Tag: پٹرولیم مصنوعات

  • پی ایس او کی فروخت میں اضافہ

    پی ایس او کی فروخت میں اضافہ

    اسلام آباد : پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کی پٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں اکتوبر کے دوران ماہانہ بنیادوں پر23 فیصد کی نمو ریکارڈ کی گئی ہے۔

    انڈسٹری کے اعداد و شمارکے مطابق اکتوبرمیں پی ایس او کے 0.63 ملین ٹن پٹرولیم مصنوعات کی فروخت ریکارڈ کی گئی جو ستمبر کے مقابلہ میں 23 فیصد زیادہ ہے، ستمبر میں پی ایس او کے 0.51ملین ٹن پٹرولیم مصنوعات کی فروخت ریکارڈ کی گئی تھی۔

    جاری مالی سال کے پہلے 4 ماہ میں پی ایس او کے 2.54 ملین ٹن پٹرولیم مصنوعات کی فروخت ریکارڈ کی گئی ہے جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 21 فیصد کم ہے۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں پی ایس او کے 3.21ملین ٹن پٹرولیم مصنوعات کی فروخت ریکارڈ کی گئی تھی۔

    اعداد و شمار کے مطابق جاری مالی سال کے پہلے 4 ماہ میں پی ایس او کے پٹرول کی 1.13 ملین ٹن، ہائی اسپیڈ ڈیزل 1.10ملین ٹن اور فرنس آئل کی 0.09 ملین ٹن فروخت ریکارڈ کی گئی ہے۔

    ، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں پی ایس او کے 1.11ملین ٹن پٹرول،1.13 ملین ٹن ہائی اسپیڈ ڈیزل اور0.76 ملین ٹن فرنس آئل کی فروخت ریکارڈ کی گئی تھی۔

  • پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے ساتھ  لیوی کا ریکارڈ بوجھ بھی عوام پر

    پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے ساتھ لیوی کا ریکارڈ بوجھ بھی عوام پر

    اسلام آباد : ملکی تاریخ میں پہلی بار مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں سب سےزیادہ لیوی وصول کی گئی، لیوی کی مد میں222ارب روپے وصول کئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے ساتھ پیٹرولیم لیوی کا ریکارڈ بوجھ بھی عوام پر ڈال دیا گیا، ملکی تاریخ میں پہلی بار مالی سال کی پہلی سہہ ماہی میں سب سے زیادہ لیوی کی وصولی کی گئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ جولائی تاستمبر2023سالانہ بنیاد پر پیٹرولیم لیوی کی وصولی میں368فیصد کااضافہ ہوا اور وفاق نےرواں مالی سال کی پہلی سہہ ماہی لیوی کی مد میں222ارب روپے وصول کئے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ گذشتہ سال جولائی تاستمبر لیوی کی مد میں وصولی47 ارب48 کروڑ روپے تھی اور رواں مالی سال کیلئے پیٹرولیم لیوی کی وصولی کاہدف869 ارب روپےمقرر ہے۔

    گذشتہ سال پیٹرولیم لیوی کی مد میں580ارب روپےوصول کئے گئےتھے، اس وقت فی لیٹر پیٹرول پر60 روپےلیوی وصول کی جارہی ہے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کےفی لیٹر پر 55روپے کے حساب سے لیوی عائد ہے۔

  • پٹرولیم قیمتوں میں ریکارڈ کمی کا براہ راست فائدہ عوام تک پہنچانے کا فیصلہ

    پٹرولیم قیمتوں میں ریکارڈ کمی کا براہ راست فائدہ عوام تک پہنچانے کا فیصلہ

    پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ریکارڈ کمی کے بعد اس کا براہ راست فائدہ عوام تک پہنچانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نگران وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا، جس میں قیمتوں میں کمی کے لیے 48 گھنٹے کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے۔ صوبے میں ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں 10 فیصد تک کمی لانےکا ٹاسک دیا گیا ہے۔

    نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے تناسب سے ٹرانسپورٹ کرائے کم کیے جائیں گے۔

    اس حوالے سے نگراں وزیر اور سیکریٹری ٹرانسپورٹ کو ٹرانسپورٹرز کے ساتھ فوری میٹنگ کرنے کی بھی ہدایت دی گئی۔ وزیر صنعت و زراعت ایس ایم تنویر گھی، فلور و دیگر ایسوسی ایشنز کے ساتھ مذاکرات کریں گے۔

