Tag: پولیو

  • ملک میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آ گیا، کراچی میں بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق

    ملک میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آ گیا، کراچی میں بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق

    کراچی: ملک میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آ گیا، کراچی کے علاقے گلشن اقبال کے 6 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے۔

    ذرایع کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن اقبال کے 6 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے جس کے بعد ملک میں پولیو کیسز میں ایک اور کا اضافہ ہو گیا ہے۔

    ذرایع نے بتایا کہ پولیو سے متاثرہ بچے کے والدین ویکسین پلانے سے انکاری تھے، بچے کے نمونے 8 مئی کو قومی ادارہ صحت بھجوائے گئے تھے جہاں سے وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    ملک میں رواں برس سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 17 ہو گئی ہے، رواں برس کے پی سے 11، پنجاب اور سندھ سے تین تین پولیو کیس سامنے آ چکے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  سندھ میں خطرے کی گھنٹی بج گئی، پولیو کا ایک اورکیس سامنے آگیا

    یاد رہے کہ 7 مئی کو لاڑکانہ میں تین سالہ بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی تھی، تین سالہ فضا کو 10 بار پولیو سے بچاؤ کے قطرے اور بچوں کے حفاظتی ٹیکے بھی لگائے جا چکے تھے۔

    اس سے قبل 21 مارچ کو کراچی کے علاقے لیاری سنگولین کی ساڑھے 3 سال کی صفیہ میں پولیو کی تصدیق ہوئی تھی، بچی نے پولیو سے بچاؤ کی ویکسین کی تمام خوراکیں پی رکھی تھیں۔

    یہ بھی ملاحظہ کریں:  کراچی: ساڑھے 3 سال کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق

    خیال رہے اس وقت دنیا میں صرف 2 ممالک پاکستان اور افغانستان ایسے ہیں جہاں اب تک پولیو کا مرض مکمل طور پر ختم نہیں کیا جا سکا ہے۔

  • سندھ میں خطرے کی گھنٹی بج گئی، پولیو کا ایک اورکیس سامنے آگیا

    سندھ میں خطرے کی گھنٹی بج گئی، پولیو کا ایک اورکیس سامنے آگیا

    لاڑکانہ: سندھ میں‌ خطرے کی گھنٹی بج گئی، لاڑکانہ میں میں تین سالہ بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی.

    تفصلات کے مطابق لاڑکانہ میں‌ پولیو کیس سامنے آیا ہے، یہ سندھ میں رواں سال پولیو کا دوسرا کیس ہے، جس کی محکمے کی جانب سے تصدیق کر دی گئی ہے.

    ذرائع کے مطابق وائرس کی تصدیق فضا ولد نظام الدین میں ہوئی ہے۔ ضلع ہیلتھ افسر لاڑکانہ عبدالرحمان بلوچ کے مطابق فضا کے ٹیسٹس 25 اپریل کو اسلام آباد بھیجے گیے تھے، رپورٹ مثبت آئی ہے۔

    ان کے مطابق تین سالہ فضا کو 10 بار پولیو سے بچا کے قطرے اور بچوں کے حفاظتی ٹیکے بھی لگائے جا چکے ہیں، اس کی باوجود یہ موذی مرض اسے لاحق ہوگیا، اس سے قبل کراچی میں  ایک کیس سامنے آیا تھا۔

    یاد رہے کہ 4 مئی 2019 کو خیبر پختونخواہ میں پولیو کا افسوس ناک کیس سامنے آیا تھا، جو رواں برس ملک میں پولیو کا گیارہواں کیس تھا.

    خیال رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں صرف پاکستان اور افغانستان میں پولیو وائرس موجود ہے۔ چند روز قبل قومی انسداد پولیو پروگرام نے ملک کے 12 بڑے شہروں کے سوریج میں بھی پولیو وائرس کی تصدیق کی تھی۔

    جن شہروں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ان میں پشاور، لاہور، کراچی، راولپنڈی، مردان، بنوں، وزیرستان، حیدر آباد، سکھر اور قمبر شہداد کوٹ شامل ہیں۔ اب ان میں لاڑکانہ کا اضافہ ہوگیا ہے.

