Tag: پوپ لیو

  • فلسطینیوں کا قتل عام، میڈونا کی پوپ لیو سے غزہ کا دورہ کرنے کی اپیل

    فلسطینیوں کا قتل عام، میڈونا کی پوپ لیو سے غزہ کا دورہ کرنے کی اپیل

    معروف امریکی پاپ گلوکارہ میڈونا نے کیتھولک مسیحیوں کے مذہبی پیشوا پوپ لیو سے اپیل کی ہے کہ وہ غزہ کے بچوں کی جان بچانے کے لیے وہاں کا دورہ کریں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اپنے انسٹاگرام پوسٹ میں میڈونا کا کہنا تھا کہ ایک ماں کی حیثیت سے وہ غزہ کی صورتحال کو برداشت نہیں کرسکتیں، چاہے بچے کسی کے بھی ہوں۔

    پوپ کو مخاطب کرتے ہوئے گلوکارہ کا کہنا تھا کہ آپ ہم لوگوں میں وہ واحد شخصیت ہیں جنہیں وہاں جانے سے کوئی نہیں روک سکے گا۔

    اُن کا پوپ لیو سے کی جانے والی درخواست میں مزید کہنا تھا کہ آپ غزہ ضرور جائیں، کہیں آپ کے وہاں پہچنے میں بہت دیر نہ ہوجائے۔

    امریکی گلوکارہ نے کہا کہ ہمیں اب غزہ کے بچوں کے لیے دروازے مکمل طور پر کھولنے کی ضرورت ہے۔

    دوسری جانب بھارت میں سیاسی جماعت کانگریس کی جنرل سیکریٹری پریانکا گاندھی نے غزہ میں نہتے مظلوم فلسطینیوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کررہا ہے۔

    یانکا گاندھی کا کہنا تھا کہ اسرائیل 60 ہزار سے زیادہ افراد کا قتل عام کرچکا ہے جس میں 18 ہزار 4 سو 30 بچے شامل ہیں۔ اسرائیلی پابندیوں کے باعث سیکڑوں بچوں سمیت کئی افراد غذائی قلت کا شکار ہوکر مر رہے ہیں۔

    میڈونا کی طبیعت بگڑ گئی، آئی سی یو منتقل

    پریانکا نے کہا کہ اسرائیل کے ان جرائم پر خاموشی اور اس پر کارروائی نہ ہونا بذات خود ایک جرم ہے، یہ شرمناک ہے کہ اسرائیل غزہ پر تباہی مسلط کر رہا ہے اور بھارتی حکومت خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے۔

  • امریکا کے ایران پر حملے، دنیا غزہ کے مصائب کو فراموش نہ کرے، پوپ لیو کا ردعمل

    امریکا کے ایران پر حملے، دنیا غزہ کے مصائب کو فراموش نہ کرے، پوپ لیو کا ردعمل

    امریکا کے ایران پر حملے کے بعد مذہبی پیشوا پوپ لیو کا ردعمل بھی سامنے آگیا ہے، انھوں نے زور دیا کہ دنیا غزہ کے مصائب کو فراموش نہ کرے۔

    پوپ لیو نے دعائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنگیں مسائل کا حل نہیں ہیں، ایران امریکا اسرائیل جنگ کے دوران دنیا غزہ کے مصائب کو فراموش نہ کرے، اس صورتحال میں غزہ، دیگر خطوں کو فراموش کیا جارہا ہے۔

    خطاب میں پوپ لیو نے وسیع جنگ کے خطرے سے بھی خبردار کیا، انھوں نے کہا کہ غزہ میں روزانہ سیکڑوں افراد جاں بحق، زخمی ہورہے ہیں۔

    ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کے بعد امریکا بےنقاب ہوگیا، صدر مسعود پزشکیان

    انھوں نے کہا کہ قوموں کو اپنے مستقبل کو امن کی کوششوں سےترتیب دینےدیں، تشدد اور خونی تنازعات سے قوموں کے مستقبل کوترتیب نہ دیں۔

