Tag: پکوان

  • شاہانِ اودھ کے دربار کا رکاب دار

    شاہانِ اودھ کے دربار کا رکاب دار

    ہندوستان میں دلّی، لکھنؤ، دکن اور دیگر ریاستیں جب تک خود مختار اور خوش حال رہیں، وہاں کے نواب اور امراء کی شان و شوکت اور آن بان بھی سلامت رہی۔ ان کے دسترخوان بھی خوب سجائے جاتے تھے۔ شادی بیاہ اور تہوار وغیرہ تو ایک طرف عام دنوں میں بھی ضیافتیں نوابوں کے محل اور کوٹھیوں کی رونق میں اضافہ کرتی تھیں۔

    اس دور میں ماہر طباخ اور رکاب دار ہندوستان میں موجود تھے جو نہایت لذیذ اور عمدہ کھانے تیار کرتے تھے طرح طرح کے نمکین اور میٹھے کھانے لطافت، نفاست اور کمال مہارت کے ساتھ بنائے جانے کے بعد جس طرح چُنے جاتے وہ بھی ایک فن تھا اسی دور کے ایک رکاب دار کا تذکرہ مرزا جعفر حسین نے یوں رقم کیا ہے:

    اسی طرح ایک کلاس رکاب داروں کا حَسن گنج پار میں آباد تھا۔ یہ لوگ جاڑوں میں جوزی حلوا سوہن، پیڑیاں اور مختلف قسم کے حلوے اور گرمیوں میں چٹنیاں، رُب اور مربّے بناتے تھے۔ ہر رکاب دار کسی نہ کسی رئیس کی ڈیوڑھی سے وابستہ تھا۔ ہر زمانے میں دوسرے تیسرے روز سامان تیار کر کے لاتا اور ایک ہی ٹھکانے فروخت کر کے فرصت حاصل کر لیتا تھا۔ اس طبقے پر بھی بیسویں صدی کی تیسری دہائی میں زوال آگیا تھا۔ لیکن ایک خوش نصیب رکاب دار کا واقعہ دل چسپ ہے۔ اس شخص کا نام اعظم علی یا عظیم اللہ تھا۔ یہ میرے گھرانے سے منسلک تھا۔ اسی سال جب کہ میں وکالت کے پیشے میں داخل ہوا تھا اُس نے مجھ سے خواہش کی کہ میں اُس کی وکالت شیخ مستنصر اللہ صاحب مرحوم ڈپٹی کلکٹر کے اجلاس پر کر دوں۔ میں نے فوج داری کی عدالتوں سے غیر متعلق ہونے کی بنا پر بہت کچھ معذرت چاہی مگر وہ نہ مانا اور مجھے زبردستی اس لیے لے گیا کہ شیخ صاحب مرحوم سے میرے مراسم تھے۔

    یہ مقدمہ قمار بازی کا تھا۔ عدالت نے مجھے دیکھا، پھر مؤکل کو گھورا اور مجھ سے فرمایا کہ یہ آپ کو اس لیے لایا ہے کہ اس کی سزا کم ہو جائے، میں اس پر کئی بار جرمانہ کر چکا ہوں آج پھر جرمانہ کر دوں گا۔ مگر آئندہ پھر چالان ہوا تو ضرور جیل کی سزا دوں گا۔ شیخ صاحب پرانے طرز کے حاکم تھے، اُن کو انگریزی بالکل نہیں آتی تھی یہ ساری کارروائی ان کے یہاں اردو میں ہوئی تھی۔ انھوں نے ہر حال پچاس روپیہ جرمانہ کیا، ملزم نے فوراً جمع کر دیا۔ مگر اسی وقت سے وہ مفرور ہوگیا۔ اس واقعہ کے تخمیناً آٹھ برس کے بعد میں نے حیدرآباد دکن کی ایک عالی شان دکان پر یہ بورڈ لگا دیکھا۔ ”شاہانِ اودھ کے دربار کا رکاب دار“ میں بے حد اشتیاق کے ساتھ دکان کے اندر چلا گیا تو دیکھا کہ میاں عظیم اللہ ایک تخت پر قالین، گاؤ اور تکیے کے فرش و آرائش سمیت ایک بڑی نفیس سٹک (حقہ کا حصّہ) کے دَم گھسیٹ رہے ہیں۔ انھوں نے بڑے احترام کے ساتھ میرا استقبال کیا اور میری بہت تواضع کی۔

    حالات دریافت کرنے پر انھوں نے فرمایا کہ ”جوا چھوٹ نہیں سکتا تھا لہٰذا جیل جانے کے ڈر سے شہر چھوڑ دیا۔ یہاں آ کر دکان کھولی، حسن اتفاق سے سرکار نظام کی سرپرستی حاصل ہو گئی۔ اللہ کی رحمت سے کاروبار میں فروغ ہو گیا اور خدا کے فضل سے بہت آرام ہے۔“

