Tag: پولیو

  • ساڑھے 3 سال کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق

    ساڑھے 3 سال کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں رواں برس پولیو کا پہلا کیس سامنے آگیا، رواں برس ملک میں پولیو کیسز کی تعداد 7 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے لیاری سنگولین کی ساڑھے 3 سال کی صفیہ میں پولیو کی تصدیق ہوئی ہے۔ بچی نے پولیو سے بچاؤ کی ویکسین کی تمام خوراکیں پی رکھی ہیں۔

    محکمہ صحت سندھ نے بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق کردی ہے۔ یہ رواں سال ملک میں ساتواں جبکہ سندھ میں دوسرا پولیو کیس سامنے آیا ہے۔

    یاد رہے کہ حال ہی میں کیے جانے والے ٹیسٹ میں ملک کے مختلف علاقوں کے پانی میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی تھی۔

    وزیر اعظم کے فوکل پرسن برائے انسداد پولیو مہم بابر بن عطا کے مطابق کراچی، فیصل آباد، لاہور، راولپنڈی، سکھر، قلعہ عبد اللہ، کوئٹہ، ڈیرہ اسمعٰیل خان، پشاور اورجنوبی وزیرستان کے سیوریج میں پولیو وائرس کی موجودگی پائی گئی۔

    گزشتہ ماہ کراچی کے پانی میں پولیو وائرس کی موجودگی کے سبب محکمہ صحت سندھ نے 2 ہزار ویکسین سینٹر قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا تھا۔

    سندھ حکومت نے والدین سے اپیل کی تھی کہ اپنے بچوں کو ان سینٹرز پر لے جا کر اس سہولت کا فائدہ اٹھائیں اور انہیں پولیو جیسی جان لیوا بیماری سے محفوظ بنائیں۔

    پولیو وائرس کی موجودگی کے پیش نظر گزشتہ ماہ خیبر پختونخواہ کے 21 اضلاع میں انسداد پولیو مہم بھی شروع کی گئی جس میں 5 سال تک کی عمر کے 40 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے گئے۔

  • پنجاب کو پولیو فری صوبہ بناؤں گا‘ عثمان بزدار

    پنجاب کو پولیو فری صوبہ بناؤں گا‘ عثمان بزدار

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا کہ پولیو کے خلاف جنگ ہرقیمت پرجیتنے کے لیے پرعزم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں ریٹی گن روڈ پراسکول میں وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدار نے بچوں کو حفاظتی قطرے پلا کرانسداد پولیو مہم کا آغازکیا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پولیو کے خلاف جنگ ہر قیمت پر جیتنے کے لیے پرعزم ہیں، پنجاب کو پولیو فری صوبہ بناؤں گا۔

    سردار عثمان بزدار نے کہا کہ بچوں کو پولیو کے موذی مرض سے ہر صورت بچائیں گے، والدین بچوں کوانسداد پولیو ویکسین لازمی پلائیں۔

    دوسری جانب صوبائی وزیرصحت ڈاکٹریاسمین راشد نے کہا کہ مشترکہ کاوشوں سے پولیو وائرس کا خاتمہ کریں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز لاہور میں وزیراعلیٰ پنجاب کی زیرصدارت انسداد پولیو سے متعلق اجلاس ہوا تھا جس میں پولیو کی روک تھام کے لیے تفصیلی جائزہ لیا گیا تھا۔

    پنجاب میں 10 برس تک کے بچوں کو پولیو ویکسین پلانے کا فیصلہ

    وزیراعلیٰ پنجاب نے فیصل آباد، راولپنڈی میں ماحولیاتی نمونے مثبت آنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ لاہورمیں پولیوکا کیس سامنے آنا انتہائی تشویش ناک امرہے۔

    سردار عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ صرف اجلاس کرکے باتوں سے کام نہیں چلے گا، غفلت یا کوتاہی برداشت نہیں کروں گا، انسداد پولیوکے اقدامات کی خود مانیٹرنگ کروں گا۔

  • کراچی میں انسداد پولیو مہم آج سے شروع ہورہی ہے

    کراچی میں انسداد پولیو مہم آج سے شروع ہورہی ہے

    کراچی: شہر قائد کی ایک سو چھ یونین کونسلوں میں پولیو کے خاتمے کے لیے 9 روزہ مہم آج سے شروع ہو رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیو کے خاتمے کے لیے نوروزہ مہم آج سے کراچی میں شروع ہو رہی ہے، مہم کے دوران پانچ سال تک کی عمر کے 15 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔

    محکمہ صحت کے مطابق 14 لاکھ 80 ہزار بچوں کو پہلی بار پولیو ویکسین کے انجیکشن بھی لگائے جائیں گے۔

    دوسری جانب خیبرپختونخواہ کے 21 اضلاع میں بھی تین روزہ انسداد پولیو مہم آج سے شروع ہو رہی ہے۔

    سندھ حکومت کا کراچی میں 2 ہزارپولیو مراکز قائم کرنے کا فیصلہ

    انسداد پولیو مہم کے دوران پانچ سال تک کی عمر کے چالیس لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے پانی میں پولیو وائرس کی موجودگی کے سبب محکمہ صحت نے دوہزار ویکسین سنٹر قائم کرنے کا فیصلہ کیا تھا، پولیو مہم سیوریج کے پانی میں وائرس پائے جانے کے بعد چلائی جارہی ہے۔

    وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے انسداد پولیو مہم بابر بن عطا نے تصدیق کی تھی کہ کراچی، خیبرپختونخواہ اور پنجاب کے مختلف شہروں میں سیوریج کے پانی میں پولیو وائرس کی موجودگی ثابت ہوگئی ہے۔

    اعلامیے کے مطابق فیصل آباد، لاہور، راولپنڈی، سکھر، قلعہ عبداللہ، کوئٹہ، ڈیرہ اسماعیل خان، پشاور اورجنوبی وزیرستان کےسیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔

  • سندھ حکومت کا کراچی میں 2 ہزارپولیو مراکز قائم کرنے کا فیصلہ

    سندھ حکومت کا کراچی میں 2 ہزارپولیو مراکز قائم کرنے کا فیصلہ

    کراچی: شہرقائد کے پانی میں پولیو وائرس کی موجودگی کے سبب محکمہ صحت نے دوہزار ویکسین سنٹر قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا، پولیو مہم سیوریج کے پانی میں وائرس پائے جانے کےبعد چلائی جارہی ہے۔

    تفصیلات کےمطابق اس مہم کے تحت کراچی کے مختلف علاقوں میں 2000 سینٹر قائم کیے جائیں گے جہاں محکمہ صحت کی ٹیمیں بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگانے کے ساتھ ساتھ پولیو کے قطرے پلائیں گی۔

    اس موقع پرسندھ حکومت نے والدین سے اپیل ہے کہ اپنے بچوں کو ان سینٹرز پر لیجا کر اس سہولت کا فائدہ اٹھائیں اور انہیں پولیو جیسی جان لیوا بیماری سے محفوظ بنائیں۔

    کیا پاکستان سے پولیو کا خاتمہ ممکن ہے؟

    برف پوش پہاڑوں پر فرائض انجام دینے والے پولیو ورکرز کی وزیر اعظم سے ملاقات

    سندھ پولیو کی رینکنگ میں قدرے بہتر ہے اور سنہ 2018 میں صرف 1 پولیو کیس رپورٹ کیا گیا تھا ، تاہم حالیہ دنوں گٹر کے پانی میں پولیو وائرس کی موجودگی کے باعث اس مہم کا آغاز کیا جا رہا ہے۔اس حوالے سے محکمہ تعلیم کی جانب سے بھی یہ نوٹس جاری کر دیا گیا ہے کہ تمام اسکولز پولیو ٹیموں کے ساتھ تعاون کریں اور5 سال سے کم عمر بچوں کو پولیو کے قطرے اور پولیو کے ٹیکے لگوائیں۔

    یہ مہم کورنگی، اورنگی، لانڈھی، سائٹ، گلشن اقبال، بلدیہ، لیاقت آباد، نارتھ ناظم آباد،گڈاپ اور بن قاسم ٹاؤنز میں 18 فروری سے 26 فروری تک جاری رہے گی۔

    وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے انسداد پولیو مہم بابر بن عطا نے تصدیق کی تھی کہ کراچی، خیبرپختونخواہ اور پنجاب کے مختلف شہروں میں سیوریج کے پانی میں پولیو وائرس کی موجودگی ثابت ہوگئی ہے۔اعلامیے کے مطابق فیصل آباد، لاہور، راولپنڈی، سکھر، قلعہ عبداللہ، کوئٹہ، ڈیرہ اسماعیل خان، پشاور اورجنوبی وزیرستان کےسیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔

