Tag: پٹرول

  • آئی ایم ایف کی شرط: نئے مالی سال کے آغاز کے ساتھ ہی عوام پر نئے ٹیکس عائد

    آئی ایم ایف کی شرط: نئے مالی سال کے آغاز کے ساتھ ہی عوام پر نئے ٹیکس عائد

    اسلام آباد: آئی ایم ایف کی شرط پر وفاقی حکومت نے نئے مالی سال کے آغاز کے ساتھ ہی عوام پر نئے ٹیکس کا نفاذ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف شرائط پر ایندھن کی قیمتوں میں پٹرولیم کلائمیٹ سپورٹ لیوی عائد کر دی گئی، پٹرول، ڈیزل اور مٹی کے تیل پر اڑھائی روپے فی لیٹر نیا کلائمیٹ لیوی ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔

    پٹرول اور ڈیزل پر پہلے سے عائد پٹرولیم لیوی کم کر کے نیا ٹیکس ایڈجسٹ کیا گیا، مٹی کے تیل پر کلائمیٹ سپورٹ لیوی کی مد میں 2 روپے 50 پیسے عائد کی گئی، پٹرول پر کاربن لیوی ایڈجسٹمنٹ کے لیے پٹرولیم لیوی کم کر کے 75 روپے 52 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی، اس سے قبل پٹرول پر فی لیٹر 78 روپے پی ڈی لیوی وصول کی جا رہی تھی۔


    سب سے زیادہ ٹیکس جمع کرنے کا ریکارڈ کس شہر کا ہے؟


    ہائی اسپیڈ ڈیزل پر کلائمیٹ لیوی ایڈجسٹمنٹ کے لیے لیوی 74 روپے 51 پیسے مقرر کی گئی، ہائی اسپیڈ ڈیزل پر اس سے قبل پی ڈی لیوی 78 روپے فی لیٹر وصول کی جا رہی تھی۔ مٹی کے تیل پر 18 روپے 95 پیسے فی لیٹر پٹرولیم لیوی عائد ہے، لائٹ ڈیزل 15 روپے 37 پیسے فی لیٹر پٹرولیم لیوی عائد ہے۔

    حکومت نے آئی ایم ایف سے کلائمیٹ فناننسگ شرائط کے تحت نئی کلائمیٹ سپورٹ لیوی کا نفاذ کیا۔

  • پٹرول اور ڈیزل پر کاربن لیوی عائد

    پٹرول اور ڈیزل پر کاربن لیوی عائد

    وفاقی بجٹ 26-2025 میں حکومت نے پٹرول اور ڈیزل پر 2.5 روپے فی لیٹر کے حساب سے کاربن لیوی عائد کر دی ہے۔

    اے آر وائی نیوز نے فنانس بل برائے سال 26-2025 کی کاپی حاصل کر لی ہے جس کے مطابق حکومت نے پٹرول، ڈیزل اور فرنس آئل پر کاربن لیوی عائد کر دی ہے۔

    فنانس بل کے مطابق حکومت نے پٹرول اور ڈیزل پر 2.5 روپے کاربن لیوی عائد کی ہے اس کے علاوہ فرنس آئل پر بھی ڈھائی روپے کے حساب سے 2665 روپے فی ملین ٹن کاربن لیوی عائد کر دی ہے۔

    فنانس بل میں اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے کارگو ٹریکنگ سسٹم بھی عائد کر دیا گیا ہے۔

    آئی ایم ایف نے آئندہ مالی سال میں پٹرول، ڈیزل پر فی لیٹر کتنی لیوی عائد کرنیکا مطالبہ کیا؟

    واضح رہے کہ قومی اسمبلی کا خصوصی بجٹ اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت منعقد ہو رہا ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کر رہے ہیں، جب کہ بجٹ پیش کرنے کے دوران اپوزیشن کا احتجاج بھی جاری ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/budget-2025-26-pakistan/

  • پٹرول، ڈیزل کتنا سستا ہونا چاہیے تھا، عوام کو کتنے ریلیف سے محروم کیا گیا؟

    پٹرول، ڈیزل کتنا سستا ہونا چاہیے تھا، عوام کو کتنے ریلیف سے محروم کیا گیا؟

    حکومت کی جانب سے اگلے 15 دن کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں عوام کو کتنے ریلیف سے محروم رکھا گیا تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔

    حکومت نے اگلے 15 روز کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کر دیا ہے۔ عالمی سطح پر قیمتوں میں کمی کے باوجود پٹرول کی قیمت میں کوئی کمی نہیں کی گئی جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں دو روپے فی لیٹر کمی کی گئی ہے۔

    حکومت نے اس بار شہریوں کو پٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر کتنے ریلیف سے محروم کیا گیا۔ اس کی تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پٹرول پر ایک روپے 25 پیسے فی لیٹر کمی بنتی تھی لیکن قیمت برقرار رکھی گئی۔ جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 4 روپے 09 پیسے فی لیٹر کمی ہونی چاہیے تھی، لیکن صرف 2 روپے کمی کی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈالرز کی ایڈجسٹمنٹ پٹرول کی قیمت کم کرنے میں رکاوٹ بن گئی۔ جب کہ ایکسچینج ایڈجسٹمنٹ اور فریٹ مارجن میں اضافے سے ہائی اسپیڈ ڈیزل مزید سستا نہ کیا جاسکا۔

    ذرائع کے مطابق پٹرول پر پی ایس او ایکسچینج ایڈجسٹمنٹ ایک روپے 25 پیسے فی لیٹر بڑھ کر ایک روپے 34 پیسے فی لیٹر ہو گئی ہے۔ اس سے قبل پٹرول پر پی ایس او ایکسچینج ایڈجسٹمنٹ 9 پیسے تھی۔

    اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل پر پی ایس ایکسچینج ایڈجسٹمنٹ 84 پیسے فی لیٹر بڑھ کر اب 85 پیسے فی لیٹر ہو گئی ہے جب کہ اس سے قبل ہائی اسپیڈ ڈیزل پر پی ایس او ایکسچینج ایڈجسٹمنٹ صرف ایک پیسہ تھی۔

    ذرائع نے بتایا کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل پر فریٹ مارجن میں ایک روپے 55 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا جبکہ ایکسٹرا مارجن میں 30 پیسے فی لیٹر کی کمی ہوئی۔ تاہم پٹرول پر فریٹ مارجن میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات پر لیوی، ڈسٹری بیوشن اور ڈیلرز مارجن میں اضافہ نہیں کیا گیا ہے۔ پٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس کی زیرو شرح برقرار ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/petroleum-products-prices-government-announced/

  • آیندہ بجٹ میں پٹرول، بجلی، شرح سود مزید کم ہوں گے، معاون خصوصی ہارون اختر کی اے آر وائی سے بات چیت

    آیندہ بجٹ میں پٹرول، بجلی، شرح سود مزید کم ہوں گے، معاون خصوصی ہارون اختر کی اے آر وائی سے بات چیت

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی ہارون اختر نے کہا ہے کہ آیندہ بجٹ میں عوام اور صنعت کار اچھی خبریں سنیں گے، بجٹ میں پٹرول، بجلی اور شرح سود مزید کم ہوں گے۔

    اے آر وائی نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے ہارون اختر نے کہا وزیر اعظم شہباز شریف کی معاشی سرگرمیاں نواز شریف کے وژن کی عکاس ہیں، وہ معاشی ترقی کی شرح کو 7 فی صد تک پہنچانا چاہتے ہیں، اور اس شرح کو 10 سال کے لیے مستحکم رکھنے کے خواہش مند ہیں۔

    معاون خصوصی نے کہا وزیر اعظم برآمدات میں اضافے کو معاشی ترقی کی لائف لائن قرار دیتے ہیں، اور معاشی معاملات پر بھرپور توجہ دیے ہوئے ہیں۔ ہارون اختر نے وزیر اعظم کی حکمت عملی کے حوالے سے کہا معاشی مشکلات کے لیے شہباز شریف الگ الگ کمیٹیاں بنا کر مسائل حل کیے جا رہے ہیں، وزیر اعظم معاشی مسائل کے حل کا ٹاسک دینے کے بعد اس پر پوچھ گچھ کرتے ہیں۔

