Tag: پکوڑے

  • افطار کے بعد چائے پینے والے اس بات کا لازمی خیال رکھیں، ورنہ !!

    افطار کے بعد چائے پینے والے اس بات کا لازمی خیال رکھیں، ورنہ !!

    ماہ رمضان میں افطار کے بعد چائے پینا زیادہ تر لوگوں کیلیے بے حد ضروری ہوتا ہے لیکن چائے کیسے اور کب پینی اور کب نہیں پینی چاہیے اس کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے۔

    افطاری کے لوازمات میں پکوڑے لازمی چیز تصور کیے جاتے ہیں جس کے بغیر دسترخوان ادھورا سا لگتا ہے۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ پکوڑوں کے بعد چائے پینا کس قدر نقصان دہ ہے؟

    اس حوالے سے ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ چائے کے ساتھ پکوڑے کھانے سے نظام ہاضمہ متاثر ہوسکتا ہے، چونکہ تیل میں بنائے گئے پکوان پہلے ہی غیر صحت بخش مانے جاتے ہیں اور چائے کے ساتھ تو ان کا استعمال خاص طور پر ہاضمے پر منفی اثرات مرتب کرسکتا ہے۔

    ماہرین صحت کے مطابق کچھ غذاؤں کو صحت بخش بنانے کیلیے احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں تو اس مسئلے سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔

    مثال کے طور پر چائے میں ادرک، دارچینی اور الائچی شامل کرنے سے نہ صرف چائے کا ذائقہ بڑھتا ہے بلکہ اس سے صحت کے فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں۔

    اس کے علاوہ آپ کالی مرچ اور الائچی پاؤڈر ڈال کر چائے کو زیادہ صحت بخش بنا سکتے ہیں کیونکہ کالی مرچ جسم کو غذائی اجزا بہتر طریقے سے جذب کرنے میں مدد دیتی ہے جبکہ الائچی نہ صرف ذائقہ بہتر کرتی ہے بلکہ ہاضمے میں بھی معاون ثابت ہوتی ہے۔

    ماہرین صحت کا یہ بھی کہنا ہے کہ پکوڑوں کو تلنے کے بجائے بیک یا ایئر فرائی کیا جائے تاکہ ان سے صحت مند طریقے سے لطف اندوز ہوا جاسکے۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔ 

  • پکوڑوں سے اضافی تیل کم کرنے کی آسان ٹپ

    پکوڑوں سے اضافی تیل کم کرنے کی آسان ٹپ

    رمضان المبارک میں پکوڑے افطار کا لازمی جز ہیں، تاہم کچھ لوگ پکوڑے کھانے سے اس لیے گھبراتے ہیں کہ ان میں تیل بہت ہوتا ہے اور اس کو کھا کر وزن بہت بڑھ جاتا ہے۔

    اس سے بچنے کے لیے آج آپ کو ایک آسان ٹپ بتائی جارہی ہے، اگر پکوڑے تلتے وقت گرم تیل میں ایک چٹکی نمک ڈال دیں تو اس سے پکوڑوں میں تیل جذب نہیں ہوگا۔

    اس کے علاوہ بیسن گھولتے وقت اس میں ایک چائے کا چمچ تیل ملا لیں ،اس سے بھی پکوڑوں میں تیل جذب نہیں ہوتا۔

    چاول کے پکوڑے

    چاول کے مزیدار پکوڑے بنانے کی ترکیب مندرجہ ذیل ہے۔

    اجزا

    بیسن: تین چوتھائی کپ

    ادرک باریک کٹی ہوئی: 1 کھانے کا چمچ

    چاول ابلے ہوئے: 2 کپ

    چاٹ مصالحہ: 1 چائے کا چمچ

    ہری مرچ باریک کٹی ہوئی: 1 کھانے کا چمچ

    نمک: حسب ذائقہ

    پیاز باریک کٹی ہوئی: 2 عدد

    ہرا دھنیا باریک چوپ کیا ہوا: 1 کھانے کا چمچ

    تیل تلنے کے لیے: حسب ضرورت

    ترکیب

    ایک پیالے میں بیسن، ادرک، چاول، چاٹ مصالحہ، ہری مرچ، نمک، پیاز اور ہرا دھنیا ڈال کر خوب اچھی طرح مکس کر لیں اور پانی ڈال کر گاڑھا پیسٹ بنا لیں۔