  • موسم سرما میں کون سے پکوان صحت کیلئے فائدہ مند ہیں؟

    موسم سرما میں کون سے پکوان صحت کیلئے فائدہ مند ہیں؟

    موسم سرما اپنے ساتھ بہت سی خوشیاں تو لاتا ہے لیکن ایسی بے شمار بیماریاں بھی پیدا ہوجاتی ہیں جو ہماری قوت مدافعت کو کمزور کردیتی ہیں۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ سردی کی شدّت میں اضافہ کے ساتھ ہی آپ اپنی خوراک میں گرم اور صحت بخش غذاؤں کو شامل کرلیں کیونکہ یہ سردی کی عام بیماریوں کے خلاف مزاحمت کا کام کرتی ہیں۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں شوبز انڈسٹری کی معروف اداکاراؤں ندا ممتاز، سعدیہ امام اور ہربلسٹ ڈاکٹر بلقیس نے موسم سرما میں اپنے گھروں میں بنائے جانے والے کھانوں سے متعلق بتایا۔

    ندا ممتاز کا کہنا تھا کہ میری والدہ سردیوں میں خاص اہتمام کرتی تھیں جس میں شلجم کا اچار اور دیگر سبزیوں کا اچار لازمی بنایا کرتی تھیں اس کے علاوہ کھانوں میں پائے مچھلی، پالک گوشت آلو گوشت وغیرہ زیادہ بنتا تھا۔

    سعدیہ امام نے بتایا کہ پہلے میری امی سردیوں میں سب کی دعوت کیا کرتی تھیں اب یہ ذمہ داری میرے پاس ہے اور دعوت میں پائے، گاجر کا حلوہ چندن کباب وغیرہ بنائے جاتے ہیں۔

    ڈاکٹر بلقیس نے کہا کہ ہمارے گاؤں میں سردیوں کے موسم میں بیل کو ذبح کرکے اس کے پکوان بنائے جاتے ہیں، سردی اتنی شدید ہوتی ہے کہ بہت مجبوری میں ہی گھر سے باہر نکلا جاتا ہے۔

    انہوں نے کہا بیل کا گوشت بہت گرم ہوتا ہے تو اس کے گوشت سے مختلف پکوان مثلاً کڑاھی، پائے، سوپ اور دیگر ڈشز بنائی جاتی ہیں اور سب دوستوں رشتہ داروں کی دعوت کی جاتی ہے۔

  • شادی کے بعد پہلی دعوت ’چوتھی‘ میں کیا پکایا جائے؟ جانیے

    شادی کے بعد پہلی دعوت ’چوتھی‘ میں کیا پکایا جائے؟ جانیے

    کراچی : ہمارے معاشرے میں اکثر شادی کے بعد سسرال والوں کی خصوصی دعوت کا اہتمام بطور رسم کیا جاتا ہے جسے عام طور پر ’چوتھی کی دعوت‘ کہتے ہیں۔

    ویسے تو ہر دعوت میں میزبان کی کوشش ہوتی ہے کہ مہمانوں کے سامنے لذیذ اور منفرد ذائقے دار کھانے پیش کیے جائیں اور یہ مسئلہ بہت سوچ بچار کے بعد حل کیا جاتا ہے۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں شیف سونیا نے اس مخصوص دعوت میں پکانے والے کھانوں سے متعلق اہم معلومات فراہم کیں جو خواتین کی بہت سی مشکلات کو آسان بنا سکتی ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ چوتھی کی دعوت میں شادی ولیمے سے ہٹ کر پکوان بنانے چاہئیں، بریانی قورمہ وغیرہ تو عام سی بات ہے لیکن اس دعوت میں ذرا مختلف ہونا چاہیے۔

    دعوت

    شیف سونیا کا کہنا تھا کہ اس موقع پر مہمانوں کے سامنے چرغہ بنا کر پیش کرسکتے ہیں اور اگر میں چاول بھر دیے جائیں تو مزہ دوبالا ہوجاتا ہے۔

    اس کے علاوہ حلیم بنوالیں اور کوئی چائنیز ڈش بنانا چاہیں تو وہ بھی ایک اچھا آئیڈیا ہے، یا پھر مچھلی فرائی ، کنّہ پایا بھی کرسکتے ہیں اور چوتھی کی دعوت میں سبزی بھی لازمی بنائی جاتی ہے۔

  • سعودی عرب: 100 معذور افراد نے اہم سنگ میل عبور کرلیا!

    سعودی عرب: 100 معذور افراد نے اہم سنگ میل عبور کرلیا!