  • خیبر پختونخواہ میں ایک اور پولیو کیس سامنے آگیا

    خیبر پختونخواہ میں ایک اور پولیو کیس سامنے آگیا

    اسلام آباد: گزشتہ 2 دن میں صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور سے متواتر 2 پولیو کیسز سامنے آنے کے بعد آج خیبر پختونخواہ سے بھی پولیو کیس سامنے آگیا۔ رواں برس ملک میں پولیو کیسز کی تعداد 11 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں پولیو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آگیا، ذرائع وزارت صحت کے مطابق خیبر پختونخواہ کے ضلع بنوں کی ایک سال کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    یہ ملک میں پولیو کیسز کے سامنے آنے کا متواتر تیسرا روز ہے۔ گزشتہ دو دن میں لاہور سے 2 پولیو کیسز سامنے آئے، اقبال ٹاؤن کے 10 سالہ بچے اور اگلے ہی روز داتا گنج بخش ٹاؤن کی 13 ماہ کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جس کے بعد لاہور میں کل پولیو کیسز کی تعداد 3 ہوگئی۔

    حالیہ کیس سامنے آنے کے بعد اب رواں برس ملک میں مجموعی پولیو کیسز کی تعداد 11 ہوگئی ہے، جن میں سے خیبر پختونخواہ میں 4، قبائلی علاقوں اور پنجاب میں 3، 3 اور سندھ میں 1 کیس ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں صرف پاکستان اور افغانستان میں پولیو وائرس موجود ہے۔ چند روز قبل قومی انسداد پولیو پروگرام نے ملک کے 12 بڑے شہروں کے سوریج میں بھی پولیو وائرس کی تصدیق کی تھی۔

    جن شہروں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ان میں پشاور، لاہور، کراچی، راولپنڈی، مردان، بنوں، وزیرستان، حیدر آباد، سکھر اور قمبر شہداد کوٹ شامل ہیں۔

    وائرس کی موجودگی پر پولیو ویکسی نیشن کے لیے عمر کی حد میں اضافے کا فیصلہ بھی کرلیا گیا تھا جس کے بعد راولپنڈی اور پشاور میں 10 سال تک کے بچوں کی بھی پولیو ویکسی نیشن کی جائے گی۔

    چند روز قبل پاکستان میں داخل ہونے والے افغان شہریوں کی پولیو ویکسی نیشن کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا تھا، ویکسی نیشن کے بعد افغان شہریوں کو پولیو کارڈ کا اجرا کیا جائے گا۔ پولیو کارڈ کے بغیر افغان شہری پاکستان میں داخل نہیں ہو سکیں گے۔

  • لاہور میں دوبارہ انسداد پولیو مہم شروع کرنے کا حکم

    لاہور میں دوبارہ انسداد پولیو مہم شروع کرنے کا حکم

    لاہور: وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے انسداد پولیو سے متعلق ایک اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے لاہور میں دوبارہ مہم شروع کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں وزیر صحت پنجاب کی زیر صدارت انسداد پولیو مہم سے متعلق اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں یاسمین راشد نے لاہور میں دوبارہ انسداد پولیو مہم شروع کرنے کا حکم دیا۔

    پنجاب کی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ لاہور کے وہ علاقے جو پولیو وائرس سے متاثرہ ہیں، ان میں انسداد پولیو مہم رواں ماہ مئی میں دوبارہ شروع کی جائے گی۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد نے اجلاس میں انسداد پولیو مہم کے اعداد و شمار کا جائزہ لیا، انھوں نے کہا پنجاب بھر میں حالیہ انسداد پولیو مہم میں مثبت نتائج حاصل کیے گئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاہور میں ایک اور پولیو کیس کی تصدیق

