Tag: پٹیشن

  • ڈسکہ انتخاب: بیرسٹر علی ظفر نے وزیر اعظم کو قانونی مشورہ دے دیا

    ڈسکہ انتخاب: بیرسٹر علی ظفر نے وزیر اعظم کو قانونی مشورہ دے دیا

    لاہور: این اے 75 میں دوبارہ انتخابات سے متعلق الیکشن کمیشن کے فیصلے پر بیرسٹر علی ظفر نے وزیر اعظم عمران خان کو قانونی مشورہ دیا ہے، جس کے بعد فیصلے کو عدالت میں چیلنج کرنے کی حکمت عملی ترتیب دے دی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آج وزیر اعظم عمران خان سے معاون خصوصی پنجاب فردوس عاشق، علی ظفر ایڈووکیٹ اور علی اسجد ملہی نے ملاقات کی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بیرسٹر علی ظفر نے وزیر اعظم کو اہم مشورہ دیا، علی ظفر کی رائے کی روشنی میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کو عدالت میں دو پٹیشنز کے ذریعے چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    ملاقات میں ڈسکہ کے ضمنی انتخاب سے متعلق وزیر اعظم کو بریف کیا گیا، جس کے بعد انھوں نے قانونی لائحہ عمل کی منظوری دے دی، تحریک انصاف ہائی کورٹ میں 2 پٹیشنز دائر کرے گی، ایک پٹیشن میں الیکشن کمیشن کے دوبارہ انتخاب کو چیلنج کیا جائے گا، دوسری پٹیشن میں افسران کے خلاف کارروائی کے فیصلے کو بھی چیلنج کیا جائے گا۔

    ملاقات کے بعد علی اسجد ملہی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ وزیر اعظم عمران کے سامنے آج ساری صورت حال رکھ دی ہے، وزیر اعظم نے فیصلے کو عدالت میں چیلنج کرنے کی منظوری دے دی، پیر کے روز الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی جائے گی۔

    ضمنی انتخاب کالعدم قرار دینے کے بعد الیکشن کمیشن کا بڑا فیصلہ

    یاد رہے کہ گزشتہ روز الیکشن کمیشن نے این اے 75 کا ضمنی انتخاب کالعدم قرار دیتے ہوئے 18 مارچ کو تمام پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ ری پولنگ کا حکم دے دیا تھا، ای سی پی میں این اے 75 انتخابات اور نتائج کیس سے متعلق سماعت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے کی تھی۔

    الیکشن کمیشن نے ڈسکہ میں ڈی سی، ڈی پی او، اے سی، ایس ڈی پی او کو بھی معطل کرنے کا فیصلہ سنایا، این اے 75 میں کمشنر اور آر پی او کو بھی عہدوں سے ہٹانے کا فیصلہ دیا، نیز کمشنر اور آر پی او کے خلاف کارروائی کے احکامات بھی جاری کیے گئے۔

  • شام سے فوجی انخلاء پر امریکی سینیٹرز مخالفت کردی، 400 سینیٹرز کے پٹیشن پر دستخط

    شام سے فوجی انخلاء پر امریکی سینیٹرز مخالفت کردی، 400 سینیٹرز کے پٹیشن پر دستخط

    واشنگٹن: امریکی سینیٹرز نے شام میں انتہا پسند جماعتوں کے دوبارہ سر اٹھانے کے حوالے سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے امریکی افواج کے انخلاء کے خلاف ایک پٹیشن پر دستخط کیے ہیں۔ 

    تفصیلات کے مطابق امریکی کانگریس کے سیکڑوں ارکان نے ایک پٹیشن پر دستخط کیے ہیں جس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ شام میں تعینات فوج واپس نہ بلائیں۔

    ان ارکان کا کہنا ہے کہ ہمیں شام میں انتہا پسند جماعتوں کے دوبارہ سر اٹھانے کے حوالے سے تشویش ہے، اس لیے شام میں فی الحال امریکی فوج کی موجود گی دہشت گردی کے خلاف جنگ کے تناظر میں ضروری ہے۔