  • پولیو پھر سر اٹھانے لگا، 10 شہروں کے پانی میں وائرس موجودگی کی تصدیق

    پولیو پھر سر اٹھانے لگا، 10 شہروں کے پانی میں وائرس موجودگی کی تصدیق

    اسلام آباد: وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے انسداد پولیو مہم بابر بن عطا نے کہا ہے کہ خیبرپختونخواہ اور پنجاب کے مختلف شہروں میں سیوریج کے پانی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی۔

    انسداد پولیو پروگرام کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ملک بھر میں پولیو وائرس دوبارہ سر اٹھانے لگا، 10شہروں کےسیوریج میں پولیووائرس کی تصدیق ہوئی۔

    اعلامیے کے مطابق فیصل آباد، لاہور، راولپنڈی، سکھر، قلعہ عبداللہ، کوئٹہ، ڈیرہ اسماعیل خان، پشاور اورجنوبی وزیرستان کےسیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    وزیراعظم کے فوکل پرسن کا کہنا تھا کہ ‘وائرس کی تاحال موجودگی بڑے خطرے کی نشاندہی ہے، والدین اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کی ویکسین ضرور پلائیں کیونکہ یہ قومی فریضہ ہے‘۔

    مزید پڑھیں: پولیو کے مزید دو نئے کیسز سامنے آگئے، رواں سال تعداد چار تک پہنچ گئی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز پولیو کے مزید دو نئے کیسز سامنے آئے تھے جس کے بعد رواں سال کی تعداد چار تک پہنچ گئی تھی، بابر بن عطا نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ’خیبرپختونخواہ کے علاقے ہنگو میں چار ماہ کی بچی اور لاہور کے علاقے شالیمار ٹاؤن کے 8 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی‘۔

    بابر بن عطا کا کہنا تھا کہ پولیو کیسز کے حوالے سے مکمل اور جامع تحقیقات کی جائیں گے اور غفلت کے مرتکب پولیو رضاکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ لاہور میں انسداد پولیو کی نئی حکمت عملی جلد وضح کریں گے۔

  • فیصل آباد میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق

    فیصل آباد میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق

    اسلام آباد: صوبہ پنجاب کے شہر فیصل آباد کے سیوریج کے پانی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، فیصل آباد ضلع کو رواں ماہ 18 فروری سے شروع ہونے والی پولیو مہم میں شامل کر لیا گیا ہے جو لاہور اور راولپنڈی میں شروع کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر منیر احمد کا کہنا ہے کہ لاہور اور راولپنڈی کے بعد فیصل آباد میں میں بھی پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ فیصل آباد کے اچکیرہ پمپنگ اسٹیشن سے لیے گئے نمونے کا رزلٹ مثبت آیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پولیو کا وائرس 2 سال کے بعد فیصل آباد میں پایا گیا ہے، اس سے قبل 2016 میں فیصل آباد میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔ فیصل آباد کے وائرس کا تعلق لاہور میں جاری سرکولیشن سے ہے اور دونوں وائرس ایک دوسرے سے جڑے ہیں۔

    ڈاکٹر منیر کا کہنا ہے کہ پولیو وائرس کی موجودگی واضح کرتی ہے کہ علاقے میں ایسے بچے موجود ہیں جو ویکسین سے محروم ہیں اور جن کا مدافعتی نظام کمزور ہے۔

    انہوں نے کہا کہ والدین سے پرزور اپیل ہے کہ پولیو مہم میں اپنے 5 سال سے کم عمر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے ضرور پلوائیں اور ان کو عمر بھر کی معذوری سے بچائیں۔

    ڈاکٹر منیر کا مزید کہنا ہے کہ فیصل آباد ضلع کو رواں ماہ 18 فروری سے شروع ہونے والی پولیو مہم میں شامل کر لیا گیا ہے جو لاہور اور راولپنڈی میں شروع کی جائے گی۔

    خیال رہے کہ مختلف شہروں کے سیوریج سے نمونے دسمبر 2018 میں لیے گئے تھے، ان میں سے کچھ شہروں کے نتائج کچھ روز قبل جاری کیے گئے تھے۔

    نتائج کے مطابق کراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ کے سیوریج میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی۔ پولیو وائرس کراچی کے علاقے گڈاپ اور کورنگی جبکہ پشین، قلعہ عبد اللہ اور بنوں کے سیوریج میں پایا گیا تھا۔

    دوسری جانب گزشتہ روز ہی وزیر اعظم کے معاون برائے انسداد پولیو بابر بن عطا نے تصدیق کی تھی کہ قومی ادارہ صحت پولیو لیبارٹری نے بنوں کے 2 سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق کی ہے۔

