Tag: پُرعزم

  • پنجاب پولیس دہشتگردوں کے عزائم خاک میں ملانے کے لئے پُرعزم

    پنجاب پولیس دہشتگردوں کے عزائم خاک میں ملانے کے لئے پُرعزم

    پنجاب پولیس ملک کی اندرونی سرحدوں کی حفاظت، دہشگردوں کے عزائم خاک میں ملانے کے لئے پرعزم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب پولیس نے گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران خوارجی دہشتگردوں کے 31 حملے ناکام بنائے، آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا ہے کہ ڈی جی خان میں 22، میانوالی میں 09 خوارجی حملے ناکام بنائے گئے۔

    آئی کی پنجاب کے مطابق پنجاب پولیس کی جوابی کارروائی میں 43 خوارجی دہشتگردوں کو جہنم واصل کیا گیا، خوارجیوں کے خلاف کارروائی کے دوران 15 پولیس افسران و اہلکار شدید زخمی ہوئے۔

    پنجاب پولیس نے خوارجی دہشتگردوں کے خلاف فقیدالمثال کامیابیاں حاصل کی ہیں، بارڈر ایریاز کی پولیس چیک پوسٹوں کو مزید مضبوط اور سہولیات سے آراستہ کیا گیا ہے۔

    آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ سرحدی پولیس چوکیوں کو جدید تھرمل امیجنگ کیمروں، گنز، سرویلنس آلات، سامان اور ٹیکنالوجی سے لیس کیا گیا ہے۔

     آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ ٹرائی بارڈر سرحدی تھانوں اور چوکیوں پر تعینات پنجاب پولیس کے جوان الرٹ، دہشت گردوں کے خلاف سیسہ پلائی دیوار ہیں،پنجاب پولیس کے جوانوں کا مورال بلند، دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے ہمیں کمزور نہیں کر سکتے۔

    https://urdu.arynews.tv/ctd-arrests-10-alleged-terrorists-from-punjab/

  • تھریسامے چوتھی مرتبہ بریگزٹ ڈیل پر ووٹنگ کے لیے پُرعزم

    تھریسامے چوتھی مرتبہ بریگزٹ ڈیل پر ووٹنگ کے لیے پُرعزم

    لندن : برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے اور کابینہ یورپی یونین سے انخلاء کے معاہدے پر چوتھی مرتبہ ووٹنگ کروانے کےلیے پُر عزم ہیں تاکہ ایم پیز کی حمایت لینے میں کامیاب ہوسکیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان گزشتہ روز ہونے والا طے شدہ بریگزٹ وقوع پذیر نہیں ہوسکا تھا جس کی وجہ برطانوی اراکین پارلیمنٹ کا یورپی یونین کے ساتھ کسی بھی معاہدے پر نہ پہنچنا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ جمعے کو بریگزٹ ڈیل کے مسودے کی 58 ووٹوں سے ناکامی کے بعد تھریسامے کا کہنا تھا کہ برطانیہ کو آگے بڑھنے کےلیے متبادل راہ تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانیہ کی تمام جماعتوں کے اراکین پارلیمنٹ پیر کو ہونے والی ووٹنگ میں کوشش کریں گے کہ کوئی راہ حل نکل آئے تاہم حکومتی ذرائع نے تھریسامے کے تیار کردہ مسودے اور مقبول منصوبے کے درمیان کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔

    دوسری جانب برطانیہ کے اپوزیشن لیڈر جیریمی کوربن کا کہنا تھا کہ تھریسامے اپنے بریگزٹ ڈیل کے مسودے کو تبدیل کریں یا فوراً مستعفی ہوجائیں، ہم معاہدے کی مخالفت جاری رکھیں گے، تھریسامے کی اقلیتی حکومت کو شمالی آئرلینڈ کی جماعت ڈی یو پی نے سہارا دیا ہوا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز تھریسامے نے تیسری مرتبہ بریگزٹ ڈیل کے مسودے کو اراکین پارلیمنٹ سے منظور کروانے کی کوشش کی تھی تاہم انہیں تیسری مرتبہ بھی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

    برطانوی وزیر اعظم کے تیار کردہ مسودے کے حق میں 286 اور مخالفت میں 344 ووٹ پڑے تھے جس کے بعد جیریمی کوربن نے تھریسامے سے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔

    اپوزیشن لیڈر جیرمی کوربن نے پارلیمنٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں فوری طور پر عام انتخابات کرائے جائیں۔

    اس سے قبل برطانوی وزیراعظم کو بریگزٹ ڈیل میں پارلیمنٹ سے ووٹنگ پر 149 کے مقابلے میں 230 ووٹ سے شکست ہوئی تھی۔