    وزیر صحت کا کہنا تھا کہ انسداد پولیو مہم میں لیڈی ہیلتھ ورکرز نے کلیدی کردار ادا کیا، اب لاہور کی متاثرہ یوسیز میں مؤثر انسداد پولیو مہم چلائی جائے گی۔

    یاد رہے کہ 2 مئی کو صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آیا تھا، رواں برس یہ لاہور میں ریکارڈ ہونے والا تیسرا پولیو کیس تھا جب کہ ملک بھر میں مجموعی پولیو کیسز کی تعداد 10 ہو چکی ہے۔

    قومی انسداد پولیو پروگرام نے بتایا تھا کہ لاہور کے علاقے اقبال ٹاؤن کے 2 سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

  • پاکستان سے پولیو کا خاتمہ قومی ذمہ داری ہے، وزیرمملکت برائے صحت

    پاکستان سے پولیو کا خاتمہ قومی ذمہ داری ہے، وزیرمملکت برائے صحت

    اسلام آباد: سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت خدمات کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیرمملکت صحت ڈاکٹرظفرمرزا نے بتایاہے کہ پولیو خاتمہ قومی ذمہ داری ہے، دنیا میں صرف تین ممالک میں پولیو وائرس موجود ہے،پولیو کے خاتمے پرجن لوگوں نے اچھا کام کیا ان سے خود رابطہ کروں گا۔

    تفصیلات کے مطابق آج جمعرات کو سینیٹرعتیق شیخ کی صدارت میں قومی صحت خدمات کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ وزیر مملکت برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ پولیو کا خاتمہ قومی ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہاکہ پولیو کے خاتمے پر جن لوگوں نے اچھا کام کیا ان سے خود رابطہ کروں گا۔

    ان کا کہنا تھا کہاکہ دنیا میں صرف تین ممالک میں پولیو وائرس موجود ہے۔انہوں نے کہاکہ ہمیں پولیو کے خاتمے کی مہم کو قومی ذمہ داری کے ساتھ آگے بڑھانا ہوگا۔ڈاکٹر ظفرمرزا نے کہاکہ پمز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر راجہ امجد اور ڈاکٹر مطاہر شاہ کا مسئلہ حل ہو چکا ہے۔

    سینیٹرعثمان کاکڑ نے کہاکہ پمز کے ڈاکٹروں کی کئی سال گزرنے کے باوجود پروموشن نہیں ہو رہی۔ سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہاکہ پمز کے 172 ڈاکٹروں کا مسئلہ ہے۔ سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہاکہ قائمہ کمیٹی اس بات کو یقینی بنائے گی کہ کسی کے ساتھ نا انصافی نہ ہو۔

    دوسرے صوبوں سے آئے ہوئے پمز کے ڈاکٹروں کی صوبوں کی واپسی کے معاملے پر سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہاکہ بعض ڈاکٹروں کی پروموشن ہوئی اور بعض کی نہیں جا رہی۔انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ نے اس معاملے پر کمیٹی بنائی تھی جو ڈاکٹروں کے حق میں فیصلہ دے چکی ہے۔

    سینیٹرعثمان کاکڑ نے کہا کہ اٹارنی جنرل آف پاکستان تحریری طورپرریاست کا موقف واضح کر چکے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اٹارنی جنرل آف پاکستان نے بھی سپریم کورٹ کے فیصلے کو ڈاکٹروں کے حق میں قرار دیا۔انہوں نے کہاکہ سیکرٹری صحت چھوٹے صوبوں کے ڈاکٹروں کو ٹارگٹ کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہاکہ سیکرٹری صحت اس معاملے میں پارٹی بنے ہوئے ہوئے ہیں۔سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہاکہ پارلیمان اس بات کو یقینی بنائے گی کہ کسی کے ساتھ ناانصافی نہ ہو۔ سینیٹر عتیق شیخ نے کہاکہ وزارت اس معاملے پر آئندہ اجلاس میں قائمہ کمیٹی کو تفصیل سے آگاہ کرے۔

