ملک میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، رواں برس اب تک ملک میں 53 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں۔

    سب سے زیادہ پولیو کیسز خیبر پختونخواہ میں ریکارڈ کیے گئے جن کی تعداد 32 ہے، 9 کیسز قبائلی علاقوں میں، پنجاب میں 5 اور سندھ میں 3 کیسز ریکارڈ کیے گئے۔ بلوچستان سے بھی 4 پولیو کیسز رپورٹ کیے جاچکے ہیں۔

    گزشتہ روز پختونخواہ کے شہر بنوں میں مفاد پرست تاجروں نے ٹیکس سے بچنے کے لیے پولیو مہم کے خلاف سازشیں کرتے ہوئے انسداد پولیو مہم کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا۔

    بعد ازاں وزیر اعظم کے معاونِ خصوصی برائے انسداد پولیو ڈاکٹر بابر بن عطا نے متعلقہ حکام کو تاجروں سے رابطے اور مذاکرات کا ٹاسک دیا، مذاکرات میں بائیکاٹ کا اعلان کرنے والے تاجروں کو جب انسداد پولیو مہم کی حساسیت کے حوالے سے علم ہوا تو ان میں سے بیشتر نے بائیکاٹ کا اعلان واپس لینے کا فیصلہ کیا۔

    تین تاجر تنظیموں نے بائیکاٹ کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ معصوم بچوں کے نام پر بلیک میلنگ اور ہڑتال نہیں کی جائے گی، ذاتی مفادات کے لیے مہم کو نشانہ بنانا صریحاً غلط ہے۔

  • لاہور: مناواں میں لیڈی پولیو ورکر کے قتل کا معمہ حل

    لاہور: مناواں میں لیڈی پولیو ورکر کے قتل کا معمہ حل

    لاہور: پولیس نے مناواں میں لیڈی پولیو ورکر کے قتل کا معمہ حل کر لیا، لیڈی پولیو ورکر کا قاتل پولیو ورکر ہی نکل آیا۔

    تفصیلات کے مطابق انویسٹی گیشن پولیس کا کہنا ہے کہ مناواں میں لیڈی پولیو ورکر کو ایک اور پولیو ورکر ہی نے قتل کیا، قاتل کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم عابد علی نے ایک ماہ قبل 24 سالہ لیڈی پولیو ورکر کو قتل کیا تھا، ملزم پولیو ورکر ہے اور مقتولہ کے ساتھ کام کرتا تھا۔

    پولیس کے مطابق مقتولہ کی نعش بی آر بی نہر سے ملی تھی، خاتون کی شناخت بشریٰ کے نام سے ہوئی، قتل کی تفتیش کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی تھی جس نے قتل کا معمہ حل کیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ پولیو ورکر عابد علی نے قتل کا اعتراف کر لیا ہے، ملزم نے بتایا کہ اس نے مقتولہ سے چالیس ہزار روپے لے رکھے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پولیو ورکرز کو سیکورٹی خطرات، ملک بھر میں انسداد پولیو مہم معطل

    معلوم ہوا ہے کہ لیڈی پولیو ورکر نے ایک کزن کو ملازمت پر رکھوانے کے لیے ملزم عابد علی کو چالیس ہزار روپے دیے تھے، تاہم ملزم مقتولہ کے کزن کو بھرتی نہ کروا سکا تھا۔

    پولیس کے مطابق مقتولہ ورکر نے رقم کی واپسی کا تقاضا کیا جس پر عابد علی نے بشریٰ کو نشہ آور گولیاں کھلا کر گلے میں پھندا ڈال کر قتل کر دیا اور لاش بی آر بی نہر میں بہا دی۔

    خیال رہے کہ ملک کے مختلف شہروں میں آئے دن پولیو ورکرز پر قاتلانہ حملے ہوتے ہیں، 27 اپریل کو پولیو ورکرز کو لاحق سیکورٹی خطرات کے باعث ملک بھر میں انسداد پولیو مہم معطل کر دی گئی تھی۔

  • پاکستان میں پولیو کیسز کی تعداد45 ہوگئی

    پاکستان میں پولیو کیسز کی تعداد45 ہوگئی

    کراچی : ملک بھر میں پولیو کا مرض سنگین صورتحال اختیار کرگیا، پاکستان میں پولیو کیسز کی مجموعی تعداد45ہوگئی ، سب سے زیادہ پولیو کیسز خیبر پختونخواہ میں ریکارڈ کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے اور مزید 4 کیسز سامنے آنے کے بعد پولیو سے متاثرہ بچوں کی مجموعی تعداد 45 ہوگئی۔

