Tag: پولیو

  • پشاور، کوئی بچہ انسداد پولیو ویکسین سے متاثر نہیں ہوا: انکوائری رپورٹ

    پشاور، کوئی بچہ انسداد پولیو ویکسین سے متاثر نہیں ہوا: انکوائری رپورٹ

    پشاور: تحقیقات رپورٹ‌ نے تمام افواہوں کا خاتمہ کر دیا، طبی معائنوں‌ سے واضح  ہوا ہے کہ پشاور میں کوئی بچہ انسداد پولیو ویکسین سے متاثر نہیں ہوا.

    تفیصلات کے مطابق پشاور پولیو ڈرامے کا ڈراپ سین ہوگیا، انکوائری رپورٹ میں کچا چٹھا کھل کر سامنے آگیا. تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق اسپتال لائے گئے بچوں میں ایک بھی پولیو ویکسین سے متاثر نہیں تھا۔

    درجنوں بچوں کا طبی معائنہ کیا گیا، مگر ان میں‌ سے کسی کو بھی ایڈمٹ کرنےکی ضرورت پیش نہیں آئی۔

    خیال رہے کہ پشاور میں انسداد پولیو مہم کے پہلے روز اس خبر نے پورے شہر میں‌سنسنی پھیلا دی تھی کہ ویکسین سے متاثر ہونے والے بچوں‌کو اسپتال لایا گیا ہے.

    خبر جنگل کی آگ کی طرح‌ پھیل گئی، مساجد سے اعلانات ہونے لگے اور سیکڑوں افراد اپنے بچوں کو لے کر اسپتال پہنچ گئے.

    مزید پڑھیں: پشاور میں انسدادپولیومہم بدنام کرنے کی سازش کرنے والا شخص گرفتار

    البتہ وزیر صحت کے پی ہشام خان نے فوری اس طرح کی تمام خبروں کی تردید کر دی، بعد ازاں وزیر اطلاعات شوکت یوسف زئی نے اسے سازش قرار دیا.

    واقعے والے روز ہی ایک ویڈیو وائرل ہوئی، جس میں ایک شخص بچوں کو بے ہوش ہونے کی ہدایت کر رہا تھا، جسے بعد ازاں گرفتار کر لیا گیا.

    اب اس ضمن میں انکوائری رپورٹ بھی سامنے آگئی، اس ضمن میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرکی سربراہی میں دس رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم کی گئی تھی.

  • پشاور: ڈبلیو ایچ او نے پولیو وائرس کے گڑھ شاہین مسلم ٹاؤن کو پولیو سے پاک قرار دے دیا

    پشاور: ڈبلیو ایچ او نے پولیو وائرس کے گڑھ شاہین مسلم ٹاؤن کو پولیو سے پاک قرار دے دیا

    پشاور: پولیو ورکرز کی ڈیڑھ سال کی محنت رنگ لے آئی، شاہین مسلم ٹاؤن میں لیے گئے سیوریج نمونوں میں پولیو وائرس نہیں ملا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیو ورکرز کی محنت کے نتیجے میں پشاور کا علاقہ شاہین مسلم ٹاؤن پولیو وائرس سے پاک ہوگیا، عالمی ادارۂ صحت نے تصدیق کر دی کہ شاہین مسلم ٹاؤن کے نمونے پولیو سے پاک ہیں۔

    شاہین مسلم ٹاؤن کے سیوریج نمونوں میں ہر بار پولیو وائرس پایا گیا تھا، ڈبلیو ایچ او نے علاقے کو پولیو وائرس کا گڑھ قرار دیا تھا، نکاسی آب کے نالوں کے نمونے رواں مہینے 10 اپریل کو لیے گئے تھے۔

    پولیو وائرس کے خطرناک اسٹیٹس کے پیش نظر انسداد پولیو مہمات میں شاہین مسلم ٹاؤن پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی تھی۔

