Tag: پھل

  • کیا آپ بارشوں میں بیماریوں سے بچنا چاہتے ہیں؟ تو یہ پھل کھائیں

    کیا آپ بارشوں میں بیماریوں سے بچنا چاہتے ہیں؟ تو یہ پھل کھائیں

    پاکستان، بھارت، سری لنکا سمیت تقریباً پورے بر صغیر میں بارشوں کے موسم کا آغاز ہوچکا ہے، ایسی صورتحال میں مختلف نوعیت کی بیماریوں اور انفیکشن کا پھیلاؤ بھی ہوتا ہے۔

    طبی طور پر یہ بات ثابت ہے کہ ہماری صحت کے لیے پھلوں سے بہتر کوئی اور غذا نہیں ہے۔ برسات کے موسم میں ہمیں اپنی خوراک میں پھلوں کو خاص طور سے شامل کرنا چاہئے۔

    پیٹ اور ہاضمے کے لیے بھی پھلوں کا کوئی جواب نہیں۔ جو غذائیت، طاقت اور قوت مدافعت ہمیں پھلوں سے ملتی ہے، وہ کسی اور چیز سے نہیں ملتی۔ لیکن ہر پھل کی اپنی اپنی خصوصیت اور افادیت ہوتی ہے، نیز موسم کے اعتبار سے بھی پھل اپنی خاص افادیت رکھتے ہیں۔

    مون سون کے موسم میں اگر ہم اپنی خوراک میں آلوبخارے کو شامل کرتے ہیں تو کسی حد تک اس موسمی پھل کے ذریعے انفکشن اور بیماریوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔

    ذائقہ میں آلو بخارہ میٹھا اور کھٹا ہوتا ہے۔ آلو بخارہ دراصل موسم باراں کا پھل ہے اور اس موسم میں جسم کے لیے درکار تمام ضروری غذائی اجزا، معدنیات اور وٹامنز اس میں وافر مقدار میں موجود ہوتی ہیں۔

    آلو بخارہ کو وٹامن سی کا بہترین ذریعہ سمجھا جاتا ہے، جو کہ قوت مدافعت بڑھانے اور کئی اقسام کے انفیکشن سے تحفظ فراہم کرنے میں انتہائی مفید ہے۔

    آلو بخارے کا استعمال کرکے بھی آپ اپنی صحت بہتر بنا سکتے ہیں۔اس پھل میں بہت سے طاقتور اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں، جو کئی دائمی بیماریوں کے خطرے کو کم کر سکتے ہیں۔

    اس پھل میں ہڈیوں کے لیے ضروری کئی غذائی اجزا شامل ہوتے ہیں،اس کی مدد سے ہڈیوں کو صحت مند اور مضبوط رکھنے میں خاص طور سے مدد ملے گی۔

    مون سون بیماریوں کی ادویات کی مارکیٹ میں دستیابی کے لیے اہم قدم

    یہ پھل خوبصورتی اور جلد میں نکھار پیدا کرتا ہے۔ اس پھل کو مختلف قسم کے لذیذ پکوان بنانے میں بھی استعمال ہوتا ہے۔

  • کیا پھلوں کے چھلکے کھانا صحت کے لئے واقعی فائدہ مند ہے؟

    کیا پھلوں کے چھلکے کھانا صحت کے لئے واقعی فائدہ مند ہے؟

    آپ نے اکثر و بیشتر یہ سنا ہوگا کہ پھلوں کے ساتھ ان کے چھلکے کھانا بھی صحت کے لئے انتہائی مفید ہے، اس بات میں کتنی صداقت ہے؟ آئیے جانتے ہیں۔

    پھلوں کے چھلکوں کی اگر بات کی جائے تو اِن چھلکوں میں فائبر، وٹامنز اور منرلز جیسے مفید غذائی اجزا ہوتے ہیں، پھلوں کے چھلکے سورج سے توانائی حاصل کرتے ہیں اور اندر موجود پھل کو سخت موسمی حالات سے محفوظ رکھتے ہیں۔