    انھوں نے کہا وزیر اعظم شہباز شریف سرمایہ کاروں کو تحفظ اور اعتماد دینا چاہتے ہیں، اور پاکستان کو خطے میں سرمایہ کاری کی جنت بنانا چاہتے ہیں، ملک میں کاروبار چلیں گے تو ہی ترقی ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے صنعتوں کو ریلیف دینے کے لیے بجٹ کا انتظار نہیں کیا، بجٹ سے پہلے ہی صنعتوں کی بجلی کے ریٹ کم کیے گئے، اور بنیادی شرح سود میں کمی کی گئی۔


    اربوں روپے مالیت کے بڑے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری


    ہارون اختر کے مطابق عالمی منڈی میں پٹرول کا ریلیف عوام کو منتقل کیا جا رہا ہے، وزیر اعظم شہباز شریف نے جنگی حالات میں بھی معاشی امور پر کمیٹیوں کے اجلاس کی سربراہی کی، اور آیندہ مالی سال کا بجٹ وزیر اعظم کے معاشی وژن کی عملی شکل ہوگا۔

  • شہریوں سے ایک لیٹر پٹرول پر کتنے روپے ٹیکس لیا جا رہا ہے؟

    شہریوں سے ایک لیٹر پٹرول پر کتنے روپے ٹیکس لیا جا رہا ہے؟

    اسلام آباد: شہری پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس، ڈیوٹیز اور مارجن کے بوجھ تلے دب گئے ہیں، ایک لیٹر پٹرول پر 107 روپے 12 پیسے ٹیکس، ڈیوٹیز اور مارجنز کی وصولی کا انکشاف ہوا ہے۔

    سرکاری دستاویز کے مطابق ایک لیٹر ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 104 روپے 59 پیسے ٹیکس، ڈیوٹیز اور مارجنز کی وصولی کی جا رہی ہے، جب کہ پٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 70 روپے فی لیٹر لیوی عائد ہے۔

    ملکی تاریخ میں پہلی بار پیٹرولیم لیوی کا سب سے زیادہ بوجھ شہریوں پر لاد دیا گیا ہے، پٹرول کے فی لیٹر میں 15 روپے 28 پیسے کسٹمز ڈیوٹی شامل ہے، ہائی اسپیڈ کے فی لیٹر میں 15 روپے 78 پیسے کسٹمز ڈیوٹی شامل ہے۔


    آئی ایم ایف کا مطالبہ، بجلی صارفین کے لیے پریشان کن خبر


    فی لیٹر پٹرول، ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 8 روپے 64 پیسے فی لیٹر ڈیلرز کمیشن وصول کیا جا رہا ہے، جب کہ آئل مارکیٹنگ مارجن 7 روپے 87 پیسے ہے، پٹرول کے فی لیٹر میں 5 روپے 33 پیسے ان لینڈ فریٹ ایکولائزیشن مارجن بھی شامل ہے، جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کے فی لیٹر میں 2 روپے 30 پیسے آئی ایف ای ایم شامل ہے۔

    اس وقت پٹرول اور ڈیزل پر کسی قسم کا کوئی سیلز ٹیکس وصول نہیں کیا جا رہا، ڈیوٹی سے پہلے پٹرول کی ایکس ریفائنری قیمت 148 روپے 51 پیسے فی لیٹر بنتی ہے، جب کہ شہریوں کے لیے پٹرول کی قیمت 255 روپے 63 پیسے فی لیٹر مقرر ہے۔ اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل کی ایکس ریفائنری قیمت 154 روپے 06 پیسے فی لیٹر بنتی ہے، اور شہریوں کے لیے ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 258 روپے 64 پیسے فی لیٹر مقرر ہے۔

  • پیٹرول پر فریٹ چارجز میں ایک روپے 42 کا اضافہ

    پیٹرول پر فریٹ چارجز میں ایک روپے 42 کا اضافہ

    اسلام آباد: حکومت نے تیل کمپنیوں کے ٹرانسپورٹ چارجز اور مارجن میں رد و بدل کر دیا ہے۔