    یہ سال 2019 کا پاکستان میں دوسرا پولیو کیس ہے، اس سے قبل ضلع باجوڑ کے 11 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

  • بنوں میں 2 سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق

    بنوں میں 2 سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق

    اسلام آباد: ملک میں ایک اور پولیو کیس سامنے آگیا، صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر بنوں میں 2 سال کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے معاون برائے انسداد پولیو بابر بن عطا نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کیا کہ قومی ادارہ صحت پولیو لیبارٹری نے بنوں کے 2 سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق کی ہے۔

    بابر بن عطا کا کہنا تھا کہ ضلع بنوں کا شمار ان اضلاع میں ہوتا ہے جہاں والدین ٹولیوں کی صورت میں بچے کو قطرے پلانے سے انکار کرتے ہیں۔

    خیال رہے کہ یہ سال 2019 کا پاکستان میں دوسرا پولیو کیس ہے، اس سے قبل ضلع باجوڑ کے 11 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

    پختونخواہ کا شہر بنوں ان شہروں میں شامل ہے جہاں کے سیوریج میں پولیو وائرس پایا گیا تھا۔

    مختلف شہروں کے سیوریج سے نمونے دسمبر 2018 میں لیے گئے تھے جن کے نتائج کچھ روز قبل جاری کیے گئے۔

    نتائج کے مطابق کراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ کے سیوریج میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی۔ پولیو وائرس کراچی کے علاقے گڈاپ اور کورنگی جبکہ پشین، قلعہ عبد اللہ اور بنوں کے سیوریج میں پایا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: پاکستانی پولیو ورکرز کی جانفشانی پر خراج تحسین

    بابر بن عطا نے بتایا تھا کہ پختونخواہ کے ضلع باجوڑ سے گزشتہ 3 ماہ میں 6 پولیو کیسز رپورٹ ہوئے، باجوڑ سے 7 پولیو افسران کو غفلت برتنے پر برطرف بھی کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ 2 سال میں پاکستان نے انسداد پولیو کے لیے نہایت بہترین اور منظم اقدامات اٹھائے ہیں جن کے باعث ان 2 سالوں میں پولیو کیسز کی شرح میں خاصی کمی آئی ہے۔

  • ملک میں ایک اور پولیو کیس سامنے آگیا

    ملک میں ایک اور پولیو کیس سامنے آگیا

    اسلام آباد: ملک میں ایک اور پولیو کیس سامنے آگیا، ضلع باجوڑ کے 11 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے معاون برائے انسداد پولیو بابر بن عطا نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ضلع باجوڑ کے 11 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    بابر عطا کا کہنا تھا کہ باجوڑ سے گزشتہ 3 ماہ میں 6 پولیو کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، باجوڑ سے 7 پولیو افسران کو غفلت برتنے پر برطرف بھی کیا گیا تھا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ ٹیسٹ میں لاہور اور فیصل آباد کے سیوریج میں پولیو وائرس پایا گیا ہے، اگلا ہدف راولپنڈی، لاہور اور فیصل آباد میں پولیو عملے کی کارکردگی کا جائزہ لینا ہے۔

    مزید پڑھیں: پاکستانی پولیو ورکرز کی جانفشانی پر خراج تحسین

    یاد رہے کہ مختلف شہروں کے سیوریج سے نمونے دسمبر 2018 میں لیے گئے تھے جن کے نتائج کچھ روز قبل جاری کیے گئے۔

    نتائج کے مطابق کراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ کے سیوریج میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی۔ پولیو وائرس کراچی کے علاقے گڈاپ اور کورنگی جبکہ پشین، قلعہ عبد اللہ اور بنوں کے سیوریج میں پایا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ یہ سال 2019 کا دوسرا پولیو کیس ہے۔ چند روز قبل صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت میں 16 ماہ کی انعم میں بھی  پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

    دوسری جانب سال 2019 کی پہلی انسداد پولیو مہم میں 99 فیصد ہدف پورا کرلیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ 2 سال میں پاکستان نے انسداد پولیو کے لیے نہایت بہترین اور منظم اقدامات اٹھائے ہیں جن کے باعث ان 2 سالوں میں پولیو کیسز کی شرح میں خاصی کمی آئی ہے۔