    سیکریٹری زراعت، کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو روزمرہ اشیا کی قیمتوں میں کمی لانے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔ چیف سیکریٹری روزانہ کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرزسے میٹنگ کرکے اقدامات کا جائزہ لیں گے۔

    پنجاب کے نگراں وزیراعلیٰ کی جانب سے پرائس کنٹرول مجسٹریٹس اور پرائس کنٹرول کمیٹیوں کو فعال کردار ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

    محسن نقوی کا کہنا تھا کہ ذخیرہ اندوزوں کے خلاف بلاامتیاز کریک ڈاؤن جاری رکھا جائے۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ براہِ راست عوام کو منتقل کرکے ریلیف دیا جائے گا۔

  • پٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں نمایاں کمی

    پٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں نمایاں کمی

    اسلام آباد : پٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں سالانہ بنیادوں پر16 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

    او سی اے سی اور انڈسٹری کے اعداد و شمار کے مطابق جولائی سے ستمبر تک کی مدت میں 3.77ملین ٹن پٹرولیم مصنوعات کی فروخت ریکارڈ کی گئی جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 16فیصد کم ہے۔

    گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 4.49ملین ٹن پٹرولیم مصنوعات کی فروخت ریکارڈ کی گئی تھی۔ ستمبرمیں 1.01ملین ٹن پٹرولیم مصنوعات کی فروخت دیکھنے میں آئی جوگزشتہ سال ستمبرکے مقابلے میں 34فیصد کم ہے۔

    گزشتہ سال ستمبرمیں 1.52ملین ٹن پٹرولیم مصنوعات کی فروخت ریکارڈ کی گئی تھی۔ اگست کے مقابلے میں ستمبرمیں پٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں ماہانہ بنیادوں پر16فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ اگست میں 1.41 ملین ٹن پٹرولیم مصنوعات کی فروخت ریکارڈ کی گئی جو ستمبر میں کم ہوکر1.01ملین ٹن ہوگئی۔

    اعداد و شمار کے مطابق پہلی سہ ماہی میں پٹرول کی فروخت میں سالانہ بنیادوں پر ایک فیصد، ہائی سپیڈ ڈیزل کی فروخت میں 2فیصد اور فرنس آئل کی فروخت میں سالانہ بنیادوں پر65فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    پی ایس او کی پٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں پہلی سہ ماہی کے دوران سالانہ بنیادوں پر 19فیصد،اٹک پٹرولیم 7فیصد،شیل16فیصد کمی جبکہ حیسکول کی پٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں پہلی سہ ماہی کے دوران سالانہ بنیادوں پر35فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

  • نگراں حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

    نگراں حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

    لاہور : نگراں حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا، جس میں استدعا کی گئی کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو کالعدم قرار دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف درخواست دائر کردی گئی، جوڈیشل ایکٹوزم پینل نےقیمتوں میں اضافےکیخلاف درخواست دائر کی۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں قیمتوں کےمقابلےمیں پاکستان میں بے تحاشا اضافے کیا گیا، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی بڑھ جائے گی۔

    درخواست میں کہا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کےتعین کاکوئی میکنزم موجودنہیں، استدعا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو کالعدم قرار دیا جائے۔

  • پیٹرول کی قیمت میں اضافے کے بعد عوام کیلئے ایک اور بُری خبر آگئی

    پیٹرول کی قیمت میں اضافے کے بعد عوام کیلئے ایک اور بُری خبر آگئی

    اسلام آباد : حکومت نے پیٹرول پر فریٹ مارجن میں ڈیڑھ روپے فی لیٹر اضافہ اور ڈیزل پر تیل کمپنیوں کا مارجن 24 پیسے فی لیٹر اضافہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈالر کی اونچی اڑان اور ٹیکسز میں اضافہ عوام پر قہر بن کر گرا ، حکومت نے پٹرولیم مصنوعات پر ترسیلی مارجن اور تیل کمپنیوں کا مارجن بڑھا دیا۔