    انسداد پولیو مہم کے لیے وزیر اعظم عمران خان کے فوکل پرسن بابر بن عطا نے کہا کہ شاہین مسلم ٹاؤن سے پولیو وائرس کا خاتمہ بڑی کام یابی ہے۔ بابر بن عطا نے کہا کہ اس بڑی کام یابی پر میں پولیو ورکرز اور عوام کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔

    یہ بھی پڑھیں:  انشاءاللہ پشاور پولیو ڈرامے میں ملوث تمام ملزمان سلاخوں کے پیچھے ہوں گے، بابر عطا

    خیال رہے کہ ملک بھر کے 59 مقامات سے ہر ڈیڑھ ماہ بعد سیوریج نمونے لیے جاتے ہیں۔

    یاد رہے کہ پشاور میں چند دن قبل پولیو سے بچوں کی طبیعت خراب ہونے کی جعلی ویڈیو منظر عام پر آ گئی تھی، جس کا بھانڈا پھوٹنے کے بعد مرکزی ملزم نذر محمد کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔

    گزشتہ روز بابر عطا نے کہا تھا کہ پشاور پولیو ڈرامے میں ملوث تمام ملزمان سلاخوں کے پیچھے ہوں گے، پولیس چیف سے مسلسل رابطے میں ہوں اور تمام صورت حال پر نظر ہے، پولیو ڈرامے میں ملوث 12 افراد کے خلاف ایف آئی درج کر لی گئی ہے۔

  • پولیو ویکسین سے بچوں کو دور رکھنا دہشت گردی ہے: صوبائی وزیر اطلاعات

    پولیو ویکسین سے بچوں کو دور رکھنا دہشت گردی ہے: صوبائی وزیر اطلاعات

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کے وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ پولیو ویکسین سے بچوں کو دور رکھنا دہشت گردی ہے، پاکستان سب کا ہے، اس کی ناکامی سب کی ناکامی ہوگی۔ ایک بچہ اگر معذور ہو جائے تو پوری فیملی متاثر ہوتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ کے وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پولیو کا ڈرامہ رچانے والے کو گرفتار کر لیا گیا ہے، ملزم نذر محمد نے کہا کہ اس نے کچھ کیا ہی نہیں۔ سازش کو میڈیا نے ناکام بنایا، گزارش ہے معاملے کو سیاسی ایشو نہ بنایا جائے۔

    شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ جو اسپتال جلایا گیا اس کی تعمیر کا خرچہ اب کون دے گا؟ یہ ہمارا قومی ایشو ہے، ملک سے پولیو کا خاتمہ کرنا ہے۔ پاکستان سب کا ہے، اس کی ناکامی سب کی ناکامی ہوگی۔ ایک بچہ اگر معذور ہو جائے تو پوری فیملی متاثر ہوتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ انسداد پولیو ویکسین سے بچوں کو دور رکھنا دہشت گردی ہے، کل کے واقعے میں ملوث افراد کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔ حکومت شہریوں کو پولیو ویکسین نہ پلانے کے مضر اثرات کا بتاتی ہے۔ کسی کے ساتھ زبردستی نہیں کرنا چاہتے۔

    شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ ویکسین نہ پلانے سے بچوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ جاتی ہیں، گھر کے بچوں کو پولیو ویکسین پلائی کچھ نہیں ہوا۔ پولیو ویکسین سے متعلق صرف خوف و ہراس پھیلایا جا رہا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز پشاور میں انسداد پولیو مہم کے پہلے دن پولیو ویکسین کے ری ایکشن کی شکایت پر چند بچوں کو اسپتال لایا گیا تھا، خبر پھیلنے پر بے شمار خوفزدہ والدین اپنے تندرست بچوں کو بھی اسپتال لے آئے۔

    اس دوران مشتعل مظاہرین نے ڈی ایچ او اسپتال کی دیواریں گرا دی تھیں اور عمارت کو آگ بھی لگا دی تھی۔

