Tag: پٹرولیم مصنوعات

  • پٹرولیم مصنوعات پر لیوی بڑھانے کا اختیار پارلیمنٹ سے لے لیا گیا

    پٹرولیم مصنوعات پر لیوی بڑھانے کا اختیار پارلیمنٹ سے لے لیا گیا

    اسلام آباد: وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات پر لیوی بڑھانے کا اختیار پارلیمنٹ سے لے لیا گیا، حکومت اب کابینہ کے فیصلے سے لیوی عائد کرسکے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا ، جس میں وزارت خزانہ کے حکام نے بتایا کہ پٹرولیم مصنوعات پر لیوی بڑھانے کا اختیارپارلیمنٹ سے لے لیا گیا ہے۔

    حکام کا کہنا تھا کہ حکومت پارلیمنٹ کی منظوری کےبغیر کابینہ کے فیصلے سے لیوی عائد کرسکے گی، حکومت پٹرولیم لیوی 50 روپے سے بڑھانے کا اختیار کابینہ کی منظوری سے استعمال کر سکے گی۔

    وزارت خزانہ نے کہا کہ پٹرولیم لیوی بڑھانے کیلئے پارلیمنٹ کےبجائے وفاقی حکومت کابینہ کی منظوری حاصل کرسکتی ہے۔

    جس پر سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ یہ پارلیمنٹ کےاختیارات سےتجاوزہے، حکومت پارلیمنٹ کی مرضی کےبغیرپٹرولیم مصنوعات پر لیوی 50 سے 60 روپے کر دے گی۔

  • تیل کمپنیاں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مزید بڑھانے پر بضد ، دھمکی دے دی

    تیل کمپنیاں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مزید بڑھانے پر بضد ، دھمکی دے دی

    اسلام آباد : تیل کمپنیاں نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مزید بڑھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے فصلوں کی کٹائی کے دوران تیل فراہم نہ کرنے کی دھمکی دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق تیل کمپنیاں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مزید بڑھانے پر بضد ہوگئی اور فصلوں کی کٹائی کے دوران تیل فراہم نہ کرنے کی دھمکی دےدی۔

    تیل کمپنیوں کی تنظیم نے قیمتوں کےتعین کےطریقہ کارپرحکومت کوخط لکھ دیا ، جس میں کہا ہے کہ روپےکی بےقدری سےتیل کمپنیوں کو35ارب 88کروڑکےنقصان کاسامنا ہے۔

    او سی اے سی کی جانب سے خط میں کہا گیا ہے کہ کسٹمز ڈیوٹی کا فرق 2 ارب 93 کروڑ روپے ہے اور حکومت ایک سال سے پٹرولیم مصنوعات کی اصل قیمت مقررنہیں کر رہی۔

    خط میں کہنا ہے کہ پٹرول پر 22 روپے 22 پیسےاورڈیزل پر 74 روپے 91 پیسےایکسچینج ریٹ ایڈجسٹمنٹ کی گئی۔

    کمپنیوں نے تیل کی قیمتوں کا تعین اصل فارمولے پر کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ابھی بھی طےشدہ پرائسنگ فارمولے پرمکمل عمل نہیں کیا جا رہا۔

    او سی اے سی کا کہنا تھا کہ حکومت تیل کمپنیوں کومالی بحران سےنکالنےکےاقدامات کرے،قیمتوں کا صحیح تعین نہ کرنے سے فصلوں کی کٹائی کے دوران تیل فراہم نہیں کرسکیں گے۔

  • پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے بعد ایک اور اضافی بوجھ عوام پر ڈال دیا گیا

    پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے بعد ایک اور اضافی بوجھ عوام پر ڈال دیا گیا

    اسلام آباد : پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد ایک اور اضافی بوجھ عوام پر ڈال دیا گیا،پٹرول پر ایکسچینج ریٹ کی مد میں 9 روپے 92 پیسے فی لیٹر وصول کئے جانے لگے۔

    تفصیلات کے مطابق پٹرولیم مصنوعات میں ڈالر کی قدر بڑھنے کا اضافی بوجھ عوام پر ڈال دیا گیا۔