    پیٹرول پر فریٹ مارجن میں ڈیڑھ روپے فی لٹر کا اضافہ کردیا گیا ، دستاویز میں بتایا ہے کہ پٹرول پر تیل کے ترسیلی اخراجات کا مارجن 4روپے13 پیسے فی لٹر مقرر کیا ہے۔

    دستاویز میں کہنا تھا کہ ڈیزل پر تیل کمپنیوں کا مارجن 24 پیسے فی لٹر بڑھا دیا گیا اور ڈیزل پر تیل کمپنیوں کا مارجن بڑھا کر6 روپے 24 پیسے فی لٹر کردیا گیا۔

    حکومت پٹرول پر 72روپے 13 پیسے فی لیٹر ٹیکسز وصول کررہی ہے ، پٹرول کی بنیادی قیمت 218 روپے 32 پیسے فی لٹر ہے اور پٹرول پر 55 روپے فی لٹر لیوی وصول کی جارہی ہے۔

    پیٹرول پر ڈیلر مارجن 7 روپے اور تیل کمپنیوں کا مارجن مارجن 6 روپے 24 پیسے فی لٹر ہے، پٹرول پر سیلز ٹیکس کی شرح صفر ہے۔

    ڈیزل کی بنیادی قیمت 233 روپے 19 پیسے فی لٹر ہے، حکومت ڈیزل پر63روپے 24پیسے فی لٹرٹیکسز اورمارجن وصول کررہی ہے، حکومت ڈیزل پر 50 روپے فی لٹر پٹرولیم لیوی وصول کررہی ہے۔

    ڈیزل پر ڈیلر مارجن کی مدمیں 7 روپے فی لٹر وصول کئے جارہے ہیں جبکہ ڈیزل پر تیل کمپنیوں کا مارجن 6 روپے 24 پیسے فی لٹروصول کیا جارہا ہے، ڈیزل پر سیلز ٹیکس کی شرح صفر ہے۔

  • قیمتیں بڑھنے کا سن کر پمپ مالکان نے پٹرول کی فروخت بند کر دی

    قیمتیں بڑھنے کا سن کر پمپ مالکان نے پٹرول کی فروخت بند کر دی

    دیپالپور: پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے کا سن کر پمپ مالکان نے پٹرول کی فروخت بند کر دی، جہاں پٹرول مل رہا ہے وہاں عوام کا رش لگ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق دیپالپور میں شہریوں کی پریشانی میں اضافہ ہوگیا ہے، قیمتیں بڑھنے کی خبر آنے کے بعد پٹرول پمپ مالکان نے پٹرول کی فروخت بند کر دی، جن پمپس پر پٹرول مل رہا ہے وہاں شہریوں کی لمبی لائنیں لگی ہوئی ہیں۔

    موٹرسائیکل کے لیے 300، گاڑی کے لیے ایک ہزار سے زیادہ کا پٹرول نہیں دیا جا رہا، شہر کے متعدد پٹرول پمپس بند ہونے کے باعث عوام پریشان ہیں جب کہ انتظامیہ بھی غائب ہے۔

    واضح رہے کہ پی ڈی ایم حکومت نے مدت ختم ہونے سے قبل پیٹرول کی قیمت میں 19 روپے 95 پیسے فی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 19 روپے90 پیسےفی لیٹر اضافہ کیا تھا۔

    اضافے کے بعد پٹرول کی نئی قیمت 272 روپے 95 پیسے فی لیٹر اور ڈیزل کی فی لیٹر نئی قیمت 272 روپے 90 پیسے ہوگئی تھی، اب پھر سے عوام پر پٹرول بم گرانے کی تیاری کرتے ہوئے قیمتوں میں مزید اضافے کی اطلاعات ہیں۔

  • پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا امکان

    پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا امکان

    اسلام آباد: ملک میں 15 اگست سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے، ذرائع کے مطابق عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے باعث قیمتوں میں اضافہ ممکن ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بین ا لاقوامی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے خام تیل کی قیمت 86 ڈالر سے 91ڈالر فی بیرل تک تجاوز کرچکی ہے، جبکہ خام تیل پر دو ڈالر فی بیرل پریمیئم چارجز الگ ہیں۔

