Tag: پولیو

  • آگے آئیں اور پاکستان کو پولیو فری بنائیں: وزیر اعظم

    آگے آئیں اور پاکستان کو پولیو فری بنائیں: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے ملک گیر انسداد پولیو مہم کے آغاز کے موقع پر قوم سے قدم بڑھانے اور ملک کو پولیو فری بنانے کی اپیل کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک گیر انسداد پولیو مہم کا آغاز ہوچکا ہے، میں قوم سے کہتا ہوں کہ آگے آئیں، ذمے داری اٹھائیں اور پاکستان کو پولیو فری بنائیں۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل وزیر اعظم عمران خان اور بل گیٹس کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا تھا جس میں بل گیٹس نے پولیو کے خاتمے کی کاوشوں پر عمران خان کو خراج تحسین پیش کیا تھا۔

    ٹیلی فونک گفتگو میں انسداد پولیو کے لیے بل گیٹس کی جانب سے مختلف شعبوں میں تعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی بھی کروائی گئی تھی۔

    انسداد پولیو کے لیے پاکستان اور افغانستان میں سال 2018 کی آخری پولیو مہم بیک وقت چلائی جارہی ہے جس کا آغاز آج ہورہا ہے۔ قومی انسداد پولیو مہم 5 روز تک جاری رہے گی اور مہم میں 3 کروڑ 80 لاکھ بچوں کی پولیو ویکسی نیشن کی جائے گی۔

    دوسری جانب پاکستان میں پولیو کیسز کی شرح میں تیزی سے کمی جاری ہے، سنہ 2017 میں پولیو کے 8 کیسز ریکارڈ کیے گئے جبکہ رواں برس یہ تعداد مزید کم ہوگئی اور اب تک ملک میں 6 پولیو کیسز کی تشخیص کی گئی ہے۔

  • اسلام آباد: جاپان کا پولیو کے خاتمے کے لیے 510 ملین ین امداد دینے کا اعلان

    اسلام آباد: جاپان کا پولیو کے خاتمے کے لیے 510 ملین ین امداد دینے کا اعلان

    اسلام آباد: پولیو کے خاتمے کے لیے پاکستان اور جاپان کے درمیان امداد سے متعلق معاہدہ طے پا گیا، جاپان پاکستان کو انسدادِ پولیو مہم کے لیے 510 ملین ین دے گا۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان نے پاکستان میں پولیو کے خاتمے کے لیے 510 ملین ین امداد دینے کا اعلان کر دیا ہے، اس سلسلے میں دونوں ممالک کے مابین ایک معاہدہ بھی طے پا گیا ہے۔

    [bs-quote quote=”جاپانی امداد انسدادِ پولیو ویکسین کی خریداری پر خرچ ہوگی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”ترجمان وزارتِ صحت”][/bs-quote]

    وزارتِ صحت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ معاہدے کے سلسلے میں وزارتِ صحت میں تقریب کا انعقاد ہوا جس میں مفاہمتی یاد داشت پر دستخط کیے گئے۔

    تقریب میں جاپانی سفیر، یونی سیف اور جائیکا کے نمائندوں نے شرکت کی۔

    ترجمان وزارتِ صحت کے مطابق جاپانی امداد انسدادِ پولیو ویکسین کی خریداری پر خرچ ہوگی۔

    اس موقع پر جاپانی سفیر نے کہا کہ جاپان پاکستان سے پولیو کے خاتمے کے لیے ہر ممکن تعاون کر رہا ہے، اور ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا۔


    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان کوپولیو فری ملک بنانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے، وزیراعظم عمران خان


    وزیرِ صحت عامر کیانی کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم عمران خان ملک سے پولیو کے خاتمے کے لیے پُر عزم ہیں، ہم پولیو کے خلاف جنگ میں تعاون پر جاپان کے شکر گزار ہیں۔

    عامر کیانی نے مزید کہا کہ پاکستان دوستوں کے تعاون سے پولیو کے خاتمے کے قریب پہنچ چکا ہے، پاکستان کو پولیو سے پاک کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔

    اس موقع پر وزیرِ اعظم کے فوکل پرسن برائے پولیو بابر بن عطا نے کہا کہ انسدادِ پولیو پروگرام کی کام یابیوں پر فخر ہے، جاپان نے پولیو کے خاتمے کے لیے پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا، حکومت ملک میں پولیو وائرس روکنے کے لیے پُر عزم ہے۔

  • قومی انسداد پولیو ٹاسک فورس کا اجلاس طلب، وزیراعظم صدارت کریں گے

    قومی انسداد پولیو ٹاسک فورس کا اجلاس طلب، وزیراعظم صدارت کریں گے

    اسلام آباد: حکومت نے قومی انسداد پولیو  ٹاسک فورس کا اجلاس طلب کر لیا، جس میں اس مرض کے  سدباب کے لیے اہم فیصلے کیے جائیں گے.

    حکومتی ذرائع کے مطابق یہ اجلاس 9 نومبر کواسلام آباد میں ہو گا، وزیراعظم عمران خان اس کی صدارت کریں گے، اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ شریک ہوں گے اور اس ضمن میں‌اپنی تجاویز دیں گے.

    چیف سیکریٹریز اور قومی پولیو ٹاسک فورس حکام بھی اجلاس میں شرکت کریں گے، ساتھ ہی پاک فوج، وزارت داخلہ کے نمائندے بھی اس شریک ہوں گے.

    اس بیماری کے سدباب کے لیے منعقد اجلاس میں ڈبلیوایچ او، یونیسیف، عالمی ڈونرز کی شرکت بھی متوقع ہے. اس موقع پر وزیراعظم کے فوکل پرسن انسداد پولیو پر بریفنگ دیں گے. اجلاس میں پولیو کی صورتحال، اقدامات پر بریفنگ دی جائے گی.

    ٹاسک فورس اجلاس میں انسدادپولیو سے متعلق اہم فیصلے متوقع ہیں۔


    پی ٹی آئی حکومت ملکی تاریخ کی کامیاب ترین انسداد پولیومہم چلانے میں کامیاب


    یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے پولیو سے بچاؤ کے عالمی دن (24 اکتوبر) پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ بچوں کے لیے پولیو سے پاک، محفوظ اور صحت مند پاکستان بنائیں گے.

    واضح رہے کہ گزشتہ دو سال میں پاکستان نے انسداد پولیو کے لیے نہایت بہترین اور منظم اقدامات اٹھائے گئے، جن کے باعث پولیو کیسز کی شرح میں خاصی کمی آئی ہے۔

  • کراچی: ایک روز قبل لاپتہ ہونے والی پولیو ورکر بازیاب

    کراچی: ایک روز قبل لاپتہ ہونے والی پولیو ورکر بازیاب

    کراچی: شہر قائد کے علاقے نارتھ کراچی سے ایک روز قبل پولیو مہم کے دوران لاپتہ ہونے والی نوجوان لڑکی فبیہا وقار کو پولیس نے بازیاب کرالیا۔

    تفصیلات کے مطابق نارتھ کراچی کے علاقے سیکٹر اے 3 میں 17 سالہ پولیو ورکر 26 اکتوبر کو لاپتہ ہوگئی تھی، اہل خانہ نے رات گئے خواجہ اجمیر نگری تھانے میں مقدمہ درج کروایا۔

    پولیس نے اہل خانہ کی مدعیت میں ایف آئی آر 332/2018 اور 365/ بی (اغوا) کی دفعہ کے تحت مقدمہ درج کر کے لڑکی کی تلاش شروع کردی تھی۔

    خواجہ اجمیر نگری پولیس نے 17 سالہ فبیہا وقار نامی لڑکی کو نارتھ کراچی کے علاقے ناگن چورنگی کے قریب سے بازیاب کرایا اور دو لڑکوں کو حراست میں بھی لیا۔