    اب کڑاہی میں تیل گرم کریں اور آنچ درمیانی رکھیں، جب تیل گرم ہو جائے تو ہاتھوں سے یا کسی چمچے کی مدد سے اس آمیزے کو ڈالتے جائیں اور ڈیپ فرائی کر لیں، یہاں تک کہ رنگ سنہرا ہو جائے۔

    مزیدار چاولوں کے پکوڑے تیار ہیں، ٹشو پیپر پر رکھ کر چٹنی کے ساتھ گرم گرم سرو کریں۔

  • کراچی: سموسے، پکوڑے اور جلیبی کی قیمتیں مقرر

    کراچی: سموسے، پکوڑے اور جلیبی کی قیمتیں مقرر

    کراچی: شہر قائد میں سموسے، پکوڑے اور جلیبی کی سرکاری قیمتیں مقرر کر دی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق کمشنر کراچی محمد اقبال میمن کی زیر صدارت اجلاس میں سموسے، پکوڑے اور جلیبی کے نرخ مقرر کیے گئے ہیں۔

    اے کیٹیگری فی سموسہ (قیمہ 35 گرام) کی قیمت 22 روپے، بی کیٹیگری 18 روپے مقرر کر دی گئی۔ اے کیٹیگری سموسہ (آلو 60 گرام) 22 روپے اور بی کیٹیگری 18 روپے مقرر کی گئی ہے۔

    اے کیٹیگری مکس پکوڑے 360 روپے فی کلو گرام اور بی کیٹیگری 320 روپے فی کلو ہوں گے۔

    کجلہ اور پھینی 500 روپے فی کلو گرام فروخت کیے جائیں گے، جلیبی اے کیٹیگری 320 روپے اور بی کیٹیگری 280 روپے فی کلو گرام مقرر کی گئی۔

    اجلاس میں ڈپٹی کمشنرز، بیورو آف پرائسز، کنزیومر ایسوسی ایشنز کے نمائندوں کوکب اقبال، عمر غوری، شکیل بیگ، صدر سوئیٹس اینڈ بیکرز ایسوسی ایشن شیخ محمد تحسین، دلپسند بیکری آصف احمد، یونائیٹڈ بیکری مقصود ناصر، رحمت شریں گلزار احمد، صدر کراچی ہولسیل گروسز ایسوسی ایشن عبدالرؤف موجود تھے۔

    کمشنر کراچی نے ہول سیل ایسوسی ایشن اور ریٹیلرز کی مشاورت سے دال اور چاول کے نرخ بھی مقرر کر دیے، دال اور چاول کی قیمتیں خصوصی طور پر رمضان المبارک میں عوام کو ریلیف دینے کے لیے مقرر کی گئی ہیں۔

    کمشنر کراچی کے مطابق دالیں 90 فی صد امپورٹ ہوتی ہیں، ڈالر کی قیمت کے حساب سے ایک ماہ کے بعد قیمتوں پر نظر ثانی کر سکتے ہیں، دال اور چاول پر ریٹیلر کا منافع 5 روپے فی کلو گرام مقرر کیا گیا ہے۔

  • رم جھم برستی بارش میں مزیدار چیز پکوڑوں کا لطف اٹھائیں

    رم جھم برستی بارش میں مزیدار چیز پکوڑوں کا لطف اٹھائیں

    بارشوں کا موسم پھر سے شروع ہوچکا ہے، ایسے میں پانی سے بھری سڑکیں اور ٹریفک جام آپ کو گھر میں رہنے میں مجبور کردیتا ہے۔

    تو کیوں نہ اس غیر متوقع چھٹی کا لطف مزیدار چیز پکوڑوں سے دوبالا کیا جائے جو بارش کے موسم کو اور بھی سہانا بنا دیں گے۔

    اجزا

    کاٹیج چیز: 1 پیکٹ

    بیسن: 1 پیالی

    انڈا: 1 عدد

    چکن کیوب: 1 عدد

    لال مرچ (باریک کٹی ہوئی): 4 عدد

    ہری مرچ (باریک کچلی ہوئی): 6 عدد

    ہرا دھنیا: 1 گڈی

    میٹھا سوڈا: چٹکی بھر

    دہی: 1 چائے کا چمچ

    سفید زیرہ: 1 چائے کا چمچ

    تیل: حسب ضرورت

    نمک: حسب ذائقہ

    ترکیب

    ایک پیالے میں بیسن، انڈا، دہی، میٹھا سوڈا، ہرا دھنیا، ہری مرچ، لال مرچ، سفید زیرہ، چکن کیوب اور نمک ڈال کر نیم گرم پانی کے ساتھ اچھی طرح ملائیں۔