    بعد ازاں خیبر پختونخواہ میں پولیو مہم کو ناکام بنانے کے لیے گھڑی گئی سازش اس وقت بے نقاب ہوگئی جب سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو نے ڈرامہ طشت از بام کر دیا۔

    ویڈیو میں ایک شخص بچوں کو زبردستی اسٹریچر پر لٹا کر بے ہوشی کا ڈرامہ کرواتا دکھائی دیا جبکہ ویڈیو میں بچے تندرست دکھائی دے رہے تھے۔

    بچوں سے بے ہوشی کا ڈرامہ کروانے والے ملزم نذر محمد کو بعد ازاں بڈھ بیر پولیس نے گرفتار کر لیا تھا جبکہ انسداد پولیو مہم کےخلاف احتجاج کرنے والے 12 افراد کے خلاف پرچہ بھی درج کرلیا گیا، علاوہ ازیں سرکاری املاک کا جلاؤ گھیراؤ کرنے والوں کے خلاف آپریشن بھی شروع کردیا گیا۔

    وزیر صحت ہشام انعام کا کہنا تھا کہ سوچی سمجھی سازش کے تحت انسداد پولیو مہم کے خلاف آگ بھڑکائی گئی۔ ویکسین سے کسی بچے کی حالت نہیں بگڑی میری اپنی بیٹیوں نے بھی وہی قطرے پیے، مسجدوں سے اعلان کروا کر افراتفری مچائی گئی۔

  • خیبر پختونخواہ سے 2 نئے پولیو کیسز سامنے آگئے

    خیبر پختونخواہ سے 2 نئے پولیو کیسز سامنے آگئے

    اسلام آباد: ملک میں پولیو کے 2 نئے کیسز سامنے آگئے جس کے بعد رواں برس سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 8 ہوگئی۔

    انسداد پولیو پروگرام کے ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر بنوں کے 22 ماہ کے حمزہ اور شمالی وزیرستان کی 2 سالہ رضیہ میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق متاثرہ بچوں کے والدین معمول کی پولیو ویکسینیشن سے انکاری تھے۔

    یاد رہے کہ ملک میں نئے پولیو کیسز اس وقت سامنے آئے ہیں جب ایک روز قبل ہی پشاور میں انسداد پولیو مہم کے پہلے دن پولیو ویکسین کے ری ایکشن کی شکایت پر چند بچوں کو اسپتال لایا گیا تھا تاہم بعد ازاں پولیو کے قطروں کے خلاف کیا جانے والا مذموم پروپیگنڈہ سامنے آگیا۔

    خیبر پختونخواہ میں پولیو مہم کو ناکام بنانے کے لیے گھڑی گئی سازش اس وقت بے نقاب ہوگئی جب سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو نے ڈرامہ طشت از بام کر دیا۔

    ویڈیو میں ایک شخص بچوں کو زبردستی اسٹریچر پر لٹا کر بے ہوشی کا ڈرامہ کرواتا دکھائی دیا جبکہ ویڈیو میں بچے تندرست دکھائی دے رہے تھے۔

    اس وقت دنیا بھر میں صرف پاکستان اور افغانستان میں پولیو وائرس موجود ہے۔ چند روز قبل قومی انسداد پولیو پروگرام نے ملک کے 12 بڑے شہروں کے سوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق کی تھی۔

    جن شہروں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے ان میں پشاور، لاہور، کراچی، راولپنڈی، مردان، بنوں، وزیرستان، حیدر آباد، سکھر اور قمبر شہداد کوٹ شامل ہیں۔

    وائرس کی موجودگی پر پولیو ویکسی نیشن کے لیے عمر کی حد میں اضافے کا فیصلہ بھی کرلیا گیا تھا جس کے بعد راولپنڈی اور پشاور میں 10 سال تک کے بچوں کی بھی پولیو ویکسی نیشن کی جائے گی۔