    پولیس افسر امتیاز میر جٹ نے  اے آر وائی سے گفتگو کرتے ہوئے لڑکی کے بازیاب ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ’فبہیا کو ایک کمرے میں بند کر کے  حبس بے جا میں رکھا ہوا تھا،  کارروائی کے نتیجے میں دو ملزمان کو گرفتار کیا گیا‘۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حراست میں لیے جانے والے لڑکے نے فبیہا سے نکاح کا دعویٰ کیا جبکہ لڑکی نے اپنی مرضی سے گھر سے فرار ہونے کا اعتراف کیا۔ علاوہ ازیں لڑکی کے والد نے بیٹی کے بازیاب ہونے کی تصدیق کردی۔

    دوسری جانب رینجرز نے کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ میں واقع لاسی گوٹھ میں کارروائی کرتے ہوئے لڑکی کو بازیاب کرایا جبکہ تین اغوا کاروں تاج محمد، اکرام اللہ، مدد علی کو حراست میں لیا۔

    ترجمان رینجرز کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق اغوا کاروں نے لڑکی کو 23 اکتوبر کو شارع نورجہاں ضلع سینٹرل سے رات کے وقت اُس وقت اٹھایا جب وہ گھر میں اکیلی تھی۔

    رینجرز ترجمان کا کہنا ہے کہ ’اغوا کاروں کا 5 رکنی گروہ تین مردوں اور 2 خواتین پر مشتمل ہے، النسا فورس کی مدد سے خواتین کی گرفتاری کے لیے آپریشن شروع کردیا گیا جبکہ حراست میں لیے گئے ملزمان کو قانونی چارہ جوئی کے لیے پولیس کے حوالے اور بازیاب لڑکی کو اہل خانہ کے حوالے کردیا گیا‘۔

  • کیا پاکستان سے پولیو کا خاتمہ ممکن ہے؟

    کیا پاکستان سے پولیو کا خاتمہ ممکن ہے؟

    دنیا بھر میں آج انسداد پولیو کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ دنیا بھر میں صرف 3 ممالک پاکستان، افغانستان اور نائجیریا ایسے ممالک ہیں جہاں آج کے ترقی یافتہ دور میں بھی پولیو جیسا مرض موجود ہے۔

    عالمی ادارہ برائے صحت ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ ہم اس موذی مرض کے خلاف جنگ 99 فیصد تک جیت چکے ہیں اور اگر ان 3 ممالک سے بھی پولیو کا خاتمہ ہوجائے تو یہ وائرس پوری دنیا سے ختم ہوجائے گا۔

    پاکستان بھر میں پچھلے ایک سے 2 سال کے عرصے میں انسداد پولیو وائرس کے حوالے سے ڈرامائی تبدیلیاں دیکھنے میں آئی ہیں۔

    ایک وقت تھا جب پسماندہ اور غیر ترقی یافتہ علاقوں میں انسداد پولیو کے قطروں کو بانجھ کردینے والی دوا سمجھا جاتا تھا اور لوگ اسے اپنے بچوں کو پلانے سے احتراز کرتے تھے۔

    سرسید اسپتال کراچی کے ڈاکٹر اقبال میمن کے مطابق ایک بار جب وہ لوگوں میں پولیو کے خلاف آگاہی اور شعور بیدار کرنے کے لیے ایک مہم میں شامل ہوئے تو انہوں نے لوگوں سے یہ بھی سنا کہ ’پولیو ویکسین میں بندر کے خون کی آمیزش کی جاتی ہے جس سے ایبولا اور دیگر خطرناک امراض کا خدشہ ہے‘۔

    تاہم اب اس حوالے سے لوگوں کی سوچ میں بے انتہا تبدیلی آرہی ہے جس کا نتیجہ ہر سال پولیو کیسز کی گھٹتی ہوئی تعداد ہے۔

    اینڈ پولیو پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں پولیو کیسز کی بلند ترین شرح سنہ 2014 میں دیکھی گئی جب ملک میں پولیو وائرس کے مریضوں کی تعداد 306 تک جا پہنچی تھی۔

    یہ شرح پچھلے 14 سال کی بلند ترین شرح تھی۔ اس کے بعد پاکستان پر سفری پابندیاں بھی عائد کردی گئیں تھی۔ اسی سال پڑوسی ملک بھارت پولیو فری ملک بن گیا۔

