Tag: پٹھان کوٹ

  • مقبوضہ کشمیر میں 8سالہ بچی کا قتل کیس: 6 ملزمان  مجرم قرار

    مقبوضہ کشمیر میں 8سالہ بچی کا قتل کیس: 6 ملزمان مجرم قرار

    پٹھان کوٹ : مقبوضہ کشمیرمیں آٹھ سال کی بچی سے زیادتی اورقتل کے مقدمے میں 6 ملزمان مجرم قرار دے دیا گیا جبکہ ایک کوبری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں آٹھ سالہ بچی آصفہ بانو سے زیادتی اورقتل کے مقدمے کا فیصلہ سنا دیاگیا، بھارتی میڈیاکے مطابق پٹھان کوٹ کی عدالت نے سات میں سے چھ ملزمان کومجرم قراردیا جبکہ ایک کوبری کردیاگیا۔

    مجرموں کی سزا کے بارے میں فیصلہ کچھ دیر بعدسنایا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیر: آٹھ سالہ بچی زیادتی کے بعد قتل، وادی میں شدید مظاہرے، فنکاروں‌ کا احتجاج

    یاد رہے گذشتہ سال جنوری میں مقبوضہ کشمیر میں کٹھوعہ کے علاقے میں چرواہے کی بیٹی آٹھ سال کی آصفہ بانو مویشی چرانے گئی تھی، جسے سات ہندو پولیس اہلکاروں نے اغوا کیا اور مندرمیں قید کرکے چار روز تک زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد بے دردی سے قتل کرکے جھاڑیوں میں پھینک دیا تھا۔

    بچی کے اغوااورقتل کے بعد ملزموں کی گرفتاری کے لئے بڑے پیمانے پراحتجاجی مظاہرے کئے گئے تھے، جس کے بعد واقعہ میں ملوث سات افراد کوگرفتارکیا گیا تھا۔

    جن میں ایک سرکاری ملازم، چار پولیس اہلکار اور ایک نوجوان شامل تھے۔

    خیال رہے مئی میں بھی مقبوضہ کشمیر میں ضلع بانڈی پورہ کے علاقے سمبل میں 3 سال کی بچی کو زیادرتی کا نشانہ بنایا گیا تھا ، جس کے خلاف مقبوضہ کشمیر کی وادی سری نگر کے مختلف علاقوں میں احتجاج کیا اور مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ تین سال کی بچی کے ساتھ زیادتی کرنے والے ملزم کے خلاف ایکشن لیا جائے۔

  • پاکستان رینجرز اور بی ایس ایف حکام میں مذاکرات

    پاکستان رینجرز اور بی ایس ایف حکام میں مذاکرات

    لاہور: پاکستان رینجرز اور بھارتی بارڈر سیکورٹی فورسز کے مابین مذاکرات کا پہلا دور منعقد ہوا جس میں بھارت کی جانب سے پٹھان کوٹ واقعہ کو ایجنڈے کا حصہ بننے کی تجویز مسترد کردی گئی پاکستان کا موقف تھا کہ پٹھان کوٹ واقعہ بھارت کا اندورنی معاملہ ہے۔

    رینجرز ہیڈکوارٹر لاہور میں پاک بھارتی سیکورٹی مذاکرات میں پاکستان کی جانب سے ڈی جی رینجرز میجر جنرل عمرفاروق برقی نے میزبانی کے فرائض انجام دیے جبکہ بھارت کے 24 رکنی وفد کی قیادت ڈی جی بی ایس ایف کرشن کمار شرما نے کی ۔

    پاک بھارت سیکورٹی فورسز کے مذاکرات کا پہلا دور خوشگوار ماحول میں ہوا ، تاہم اجلاس میں دونوں ممالک کی فورسز نے ایک دوسرے پر سیز فائر کی خلاف ورزیوں کے الزامات عائد کئے۔

    اجلاس میں بادرڈر پر سمگلنگ کو روکنے ، غلطی سے سرحد پار کرکے جانے والوں کی فوری رہائی اور کنٹرول لائن پر بلا اشتعال فائرنگ روکنے کے معاملات بھی زیر بحث آئے۔

    پاک بھارت سیکورٹی فورسز کے مذاکرات کا حتمی دور جمعرات کے روز کو ہوگا جس کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائے گا،24 رکنی وفد کو آج لاہور میں عشائیہ دیا جائے گا ۔

  • پاکستان پٹھان کوٹ واقعےمیں ملوث نہیں، بھارتی تحقیقاتی ایجنسی کااعتراف

    پاکستان پٹھان کوٹ واقعےمیں ملوث نہیں، بھارتی تحقیقاتی ایجنسی کااعتراف

    ممبئی: بھارتی تحقیقاتی ایجنسی کے سربراہ نے کہا ہے کہ پٹھان کوٹ واقعے میں پاکستان یا اس کی کوئی ایجنسی ملوث نہیں ۔

    یکم جنوری دوہزار سولہ کو بھارتی ایئربیس حملہ ہوا جس کے بعد بھارت نے حسب سابق نہ تحقیق کی نہ تفتیش اور الزام پاکستان پر لگادیا دیا تھا، لیکن پٹھان کوٹ حملے کی تحقیقات کرنے والی بھارتی ایجنسی کے سربراہ شرد کمار نے بھارتی جھوٹ کا بھانڈا پھوڑ دیا۔