  • لاہور میں ایک اور پولیو کیس کی تصدیق

    لاہور میں ایک اور پولیو کیس کی تصدیق

    اسلام آباد: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آگیا، رواں برس یہ لاہور میں ریکارڈ ہونے والا تیسرا پولیو کیس ہے جبکہ ملک بھر میں مجموعی پولیو کیسز کی تعداد 10 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور سے ایک اور پولیو وائرس کیس سامنے آگیا جس کی قومی انسداد پولیو پروگرام نے تصدیق کردی۔ پروگرام کے مطابق لاہور کے علاقے اقبال ٹاؤن کے 2 سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    اینڈ پولیو پاکستان کے مطابق صرف لاہور سے رواں برس سامنے آنے والا یہ تیسرا پولیو کیس ہے۔ لاہور میں پہلا کیس رواں برس جنوری جبکہ دوسرا گزشتہ ماہ ہی سامنے آیا تھا۔

    لاہور میں گزشتہ 3 ماہ میں پولیو کے 3 کیسز سامنے آئے ہیں، اس سے قبل شالیمار ٹاون کے ایک بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی، اس کے بعد اقبال ٹاؤن کے 10 سالہ بچے میں پولیو وائرس سامنے آیا۔

    بعد ازاں داتا گنج بخش ٹاؤن کی 13 ماہ کی بچی میں بھی پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    رواں برس ملک میں اب تک 10 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں، جن میں سے خیبر پختونخواہ، قبائلی علاقوں اور پنجاب میں 3، 3 اور سندھ میں 1 ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    راولپنڈی سے ہونے والی سیمپلنگ پولیو وائرس سے پاک

    دوسری جانب پولیو کے خلاف جنگ میں راولپنڈی انتظامیہ کو بڑی کامیابی مل گئی، راولپنڈی کے مختلف علاقوں سے 450 سیمپلز لیے گئے تھے اور رپورٹ میں کسی بھی سیمل میں پولیو وائرس کی تصدیق نہیں ہوئی۔

    نالہ لئی میں پولیو وائرس کی موجودگی پر راولپنڈی کو ہائی رسک ضلع قرار دیا گیا تھا، پہلی مرتبہ راولپنڈی سے ہونے والی سیمپلنگ میں پولیو وائرس نہیں آیا۔

    خیال رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں صرف پاکستان اور افغانستان میں پولیو وائرس موجود ہے۔ چند روز قبل قومی انسداد پولیو پروگرام نے ملک کے 12 بڑے شہروں کے سوریج میں بھی پولیو وائرس کی تصدیق کی تھی۔

    جن شہروں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ان میں پشاور، لاہور، کراچی، راولپنڈی، مردان، بنوں، وزیرستان، حیدر آباد، سکھر اور قمبر شہداد کوٹ شامل ہیں۔

    وائرس کی موجودگی پر پولیو ویکسی نیشن کے لیے عمر کی حد میں اضافے کا فیصلہ بھی کرلیا گیا تھا جس کے بعد راولپنڈی اور پشاور میں 10 سال تک کے بچوں کی بھی پولیو ویکسی نیشن کی جائے گی۔

    چند روز قبل پاکستان میں داخل ہونے والے افغان شہریوں کی پولیو ویکسی نیشن کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا تھا، ویکسی نیشن کے بعد افغان شہریوں کو پولیو کارڈ کا اجرا کیا جائے گا۔ پولیو کارڈ کے بغیر افغان شہری پاکستان میں داخل نہیں ہو سکیں گے۔

  • پولیو مہم کے دوران پولیس اہلکار کو شہید کرنے والا دہشت گرد ہلاک

    پولیو مہم کے دوران پولیس اہلکار کو شہید کرنے والا دہشت گرد ہلاک

    پشاور: خیبرپختونخواہ پولیس نے سوات میں کارروائی کرتے ہوئے بونیر میں پولیو رضاکاروں کی حفاظت ہر مامور اہلکار کو شہید کرنے والے دہشت گرد کو ہلاک کر دیا۔

