Tag: پوکی مون

  • سیکیورٹی خدشات، وفاقی حکومت نے پوکیومون گیم پر پابندی لگا دی

    سیکیورٹی خدشات، وفاقی حکومت نے پوکیومون گیم پر پابندی لگا دی

    اسلام آباد: سیکیورٹی خدشات کی وجوہات پر وفاقی ادارہ برائے نیشنل ٹیلی کام اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی نے ملک بھر میں سرکاری ملازمین کے ’پوکے مون گو ‘ گیم کھیلنے پر پابندی لگا دی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ٹیلی کام اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی سیکیورٹی بورڈ نے ملک بھر کے  سرکاری ملازمین کو پوکے مون گو گیم نہ کھیلنے کی ہدایت کرتے ہوئے انتباہ جاری کردیا ہے۔

    پڑھیں:  پوکے مون گو ذاتی معلومات افشا کرسکتا ہے

     ادارے کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ ’’پوکے مون گیم کھیلنے کے دوران موبائل کا جی پی ایس اور کیمرا خود بہ خود آن ہوجاتے ہیں جس سے حساس مقامات کی تصاویر اور لوکیشن لیک ہونے کا خطرہ ہے‘‘۔

    مزید پڑھیں: مقبول ترین موبائل ویڈیو گیم ’پوکی مون گو‘ کھیلنا حرام قرار

    انتباہ میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’گیم کھیلنے سے صارف کے جی میل اکاؤنٹ تک رسائی ممکن ہوجاتی ہے جس سے لوکیشن اور صارف کے رابطہ نمبرز لیک ہوسکتے ہیں‘‘۔ادارے کی جانب سے تمام ملازمین کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ اپنے یا رشتہ داروں کے کمپیوٹر ، اسمارٹ فونز میں یہ گیم انسٹال نہ کریں۔

    یہ بھی پڑھیں: ایران نے پوکے مون گو گیم کھیلنے پر پابندی لگادی

    یاد رہے امریکا اور اسرائیل سمیت کئی ممالک کے حساس اداروں کی جانب سے حساس و دفاعی تنصیبات کو محفوظ بنانے کے لیے پہلے ہی گیم پر پابندی عائد کی جا چکی ہے۔

  • ناروے کی وزیراعظم پوکی مون گیم کی مداح

    ناروے کی وزیراعظم پوکی مون گیم کی مداح

    اوسلو: ناروے کی خاتون وزیراعظم ارنا سلبرگ بھی دنیا کے مقبول ترین گیم پوکی مون گو کی مداح نکلیں،پارلمینٹ اجلاس کے دوران وہ ویڈیو گیم کھیلتی رہیں۔

    تفصیلات کےمطابق پوکی مون گوگیم کی مقبولیت میں ہرگزرتے روز کے ساتھ اضافہ ہورہاہےاور اب یہ ویڈیوگیم ناروے کے سیاستدانوں میں بھی مقبول ہونے لگا ہے۔

    پوکی مون گیم کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ یورپ کی ترقی یافتہ ریاست ناروے کی وزیراعظم پارلمینٹ کے اجلاس کے دوران اس گیم کو کھلینے میں اس قدر مصروف تھیں کہ انہیں پتہ ہی نہیں چلاکہ کیمرے کی آنکھ نے کب وہ مناظر محفوظ کرلیے۔

    خیال رہےکہ پوکی مون گیم کا بخار صرف وزیراعظم تک محدود نہیں اس سے قبل ناروے لبرل پارٹی کی لیڈر ترینےسکائے گرانڈے بھی رواں سال اگست میں نیشنل سیکورٹی کی میٹنگ کے دوران گیم کھیلنے میں مصروف تھیں۔

    مزیدپڑھیں:تنخواہ میں پوکے مون کھیلنے کے لیے اضافی رقم

    واضح رہے رواں سال اگست میں ڈنمارک کی کمپنی نے خالی اسامیوں کو پر کرنے کے لیے امیدواروں کو تنخواہ میں ورچوئل ریئلٹی پر مبنی گیم پوکے مون گو کھیلنے کے لیے لیے الگ رقم3700ڈالر دینے کی پیشکش کی تھی۔

  • تنخواہ میں پوکے مون کھیلنے کے لیے اضافی رقم

    تنخواہ میں پوکے مون کھیلنے کے لیے اضافی رقم

    کوپن ہیگن: ڈنمارک کی کمپنی نے خالی اسامیوں کو پر کرنے کے لیے امیدواروں کو تنخواہ میں ورچوئل ریئلٹی پر مبنی گیم پوکے مون گو کھیلنے کے لیے لیے الگ رقم دینے کی پیشکش کردی.

    تفصیلات کےمطابق کوپن ہیگن میں قائم اس آئی ٹی کمپنی کا نام پروسی ہے،کمپنی کی جانب سے نوکری کے لیے دیے جانے والے معمول کے اشتہارات سے کوئی خاطرخواہ نتیجہ نہیں مل رہا تھا.

    اس لیے کمپنی نے فیصلہ کیا کہ وہ نوکری کے حصول کے لیے آنے والوں کی ماہانہ تنخواہ میں اضافی 3700 ڈالر کے برابر پوکے سکّے دے گی،اس رقم کو صارف گیم کی اشیا، پوکے بالز، اور کریکٹرز پکڑنے کے لیے استعمال کر سکتا ہے.

    کمپنی کا کہنا ہے کہ اگر تو امیدوار صرف گیم ہی نہیں کھیلنا چاہتا بلکہ صرف نوکری کی تلاش میں ہے تو تمام رقم اس کے اصل بینک اکاؤنٹ میں بھی جمع کی جا سکتی ہے.

    کمپنی کے ڈائریکٹر لیسی جوریک کا کہنا ہے کہ یہ غیر رسمی انعام فراہم کرنے کا مقصد کمپنی میں نوجوان افراد کو بھرتی کرنا ہے جو نوکری کی تلاش میں ہیں.

    *پوکیمون گو گیم جیتنے کیلئے نوجوان نے نوکری سے استعفیٰ دیدیا

    اس سے قبل نیوزی لینڈ میں ایک شخص نے نوکری چھوڑ کر اپنے فون پر ڈیجیٹل مخلوق پوکے مون گو کے تمام کریکٹر تلاش کرنے کا فیصلہ کیا تھا.