    رواں برس اب تک 6 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں، جن میں سے 2، 2 خیبر پختونخواہ اور قبائلی علاقوں اور 1، 1 پنجاب اور سندھ میں ریکارڈ کیا گیا۔

    دو روز قبل پاکستان میں داخل ہونے والے افغان شہریوں کی پولیو ویکسی نیشن کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا تھا، ویکسی نیشن کے بعد افغان شہریوں کو پولیو کارڈ کا اجرا کیا جائے گا۔ پولیو کارڈ کے بغیر افغان شہری پاکستان میں داخل نہیں ہو سکیں گے۔

  • پشاور: انسداد پولیو مہم کو بد نام کرنے کی سازش بے نقاب، ویڈیو وائرل

    پشاور: انسداد پولیو مہم کو بد نام کرنے کی سازش بے نقاب، ویڈیو وائرل

    پشاور: انسداد پولیو مہم کو بد نام کرنے کی سازش بے نقاب ہو گئی، ویکسین کو ناقص ثابت کرنے کے لیے بچوں کو استعمال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا میں پولیو مہم کو ناکام بنانے کے لیے گھڑی گئی سازش بے نقاب ہو گئی، سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو نے ڈراما طشت از بام کر دیا۔

    ویکسین کو ناقص ثابت کرانے کے لیے بچوں کو استعمال کیا گیا، ایک شخص بچوں کو پولیو قطرے پینے کے بعد اسپتال میں بے ہوشی کی ایکٹنگ کرا رہا ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مذکورہ شخص بچوں کو زبردستی اسٹریچر پر لٹا کر بے ہوشی کا ڈراما کراتا رہا، جب کہ ویڈیو میں بچے تندرست دکھائی دے رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  عوام جعلی پروپیگنڈے اور افواہوں پر کان نہ دھریں: وزیرصحت کے پی

    خیال رہے کہ انسداد پولیو مہم سے متعلق خبروں پر رد عمل دیتے ہوئے خیبر پختون خوا کے وزیر صحت پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ یہ پروپیگنڈا ہے، اس طرح کی افواہوں پر کان نہ دھرے جائیں۔

    وزیر صحت ہشام خان نے بتایا تھا کہ تمام بچے صحت مند ہیں، وہ خود متاثرہ بچوں سے اسپتال میں ملے اور ان کے والدین اور ڈاکٹرز سے بھی ملاقات کی۔

    یہ بھی پڑھیں:  شوکت یوسفزئی نے پولیو ویکسین کے خلاف تمام افواہوں کو سازش قرار دے دیا

    خیال رہے کہ پولیو ڈراپس کے ری ایکشن کا ڈراما سامنے آنے کے بعد مساجد میں اعلانات کیے گئے تھے کہ جن بچوں کو قطرے پلائے گئے ہیں وہ اسپتال پہنچ جائیں۔

    وزیر اطلاعات کے پی شوکت یوسف زئی نے بھی پولیو ویکسین کے حوالے سے جنم لینے والی تمام خبروں‌ کی تردید کرتے ہوئے انھیں‌ افواہ اور حکومت کے خلاف سازش ٹھہرایا تھا۔

  • شوکت یوسفزئی نے پولیو ویکسین کے خلاف تمام افواہوں کو سازش قرار دے دیا

    شوکت یوسفزئی نے پولیو ویکسین کے خلاف تمام افواہوں کو سازش قرار دے دیا

    پشاور: وزیر اطلاعات خیبرپختو نخوا شوکت یوسفزئی نے پولیو  ویکسین کے خلاف تمام افواہوں کوسازش قرار دے دیا.

    تفصیلات کے شوکت یوسفزئی نے پولیوویکسین کے حوالے سے جنم لینے والی تمام خبروں‌ کی تردید کرتے ہوئے انھیں‌ افواہ اور حکومت کے خلاف سازش ٹھہرا دیا.