    سعودی عرب کے معذور افراد نے اپنی معذوری کو مجبوری نہیں بننے دیا، بلکہ اہم سنگ میل عبور کرتے ہوئے ملک کا نام روشن کردیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سعودی عرب میں پہلی مرتبہ خصوصی افراد ککنگ کی تربیت لے کر عالمی باورچیوں کی فہرست میں شامل ہو گئے۔

    سعودی عرب کے باورچیوں نے ”ملینز کچن“ میں قصیم کے علاقے میں معذور افراد کے علاوہ 100 سے زائد باورچیوں کو اچھی تعلیم اور کھانا بنانے کی تربیت فراہم کی۔

    تربیت حاصل کرنے والے افراد میں ڈاؤن سنڈروم، ذہنی اور جسمانی معذوری، اندھے پن اور بہرے پن کے شکار افراد شامل ہیں۔

    ان افراد کوٹرینرز، گائیڈز اور ماہر باورچیوں کے گروپ نے کھانے اور مشروبات کی تیاری کی تربیت دی۔

    باورچی خانے کے بانی فہد بن سعود العنزی نے بتایا کہ ہمارے روایتی کھانوں میں موجود ہمارے ورثے نے ہماری کھانے کی میزوں کو مختلف روایتی اشیاء سے مزین کردیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم ان کو مقامی و عالمی سطح پر باور کرانے کے لیے مستقل اقدامات کر رہے ہیں۔ ہمیں اپنے سعودی کھانوں پر فخر ہے۔

    فہد بن سعود العنزی کا مزید کہنا تھا کہ ککنگ کا شعبہ ہماری طرز زندگی اور ہمارے رسوم و روایات کی عکاسی کرتا ہے،سعودی عرب پکوان کے شعبے میں بہت زیادہ دل چسپی رکھتا ہے۔

  • مزے دار کوئلہ دم چکن بنانے ترکیب

    مزے دار کوئلہ دم چکن بنانے ترکیب

    چکن سے بنے لذیذ پکوان رمضان المبارک میں دسترخوان کی زینت بنیں تو افطار ڈنر کا مزا دوبالا ہو جاتا ہے، آج ہم آپ کو مزے دار کوئلہ دم چکن بنانے کی ترکیب بتا رہے ہیں۔

    اجزا

    چکن: ایک کلو

    دہی: آدھا کلو

    لہسن پیسٹ: ایک چمچ

    ادرک پیسٹ: ایک چمچ

    نمک: حسب ذائقہ

    چکن کے ٹکڑوں کو مندرجہ بالا اجزا میں میرینیڈ کر لیں۔

    دھنیا: بھنا اور کوٹا ہوا

    مزیدار ایرانی کڑاہی بنانے کی ترکیب

    کالی مرچ: کوٹی ہوئی (پسی ہوئی نہیں) ایک چمچ

    سفید تل کا پاؤڈر: ایک چمچ

    زیرہ: بھنا ہوا ایک چمچ

    ساس: صرف خوش بو کے لیے

    کریم: دو چمچ

    ترکیب

    ایک برتن میں چکن کو تھوڑے سے تیل کے ساتھ پکا لیں، یہاں تک کہ چکن کے پیس تھوڑے سے براؤن ہو جائیں۔

    کوئلے کا دم صرف 30 سیکنڈ تک لگائیں، اس سے زیادہ ہوگا تو ذائقہ خراب ہو سکتا ہے۔

    اب ایک پاؤ سے تھوڑا کم دہی لیں، دو ہری مرچوں کے ساتھ اسے بلینڈ کر لیں، پھر اس میں ایک چمچ بھنا اور کوٹا ہوا دھنیا ڈالیں، ایک کھانے کا چمچ کالی مرچ کوٹی ہوئی ڈالیں، ایک ایک چمچ سفید تل کا اور زیرہ کا پاؤڈر ملا لیں، اور اس میں خوش بو کے لیے ذرا سا ساس ملا لیں۔

    اب ان اجزا کو اچھی طرح مکس کر لیں، اور پھر اسے چکن میں ڈال دیں، اور مزید 5 منٹ تک پکا لیں۔

    اب مزے دار کوئلہ دم چکن تیار ہے، آپ اسے روٹی کے ساتھ بھی کھا سکتے ہیں اور چاول کے ساتھ بھی۔

  • عید کے یہ پکوان آپ کے لیے خطرے کی گھنٹی ہیں

    عید کے یہ پکوان آپ کے لیے خطرے کی گھنٹی ہیں

    عید الاضحیٰ کے موقع پر جہاں سنت ابراہیمی یعنی قربانی کر کے خدا کی خوشنودی حاصل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے، وہیں اس دن پر دوستوں اور رشتے داروں کے مل بیٹھنے اور مزے مزے کے پکوانوں سے ان کی خاطر مدارت کرنے کا موقع بھی ملتا ہے۔

    عید الاضحیٰ پر ایسے مزیدار پکوان بنائے جاتے ہیں جو عموماً سارا سال نہیں بنائے جاتے۔

    لیکن کیا آپ جانتے ہیں عید کے موقع پر کچھ غذائیں ایسی بھی ہیں جنہیں کھا کر آپ کی عید خراب ہوسکتی ہے اور آپ کو ڈاکٹر کے پاس جانا پڑ سکتا ہے، لہٰذا ایسی غذاؤں اور پکوانوں سے پرہیز کرنا ہی بہتر ہے۔

