Tag: پولیو

  • پاکستان  کو پولیو سے پاک کرنے کا خواب پورا نہ ہو سکا

    پاکستان کو پولیو سے پاک کرنے کا خواب پورا نہ ہو سکا

    اسلام آباد : قومی ادارہ صحت نے ملک کے 2 شہروں کے سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کو پولیو سے پاک کرنے کا خواب پورا نہ ہو سکا، ملک کے 2 شہروں کے سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی۔

    ذرائع قومی ادارہ صحت نے بتایا کہ خیبر پختونخواہ میں بنوں اور سوات کے سیوریج میں پولیو وائرس پایا گیاہے، سیوریج میں ڈبلیو پی وی ون نامی پولیو وائرس پایا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بنوں کے علاقے سو کاڑی مسلم آباد کے سیوریج میں پولیو وائرس پایاگیاہے، رواں برس بنوں کے سیوریج میں نویں بار پولیووائرس کی تصدیق ہوئی۔

    اسی طرح سوات کے علاقے شریف آبادکےسیوریج میں پولیووائرس پایاگیاہے، رواں برس سوات کےسیوریج میں پانچویں بار پولیو وائرس پایا گیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ سوات اور بنوں سے پولیو ٹیسٹ کیلئے سیمپلز 27 ستمبرکو لئے گئے تھے، رواں برس 31ماحولیاتی سیمپلز میں پولیو کی تصدیق ہو چکی ہے۔

    اعدادو شمار کے مطابق رواں برس خیبر پختونخوا کے 21 ماحولیاتی سیمپلز،پنجاب کے 8 ، سندھ اور اسلام آباد کے ایک ایک ماحولیاتی سیمپل میں پولیو وائرس کی موجودگی پائی گئی ہے۔

    قومی ادارہ صحت کا کہنا تھا کہ 2021میں ملک بھرسے 65 سیوریج سیمپلز میں پولیو وائرس پایا گیا تھا تاہمسیوریج کے پانی میں پائے گئے پولیو وائرس کی جنیاتی تشخیص کا عمل جاری ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گذشتہ برس ملک کے 65 ماحولیاتی سیمپلز میں پولیو وائرس پایا گیا تھا۔

  • وزیر اعظم کا پولیو کیسز میں اضافے پر اظہار تشویش

    وزیر اعظم کا پولیو کیسز میں اضافے پر اظہار تشویش

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے صحت کے شعبے میں تعاون پر بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسداد پولیو اقدامات کو بہتر بنانے کے لیے خصوصی ہنگامی منصوبے پر عمل کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ صحت اور سماجی شعبے میں تعاون پر بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کا شکر گزار ہوں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پختونخواہ میں پولیو کیسز کی تعداد میں اضافہ تشویشناک ہے، انسداد پولیو اقدامات کو بہتر بنانے کے لیے خصوصی ہنگامی منصوبے پر عمل کر رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ 3 روز قبل ملک میں ایک اور پولیس کیس سامنے آیا ہے، مذکورہ کیس شمالی وزیرستان سے سامنے آیا ہے جہاں رواں برس پہلے ہی 12 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

    وزارت صحت کے مطابق رواں سال رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد 14 ہوچکی ہے جن میں سے 13 صرف شمالی وزیرستان سے رپورٹ ہوئے، ایک کیس صوبہ خیبر پختونخواہ کے دیگر علاقوں سے رپورٹ ہوا۔

    حکومت پاکستان کی جانب سے ملک کو پولیو فری بنانے کے لیے ملک گیر پولیو مہمات باقاعدگی سے جاری ہیں تاہم اب بھی لاکھوں بچے پولیو ویکسی نیشن سے محروم ہیں۔

    مئی 2022 میں ہونے والی پولیو مہم کے دوران 4 لاکھ 33 ہزار 173 بچے ویکسین سے محروم رہے۔

