Tag: پولیو

  • پولیو ویکسین کے قطرے پلانے سے انکار، ویڈیو رپورٹ میں کراچی کے حوالے سے اہم انکشاف

    پولیو ویکسین کے قطرے پلانے سے انکار، ویڈیو رپورٹ میں کراچی کے حوالے سے اہم انکشاف

    صوبہ سندھ میں پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے سے انکار کے رواں سال 43000 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں صرف کراچی سے 41 ہزار 800 کیسز شامل ہیں۔

    سندھ کے صوبائی اعداد و شمار کے مطابق رواں سال اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے سے انکار کے 43 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں حیرت انگیز طور پر کراچی میں 41 ہزار 800 سے زائد کیسز شامل ہیں، جو صوبہ بھر کا 97 فی صد بنتا ہے، سندھ کے باقی اضلاع میں انکار کرنے والوں کی تعداد صرف 1124 ہے۔

    ایمرجنسی آپریشن سینٹر (ای او سی) کے صوبائی ترجمان نوفل نقوی کا کہنا ہے کہ انکار کے کیسز بچوں کی کُل آبادی کا ایک فی صد سے بھی کم ہیں۔ ان کے مطابق 5 سال پہلے اس طرح کے کیسز کی تعداد تقریباً 90 ہزار سے ایک لاکھ تھی۔ نوفل نقوی نے شہر میں آبادی کی مسلسل نقل و حرکت کو وائرس کی مسلسل موجودگی کی اہم وجہ قرار دیا ہے۔

    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں

  • افغانستان میں رواں سال کا پہلا پولیو کیس سامنے آ گیا

    افغانستان میں رواں سال کا پہلا پولیو کیس سامنے آ گیا

    اسلام آباد: افغانستان میں رواں سال کا پہلا پولیو کیس سامنے آ گیا ہے۔

    قومی ادارہ صحت کے ذرائع کے مطابق این آئی ایچ کی ریجنل ریفرنس لیب نے افغانستان میں رواں سال کے پہلے پولیو کیس کی تصدیق کر دی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیو کیس افغان صوبہ بادغیس کے ضلع بالا مرغاب سے رپورٹ ہوا ہے، پولیو وائرس سے متاثرہ بچی کی عمر 5 سال ہے، متاثرہ افغان بچی میں پولیو کی علامات 27 جنوری کو ظاہر ہوئی تھیں۔

    واضح رہے کہ افغانستان کے پولیو سیمپلز این آئی ایچ کی ریجنل ریفرنس لیب میں ٹیسٹ ہوتے ہیں۔

    ادھر ذرائع وزارت صحت کا کہنا ہے کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس پایا گیا ہے، اور رواں سال یہ تیسری بار ماحولیاتی نمونے پولیو پازیٹو نکلے ہیں۔

    رواں سال تیسری بار ماحولیاتی نمونے پولیو پازیٹو نکل آئے

    دونوں صوبوں کے اضلاع کی سیوریج لائنز کے سیمپلز میں وائلڈ پولیو وائرس ون پایا گیا ہے، ٹیسٹ کے لیے سیوریج سے سیمپلز 15 تا 24 جنوری لیے گئے تھے، بلوچستان سے 5 اور کے پی کے سئ 3 اضلاع کے سیمپلز پولیو پازیٹیو نکلے ہیں۔

    یاد رہے کہ رواں سال پاکستان میں 2 پولیو وائرس کیس رپورٹ ہو چکے ہیں، جن کا تعلق بدین اور ڈی آئی خان سے تھا، جب کہ گزشتہ سال 74 پولیو کیس، اور 493 سیوریج سیمپلز پازیٹو نکلے تھے۔

  • رواں سال تیسری بار ماحولیاتی نمونے پولیو پازیٹو نکل آئے

    رواں سال تیسری بار ماحولیاتی نمونے پولیو پازیٹو نکل آئے

    اسلام آباد: ملک کے 8 اضلاع کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    ذرائع وزارت صحت کے مطابق بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس پایا گیا ہے، رواں سال یہ تیسری بار ماحولیاتی نمونے پولیو پازیٹو نکلے ہیں۔