    آئیں دیکھتے ہیں وہ کون سی غذائیں ہیں۔

    تلا ہوا گوشت

    عید کوئی بھی ہو گوشت کے بغیر ادھوری ہے۔ عید پر گوشت سے مختلف اقسام کی مزیدار ڈشز تیار کی جاتی ہیں جن میں سے ایک تلا ہوا گوشت بھی ہے۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں تلا ہوا گوشت صحت کے لیے نہایت مضر ہے۔

    درست طریقے سے نہ پکانے پر اس میں جراثیم باقی رہ سکتے ہیں جو آپ کو خطرناک بیماریوں اور مختلف انفیکشنز میں مبتلا کرسکتے ہیں۔ اس کی جگہ آپ گوشت کو اچھی طرح پکا کر، گرل یا بیک کر کے کھا سکتے ہیں۔

    کیک

    عید پر عزیز و اقارب کے گھر جاتے ہوئے میٹھے کے طور پر لے جانے کے لیے کیک سے بہتر کوئی چیز نہیں۔ عید الاضحیٰ پر اکثر افراد گوشت کے علاوہ کیکس اور مٹھائیاں بھی اپنے دوستوں اور رشتے داروں کے لیے لے جاتے ہیں۔

    تاہم کیک میں موجود مٹھاس آپ کے وزن میں اضافہ کرسکتی ہے اور آپ کو شوگر میں بھی مبتلا کرسکتی ہے چنانچہ اس سے گریز ہی کرنا بہتر ہے۔

    جنک فوڈ

    جنک فوڈ کھانا ہماری عام عادت بن گیا ہے، لیکن چونکہ عید پر آپ کے گھر میں آپ کی پسندیدہ نہایت مزیدار ڈش تیار ہوگی تو عید پر جنک فوڈ کھانے کے بجائے گھر کا بنا ہوا صحت مند کھانا کھانے کو ترجیح دیں۔

    سوڈا ڈرنکس

    عید پر مرغن کھانوں کے ساتھ کولڈ ڈرنکس بھی ضروری سمجھی جاتی ہیں۔ یہ آپ کا کھانا ہضم تو کردیتی ہیں تاہم ان میں موجود مضر صحت اجزا آپ کے جسم کو خطرناک نقصانات پہنچا سکتے ہیں۔

    دن کے آغاز پر ایک جگ لیموں کا شربت بنا کر رکھ لیجیئے، اور جب بھی کچھ پینے کی خواہش ہو تو اس شربت کو نوش کریں، لیموں کا شربت مرغن غذاؤں کو ہضم کرنے میں مدد دے گا اور آپ سینے کی جلن سے بھی محفوظ رہیں گے۔

  • عید کی دعوتیں اڑائیں لیکن احتیاط کے ساتھ

    عید کی دعوتیں اڑائیں لیکن احتیاط کے ساتھ

    عید الاضحیٰ ایک طرف تو سنت ابراہیمی کی تکمیل کرنے اور غریب و نادار افراد کو اپنے دستر خوان میں شریک کرنے کے ذریعے اللہ تعالیٰ کی رضا و خوشنودی حاصل کرنے کا موقع ہے تو دوسری جانب اس روز دوستوں رشتہ داروں سے مل بیٹھنے کا موقع بھی مل جاتا ہے۔

    جب سب مل بیٹھیں تو مزے مزے کے کھانوں کا اہتمام کیوں نہ ہو، اور عید الاضحیٰ تو ہے بھی مزیدار پکوان بنانے کا نام، تو ایسے موقع پر دستر خوان پر ہاتھ روکنا مشکل ہوجاتا ہے۔ لیکن ایسے میں بے احتیاطی آپ کو نقصان بھی پہنچا سکتی ہے۔

    چونکہ عید کے دنوں میں مرغن اور مصالحہ دار پکوان بہت زیادہ کھانے میں آتے ہیں تو ایسے میں معدے اور پیٹ کی تکلیف میں مبتلا ہوجانا ایک عام بات ہے۔ اسی صورتحال سے بچنے کے لیے ہم آپ کو کچھ مفید تجاویز بتا رہے ہیں جنہیں اپنا کر آپ کسی تکلیف میں مبتلا ہوئے بغیر دعوتیں اڑا سکتے ہیں۔

    گرمی سے بچیں

    مرغن اور مصالحہ دار غذائیں معدے پر بوجھ بنتی ہیں اور یہ امکان اس وقت اور بھی بڑھ جاتا ہے جب موسم گرم ہو۔ گرمیوں کے موسم میں عید کے روایتی پکوان جیسے قورمہ، بریانی، کڑاہی وغیرہ میں مصالحوں اور تیل کی مقدار کم رکھی جاسکتی ہے۔