    انسدادپولیو حکام کا کہنا ہے پولیو کے دو نئے کیسز پنجاب میں رپورٹ ہوئے ، پولیوکیس لاہور اور جہلم میں سامنے آئے، جس کے بعدپنجاب میں پولیو کیسز کی تعداد 5ہوگئی۔

    کے پی میں سب سے زیادہ 35 کیسز رپورٹ ہوئے ، خیبرپختونخوا میں بنوں اور لکی مروت میں کیسز سامنے آئے جبکہ سندھ میں پولیو کیسز کی تعداد 3ہوچکی ہے۔

    مزید پڑھیں: پاکستان سے پولیو کا مرض ختم نہ ہونے کے ذمہ دار والدین ہیں، بابر بن عطا

    ہزارہ اور مالاکنڈ ڈویژنز کے اضلاع میں 15 جولائی سے پولیو مہم کا آغاز ہورہا ہے، جس میں 5 برس سے کم عمر کے 6 لاکھ 14 ہزار سو 90 بچوں کو قطرے پلائے جائیں گے۔

    پولیو کوآرڈینیٹر کامران آفریدی کے مطابق مہم کے لیے تربیت یافتہ پولیو ورکرز پر مشتمل 2 ہزار 6 سو 57 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔

    یاد رہے کراچی اور لاہور سمیت 6 بڑے شہروں سے نئے لیے گئے سیوریج کے نمونوں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی تھی، کوئٹہ کے ریلوے پل اور طاؤس آباد کے علاقوں، حیدر آباد میں تلسی داس پمپنگ اسٹیشن، راولپنڈی میں صفدر آباد اور پشاور کے شاہین ٹاؤن کے سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    لاہور میں آؤٹ فال ایف، جی، ایچ کے سیوریج میں جبکہ کراچی کے سہراب گوٹھ، راشد منہاس روڈ، چکورا نالہ اور کورنگی نالہ کے سیوریج میں پولیو وائرس کی موجودگی پائی گئی تھی۔

    خیال رہے عالمی ادارہ صحت نے پولیو کیسز رجسٹرڈ ہونے کے سبب پاکستان پر پہلے سے عائد سفری پابندیوں میں توسیع کردی ہے۔

    واضح رہے اس وقت دنیا میں صرف 2 ممالک پاکستان اور افغانستان ایسے ملک ہیں جہاں اب تک پولیو کا مرض مکمل طور پر ختم نہیں ہوسکا ہے۔

  • لاہور میں انسدادِ پولیو مہم میں بڑی کامیابی، وائرس کی گردش روک دی گئی

    لاہور میں انسدادِ پولیو مہم میں بڑی کامیابی، وائرس کی گردش روک دی گئی

    لاہور: شہر میں انسدادِ پولیو مہم میں بڑی کام یابی حاصل کر لی گئی ہے، انچارج پولیو پروگرام کا کہنا ہے کہ لاہور میں پولیو وائرس کی گردش روک دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں پولیو پروگرام کام یابی سے ہم کنار ہو گیا ہے، پروگرام کے انچارج سلمان غنی نے کہا ہے کہ لاہور میں لیے گئے نمونوں میں پولیو وائرس نہیں ملا۔

    سلمان غنی کا کہنا تھا کہ پولیو وائرس سرکولیشن کو کام یاب انسدادِ پولیو مہم کے ذریعے روکا گیا۔

    انچارج پولیو پروگرام کے مطابق لاہور میں پولیو وائرس کی سرکولیشن 14 ماہ سے جاری تھی، سلمان غنی کا یہ بھی کہنا ہے کہ پولیو وائرس روکنے میں والدین نے بھرپور تعاون کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاہور میں دوبارہ انسداد پولیو مہم شروع کرنے کا حکم

    واضح رہے کہ رواں سال لاہور کے مختلف علاقوں میں پولیو کے تین کیسز سامنے آ چکے ہیں، مئی میں ایک کیس سامنے آنے کے بعد لاہور کے پولیو سے متاثرہ علاقوں میں انسدادِ پولیو مہم پھر سے شروع کردیا گیا تھا۔