    اب اس میں کوٹیج چیز ملائیں۔

    پھر کڑاہی میں تیل گرم کر کے اس میں بنائے ہوئے آمیزے کے پکوڑے تل لیں۔

    جب وہ گولڈن براؤن ہو جائیں تو نکال کر ٹشو پیپر پر رکھ دیں، تاکہ چکنائی جذب ہو جائے۔

    گرم گرم مزیدار چیز پکوڑے املی کی چٹنی اور ٹوماٹو کیچپ کے ساتھ سرو کریں۔

  • بلاول بھٹو پکوڑوں اور پھلوں کی چاٹ سے مہمانوں کی تواضع کریں گے: ذرایع

    بلاول بھٹو پکوڑوں اور پھلوں کی چاٹ سے مہمانوں کی تواضع کریں گے: ذرایع

    اسلام آباد: ذرایع نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری افطار ڈنر پر بلائے گئے مہمانوں کی روایتی پکوانوں سے تواضع کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی کی جانب سے اسلام آباد میں آج اپوزیشن لیڈرز کے اعزاز میں افطار ڈنر دیا جا رہا ہے، معلوم ہوا ہے کہ مہمانوں کی تواضح روایتی پکوانوں سے کی جائے گی۔

    ذرایع نے بتایا ہے کہ روزہ افطار کرنے کے لیے پکوڑوں اور پھلوں کی چاٹ سے روایتی دستر خوان سجایا جائے گا۔

    بلاول بھٹو کی جانب سے اپوزیشن رہنماؤں کے اعزاز میں دیے جانے والے آج کے افطار ڈنر نے سیاسی ماحول میں خاصی ہل چل پیدا کر دی ہے، حکمران جماعت کے ارکان کی جانب سے بھی اسے مسلسل تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اپوزیشن جماعتیں اکھٹی ہو رہی ہیں، ملکی معاملات پر بات چیت ہوگی: حمزہ شہباز

    کچھ دیر قبل پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز بھی اس افطار ڈنر میں شرکت کے لیے جاتی امرا سے روانہ ہو چکی ہیں، ن لیگی رہنما پرویز رشید اور مریم اورنگزیب بھی ان کے ہم راہ ہیں۔

    پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے افطار ڈنر کے حوالے سے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں آج اکٹھی ہو رہی ہیں اور ملکی معاملات پر بات چیت ہوگی۔

    دوسری طرف وزیر اعلیٰ پنجاب کے ترجمان شہباز گل نے کہا کہ بلاول والد کے پیسوں سے افطار ڈنر دے رہے ہیں، پی پی اور ن لیگ کا گٹھ جوڑ کرپشن بچانے کی نا کام کوشش ہے۔

  • ماہ رمضان میں افطار کا لازمی جز ۔ گرما گرم مزیدار پکوڑے

    ماہ رمضان میں افطار کا لازمی جز ۔ گرما گرم مزیدار پکوڑے

    ماہ رمضان کا آغاز ہونے والا ہے اور افطار پکوڑوں کے بغیر ادھورا سمجھا جاتا ہے۔ آج ہم آپ کو مختلف اقسام کے پکوڑوں کی ترکیب بتارہے ہیں جنہیں کھا کر اہل خانہ آپ کے گن گانے پر مجبور ہوجائیں گے۔


    شاہی پکوڑے

    اجزا

    بریڈ یا نان

    بیسن: 2 کپ

    پیاز: کپ (باریک کٹی ہوئی)

    سبز مرچیں: 3 سے 4 عدد

    سبز دھنیہ: آدھا کپ

    انار دانہ: حسب ضرورت

    ترکیب

    گھر کے افراد کے حساب سے حسب ضرورت بریڈ کے پیس لے لیں اور پھر ایک سلائس کے 2 یا 4 پیس کاٹ لیں۔

    اب چاہیں تو بیسن کا سادہ آمیزہ نمک، مرچ، مصالحے ڈال کر بنا لیں ورنہ دوسری صورت یمں بیسن میں باریک کٹی پیاز، سبز مرچیں، نمک، سرخ مرچیں، تازہ سبز دھنیہ اور انار دانہ حسب ضرورت ڈال کر آمیزہ تیار کرلیں۔

