Tag: پوپ فرانسس

  • پوپ فرانسس کو سپرد خاک کر دیا گیا

    پوپ فرانسس کو سپرد خاک کر دیا گیا

    پوپ فرانسس کو سپرد خاک کر دیا گیا، ان کی تدفین بیسیلیکا سینیٹ میری میجر میں اُن کی وصیت کے مطابق کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق مسیحی دنیا کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس کی آخری رسومات ویٹیکن سٹی کے سینٹ پیٹرز اسکوائر میں ادا کر دی گئیں، جس میں دنیا بھر سے اعلیٰ حکام اور بین المذاہب وفود کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

    امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ، برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر، فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون، اور دیگر متعدد یورپی رہنماؤں نے پوپ فرانسس کی آخری رسومات میں شرکت کی۔

    ویٹیکن سے جاری بیان کے مطابق پوپ فرانسس کے تابوت کو روم میں سانتا ماریا میگیور کے کلیسائی باسلیق میں دفن کیا گیا ہے۔


    حماس یرغمالیوں کی رہائی اور 5 سالہ جنگ بندی پر مذاکرات کیلیے تیار


    کارڈینل جیوانی بٹیسٹا ری نے آخری رسومات کے دوران کہا کہ مرحوم پوپ دیواریں نہیں بلکہ پل بنانا چاہتے تھے۔ تقریباً 3 گھنٹے تک جاری رہنے والی اس تقریب میں عالمی رہنماؤں اور لاکھوں سوگواروں نے شرکت کی، جس کے اختتام پر فرانسس کے تابوت کو تدفین کے لیے روم کے ایک باسیلیق میں لے جایا گیا۔

    راستے میں اطالوی دارالحکومت کی سڑکوں پر قطار میں کھڑے دسیوں ہزار لوگوں نے پوپ کو خراج تحسین پیش کیا۔ واضح رہے کہ پوپ فرانسس کے جانشین کے طور پر صدیوں میں پہلی بار اگلے پوپ کے لیے افریقہ یا ایشیا سے کسی کارڈینیل کے انتخاب کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

  • پوپ فرانسس کی آخری رسومات آج ادا کی جائیں گی

    پوپ فرانسس کی آخری رسومات آج ادا کی جائیں گی

    ویٹی کن: پوپ فرانسس کی آخری رسومات آج ادا کی جائیں گی۔

    مسیحی دنیا کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس کی آخری رسومات آج ویٹی کن سٹی میں ادا کی جائیں گی، جس میں دنیا بھر سے اعلیٰ حکام اور بین المذاہب وفود کی بڑی تعداد شرکت کر رہی ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی پوپ کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے روم پہنچ گئے ہیں، برطانیہ کے وزیر اعظم، فرانس کے صدر اور دیگر عالمی رہنما بھی ویٹی کن پہنچ چکے ہیں، اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور ویٹی کن کو انتہائی حساس زون قرار دیا گیا ہے۔

    دوسری طرف اسرائیل کے سخت ناقد پوپ فرانسس کی آخری رسومات میں نیتن یاہو حکومت اپنا کوئی نمائندہ نہیں بھیجے گی۔ اسرائیلی اخبار ہارٹز نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیلی حکومت اپنے کسی رہنما کو آنجہانی پوپ کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے نہیں بھیجے گی۔


    اسرائیل کیخلاف بولنے والے پوپ کی آخری رسومات میں نیتن یاہو کا نمائندہ شریک نہیں ہوگا


    غزہ پر اسرائیل کی جنگ کے دوران وزیر اعظم نیتن یاہو اور ان کی حکومت کے وزرا پوپ پر سخت تنقید کرتے تھے، کیوں کہ فرانسس شہریوں کے قتل اور امداد روکنے کے بارے میں آواز اٹھا رہے تھے۔

    فرانسس غزہ پر اسرائیل کی جنگ کے ایک کھلے عام ناقد تھے اور جنگ بندی کا باقاعدہ مطالبہ کرتے تھے، ماہر سیاسیات اور فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کے سابق مشیر زاویر ابو عید کا کہنا ہے کہ فرانسس کی موت سے فلسطینیوں نے ایک عزیز دوست کھو دیا ہے جسے وہ اپنے حق خودارادیت کا ایک کٹر محافظ قرار دیتے ہیں۔