    اگر بازاروں میں ملنے والے پھلوں کی اگر بات کی جائے تو ان پر کیڑے مار اسپرے کیا جاتا ہے، پھل دھونے سے چھلکوں پر کیڑے مار ادویات کے اثرات مکمل طور پر ختم نہیں ہوتے۔

    لہٰذا پھلوں کے چھلکوں سے مکمل طور پر فائدہ اٹھانے کے لیے آپ کو بغیر اسپرے والے تازہ پھل چاہیے ہوں گے، ایسا کرنے سے آپ مختلف پھلوں کے چھلکوں کے مندرجہ ذیل فوائد حاصل کر سکتے ہیں:

    ناشپاتی کے چھلکوں میں وٹامن سی اور فائبر ہوتا ہے، کِینو، موسمی اور ِمٹھے جیسے کٹھے میٹھے پھلوں کے چھلکوں میں وٹامن سی کی بڑی مقدار ہوتی ہے۔

    سیب کے چھلکے کولیسٹرول بڑھنے سے روکتے ہیں، جلن سے بچاتے ہیں اور فائبر اور پیکٹین فراہم کرتے ہیں جو قبض سے بچاتا ہے۔

    کیلے کے چھلکے میں پوٹاشیم، میگنیشیم اور وٹامن B12 اور B6 سے بھرپور ہوتے ہیں، کیوی کے چھلکوں میں وٹامن سی اور ای ہوتا ہے، انگور کے چھلکوں میں اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں جو خون کی شریانوں اور دل کی صحت کے لئے انتہائی م فید ہوتے ہیں۔

    چہرے پر ناریل کا تیل لگانا فائدہ مند ہے یا نقصان دہ ؟

    انناس کے چھلکوں سے ایک صحت بخش چائے یا خمیر شدہ مشروب تیار ہوسکتا ہے، جس سے ہاضمے کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے۔ لیموں کے چھلکوں میں وٹامن سی، B6، فائبر اور اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں، یہ چھلکے کھانے کی مہک بڑھا دیتے ہیں۔

  • انناس کے حیران کن فوائد

    انناس کے حیران کن فوائد

    انناس کا پھل اپنے اندر بے شمار فوائد رکھتا ہے، یوں تو یہ سارا سال ہی دستیاب ہوتا ہے تاہم مارچ سے جولائی تک اس کا خاص سیزن ہوتا ہے۔

    امریکی محکمہ زراعت کے مطابق 165 گرام انناس کی قاشوں سے بھرے ایک پیالے میں 74 حرارے، چکنائی صفر، کولیسٹرول صفر، سوڈیم 2 ملی گرام، پوٹاشیئم 206 ملی گرام، مجموعی کاربو ہائیڈریٹس 19.5 گرام ،مٹھاس 13.7 گرام، پروٹین ایک گرام، وٹامن 28 ملی گرام اور کیلشیئم 21 ملی گرام ہوتا ہے۔

    ٹن کے ڈبوں میں محفوظ انناس کی غذائیت تازہ انناس سے مختلف ہوتی ہے۔ اس میں حرارے اور شکر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جبکہ وٹامنز اور منرلز کم ہوتے ہیں۔

    اگر آپ کو ڈبے میں بند انناس لینا ہو تو اس ڈبے کا انتخاب کریں جس میں اضافی شکر نہ ملائی گئی ہو اور انہیں سیرپ کے بجائے فروٹ جوس میں رکھا گیا ہو۔

    انناس میں وٹامن سی کی وافر مقدار ہوتی ہے جو پانی میں حل پذیر اینٹی آکسیڈنٹ ہے اور خلیات کو نقصان سے بچاتا ہے۔ اس طرح امراض قلب اور جوڑوں کے درد میں وٹامن سی سے افاقہ ہوتا ہے۔

