Tag: پچز

  • ان پچز پر فاسٹ بولرز کے لیے کچھ نہیں، اسپنرز کا کردار اہم، نسیم شاہ

    ان پچز پر فاسٹ بولرز کے لیے کچھ نہیں، اسپنرز کا کردار اہم، نسیم شاہ

    پاکستان کے فاسٹ بولر نسیم شاہ نے کہا ہے کہ سہ فریقی ٹورنامنٹ کے لیے بنائی گئی پچز پر فاسٹ بولرز کے لیے کچھ نہیں اسپنرز کا اہم کردار ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان کے فاسٹ بولر نسیم شاہ نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ ہم نے پچھلے میچ میں اتنا اچھا نہیں کھیلا لیکن ان پچز پر فاسٹ بولرز کو زیادہ مدد نہیں ملتی بلکہ اسپنرز کا کردار یہاں اہم ہے۔

    پیسر کا یہ بھی کہنا تھا کہ گراؤنڈ میں سب اپنا بہترین کھیل پیش کرنے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن ایک بولر کا ہر میچ میں زیادہ وکٹیں لینا ممکن نہیں ہے۔

    نسیم شاہ نے کہا کہ یقین ہے اس ٹورنامنٹ میں اگلے میچ میں ہم اچھی کرکٹ کھیلیں گے اور بطور بولنگ یونٹ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ بڑی پرفارمنس دکھانے کے بعد توقعات بڑھ جاتی ہیں اور جب مسلسل پرفارمنس ہو رہی ہو تو غلطیاں بھی چھپ جاتی ہیں۔

    نسیم شاہ نے اپنی کارکردگی پر بھی عدم اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ میں نے گزشتہ میچز میں اچھی بولنگ نہیں کی اور میں خود سے جس پرفارمنس کی توقع رکھتا ہوں وہ میدان میں کر نہیں پا رہا ہوں۔

    واضح رہے کہ سہ فریقی ٹورنامنٹ کے ابتدائی میچ میں پاکستان کو نیوزی لینڈ کے ہاتھوں 78 رنز کے بھاری مارجن سے شکست ہوئی۔ نسیم شاہ نے اس میچ میں کوٹے کے 10 اوورز میں بغیر کوئی وکٹ لیے 70 رنز دیے تھے۔

    دوسری جانب چیمپئنز ٹرافی کے لیے اعلان کردہ پاکستانی اسکواڈ پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے بالخصوص پاکستان کی پچز کے پیش نظر جب دیگر ٹیمیں اسکواڈ میں تین، تین اسپنرز کے ساتھ آ رہی ہیں۔ قومی سلیکشن کمیٹی نے صرف ایک ریگولر اسپنر ابرار احمد کو شامل کیا ہے جب کہ شائقین اور سابق کرکٹرز فہیم اشرف اور خوشدل شاہ کی سرپرائز انٹری پر بھی سوالات اٹھا رہے ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/matthew-bratz-sa-opener-set-world-record-150-runs-on-debut-one-day-international/

  • نیویارک کی پچ میں بولرز اور بلے بازوں کیلئے کونسا راز پوشیدہ ہے؟

    نیویارک کی پچ میں بولرز اور بلے بازوں کیلئے کونسا راز پوشیدہ ہے؟

    نیو یارک کے ناساؤ کاؤنٹی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 کے میچز کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے، جبکہ ڈراپ ان پچوں پر تنقید کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    نیویارک میں کل آٹھ میچ کھیلے جائیں گے جن میں پاکستان اور بھارت کے دو دو میچ بھی شامل ہیں۔

    قومی ٹیم کے بلے باز امام الحق نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں نیویارک کی پچ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نیویارک کی ڈراپ ان وکٹ ہے، یہاں کی نارمل وکٹ نہیں ہے جیسے کہ پوری دنیا میں ہوتی ہے۔

    امام الحق نے کہا کہ جب آپ ڈراپ ان وکٹوں پر کھیلیں گے تو کسی کو بھی نہیں پتہ ہوتا کہ آگے کیا ہونا ہے،امام الحق نے کہا کہ جب سری لنکا نے ساؤتھ افریقہ کے خلاف باؤلنگ کی، کلاسن اور ڈی کوک جیسے بلے باز کے بھی اسٹرائک ریٹ ایک دم نیچے آگئے۔

    اس سے پتہ چلتا ہے کہ وکٹ ویسے نہیں تھے، جیسے ہم نے یو ایس اے کے میچ میں دیکھے تھے کہ میچ کے دوران خوب چھکے لگے تھے، امام الحق نے کہا کہ وکٹ کچھ بہتر ہونی چاہئے تھی کہ ہمیں کم سے کم 170 کا اسکور دیکھنے کو مل سکے۔

    اس سے قبل سابق بھارتی اسپنر ہربھجن سنگھ بھی ورلڈ کپ میں پاک بھارت ٹاکرے میں ڈراپ ان پچز پر تنقید کرچکے ہیں۔

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ICC (@icc)