    پوپ لیو نے کہا کہ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ جنگ کو روکیں، ایسا نہ ہو کہ جنگ ایسی جگہ پہنچ جائیں جہاں سے واپسی مشکل ہو۔

    https://urdu.arynews.tv/pope-leo-appeals-for-gaza-ceasefire/

  • غزہ کے مظلوموں کی چیخیں آسمان تک پہنچ رہی ہیں، پوپ لیو

    غزہ کے مظلوموں کی چیخیں آسمان تک پہنچ رہی ہیں، پوپ لیو

    اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں مظلوم فلسطینیوں کی نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے، ایسے میں پوپ لیو نے ایک بار پھر غزہ میں فوری جنگ بندی کی پرزور اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کے والدین کی دل دہلا دینے والی چیخیں آسمان تک پہنچ رہی ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پوپ لیو نے سینٹ پیٹرز اسکوائر پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے والدین اپنے معصوم بچوں کی لاشیں سینے سے لگا کر بیٹھے ہیں، اور ان کی بے بسی پکار بن کر فضا کو چیر رہی ہے۔

    پوپ نے اسرائیل اور حماس دونوں سے اپیل کی کہ بین الاقوامی انسانی قوانین کا مکمل احترام کریں اور لڑائی کو فوری طور پر بند کریں تاکہ مزید انسانی جانوں کا ضیاع نہ ہوسکے۔

    دوسری جانب غزہ میں فلسطینیوں کے قتل عام کی علامت کے طور پر فرانس سے تعلق رکھنے والے سماجی کارکنوں نے پیرس کے فوارے کو سرخ رنگ سے رنگ دیا۔

    فرانس کے دارالحکومت پیرس کے مرکزی علاقے میں انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اوکسفیم، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور گرین پیس کے کارکنوں نے مشہور فوارے فونٹین دیز انوسنٹ (Fontaine des Innocents) میں سرخ رنگ کا پانی ڈال کر غزہ میں قتل عام کے خلاف انوکھا احتجاج ریکارڈ کرایا۔

    رپورٹس کے مطابق مظاہرین نے اس موقع پر بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر جنگ بندی اور غزہ میں قتلِ عام بند کرو جیسے نعرے درج تھے۔

    اوکسفیم فرانس کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور سابق وزیر سیسل ڈوفلو کا کہنا تھا کہ احتجاج کا مقصد ہے کہ ہم فرانس کی سست روی پر سوال اٹھا سکیں جو غزہ میں انسانی بحران کے تناظر میں ناقابلِ قبول ہے، صرف بیانات دینا کافی نہیں، عملی اقدامات اٹھانے ہوں گے۔

    اسرائیل کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اوکسفیم کی غزہ میں انسانی امدادی کاموں کی کوآرڈینیٹر کلیمانس لاگواردا نے کہا کہ غزہ کے عوام کو ہر چیز کی شدید قلت کا سامنا ہے، یہ محض ضروریات نہیں، بقا کا سوال ہے۔

    گرین پیس فرانس کے سربراہ ژاں فرانسوا جولیارد کا کہنا تھا کہ غزہ میں نسل کشی جاری ہے اور سیاستدانوں کی بے عملی اس نسل کشی میں شراکت داری کے مترادف ہے، ہم صدر ایمانوئل میکرون سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ جرات اور عزم کے ساتھ خونریزی روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کریں۔

    غزہ میں امداد کا پہنچنا اہم ہے، کون پہنچا رہا ہے؟ یہ اہم نہیں، امریکا

    مظاہرین نے عالمی طاقتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل پر فوری اور مستقل جنگ بندی کے لیے دباؤ ڈالیں، اسرائیل پر اسلحے کی پابندی عائد کریں، یورپی یونین اور اسرائیل کے درمیان تعاون کے معاہدے پر نظرثانی کریں اور دیگر مؤثر اقدامات کریں۔

  • پوپ لیو نے غزہ میں امداد کی فراہمی بحال کرنے کی اپیل کردی

    پوپ لیو نے غزہ میں امداد کی فراہمی بحال کرنے کی اپیل کردی

    پوپ لیو نے غزہ کے لیے امداد کی فراہمی بحال کرنے کی اپیل کردی ہے، اُن کا کہنا ہے کہ غزہ کی صورتحال پر تشویش ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق پوپ لیو نے غزہ کی پریشان کن انسانی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں بڑی مقدار میں انسانی امداد کی اجازت دی جائے اور دشمنی کا خاتمہ کیا جائے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی کی صورتحال انتہائی تشویشناک اور درد ناک ہے، جہاں بچوں، بزرگوں اور بیماروں کو دشمنی کی قیمت چکانی پڑ رہی ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل سابق اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ان کا ملک‘جنگی جرائم’کا ارتکاب کر رہا ہے۔