    تیار پٹرول اور ڈیزل کی فی بیرل قیمت 97 ڈالر سے 102 ڈالر تک بڑھ چکی ہے، اگر قیمت یہی رہی تو ملک میں پٹرول کی قیمت میں 15روپے فی لیٹر اضافہ ہوسکتا ہے، جبکہ ڈیزل کی قیمت بھی 20فی لیٹر بڑھ سکتی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ڈی ایم کی اتحادی حکومت میں پٹرول، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا صرف بجلی اور گیس کی مد میں صارفین پر 1800 ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ ڈالا گیا۔

    حکومت نے سوا سالہ اقتدار کے دوران پٹرولیم مصنوعات 129 روپے 25 پیسے فی لیٹر تک مہنگی کیں جب کہ بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 15 روپے 41 پیسے تک فی یونٹ اضافہ کیا گیا اسی طرح گیس کے نرخوں میں بھی 112 فیصد تک اضافہ کیا گیا جس کے باعث ان کی قیمتوں نے تاریخ کی بلندیوں کو چھو لیا۔

    بات کی جائے پٹرولیم مصنوعات کی تو پٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 123 روپے 9 پیسے کا اضافہ کیا گیا جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل 129 روپے 25 پیسے فی لیٹر مہنگا کیا گیا۔

    گزشتہ سال بجلی صارفین پر 3.39 روپے فی یونٹ اضافی سر چارج الگ عائد کیا گیا تھا۔ گیس صارفین پر 310 ارب سے زائد کا اضافی بوجھ ڈالا گیا۔

  • پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ عدالت میں چیلنچ

    پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ عدالت میں چیلنچ

    لاہور : پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ لاہورہائیکورٹ میں چیلنچ کردیا گیا، جس میں استدعا کی گئی کہ قیمتوں میں حالیہ اضافہ کالعدم قرار دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف لاہورہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔

    لاہورہائی کورٹ میں درخواست اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی ، جس میں وفاقی حکومت،اوگرا سمیت دیگر حکام کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ دنیا بھر میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی آ رہی ہے اور پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافہ کر دیا گیا ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ کالعدم قرار دیا جائے۔

    گذشتہ روز حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 19روپے95پیسےروپے فی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 19روپے90 پیسےفی لیٹر اضافے کا اعلان کیا تھا۔

    اسحاق ڈار نے کہا تھا اضافے کے بعد پٹرول کی نئی قیمت 272 روپے 95 پیسے فی لیٹر اور ڈیزل کی فی لیٹر نئی قیمت 272روپے 90پیسے ہوگئی، پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔

  • پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہوگا یا کمی ؟ عوام کے لئے بڑی خبر

    پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہوگا یا کمی ؟ عوام کے لئے بڑی خبر

    اسلام آباد : حکومت کی جانب پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان آج کیا جائے گا، اوگرا سمری کو مد نظر رکھ کر نئی قیمتوں کا فیصلہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کااعلان آج کیا جائے گا، نئی قیمتوں کا اطلاق16سے31 جولائی کیلئے ہوگا۔

    اوگرا حکام نے بتایا کہ اب تک قیمتوں سےمتعلق سمری نہیں بھیجی گئی، شام کو اوگرا کی جانب سےسمری حکومت کوبھیجی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ اوگرا سمری کو مد نظر رکھ کر نئی قیمتوں کا فیصلہ کیا جائے گا، وزیر اعظم کی منظوری کے بعد قیمتوں کا اعلان کیا جائے گا۔

    یاد رہے 30 جون کو وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے آئندہ 15 روز کیلئے ڈیزل کی قیمت میں اضافے کا اعلان کیا تھا جبکہ پیٹرول کی قیمت کو برقرار رکھا گیا تھا۔

    وزیر خزانہ اسحاق ڈار اپنے ایک ویڈیو میں پیغام میں کہا تھا کہ اگلے 15 یوم کیلئے پیٹرول کی قیمت میں کسی قسم کا کوئی ردوبدل نہیں کیا جارہا۔

    وزیر اعظم کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کم سے کم اضافے کی ہدایت پر ڈیزل کی قیمت میں ساڑھے 7 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا تھا جبکہ پٹرول کی قیمت 262روپے فی لیٹربرقرار رہے گی۔

    ڈیزل کی قیمت میں 7روپے50پیسے فی لیٹر اضافہ کے بعد ڈیزل کی نئی قیمت 260روپے 50 پیسے فی لیٹر ہوگی۔