Tag: پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں

  • پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ لاہورہائی کورٹ میں چیلنج

    پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ لاہورہائی کورٹ میں چیلنج

    لاہور : پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ لاہورہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا ، جس میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کیخلاف درخواست دائر کردی گئی ، اظہرصدیق ایڈووکیٹ نےمتفرق درخواست کی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پٹرولیم قیمتوں سےمتعلق درخواست لاہورہائیکورٹ میں زیرسماعت ہے، حکومت نےپیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں دوبارہ اضافہ کردیا ، قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی بڑھے گی۔

    درخواست گزار نے استدعا کی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کالعدم قرار دیاجائے۔

    یاد رہے 30 جون کومت نے آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کیا تھا ، جس کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 2 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 112 روپے 69 پیسے ہوگئی۔

    ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں ایک روپے 44 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا جس کے بعد ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 113 روپے 99 پیسے فی لیٹر ہوگئی تھی جبکہ مٹی کا تیل 3 روپے 86 روپے فی لیٹر مہنگا ہوا اور مٹی کے تیل کی نئی قیمت 85 روپے 75 پیسے فی لیٹر ہوگئی۔

  • 20روپے تک اضافے کی تجویز، پٹرول  کی قیمتوں کے حوالے سے عوام کیلیے بڑی خبر

    20روپے تک اضافے کی تجویز، پٹرول کی قیمتوں کے حوالے سے عوام کیلیے بڑی خبر

    اسلام آباد : یکم مارچ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے ، اوگرا نے پٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 20روپے 7پیسے اضافے کی تجویز دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئل گیس اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے یکم مارچ سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں دروبدل کے حوالے سے سمری پٹرولیم ڈویژن کو ارسال کردی، پٹرولیم مصنوعات کی مجوزہ قیمتوں کا تعین 30 روپے فی لیٹر لیوی کی بنیاد پر کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سمری میں پٹرول کی فی لیٹرقیمت میں20روپے 7پیسے اضافے ، ڈیزل کی قیمت میں 19روپے61پیسےفی لیٹراضافےکی تجویز دی گئی ہے ، موجودہ لیوی کی بنیاد پر پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں6،6روپے لیٹراضافہ بنے گا۔

    ذرائع کے مطابق فی لیٹرپٹرول پرموجودہ عائدلیوی17روپے97پیسے اور فی لیٹرڈیزل پر موجودہ عائد لیوی 18روہے 36پیسے ہے، قیمتوں میں ردوبدل کافیصلہ وزارت خزانہ اور وزیر اعظم کی مشاورت سےہوگا۔

    یاد رہے 15 فروری کو وزیر اعظم عمران خان نے عوام کو ریلیف کی فراہمی کے لیے اوگرا کی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز مسترد کردی تھی ،

    اوگرا نے پٹرول کی قیمت میں 14 روپے 7 پیسے اضافے کی تجویز دی تھی، جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 13 روپے 61 پیسے اضافے کی تجویز دی گئی تھی۔

    اوگرا کی جانب سے مٹی کا تیل 10 روپے 79 پیسے، لائٹ ڈیزل میں 7 روپے 43 پیسے اضافہ تجویز کیا گیا تھا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری پر کہا کہ عوامی فلاح و بہبود کو مدِ نظر رکھ کر قیمتوں میں اضافے کی تجویز مسترد کی ہے، حکومت عوام کو ریلیف کی فراہمی کے لیے ہر حد تک جائے گی۔

    خیال رہے حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل ہر 15 روز میں کیا جاتا ہے، گزشتہ 45 دن سے ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

  • پٹرول کی قیمت کے حوالے سے عوام کیلئے بڑی خبر

    پٹرول کی قیمت کے حوالے سے عوام کیلئے بڑی خبر

    اسلام آباد : یکم ستمبر سے پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے اضافے کا امکان ہے، اوگرا نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری ارسال کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے ماہ ستمبر کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تیاری کرلی، آئل اینڈگیس ریگولیٹری اتھارٹی اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری وزارت خزانہ نے ارسال کردی۔