    انناس جسم کو طاقتور اور توانا بناتا ہے، اس میں موجود میگانیز ہڈیوں اور جوڑنے والے ٹشوز کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

    بڑھاپے کی وجہ سے نظر کی کمزوری کا خطرہ بھی انناس کھانے سے گھٹ جاتا ہے جس کی وجہ اس میں شامل وٹامن سی اور دیگر اینٹی آکسیڈنٹس کی بھاری مقدار ہوتی ہے۔ دیگر پھلوں اور سبزیوں کی طرح انناس میں بھی غذائی ریشے ہوتے ہیں جو اجابت باقاعدہ رکھتے ہیں اور قبض سے بچاتے ہیں۔

    دیگر پھلوں اور سبزیوں کے برعکس انناس میں ایک خامرہ یا انزائم برومیلین کی معقول مقدار بھی ہوتی ہے، امریکن کینسر سوسائٹی کے مطابق یہ انزائم پروٹین کی شکست و ریخت میں کردار ادا کرتا ہے جس سے کھانا ہضم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

    انناس میں برومیلین کی کثرت سے خون کے گاڑھا ہونے یا جماؤ سے بھی حفاظت ہوتی ہے، اس بنا پر جو لوگ اکثر فضائی سفر کرتے ہیں اور جن لوگوں کی ٹانگوں کی رگوں میں خون کی پھٹکیاں بننے کا اندیشہ ہوتا ہے، انہیں انناس کو اپنی خوراک کا حصہ بنانا چاہیئے۔

    انناس میں چونکہ گوشت گلانے کی صلاحیت ہوتی ہے، اس لیے اگر بہت زیادہ انناس کھایا جائے تو اس سے منہ، بشمول ہونٹ، زبان اور گال سوج سکتے ہیں لیکن یہ شکایت چند گھنٹوں میں از خود دور ہو جانی چاہیئے۔

    اگر مسئلہ برقرار رہے اور آپ خارش اور جسم پر چکتے دیکھیں اور سانس لینے میں دشواری ہو تو ڈاکٹر سے فوری رابطہ کرنا چاہیئے کیونکہ بہت ممکن ہے کہ انناس سے آپ کو الرجی ہو۔

    انناس میں چونکہ وٹامن سی بہت زیادہ ہوتا ہے، اس لیے زیادہ مقدار میں انناس کھانے سے دست لگ سکتے ہیں۔

  • لیچی: جسم اور دماغ دونوں کے لیے فائدہ مند

    لیچی: جسم اور دماغ دونوں کے لیے فائدہ مند

    لیچی ایک نہایت ذائقہ دار پھل ہے جو اپنے اندر بے شمار فوائد رکھتا ہے، اس کا باقاعدہ استعمال جسم کو بہت سے مسائل سے نجات دلا سکتا ہے۔

    گرم موسم میں مختصر سی مدت کے لیے آنے والے پھل لیچی میں بھرپور پروٹینز اور معدنی اجزا ہوتے ہیں جبکہ اس میں فولاد بھی پایا جاتا ہے۔

    لیچی کا استعمال ہمیشہ تازہ صورت میں کرنا چاہیئے، یہ ایک صحت بڑھانے والا پھل ہے اور جگر کے لیے از حد مفید ہے۔ یرقان کے مریضوں کے لیے اس کا استعمال بہت ہی فائدہ مند ہے جبکہ بڑھا ہوا جگر اس کے استعمال سے ٹھیک ہو جاتا ہے۔

    لیچی قوت ہاضمہ کو تیز کرتی ہے اس لیے اس کے استعمال سے پیٹ کے امراض ٹھیک ہو جاتے ہیں۔

    لیچی کے استعمال سے بھوک بڑھ جاتی ہے، دماغی کمزوری میں بھی لیچی کا استعمال بہت مفید ہے۔ دل کی دھڑکن تیز ہو جانے سے پریشان رہنے والوں کے لیے بھی لیچی ایک نعمت ہے۔