    سیوریج لائنز کے سیمپلز میں وائلڈ پولیو وائرس ون پایا گیا ہے، ٹیسٹ کے لیے سیوریج سے سیمپلز 15 تا 24 جنوری لیے گئے تھے، بلوچستان سے 5 اور کے پی کے سئ 3 اضلاع کے سیمپلز پولیو پازیٹیو نکلے ہیں۔

    بلوچستان میں کوئٹہ، کیچ، بارکھان کے سیوریج سیمپلز پولیو سے آلودہ نکلے ہیں، گوادر اور سبی کے ماحولیاتی نمونوں میں بھی پولیو وائرس پایا گیا ہے، کے پی میں ڈی آئی خان، لوئر جنوبی وزیرستان اور بنوں کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے۔

    ملک میں پولیو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آگیا

    واضح رہے کہ رواں سال ملک میں 2 پولیو وائرس کیس رپورٹ ہو چکے ہیں، جن کا تعلق بدین اور ڈی آئی خان سے تھا، جب کہ گزشتہ سال 74 پولیو کیس، اور 493 سیوریج سیمپلز پازیٹو نکلے تھے۔

  • پولیو کے خاتمے میں مشکلات بڑھ گئیں، کراچی میں ہدف پورا نہ ہو سکا

    پولیو کے خاتمے میں مشکلات بڑھ گئیں، کراچی میں ہدف پورا نہ ہو سکا

    کراچی: پولیو کے خاتمے میں مشکلات بڑھ گئی ہیں، کراچی میں انسداد پولیو مہم کا ہدف پورا نہ ہو سکا۔

    نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے ذرائع کے مطابق انسداد پولیو مہم کے ہدف کا حصول مشکل ہو گیا ہے، کراچی میں سال کی پہلی انسداد پولیو مہم کے دوران 2 لاکھ 90 ہزار 89 بچے ویکسین پینے سے محروم رہ گئے۔

    ذراٸع این ای او سی کے مطابق مہم کے دوران 92 ہزار 628 والدین نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کر دیا، اور ایک لاکھ 97 ہزار 461 بچوں تک رساٸی ممکن نہ ہو سکی۔

    مہم کے دوران 21 لاکھ 94 ہزار 899 گھرانوں میں پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا، لیکن 19 لاکھ 18 ہزار 966 گھروں تک رسائی ممکن ہو سکی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ والدین کے عدم تعاون سے پولیو کے خاتمے میں مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے، انکاری کیسز بڑھنے کی وجہ سے پولیو مہم پر تحفظات پیدا ہو گئے ہیں، بتایا جا رہا ہے کہ والدین کی کونسلنگ کا کوئی نظام موجود نہیں ہے، اور پولیو ورکرز کو بھی سہولتیں میسر نہیں۔

    ملک بھر کے سیوریج میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق

    پولیو ورکرز کو طویل پیدل سفر کرنا پڑتا ہے، اور معاوضہ بھی انتہائی کم دیا جاتا ہے، پولیو مہم کے عملے کو کھانے اور سفری اخراجات خود کرنے ہوتے ہیں۔ اگر پولیو حکام مؤثر مہم چاہتے ہیں تو تھکا دینے والے اس کام میں خواتین ورکرز کو ریلیف اور مراعات دینی ہوں گی، تاکہ کارکردگی بہتر ہو سکے۔

    ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ پولیو وائرس کے خاتمے کے لیے صرف ویکسین ہی کافی نہیں ہے، بلکہ سینیٹیشن کے بہتر نظام کی بھی ضرورت ہے، اور سب سے بڑھ کر عوام کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنا ہوگا، اس کے بغیر پاکستان سے پولیو کا خاتمہ مشکل ہے۔

  • پیدائش، شادی، انتقال کے سرٹیفکیٹ پولیو سے بچاؤ کے قطروں سے مشروط

    پیدائش، شادی، انتقال کے سرٹیفکیٹ پولیو سے بچاؤ کے قطروں سے مشروط

    پشاور: پیدائش، شادی، اور انتقال کے سرٹیفکیٹس پولیو سے بچاؤ کے قطروں سے مشروط کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا میں پیدائش، شادی اور انتقال کے سرکاری سرٹیفکیٹ اب پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جانے پر ہی دیے جائیں گے۔