    اطلاعات کے مطابق پولیس نے  خفیہ اطلاع ملنے پر سوات کے علاقے میں کارروائی کی جس میں تین روز قبل اغوا ہونے والے اہلکار کو بازیاب کرایا گیا جبکہ مقابلے کے دوران دہشت گرد مارا گیا۔ پولیس حکام کے مطابق ہلاک ہونے والے دہشت گرد نے بونیر کے علاقے میں پولیو ٹیم پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار شہید ہوا تھا۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل پشاور میں انسداد پولیو مہم کے پہلے دن پولیو ویکسین کے ری ایکشن کی شکایت پر چند بچوں کو اسپتال لایا گیا تھا، خبر پھیلنے پر بے شمار خوفزدہ والدین اپنے تندرست بچوں کو بھی اسپتال لے آئے۔ اس دوران مشتعل مظاہرین نے ڈی ایچ او اسپتال کی دیواریں گرا دی تھیں اور عمارت کو آگ بھی لگا دی تھی۔

    مزید پڑھیں: چمن میں پولیو ٹیم پر فائرنگ، خاتون پولیو ورکر جاں بحق

    بعد ازاں خیبر پختونخواہ میں پولیو مہم کو ناکام بنانے کے لیے گھڑی گئی سازش اس وقت بے نقاب ہوئی جب سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو نے ڈرامہ طشت از بام کیا۔

    ویڈیو میں ایک شخص بچوں کو زبردستی اسٹریچر پر لٹا کر بے ہوشی کا ڈرامہ کرواتا دکھائی دیا جبکہ ویڈیو میں بچے تندرست دکھائی دے رہے تھے۔ بچوں سے بے ہوشی کا ڈرامہ کروانے والے ملزم نذر محمد کو بعد ازاں بڈھ بیر پولیس نے گرفتار کر لیا تھا جبکہ انسداد پولیو مہم کےخلاف احتجاج کرنے والے 12 افراد کے خلاف پرچہ بھی درج کیا گیا۔

    بعد ازاں بونیر میں نامعلوم دہشت گردوں نے پولیو ٹیم پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار شہید ہوا تھا، اگلے ہی روز بلوچستان کے علاقے چمن میں بھی نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے خاتون پولیو رضا کار کو شہید کیا تھا، سیکیورٹی خدشات کی بنا پر انسداد پولیو مہم کو مؤخر کردیا گیا تھا۔

  • پولیو ورکرز کو سیکیورٹی خطرات، ملک بھر میں انسداد پولیو مہم معطل

    پولیو ورکرز کو سیکیورٹی خطرات، ملک بھر میں انسداد پولیو مہم معطل

    اسلام آباد: پولیو ورکرز کو لاحق سیکیورٹی خطرات کے باعث ملک بھر میں انسداد پولیو مہم معطل کری گئی، پولیو مہم پشاور میں پیش آنے والے حالیہ واقعہ کے تناظر میں معطل کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیو ورکرز کو لاحق سیکیورٹی خطرات کے باعث حکومت نے ملک بھر میں انسداد پولیو مہم کو معطل کردیا۔ انسداد پولیو پروگرام نے چاروں صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے متعلقہ اداروں کو پولیو مہم معطل کرنے کی ہدایت کردی۔

    پولیو مہم کو پشاور میں پیش آنے والے حالیہ واقعہ کے تناظر میں معطل کیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے جاری کیے جانے والے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ملک کے کسی بھی علاقے میں پولیو مہم نہیں چلائی جائے گی۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل پشاور میں انسداد پولیو مہم کے پہلے دن پولیو ویکسین کے ری ایکشن کی شکایت پر چند بچوں کو اسپتال لایا گیا تھا، خبر پھیلنے پر بے شمار خوفزدہ والدین اپنے تندرست بچوں کو بھی اسپتال لے آئے۔

    اس دوران مشتعل مظاہرین نے ڈی ایچ او اسپتال کی دیواریں گرا دی تھیں اور عمارت کو آگ بھی لگا دی تھی۔