  • صہیونیت کی انتہا، سابق سفیر نے پوپ فرانسس کی تدفین میں عدم شرکت کا مطالبہ کر دیا

    صہیونیت کی انتہا، سابق سفیر نے پوپ فرانسس کی تدفین میں عدم شرکت کا مطالبہ کر دیا

    تل ابیب: صہیونی عزائم کتنے نفرت انگیز ہیں، اس کا اس بات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اسرائیل کے سابق سفیر نے مشورہ دیا ہے کہ اسرائیل کو پوپ فرانسس کی آخری رسومات میں شرکت نہیں کرنی چاہیے۔

    الجزیرہ کے مطابق اٹلی میں اسرائیل کے سابق سفیر ڈرور ایدار نے آنجہانی پوپ فرانسس پر یہود دشمنی کا الزام لگا دیا ہے، اور اسرائیلی حکومت سے پوپ کی آخری رسومات میں شرکت نہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    اٹلی میں 2019-2022 تک ایلچی کے عہدے پر فائز ایدار نے اسرائیل کے عبرانی اخبار ماریو کو انٹرویو میں ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ فرانسس نے ’’ہم پر نسل کشی کا الزام لگایا‘‘ اور ’’غزہ کے بچوں کے بارے میں بات کی، ہمارے بچوں کے بارے میں نہیں۔‘‘ ایدار نے مزید کہا کہ پوپ ’’دنیا میں یہود دشمنی کی لہر میں اضافے کے لیے ذمہ دار ہیں۔‘‘

    پوپ غزہ

    سابق اسرائیلی سفیر نے 1939 اور 1958 کے درمیان کیتھولک چرچ کے سربراہ کے طور پر خدمات انجام دینے والے پیوس دوازدہم (Pius XII) کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پوپ صرف ان سے یہود دشمنی میں ہم پلہ ہیں، جنھوں نے کہا تھا کہ وہ ہولوکاسٹ کے دوران ’خاموش‘ رہے تھے۔


    اسرائیل میں سیاسی قتل ہو سکتا ہے، یہودی یہودیوں کو ماریں گے، یائر لاپڈ


    ادھر ویٹیکن میں اسرائیل کے سابق سفیر نے بھی اسی طرح کی تنقید کی ہے، 2021-2024 تک خدمات انجام دینے والے رافیل شوٹز نے کہا کہ فرانسس نے اسرائیل کے خلاف حملوں کو ’’نظر انداز‘‘ کیا اور غزہ میں فلسطینیوں کا دفاع کر کے ہمیں تکلیف پہنچائی۔

    فلسطین میں پوپ فرانسس کی موت پر سوگ


    واضح رہے کہ غزہ میں فلسطینی پوپ فرانسس کی موت پر سوگ منا رہے ہیں، جنھوں نے جاری جنگ کے دوران علاقے میں چھوٹی عیسائی برادری کے ساتھ قریبی اور مسلسل ویڈیو رابطہ رکھا تھا۔ پوپ نے فلسطینی عوام کے مصائب پر خاموش نہ رہنے کا انتخاب کیا، غزہ پر اسرائیلی جارحیت پر تنقید کی۔

    21 اپریل 2025 کو غزہ شہر کے ہولی فیملی چرچ میں آنجہانی پوپ فرانسس کے لیے پادریوں کے ارکان نے جمع ہو کر دعا کی، غزہ سے سامنے آنے والی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بچے بھی ان کے حق میں دعا کر رہے ہیں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ پوپ فرانسس کی تدفین میں شرکت کریں گے

    ڈونلڈ ٹرمپ پوپ فرانسس کی تدفین میں شرکت کریں گے

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پوپ فرانسس کی تدفین میں شرکت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے بتایا ہے کہ وہ اپنی اہلیہ میلانیا کے ساتھ روم میں پوپ فرانسس کی تدفین میں شرکت کریں گے، ڈونلڈ ٹرمپ نے ملک میں تمام وفاقی اور ریاستی جھنڈوں کو سرنگوں رکھنے کا حکم بھی دے دیا ہے۔