    اس سلسلے میں پشاور میں 7 تحصیلوں کو ڈپٹی کمشنر کی جانب سے احکامات پر عمل درآمد کا مراسلہ جاری کر دیا گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ ضلعی صحت دفتر سے پولیو ویکسین پلانے کا تصدیقی سرٹیفیکٹ لازمی قرار دیا گیا ہے۔

    مراسلے میں حکام نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کے کئی علاقوں میں والدین بچوں کو پولیو قطرے پلانے سے انکاری ہیں، پولیو سے بچاؤ کے قطروں سے انکاری والدین کو پابند کرنے کے لیے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔

    قومی ادارہ صحت کے مطابق رواں برس ملک میں پولیو وائرس کے اب تک 63 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں سے سب سے زیادہ 26 کا تعلق بلوچستان سے ہے، جب کہ خیبر پختونخوا سے 18، سندھ سے 17 اور پنجاب، اسلام آباد سے ایک، ایک کیس رپورٹ ہوا۔

    وزارت صحت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ دس برسوں کے دوران ملک میں 411 پولیو کیس رپورٹ ہوئے ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک میں چلائی گئی انسدادِ پولیو مہمات کے نتائج خاطر خواہ برآمد نہیں ہوئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دس برسوں کے دوران نصف پولیو کیس خیبر پختونخوا سے سامنے آئے ہیں، کے پی سے 207، سندھ سے 92 پولیو کیس، بلوچستان سے 80، پنجاب سے 30، گلگت بلتستان اور اسلام آباد سے ایک ایک پولیو کیس رپورٹ ہوا، جب کہ آزاد کشمیر سے کوئی پولیو کیس رپورٹ نہیں ہوا۔

  • پولیو کے قطرے، وزیر اعلیٰ نے خود گھروں کے دروازے کھٹکھٹائے

    پولیو کے قطرے، وزیر اعلیٰ نے خود گھروں کے دروازے کھٹکھٹائے

    سکھر: سندھ میں انسداد پولیو مہم کے سلسلے میں وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ یو سی نیو سکھر پہنچ گئے، جہاں انھوں نے خود گھروں کے دروازے کھٹکھٹائے اور بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوانے کی ہدایت کی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے انسداد پولیو مہم کے دوران سکھر کا دورہ کیا، یو سی نیو سکھر میں انھوں نے شہریوں سے مل کر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کی ترغیب دی۔

    انھوں ںے کہا پولیو کے قطرے آپ کے بچوں کو اپاہج ہونے سے بچاتے ہیں، وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر والدین سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا پولیو کے قطرے بچے کے صحت مند مستقبل کو یقینی بناتے ہیں، والدین کی ہچکچاہٹ کی وجہ سے میں نے آپ کے دروازے پر دستک دی۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے گھر گھر دستک دے کر بچوں کو پولیو کے قطرے بھی پلائے، انھوں نے کہا ہم نے پولیو کا خاتمہ کر کے دنیا کے شانہ بشانہ چلنے کا عہد کیا ہے، مہم میں شامل ہو کر اپنی انسداد پولیو ٹیموں کی محنت کو سلام پیش کرتا ہوں۔

    اس موقع پر وزیر اعلیٰ کے ساتھ صوبائی وزرا ناصر شاہ، مکیش چاؤلہ اور دیگر بھی موجود تھے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز خیبر پختونخوا کے ضلع کرک میں پولیو ورکرز پر حملے میں ایک سیکیورٹی اہلکار جاں بحق ہو گیا تھا، صدر مملکت آصف زرداری نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ دہشت گرد پاکستان کے عوام کو صحت مند اور خوش حال نہیں دیکھنا چاہتے، پاکستان کے عوام بڑھ چڑھ کر پولیو مہم میں حصہ لیں۔