    ذرائع کے مطابق مذکورہ پولیو مہم میں 3 لاکھ 77 ہزار 166 بچے ویکسی نیشن کے لیے دستیاب نہیں تھے جبکہ مہم میں 56 ہزار 7 والدین ویکسین پلانے سے انکاری تھے۔

  • شمالی وزیرستان پولیو وائرس کی لپیٹ میں، ایک اور کیس رپورٹ

    شمالی وزیرستان پولیو وائرس کی لپیٹ میں، ایک اور کیس رپورٹ

    اسلام آباد: ملک میں پولیو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آگیا، مذکورہ کیس شمالی وزیرستان سے سامنے آیا ہے جہاں رواں برس پہلے ہی 12 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ملک میں پولیو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آگیا، پولیو کیس شمالی وزیرستان سے سامنے آیا ہے۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ رواں سال رپورٹ شدہ کیسز کی تعداد 14 ہوچکی ہے جن میں سے 13 صرف شمالی وزیرستان سے رپورٹ ہوئے، ایک کیس صوبہ خیبر پختونخواہ کے دیگر علاقوں سے رپورٹ ہوا۔

    خیال رہے کہ حکومت کی جانب سے ملک کو پولیو فری بنانے کے لیے ملک گیر پولیو مہمات باقاعدگی سے جاری ہیں تاہم اب بھی لاکھوں بچے پولیو ویکسی نیشن سے محروم ہیں۔

    مئی 2022 میں ہونے والی پولیو مہم کے دوران 4 لاکھ 33 ہزار 173 بچے ویکسین سے محروم رہے۔

    ذرائع کے مطابق مذکورہ پولیو مہم میں 3 لاکھ 77 ہزار 166 بچے ویکسی نیشن کے لیے دستیاب نہیں تھے جبکہ مہم میں 56 ہزار 7 والدین ویکسین پلانے سے انکاری تھے۔

  • امریکا میں 10 سال بعد پولیو کا پہلا کیس

    امریکا میں 10 سال بعد پولیو کا پہلا کیس

    نیویارک: امریکا میں دس سال بعد پولیو کا پہلا کیس سامنے آ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں دس سال بعد پولیو کا پہلا کیس سامنے آیا ہے، حکام کا کہنا ہے کہ مریض کو ویکسین نہیں لگی ہوئی تھی۔

    خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی ریاست نیویارک کے نواحی علاقے میں رہنے والے ایک نوجوان شخص میں پولیو کی تشخیص ہوئی ہے۔

    راک لینڈ کاؤنٹی میں رہنے والے مذکورہ شخص کو تقریباً ایک ماہ قبل فالج ہوا تھا، نیویارک کے محکمہ صحت نے جاری بیان میں کہا ہے کہ پولیو کا یہ کیس انتہائی متعدی ہے جو امریکا سے باہر کہیں اور پیدا ہوا تھا۔

    برطانیہ میں پولیو وائرس کی موجودگی کا انکشاف، ایمرجنسی نافذ

    ہیلتھ کمشنر ڈاکٹر پیٹریسیا روپرٹ کا کہنا ہے کہ کمیونٹی کو درپیش کسی بھی خطرے کے پیش نظر مذکورہ شخص کے اہل خانہ اور ان تمام افراد کا سروے کیا جا رہا ہے جن کے ساتھ قریبی رابطے تھے۔

    ہیلتھ کمشنر نے واضح کیا کہ مریض اب پولیو کے جراثیم پھیلانے کے قابل نہیں رہا، انھوں نے بتایا کہ نوجوان شخص کو پولیو کی ویکسین نہیں لگی ہوئی تھی۔

    امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق متعلقہ شخص آرتھوڈوکس یہودی کمیونٹی کا رکن ہے جس میں سال 2018 اور 2019 کے درمیان خسرے کی وبا بھیلی تھی، اس وبا کی بنیادی وجہ یہ تھی کہ انتہائی کم افراد نے ویکسین لگوائی ہوئی تھی۔