    لیچی کمزور مریضوں کے لیے بہت ہی مفید ہے، لمبی بیماری سے اٹھے ہوئے مریض اپنی طاقت کے مطابق 5 سے 10 عدد لیچی کھا سکتے ہیں اور اپنی کمزوری دور کر سکتے ہیں۔

    بخار میں بھی لیچی کو استعمال کیا جاسکتا ہے، اس کے استعمال سے پیٹ کی صفائی ہو جاتی ہے اور بخار کم ہو جاتا ہے۔

  • رات میں پھل کھانا صحت کے لیے نقصان دہ؟

    رات میں پھل کھانا صحت کے لیے نقصان دہ؟

    پھل کھانا انسانی صحت کے لیے نہایت ضروری ہے جو جسم کو توانائی فراہم کر کے اسے مختلف بیماریوں سے بچاتے ہیں، تاہم کیا پھل کھانے کا کوئی وقت بھی ہوسکتا ہے؟

    ویسے تو پھلوں کو کسی بھی وقت کھایا جاسکتا ہے تاہم اکثر لوگ انہیں رات میں کھانے سے منع کرتے ہیں۔

    اس بات کے کوئی سائنسی ثبوت نہیں کہ رات میں پھل کھانے سے صحت متاثر ہوتی ہے تاہم کچھ لوگوں کو رات میں پھل کھانے سے کوئی طبی مسئلہ ہوسکتا ہو۔

    جیسے کہ نیند میں خلل، سونے سے قبل کچھ بھی کھانا نیند میں خلل کا سبب بن سکتا ہے اور پھل ان سے مختلف نہیں ہیں، تو کوشش کریں کہ سونے سے تین گھنٹے قبل انہیں کھانے سے گریز کریں۔

    رات گئے پھل کھانے سے ان میں موجود چینی خون میں شامل ہونے لگتی ہے جس سے خون میں گلوکوز کی سطح بڑھ سکتی ہے تاہم اس کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ سونے سے 3 گھنٹے قبل کھانا اور پھل وغیرہ کھا لیں، تاکہ انہیں ہضم ہون ے کا وقت مل سکے اور وہ ہاضمے پر بوجھ نہ بنیں جس سے آپ کی نیند متاثر ہوسکتی ہے۔

  • اس پھل کے بے شمار فائدے جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    اس پھل کے بے شمار فائدے جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    زمین پر موجود ہر سبزی اور پھل اپنے اندر بے شمار فوائد رکھتے ہیں، بعض پھل کاسمیٹکس پروڈکٹس میں بھی استعمال کیے جاتے ہیں جو جلد پر بہترین اثرات مرتب کرتے ہیں۔

    کیوی بھی انہی میں سے ایک ہے جو اپنے منفرد ذائقہ اور صحت سے بھرپور اجزا کی بدولت تمام پھلوں میں الگ مقام رکھتا ہے، کیوی جسامت اور رنگت میں کسی قدر چیکو سے مشابہت رکھتا ہے تاہم اندر سے یہ نہایت خوبصورت دکھائی دیتا ہے۔

    کھٹا میٹھا ذائقہ لیے کیوی بچوں اور بڑوں میں یکساں مقبول ہے، اس میں ایسے صحت بخش اجزا پائے جاتے ہیں جو آپ کی مجموعی صحت کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔

    یہ پھل جس طرح آپ کی صحت کا خیال رکھتا ہے اسی طرح یہ جلد کو بھی جواں بنانے والی خصوصیت سے مالا مال ہے، کیوی فیس ماسک آپ کی جلد کو نرمی سے ایکسفولیئٹ، پرورش اور نمی بخشتا ہے۔