    بعد ازاں خیبر پختونخواہ میں پولیو مہم کو ناکام بنانے کے لیے گھڑی گئی سازش اس وقت بے نقاب ہوگئی جبسوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو نے ڈرامہ طشت از بام کر دیا۔

    ویڈیو میں ایک شخص بچوں کو زبردستی اسٹریچر پر لٹا کر بے ہوشی کا ڈرامہ کرواتا دکھائی دیا جبکہ ویڈیو میں بچے تندرست دکھائی دے رہے تھے۔

    بچوں سے بے ہوشی کا ڈرامہ کروانے والے ملزم نذر محمد کو بعد ازاں بڈھ بیر پولیس نے گرفتار کر لیا تھا جبکہ انسداد پولیو مہم کےخلاف احتجاج کرنے والے 12 افراد کے خلاف پرچہ بھی درج کرلیا گیا، علاوہ ازیں سرکاری املاک کا جلاؤ گھیراؤ کرنے والوں کے خلاف آپریشن بھی شروع کردیا گیا۔

    اس کے بعد کوئٹہ، لاہور اور خیبر پختونخواہ کے مختلف علاقوں میں پولیو ورکرز پر حملے بھی ہوئے جن میں پولیس اہلکار اور پولیو ورکرز جاں بحق ہوئے۔

  • چمن میں پولیو ٹیم پر فائرنگ، خاتون پولیو ورکر جاں بحق

    چمن میں پولیو ٹیم پر فائرنگ، خاتون پولیو ورکر جاں بحق

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے ضلع چمن میں پولیو ٹیم پر فائرنگ سے ایک خاتون پولیو ورکر جاں بحق اور ایک زخمی ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ چمن کے علاقے سلطان زئی میں موٹر سائیکل پر سوار 2 حملہ آوروں نے پولیو ٹیم پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 35 سالہ خاتون پولیو ورکر نسرین جاں بحق ہوگئیں۔

    ان کے ساتھ موجود پولیو ورکر 24 سالہ راشدہ شدید زخمی ہوئیں جنہیں فوری طبی امداد کے لیے کوئٹہ کے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    اسسٹنٹ کمشنر نے بتایا کہ جاں بحق خاتون کی لاش کو ضابطے کی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    اسسٹنٹ کمشنر کے مطابق واقعہ کے بعد ابتدائی طور پر سلطان زئی کے علاقے میں پولیو مہم عارضی طور پر معطل کردی گئی تاہم بعد میں چمن کے تمام ضلعوں میں مہم روک دی گئی۔

    ملزمان کی گرفتاری کے لیے علاقے کی ناکہ بندی کر کے سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا۔

    افسوسناک واقعے پر وزیر اعظم کے مشیر برائے انسداد پولیو بابر بن عطا نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے قاتلوں کی گرفتاری کی یقین دہانی کروائی۔

    دوسری جانب سندھ کے ضلع نوشہرو فیروز کے علاقے شاہی بازار میں ایک شخص نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کر کے ٹیم کو گھر سے نکال دیا۔

    پولیو ٹیم شکایت درج کروانے تھانے پہنچی تو شہری اور اس کے ساتھیوں نے ٹیم کے ڈرائیور پر تشدد بھی کیا جس کے بعد پولیو ورکرز نے ملزمان کی گرفتاری اور تحفظ کی فراہمی تک مہم چلانے سے انکار کردیا۔

    پولیس کے مطابق معاملے کی انکوائری کر رہے ہیں جس کے بعد مقدمہ درج کر کے گرفتاری کریں گے۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل پشاور میں انسداد پولیو مہم کے پہلے دن پولیو ویکسین کے ری ایکشن کی شکایت پر چند بچوں کو اسپتال لایا گیا تھا، خبر پھیلنے پر بے شمار خوفزدہ والدین اپنے تندرست بچوں کو بھی اسپتال لے آئے۔

    اس دوران مشتعل مظاہرین نے ڈی ایچ او اسپتال کی دیواریں گرا دی تھیں اور عمارت کو آگ بھی لگا دی تھی۔