  • جاپان نے پاکستان میں پولیو کے خاتمے میں مدد کے لیے بڑا اعلان کر دیا

    جاپان نے پاکستان میں پولیو کے خاتمے میں مدد کے لیے بڑا اعلان کر دیا

    اسلام آباد: جاپان نے پاکستان کو انسدادِ پولیو پروگرام کے لیے 31 لاکھ ڈالر گرانٹ کا اعلان کیا ہے۔

    اسلام آباد میں پاکستان میں انسداد پولیو کے سلسلے میں حکومتِ پاکستان، جاپان، جائیکا اور یونیسف کے درمیان ایک معاہدے پر دستخط ہوئے ہیں، نیشنل ای او سی کے مطابق اس گرانٹ سے انسداد پولیو ویکسین کی خریداری کی جائے گی۔

    نیشنل ای او سی کے مطابق جاپان سے ملنے والی گرانٹ 2025 میں ہونے والی انسداد پولیو مہم میں استعمال ہوگی، خیال رہے کہ پاکستان میں رواں سال پولیو کے 59 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

    پولیو پر فوکل پرسن عائشہ رضا فاروق کا کہنا تھا کہ پولیو کے خاتمے کے لیے جاپانی حکومت کا تعاون قابل قدر ہے، جاپان کی حمایت کے ساتھ اپنی کوششوں کو مزید مضبوط کر رہے ہیں، وزیر اعظم کی قیادت میں 2025 کے وسط تک پولیو کیسز صفر پر لانے کے لیے ہم پرعزم ہیں۔

    پاکستان میں گزشتہ 10 برسوں میں کتنے پولیو کیس رپورٹ ہوئے؟

    واضح رہے کہ وزارت صحت کے مطابق گزشتہ دس برسوں کے دوران ملک میں 411 پولیو کیس رپورٹ ہوئے ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک میں چلائی گئی انسدادِ پولیو مہمات کے نتائج خاطر خواہ برآمد نہیں ہوئے۔

    دس برسوں کے دوران نصف پولیو کیس خیبرپختونخوا سے سامنے آئے ہیں، کے پی سے 207، سندھ سے 92 پولیو کیس، بلوچستان سے 80، پنجاب سے 30، گلگت بلتستان اور اسلام آباد سے ایک ایک پولیو کیس رپورٹ ہوا، جب کہ آزاد کشمیر سے کوئی پولیو کیس رپورٹ نہیں ہوا۔

  • پاکستان میں گزشتہ 10 برسوں میں کتنے پولیو کیس رپورٹ ہوئے؟

    پاکستان میں گزشتہ 10 برسوں میں کتنے پولیو کیس رپورٹ ہوئے؟

    اسلام آباد: وزارت صحت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ دس برسوں کے دوران ملک میں 411 پولیو کیس رپورٹ ہوئے ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک میں چلائی گئی انسدادِ پولیو مہمات کے نتائج خاطر خواہ برآمد نہیں ہوئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دس برسوں کے دوران نصف پولیو کیس خیبرپختونخوا سے سامنے آئے ہیں، کے پی سے 207، سندھ سے 92 پولیو کیس، بلوچستان سے 80، پنجاب سے 30، گلگت بلتستان اور اسلام آباد سے ایک ایک پولیو کیس رپورٹ ہوا، جب کہ آزاد کشمیر سے کوئی پولیو کیس رپورٹ نہیں ہوا۔

    دس برسوں میں 50.4 فی صد پولیو کیس کے پی، 22.1 سندھ سے رپورٹ ہوئے، 19.7 فی صد پولیو کیس بلوچستان، 4۔7 فی صد پنجاب، گلگت بلتستان اور اسلام آباد سے 0.2 فی صد پولیو کیس رپورٹ ہوئے، دس برسوں میں اسلام آباد سے واحد پولیو کیس رواں برس سامنے آیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق 2015 میں 54، 2016 میں 20 پولیو کیس رپورٹ ہوئے تھے، 2017 میں 8، 2018 میں 12، 2019 میں 147، 2020 میں 84 پولیو کیس، 2021 میں ایک، 2022 کے دوران 20، اور 2023 کے دوران 6، جب کہ رواں سال 59 پولیو کیس رپورٹ ہو چکے ہیں۔