    عوام سے پٹرول پر ایکسچینج ریٹ کی مد میں 9 روپے 92 پیسے فی لیٹروصول کئے جارہے ہیں ،پٹرول کی بنیادی قیمت 205 روپے 58 پیسےفی لیٹر ہے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ پٹرول پر پٹرولیم لیوی کی شرح 50روپے فی لیٹرعائد ہے جبکہ 3 روپے 42 پیسے فی لیٹر فریٹ مارجن عائد ہے۔

    ڈسٹری بیوٹرزمارجن 6 اورڈیلرز مارجن کی مد میں 7 روپے وصول کئے جارہےہیں ، پٹرول پرابھی تک سیلز ٹیکس کی شرح صفر ہے جبکہ عوام کو پٹرول 272 روپے فی لیٹر میں دستیاب ہے۔

    ڈیزل کی بنیادی قیمت 234 روپے 42 پیسے فی لیٹر ہے اور ڈیزل پر پٹرولیم لیوی کی مد میں 40روپےفی لیٹر وصول کئےجارہےہیں۔

    ڈیزل پر فریٹ مارجن منفی 6 روپے 76 پیسے فی لیٹر ہے اور ڈیزل پرڈسٹری بیوٹرزمارجن کی مد میں 5 روپے 34 پیسے فی لیٹر وصول کئے جارہے ہیں

    ڈیزل پر 7 روپے فی لیٹرڈیلرز مارجن عائد ہے جبکہ عوام کے لیے ڈیزل کی قیمت 280 روپے فی لیٹر ہے۔

  • پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافے کا خدشہ

    پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافے کا خدشہ

    اسلام آباد : پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ ہوشربا اضافے کے بعد قوم پر ایک بار پھر مہنگائی کا بڑا خطرہ منڈلا رہا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف شرائط پر پٹرولیم مصنوعات مزید مہنگی ہونے کا خدشہ ہے، سیلز ٹیکس کے نفاذ سے قیمتوں میں مزید اضافے کی گنجائش موجود ہے۔

    ذرائع کے مطابق اس وقت ہائی اسپیڈ ڈیزل اور پٹرول پر سیلزٹیکس کی شرح صفر ہے، ڈیزل پر لیوی میں اضافے، سبسڈی ختم کرنے سے20روپے 70پیسے اضافہ بنتا ہے۔

    اس وقت ڈیزل پر لیوی40روپے،50پیسے تک بڑھائی جائے گی، ایک لیٹر ڈیزل پر اس وقت10روپے70پیسے سبسڈی دی جارہی ہے، ہائی اسپیڈ ڈیزل پر آئی ایم ایف کی شرط پر سبسڈی ختم کی جائے گی۔

    اس کے علاوہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں کے تناسب سے نظرثانی بھی ہوگی، ڈالر کی قدر میں اضافے کے اثرات بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر پڑیں گے۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے پٹرول پر6روپے8پیسے فی لیٹرسبسڈی ختم کردی ہے۔

  • پاکستان بزنس فورم نے ڈالر کی قدر میں  اضافے کو معیشت کی تباہی قرار دیدیا

    اسلام آباد: پاکستان بزنس فورم نے ڈالر کی قدر میں  اضافے کو معیشت کی تباہی قرار دیا ہے۔

    پاکستان بزنس فورم کے نائب صدر چوہدری احمد جواد نے کہاہے کہ ڈالر کی قدر میں  اضافہ معیشت کی تباہی ہے، ڈالر کے اضافے سے افراد زر کی شرح 30 فیصد کو چھوئےگی۔

    چوہدری احمد جواد نے کہا کہ 2 سب میں ایک ڈالر کے مقابلے میں 30 روپے کی گراؤٹ ہوچکی ہے، جس سے ملکی قرضوں میں ڈھائی کھرب کا اضافہ ہوگیا ہے۔

    پاکستان بزنس فورم کے نائب صدر چوہدری احمد جواد نے کہاہے کہ ڈالر کی قیمت میں ہوشربا اضافے سے پٹرولیم مصنوعات میں 50 فیصد اضافہ دیکھنے میں آئےگا۔