    سمری میں پٹرولیم مصنوعات 5 روپے فی لٹر مہنگی کرنے کی سفارش کی گئی ہے، ذرائع کے مطابق پٹرول کی قیمت میں ساڑھے 4 روپے فی لیٹر اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے فی لٹر تک اضافے کا امکان ہے۔

    پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کاحتمی فیصلہ وزارت خزانہ ،وزیراعظم کی مشاورت سے کرے گی اور 31 اگست کو نئی قیمتوں کا تعین کیا جائے گا۔

    یاد رہے ماہ اگست میں حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 3روپے86پیسےفی لیٹرکااضافہ کیا تھا، جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 103 روپے97 پیسے فی لیٹرہوگئی تھی۔

    خیال رہے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں15روز بعدتبدیل کرنےکی تجویز منظور کر لی گئی تھی اور اب کابینہ کی منظوری پر 15 روزہ بنیادوں پر قیمتوں کا تعین یکم اگست سے ہوگا، نئےطریقہ کار کے تحت قیمتوں سےمتعلق 3 ماہ پیشگی تیاری ممکن ہوسکےگی۔

  • پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیوں کیا؟ شبلی فراز نے وجہ بتادی

    پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیوں کیا؟ شبلی فراز نے وجہ بتادی

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایسااضافہ نہیں دیکھا، اسی وجہ سے قیمتوں میں نظرثانی کرنا پڑی، عوام کو ریلیف دینے کی کوشش کرتے رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا کوروناوبانے دنیا بھر کی معیشتوں کو متاثر کیا، عالمی سطح پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایسا اضافہ نہیں دیکھا، اسی وجہ سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نظرثانی کرنا پڑی۔

    شبلی فراز کا کہنا تھا کہ خطےکی نسبت پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کم اضافہ ہوا، عوام کی فلاح پہلی ترجیح ہے،ریلیف دینے کی کوشش
    کرتے رہیں گے۔

    یاد رہے گذشتہ روز حکومت نے اچانک پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں پچیس روپے سے زائد کا ریکارڈ اضافہ کردیا اور قیمتوں کا اطلاق بھی فوری ہوگیا تھا، فنانس ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ نوٹس کے مطابق پیٹرول 25 روپے58 پیسے فی لیٹر مہنگا ہوکر 100 روپے10 پیسے ، ہائی اسپیڈ ڈیزل 21 روپے 31 پیسے اضافے سے101 روپے 46 پیسے اور مٹی کا تیل ساڑھے 23 روپے بڑھ کر انسٹھ روپے چھ پیسے پر پہنچ گیا۔

    مزید پڑھیں : پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں‌ ریکارڈ اضافہ

    لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 17 روپے84 پیسے فی لیٹراضافہ کیاگیا،اس سے قبل پٹرول 74 روپے 52 پیسے فی لیٹراورہائی اسپیڈ ڈیزل 80 روپے15 پیسے کا مل رہاتھا۔

    بعد ازاں ملک جاری موجود صورتحال میں قیمتوں میں اضافے پر عوم کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا، سخت ردعمل آنے کے بعد وفاقی وزیر برائے پیٹرولیم و توانائی عمر ایوب نے اپنے ٹویٹ میں قیمت میں اضافے پر وضاحت دیتے ہوئے لکھا کہ ‘عالمی منڈی میں گذشتہ ایک ماہ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں بھی دو سے تین روپے گراوٹ آئی ہے۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ اس صورتحال میں حکومت کے اعداد وشمار کے مطابق پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 31.58 روپے کا اضافہ بنتا تھا لیکن حکومت نے اس میں 25.58 روپے کا اضافہ کیا ہے۔ جبکہ ڈیزل لی قیمت میں 24.31 روپے فی لیٹر اضافہ بنتا تھا لیکن حکومت نے اس میں 21.31 روپے اضافہ کیا۔

    خیال رہے قیمتوں میں معمول کے مطابق قیمتوں میں رد و بدل لا اطلاق ہر ماہ کی پہلی تاریخ سے ہوتا ہے تاہم اس مرتبہ نئی قیمتوں کا اطلاق ستائیس جون رات بارہ بجے سے ہی ہو گیا

  • پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی مسترد،  شہبازشریف کا حکومت سے بڑا مطالبہ

    پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی مسترد، شہبازشریف کا حکومت سے بڑا مطالبہ

    لاہور : اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی مسترد کردی اور مطالبہ کیا کہ حکومت پٹرول اورڈیزل کی قیمت 50 روپے فی لیٹرکرے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے حکومت کی پٹرول،ڈیزل کی قیمت میں کمی ناکافی قرار دے دی اور کہا کہ تیل کی قیمتوں میں کمی کاپورافائدہ عوام کومنتقل نہیں کیاجارہا، عالمی منڈی میں قیمتوں میں کمی پرپاکستان نےتیل نہیں خریدا، تیل نہ خریدنےکاخمیازہ عوام کو بھگتنا پڑرہا ہے۔

    شہبازشریف نے مطالبہ کیا کہ حکومت پٹرول اورڈیزل کی قیمت 50 روپے فی لیٹرکرے، عالمی منڈی سےانتہائی کم قیمت پرتیل نہ خریدناحکومت کی غفلت ہے، عالمی منڈی سےکم قیمت تیل خریدکرعوام کوریلیف دینا چاہیئے تھا۔

    صدرمسلم لیگ ن نے کہا کہ حکومت پھرموقع اوروقت ضائع کررہی ہے، بجلی وگیس کی قیمتوں میں 50فیصد یاکم ازکم ایک تہائی کمی کی جائے، بجلی وگیس قیمتوں میں کمی سےعوام کومشکلات میں ریلیف دیاجائے، پٹرول وڈیزل50روپےفی لیٹرکرنےسےبھی حکومت کو نقصان نہیں۔

    یاد رہے حکومت کی جانب سے مئی کے لیے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں15 روپےکمی کا اعلان کیا، جس کے بعد نئی قیمت 81 روپے 58 پیسے تک پہنچ گئی۔ اسی طرح ہائی اسپیڈڈیزل میں 27روپے 15 پیسے کی کمی کا اعلان کیا گیا جس کے بعد فی لیٹر قیمت 80روپے 10 پیسے تک پہنچ گئی۔

    اعلان کے مطابق مٹی کا تیل 30روپےسستا ہوگیا جس کے بعد نئی قیمت 47روپے44پیسےہوگئی، اسی طرح لائٹ ڈیزل 15 روپےسستاہوکر 47 روپے 51 پیسے فی لیٹر تک پہنچ گیا۔

  • پیٹرول کی قیمت میں کتنی کمی کا امکان ہے؟ بڑی‌ خبر آگئی

    پیٹرول کی قیمت میں کتنی کمی کا امکان ہے؟ بڑی‌ خبر آگئی

    اسلام آباد : یکم مئی سے پیٹرول کی قیمت میں 20 روپے68 پیسے فی لیٹر تک کمی کا امکان ہے، اوگرا کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی سمری ارسال کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے عوام کیلئے بڑے ریلیف کی تیاری کرلی گئی، یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کا امکان ہے۔

    اوگرا کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی سمری وزارت پیٹرولیم اور خزانہ کو ارسال کر دی ، جس میں پٹرولیم مصنوعات 44 روپے فی لیٹر تک سستی کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

    سمری کے مطابق اوگرا نے پٹرول کی قیمت میں 20 روپے 68 پیسے فی لیٹر کمی ، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں 33 روپے94 پیسے کمی کی تجویز دی ہے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں 33 روپے94 پیسے کی کمی اور مٹی کے تیل میں 44 روپے 7پیسے فی لیٹر کمی کی سفارش کی ہے۔

    وزیراعظم کی منظوری کے بعد وزارت خزانہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کل کرے گا۔

    گذشتہ روز مشیرخزانہ حفیظ شیخ نے کہا تھا کہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں کمی کے اثرات عوام تک منتقل کئے جائیں گے ، یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید کمی آئی گی۔

