Tag: پُراسرار طور پر لاپتہ

  • رواں سال کراچی سے تقریبا ڈیڑھ ہزار بچوں کے اغوا یا پُراسرار طور پر لاپتہ ہونے کا انکشاف

    رواں سال کراچی سے تقریبا ڈیڑھ ہزار بچوں کے اغوا یا پُراسرار طور پر لاپتہ ہونے کا انکشاف

    کراچی : رواں سال کراچی سے تقریبا ڈیڑھ ہزار بچوں کے اغوا یا پُراسرار طور پر لاپتہ ہونے کا انکشاف سامنے آیا، گزشتہ تین میں چار سو بچے اغوا اور لاپتا ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں دیگرسنگین جرائم کی طرح بچوں کے اغوا اور پُر اسرار طور پر لاپتا ہونے کے واقعات میں بھی خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے۔

    ایک غیرسرکاری تنظیم کی رپورٹ میں بتایا گیا رواں سال شہر بھر سے تقریبا ڈیڑھ ہزار بچے اغوا یا پُراسرار طور پر لاپتا ہوچکے ہیں، جس میں ڈھائی سو سے زائد بچوں کا تاحال کوئی سراغ نہیں لگایا جاسکا، جن میں دو سو لڑکے اور پچاس سے زائد بچیاں شامل ہیں۔

    گزشتہ تین میں چار سو بچے اغوا اور لاپتا ہوئے، سب سے زیادہ ستمبر میں ایک سو پینسٹھ بچے اغوا ہوئے۔

    اس کے علاوہ جنوری میں اٹھانوے، فروری میں ایک سو بارہ ، مارچ میں پچاسی ، اپریل میں اڑتالیس، مئی میں اکیانوے بچے اغوا یا لاپتا ہوئے۔

    اسی طرح جون میں ایک سو بتیس، جولائی ایک سوبائیس،، اگست ایک سو چونسٹھ ، اکتوبر میں ایک سو تیس جبکہ نومبر میں سو کیسز رپورٹ ہوئے۔

  • صحافی عمران ریاض پُراسرار طور پر لاپتہ ، صحافی برادری کا اظہار تشویش

    صحافی عمران ریاض پُراسرار طور پر لاپتہ ، صحافی برادری کا اظہار تشویش

    کراچی: پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس پی ایف یو جے کا کہنا ہے کہ عمران ریاض خان کے پرسرار طور پر لاپتہ ہونے والے معاملے پر ملک بھر کی صحافی برادری کو تشویش ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ صحافی عمران ریاض خان کے والد نے پی ایف یو جے کی قیادت سے رابطہ کرکے بتایا ہے کہ اس کا بیٹا عمران ریاض خان گزشتہ چند روز سے پرسرار طور پر لاپتہ ہے۔

    پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ ،سیکرٹری جنرل ارشد انصاری اور سیکرٹری فنانس لالہ اسد پٹھان نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ اگر وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے کسی بھی مقدمے میں عمران ریاض خان یا کسی بھی صحافی کو گرفتار کیا ہے تو اس کو فوری طور پر کورٹ آف لاء میں پیش کیا جائے تاکہ وہ اپنے وکلا کے ذریعے قانون کے مطابق اپنا قانونی اور آئینی حق استعمال کر سکے ۔

    پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کا کہنا تھا کہ قیادت اور ملک بھر کے صحافی یہ سمجھتے ہیں کہ قانون سے بالاتر کوئی بھی نہیں ہونا چاہے مگر صحافیوں کے خلاف جو بھی مقدمات ہوں ،ان کو قانون کے مطابق کورٹ آف لاء میں پیش کیا جائے کیونکہ پی ایف یو جے ہر آئین و قانون کے خلاف حکومتی اقدامات کو ملک کی اعلی عدالتوں میں چیلنج کریگی اورسڑکوں پر اپنے احتجاج کا حق محفوظ رکھتی ہے ۔

    پی ایف یو جے نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ صحافیوں اور عوام کے معاملات پر قانون اور آئین کے مطابق اقدامات کیے جائیں تاکہ کسی بھی قسم کے شکوک و شبہات سے جنم ممکن نہ ہو۔