    آمیزہ تیار کرنے کے بعد اس میں کٹی ہوئی بریڈ سلائس کو ڈبو کر ڈیپ فرائی کرلیں۔

    مزیدار شاہی پکوڑے تیار ہیں۔ چٹنی اور کیچپ کے ساتھ افطار پر پیش کریں اور خوب داد وصول کریں۔

    بریڈ موجود نہ ہونے کی صورت میں نان کے پیس لے کراس سے بھی شاہی پکوڑے بنائے جا سکتے ہیں۔


    چائینیز پکوڑے

    اجزا

    بینگن: 2 عدد

    پھول گوبھی: 1 پھول چھوٹا

    آلو: 2 عدد

    پیاز 2 عدد

    شملہ مرچ: 3 عدد

    میدہ: 2 کپ

    لال مرچ: 1 چائے کا چمچ

    زیرہ پاوڈر: 1 چائے کا چمچ

    نمک: حسب ذائقہ

    لیموں کا جوس: 2 کھانے کے چمچ

    پانی: 1 کپ

    تیل: حسب ضرورت

    اجینو موتو (چائینیز سالٹ): 1 چائے کا چمچ

    ترکیب

    ایک پیالے میں میدہ، سفید زیرہ، نمک، لال مرچ، لیموں کا جوس اور پانی ملا کر پیسٹ بنالیں۔

    بینگن کو چھلکوں سمیت چھوٹے کیوبز کی طرح کاٹ لیں۔

    گوبھی کے پھول الگ کرلیں۔

    پیاز اور شملہ مرچ کو بھی باریک کاٹ لیں۔

    اب ان سب کٹی ہوئی سبزیوں پر تھوڑا میدہ چھڑک دیں۔

    ایک پین میں تیل گرم کریں پھر سبزیوں کو پیسٹ میں مکس کر کے تیل میں ڈال کر فرائی کریں۔

    سبزیاں تھوڑی تھوڑی کر کے فرائی کریں اور جب یہ پکوڑوں کی طرح فرائی ہوجائیں تو نکال لیں۔


    پران پکوڑے

    اجزا

    پران: 12 سے 15 عدد

    ہری مرچیں: 3 عدد

    ادرک: 1 چائے کا چمچ

    لہسن: 1 چائے کا چمچ

    لال مرچ: 1 چائے کا چمچ

    ہلدی: 1 چوتھائی چائے کا چمچ

    نمک: 1 چائے کا چمچ

    اجینو موتو: 1 چائے کا چمچ

    شملہ مرچ: 3 کھانے کے چمچ

    پیاز: 2 کھانے کے چمچ

    سویا ساس: 2 کھانے کے چمچ

    ہری پیاز: 3 کھانے کے چمچ

    کالی مرچ: 1 چوتھائی چائے کا چمچ

    گھی: ڈیڑھ کپ

    ترکیب

    سب سے پہلے الگ سے پران کو گھی میں فرائی کر کے نکال لیں۔

    پھر لہسن٬ ادرک٬ ہری مرچیں٬ پیاز٬ شملہ مرچ٬ ہری پیاز کو فرائی کر کے اس میں نمک٬ اجینو موتو٬ ہلدی٬ لال مرچ٬ سویا سوس ڈال کر آخر میں فرائی شدہ پران شامل کرلیں۔

    مزے دار پران پکوڑے کھانے کے لیے تیار ہیں۔


    چکن قیمہ پکوڑے

    اجزا

    باریک کٹی چکن: 250 گرام

    پھینٹے ہوئے انڈے: 2 عدد

    بیسن: 4 کھانے کے چمچے

    پسی ہوئی لال مرچ: 1 چائے کا چمچہ

    کٹی ہوئی ہری مرچ: 2 عدد

    ہلدی: 1 چوتھائی چائے کا چمچ

    بیکنگ پاؤڈر: آدھا چائے کا چمچ

    نمک: ایک چائے کا چمچ

    کٹا ہرا دھنیہ: حسب ضرورت

    چاٹ مصالحہ: آدھا کھانے کا چمچ

    باریک کٹی ہری پیاز: آدھا کپ

    ترکیب

    تمام اجزا یعنی بیسن، بیکنگ پاؤڈر، پسی ہوئی لال مرچ، ہلدی، نمک، پانی، باریک کٹی چکن، کٹی ہری مرچ اور کٹا ہرا دھنیہ ڈال کر ایک پیالے میں مکس کر کے 30 منٹ کے لیے رکھ دیں۔