    امراض پر قابو پانے والے امریکی ادارے کے مطابق سال 1979 سے امریکا میں پولیو کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔

  • انسداد پولیو مہم کا آغاز: ’لاچاری اور معذوری ہماری قوم کا مستقبل نہیں‘

    انسداد پولیو مہم کا آغاز: ’لاچاری اور معذوری ہماری قوم کا مستقبل نہیں‘

    اسلام آباد: ملک بھر میں 5 روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز ہوگیا، وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کا کہنا ہے کہ لاچاری اور معذوری ہماری قوم کا مستقبل نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں 5 روزہ انسداد پولیو مہم آج سے شروع ہورہی ہے، 12.6 ملین بچوں کو قطرے پلانے کا ہدف رکھا گیا ہے۔

    وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کا کہنا ہے کہ 25 اضلاع پولیو کے لیے حساس قرار دیے گئے ہیں، حساس اضلاع میں تمام بچوں کو پولیو کے قطرے پلایں جائیں گے۔ باقی اضلاع میں مخصوص یونین کونسل میں مہم ہوگی۔

    وزیر صحت کا کہنا تھا کہ 1 لاکھ سے زائد تربیت یافتہ فرنٹ لائن ورکرز گھر گھر جا کر بچوں کو قطرے پلائیں گے، پولیو کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد 5 سال تک کے تمام بچوں تک حفاظتی قطروں کی رسائی کو یقینی بنانا ہے، پولیو کے لیے حساس قرار دیے جانے والے اضلاع ہماری ترجیح ہیں۔

    وزیر صحت کا کہنا تھا کہ والدین سے اپیل ہے اپنے بچوں کو مہم میں حفاظتی قطرے ضرور پلائیں، وائرس ابھی بھی ہمارے ماحول میں موجود ہے۔ لاچاری اور معذوری ہماری قوم کا مستقبل نہیں ہے۔

  • حکومت پولیو کے خاتمے کے لیے پر عزم ہے: وزیر صحت

    حکومت پولیو کے خاتمے کے لیے پر عزم ہے: وزیر صحت

    اسلام آباد: وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کا کہنا ہے کہ حکومت پولیو کے خاتمے کے لیے پر عزم ہے، انسداد پولیو کے لیے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کا کہنا ہے کہ حکومت پولیو کے خاتمے کے لیے پر عزم ہے، پولیو کے خاتمے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔

    عبدالقادر پٹیل کا کہنا تھا کہ پولیو کے خاتمے کے لیے مؤثر اور مربوط حکمت عملی تشکیل دی ہے، حکومت ملک کو پولیو سے پاک بنانے کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ والدین اپنے بچوں کو پولیو مہم کے دوران پولیو کے قطرے ضرور پلائیں، سول سوسائٹی، میڈیا اور علمائے کرام بھی پولیو کے خاتمے کے لیے مؤثر کردار ادا کریں۔

    وفاقی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ پولیو کے خاتمے کے لیے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز صوبہ خیبر پختونخواہ میں پولیو کیس رپورٹ ہوا تھا جس کے بعد رواں برس رپورٹ ہونے والے پولیو کیسز کی تعداد 3 ہوگئی، تینوں کیسز پختونخواہ میں رپورٹ ہوئے ہیں۔

    گزشتہ برس انسداد پولیو کے لیے ہنگامی اور مؤثر اقدامات اٹھائے گئے تھے جن کی بدولت سال 2021 میں پورے ملک سے صرف ایک پولیو کیس رپورٹ ہوا تھا جبکہ اس سے قبل سنہ 2020 میں 84 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے تھے۔

  • پولیو کیسز، پاکستان اور افغانستان کا اہم فیصلہ

    پولیو کیسز، پاکستان اور افغانستان کا اہم فیصلہ

    اسلام آباد: متعدد پولیو کیسز سامنے آنے پر پاکستان اور افغانستان نے قومی انسداد پولیو مہم رواں ماہ چلانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان اور پڑوسی ملک افغانستان میں انسداد پولیو مہم بیک وقت چلائی جائے گی، وفاقی حکومت نے صوبوں سے قومی پولیو مہم پر مشاورت مکمل کر لی ہے، قومی انسداد پولیو مہم بیک وقت ملک بھر میں چلائی جائے گی۔