    پانی ساتھ رکھیں

    دن کے وقت عزیز و اقارب سے ملنے کے لیے یا سیر و تفریح کے لیے نکلتے ہوئے یا پھر قربانی کا فریضہ انجام دیتے ہوئے سخت مصروفیت کے دوران پانی پینا نہ بھولیں۔ دن بھر کی مصروفیت میں پانی کی کمی طبیعت خرابی کا باعث بن سکتی ہے۔

    سلاد ضرور کھائیں

    اگر آپ خاتون خانہ ہیں اور اپنے گھر میں ایک شاندار سی دعوت کا اہتمام کر رہی ہیں تو سلاد کو مینیو کا لازمی جز رکھیں۔ مختلف سبزیوں پر مشتمل سلاد یقیناً کھانے کی تیزی کو کم کرنے میں مدد دے گا۔

    کولڈ ڈرنک سے گریز

    کھانے کے ساتھ کولڈ ڈرنک رکھنے سے گریز کریں۔ اس کی جگہ فریش جوسز رکھے جاسکتے ہیں۔ اگر آپ کسی کے گھر مہمان بن کر گئے ہیں تو کھانے کے بعد کولڈ ڈرنک کی جگہ ٹھنڈا پانی پئیں۔

    گو کہ ڈبے کے جوسز صحت بخش تو نہیں ہوتے تاہم یہ سوڈا ڈرنک سے بہتر ہوتے ہیں۔ کولڈ ڈرنک آپ کے معدے کو سخت نقصان پہنچانے والی شے ہے۔

    پھلوں کا استعمال

    دعوت میں کھانے کے بعد پھلوں سے بنا ہوا میٹھا دعوت کا مزہ دوبالا کردے گا اور طبیعت پر بوجھ بھی نہیں بنے گا۔

    دال اور سبزی بہترین

    عید کی تعطیلات میں جس دن کوئی دعوت نہ ہو اس دن کم مصالحوں کی سبزیاں یا دال چاول بنائیں۔ یہ سادہ کھانا مسلسل کھائے جانے والے مرغن کھانوں کے منفی اثرات سے نمٹنے میں مدد دے گا۔

    ہوسکتا ہے آپ مسلسل دعوتوں میں مرغن کھانے کھا کر اکتا چکے ہوں ایسے میں سادہ دال چاول اور سلاد آپ کے منہ کا ذائقہ بدلنے میں مدد دے گا اور آپ اس سادے کھانے کو آج سے پہلے کبھی اتنا لذیذ محسوس نہیں کرسکے ہوں گے۔

    دہی بہترین شے

    عید کی تعطیلات میں گھر پر رہتے ہوئے دہی اور لسی کو اپنے کھانے کا حصہ بنا لیں۔ یہ آپ کو گرمی کے اثرات سے بچانے میں معاون ثابت ہوگا۔

    ورزش کریں

    دن کے آخر میں سونے سے قبل کھلی ہوا میں چند منٹ کی چہل قدمی نہایت فائدہ مند ثابت ہوگی اور آپ کے جسمانی نظام کو معمول کے مطابق رکھنے میں مدد گار ثابت ہوگی۔

  • پکوان بہت’شاندار‘ ہے، ولی عہد کو سعودی لڑکی کا کھانا بھا گیا

    پکوان بہت’شاندار‘ ہے، ولی عہد کو سعودی لڑکی کا کھانا بھا گیا

    ریاض/اوساکا : سعودی خاتون شیف مجا الحجدلی کےتیار کردہ پکوان کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان بھی تعریف کیے بغیر نہ رہ سکے،ولی عہد کی تعریف اور ساتھ سیلفی نے مجا کو سوشل میڈیا کی توجہ کا مرکز بنادیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان گزشتہ دنوں جی 20 ممالک کے اجلاس میں شرکت کےلیے جاپانی شہر اوساکا میں موجود تھے جہاں انہوں نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے اعزاز میں ایک اوساکا کے مقامی ہوٹل میں عشائیہ رکھا تھا۔

    ہوٹل انتطامیہ نے سعودی شیف مجا الحجدلی سے محمد بن سلمان کی پسندیدہ ڈش ‘واگیونیواسٹائل میٹ’ تیار کرنے کا کہا تھا، کھانا اس قدر لذیز تھا کہ ولی عہد مجا کو سراہے بغیر نہ رہ سکے اور پکوان کو ’شاندار‘ قرار دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہناتھا کہ عشائیے کے بعد محمد بن سلمان نے سعودی خاتون شیف مجا کے ساتھ یادگار سیلفیاں بھی بنوائیں، جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مجا کو بچپن ہی سے کھانے پکانے کا شوق تھا اور ان کے شوق کو جلا بخشنے میں ان کے اہلخانہ نے اہم کردار ادا کیا، انہوں نے بتایا کہ خاندان میں منعقدہ اہم محافل کے موقع پر پکوان تیار کرنے کی ذمہ داری میری ہوتی تھی اور میں مختلف انواع و اقسام کے لذیذ کھانے کو مٹھائیاں بھی تیار کرتی تھی۔

    سعودی شیف نے بتایا کہ ولی عہدبن سلمان کی آمد سے متعلق خبر عام تھی تاہم ہوٹل عملے کو ولی عہد کی آمد سے کچھ دیر قبل آگاہ کیا گیا اور ان کے لیے ‘واگیونیواسٹائل میٹ’ ڈش تیار کرنے کا کہا گیا۔

    مجا نے بتایا کہ محمد بن سلمان کو میرا تیار کردہ پکوا بہت پسند آیا اور انہوں نے کہا کہ پکوان انتہائی ’شاندار‘ ہے۔

    سعودی شیف کا کہنا تھا کہ پکوانوں کی تیاری میں مہارت رکھنے والے سعودیوں کا مستقبل تابناک ہے، اگر کوئی اس میدان میں اترے گا تو اس کےلیے بہت مواقع میسر ہیں۔

  • برطانوی دور کا جیل مینو تبدیل، اب کھانے میں‌ مزے مزے کے پکوان ملیں گے

    برطانوی دور کا جیل مینو تبدیل، اب کھانے میں‌ مزے مزے کے پکوان ملیں گے

    ڈھاکا : 19 ویں صدی میں برطانوی سامراج کی جیلوں میں قیدیوں کو روٹی کے ساتھ گُڑ دیا جاتا تھا، نئے مینیو میں روٹی کے ساتھ سبزی، پھل، مٹھائیاں اور دال میں پکے چاول دیئے جائیں گے۔

    تفصیلا ت کے مطابق بنگلہ دیش کی جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدیوں کو ٹھونسے جانے پر ڈھاکہ حکومت کو عالمی سطح پر تنقید کا سامنا رہتا ہے، لیکن حال ہی میں بنگالی حکومت نے گزشتہ 200 سال سے قیدیوں کو دیا جانے والا ناشتہ تبدیل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بنگلادیش کی جیلوں میں گزشتہ 200 سالوں قیدیوں کو ایک ہی طرح کا ناشتہ دیا جارہا تھا جو برطانوی سامراج نے رائج کیا تھا۔

    بنگلہ دیش میں جیل امور کے ڈپٹی ڈائریکٹر بزلور رشید نے کہا ہے کہ ملک کی تمام جیلوں میں قیدیوں کی تعداد 81 ہزار ہے، ان کے ناشتے کا مینیو تبدیل کردیا گیا، نئے ناشتے میں متنوع اشیاء کا اضافہ کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 19 ویں صدی میں برطانوی سامراج کی جیلوں میں قیدیوں کو روٹی کے ساتھ گُڑ دیا جاتا تھا، اس کے سوا قیدیوں کو اور کوئی چیز میسر نہیں تھی۔ بنگالی حکومت بھی دو سو سال تک اسی پر عمل پیرا رہی ہے اور اب اس نے قیدیوں کے ناشتے میں تبدیلی کا فیصلہ کیا ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق نئے مینیو میں روٹی کے ساتھ سبزی، پھل، مٹھائیاں اور دال میں پکے چاول دیئے جائیں گے، ماضی میں قیدیوں کو 116 گرام روٹی اور 14 اعشاریہ 5 گرام گڑ دیا جاتا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ بنگلہ دیش کی جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدیوں کو ڈالنے پر انسانی حقوق کی تنظیمیں ڈھاکا پر شدید تنقید کرتی رہتی ہیں، بنگالی جیلوں میں 35 ہزار سے زاید افراد کو رکھنے کی گنجائش نہیں مگر وہاں پر بعض اوقات 60 سے 80 ہزار تک قیدیوں کو ٹھونس دیا جاتا ہے۔

    بزلور رشید کا کہنا ہے کہ قیدیوں کے ناشتے کے ’مینیو‘ میں تبدیلی جیل خانوں اور قیدیوں کے حوالے سے اصلاحات کے عمل کا حصہ ہے۔

  • اس عید پر آپ کا مینیو کیا ہے؟

    اس عید پر آپ کا مینیو کیا ہے؟

    عید الاضحیٰ مزیدار کھانے بنانے، دعوتیں کرنے اور اس بہانے عزیزوں اور رشتہ داروں سے ملاقات کرنے کا موقع ہے۔

    اگر آپ خاتون خانہ ہیں تو عید کی آمد سے قبل آپ نے کھانے کی بہت سی تراکیب ڈھونڈ رکھی ہوں گی جنہیں آپ عید پر بنانے کا ارادہ رکھتی ہوں گی، تاہم اگر آپ کو اس کا وقت نہیں مل سکا تو کوئی بات نہیں۔