    اب پین میں تیل گرم کر کے اس کو پکوڑے کی شکل میں خستہ اور گولڈن ہونے تک فرائی کرلیں۔


    چنے کی دال کے پکوڑے

    اجزا

    چنے کی دال: 1 پاؤ

    پسی ہوئی سرخ مرچ: 1 چائے کا چمچ

    پسا ہوا زیرہ: 2 چائے کے چمچ

    باریک کتری ہوئی پیاز: 1 پاؤ

    نمک: حسب ذائقہ

    ہلدی: آدھا چائے کا چمچ

    کھانے کا سوڈا: آدھا چائے کا چمچ

    ہری مرچیں: 8 عدد، باریک کتر لیں

    ہرا دھنیہ: حسب ضرورت

    تیل: تلنے کے لیے

    ترکیب

    چنے کی دال کو پانی میں بھگو دیں۔

    جب پکوڑے بنانے ہوں تو دال کا پانی نکالیں اور دال کو اچھی طرح پیس لیں۔

    اب اس میں نمک، پسی ہوئی سرخ مرچ، ہلدی، پسا ہوا زیرہ، کھانے کا سوڈا، پیاز، ہرا دھنیہ اور ہری مرچیں شامل کر کے اچھی طرح ملالیں۔

    اس کے بعد تیل گرم کر کے دال کا آمیزہ تھوڑا تھوڑا کر کے پکوڑے کی شکل میں کڑھائی میں ڈالیں اور اچھی طرح تل لیں۔


    آلو کے پکوڑے

    اجزا

    آلو: 2 سے 3

    نمک، مرچ: حسب ذائقہ

    دھنیہ پاؤڈر: 1 کھانے کا چمچ

    ہلدی: چوتھائی چمچ

    زیرہ پاؤڈر: حسب پسند

    انار دانہ: حسب ضرورت

    ترکیب

    بیسن میں تمام مصالحے ڈال دیں اور مکس کریں۔

    پھر پانی بہت تھوڑا تھوڑا ڈال کر مکس کرتی جائیں، پھر اس آمیزے میں آلو کے قتلے ڈال کر فرائی کرلیں۔

    مزیدار آلو کے پکوڑے تیار ہیں۔


    پالک کے پکوڑے

    اجزا

    پالک: آدھی گڈی

    بیسن: 1 کپ

    پیاز: 2 عدد درمیانہ سائز کی، کٹی ہوئی

    ہری مرچ: 2 باریک کٹی ہوئی

    ہرا دھنیہ: آدھا کپ

    سفید زیرہ: آدھا چائے کا چمچ

    ہلدی: چوتھائی چائے کا چمچ

    لال مرچ کٹی ہوئی: آدھا چائے کا چمچ

    بیکنگ پاؤڈر: آدھا چائے چمچ

    تیل: حسب ضرورت

    نمک: حسب ذائقہ

    ترکیب

    بیسن چھان لیں اور پالک باریک کاٹ لیں۔

    پالک دھو کر بیسن میں شامل کر دیں۔

    بیسن میں ہی تیل کے علاوہ سب کچھ ڈال دیں اور مکس کر کے 15 منٹ رکھ دیں۔

    پھر تیل گرم کریں اور ڈیپ فرائی کرلیں۔

  • احترامِ رمضان آرڈیننس کیا ہے؟

    احترامِ رمضان آرڈیننس کیا ہے؟

    پاکستان میں احترامِ رمضان آرڈیننس کے تحت عوامی مقامات پر کھانا پینا ممنوع ہے، آئیے جانتے ہیں کہ یہ آرڈیننس ہے کیا اور اس کے تحت قانون کی خلاف ورزی کرنے والے کو کیاسزا ہوسکتی ہے۔

    احترام رمضان آرڈیننس 1981 کل دس دفعات پر مبنی ہے! اس قانون میں سب سے پہلے یہ وضاحت کی گئی ہے کہ آیا پبلک پلیس کیا ہے! قانون کی دفعہ 2 کے مطابق کوئی بھی ہوٹل، ریسٹورنٹ، کینٹین، گھر، کمرہ، خیمہ، یا سڑک، پُل یا کوئی اور ایسی جگہ جہاں عام آدمی کو با آسانی رسائی ہو پبلک پلیس میں آتا ہے۔