    پنجاب کی وزیر صحت یاسمین راشد نے کہا تھا کہ صوبے میں حالیہ انسدادِ پولیو مہم میں مثبت نتائج حاصل کیے گئے، مہم میں لیڈی ہیلتھ ورکرز نے کلیدی کردار ادا کیا۔

    یاد رہے کہ ملک بھر میں رواں سال مجموعی پولیو کیسز کی تعداد 10 تک پہنچ چکی ہے۔ لاہور میں آخری پولیو کیس 2 مئی کو سامنے آیا تھا۔

  • پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ، ایک اور کیس سامنے آگیا

    پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ، ایک اور کیس سامنے آگیا

    اسلام آباد: ملک میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع شانگلہ سے پولیو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ ضلع شانگلہ کے 2 سال کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے۔ پولیو کا شکار 2 سالہ بچے کا تعلق تحصیل پورن کی یو سی نصرت خیل سے ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیو ٹیسٹ کے لیے متاثرہ بچے کے نمونے 30 مئی کو بھجوائے گئے تھے۔

    خیال رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں صرف پاکستان اور افغانستان میں پولیو وائرس موجود ہے۔

    رواں برس اب تک ملک میں 23 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں۔ سب سے زیادہ پولیو کیسز خیبر پختونخواہ میں ریکارڈ کیے گئے جن کی تعداد 10 تھی، 7 کیسز قبائلی علاقوں میں، اور 3، 3 پنجاب اور سندھ میں ریکارڈ کیے گئے۔

    پولیو میں اضافے کو دیکھتے ہوئے پولیو ویکسی نیشن کے لیے عمر کی حد میں اضافے کا فیصلہ بھی کیا گیا تھا جس کے بعد راولپنڈی اور پشاور میں 10 سال تک کے بچوں کی بھی پولیو ویکسی نیشن کی جائے گی۔

    چند روز قبل کراچی اور لاہور سمیت 6 بڑے شہروں سے نئے لیے گئے سیوریج کے نمونوں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی تھی، کوئٹہ کے ریلوے پل اور طاؤس آباد کے علاقوں، حیدر آباد میں تلسی داس پمپنگ اسٹیشن، راولپنڈی میں صفدر آباد اور پشاور کے شاہین ٹاؤن کے سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    لاہور میں آؤٹ فال ایف، جی، ایچ کے سیوریج میں جبکہ کراچی کے سہراب گوٹھ، راشد منہاس روڈ، چکورا نالہ اور کورنگی نالہ کے سیوریج میں پولیو وائرس کی موجودگی پائی گئی تھی۔

  • ملک بھرمیں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد میں اضافہ

    ملک بھرمیں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد میں اضافہ

    کوہاٹ: خیبرپختونخواکے بنوں ڈویژن میں پولیو نے پنجے گاڑھ لئے ، قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں دوسال کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق کے بعد رواں سال کے دوران بنوں ڈویژن میں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعدادتیزی سے بڑھ کر12 ،جبکہ خیبرپختونخوا میں پولیوسے متاثرہ بچوں کی تعداد16 اورملک بھر میں تعداد22 ہوگئی ۔

    تفصیلات کے مطابق پولیوکے مقامی حکام کے مطابق خیبرپختونخواہ کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان کے ہیڈکوارٹرمیران شاہ کے دورافتادہ علاقے پلنگ زئی میں دوسالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے۔متاثرہ بچہ غریب خاندان سے تعلق رکھتا ہے ۔

    رپورٹ کے مطابق مبینہ طورپربچے کو سات مرتبہ انسداد پولیو کے قطرے پلائے گئے ہیں۔واضح رہے کہ بنوں اورشمالی وزیرستان دونوں اضلاع ایک دوسرے سے متصل ہیں۔

    حکام کے مطابق خیبرپختونخوا کے بنوں ڈویژن کے دونوں اضلاع بنوں اور شمالی وزیرستان میں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعدادمیں آئے روز اضافہ کی وجہ سے صورتحال انتہائی گھمبیر ہوگئی ہے اور متعلقہ حکام نے پہلے ہی بنوں کو پولیو کے حوالے سے خطرناک علاقہ قراردیا ہے جہاں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد سب سے زیادہ 12 ہوگئی ہے جن میں ضلع بنوں میں سات اور شمالی وزیرستان میں پانچ بچے متاثر ہوچکے ہیں۔