    ہم آپ کو عید پر کچھ مزیدار ڈشز بنانے کی تراکیب بتا رہے ہیں۔


    فرائیڈ دھاگہ کباب

    اجزا

    گائے کا قیمہ: آدھا کلو

    چنے: 2 کھانے کے چمچ بھنے ہوئے

    خشخاش: 1 کھانے کا چمچ

    سفید زیرہ: 1 چائے کا چمچ

    چھوٹی الائچی: 4 عدد

    کالی مرچ: 4 عدد

    لال مرچ: 1 کھانے کا چمچ پسی ہوئی

    نمک: حسب ذائقہ

    لونگ: 2 عدد

    ڈبل روٹی کے سلائس: 2 عدد

    پیاز: 1 عدد تلی ہوئی

    ہری مرچ: 4 عدد

    کچا پپیتا: 2 کھانے کے چمچ

    لیموں: 2 عدد

    گرم مصالحہ: آدھا چائے کا چمچ پسا ہوا

    ہرا دھنیہ: 1 گڈی باریک کٹی ہوئی

    تیل: حسب ضرورت

    ترکیب

    سب سے پہلے پہلے چنے، خشخاش، سفید زیرہ، چھوٹی الائچی، کالی مرچ، لال مرچ، نمک اور لونگ ملا کر باریک پیس لیں۔

    اب اسے قیمہ میں ڈبل روٹی کے سلائس کے ساتھ شامل کر کے چوپر میں پیس لیں۔

    پھر اس میں پیاز اور ہری مرچ ملا دیں۔

    اس کے بعد کچا پپیتا شامل کر کے اچھی طرح گوندھیں اور 10 منٹ کے لیے رکھ دیں۔

    اب چھوٹے چھوٹے گول کباب بنا کر فرائنگ پین میں شیلو فرائی کر لیں۔

    جب سارے کباب تل لیں تو ایک بڑے توے یا فرائنگ پین میں تلے کباب پھیلا کر رکھیں۔

    اوپر سے لیموں کا رس، گرم مصالحہ اور ہرا دھنیہ ڈال کر 5 منٹ کے لیے دم پر رکھ دیں۔

    مزیدار فرائیڈ دھاگہ کباب تیار ہیں۔


    مغلئی مٹن ملائی

    اجزا

    بکرے کا گوشت: آدھا کلو

    نمک: 1 چائے کا چمچ

    دہی: 1 کپ

    دھنیہ: ڈیڑھ چائے کا چمچ پسا ہوا

    گرم مصالحہ: 1 چائے کا چمچ

    لیموں کا رس: 2 کھانے کے چمچ

    زیرہ: 1 چائے کا چمچ

    لال مرچ: ڈیڑھ چائے کا چمچ

    پیاز: 3 کھانے کے چمچ، تلی اور کٹی ہوئی

    ادرک لہسن کا پیسٹ: 1 کھانے کا چمچ

    ہری الائچی: 1 چوتھائی چائے کا چمچ، پسی ہوئی

    تیل: حسب ضرورت

    کاجو: ایک کھانے کا چمچ، پسے ہوئے

    ملائی: 2 کھانے کے چمچ

    کیوڑا: 1 کھانے کا چمچ

    زعفران: 1 چوتھائی چائے کا چمچ

    پودینے کے پتے: 10 عدد

    ترکیب

    پہلے گوشت کو نمک، دہی، دھنیہ، گرم مصالحہ، لیموں کا رس، زیرہ، لال مرچ، پیاز، ادرک لہسن کا پیسٹ اور پسی ہری الائچی سے میری نیٹ کر کے ایک گھنٹے کے لیے رکھ دیں۔

    ایک پین میں تیل گرم کر کے اس میں میری نیٹ کیا ہوا گوشت ڈال کر ڈھکیں اور ہلکی آنچ پر 30 منٹ کے لیے پکنے دیں۔

    اب اس میں کاجو، ملائی، کیوڑا، زعفران اور پودینے کے پتے ڈال کر دم پر رکھیں، یہاں تک کہ تیل اوپر آجائے۔

    پھر اسے نان کے ساتھ سرو کریں۔


    بمبئی بریانی

    اجزا

    بکرے کا گوشت: 1 کلو

    باسمتی چاول: 1 کلو

    بڑے آلو: 4 عدد

    لیموں: 4 عدد

    لونگ: 4 عدد

    باریک کٹی پیاز: 4 عدد

    ہری مرچ: 6 عدد

    چھوٹی الائچی: 6 عدد

    ثابت کالی مرچ: 6 عدد

    کٹے ٹماٹر: 6 عدد

    سوکھے آلو بخارے: 1 پیالی

    گرم دودھ: 1 پیالی

    گھی یا تیل: 1 پیالی

    دہی: 1 پیالی

    باریک کٹا پودینہ: 1 گڈی

    کالا زیرہ: 1 چائے کا چمچ

    پسی لال مرچ: 1 کھانے کا چمچ

    زردے کا رنگ: 1 چوتھائی چمچ

    پسا دھنیہ: 2 کھانے کے چمچ

    ادرک، لہسن کا پیسٹ: ڈیڑھ کھانے کا چمچ

    نمک: حسب ذائقہ

    ترکیب

    ایک کلو بکرے کے گوشت کو اچھی طرح دھو لیں۔

    اب اس پر دہی، ادرک لہسن کا پیسٹ، لال مرچ، پسا ہوا دھنیا، لیموں کا رس، کٹا پودینہ، ہری مرچ، سوکھے آلو بخارے اور حسب ذائقہ نمک لگا کر آدھے گھنٹے کے لیے رکھ دیں۔