    مزید پڑھیں: بریگزٹ ڈیل ناکام، 29 مارچ آگئی بریگزٹ نہ ہوسکا

    واضح رہے کہ 27 مارچ کو بریگزٹ پر تھریسامے کی حکومت کو ایک اور ناکامی سامنا کرنا پڑا تھا، برطانوی اراکین پارلیمنٹ نے بریگزٹ کا اختیار وزیراعظم تھریسامے سے چھین لیا تھا۔

    خیال رہے کہ بریگزٹ ڈیل کے بارہا مسترد ہونے کے باعث ریفرنڈم کے ذریعے طے شدہ تاریخ پر برطانیہ کا یورپی یونین سے انخلاء ممکن نہیں ہوسکا ہے۔

  • وزیر اعظم تھریسامے تیسری مرتبہ بریگزٹ‌ معاہدے پر ووٹنگ کےلیے پُرعزم

    وزیر اعظم تھریسامے تیسری مرتبہ بریگزٹ‌ معاہدے پر ووٹنگ کےلیے پُرعزم

    لندن : برطانوی وزیر اعظم تھریسامے آئندہ ہفتے تیسری مرتبہ یورپی یونین سے انخلاء کے بریگزٹ معاہدے پر ووٹنگ کروائیں گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر اعظم تھریسامے نے کہا ہے کہ اگر بریگزٹ معاہدے کا مسودہ اس مرتبہ بھی حمایت حاصل نہ کرسکا تو بریگزٹ کےلیے طویل مدت تک انتظار کرنا پرسکتا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تھریسامے نے ابھی تک بریگزٹ معاہدے کی منظوری کےلیے تیسری مرتبہ ہونے والی ووٹنگ کی تاریخ نہیں بتائی ہے۔

    برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ ممکن ہے بریگزٹ کم وقت کےلیے موخر کرنا پڑے گا یا طویل مدت کےلیے موخر کرنا پڑے، بریگزٹ اب اراکین پارلیمنٹ کے ووٹ پر منحصر کہ وہ تھریسامے کے تیار کردہ معاہدے کو منظور کرتے ہیں یا نہیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اگر اراکین پارلیمنٹ تھریسامے مے کی یورپی یونین سے سربراہان سے ملاقات سے قبل بریگزٹ معاہدے کو منظور کرلیتے ہیں تو بریگزٹ کےلیے 30 تک توسیع درکار ہوگی۔

    برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے خبردار کیا کہ حد زیادہ ترجیحات کے باعث دو مرتبہ بریگزٹ ڈیل مسترد ہوچکی ہے اگر اس مرتبہ بھی مسترد ہوئی برطانیہ کو بریگزٹ کےلیے طویل عرصے تک توسیع لینا پڑے گی کیوں برطانیہ کو یورپی پارلیمنٹ کے الیکشن میں حصّہ لینے کی ضرورت پڑے گی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق تھریسامے کا کہنا ہے کہ ’مجھے نہیں لگتا کہ جو نتیجہ آیا وہ صحیح ہے لیکن جو فیصلہ کیا ہے اس کے نتائج کا سامنا ہاؤس کو کرنا پڑے گا‘۔

    یاد رہے کہ بدھ کے روز برطانوی وزیرعظم تھریسامے کو ایک اور دھچکا لگا تھا جب اراکین پارلیمنٹ میں بریگزٹ معاہدے پر نظرثانی ڈیل بھی 242 کے مقابلے میں 391 ووٹوں سے مسترد ہوگئی تھی۔

    بریگزٹ کے تحت برطانیہ کو 29 مارچ کو یورپی یونین سے علیحدہ ہونا ہے، جبکہ تھریسا مے کی جانب سے یورپی رہنماؤں سے مسلسل رابطوں کے باوجود وہ ڈیل کو بچانے میں ناکام نظر آرہی ہیں۔

    مزید پڑھیں : بریگزٹ معاہدے میں پیش رفت؟ وقت بہت کم ہے

    یاد رہے کہ نومبر 2018 میں وزیر اعظم تھریسامے اور یورپی یونین کے سربراہوں کے درمیان بریگزٹ معاہدے پر اتفاق ہوا تھا لیکن ایم پیز نے 230 ووٹوں کی بھاری اکثریت سے معاہدے کو مسترد کردیا تھا۔

    دریں اثنا ء کچھ روز قبل برطانیہ کے سابق چانسلر اوسبورن نے کہا تھا کہ یورپی یونین سے برطانیہ کے انخلا کو ملتوی کرنا ہی اس وقت سب سے بہتر آپشن ہے، حکومت کو چاہیے کہ وہ ملک کو اس خطرناک صورتحال کی جانب نہ لے کر جائے۔