    بجٹ کے حوالے سے حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ جون کے پہلے ہفتے میں پیش کریں گے اور بجٹ کورونا بجٹ ہوگا اور عوام کوبجٹ میں ہرممکن ریلیف فراہم کرنےکی کوشش کریں گے۔

    یاد رہے مارچ کے آخر میں وزیراعظم عمران خان نے عوام کے لیے ریلیف پیکج کا اعلان کرتے ہوئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15 روپے فی لیٹر کمی کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    بعد ازاں اپریل میں وزارت خزانہ نے اوگرا کی جانب سے کی جانے والی سفارش کو مسترد کرتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔

  • حکومت عوام کو بڑی خوشخبری دینے کیلئے تیار

    حکومت عوام کو بڑی خوشخبری دینے کیلئے تیار

    اسلام آباد : عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں کمی کے بعد پاکستان میں پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے 89 پیسے فی لیٹر تک کمی کا امکان ہے، اوگرا نے قیمتوں میں کمی کی سفارش کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئل اینڈگیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی سمری حکومت کو ارسال کر دی ہے، جس کے بعد پیٹرولیم منصوعات کی قیمتوں میں نمایاں کمی متوقع ہے۔

    سمری میں پٹرول کی فی لیٹرقیمت میں 5 روپے 89 پیسے جبکہ ڈیزل کی فی لیٹرقیمت میں ساڑھےسات روپےتک کم کرنےکی تجویزدی ہے، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا حتمی فیصلہ وزارت خزانہ اور وزیراعظم کی مشاورت سےکرےگی۔

    مزید پڑھیں : پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ

    انڈسٹری ماہرین کے مطابق کروناوائرس کے باعث عالمی منڈیوں میں خام تیل کی قیمتوں میں بیس فیصد تک کی کمی ہوئی ، جنوری سےاب تک برینٹ کی قیمت بارہ ڈالرکمی کے بعد پچاس ڈالرفی بیرل ہوگئی ہے۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ وزارت خزانہ نے اوگرا کی جانب سے کی جانے والی سفارش کو مسترد کرتے ہوئے اعلامیہ جاری کیا تھا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں رواں ماہ کے آخر تک برقرار رہیں گی۔

    اوگرا نے یکم فروری سے ہائی اسپیڈ ڈیزل دو روپے سینتالیس پیسے مہنگا، پیٹرول چھ پیسے اور مٹی کا تیل 66 پیسے فی لیٹر سستا کرنے کی تجویز دی تھی۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل وفاقی حکومت نے 2020 کے پہلے ہی دن پٹرول کی قیمت میں 2 روپے 61 پیسے فی لیٹر اضافہ کر دیا تھا۔

  • پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

    پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

    لاہور : پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا، جس میں کہا گیا قیمتوں میں اضافہ آئین اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے، استدعا ہے عدالت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کالعدم قرار دے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف درخواست دائر کردی گئی ، دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی کا نیا طوفان اٹھ کھڑا ہوگا قیمتوں میں اضافہ آئین اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا پوری دنیا میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم جبکہ پاکستان میں بڑھا دی گئیں، استدعا ہے کہ عدالت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کالعدم قرار دے۔

    یاد رہے حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کیا تھا ، جس کے مطابق پٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں چھ چھ روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے، نئے نرخوں کے بعد پیٹرول اٹھانوے روپےنواسی پیسےاور ڈیزل ایک سو سترہ روپے تینتالیس پیسے کا ہوگیا۔

    مزید پڑھیں : حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں پھر اضافہ کر دیا

    مٹی کےتیل کی قیمت تین روپے فی لیٹر بڑھ گئی، اب مٹی کا تیل نواسی روپےاکتیس پیسے اور لائٹ ڈیزل اسی روپے چون پیسے فی لیٹر ملےگا جبکہ لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی قیمت بھی تین روپے بڑھادی گئی۔

    اوگرا نے پٹرول گیارہ روپے اکیانوے پیسے اورہائی اسپیڈ ڈیزل گیارہ روپے سترہ پیسے بڑھانے جبکہ مٹی کا تیل چھ روپے پینسٹھ پیسےاور لائٹ ڈیزل چھ روپے انچاس پیسے مہنگا کرنے کی تجویز دی تھی۔

  • پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

    پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

    لاہور : پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا اور استدعا کی عدالت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کو کالعدم قرار دے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کیخلاف درخواست دائر کردی گئی ، درخواست اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی۔

    درخواست گزار کا مؤقف ہے کہ عالمی سطح پر پٹرولیم قیمتوں میں کمی ہوئی ہے جبکہ پاکستان میں اضافہ کر دیا گیا ہے، حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں اضافی سیلز ٹیکس کی وجہ سے بڑھی ہیں۔

    دائر درخواست میں کہا گیا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے ملک بھر میں مہنگائی میں مزید اضافہ ہو گا۔ حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر 17 فیصد اضافی سیلز ٹیکس کی وصولی غیر آئینی ہے۔

    درخواست گزار نے استدعا کی عدالت حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کو کالعدم قرار دے۔

    درخواست میں وفاقی حکومت، اوگرا اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا

    یاد رہے گذشتہ روز حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کرتے ہوئے پٹرول 5 روپے فی لیٹر مہنگا کردیا تھا جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 6 روپے 37 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا۔

    پٹرول کی قیمت میں پانچ روپے فی لیٹر اضافے کے بعد پٹرول کی نئی قیمت 97 روپے 83 پیسے ہو گئی ہے۔

    خیال رہے کہ اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات میں 13 روپے فی لیٹر تک اضافے کی سمری وزارتِ پٹرولیم کو ارسال کی تھی۔

  • پیپلزپارٹی عوام پردوہراعذاب نازل نہیں ہونےدےگی،خورشیدشاہ

    پیپلزپارٹی عوام پردوہراعذاب نازل نہیں ہونےدےگی،خورشیدشاہ

    اسلام آباد : اپوزیشن لیڈرخورشیدشاہ نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کوحکومتی پالیسیوں کی ناکامی قراردیا اور کہا کہ موجودہ فضامیں پٹرولیم کی قیمتوں میں اضافہ ظلم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قائد حزب اختلاف خورشیدشاہ نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پراظہارافسوس کرتے ہوئے قیمتوں میں اضافے کو حکومتی پالیسیوں کی ناکامی قراردیدیا۔

    خورشیدشاہ کا کہنا تھا کہ موجودہ فضامیں پٹرولیم کی قیمتوں میں اضافہ ظلم ہے، ہم کسی صورت عوام پرظلم نہیں ہونےدیں گے، حکومت نےاندرونی اوربیرونی قرضوں کابوجھ عوام پرڈالاہے، مالیاتی ریزروتاریخ کی بلندسطح کوچھونےکے دعوےکہاں ہیں۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ حکومت پہلے ہی پٹرولیم مصنوعات پر ناجائزٹیکس لگا چکی ہے، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نیااضافہ مہنگائی کاطوفان ہے۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی عوام پردوہراعذاب نازل نہیں ہونےدےگی، حکومت کےجھوٹےدعوؤں کوبےنقاب کریں گے، حکومت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ واپس لے۔

    یاد رہے کہ حکومت کی جانب سال نو پر پیٹرول کی قیمت میں پانچ اعشاریہ دو فیصد کا اضافہ کردیا گیا، پیٹرول کی قیمت چار روپے چھ پیسے اضافے کے بعد اکیاسی روپے تیریپن پیسے ہوگئی۔


    مزید پڑھیں :  نئے سال کے آغازپرپیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ


    ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت تین روپے چھیانوئے پیسے فی لیٹر اضافے کے ساتھ نواسی روپے اکانوے پیسے ہوگئی جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت میں چھ روپے اناسی پیسے جبکہ لائٹ ڈیزل چھ روپے پچیس فیصد مہنگا کردیا گیا ۔

    مٹی کی تیل کی قیمت باسٹھ روپے تیس پیسے ہوگئی ہے۔

    وزیر اعظم کےمشیر برائے خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پیٹرول پر سیلز ٹیکس میں کوئی ردوبدل نہیں کیا گیا جبکہ ڈیزل پر جی ایس ٹی کم کیا گیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