    تاہم اس کے بعد عالمی تنظیموں کے تعاون سے مقامی سطح پر پولیو کے خاتمے کے لیے ہنگامی اقدامات اٹھائے گئے جس کے بعد سنہ 2015 میں یہ تعداد گھٹ کر 54 اور سنہ 2016 میں صرف 20 تک محدود رہی۔

    سنہ 2017 میں پولیو کے 8 کیسز ریکارڈ کیے گئے جبکہ رواں برس یہ تعداد مزید کم ہوگئی اور اب تک ملک میں 6 پولیو کیسز کی تشخیص کی گئی ہے۔

    تصویر بشکریہ: اینڈ پولیو پاکستان

    خوش آئند بات یہ ہے کہ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں فاٹا (جسے اب صوبہ خیبر پختونخواہ کا حصہ بنا دیا گیا ہے) میں جہاں پولیو ویکسین سے بے زاری عام تھی اور سنہ 2014 میں وہاں سے 179 پولیو کیسز منظر عام پر آئے، انہی علاقوں میں مقامی حکام کی کوششوں سے لوگوں کے خیالات میں اس قدر تبدیلی آچکی ہے کہ لوگوں نے اہم فریضہ سمجھ کر اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلوانا شروع کیے جس کے بعد ان علاقوں سے پولیو کیسز کی شرح نہایت کم ہوگئی۔

    مزید پڑھیں: قبائلی علاقوں میں پولیو کیسز کی شرح صفر

    عالمی ادارہ صحت نے بھی پاکستان کی ان کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے اس بات کا امکان ظاہر کیا ہے کہ پاکستان بہت جلد پولیو فری ملک بن جائے گا۔

    آج کے دن وزیر اعظم عمران خان نے بھی اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ بچوں کے لیے پولیو سے پاک، محفوظ اور صحت مند پاکستان بنائیں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ عوام کے تعاون سے پولیو فری پاکستان بنائیں گے۔

  • پاکستان میں پولیو کے 2 نئے کیسز سامنے آگئے

    پاکستان میں پولیو کے 2 نئے کیسز سامنے آگئے

    اسلام آباد: پاکستان میں پولیوکے دو نئےکیسز سامنے آئے ہیں، جس کی وجہ سے محکمہ صحت میں تشویش پائی جاتی ہے.

    محکمہ صحت کے ذرائع کے مطابق قومی ادارہ صحت نے دو نئے پولیو کیسزکی تصدیق کردی.

    موصولہ اطلاعات کے مطابق پولیو وائرس نے دو بچیوں کا نشانہ بنایا ہے، ایک کی عمر چار سال، جب کہ دوسری کی عمر ساڑھے چار سال ہے.

    ذرائع کے مطابق ایک بچی کا تعلق خیبرایجنسی جب کہ  دوسری بچی کا تعلق کراچی سے ہے. البتہ خوش آئند بات یہ ہے کہ پولیو وائرس دونوں بچیوں کومعذورکرنے میں ناکام رہا.

    فوکل پرسن برائے انسداد پولیو پولیووائرس دن بہ دن کمزورہورہا ہے، پولیوکےخاتمے میں والدین کا تعاون انتہائی ضروری ہے. اس ضمن میں انھیں کردار ادا کرنا ہوگا۔ْ


    مزید پڑھیں: وزیراعظم نے پولیو کے خاتمے کے لیے 5 سالہ پلان کی منظوری دے دی


    واضح رہے کہ پولیو اعصاب کو کمزور کرنے والی لاعلاج بیماری ہے۔ یوں تو بیماری بچوں میں عام ہے، لیکن اس کے شکار بالغ افراد بھی ہوسکتے ہیں۔

    پولیو وائرس متاثرہ شخص کے دماغ اور ریڑھ کی ہڈی پر حملہ کرتا ہے، جس کی وجہ سے مریض پر فالج کا حملہ ہوسکتا ہے.

    پاکستان اور افغانستان ان  گنے چنے ممالک میں شامل ہے، جہاں یہ وائرس موجود ہے.