    اسرائیل کے سابق وزیر اعظم ایہود اولمرٹ نے غزہ میں جاری جنگ کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے سیاسی طور پر چلنے والا تنازعہ قرار دیا ہے جس میں بھاری شہری اموات ہو رہی ہیں اور اسرائیلی فوجیوں کی جانیں ضائع ہو رہی ہیں۔

    انہوں نے اسرائیل کے پبلک براڈکاسٹر، کان کی طرف سے کئے گئے تبصروں میں کہا کہ ایک سیاسی جنگ جس کا کوئی مقصد نہیں ہے ایک بھی یرغمالی کو واپس نہیں کرے گا اور اس میں بہادر فوجیوں کی جانوں کا ضیاع بھی شامل ہو گا۔

    سابق وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ اسرائیلی افواج نہ صرف غزہ میں بلکہ مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی ”جنگی جرائم”کا ارتکاب کر رہی ہیں، جہاں اکتوبر 2023 سے تقریباً روزانہ چھاپے جاری ہیں۔

    آپریشن کے اختتام تک پورا غزہ اسرائیل کے کنٹرول میں ہوگا، نیتن یاہو

    انہوں نے مقبوضہ مغربی کنارے کے لیے اسرائیل کی ترجیحی اصطلاح کا استعمال کرتے ہوئے کہا کہ ”یہودیہ اور سامریہ میں ہر روز اسرائیلی جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہے ہیں پولیس اور [فوج] انہیں نہیں روکتے۔

  • پوپ لیو کی دنیا بھر میں جنگوں کے خاتمے کے لیے عالمی رہنماؤں کے درمیان ثالثی کی پیشکش

    پوپ لیو کی دنیا بھر میں جنگوں کے خاتمے کے لیے عالمی رہنماؤں کے درمیان ثالثی کی پیشکش

    کیتھولک عیسائیوں کے نئے مذہبی پیشوا پوپ لیو نے دنیا بھر سے جنگوں کے خاتمے کے لیے عالمی رہنماؤں کے درمیان ثالثی کی پیشکش کی ہے۔

    دنیا میں اس وقت جنگ کے بادل منڈلا رہے ہیں اور کئی ممالک ایک دوسرے کے خلاف برسر پیکار ہیں۔ حال ہی میں دو ایٹمی ممالک پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی ہوئی ہے۔

    تاہم غزہ جنگ، روس اور یوکرین جنگ، مشرق وسطیٰ میں علاقائی اور بین الاقوامی تنازعات کے باعث دنیا کا امن داؤ پر لگا ہوا ہے۔ ایسے میں کیتھولک عیسائیوں کے نئے مذہبی پیشوا پوپ لیو نے دنیا بھر میں جنگوں کے خاتمے کے لیے عالمی رہنماؤں کے درمیان ثالثی کی پیشکش کی ہے۔

    العربیہ کے مطابق پوپ لیو چہاردہم نے بدھ کے روز جنگ زدہ ممالک کے رہنماؤں کے درمیان ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ازخود "ہر ممکن کوشش کریں گے تاکہ امن قائم ہو۔”

    انہوں نے مشرقی کیتھولک گرجا گھروں کے ایک اجلاس میں شرکت کی اور اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ "دی ہولی سی (ویٹیکن) ہمیشہ دشمنوں کو ایک جگہ روبرو لانے اور ایک دوسرے سے بات کرنے میں مدد کرنے کے لیے تیار رہتا ہے تاکہ ہر جگہ کے لوگوں کو دوبارہ امید مل سکے اور وہ وقار بحال کر سکیں جس کے وہ حقدار ہیں، امن کا وقار۔

    پوپ لیو نے کہا کہ ہماری دنیا کے لوگ امن کے خواہاں ہیں اور میں ان کے رہنماؤں سے دلی اپیل کرتا ہوں: آئیے ملیں، بات کریں اور مذاکرات کریں!

