Tag: پُرتشدد

  • شمالی آئرلینڈ میں پُرتشدد مظاہرے، خاتون صحافی گولی لگنے سے ہلاک

    شمالی آئرلینڈ میں پُرتشدد مظاہرے، خاتون صحافی گولی لگنے سے ہلاک

    لندن : برطانیہ کے علاقے لندن ڈیری میں مظاہرین نے دوران فسادات خاتون کو صحافی کو قتل کردیا، پولیس نے قتل کو دہشت گردانہ کارروائی قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی ریاست شمالی آئرلینڈ کے علاقے لندن ڈیری میں جمعرات کی رات برطانوی پولیس کے سرچ آپریشن کے بعد شروع ہونے والے پُر تشدد مظاہروں کے دوران ریپبلیکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے مظاہرین نے 29 سالہ صحافی لیرا میکّی کو قتل کردیا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ احتجاج میں شریک مظاہرین نے پولیس کے خلاف آزادنہ طور پر پیڑول بم استعمال کیے۔

    برطانوی پولیس کے اسسٹنٹ چیف کانسٹیبل مارک ہمیلٹن کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی اداروں نے صحافی کے قتل کی تحقیقات شروع کردیں ہیں۔

    پولیس اسسٹنٹ چیف نے بتایا کہ گزشتہ رات تقریباً 11 بجے مسلح افراد نے پولیس کی جانب متعدد فائر کیے، جس کے نتیجے میں 29 سالہ نوجوان خاتون صحافی لیرا میکّی شدید زخمی ہوگئیں۔

    مارک ہمیلٹن کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکاروں نے پولیس جیپ میں زخمی صحافی کو جائے وقوعہ سے اٹھاکر قریبی اسپتال منتقل کیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکی۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ پُرتشدد مظاہرے اس وقت شروع ہوئے جب پولیس نے مُلروئے پارک اور گلیگا کے علاقے میں متعدد گھروں میں شرچ آپریشن کیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ریپبلیکن پارٹی کے مظاہرین نے پولیس کی گاڑیوں پر 50 پیٹرول بم پیھنکے تھے جبکہ دو پولیس جیپوں کو اپنے قبضے میں لے کر نذر آتش بھی کیا ہے۔

    برطانیہ کی کی متعدد سیاسی جماعتوں باالخصوص شمالی آئرلینڈ کی سیاسی جماعت ڈی یو پی نے خاتون صحافی کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتےہوئے کہا کہ اس مشکل گھڑی اہل خانہ کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔

  • پیرس: خواتین قیادت، یلو ویسٹ تحریک پُرامن مظاہروں میں تبدیل

    پیرس: خواتین قیادت، یلو ویسٹ تحریک پُرامن مظاہروں میں تبدیل

    پیرس : فرانس میں ’یلو ویسٹ‘ تحریک کی کمان خواتین نے سنبھال کر پُر تشدد مظاہروں کو پُر امن احتجاج میں تبدیل کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے دارالحکومت پیرس سمیت ملک بھر میں گزشتہ دو ماہ سے زرد جیکٹ (یلو ویسٹ) تحریک کے تحت احتجاجی مظاہرے جاری ہیں، اس دوران مظاہرین نے پیرس سمیت کئی شہریوں میں جلاؤ گھیراؤ کیا اور املاک کو نقصان پہنچایا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ پیرس کی خواتین نے اس وقت تحریک کی کمان سنبھالی جب 50 ہزار سے زائد مظاہرین نے پیرس کی شاہراہوں کو یرغمال بنالیا تھا۔

    یلوویسٹ تحریک کی ایک خاتون کا کہنا تھا کہ میڈیا صرف تشدد دکھا رہا ہے جبکہ اصل مسئلہ تو ہم بھول ہی گئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یپرس کے علاوہ ملک کے دیگر شہروں میں بھی خواتین نے احتجاجی مظاہروں کی کمان اپنے ہاتھ میں لی ہے تاکہ مظاہروں کو پُر امن بنایا جاسکے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز احتجاج کرنے والے افراد نے وزارت داخلہ کی عمارت پر قبضہ کرکے عمارت میں توڑ پھوڑ کی تھی، فرانسیسی حکومت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ مظاہرین کا وزارت داخلہ کی عمارت میں گھسنا کسی صورت قابل قبول نہیں، مظاہرین کا یہ اقدام ریاست پر حملے کے مترادف ہے۔

    کچھ روز قبل شاہراہ شانزے لیزے پر پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں بھی ہوئی تھیں، جھڑپوں میں 300 کے قریب افراد زخمی ہوئے تھے جبکہ مشتعل مظاہرین نے متعدد گاڑیاں بھی نذرآتش کی تھیں۔

    مزید پڑھیں: یلو ویسٹ تحریک فرانس: مظاہرین نے کرسمس سڑکوں پر منانے کا اعلان کردیا

    تازہ ترین سروے کے مطابق 55 فیصد عوام یلو ویسٹ تحریک کو سپورٹ کررہے ہیں جبکہ 45 فیصد عوام اس کے خلاف ہیں۔

    واضح رہے کہ فرانس میں جاری احتجاج کے باعث فرانسیسی صدر کی مقبولیت کا گراف تیزی سے نیچے کی جانب گرا ہے، میکرون کی مقبولیت 2017 میں ان کے منصب سنبھالنے کے بعد سے اب تک کی نچلی ترین سطح 27 فیصد پر پہنچ گئی ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں فرانسیسی حکومت نے مہنگائی پر شدید احتجاج کرنے والے مظاہرین کے سامنے گھٹنے ٹیکتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس 6 ماہ کے لیے معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