    دو جنوبی اضلاع ہنگو اور ڈیرہ اسماعیل خان کے علاوہ دو قبائلی اضلاع خیبر اورباجوڑ میں بھی پولیو سے متاثرہ بچوں کی کل تعداد4 ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق اب تک صوبہ سندھ اور پنجاب میں تین تین کیس جبکہ خیبرپختونخوا میں تعدادبڑھ کر 16 ہوگئی اور یوں ملک بھر میں رواں سال کے ابتدئی پانچ ماہ کے دوران پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد22تک پہنچ گئی ہے۔

    ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ پاکستان میں پولیو کا ٹائپ ون وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے، مختلف شہروں کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کا خطرہ بڑھ رہا ہے، لاہور اور دیگر شہروں میں 21 کیسز رپورٹ ہونا تشویش ناک ہے۔

    عالمی ادارۂ صحت نے کہا کہ کراچی کا وائرس پاکستان سے باہر ایران میں بھی پایا گیا ہے، عارضی سفری پابندیوں کو اس صورت حال میں برقرار رکھا جائے گا۔دریں اثنا، عالمی ادارہ صحت نے پاکستان میں پولیو ٹیموں پر حملوں پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

    عالمی ادارہ صحت نے پولیو کیسز رجسٹرڈ ہونے کے سبب پاکستان پر پہلے سے عائد سفری پابندیوں میں توسیع کردی ہے۔پابندیوں میں توسیع کے باعث بیرون ملک سفر کرنے والے پاکستانیوں کو مشکلات کا سامنا ہوگا، پاکستان سے باہر جانے والوں کو پولیو ویکسی نیشن لازمی کرانا ہوگی۔

    بیرون ملک جانے کے لیے پولیو ویکسی نیشن سرٹیفیکٹ پاس رکھنا لازمی قرار دے دیا گیا، بیرون ملک سے واپسی پر بھی پاکستانیوں کو ویکسی نیشن کروانی ہوگی۔

  • پولیو: عالمی ادارہ صحت نے پاکستان پرسفری پابندیوں میں توسیع کردی

    پولیو: عالمی ادارہ صحت نے پاکستان پرسفری پابندیوں میں توسیع کردی

    لاہور: پاکستان میں پولیو کا وار برقرار ہے، عالمی ادارۂ صحت نے اپنے تحفظات کا اظہار کر دیا، پاکستان پر سفری پابندیوں میں 3 ماہ کی توسیع کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارۂ صحت نے پاکستان کے پولیو پروگرام پر بھی سوالیہ نشان لگا دیا، ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ پاکستان میں انسداد پولیو پروگرام درست سمت میں کام نہیں کر رہا۔

    پابندیوں میں توسیع کے باعث بیرون ملک سفر کرنے والے پاکستانیوں کو مشکلات کا سامنا ہوگا، پاکستان سے باہر جانے والوں کو پولیو ویکسی نیشن لازمی کرانا ہوگی۔

    بیرون ملک جانے کے لیے پولیو ویکسی نیشن سرٹیفیکٹ پاس رکھنا لازمی قرار دے دیا گیا، بیرون ملک سے واپسی پر بھی پاکستانیوں کو ویکسی نیشن کروانی ہوگی۔

    یہ بھی پڑھیں:  ملک کے 6 بڑے شہروں کے سیوریج میں پولیو وائرس موجود

    ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ پاکستان میں پولیو کا ٹائپ ون وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے، مختلف شہروں کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کا خطرہ بڑھ رہا ہے، لاہور اور دیگر شہروں میں 21 کیسز رپورٹ ہونا تشویش ناک ہے۔

    عالمی ادارۂ صحت نے کہا کہ کراچی کا وائرس پاکستان سے باہر ایران میں بھی پایا گیا ہے، عارضی سفری پابندیوں کو اس صورت حال میں برقرار رکھا جائے گا۔

    دریں اثنا، عالمی ادارہ صحت نے پاکستان میں پولیو ٹیموں پر حملوں پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