    وزیراطلاعات خیبرپختونخوا پولیو ویکسین نے کہا کہ ویکسین میں کوئی خرابی نہیں ہے، آج یہی ویکسین پورے پاکستان میں بچوں کودی گئی ہے.

    شوکت یوسفزئی نے کہا کہ حکومت کے خلاف لابی سرگرم ہے، اسپتالوں میں جتنے بچے لائے گئے، وہ سب خیریت سے ہیں.

    مزید پڑھیں: عوام جعلی پروپیگنڈے اور افواہوں پر کان نہ دھریں: وزیرصحت کے پی

    شوکت یوسفزئی نے کہا کہ پشاورکو پولیو کے حوالے سے خطرناک شہر قرار دیا گیا ہے، وزیر اعلٰی خیبر پختونخوا نے اسپتالوں سے رپورٹ طلب کر لی ہے.

    خیال رہے کہ اس سے قبل وزیر صحت کے پی، ہشام خان نے درخواست کی تھی کہ عوام جعلی پروپیگنڈے اور افواہوں پر کان نہ دھریں، انھوں نے کہا کہ الحمدللہ پشاور کے تمام بچے صحت مند ہیں.

    یاد رہے کہ آج پشاور میں انسداد پولیو مہم کے پہلے دن پولیو ویکسین کے ری ایکشن کی شکایت پر چند بچوں کو اسپتال لایا گیا، یہ خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی اور درجنوں افراد اپنے بچوں کو لے کر اسپتال پہنچے.

    واقعے سے شہر میں سنسنی پھیل گئی. البتہ کسی بھی اسپتال میں بچوں کی ہلاکت کا کوئی واقعہ پیش نہں آیا.

  • عوام جعلی پروپیگنڈے اور افواہوں پر کان نہ دھریں: وزیرصحت کے پی

    عوام جعلی پروپیگنڈے اور افواہوں پر کان نہ دھریں: وزیرصحت کے پی

    پشاور: وزیر صحت کے پی، ہشام خان نے درخواست کی ہے کہ عوام  جعلی پروپیگنڈے اور افواہوں پر کان نہ دھریں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے پشاور میں انسداد پولیو مہم سے متعلق خبروں‌ پر  ردعمل دیتے ہوئے کیا. انھوں نے کہا کہ الحمدللہ پشاور کے تمام بچے صحت مند ہیں.

    [bs-quote quote=”بچوں سے بھی خود ملاقات کی، ان کی طبیعت ٹھیک ہے” style=”style-8″ align=”left” author_name=”صوبائی وزیر صحت”][/bs-quote]

    وزیر  صحت کے پی ہشام خان نے کہا کہ رپورٹ آئی تھی، ایک دو اسکولوں میں بچوں کو ڈراپس کا ری ایکشن ہوا، متاثرہ بچوں کو اسپتال لایا گیا، والدین اور ڈاکٹرز سے بھی ملا.

    ہشام خان نے کہا کہ بچوں سے بھی خود ملاقات کی، ان کی طبیعت ٹھیک ہے، مساجدمیں اعلانات ہوئے کہ جن بچوں کوقطرے پلائے گئے ہیں، وہ اسپتال جائیں، ایسی کوئی بات نہیں، والدین بچوں کو اپنے گھروں میں رکھیں.

    وزیر صحت کے پی ہشام خان کا کہنا تھا کہ صبح سے لے کر اب تک کوئی ایسا واقعہ پیش نہیں آیا، نہ تو کسی بچے کو جان کا خطرہ ہے، نہ ہی کسی کی طبیعت خراب ہوئی.

    مزید پڑھیں: پشاور میں پولیو ویکسی نیشن سے بچوں کی طبیعت خراب

    وزیر صحت کے پی نے مزید کہا کہ پولیو سے بچاؤ کے قطرے معیاری ہیں، کچھ لوگ سیاسی رنگ دے رہے ہیں، پولیو سے بچاؤ کے قطرے کے ٹیسٹ کرائے، وہ بالکل ٹھیک ہیں.