    ذرائع وزارت قومی صحت نے بتایا کہ ملک گیر قومی انسداد پولیو مہم کا آغاز 23 مئی سے ہوگا، تین روزہ پولیو مہم، اور دو روز کیچ اپ ڈیز ہوں گے، جب کہ حساس علاقوں میں پانچ روزہ پولیو مہم، اور دو کیچ اپ ڈیز ہوں گے، کیچ اپ ڈیز میں رہ جانے والے بچوں کی پولیو ویکسینیشن کی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق حساس علاقوں میں مقامی برادریوں کے تعاون سے پولیو مہم چلائی جائے گی، کیمونٹی بیسڈ پولیو ویکسینیشن علاقائی برادریوں کے تعاون سے ہوگی، اور حساس علاقوں میں اسپشل موبائل ٹیمیں پولیو مہم چلائیں گی۔

    شمالی وزیرستان پولیو کے نشانے پر، ایک اور کیس سامنے آ گیا

    قومی انسداد پولیو مہم میں 4 کروڑ 33 لاکھ بچوں کی ویکسینیشن ہوگی، پنجاب میں 21.97 ملین بچوں کی پولیو ویکسینیشن کا ہدف ہے، جب کہ سندھ میں 9.97 ملین بچوں کی پولیو ویکسینیشن کا ہدف ہے۔

    خیبر پختون خوا میں 7.3 ملین بچوں کی پولیو ویکسینیشن کی جائے گی، بلوچستان 2.63 ملین، آزاد کشمیر 7 لاکھ 10 ہزار، گلگت بلتستان میں 2 لاکھ 70 ہزار، جب کہ اسلام آباد میں 4 لاکھ 10 ہزار بچوں کی پولیو ویکسینیشن کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

    اس مہم میں 3 لاکھ 42 ہزار 49 فرنٹ لائن ورکرز حصہ لیں گے، 32 ہزار279 ایریا انچارج ہوں گے، جب کہ 8 ہزار 998 یو سی ایم اوز پولیو مہم میں تعینات ہوں گے، 2 لاکھ 73 ہزار 612 موبائل، 10586 فکس، اور 13170 ٹرانزٹ ٹیمیں مہم میں ڈیوٹی دیں گی۔

  • پولیو کا خاتمہ نہ ہونا بہت بڑا المیہ ہے: وزیر صحت

    پولیو کا خاتمہ نہ ہونا بہت بڑا المیہ ہے: وزیر صحت

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے صحت عبد القادر پٹیل کا کہنا ہے کہ رواں برس میں پولیو کا تیسرا کیس رپورٹ ہونا تشویش ناک ہے، بحیثیت قوم پولیو کا خاتمہ نہ ہونا ایک بہت بڑا المیہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان وزارت صحت کا کہنا ہے کہ رواں برس پاکستان سے پولیو کا تیسرا کیس رپورٹ ہوا ہے، شمالی وزیرستان سے ایک سالہ بچے میں پولیو کیس کی تصدیق ہوئی۔

    وفاقی وزیر برائے صحت عبد القادر پٹیل کا کہنا ہے کہ رواں برس میں پولیو کا تیسرا کیس رپورٹ ہونا تشویش ناک ہے، بحیثیت قوم پولیو کا خاتمہ نہ ہونا ایک بہت بڑا المیہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایک بھی کیس ہمارے لیے بہت بڑا نقصان ہے، ہر مہم میں تمام بچوں کو حفاظتی قطرے ضرور پلائے جائیں، وائرس کے تدارک کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کا سلسلہ جاری ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ میں بذات خود پولیو کے خاتمے کی کوششوں کی نگرانی کر رہا ہوں، کیسز رپورٹ ہونے کے بعد خیبر پختونخواہ کا دورہ بھی کیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس انسداد پولیو کے لیے ہنگامی اور مؤثر اقدامات اٹھائے گئے جن کی بدولت سال 2021 میں پورے ملک سے صرف ایک پولیو کیس رپورٹ ہوا۔