  • رواں برس سندھ میں پولیو کیسز کی تعداد صفر

    رواں برس سندھ میں پولیو کیسز کی تعداد صفر

    کراچی: انسداد پولیو کی صوبائی ٹاسک فورس کے مطابق مشترکہ کاوش سے سندھ میں اس سال پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا، رواں برس 1 لاکھ 18 ہزار سے زائد بچوں کے والدین نے ویکسینیشن سے انکار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت انسداد پولیو کی صوبائی ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا۔

    اجلاس میں وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ مشترکہ کاوش سے سندھ میں اس سال پولیو کا کیس رپورٹ نہیں ہوا، ہماری حکومت کی کمٹمنٹ ہے کہ پولیو کا خاتمہ کریں۔

    اجلاس میں وزیر اعلیٰ کو بریفنگ دی گئی کہ ستمبر میں کراچی کے 11 مقامات سے نمونے لیے گئے، ستمبر میں سکھر سے پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی۔ اپریل سے ستمبر تک کراچی میں ایک لاکھ سے زائد بچوں کی ویکسی نیشن نہ ہوسکی۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایک لاکھ 18 ہزار557 بچوں کے والدین نے ویکسی نیشن سے انکار کیا، 96 ہزار 906 بچوں کی گھر پر نہ ہونے کے باعث ویکسی نیشن نہ ہوسکی۔ دیہی سندھ میں 88 ہزار 464 بچے گھروں پر نہ ہونے کے سبب ویکسی نیشن سے محروم رہ گئے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے تمام اسکولوں میں ٹیم بھیج کر بچوں کی ویکسی نیشن کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ صرف افغانستان اور پاکستان ہی دو ممالک ہیں جہاں پولیو پایا جاتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کاوشیں مزید تیز اور بہتر کر کے پولیو کا جڑ سے خاتمہ کرنا ہوگا۔

    خیال رہے کہ رواں برس اب تک ملک میں پولیو کے صرف 4 کیسز سامنے آئے ہیں جن میں سے 3 بلوچستان اور ایک خیبر پختونخواہ میں ہے۔

    سنہ 2017 میں پولیو کے 8 کیسز رپورٹ ہوئے، سنہ 2016 میں 20، سنہ 2015 میں 54 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    اینڈ پولیو پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں پولیو کیسز کی بلند ترین شرح سنہ 2014 میں دیکھی گئی جب ملک میں پولیو وائرس کے مریضوں کی تعداد 306 تک جا پہنچی تھی۔

    یہ شرح پچھلے 14 سال کی بلند ترین شرح تھی۔ اس کے بعد پاکستان پر سفری پابندیاں بھی عائد کردی گئیں تھی۔ اسی سال پڑوسی ملک بھارت پولیو فری ملک بن گیا۔

  • سال 2018: سندھ میں پولیو کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا

    سال 2018: سندھ میں پولیو کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا

    کراچی: انسداد پولیو ٹاسک فورس کے اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ سال 2018 میں صوبہ سندھ میں پولیو کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیر اعلیٰ سندھ فضل الرحمٰن کی زیر صدارت انسداد پولیو ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا۔

    اجلاس میں لاڑکانہ، سکھر، حیدر آباد اور میر پور خاص کے کمشنرز نے بھی شرکت کی۔

    اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ سال 2018 میں صوبہ سندھ میں پولیو کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا تاہم کراچی کے یو سی 4 گڈاپ اور مچھر کالونی میں تاحال پولیو وائرس موجود ہے۔

    مزید پڑھیں: انسداد پولیو جنگ میں پاکستان کی کامیابیوں کا عالمی اعتراف

    اجلاس میں بتایا گیا کہ نجی اسکولوں میں پولیو کی ٹیم کے ساتھ تعاون نہیں کیا جاتا۔

    اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ پولیو کا خاتمہ ہمارا قومی فریضہ ہے، مل کر اس کو ختم کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ان تمام اداروں کا شکر گزار ہوں جو انسداد پولیو مہم میں مدد کر رہے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ نے پرائیویٹ اسکولوں کے لیے اعلامیہ جاری کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا پابند کیا جائے کہ کہ بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے لیے ٹیم کے ساتھ تعاون کیا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پولیو: عالمی ادارہ صحت کا پاکستان پرعالمی سفری پابندیاں برقرار رکھنے کا فیصلہ