    خیال رہے کہ بڈھ پیر ماشو خیل میں پولیو کے قطرے پینے سے 700 سے زائد بچوں کی طبعیت خراب ہونے کی اطلاعات موصول ہوئیں، جنھیں‌ اسپتال منتقل کردیا گیا، مشتعل افراد نے مرکز صحت نذر آتش کردیا۔

  • پاکستان میں داخلے پر افغان شہریوں کی پولیو ویکسی نیشن کرنے کا فیصلہ

    پاکستان میں داخلے پر افغان شہریوں کی پولیو ویکسی نیشن کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: پولیو وائرس پر قابو پانے کے لیے پاکستان اور افغانستان نے بڑا فیصلہ کیا ہے، پاکستان میں داخلے پر تمام افغان شہریوں کی پولیو ویکسی نیشن کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاک افغان حکومتی سطح پر پولیو کارڈ کے اجرا پر اتفاق کرلیا گیا ہے اور پاک افغان سرحد عبور کرنے والوں کے لیے پولیو کارڈ لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان میں داخلے پر تمام افغان شہریوں کی پولیو ویکسی نیشن کی جائے گی، ویکسی نیشن کے بعد افغان شہریوں کو پولیو کارڈ کا اجرا کیا جائے گا۔ پولیو کارڈ کے بغیر افغان شہری پاکستان میں داخل نہیں ہو سکیں گے۔

    ذرائع کے مطابق افغان شہریوں کے لیے پولیو ویکسین کارڈ کی مدت ایک سال ہوگی، پولیو ویکسی نیشن طور خم اور پاک افغان دوستی گیٹ پر کی جائے گی۔

    خیال رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں صرف پاکستان اور افغانستان میں پولیو وائرس موجود ہے۔ دو روز قبل قومی انسداد پولیو پروگرام نے ملک کے 12 بڑے شہروں کے سوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق کی تھی۔

    جن شہروں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے ان میں پشاور، لاہور، کراچی، راولپنڈی، مردان، بنوں، وزیرستان، حیدر آباد، سکھر اور قمبر شہداد کوٹ شامل ہیں۔

    وائرس کی موجودگی پر پولیو ویکسی نیشن کے لیے عمر کی حد میں اضافے کا فیصلہ بھی کرلیا گیا تھا جس کے بعد راولپنڈی اور پشاور میں 10 سال تک کے بچوں کی بھی پولیو ویکسی نیشن کی جائے گی۔

    رواں برس اب تک 6 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں، جن میں سے 2، 2 خیبر پختونخواہ اور قبائلی علاقوں اور 1، 1 پنجاب اور سندھ میں ریکارڈ کیا گیا۔

  • مردان کے گٹر کے پانی میں‌ پولیو وائرس کی موجودگی کا انکشاف

    مردان کے گٹر کے پانی میں‌ پولیو وائرس کی موجودگی کا انکشاف

    مردان: خیبر پختو ن خوا کے سینئر صوبائی وزیر محمد عاطف خان نے بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلا کر 22 اپریل سے شروع ہونے والی سہ روزہ انسداد پولیو مہم کا افتتاح کر دیا۔

    گزشتہ دن سینئر صوبائی وزیر کے پی کے محمد عاطف خان نے اپنے حجرے مردان ہاؤس میں بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلا کر 22 اپریل سے شروع ہونے والی سہ روزہ انسداد پولیو مہم کا افتتاح کیا۔

    اس موقع پر ڈبلیو ایچ او، یونیسیف اور دیگر متعلقہ اداروں کے نمائندے بھی موجود تھے۔