    پاکستان بزنس فورم کے نائب صدر نے کہا کہ یہ اقدام اسٹیٹ بینک نے کس معیار پر کیا، یہ چند ڈالر کیلئے پالیسی ساز ملکی معیشت کو تباہ کرنے کے لیے تیار رہتے ہیں۔

  • پٹرولیم مصنوعات کی  قیمتوں میں حالیہ کمی  لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

    پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ کمی لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

    لاہور : پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ کمی کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا، جس میں استدعا کی گئی کہ عالمی قیمتوں کے حساب سے پیٹرول کی قیمتیں مقررکی جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ کمی کیخلاف درخواست دائر کردی گئی، درخواست جوڈیشل ایکٹوزم پینل نےلاہور ہائیکورٹ میں دائرکی۔

    جس میں وفاقی حکومت اور اوگرا سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ دنیا میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی ہوئی اور پاکستان میں پٹرولیم قیمتوں میں معمولی کمی کی گئی ہے۔

    معمولی کمی سے مہنگائی میں کمی نہیں ہوگی اور 10یا 12 روپےکی کمی سےمہنگائی میں کوئی فرق نہیں پڑےگا۔

    عدالت 50روپےفی لیٹرپیٹرول سستاکرنےکا حکم دے اور بین الاقوامی قیمتوں کے مطابق پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مقرر کی جاٸیں۔

    گذشتہ روز حکومت نے پیٹرولییم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا تھا ، وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ پیٹرول کی قیمت میں 12 روپے 63 پیسے کمی کی گئی ، جس کے بعد نئی قیمت 224 روپے 80 پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے۔

    حکومت کی جانب سے ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 12 روپے 13 پیسے کمی کی گئی، جس کے بعد ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 235 روپے 30 پیسے فی لیٹر ہوگئی۔

  • پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے اہم خبر آگئی

    پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے اہم خبر آگئی

    اسلام آباد : اوگرا نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے تعین کے حوالے سے گردش کردہ خبریں بے بنیاد قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان اوگرا کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے تعین کے حوالے سے گردش کردہ خبریں بے بنیاد ہیں، قیمتوں کا تعین 15 ستمبر 2022 رات کو کیا جائے گا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے بارے میں غلط معلومات پھیلانے سے گریز کیا جائے۔

    اوگرا کا کہنا تھا کہ مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی سپلائی میں خلل پیدا ہوسکتا ہے۔

    یاد رہے یکم ستمبر کو وفاقی حکومت نے عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے باوجود پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    جس کے مطابق پیٹرول 2 روپے 7 پیسے فی لیٹر مہنگا ہوکر 235.98 روپے کا ہوگیا جبکہ ڈیزل کی قیمت 2 روپے 99 پیسے اضافے کے ساتھ 247 روپے 43 پیسے فی لیٹر تک پہنچ گئی تھی۔

  • پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ لاہور  ہائی کورٹ  میں چیلنج

    پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

    لاہور: پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ، جس میں پٹرولیم مصنوعات میں اضافہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف درخواست دائر کردی گئی ، درخواست اظہرصدیق کی جانب سے دائر کی گئی۔

    درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ عالمی منڈی کےبرعکس قیمتیں بڑھائی گئیں ، قیمت بڑھانےکے لیے کابینہ سےمنظوری لی گئی نہ وجوہات بتائی گئیں، قیمتوں میں اضافےسے مہنگائی میں ہوشربااضافہ ہوگا۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت پٹرولیم مصنوعات میں اضافہ کالعدم قراردے اور عوام کوپٹرولیم مصنوعات سستےداموں فراہم کرنے کا حکم دے۔

    یاد رہے شہباز حکومت کی جانب سے ایک ہفتے میں پٹرول ساٹھ روپے فی لیٹرمہنگا کر دیا، 30 روپے اضافے کے بعد پٹرول کی نئی قیمت 209 روپے 86 پیسے، ڈیزل 204 روپے 15 پیسے کا ہوگیا جبکہ مٹی کے تیل کی فی لیٹرقیمت میں 26 روپے 38 پیسے کا اضافہ ہوا۔

  • پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا امکان ، آج اہم فیصلہ متوقع

    پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا امکان ، آج اہم فیصلہ متوقع

    اسلام آباد : حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق آج اہم فیصلہ متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے ،ذرائع کا کہنا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے آج اہم فیصلہ متوقع ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات پردی جانےوالی سبسڈی کومرحلہ وارختم کیا جا سکتا ہے، سبسڈی کو مرحلہ وار ختم کرکے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھائی جائیں گی۔

    ذرائع نے بتایا کہ اوگرا نے پٹرولیم مصنوعات پربڑھتی ہوئی سبسڈی سےآگاہ کر دیا، فی لیٹر پٹرول پر حکومت 29 روپے 60 پیسے سبسڈی دیتی ہے اور 16مئی سے فی لیٹرپٹرول کی یہ رقم 45 روپے 14 پیسے تک پہنچ جائے گی۔

    ذرائع نے کہا کہ ڈیزل پر فی لیٹرسبسڈی اس وقت 73روپے4پیسے ہے، 16 مئی سےڈیزل پرسبسڈی 85 روپے 85 پیسے تک پہنچ جائے گی، اسی طرح مٹی کے تیل پر فی لیٹر سبسڈی 43 روپے 16 پیسے ہے، 16 مئی سے مٹی کے تیل پر فی لیٹر سبسڈی 50.44 روپے ہو جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ لائٹ ڈیزل آئل پراس وقت فی لیٹرسبسڈی64.70 روپے ہے، 16مئی سےلائٹ ڈیزل پریہ سبسڈی 68 روپے فی لیٹر ہو جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق ساری سبسڈی ختم کریں تو فی لیٹرپٹرول 45 روپے 15 پیسے بڑھانا پڑےگا اور پوری سبسڈی ختم کرنےسےپٹرول195روپے کا ہو جائے گا۔

    اس طرح مکمل سبسڈی ختم کرنے سے ڈیزل 230 روپےفی لیٹر ، مٹی کےتیل 176روپے اور لائٹ ڈیزل فی لیٹر 186 روپے 31 پیسے تک پہنچ جائے گا۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ روپے کی بے قدری بھی پٹرولیم مصنوعات قیمتوں میں اضافے کاباعث ہے، پٹرولیم مصنوعات قیمتوں کا حتمی فیصلہ وزارت وزیر اعظم کی مشاورت سے کرے گی۔

  • یکم مئی سے پیٹرول کی قیمتیں بڑھیں گی یا نہیں ؟ حکومت کا بڑا فیصلہ

    یکم مئی سے پیٹرول کی قیمتیں بڑھیں گی یا نہیں ؟ حکومت کا بڑا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں فوری اضافے کا فیصلہ مؤخر کردیا ، یکم مئی تک پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رہیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق یٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں متوقع اضافے پر ڈیزل بحران کے معاملے پر حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں فوری اضافے کا فیصلہ مؤخر کردیا۔

    یکم مئی تک پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقراررہیں گی ، اوگرا سمری اورعالمی مارکیٹ میں قیمتوں کے تعین کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔

    آئی ایم ایف مذاکرات کےبعدقیمتوں میں اضافےکی خبریں گردش میں تھیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں متوقع اضافے کو لے کر ڈیزل کی ذخیرہ اندوزی کی گئی۔

    حکومت نے ذخیرہ اندوزی میں ملوث کمپنیوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے اوگرا اور دیگر اداروں کو کارروائی عمل میں لانے کی ہدایت جاری کردی۔

    اوگرا نے چاروں صوبائی چیف سیکریٹریز کو ذخیرہ اندوزی کیلئے خط بھی لکھ دیا، جس میں کہا ہے کہ ڈیزل فراہمی میں رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ شہری علاقوں میں ڈیزل کی فراہمی بتدریج جاری ہے تاہم دیہی علاقوں میں کمپنیوں کی جانب سےڈیزل کی فراہمی روکی گئی۔