    بعد ازاں خیبر پختونخواہ میں پولیو مہم کو ناکام بنانے کے لیے گھڑی گئی سازش اس وقت بے نقاب ہوگئی جبسوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو نے ڈرامہ طشت از بام کر دیا۔

    ویڈیو میں ایک شخص بچوں کو زبردستی اسٹریچر پر لٹا کر بے ہوشی کا ڈرامہ کرواتا دکھائی دیا جبکہ ویڈیو میں بچے تندرست دکھائی دے رہے تھے۔

    بچوں سے بے ہوشی کا ڈرامہ کروانے والے ملزم نذر محمد کو بعد ازاں بڈھ بیر پولیس نے گرفتار کر لیا تھا جبکہ انسداد پولیو مہم کےخلاف احتجاج کرنے والے 12 افراد کے خلاف پرچہ بھی درج کرلیا گیا، علاوہ ازیں سرکاری املاک کا جلاؤ گھیراؤ کرنے والوں کے خلاف آپریشن بھی شروع کردیا گیا۔

  • راولپنڈی، لاہور اور پشاور پولیو وائرس کے حوالے سے انتہائی خطرناک شہر قرار

    راولپنڈی، لاہور اور پشاور پولیو وائرس کے حوالے سے انتہائی خطرناک شہر قرار

    اسلام آباد: رواں ماہ ملک کے مختلف حصوں سے لیے جانے والے سیمپلز میں سے لاہور، راولپنڈی اور ڈیرہ غازی خان میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوگئی، راولپنڈی، لاہور اور پشاور پولیو وائرس کے حوالے سے انتہائی خطرناک شہر قرار دے دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت تمام تر کوششوں کے باوجود پولیو وائرس کے خاتمے میں ناکام ہوگیا۔ راولپنڈی، لاہور اور پشاور پولیو وائرس کے حوالے سے انتہائی خطرناک شہر قرار دے دیے گئے۔

    مذکورہ بالا شہروں کے علاوہ لاہور، راولپنڈی اور ڈیرہ غازی خان سمیت متعدد اضلاع میں بھی پولیو کے نمونے مثبت آگئے۔ مذکورہ مقامات سے سیمپل رواں ماہ لیے گئے جن میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوگئی۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کو پولیو کے مکمل خاتمے کے حوالے سے انتہائی سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ حکومت انسداد پولیو مہم کے لیے مذہبی رہنماؤں اور اساتذہ کو فعال کردار ادا کرنے کی درخواست کرے۔

    ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ پولیو مہم کامیاب بنانے کے لیے انکاری والدین کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لانا ہوگی۔

    خیال رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں صرف پاکستان اور افغانستان میں پولیو وائرس موجود ہے۔ چند روز قبل قومی انسداد پولیو پروگرام نے ملک کے 12 بڑے شہروں کے سوریج میں بھی پولیو وائرس کی تصدیق کی تھی۔

    جن شہروں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ان میں پشاور، لاہور، کراچی، راولپنڈی، مردان، بنوں، وزیرستان، حیدر آباد، سکھر اور قمبر شہداد کوٹ شامل ہیں۔

    وائرس کی موجودگی پر پولیو ویکسی نیشن کے لیے عمر کی حد میں اضافے کا فیصلہ بھی کرلیا گیا تھا جس کے بعد راولپنڈی اور پشاور میں 10 سال تک کے بچوں کی بھی پولیو ویکسی نیشن کی جائے گی۔

    رواں برس اب تک 8 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں، جن میں سے 3، 3 خیبر پختونخواہ اور قبائلی علاقوں اور 1، 1 پنجاب اور سندھ میں ریکارڈ کیا گیا۔

    چند روز قبل پاکستان میں داخل ہونے والے افغان شہریوں کی پولیو ویکسی نیشن کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا تھا، ویکسی نیشن کے بعد افغان شہریوں کو پولیو کارڈ کا اجرا کیا جائے گا۔ پولیو کارڈ کے بغیر افغان شہری پاکستان میں داخل نہیں ہو سکیں گے۔