    افتتاح کے بعد سینئر وزیر نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انسداد پولیو مہم اپنے حجرے سے شروع کیے جانے کا مقصد یہ ہے کہ مردان میں گٹر کے پانی سے جو نمونے ٹیسٹ کیے ہیں ان میں پولیو وائرس کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  قبائلی ضلع مہمند میں انسداد پولیو ورکر کو قتل کردیا گیا ، ایک ملزم گرفتار

    انھوں نے مردان میں 22 اپریل سے شروع ہونے والی پولیو مہم کو نہایت اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے کہا کہ مردان میں 2014 کے بعد پولیو کا کوئی کیس نہیں لیکن ہمیں بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے کیونکہ گٹر کے پانی سے لیے گئے نمونوں میں پولیو وائرس مثبت آ رہا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ہماری بھرپور کوشش ہے کہ دس بیماریوں کے خلاف ضروری ٹیکہ جات کو بہتر بنایا جائے، اگر کہیں یہ دس بیماریوں کے ٹیکے نہیں لگائے جا رہے ہیں تو وہاں کے لوگوں کو چاہیے کہ وہ محکمہ صحت کے اسٹاف سے تعاون کریں۔

    یاد رہے کہ 8 اپریل کو خیبر پختون خوا کے قبائلی علاقے کے ضلع مہمند میں واجد نامی انسداد پولیو ورکر کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا تھا۔

  • کراچی میں پولیو وائرس کے خاتمے پر توجہ مرکوز کرنے کی اشد ضرورت ہے، ڈاکٹر عذرا پیچوہو

    کراچی میں پولیو وائرس کے خاتمے پر توجہ مرکوز کرنے کی اشد ضرورت ہے، ڈاکٹر عذرا پیچوہو

    کراچی: صوبائی وزیر  صحت اور پاپولیشن ویلفیئر ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کہا ہے کہ کراچی  سے پولیو وائرس کا خاتمہ ایک اہم مسئلہ  ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر صحت سندھ نے اپنے دفتر میں منعقدہ اجلاس میں کہا کہ گڈاپ کے علاقے پر توجہ مرکوز  کرنی ہوگی، جب تک پشاور اور لاہور سے اس وائرس کی منتقلی پر قابو نہیں پایا جائے گا، اس وقت تک پولیو وائرس کے خاتمے کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔

    [bs-quote quote=”جب تک پشاور اور لاہور سے وائرس کی منتقلی پر قابو نہیں پایا جائے گا، پولیو کے خاتمے کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا” style=”style-8″ align=”left” author_name=” عذرا پیچوہو”][/bs-quote]

    انھوں نے مزید کہا کہ پولیو وائرس کے خاتمے کے لیے انتہائی سنجیدہ ہیں، ہر بار پولیو کے خاتمے کے لئے بچوں کو ویکسین مہم کے دوران ویکسین دی جائے گی۔

    صوبائی وزیر برائے صحت اور پاپولیشن ویلفیئر ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا کہ جھوٹی مارکنگ بھی پولیو کے خاتمے میں ایک اور رکاوٹ ہےاور اس امر کی اشد ضرورت ہے کہ جو بچے پولیو مہم کے دوران رہ جاتے ہیں، انھیں ترجیحی بنیادوں پر پولیو کے خاتمے کی خوراک دی جائے۔

    مزید پڑھیں: کراچی سمیت سندھ کے 26 اضلاع میں انسداد پولیو مہم کا آغاز

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بچوں کی عمر پانچ برس سے بڑھا کر 15 سال تک کی جائے، تاکہ پولیو وائرس کا مکمل خاتمہ ممکن ہو۔

    اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ پولیو وائرس کے خاتمے کے لیے کسی بھی قسم کی لاپرواہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے پولیو کے خاتمے کے لیے بڑے پیمانے پر آگاہی مہم چلانے پر زور دیا اور کہا کہ والدین کو اس بات کا یقین دلایا جائے کہ پولیو مہم ان کے بچوں کے فائدے کے لیے ہوتی ہے۔