    سرکاری دستاویز کے مطابق پیٹرول پر فریٹ چارجز میں ایک روپے 42 کا اضافہ کر دیا گیا ہے، فریٹ چارجز بڑھا کر 5 روپے 79 پیسے فی لیٹر کر دیے گئے، یکم فروری کو پیٹرول پر فریٹ چارجز 4 روپے 37 پیسے مقرر تھے۔

    پیٹرول پر لیوی کی مد 60 روپے پہلے سے عائد ٹیکس برقرار رکھا گیا، او ایم سی مارجن مد میں پہلے سے عائد 7 روپے 87 چارجز برقرار، اور ڈیلر مارجن کی مد میں 8 روپے 64 پیسے چارجز بھی برقرار رکھے گئے ہیں۔

    حکومت نے پٹرولیم منصوعات کی قیمتوں میں کمی کردی

    ہائی اسپیڈ ڈیزل پر ایکسٹرا مارجن اور فریٹ چارجز بھی بڑھا دیے گئے ہیں، ڈیزل پر فریٹ چارجز کی مد میں 27 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے، 27 پیسے بڑھنے سے فریت چارجز اب 2 روپے 92 پیسے فی لیٹر ہو گئے ہیں۔

    ڈیزل پر ایکسٹرا مارجن میں بھی 23 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے، ڈیزل پر ایکسٹرا مارجن 7 پیسے سے بڑھا کر 30 پیسے فی لیٹر مقرر کیا گیا ہے، ڈیزل پر پی ایس او ایکسچینج ایڈجسٹمنٹ میں 1 روپے 96 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا ہے، جب کہ ڈیزل پر لیوی 60 روپے اور ڈیلر مارجن 8.64 روپے برقرار رکھا گیا ہے۔

  • پٹرول خریدنے والے شہریوں کےلیے خوشخبری

    پٹرول خریدنے والے شہریوں کےلیے خوشخبری

    کراچی:پٹرول خریدنے والے شہریوں کو چوری سے بچانے کے لیے سندھ حکومت نے پیٹرول پمپ مافیاز کےخلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے پیٹرول اور ڈیزل کی کم مقدار دینے والے پمپس کےخلاف کارروائی کی جارہی ہے، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے معاون خصوصی عثمان ہنگورو نے پیٹرول پمپس پر چھاپے مارے۔

    افسران کے ہمراہ مختلف علاقوں میں 12 یٹرول پمپس پر چھاپے مارے گئے اور وہاں شہریوں کو فروخت کیے جانے والے پٹرل کی درست مقدار کو چیک کیا گیا۔

    پاکستان بھر میں غیر قانونی پٹرول پمپس کی روک تھام کے لیے اوگرا کا انقلابی قدم

    مہران ٹاؤن میں کم مقدار میں پیٹرول دینے پر پی ایس او پمپ کو سیل کردیا گیا، اس کے علاوہ صدر، آرام باغ، سول لائنز، گزری، ڈیفنس اور کورنگی انڈسٹریل ایریا میں بھی پٹرول پمپس کی چیکنگ کی گئی۔

    شاہین کمپلیکس پر کم مقدار پر پٹرول دینے پر پی ایس او کے 2 ڈسپینسرز کو سیل کیا گیا، شارع فیصل پرقائم پی ایس او پٹرول پمپ بھی کم مقدار دینے والوں میں شامل ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/fares-reduced-petroleum-products-prices-reduction/

  • پٹرول اور ڈیزل کی نئی قیمتوں کا اعلان

    پٹرول اور ڈیزل کی نئی قیمتوں کا اعلان

    نگراں حکومت نے پٹرول اورڈیزل کی نئی قیمتوں کا اعلان کردیا، پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں برقراررکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے تحت وفاقی حکومت نے پٹرول اورڈیزل کی قیمتیں برقراررکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل کی منظوری دے دی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے ہے مٹی کے تیل کی قیمت میں 2 روپے 19 پیسے فی لیٹر کمی کی گئی ہے جبکہ لائٹ ڈیزل کی قیمت 1 روپے 11 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ اس وقت پٹرول کی قیمت 267.34 روپے فی لیٹر ہے جبکہ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 276.21 روپے ہے۔