    بھارتی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کےسربراہ شرد کمار نے بھارتی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ پٹھان کوٹ واقعےمیں پاکستان کےملوث ہونے کے کوئی ثبوت نہیں ملے، بھارتی ایجنسی کے سربراہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان کی کوئی ایجنسی بھی اس واقعے میں ملوث نہیں ۔

    بھارتی حکومت نے حملے کے فوری بعد پاکستان پر الزام عائد کردیا تھا لیکن تحقیقات سے ثابت ہوا کہ پاکستان اس قسم کے کسی واقعے میں ملوث نہیں۔

    امید ہے دیگر واقعات کی تحقیقات سے بھی یہ بات سامنے آجائے گی کہ پاکستان ان واقعات میں ملوث نہیں جن کا الزام بھارتی حکومت پاکستان پر لگاتی رہی ہے ۔

  • پٹھان کوٹ تحقیقات،بھارت کا عدم تعاون پاکستانی ٹیم کی ائیربیس میں محدودرسائی

    پٹھان کوٹ تحقیقات،بھارت کا عدم تعاون پاکستانی ٹیم کی ائیربیس میں محدودرسائی

    پٹھان کوٹ : حملے کی تحقیقات کے لئے پاکستان کی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم پٹھان کوٹ ائیربیس پہنچ گئی،بھارتی حکام نے پاکستانی تحقیقاتی ٹیم کوناقص اورغیرمصدقہ معلومات فراہم کی ہیں۔

    پٹھان کوٹ حملے کی تحقیقات میں پاکستانی تحقیقاتی ٹیم کوبھارت کے عدم تعاون کا سامنا کرنا پڑا، پٹھان کوٹ ائیربیس پرپاکستانی ٹیم کومحدودرسائی دی گئی۔پاکستان کی مخالفت میں کانگریس اوربی جے پی ایک ہوگئے۔پاکستانی ٹیم کی پٹھان کوٹ ائیربیس آمد پرکانگریس نے احتجاج کیا۔

    پاکستان پرالزامات لگانے والی بھارتی حکومت نے پاکستانی ٹیم کو ناقص اورغیرمصدقہ معلومات فراہم کیں۔ذرائع کےمطابق حملہ آوروں کی فون کالز یا تحقیقات میں مدد دینے والی کوئی معلومات پاکستانی ٹیم کو نہیں دی گئیں۔

    پاکستانی تحقیقاتی ٹیم نے پٹھان کوٹ حملے کی ہرزاویہ سے تحقیقات کے لئے بھارت سے ایس پی کا سروس ریکارڈ،بینک اکاؤنٹس کی تفصیل، حملےکی تینوں ایف آئی آرکی کاپی، سی سی ٹی وی فوٹیج اورسرحدپاردراندازی سےمتعلق شواہد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    بھارت کی ہٹ دھرمی کے باعث پٹھان کوٹ حملے کی تحقیقات کا اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا یہ کچھ دن بعد پتا چلے گا۔

  • بھارتی ایئربیس پٹھان کوٹ تیسرے دن بھی کلیئر نہ ہوسکا، فوج بے بس

    بھارتی ایئربیس پٹھان کوٹ تیسرے دن بھی کلیئر نہ ہوسکا، فوج بے بس

    پٹھان کوٹ : بھارتی ایئر بیس پٹھان کوٹ کو تیسرے روز بھی کلئیرنہیں کرایا جاسکا۔ بھارتی سیکیورٹی ادارے بے بسی کی تصویر بن گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پٹھان ایئر بیس پر حملہ یا ڈرامہ جس کا ڈراپ سین تیسرے دن بھی نہ ہوسکا۔ خود کو دنیا کی دوسری بڑی فوجی طاقت کہنے والی بھارتی فوج چھ مبینہ دہشت گردوں کے سامنے بے بس دکھائی دیتی ہے۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ بچ جانے والے دو دہشت گرد ایک رہائشی عمارت پر قابض ہیں۔ عمارت کو بھارتی سیکیورٹی فورسز نے گھیرے میں لے لیا ہے۔

    میڈیا کا کہنا ہے کہ پٹھان کوٹ پر دہشت گردوں کا حملہ فدائی تھا، جس کا مقصداسٹریٹیجک اہمیت کے حامل آلات کو نْقصان پہنچانا تھا، سوال یہ اٹھتا ہے کہ تین روز تک اسٹریجٹک آلات کو نقصان کیوں نہیں پہنچایا جاسکا۔

    اتنا وقت گزر جانے کے باوجود ایئر بیس کو کلئیر نہ کرایا جانا کیا بھارتی سیکیورٹی فورسز کی کارکردگی پر سوالیہ نشان نہیں؟

    بھارتی حکام کے متضاد بیانات بھی معاملے کو مشکوک بنا رہے ہیں بھارتی میڈیا کہتا ہے کہ گیارہ فوجی مارے گئے۔ بھارتی سیکرٹری داخلہ کہتے ہیں سات فوجی ہلاک ہوئے، یہ کھلا تضاد نہیں تواور کیا ہے؟