    اگر آپ کی جلد چکنی ہے اور اس پر ایکنی کے مسائل ہیں تو آپ کیوی کے فیس ماسک کو روزانہ استعمال کر سکتے ہیں تاہم خشک جلد پر اسے ہفتے میں ایک بار استعمال کیا جاسکتا ہے، کیونکہ کیوی فیس ماسک ایک بہترین ایکسفولینٹ ہے۔

    کیوی میں وٹامن سی اور ای کی کثیر مقدار پائی جاتی ہے، جو کہ طاقتور اینٹی آکسیڈنٹس کے طور پر جانا جاتا ہے، یہ جلد کو نمی، پرورش، چمکدار اور ہموار بناتی ہے۔

    اس میں غذائی ریشے کی بڑی مقدار بھی ہوتی ہے جو آنتوں کی مناسب حرکت کے لیے ضروری ہے، اس طرح آپ کی جلد مہاسوں سے پاک رہتی ہے۔

    کیوی ایک اینٹی آکسیڈنٹ سے بھرپور پھل ہے جو آپ کی جلد کو مختلف فوائد فراہم کرتا ہے۔ آپ کیوی سے بنے فیس ماسک کو جلد کی تمام اقسام کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔

    کیوی کا ماسک بنانے کا طریقہ

    اس ماسک کو بنانے کے لیے ایک چمچ دہی، ایک کیلا اور ایک کیوی درکار ہے۔

    کیوی اور کیلے کو چھیل کر اچھی طرح مکس کریں، اب اس میں دہی ملا کر مکس کر کے چہرے پر لگائیں اور 20 سے 30 منٹ تک لگا رہنے دیں۔

    خشک ہونے پر نیم گرم پانی سے چہرہ دھولیں، بہتر نتائج کے لیے اسے ہفتے میں ایک بار ضرور استعمال کریں۔

  • وہ سبزیاں جو دراصل پھل ہیں

    وہ سبزیاں جو دراصل پھل ہیں

    اپنی روزمرہ کی زندگی میں استعمال ہونے والی سبزیوں اور پھلوں کی شناخت کے بارے میں تو ہم جانتے ہی ہیں، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ کچھ سبزیاں ایسی ہیں جو درحقیقت پھل ہیں۔

    دراصل پھلوں اور سبزیوں کے درمیان فرق کرنے والی نباتاتی وضاحت مختلف ہے۔

    علم نباتات کے اصولوں کے مطابق پھل کی تعریف یہ ہے کہ پودے کے پھول سے پیدا ہونے والا نرم گودا جس میں پودے کا بیج ہو، پھل کہلاتا ہے اور تکنیکی لحاظ سے ٹماٹر اس تعریف پر پورا اترتا ہے، اس کے مقابلے میں کسی پودے کے پھلوں کے حصے کو نکال کر کھائے جانے والے ہر حصے کو سبزیاں کہا جاتا ہے۔

    تو ایسی سبزیوں کے بارے میں جانیں جو تکنیکی لحاظ سے پھل ہیں مگر ہم انہیں سبزیاں سمجھ کر کھاتے ہیں۔

    زیتون

    زیتون میں گٹھلی موجود ہوتی ہے اور یہ سبزی نہیں پھل ہے۔

    مکئی

    مکئی بھی تکنیکی لحاظ سے ایک پھل ہے۔

    کھیرا

    کھیرا بھی سبزی نہیں بلکہ پھل ہے، کھیرے تربوز اور خربوزے جیسے پھلوں کے پودوں کے خاندان سے تعلق رکھنے والے ایک پودے کا پھل ہوتے ہیں۔

    گھیا توری

    یہ بھی تکنیکی لحاظ سے سبزی نہیں بلکہ ایک پھل ہے۔

    کدو یا میٹھا کدو

    اس کو اگر آج تک سبزی سمجھ کر کھاتے رہے ہیں تو جان لیں علم نباتات کے اصولوں کے مطابق یہ ایک پھل ہے۔