    لاطینی امریکا کے پہلے پوپ پوپ فرانسس کی موت کے بعد دنیا بھر سے تعزیتی پیغامات کا سلسلہ جاری ہے، ویٹی کن حکام کے مطابق پوپ کا انتقال ان کی رہائش گاہ کاسا سانتا مارٹا میں ہوا، جو ویٹیکن کا ایک گیسٹ ہاؤس ہے، جہاں پوپ 2013 میں اپنے انتخاب کے بعد سے مقیم تھے۔


    پوپ فرانسس کی موت کی وجہ سامنے آگئی


    واضح رہے کہ ویٹی کن حکام نے پوپ فرانسس کی موت سے متعلق تفصیلات جاری کر دی ہیں، ویٹی کن حکام کے مطابق پوپ کا انتقال فالج کے بعد دل کی دھڑکن بند ہونے سے ہوا، پوپ مقامی وقت کے مطابق صبح 6 بجے اٹھے، انتقال ساڑھے 7 بجے ہوا۔

    پوپ فرانسس کی موت نمونیا کی وجہ سے نہیں ہوئی، وہ فالج کے بعد کوما میں چلے گئے تھے، پوپ نے بغیر کسی سجاوٹ کے فرانسسکن کے نام کے ساتھ تدفین کا کہا تھا، پوپ نے تدفین کے اخراجات کے لیے گمنام شخص کا انتخاب کیا تھا۔

  • پاکستان کا پوپ فرانسس کے انتقال پر اظہار افسوس

    پاکستان کا پوپ فرانسس کے انتقال پر اظہار افسوس

    پاکستان نے کیتھولک عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے عالمی امن کیلیے انکی کاوشوں کو سراہا ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کے جاری بیان کے مطابق پوپ فرانسس عالمی امن اور بین المذاہب ہم آہنگی اور ہمدردی کے داعی تھے۔ جنہوں نے مظلوموں کے حق میں آواز بلند کی۔

    بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پوپ فرانسس نےعالمی مذاہب میں اتحاد کے لیے بے مثال خدمات انجام دیں۔ پاکستان انسانیت کے لیے انکی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان دکھ کی اس گھڑی میں مسیحی بھائیوں کے ساتھ ہے۔ پوپ فرانسس کا ورثہ نسلوں کو انسانیت کا درس دیتا رہے گا۔

    واضح رہے کہ پوپ فرانسس آج 88 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ وہ طویل عرصہ سے علیل تھے اور گزشتہ دنوں ہی ایک ماہ اسپتال میں رہنے کے بعد ڈسچارج ہوئے تھے۔

    https://urdu.arynews.tv/choosing-a-successor-after-the-death-of-pope-francis-procedure/

  • پوپ فرانسس کے جانشین کا انتخاب کب اور کیسے ہوگا؟

    پوپ فرانسس کے جانشین کا انتخاب کب اور کیسے ہوگا؟

    کیتھولک مسیحوں کے 88 سالہ روحانی پیشوا پوپ فرانسس آج انتقال کر گئے جس کے بعد اب ان کے جانشین کا انتخاب ہونا ہے۔

    کیتھولک مسیحوں کے روحانی پیشوا 88 سالہ پوپ فرانسس طویل علالت کے بعد آج انتقال کر گئے۔ ان کے دنیا سے کوچ کرنے کے بعد اب ان کے جانشین کا انتخاب ہونا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق پوپ فرانسس کے انتقال کے بعد ان کے جانشین کا انتخاب کارڈینلز کریں گے۔ اس طریقہ انتخاب کو ’پیپل کونکلیو‘ کہا جاتا ہے، جو مخصوص قسم کا الیکشن ہے۔ اس الیکشن میں صرف کیتھولک چرچ کے اعلیٰ مذہبی رہنما کارڈینلز ہی ووٹ دے سکتے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق نئے پوپ کے انتخاب کیلیے 80 سال سے کم عمر کارڈینلز ووٹ ڈالنے کے اہل ہوتے ہیں۔ اس وقت 138 کارڈینلز ایسے ہیں جو نئے پوپ کے انتخاب کے لیے اہل ہیں۔