  • بڑے شہروں کے سیوریج سسٹم میں پولیو وائرس کی تصدیق

    بڑے شہروں کے سیوریج سسٹم میں پولیو وائرس کی تصدیق

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے پولیو بابر بن عطا کا کہنا ہے کہ ملک کے بڑے شہروں کے سیوریج میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے پولیو بابر بن عطا نے تفصیلات جاری کردیں۔ بابر عطا کے مطابق کراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ کے سیوریج میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے۔

    معاون خصوصی کے مطابق کراچی کے علاقے گڈاپ اور کورنگی جبکہ پشین، قلعہ عبد اللہ اور بنوں کے سیوریج میں بھی پولیو وائرس پایا گیا ہے۔

    بابر عطا کا کہنا ہے کہ شہروں کے سیوریج سے نمونے دسمبر 2018 میں لیے گئے تھے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے ہی پاکستان میں ایک اور پولیو کیس سامنے آیا تھا۔ صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت میں 16 ماہ کی انعم میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

    یہ سنہ 2019 کا پاکستان میں سامنے آنے والا پہلا پولیو کیس ہے۔

    گزشتہ برس یعنی سنہ 2018 میں 10 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے، ایک ایسے موقع پر جب پاکستان میں پولیو کیسز کی شرح بتدریج کم ہونے کے بعد خیال کیا جارہا تھا کہ گزشتہ برس کے آخر تک پاکستان پولیو فری ملک بن جائے گا، یہ تعداد نہایت مایوس کن اور تشویش ناک تھی۔

    مزید پڑھیں: 3 کروڑ 70 لاکھ پاکستانی بچے پولیو سے محفوظ

    اینڈ پولیو پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں پولیو کیسز کی بلند ترین شرح سنہ 2014 میں دیکھی گئی جب ملک میں پولیو وائرس کے مریضوں کی تعداد 306 تک جا پہنچی تھی۔

    یہ شرح پچھلے 14 سال کی بلند ترین شرح تھی۔ اس کے بعد پاکستان پر سفری پابندیاں بھی عائد کردی گئیں تھی۔ اسی سال پڑوسی ملک بھارت پولیو فری ملک بن گیا۔

    تاہم اس کے بعد عالمی تنظیموں کے تعاون سے مقامی سطح پر پولیو کے خاتمے کے لیے ہنگامی اقدامات اٹھائے گئے جس کے بعد سنہ 2015 میں یہ تعداد گھٹ کر 54 اور سنہ 2016 میں صرف 20 تک محدود رہی۔

    سنہ 2017 میں پولیو کے 8 کیسز ریکارڈ کیے گئے تھے۔

  • تین کروڑ 70 لاکھ پاکستانی بچے پولیو سے محفوظ ہوگئے

    تین کروڑ 70 لاکھ پاکستانی بچے پولیو سے محفوظ ہوگئے

    اسلام آباد: پاکستان کے تین کروڑ  70 لاکھ بچوں کی پولیو ویکسی نیشن مکمل ہوگئی.

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پولیو پروگرام کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق  ملک میں قومی انسدادپولیو مہم کامیابی سے جاری ہے.

    [bs-quote quote=”حکومت ملک سے پولیو کے خاتمے کے لئے پرعزم ہے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”پاکستان پولیو پروگرام”][/bs-quote]

    اعداد و شمار کے مطابق تین کروڑ 70 لاکھ بچوں کی پولیو ویکسی نیشن کا مرحلہ طے ہوگیا، اس وقت کراچی، پشاور، کوئٹہ، پشین، قلعہ عبداللہ میں مہم جاری ہے.

    پاکستان پولیو پروگرام کے مطابق پولیو ورکرز نے مہم میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور پیشہ ورانہ انداز میں‌ ذمے داریاں‌ نبھائیں.

    پاکستان پولیو پروگرام کے مطابق مہم میں رہ جانے والےبچوں کو قطرے پلائے جارہے ہیں، حکومت ملک سے پولیو کے خاتمے کے لئے پرعزم ہے.


    مزید پڑھیں: آگے آئیں اور پاکستان کو پولیو فری بنائیں: وزیر اعظم

    انتظامیہ کی جانب سے والدین بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے ضرور پلائیں اور ورکرز سے تعاون کریں.

    یاد رہے کہ 10 دسمبر 2018 کو وزیر اعظم پاکستان نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ملک گیر انسداد پولیو مہم کا آغاز ہوچکا ہے، میں قوم سے کہتا ہوں کہ آگے آئیں، ذمے داری اٹھائیں اور پاکستان کو پولیو فری بنائیں.