    اس سے قبل سنہ 2020 میں 84 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے تھے۔

    رواں برس اب تک 3 پولیو کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں اورتینوں صوبہ خیبر پختونخواہ سے رپورٹ ہوئے ہیں۔

  • شمالی وزیرستان پولیو کے نشانے پر، ایک اور کیس سامنے آ گیا

    شمالی وزیرستان پولیو کے نشانے پر، ایک اور کیس سامنے آ گیا

    میرانشاہ: شمالی وزیرستان پولیو کے نشانے پر آ گیا ہے، علاقے میں ایک اور کیس سامنے آ گیا۔

    ذرائع قومی ادارۂ صحت نے کہا ہے کہ ملک میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آ گیا ہے، جس کے بعد رواں برس سامنے آنے والے پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 3 ہو گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق شمالی وزیرستان کے ایک سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، پولیو سے متاثرہ بچے کا تعلق یونین کونسل میرانشاہ تھری سے ہے۔

    قومی ادارۂ صحت کا کہنا ہے کہ پولیو ٹیسٹ کے لیے متاثرہ بچے کے سیمپل 7 مئی کو لیے گئے تھے، متاثرہ بچے کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے اور انجکشن نہیں لگایا گیا تھا، رواں سال رپورٹ تینوں پولیو کیسز کا تعلق شمالی وزیرستان سے ہے۔

    خیال رہے کہ رواں برس دنیا میں پولیو وائرس کے 5 کیسز سامنے آئے ہیں، افغانستان اور ملاوی سے بھی ایک، ایک پولیو کیس رپورٹ ہوا، جب کہ پاکستان میں گزشتہ برس پولیو وائرس کا ایک کیس سامنے آیا تھا۔

    ترجمان وزارت صحت عبدالقادر پٹیل نے کہا ہے کہ رواں برس میں پولیو کا تیسرا کیس رپورٹ ہونا تشویش ناک ہے، بحیثیت قوم پولیو کا خاتمہ نہ ہوناایک بہت بڑا المیہ ہے، ایک بھی کیس ہمارے لیے بہت بڑا نقصان ہے۔

    انھوں نے کہا میں بذات خود پولیو کے خاتمے کی کوششوں کی نگرانی کر رہا ہوں، میں نے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد خیبر پختون خوا کا دورہ کیا، ہر مہم میں تمام بچوں کو حفاظتی قطرے ضرور پلائے جائیں۔

  • پولیو جائزہ اجلاس: وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل اجلاس کی صدارت کریں گے

    پولیو جائزہ اجلاس: وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل اجلاس کی صدارت کریں گے

    اسلام آباد: ملک میں پولیو وائرس کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس طلب کرلیا گیا، اجلاس کی صدارت وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان وزارت صحت کا کہنا ہے کہ پولیو کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس طلب کرلیا گیا ہے جس کی صدارت وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کریں گے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ ڈی جی ہیلتھ پولیو کے کوآرڈینیٹر وزیر صحت کو موجودہ صورتحال بریفنگ دیں گے، اجلاس میں پولیو کے خاتمے کے لیے مؤثر حکمت عملی ترتیب دی جائے گی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس انسداد پولیو کے لیے ہنگامی اور مؤثر اقدامات اٹھائے گئے جن کی بدولت سال 2021 میں پورے ملک سے صرف ایک پولیو کیس رپورٹ ہوا۔

    اس سے قبل سنہ 2020 میں 84 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے تھے، رواں سال اب تک کوئی بھی پولیو کیس رپورٹ نہیں کیا گیا۔