    1994 سے پاکستان میں پولیو کے خاتمے کا پروگرام ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کے لئے مصروفِ عمل ہے۔ اس وقت ملک بھر میں 400,000 پولیو ورکرز پولیو کے خاتمے کے ان اقدامات میں ہراول دستے کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ اس پروگرام کو دنیا کے سب سے بڑے نگرانی کے نظام کی خدمات حاصل ہیں۔ اس کے علاوہ اس پروگرام کو معلومات کے حصول اور تجزیے کا معیاری نیٹ ورک، جدید ترین لیبارٹریز، وبائی امراض کے بہترین ماہرین اور پاکستان کے علاوہ دنیا بھر میں پبلک ہیلتھ کے نمایاں ماہرین کی خدمات بھی حاصل ہیں، لیکن اس کے باوجود پاکستان سے تاحال اس کا خاتمہ نہیں کیا جا سکا ہے۔

  • پاکستان میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آگیا

    پاکستان میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آگیا

    پشاور : پاکستان میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آ گیا، جس کے بعد ملک بھر میں رواں برس اس وائرس سے متاثر ہونے والے بچوں کی تعداد 56 تک جا پہنچی ہے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی ) کے مطابق پولیو کیس خیبر پختونخوا کے ضلع ڈی آئی خان سے رپورٹ ہوا ہے۔

    این ای او سی ترجمان کا کہنا ہے کہ رواں سال کے پولیو کیسز کی تعداد 56 تک پہنچ چکی ہے، رواں سال صرف ڈی آئی خان سے 7پولیو کیسز سامنے آئے ہیں۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق رواں سال بلوچستان سے 26، کے پی سے 15کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، رواں سال سندھ 13، پنجاب، اسلام آباد سے ایک، ایک کیس رپورٹ ہوا۔

    اس سے قبل پاکستان میں پولیو کے مزید تین کیسز سامنے آئے تھے جس کے بعد پولیو کیسز کی تعداد 55 ہوگئی تھی۔

    قومی ادارہ صحت کی ریجنل لیبارٹری نے 3 پولیو کیسز کی تصدیق کر دی جس کے مطابق پولیو کیسز ڈیرہ اسماعیل خان، ژوب اور جعفر آباد سے رپورٹ ہوئے۔

    واضح رہے کہ پولیو ایسا موذی مرض ہے جس کا شکار بچہ زندگی بھر کے لیے چلنے پھرنے سے معذور ہو جاتا ہے۔

    پولیو کی روک تھام کے لیے پاکستان میں انسداد پولیو مہم کا آغاز 1992 میں ہوا تھا۔ جس میں ملک بھر میں پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جاتے ہیں۔

    تاہم کئی پسماندہ علاقوں میں مختلف منفی مفروضوں کے باعث والدین اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلوانے سے انکار کر دیتے ہیں جب کہ کئی پولیو ورکرز اس مہم میں اپنی جانیں بھی گنوا بیٹھے ہیں۔

  • ایک دن میں پولیو کے مزید 3 کیسز سامنے آگئے

    ایک دن میں پولیو کے مزید 3 کیسز سامنے آگئے

    پاکستان میں پولیو کے مزید تین کیسز سامنے آنے کے بعد پولیو کیسز کی تعداد 55 ہوگئی ہے۔

    قومی ادارہ صحت کی ریجنل لیبارٹری نے 3 پولیو کیسز کی تصدیق کر دی جس کے مطابق پولیو کیسز ڈیرہ اسماعیل خان، ژوب اور جعفر آباد سے رپورٹ ہوئے۔

    خیبر پختوںخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان سے بچی پولیو کا شکار ہوئی اور بلوچستان کے ضلع ژوپ میں بھی ایک لڑکی پولیو سے معذور ہوگئی جبکہ ضلع جعفر آباد میں ایک لڑکے میں پولیو کی تصدیق ہوئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیو کا یہ چھٹا کیس سامنے آیا ہے، بلوچستان میں رواں سال پولیو کیسز کی تعداد 26 ہوگئی اور خیبر پختونخوا میں 14 ہوگئی۔