    واضح رہے کہ پوپ لیو پاک بھارت میں جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہوئے غزہ اور اسرائیل میں بھی جنگ بندی کا مطالبہ کر چکے ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/pahalgam-pope-leo-welcomes-ceasefire-between-india-and-pakistan/

  • پوپ لیو کا پاک بھارت جنگ بندی کا خیر مقدم، غزہ میں بھی جنگ بندی کا مطالبہ

    پوپ لیو کا پاک بھارت جنگ بندی کا خیر مقدم، غزہ میں بھی جنگ بندی کا مطالبہ

    کیتھولک عیسائیوں کے نئے روحانی پیشوا پوپ لیو نے پاک بھارت جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہوئے غزہ میں بھی جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    کیتھولک عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ لیو نے ویٹیکن کے سینٹ پیٹرز اسکوائر میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے پاک بھارت جنگ بندی کو خوش آئندہ قرار دیتے ہوئے اس کا خیر مقدم کیا ہے۔

    پاپائے روم نے کہا کہ وہ دنیا بھرمیں امن کے خواہشمند ہیں اور غزہ میں بھی جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

    اس سے قبل نومنتخب پوپ لیو چہاردھم رابرٹ پری ووسٹ نے اپنے پہلے عوامی اجتماع سے خطاب میں کہا تھا کہ’’امید ہے کہ میرا انتخاب کیتھولک چرچ کو دنیا کی تاریک راتوں میں روشنی لانے میں مدد دے سکے گا۔‘‘

    واضح رہے کہ پوپ فرانسس کے انتقال کے بعد گزشتہ دنوں امریکا سے تعلق رکھنے والے لیو کو کیتھولک عیسائیوں کو نیا روحانی پیشوا منتخب کیا گیا تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/robert-prevost-united-states-elected-new-pope-catholic-christians/

  • نو منتخب پوپ لیو کا پہلے اجتماع سے خطاب

    نو منتخب پوپ لیو کا پہلے اجتماع سے خطاب

    ویٹیکن سٹی: نئے منتخب ہونے والے پوپ لیو چہاردھم رابرٹ پری ووسٹ نے اپنے پہلے عوامی اجتماع سے خطاب کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نو منتخب پاپائے روم لیو چہار دہم رابرٹ پریووسٹ نے پہلے اجتماع سے خطاب میں کہا ’’امید ہے کہ میرا انتخاب کیتھولک چرچ کو دنیا کی تاریک راتوں میں روشنی لانے میں مدد دے سکے گا۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’پورے کیتھلک چرچ کے لیے ایک دیانت دار منتظم بننے کی امید رکھتا ہوں، چرچ کو اپنی شناخت اپنے ارکان کے تقدس سے کرنی چاہیے، نہ کہ اس کی عمارتوں کی عظمت سے۔‘‘

    پوپ لیو نے خطاب میں کہا چرچ کو ان علاقوں تک پہنچنا چاہیے جہاں ایمان کی کمی ہے اور جہاں لوگ ٹیکنالوجی، پیسے اور کامیابی یا طاقت کو ترجیح دیتے ہیں۔

    پوپ لیو نے مزید کہا کہ چرچ کو اپنی شناخت عمارتوں کی عظمت نہیں بلکہ اپنے ارکان کے تقدس سے کرنی چاہیے۔ لیو، جو پہلے امریکی کارڈینل رابرٹ پریوسٹ تھے، جمعرات کو دنیا بھر کے کارڈینلز نے انھیں پوپ فرانسس کے جانشین کے طور پر منتخب کیا۔

    روئٹرز کے مطابق لیو چہاردھم (Leo XIV) کے نام کے انتخاب سے نئے پوپ یہ ظاہر کرنا چاہتے ہیں کہ وہ چرچ کی سماجی تعلیم کے لیے پرعزم ہیں۔ آںجہانی پوپ فرانسس نے اپنا نام 13 ویں صدی کے سینٹ فرانسس آف اسیسی سے لیا تھا، انھوں نے دولت کو مسترد کیا اور غریبوں کی دیکھ بھال کی تلقین کی۔

    پوپ لیو نے سینٹ پیٹرز اسکوائر میں جمع ہونے والے ہجوم سے تقریر انگریزی میں نہیں کی، بلکہ پوپ کے عہدے کی زبان اطالوی میں کی، اور پیرو میں اپنی سابقہ ​​کمیونٹی کو خوش آمدید کہنے کے لیے ہسپانوی میں بھی ایک مختصر سی تقریر کی، وہ اگرچہ امریکا کے کارڈینیل تھے لیکن انھوں نے امریکا کا ذکر نہیں کیا۔