    بھنڈی

    جی ہاں بیجوں سے بھرپور یہ سبزی بنیادی طور پر ایک پھل ہے۔

    بینگن

    ویسے تو بینگن آلو کے خاندان کے پودوں کا حصہ ہے مگر بینگن میں بیج موجود ہوتے ہیں اور وہ پودے کے پھولوں کے طور پر اگتے ہیں تو تکنیکی لحاظ سے یہ سبزی نہیں بلکہ ایک پھل ہے۔

    مرچ

    ہر قسم کی مرچیں یعنی ہری مرچ، شملہ مرچ یا دیگر سب ہی تکنیکی لحاظ سے پھل ہیں۔

    ٹماٹر

    ٹماٹروں کے بارے میں تو عرصے سے یہ بحث چل رہی ہے کہ یہ ایک پھل ہے یا سبزی، سنہ 1983 میں امریکی سپریم کورٹ نے بھی اسے ایک مقدمے میں سبزی قرار دیا تھا مگر نباتاتی ماہرین سے پوچھا جائے تو ان کا کہنا ہے کہ یہ ایک پھل ہے جسے لوگ سبزی سمجھتے ہیں۔

    کریلے

    اگر آپ کو یہ سبزی کھانا پسند نہیں تو شاید یہ جان کر اسے کھالیں کہ یہ تکنیکی لحاظ سے ایک پھل ہے۔

    مٹر اور سبز پھلیاں

    مٹر اور سبز پھلیاں بھی تکنیکی لحاظ سے سبزیاں نہیں بلکہ پھل ہیں۔

  • بڑھاپے میں دماغی امراض سے بچنے کا آسان حل

    بڑھاپے میں دماغی امراض سے بچنے کا آسان حل

    عمر کے ساتھ ساتھ جسم اور دماغ کی کارکردگی کم ہونے لگتی ہے اور بڑھاپے میں کئی امراض لاحق ہوجاتے ہیں، تاہم اب ماہرین نے دماغی امراض سے بچنے کا آسان حل بتا دیا۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ دماغ کی اندرونی سوزش میں اضافہ ہوتا ہے جو اعصابی انحطاط کی وجہ بنتا ہے، تاہم ماہرین نے اس کا ایک آسان حل پیش کردیا ہے اور وہ ہے پھلوں اور سبزیوں کا استعمال۔

    سبزیاں اور پھل جسم کے مرکزی اور اہم ترین عضو دماغ کے لیے بھی مفید ثابت ہوسکتے ہیں۔

    اس کی سب سے پہلی وجہ تو یہ ہے کہ پھل اور سبزیوں میں مرغن غذاؤں اور فاسٹ فوڈ کے مقابلے میں فائٹو کیمیکلز، معدنیات اور پولی فینولز کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے جو خون کی روانی کو برقرار رکھتے ہیں۔

    خون کے بہاؤ سے دماغ سمیت تمام اعضا کو خون پہنچتا ہے اور اپنے ساتھ آکسیجن بھی لے جاتا ہے، اس سے دماغی افعال بہتر طور پر کام کرتے ہیں۔

    علاوہ ازیں پھل اور سبزیوں میں اندرونی سوزش اور جلن یعنی انفلیمیشن کم کرنے والے کئی مرکبات موجود ہوتے ہیں، عمر رسیدہ افراد میں یہی سوزش ڈیمنشیا اور الزائمر سمیت دماغی انحطاط کے کئی امراض کو جنم دیتی ہے۔

    اسی لیے سبزیوں اور پھلوں کا استعمال ایسے افراد کے لیے بہت مفید ثابت ہوسکتا ہے۔

  • رنگ گورا کرنے کی کریم گھر میں بنائیں

    رنگ گورا کرنے کی کریم گھر میں بنائیں

    دنیا بھر میں مرد و خواتین رنگ گورا کرنے کے لیے مہنگی مہنگی ادویات اور ٹریٹ منٹس استعمال کرتے ہیں، تاہم گورا کرنے کا ایک طریقہ نہایت آسان ہے جسے گھر میں بھی اپنایا جاسکتا ہے۔