    اب ایک دیگچی میں ایک پیالی تیل گرم کر کے پیاز گولڈن براؤن کریں اور آدھی نکال کر اخبار پر پھیلا دیں۔

    باقی آدھی پیاز میں مصالحہ لگا ہوا گوشت ڈال کر ہلکی آنچ پر پکنے دیں۔

    جب پانی خشک ہوجائے تو اسے بھون کر اتار لیں، پانی بالکل نہ ڈالیں۔

    آلوؤں کو ہلکی سی بھاپ دے کر ٹکڑے کر کے فرائی کریں اور تلے آلوؤں کے ساتھ مٹن پر ڈال دیں۔

    چاولوں میں پودینہ، ہری مرچ، چھوٹی الائچی، کالی مرچ، نمک اور لونگ ڈال کر الگ سے دو کنی ابالیں اور پھر پانی نتھار لیں۔

    اس کے بعد دیگچی میں ذرا سی چکنائی لگا کر آدھی چاولوں کی تہہ لگائیں۔

    اب گوشت کی تہہ لگادیں۔

    پھر باقی چاولوں کی تہہ لگا کر تلی ہوئی پیاز ڈالیں۔

    ساتھ ہی ایک پیالی گرم دودھ میں ایک چوتھائی چائے کا چمچہ زردے کا رنگ ملا کر اس میں شامل کریں۔

    اس کے بعد لیموں کا رس ڈال کر تیزآنچ پر توے پر دم دیں۔

    دس منٹ کے بعد آنچ ہلکی کردیں۔

    بھاپ اوپر آجائے تو تیار بریانی اتار لیں۔


     مصالحہ دار مٹن کڑاہی

    اجزا

    بکرے کا گوشت: 1 کلو

    نمک: ڈیڑھ چائے کا چمچ

    ادرک، لہسن کا پیسٹ: 1 کھانے کا چمچ

    ٹماٹر: آدھا کلو

    ہری مرچ: 8 عدد

    لال مرچ: 2 چائے کے چمچ

    گھی یا تیل: آدھا کپ

    ہرا دھنیہ: آدھا گڈی

    ادرک: 2 انچ کا ٹکڑا

    سفید زیرہ: 2 کھانے کے چمچ

    ترکیب

    پہلے بکرے کے گوشت کو 2 کپ پانی اور آدھا چائے کا چمچ نمک کے ساتھ ابال لیں۔

    اب اس میں ادرک، لہسن کا پیسٹ شامل کر دیں اور ڈھک کر 10 منٹ تک پکائیں۔

    پھر اس میں ٹماٹر اور ہری مرچ ڈال کر دس منٹ کے لیے ڈھک دیں۔

    اب اس میں پسی لال مرچ، نمک اور گھی یا تیل ڈال کر بھون لیں یہاں تک کہ گوشت گل جائے۔

    پھر اس میں ہرا دھنیہ، ادرک اور سفید زیرہ ڈال دیں اور نان کے ساتھ سرو کریں۔


    دم پخت گوشت

    اجزا

    گوشت: 1 کلو

    دہی: 1 پاؤ

    درمیانی پیاز: 2 سے 3 عدد

    چھوٹی لال مرچ: 15 عدد ثابت

    ثابت کالی مرچ: 10 دانے

    لونگ: 10 عدد

    بڑی الائچی: 5 عدد

    دار چینی: 5 ٹکڑے

    لہسن ادرک کا پیسٹ: 1 چمچ

    نمک: حسب ضرورت

    گھی / تیل: حسب ضرورت

    ترکیب

    سب سے پہلے گوشت دھو کر اس کا پانی خشک ہونے دیں۔

    ایک دیگچی میں پہلے گھی ڈال کر اس میں گوشت ڈال دیں، اس کے بعد دہی پھینٹ کر اس کو گوشت کے اوپر ڈال دیں۔

    پھر تمام مصالحہ جات ڈال کر اسے اچھی طرح مکس کرلیں۔

    جب تمام اجزا دیگچی میں ڈال لیں تو پھر اس کو ہلکی آنچ پر چولہے پر چڑھا دیں اور ساتھ ہی دیگچی کے ڈھکنے کو اچھی طرح کناروں سے آٹے کے لیپ سے بند کردیں تاکہ بھاپ باہر نہ آسکے۔

    تقریباً ڈیڑھ سے 2 گھنٹے بعد گوشت گل جائے گا، اسے بھون لیں تاکہ گھی اوپر آجائے۔

    دم پخت تیار ہے۔

    تیار ہوجانے کے بعد اس کو ایک ڈش میں نکال لیں اور اوپر سے ہرا دھنیہ چھڑک دیں کر مہمانوں کے سامنے پیش کریں۔