  • بائیک سواروں نے پیٹرول کی قیمتوں میں مزید کمی کا مطالبہ کر دیا

    بائیک سواروں نے پیٹرول کی قیمتوں میں مزید کمی کا مطالبہ کر دیا

    کراچی/لاہور: شہر قائد اور لاہور میں بائیک سواروں نے پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کو ناکافی قرار دیتے ہوئے مزید کمی کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات میں کمی پر ملک کے دو بڑے شہروں کراچی اور لاہور کے شہریوں نے ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے اسے خوش آئند قرار دے دیا، تاہم ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات میں کمی سے مہنگائی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

    کراچی میں بائیک سواروں نے قیمتوں میں کمی کو ناکافی قرار دیتے ہوئے مزید کمی کا مطالبہ کیا، شہریوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ پیٹرول کی قیمتیں تو کم کر دی گئیں لیکن اب دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں بھی کمی لائی جائے۔

    تاہم کچھ شہریوں نے پیٹرولیم مصنوعات میں کمی بیشی کے مخصوص ’’حکومتی پیٹرن‘‘ کی نشان دہی بھی کی، اور کہا کہ ابھی نو روپے کم کیے گئے ہیں چند دنوں بعد پندرہ روپے پھر بڑھا دیے جائیں گے، شہریوں نے یہ بھی کہا کہ اب تو ماضی کے برعکس ایسا ہوتا ہے کہ جب پیٹرول کی قیمتیں گرتی ہیں تو اشیا کی قیمتیں اور بڑھا دی جاتی ہیں۔

    پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں میں کمی کا اعلان

    لاہور میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی پر شہریوں کا ملا جلا رد عمل دیکھنے میں آیا، عوام کا کہنا تھا کہ روس سے سستا پیٹرول آ چکا ہے لیکن عوام کے لیے کوئی ریلیف نہیں ہے، ہمارا تو خیال تھا کہ پیٹرول کی قیمتوں میں 100 روپے کمی ہوگی لیکن صرف نو روپے کمی کی گئی۔

    شہریوں نے کہا ایک طرف پیٹرول کی قیمت کم کی گئی تو دوسری طرف بجلی مہنگی کر دی گئی ہے، عوام کو تو حکومت ہر طرف سے پیس ہی رہی ہے۔

  • بنگلادیش میں پیٹرول کی قیمتوں میں 50 فی صد سے زائد کا تاریخی اضافہ

    بنگلادیش میں پیٹرول کی قیمتوں میں 50 فی صد سے زائد کا تاریخی اضافہ

    ڈھاکا: بنگلادیش میں پیٹرول کی قیمتوں میں 50 فی صد سے زائد کا تاریخی اضافہ ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بنگلا دیشی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں یک مُشت 50 فی صد سے زائد تاریخی اضافہ کر دیا ہے، فی لیٹر پیٹرول 130 ٹکے کا ہو گیا۔

    بنگلادیش میں پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 307 پاکستانی روپے ہو گئی ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی کا مزید طوفان آئے گا۔

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے اعلان کے بعد موٹر سائیکل سواروں نے ملک بھر میں فیول اسٹیشنز کا رخ کر دیا، جس کچھ پمپوں نے فروخت روک دی جس سے مظاہرے پھوٹ پڑے۔

    بنگلادیش بھی معاشی مشکلات کا شکار، قرض کیلئے آئی ایم ایف کو درخواست دے دی

    غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق بنگلادیشی وزارت توانائی نے 51 اعشاریہ 7 فی صد تک پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے، نئی قیمتوں کا اطلاق آج سے ہو گیا ہے۔

    ہائی اوکٹین کی فی لیٹر قیمت51.7 فی صد اضافے کے بعد 135 ٹکا (318 پاکستانی روپے) ہوگئی ہے۔

    ڈیزل اور مٹی کا تیل 42.5 فی صد مہنگا کیا گیا ہے جس کے بعد نئی قیمت 114 ٹکا (269 پاکستانی روپے 36 پیسے) فی لیٹر ہوگئی ہے۔