    پوپ فرانسس سے متعلق 500 سال قبل کی گئی پیشگوئی 

    یہ کارڈینلز ویٹیکن کی تاریخی عمارت سسٹین چیپل میں جمع ہوتے ہیں، جہاں انتخاب کے لیے ہونے والی تمام کارروائی کو خفیہ رکھا جاتا ہے۔

     

    نیا پوپ منتخب ہونے کے لیے دو تہائی اکثریت حاصل کرنا ضروری ہوتا ہے اور اس انتخاب کی کارروائی مہینوں بھی جاری رہ سکتی ہے۔

    نئے پوپ کے انتخاب سے متعلق اطلاع چمنی سے دھواں خارج کرکے دی جاتی ہے۔ اگر چمنی سے کالا دھواں نکلے تو اس کا مطلب ابھی تک پوپ کا انتخاب نہیں ہوسکا جب کہ سفید دھواں نکلنا اس بات کا اعلان ہوتا ہے کہ نیا پوپ منتخب ہو چکا ہے۔

    نئے پوپ کا باضابطہ اعلان ویٹیکن کی بالکونی سے کیا جاتا ہے جسے ’ہیبیمس پاپام‘ کہتے ہیں۔ منتخب پوپ اپنا نیا لقب اختیار کرتے ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/pope-francis-has-died-vatican/

  • پوپ فرانسس انتقال کر گئے

    پوپ فرانسس انتقال کر گئے

    مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس 88 سال کی عمر میں انتقال کرگئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق 88 سالہ پوپ طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے، ان کے دونوں پھیپھڑوں میں نمونیا کی تشخیص ہوئی تھی اور ان کی حالت بدستور پیچیدہ تھی۔

    ویٹی کن نے جاری کردہ بیان میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ  پوپ فرانسس پیر کو 88 سال کی عمر میں انتقال کر گئے، وہ آج صبح 7:35 بجے روم میں ہوئی ہے۔

    ویٹی کن کے مطابق پوپ فرانسس کی تدفین روم کے سینٹ میری میجر قبرستان میں کی جائے گی، سینٹ میری قبرستان میں تدفین کی وصیت پوپ فرانسس نے خود کی تھی، ایک صدی بعد کسی پوپ کو ویٹی کن سٹی سے باہر دفنایا جائے گا۔

    پوپ فرانسس لمبی بیماری کے بعد چند روز قبل ہی صحت یاب ہو کر اسپتال سے ڈسچارج ہوئے تھے، اتوار کو انہوں نے عیسائیوں کے مذہبی تہوار ایسٹر کے موقعے پر ملاقاتیں بھی کی تھیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Pope Francis (@franciscus)

    پاپ فرانسس کون تھے؟

     وہ مارچ 2013 میں پوپ منتخب ہوئے تھے، پوپ فرانسس امریکا سے تعلق رکھنے والے پہلے پوپ تھے، انہوں نے  کیتھولک چرچ میں کئی اصلاحات متعارف کروائیں۔

    پوپ کا نام جارج ماریو برگوگلیو تھا، وہ 17 دسمبر 1936 میں ارجنٹینا کے شہر بیونس آئرس میں پیدا ہوئے، 1992 میں انھیں بیونس آئرس کا معاون بشپ مقرر کیا گیا تھا بعد میں وہ آرچ بشپ بنا دیے گئے۔

    2001 میں پوپ جان پال دوئم نے انھیں کارڈینل مقرر کیا، انھوں نے چرچ کی سول سروس کیوریا میں متعدد عہدے سنبھالے تھے۔

    پاکستانی وزیر داخلہ کا اظہار افسوس

    پاکستان کے وزیر داخلہ محسن نقوی نے پوپ فرانسس کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں  نے دکھی انسانیت کی خدمت کے لیے نمایاں کردار ادا کیا۔

    محسن نقوی نے کہا کہ دنیا میں قیام امن کیلئے ان کی خدمات کو تادیر یاد رکھا جائیگا، فلسطین مسئلے پر ان کے اصولی مؤقف کو اقوام عالم میں سراہا گیا، ان کے انتقال سے دنیا مخلص، امن کی داعی شخصیت سے محروم ہوگئی۔