    امریکی کانگریس کے دونوں ایوانوں سینٹ اور ایوان نمائندگان کے 400 ارکان نے شام سے فوج واپس نہ بلانے کے مطالبے کے ساتھ کہا ہے کہ خطے میں ہمارے بعض اتحادی ممالک اس وقت خطرے کی زد میں ہیں۔

    امریکا اس وقت اپنے اتحادیوں کے حوالے سے اہم کردار ادا کررہا ہے۔بیان میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر زور دیا گیا ہے کہ وہ شام میں ایران اور روس کی سرگرمیوں کو محدود کرنے کے لیے اقدامات کرے اور لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کو بھی کنٹرول کرے۔

    ارکان کانگریس جن میں ری پبلیکن اور ڈیموکریٹس دونوںشامل ہیں کا کہنا ہے کہ گذشتہ برس دسمبر میں جب صدر ٹرمپ نے اچانک شام میں تعینات 2000 فوجیوں کو واپس بلانے کا اعلان کیا تو ان کے اس اعلان پر امریکا کے اتحادیوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی۔

    مزید پڑھیں: صدر ٹرمپ نے شام سے امریکی فوج واپس بلانے کا اعلان کردیا

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 19 دسمبر کو اعلان کیا تھا کہ ہم نے داعش کو شکست دے دی، اور آئندہ 30 دنوں میں امریکی فورسز شام سے نکل جائیں گی۔

    مزید پڑھیں : صدر ٹرمپ سے اختلافات، امریکی وزیر دفاع مستعفی ہوگئے

    شام سے امریکی فوج کے انخلا سے متعلق ٹرمپ کے بیان پر امریکی وزیر دفاع جیمزمیٹس اور دولت اسلامیہ مخالف اتحاد کے خصوصی ایلچی بریٹ میکگرک نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

    خیال رہے کہ داعش کے خلاف شام میں صدر باراک اوبامہ نے پہلی مرتبہ سنہ 2014 میں فضائی حملوں کا آغاز کیا تھا اور 2015 کے اواخر میں اپنے 50 فوجی بھیج کر باضابطہ شام کی خانہ جنگی میں حصّہ لیا تھا۔

  • لندن : 7 لاکھ سے زائد افراد نے بریگزٹ کے خلاف پٹیشن پر دستخط کردئیے

    لندن : 7 لاکھ سے زائد افراد نے بریگزٹ کے خلاف پٹیشن پر دستخط کردئیے

    لندن : یورپی یونین سے برطانوی انخلاء کے خلاف دائر کی گئی پٹیشن پر 7 لاکھ برطانوی شہریوں سے دستخط کردئیے۔

    تفصیلات کے مطابق تین برس قبل ہونے والے ریفرنڈم کے تحت برطانیہ کو 29 مارچ کو یورپی یونین سے نکلنا تھا تاہم بریگزٹ اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے بریگزٹ معاہدہ مسترد کیے جانے کے باعث تاخیر کا شکار ہوتا نظر آرہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ برطانوی پارلیمنٹ کی ویب سائٹ پر ایک پٹیشن دائر کی گئی ہے جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ یورپی یونین سے انخلاء کا فیصلہ واپس لے اور یورپی یونین کا رکنیت باقی رکھے جس پر اب تک 7 لاکھ افراد دستخط کرچکے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پٹیشن منگل کے روز وزیر اعظم تھریسامے کی تقریر کے بعد کچھ گھنٹوں بعد دائر کی گئی تھی، پٹیشن پر ہر منٹ میں ہزاروں افراد کی جانب سے دستخط کیے جارہے ہیں۔

    تھریسامے نے برطانیہ کے قانون سازوں کی جانب سے مسلسل یورپی یونین سے انخلاء کے معاہدے کو مسلسل تین مرتبہ مسترد کیے جانے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ حتمی فیصلہ کرلے۔

    وزیر اعظم تھریسامے کا کہنا تھا کہ ہی بہت اہم گھڑی ہے جب ہم فیصلہ کرسکتے ہیں، جبکہ برطانوی عوام سے کہا کہ ’میں آپ لوگوں کے ساتھ ہوں‘۔

    یورپی یونین کے سربراہوں نے برطانوی وزیر اعظم سے کہا ہے کہ ’ان کے پاس دو مہینے ہوں گے کہ وہ مرحلہ وار بریگزٹ کی تیاری کرسکیں لیکن اگر وہ پارلیمنٹ کی حمایت حاصل کرنے میں ناکام رہیں تو برطانوی عوام کو یورپی یونین سے مایوس کن انخلاء کرنا پڑے گا‘۔

    واضح رہے کہ سنہ 2016 میں 1 کروڑ 70 لاکھ افراد نے (51 فیصد) نے یورپی یونین سے انخلاء کے حق میں ووٹ دیا تھا جبکہ 1 کروڑ 60 لاکھ افراد نے بریگزٹ کے خلاف ووٹنگ کی تھی۔

    مزید پڑھیں : برطانوی وزیراعظم کا خط، یورپی یونین بریگزٹ میں تاخیر کے لیے راضی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز برطانوی وزیراعظم تھریسامے کے بریگزٹ ڈیل میں تاخیر سے متعلق خط پر یورپی یونین نے رضامندی ظاہر کردی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یورپی یونین 22 مئی تک بریگزٹ میں تاخیر پر رضامند ہوگیا ہے، یو ای کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ سے ڈیل کی منظوری پر بریگزٹ 22 مئی تک ملتوی کریں گے۔

    یورپی یونین کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہنا تھا کہ ڈیل کی عدم منظوری پر 12 اپریل کو بریگزٹ پر عمل درآمد ہوگا۔

    برطانوی وزیراعظم نے یورپی یونین کے آرٹیکل پچاس کے تحت اس بلاک سے اپنے اخراج کی طے شدہ مدت میں تیس جون تک کی توسیع کی درخواست کی تھی۔

  • مجھے کچھ ہوا تو وزیراعٰلی پنجاب ذمے دار ہوں گے‘شوکت بسرا

    مجھے کچھ ہوا تو وزیراعٰلی پنجاب ذمے دار ہوں گے‘شوکت بسرا

    لاہور: پیپلز پارٹی کے رہنما شوکت بسرا نے سیکیورٹی واپس لینے پرلاہور ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کردی. درخواست میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ممکنہ حادثے کے ذمہ دار وزیراعلیٰ پنجاب ہوں گے۔

    پٹیشن کے مندراجات میں پیپلزپارٹی کے رہنما شوکت بسراکا کہنا ہے کہ سیکیورٹی واپس لینے کے ذمہ دار وزیراعلیٰ پنجاب سمیت صوبے کی اعلیٰ شخصیات ہیں.

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما شوکت بسرا کی جانب سے وزیراعٰلی پنجاب شہبازشریف کے خلاف ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی گئی ہے، پیپلزپارٹی سے وابستہ رہنما نے ہارون آباد حملے کے ملزمان کی عدم گرفتاری پر یہ پٹیشن دائرکی ہے، شوکت بسرا کی پٹیشن کی سماعت جسٹس یاورعلی آج کریں گے.

    پٹیشن میں سیکیورٹی واپس لینے پرچیف سیکریٹری پنجاب کو فریق بنایا گیا ہے، پٹیشن کے مندراجات میں شوکت بسرا نے کہا ہے کہ سیکیورٹی واپس لینے کے ذمہ داروزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، وزیرقانون رانا ثنا اللہ ، اورحمزہ شہبازہیں، علاوہ ازاں ہارون آباد حملے کی تحقیقات رپورٹ نہ دینے کے خلاف بھی الگ درخواست دائر کی گئی ہے۔

    شوکت بسرا نے کہا کہ اگر مجهے کچھ ہوا تو اس کی ایف آئی آر شہباز شریف، رانا ثنا اللہ اور حمزہ شہباز کے خلاف دائر کی جائے.

    یاد رہے کہ رواں سال کے گذشتہ ماہ میں صوبہ پنجاب کی تحصیل ہارون آباد میں پیپلز پارٹی کے کیمپ پر فائرنگ کے نتیجے میں شوکت بسرا زخمی اور ان کا سیکریٹری جاں بحق ہوگیا تھا.

    shukat-1

    shukat2

    shukat3

  • اے آئی وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک کا ایدھی کی یوم وفات کو چیرٹی ڈے قرارد ینے کی تجویز

    اے آئی وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک کا ایدھی کی یوم وفات کو چیرٹی ڈے قرارد ینے کی تجویز

    کراچی: اے آر وائی کاعبدالستار ایدھی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے،یوم وفات کوچیرٹی ڈے قراردینے کی تجویز پیش کردی۔

    عبد الستار ایدھی نے 1951 ء میں پہلے کلینک کی بنیاد رکھی،یہ کلینک کراچی کے علاقے کھارادر میں کھولا گیا، اور دیکھتے ہی دیکھتے ایسے کئی رفاحی کلینک کا جال پورے ملک میں پھیلا دیا۔

    اپنی سوانح حیات ‘اے میرر ٹو دی بلائنڈ’ میں ایدھی صاحب نے لکھا، ‘معاشرے کی خدمت میری صلاحیت تھی، جسے مجھے سامنے لانا تھا۔

    ایدھی فاونڈیشن کی ایمبولینسس بد سے بد ترین حالت میں بھی زخمیوں اور لاشوں کو اُٹھانے سب سے پہلے پہنچ جاتی ہیں،میتوں کے سرد خانے اور غسل و تدفین کا ذمہ بھی اس محسن انسانیت نے اُٹھایا اور تعفن زدہ لاشوں کو اپنے ہاتھوں سے غسل دینا شروع کیا۔

    گزشتہ سالوں میں ایدھی اور ان کی ٹیم نے میٹرنٹی وارڈز، مردہ خانے، یتیم خانے، شیلٹر ہومز اور اولڈ ہومز بھی بنائے، جس کا مقصد ان لوگوں کی مدد کرنا تھا جو اپنی مدد آپ نہیں کرسکتے۔

    اس ادارے کا سب سے ممتاز حصہ اس کی 1500 ایمبولینس ہیں جو ملک میں دہشت گردی کے حملوں کے دوران بھی غیر معمولی طریقے سے اپنا کام کرتی نظر آتی ہیں۔

    اپنے کام کے آغاز میں ایدھی صاحب جب اپنی ایمبولینس میں شہر کا دورہ کرتے تو انہیں کثیر تعداد میں نومولود بچوں کی لاشیں ملتی تھیں، جنہیں لاوارث چھوڑ دیا گیا تھا، جس کے بعد اس ادارے نے ہر سینڑ کے باہر ایک جھولا لگا دیا ہے جس پر درج ہے ’معصوم بچوں کو قل نہ کریں، انہیں ہمارے جھولے میں ڈال دیں‘۔

    فخر پاکستان، بابائے خدمت کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے اور عبدالستارایدھی کی یاد میں اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک نے 8 جولائی کو نیشنل چیریٹی ڈے منانے کی تجویز پیش کی تاکہ پورے معاشرے میں انسانیت کی خدمت کا جزبہ پیدا ہوسکے، اگر آپ بھی ہم سے متفق ہیں تو آئیں اور اس مہم میں اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک کا حصہ بنیں۔

    اپنی پٹیشن دائر کرنے کے لیے یہاں کلک کریں

    https://www.gopetition.com/petitions/july-08-as-national-charity-day.html