    پولیو: عالمی ادارہ صحت کا پاکستان پرعالمی سفری پابندیاں برقرار رکھنے کا فیصلہ

    جنیوا: ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے پاکستان پرعالمی مشروط سفری پابندیوں میں مزید توسیع کر دی ہے، پاکستان پر یہ پابندیاں اب مزید تین ماہ کے لیے برقرار رہیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پر سفری پابندیوں میں توسیع ڈبلیو ایچ او کی پولیو سے متعلق ایمرجنسی کمیٹی کی سفارش کے بعد کی گئی ہے۔

    قبل ازیں سویٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں عالمی ادارہ صحت کے سربراہ کی زیر صدارت خصوصی اجلاس میں کہا گیا کہ پولیو وائرس کاعالمی پھیلاؤ صحت عامہ کے لیے بدستور خطرہ ہے۔

    اجلاس کے اعلامیے کے مطابق پاکستان اور افغانستان بدستور پولیو وائرس کے پھیلاؤ میں ملوث ہیں، پاک افغان سرحدی مہاجرین پولیو پھیلاؤ کا سبب بن رہے ہیں۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کراچی، پشاور اور کوئٹہ بلاک سے وائرس کا پھیلاؤ ہورہا ہے، تاہم اس سلسلے میں پاکستان کی انسداد پولیو سے متعلق کارکردگی کو قابل ستائش قرار دیا گیا۔

    پولیو کا مرض اپنے خاتمے کے قریب ہے: وزیر اعظم


    ڈبلیو ایچ او نے پولیو کے خلاف پاک افغان اعلیٰ سطحی تعاون کی تعریف کی جب کہ اجلاس میں پاک افغان دوطرفہ تعاون کو مزید بہتر بنانے کی بھی سفارش کی گئی۔

    عالمی ادارہ صحت نے اجلاس میں اعلامیہ جاری کیا کہ دنیا پولیو کے خاتمے کے قریب پہنچ چکی ہے، اس لیے عالمی برادری کو پولیو وائرس کے مکمل خاتمے کے لیے مؤثر کردار ادا کرنا ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پولیو کا مرض اپنے خاتمے کے قریب ہے: وزیر اعظم

    پولیو کا مرض اپنے خاتمے کے قریب ہے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ ملک میں پولیو کا مرض اپنے خاتمے کے قریب ہے، جلد چھٹکارا پالیں گے۔ ملک میں صحت پروگرام کا دائرہ کار وسیع کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے صحت سے متعلق تقریب سے خطاب کیا۔

    اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ عوام کو صحت کی اعلیٰ معیار کی سہولتیں فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ صحت کی سہولتوں کی فراہمی صوبوں کی ذمہ داری ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 5 سال میں صحت سہولتیں بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔ پولیو کا مرض اپنے خاتمے کے قریب ہے، جلد اس مرض سے چھٹکارا پالیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ملک میں صحت پروگرام کا دائرہ کار وسیع کردیا ہے۔ صحت پروگرام کے نتائج حوصلہ افزا ہیں۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں پولیو کے خاتمے کے لیے بھرپور اور مؤثر کوششیں کی جارہی ہیں۔ سنہ 2016 میں ملک میں پولیو کے 20 جبکہ اس کے مقابلے میں 2017 میں صرف 8 کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    سال 2018 میں اب تک صوبہ بلوچستان سے ایک پولیو کا کیس منظر عام پر آیا ہے۔

    پولیو کے خلاف جنگ میں برسر پیکار بل و میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے سربراہ بل گیٹس نے بھی انسداد پولیو جنگ میں پاکستان کی کامیابیوں کا اعتراف کیا ہے۔

    بل گیٹس نے کچھ عرصہ قبل وزیر صحت سائرہ افضل تارڑ کو خط لکھا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ انسداد پولیو جنگ میں پاکستان کا کردار قابل تعریف ہے۔ پولیس کی روک تھام کے لیے حکومت نے لاجواب اقدامات کیے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