  • طبیعت میں بہتری کے بعد پوپ فرانسس کی پہلی تصویر جاری

    طبیعت میں بہتری کے بعد پوپ فرانسس کی پہلی تصویر جاری

    پوپ فرانسس کی طبیعت میں بہتری کے بعد ان کی پہلی تصویر جاری کر دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کیتھولک عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس کی طبیعت میں بہتری آنے پر ویٹکن نے اسپتال سے ان کی پہلی تصویر جاری کی ہے۔

    تصویر میں پوپ فرانسس مخصوص لباس میں اسپتال کی عبادت گاہ میں نظر آ رہے ہیں، ایک ماہ سے زیرعلاج رہنے کے بعد گزشتہ روز پہلی بار پوپ نے اسپتال کی عبادت گاہ میں اجتماعی دعا کرائی۔

    پوپ فرانسس

    فروری کے وسط میں اسپتال میں داخل ہونے کے بعد یہ ان کی پہلی تصویر ہے، جس میں پوپ کو وہیل چیئر پر بیٹھے ہوئے دکھایا گیا ہے جو ایک جبّہ پہنے ہوئے ہیں اور وہ دعا کر رہے ہیں۔

    چھوٹے بچے پوپ کی صحت یابی کا سن کر خوشی میں غبارے لیے اسپتال پہنچے، شہریوں نے اسپتال کے باہر موم بتیاں بھی روشن کیں۔


    جرمنی سے حج کے لیے سائیکل پر 6 ہزار کلو میٹر کے سفر کا آغاز


    ویٹیکن کے پریس آفس نے کہا کہ 88 سالہ فرانسس نے جیمیلی پولی کلینک کی دسویں منزل پر واقع اپنے اپارٹمنٹ کے چیپل میں ’’ہولی ماس‘‘ منایا۔ یہ وہ اسپتال ہے جہاں وہ دونوں پھیپھڑوں میں نمونیا کے ایک پیچیدہ کیس کی وجہ سے 14 فروری سے زیر علاج ہیں۔

    پوپ نے دعا میں کہا ’’میں آزمائش کے وقت سے گزر رہا ہوں، اور میں بہت سے بیمار بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ شامل ہوں، جب کہ جسم کمزور ہے، کوئی بھی چیز ہمیں محبت کرنے، دعا کرنے اور ایمان کے ساتھ ایک دوسرے کے ساتھ رہنے سے نہیں روک سکتی۔‘‘ پوپ نے یوکرین، فلسطین، اسرائیل، لبنان، میانمار، سوڈان اور جمہوریہ کانگو میں جنگ سے زخمی ہونے والوں کے لیے بھی دعا کی۔

  • پوپ فرانسس کی طبیعت پہلے سے بہتر ہورہی ہے، ویٹی کن

    پوپ فرانسس کی طبیعت پہلے سے بہتر ہورہی ہے، ویٹی کن

    کیتھولک عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس کی طبیعت سے متعلق ویٹی کن نے اعلامیہ جاری کردیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ پوپ کی طبیعت میں بہتری ہورہی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 88 برس کے پوپ فرانسس 14 فروری سے روم کے اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

    انہیں پھیپھڑوں کے شدید انفیکشن کے باعث اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔

    گزشتہ دنوں پوپ نے طبیعت میں بہتری کے بعد اسپتال کے بستر سے عوام کے لیے پہلا آڈیو پیغام بھی جاری کیا تھا۔گزشتہ دنوں سانس کی آمد و رفت مستحکم ہونے پر انہیں وینٹی لیٹر سے ہٹایا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ پوپ کے جانشین کے انتخاب سے متعلق سوچ بچار سے متعلق خبروں کے بعد معمر پوپ سے متعلق تقریباً 500 سال قبل کی گئی پیشگوئی پھر موضوع بحث بنی ہوئی ہے۔

    مستقبل کے حوالے سے درست پیشگوئی کرنے کے لیے مشہور فرانس سے تعلق رکھنے والے مچل نوسٹراڈیمس نے سولہویں صدی میں مسیحوں کے پادری سے متعلق جو پیشگوئی کی تھی وہ پوپ پر ہوبہو صادق ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔

    تباہی کے نجومی کی عرفیت سے مشہور مچل نوسٹرا ڈیمس نے جن کا دور 1503 سے 1566 کے درمیان ہے۔ انہوں نے کئی ایسی پیشگوئیاں کیں جو مستقبل میں بالکل درست ثابت ہوئیں۔

    پوپ فرانسس کے لیے دعا کرنے ہزاروں لوگ ویٹیکن کے باہر جمع ہو گئے

    انہوں نے اپنی کتاب میں ایسی ہی ایک پیشگوئی تحریر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ مستقبل میں ایک معمر پوپ کی موت کے بعد ایک صحت مند اور بڑی عمر کا رومن منتخب ہو گا، جس کے بارے میں کہا جائے گا کہ اس نے اپنی بصارت کمزور کر دی ہے، تاہم وہ بھی طویل عرصے تک اقتدار میں رہے گا اور مختلف برائی پھلانے والی سرگرمیوں میں مصروف رہے گا۔

  • پوپ فرانسس کی طبیعت میں بہتری، آڈیو پیغام میں کیا کہا؟

    پوپ فرانسس کی طبیعت میں بہتری، آڈیو پیغام میں کیا کہا؟

    کیتھولک عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس کی طبیعت میں پہلے کے مقابلے میں اب کافی حد تک بہتری آگئی ہے، پوپ نے اسپتال کے بستر سے عوام کے لیے پہلا آڈیو پیغام بھی جاری کیا ہے۔

    ویٹیکن کے مطابق ڈبل نمونیا میں مبتلا پوپ فرانسس کو گزشتہ روز سانس کی آمد و رفت مستحکم ہونے پر وینٹی لیٹر سے منتقل کردیا گیا تھا۔

    رپورٹس کے مطابق عیسائیوں کے مذہبی پیشوا نے ہسپانوی زبان میں آڈیو پیغام جاری کیا، جس میں انہوں نے اپنی صحت سے متعلق دعاؤں پر دنیا بھر کے لوگوں کا شکریہ ادا کیا ہے۔

    پوپ کا آڈیو پیغام سینٹ پیٹرز اسکوائر میں شام کی عبادت کے دوران سنایا گیا، طبیعت مستحکم ہونے پر بدھ کو انہوں نے کرسی پربیٹھ کر کام کیا، انہیں جسمانی مشق بھی کرائی گئی۔

    واضح رہے کہ مسیحی پیشوا جو اس وقت اسپتال میں زیر علاج ہیں ان سے متعلق صدیوں قبل کی گئی پیشگوئی پھر منظرِ عام پر آ گئی ہے۔

    ویٹیکن کی جانب سے پوپ کی تشویشناک حالت کی تصدیق اور ان کے جانشین کے انتخاب سے متعلق سوچ بچار سے متعلق خبروں کے بعد معمر پوپ سے متعلق تقریباً 500 سال قبل کی گئی پیشگوئی پھر موضوع بحث بن گئی ہے۔

    مستقبل کے حوالے سے درست پیشگوئی کرنے کے لیے مشہور فرانس سے تعلق رکھنے والے مچل نوسٹراڈیمس نے سولہویں صدی میں مسیحوں کے پادری سے متعلق جو پیشگوئی کی تھی وہ پوپ پر ہوبہو صادق ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔

    تباہی کے نجومی کی عرفیت سے مشہور مچل نوسٹرا ڈیمس نے جن کا دور 1503 سے 1566 کے درمیان ہے۔ انہوں نے کئی ایسی پیشگوئیاں کیں جو مستقبل میں بالکل درست ثابت ہوئیں۔

    پوپ فرانسس کو نئی الیکٹرک گاڑی فراہم کردی گئی

    انہوں نے اپنی کتاب میں ایسی ہی ایک پیشگوئی تحریر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ مستقبل میں ایک معمر پوپ کی موت کے بعد ایک صحت مند اور بڑی عمر کا رومن منتخب ہو گا، جس کے بارے میں کہا جائے گا کہ اس نے اپنی بصارت کمزور کر دی ہے، تاہم وہ بھی طویل عرصے تک اقتدار میں رہے گا اور مختلف برائی پھلانے والی سرگرمیوں میں مصروف رہے گا۔