    اور آرڈینس کی دفعہ 3 کے تحت کوئی بھی ایسا فرد جس پر اسلامی قوانین کے تحت روزہ رکھنا لازم ہے اُسے روزے کے وقت کے دوران پبلک پلیس پر کھانا، پینا اور سگریٹ نوشی کی ممانعت ہوگی! اور اگر کوئی ایسا کرتا پکڑا گیا تو اُسے تین ماہ کی قید یا پانچ سو روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جا سکتی ہیں۔

    آرڈینس کی دفعہ 4 کے تحت روزے کے وقت کے دوران کسی ریسٹورنٹ، کینٹین یا ہوٹل کے مالک، نوکر، منیجر یا کسی اور پبلک پلیس پر کسی فرد کو جانتے بوجھتے رمضان میں کھانے کی سہولت دینا یا دینے کی آفر کرنا منع ہے جبکہ اُس فرد پر روزہ لازم ہو اور جو کوئی ایسا کرے گا وہ تین ماہ کی قید، یا پانچ سو روپے جرمانہ یا دونوں سزاؤں کا حقدار ہو گا۔

    دفعہ 5 میں وضاحت کہ گئی ہے کہ کھانے پینے کی اشیاء کی تیاری اسپتال کے باورچی خانے میں کی جاسکتی ہے اور مریضوں کو کھانے کا بندوبست کرنا کی ممانعت نہیں ہے، نیز ریلوے اسٹیشن، ایئرپورٹ، بحری اڈہ، ٹرین، جہاز یا بس اسٹینڈ پر پابندی نہیں ہے مزید یہ کہ پرائمری اسکول کے احاطے میں موجود کچن بھی اس پابندی سے آزاد ہے۔

    دفعہ 6 کے تحت تمام سینما ہال، تھیٹر، یااس قسم کے دیگر ادارے سورج غروب ہونے کے بعد سے لے کر دن چڑھنے کے تین گھنٹے بعدتک بند رہیں گے اگر اس کی خلاف ورزی کی گئی تو ادارے کے مالک، منیجر، نوکر یا دوسرے ذمہ دار شخص کو چھ ماہ کی قید یا پانچ ہزار روپے تک جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جا سکتی ہیں۔

    دفعہ 7 کے تحت تمام مجسٹریٹ، ضلعی کونسل کا چیئرمین، زکوۃ و عشر کمیٹی کا ممبر، میونسپل کارپوریشن کا میئر جب یہ خیال کریں کہ اس آرڈیننس (احترام رمضان آرڈینس 1981) کے تحت کو جرم سرزدد ہو رہا ہے تو انہیں اختیار کے کہ وہ ایسی جگہ داخل ہو کر ملزمان کو گرفتار کر لیں کسی اور کو یہ اختیار حاصل نہیں ہے۔

    دفعہ 9 کے تحت بنائے گئے قواعد کی رو سےاسپتال کی کینٹن سے وہ افراد کھانا لے کر کھا سکتے ہیں جو خود مریض ہوں اور ہوئی اڈہ، ریلوے اسٹیشن ، بحری اڈہ اور بس اسٹینڈ پر سے وہ افراد کھانا کھا سکتے ہیں جن کے پاس ٹکٹ یا ایسا واؤچر ہو جس سے یہ بات ثابت ہوتی ہو کہ وہ فرد یا افراد 75 کلومیٹر سے زیادہ کا سفر کر رہے ہیں بمعہ اُس سفر کے جو وہ طے کر کے آچکے ہیں نیز پرائمری اسکول میں موجود کینٹن سے صرف وہ طالب علم کھانا لے کر کھا سکتے ہیں جو ابھی بالغ نہیں ہوئے۔

    آرڈیننس میں ترمیم


    سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور نے کچھ عرصہ قبل احترام رمضان آرڈیننس 1981 میں ترمیم کا بل متفقہ طور پر منظور کرلیا۔ ترمیمی بل کے تحت آرڈیننس کی خلاف ورزی کرنے والے ہوٹل مالکان پر جرمانے کی رقم 500 روپے سے بڑھا کر 25 ہزار روپے کردی گئی ہے۔

    بل کے مطابق رمضان میں روزہ کے اوقات کے دوران کھلے عام کھانے پینے اور سگریٹ نوشی کرنے والے افراد کو 500 روپے جرمانہ اور 3 ماہ قید کی سزا دی جائے گی۔اس ضمن میں آرڈیننس کی خلاف ورزی کے مرتکب ٹی وی چینلز اور سینما ہاؤسز پر بھی 50 ہزار روپے جرمانہ عائد ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں