Tag: پڑگیا

  • کاپی کیٹ چیلنج مہنگا پڑگیا، پولیس نے آئس کریم خراب کرنے والے شہری کو گرفتار کرلیا

    کاپی کیٹ چیلنج مہنگا پڑگیا، پولیس نے آئس کریم خراب کرنے والے شہری کو گرفتار کرلیا

    واشنگٹن : پولیس نے سپر مارکیٹ میں آئسکریم چاٹ کر واپس فریج میں رکھنے والی خاتون کی طرز پر آئسکریم چکھنے اور واپس شیلف میں رکھنے والے شخص کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق دو روز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک اور ویڈیو میں ایک سیاہ فام شخص کو فیملی سائز بلو بیل آئس کریم کا ڈبّہ کھول کر چاٹنےاور واپس فریج میں رکھتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ لینیائز مارٹن تھری ٹیکساس کی سپر مارکیٹ میں آئسکریم چکھ کر واپس رکھنے والی خاتون کی طرح ویڈیو اسٹنٹ کررہا تھا۔

    میڈیا رپورٹس کا کہنا ہے کہ ویڈیو پرینک کی کاپی کیٹ  بنانے شخص کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔

    سوشل میڈیا پر وائر ل ہونےو الی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مارٹن تھری بلوبیل آئسکریم کا ٹب فریج سے نکالتا ہے اور انگلی سے چکھنے کے بعد زبان آئسکریم چاٹ کر واپس فریج میں رکھ دیتا ہے۔

    امریکی ریاست لوویزیانا کی پولیس نے شہریوں سے گزارش کی ہے کہ وہ اس ظالمانہ حرکت کی نقل کرنے کوشش نہ کریں کیونکہ اگر کوئی پکڑا گیا تو اسے مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    تحقیق کارروں کا کہنا ہے کہ 36 سالہ مارٹن لوویزیانا کے بیلی روز سپرمارکیٹ میں واپس گیا اور ثبوت کے طور پر آئسکریم خریدنے کی سلپ بھی فراہم کی۔

    برطانوی خبرر ساں ادارے کاکہنا تھا کہ پولیس نے مارٹن تھری کے خلاف غیرقانونی ویڈیو کرنے اور شہرت و پبلک سٹی کےلیے کنزیومر اشیاء کو نقصان پہنانے کے جرم میں مقدمہ درج کیا ہے اور مذکورہ شخص تاحال پولیس کی تحویل میں ہے۔

    پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ ’ہم ظالمانہ و ناپسندیدہ حرکت کی نقل بنانے کی حوصلہ شنکی کریں گے‘ ۔

    پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ کام غیر قانونی ہے اور اس سے دوسروں کی صحت کو خطرہ ہے اور کوئی ایسا کام کرتا نظر آیا تو اس کےخلاف مقدمہ درج ہوگا۔

    یاد رہے کہ کچھ روز قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک خاتون کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں خاتون کو بلو بیل کمپنی کی آئسکریم کا فیملی سائز کھول کر چکھنے اور واپس شیلف میں رکھتے دیکھا گیا تھا، خاتون کا یہ ویڈیوکلپ ابتک 1 کروڑ 10 لاکھ افراد ٹویٹر پر دیکھ چکے ہیں۔

    پولیس نے کہنا تھا کہ خاتون کو کنزیومر اشیاء سے چھیڑ چھاڑ کرنے کے جرم میں 20 سال قید اور 8 ہزار ڈالر جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

  • آرچی کے خلاف نسل پرستانہ ٹویٹ ریڈیو میزبان کو مہنگا پڑگیا

    آرچی کے خلاف نسل پرستانہ ٹویٹ ریڈیو میزبان کو مہنگا پڑگیا

    لندن : پرنس ہیری اور میگھن مرکل کے نومولود بچے کی نسل پرستانہ بنیاد پر توہین کرنے والے نجی چینل کے ملازم کو نوکری سے ہاتھ دھونا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی شاہی خاندان کے چھوٹے نواب شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مرکل کے  نومولود بچے کے خلاف نسلی بنیادوں پر ٹویٹ برطانوی نشریاتی ادارے کے ملازم کو مہنگا پڑگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانوی نشریاتی ادارے کے ریڈیو بی بی سی 5 کے براڈکاسٹر ڈینی بیکر نامی ملازم نے نسل پرستانہ بنیادوں پر توہین آمیز ٹویٹ کیا تھا، ڈینی نے ٹویٹ میں ایک تصویر شیئر کی تھی جس میں ایک چیمپنزی کپڑوں میں ملبوس تھا اور ساتھ لکھا تھا ’شاہی بچّہ اسپتال سے گھر جارہا ہے‘۔

    ڈینی بیکر نے گزشتہ روز اپنے ٹویٹ میں ٹویٹر صارفین کو آگاہ کیا کہ انہیں توہین آمیز ٹویٹ کرنے کے جرم میں نوکری سے فارغ کردیا گیا ہے۔

    نشریاتی ادارے کا کہنا تھا کہ ’مذکورہ آر جے کا ٹویٹ فیصلے کی سنگین غلطی تھا‘ اور یہ پوسٹ ہماری اقدار کے منافی تھی‘۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق چینل انتظامیہ نے کہا کہ ’مذکورہ پیش کار ایک ذہین اور قابل شخص تھا‘۔

    خیال رہے کہ آرچی شاہی خاندان کا پہلا بچّہ ہے جس کے والدین علیحدہ علیحدہ نسل سے تعلق رکھتے ہیں یعنی والدہ امریکی اور والد برطانوی ہیں، میگھن مرکل کو اسی وجہ سے نسل پرستانہ رویوں کا سامنا کرنا پڑا کیوں ان کے والد سفید فام امریکی اور والدہ سیاہ فام افریقی نژاد امریکی ہیں۔

  • سیاحوں کو شکایت کرنا مہنگا پڑگیا، ریسٹورنٹ مالک نے کھانا منہ پر دے مارا

    سیاحوں کو شکایت کرنا مہنگا پڑگیا، ریسٹورنٹ مالک نے کھانا منہ پر دے مارا

    ویانا : آسڑیا میں کھانے سے متعلق شکایت کرنے پر ریسٹورنٹ مالک آپے سے باہر ہوگیا اور مہمانوں کی شکایت کا ازالہ کرنے کے بجائے کھانا ان کے منہ پر دے مارا۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی آسٹریا میں پولیس کو ریسٹورنٹ سے متعلق انوکھی شکایت موصول ہوئی جہاں ریسٹورنٹ مالک نے آڈر کی گئی ڈش نہ ملنے کی شکایت کرنے پر مہمانوں کو تشدد کا نشانہ بنانا شروع کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شمالی آسٹریا میں واقع باڈ شالر باخ پر سیاحوں کی آمد و رفت کا سلسلہ چہل قدمی، خاموشی اور سکون کے باعث جاری رہتا ہے اور جس گیسٹ ہاؤس میں مہمانوں کے ساتھ ناروا واقعہ پیش آیا وہ ’اچھے گھریلوں کھانوں کیلئے جانا جاتا ہے‘۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بدھ کی رات مذکورہ جگہ جانے والے دو سیاحوں کو خاموشی اور سکون مسیر نہیں آیا اور ریسٹورنٹ مالک کے ہاتھوں انہیں زخمی ہونا پڑا۔

    پولیس کے مطابق متاثرہ افراد نے غلط ڈش ملنے پر شکایت کی جس کے بعد 56 سالہ ریسٹورنٹ مالک نے کھانا ان کے منہ پر دے مارا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر متاثرہ شخص نے تحریر کیا کہ ’مجھے کبھی ایسا تجربہ نہیں ہوا، میرے خیال سے ریسٹورنٹ مالک نشے میں تھا‘۔

    متاثرہ سیاحوں کا کہنا تھا کہ ریسٹورنٹ مالک مسلسل نازیبا زبان بھی استعمال کرتا رہا اور پولیس کی ریسٹورنٹ آمد کے بعد بھی مالک نے گالم گلوچ بند نہیں کی جبکہ پولیس کو فون کرنے کی کوشش کے دوران مارپیٹ بھی کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یہ ریستوران پیدل چلنے والوں، سائیکل پر سفر کرنے والوں اور دوسرے مسافروں میں بھی خاصا مقبول ہے۔