  • ملک کے 6 بڑے شہروں کے سیوریج میں پولیو وائرس موجود

    ملک کے 6 بڑے شہروں کے سیوریج میں پولیو وائرس موجود

    اسلام آباد: ملک کے مختلف شہروں سے نئے لیے گئے سیوریج کے نمونوں میں بھی پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوگئی۔ نمونے کراچی اور لاہور سمیت 6 بڑے شہروں سے لیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق 8 اپریل تا 15 مئی کو مختلف شہروں سے لیے گئے سیوریج پانی کے نمونوں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوگئی۔ ذرائع کے مطابق 6 بڑے شہروں کے سیوریج میں پولیو وائرس کی موجودگی ثابت ہوگئی۔

    مذکورہ شہروں میں کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ، حیدر آباد اور راولپنڈی شامل ہیں۔

    کوئٹہ کے ریلوے پل اور طاؤس آباد کے علاقوں میں سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔ حیدر آباد میں تلسی داس پمپنگ اسٹیشن، راولپنڈی میں صفدر آباد اور پشاور کے شاہین ٹاؤن کے سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    لاہور میں آؤٹ فال ایف، جی، ایچ کے سیوریج میں جبکہ کراچی کے سہراب گوٹھ، راشد منہاس روڈ، چکورا نالہ اور کورنگی نالہ کے سیوریج میں پولیو وائرس کی موجودگی پائی گئی۔

    خیال رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں صرف پاکستان اور افغانستان میں پولیو وائرس موجود ہے۔

    رواں برس اب تک ملک میں 20 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں۔ سب سے زیادہ پولیو کیسز خیبر پختونخواہ میں ریکارڈ کیے گئے جن کی تعداد 8 تھی، 6 کیسز قبائلی علاقوں میں، اور 3، 3 پنجاب اور سندھ میں ریکارڈ کیے گئے۔

    پولیو میں اضافے کو دیکھتے ہوئے پولیو ویکسی نیشن کے لیے عمر کی حد میں اضافے کا فیصلہ بھی کیا گیا تھا جس کے بعد راولپنڈی اور پشاور میں 10 سال تک کے بچوں کی بھی پولیو ویکسی نیشن کی جائے گی۔

  • پولیو کا ایک اور کیس رپورٹ، ، بنوں میں 18ماہ کے بچے میں پولیووائرس کی تصدیق

    پولیو کا ایک اور کیس رپورٹ، ، بنوں میں 18ماہ کے بچے میں پولیووائرس کی تصدیق

    اسلام آباد: ملک میں پولیووائرس کا ایک اورکیس سامنےآگیا، بنوں کے 18ماہ کے بچے میں پولیووائرس کی تصدیق ہوئی ، جس کے بعد :رواں سال مجموعی پولیوکیسزکی تعداد 20 ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں میں پولیو سے متاثرہ 18 ماہ کے بچے کا نیا کیس رپورٹ ہوا، پشاورقومی ادارہ صحت اسلام آباد نے متاثرہ بچے میں پولیووائرس کی تصدیق بھی کردی۔

    اس کیس کے بعد ضلع بنوں میں رپورٹ ہونے والے کیسزکی تعداد 6 ہوگئی، متاثرہ بچے کا تعلق گاؤں خان ٹاؤن، یونین کونسل بائزن خیل سے ہے۔

    واضح رہے کہ خیبرپختونخوا میں رواں سال مجموعی طور پر پولیو سے متاثرہ 14 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    مزید پڑھیں : پولیو کا شکار 19 میں 17 بچوں کا انسداد پولیو قطرے نہ پینے کا انکشاف

    یاد رہے ملک میں رواں برس سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 20 ہو گئی ہے، جبکہ گزشتہ برس پولیو کے 12 کیسز سامنے آئے تھے اور سال 2017 کے دوران یہ تعداد محض 8 تھی۔

    خیال رہے اس وقت دنیا میں صرف 2 ممالک پاکستان اور افغانستان ایسے ملک ہیں جہاں اب تک پولیو کا مرض مکمل طور پر ختم نہیں ہوسکا ہے۔

    چند روز قبل قومی انسداد پولیو پروگرام نے ملک کے 12 بڑے شہروں کے سوریج میں بھی پولیو وائرس کی تصدیق کی تھی، جن شہروں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ان میں پشاور، لاہور، کراچی، راولپنڈی، مردان، بنوں، وزیرستان، حیدر آباد، سکھر اور قمبر شہداد کوٹ شامل ہیں، اب ان میں لاڑکانہ کا اضافہ ہوگیا ہے۔