    پھلوں کے چھلکوں سے ہاتھ، پاؤں اور چہرے کا رنگ کرنا نہایت آسان ہے۔

    پھلوں کے چھلکے سے وائٹننگ کریم بنائی جاتی ہے، اس کے لیے کیری کے تازہ چھلکوں کو پیس کر انہیں عرقِ گلاب اور چنبیلی کے تیل میں مکس کریں۔

    اس میں 8 سے 10 عدد وٹامن سی کی گولیاں ڈالیں، اس میں ایک چمچہ ہلدی اور 20 سے 25 وٹامن ای کے کیپسول اور ایک بڑا چمچ بھر کے بالائی والا دودھ ملائیں۔

    اب ان تمام اجزا کو اچھی طرح مکس کر کے اسے کریم کی شکل میں بنا کر روزانہ رات کو چہرے پر لگائیں اور اسے ایئر ٹائٹ کنٹینر میں رکھیں۔

    اس کریم کے روزانہ استعمال سے جلد کی رنگت نکھر جائے گی۔

  • ننھی سی چیری بے شمار فائدوں کا خزانہ

    ننھی سی چیری بے شمار فائدوں کا خزانہ

    چیری موسم گرما کا ایک عام پھل ہے جو نہایت فائدہ مند ہے، لیکن بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ اس کے دانوں میں بھی بہت فائدے چھپے ہیں۔

    ایک کپ چیری میں 97 کلو کیلوریز، کاربوہائیڈریٹس 25 گرام، شکر 20 گرام، پروٹین 2 گرام، فائبر 3 گرام، وٹامن سی 11 ملی گرام، پوٹاشیئم 342 ملی گرام، وٹامن کے 2.3 ملی گرام، وٹامن بی 2 اور میگنیشیئم پایا جاتا ہے۔

    روزانہ 9، 10 چیری کھانے سے پیروں کے درد کے عام مرض گٹھیا سے نجات مل جاتی ہے۔ یہ درد جسم میں یورک ایسڈ کی مقدار بڑھ جانے سے ہوتا ہے۔

    چیری میں اینٹی آکسیڈنٹس بہت بڑی مقدار میں پائے جاتے ہیں، چیری کھانے سے جلد سے جھریاں کم ہوتی ہیں جبکہ سیاہ رنگ بھی بہتر ہوتا ہے۔

    چیری میں میلاٹونن کی قدرتی طور پر موجودگی ایسے لوگوں کے لیے بہت فائدے مند ثابت ہوسکتی ہے جو نیند کی کمی کا شکار ہیں، اپنی زندگی میں صرف 3 سے 4 چیریز کا اضافہ کرنے سے پرسکون نیند حاصل کی جاسکتی ہے۔

    اگر آپ وزن میں کمی کرنا چاہتے ہیں تو چیری کے موسم میں اسے اپنی خوراک کا حصہ بنالیں کیوںکہ اس کے ایک پیالے میں کیلوریز کم اور وٹامنز کی تعداد زیادہ ہوتی ہے، یہ میٹابولزم تیز کرتی ہے جس سے وزن جلدی کم ہوتا ہے۔

    چیری میں موجود وٹامن بی اور وٹامن سی بالوں کا ٹوٹنا اور جھڑنا روکتے ہیں اور سر کی جلد کو نمی بخشتے ہیں جس سے بالوں کی تیزی سے نشونما ہوتی ہے۔

    اس کے علاوہ چیریز میں پائے جانے والے اینٹی آکسیڈینٹس کولیسٹرول کی سطح کم کرتے ہیں اور فشار خون کو بھی معمول کی سطح پر رکھنے میں کردار ادا کرتے ہیں جس سے دل کی بیماریوں کا خطرہ کم ہوتا ہے۔