Tag: پھل

  • انار کاٹنے کا صحیح طریقہ سیکھیں

    انار کاٹنے کا صحیح طریقہ سیکھیں

    یوں تو پھل قدرت کا وہ انمول تحفہ ہے جس کا کوئی نعم البدل نہیں ہے، جسے شعبہ طب بھی صحت کے لیے بہت مفید قرار دیتا ہے، لیکن کچھ پھل ایسے ہوتے ہیں جسے کاٹنا یا چھیلنا کسی کوفت زدہ مرحلے سے کم نہیں ہوتا۔

    ایسے ہی انار وہ پھل ہے جسے کاٹنا یا چھیلنا مشکل ترین کام میں سے ایک ہے، بعض اوقات اسے کاٹنے میں انار کے دانے بکھر جاتے ہیں اور دونوں ہاتھ بھی سرخ رنگ میں رنگ جاتے ہیں۔

    لیکن اب پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیوں کہ انار کاٹنے کا ایسا طریقہ سامنے آیا ہے جسے دیکھ کر نہ صرف آپ حیران ہوجائیں گے بلکہ اس پر عمل کرتے ہوئے باآسانی انار کے دانوں کے مزے بھی لے سکیں گے۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کس طرح ایک شخص نے انار کو کاٹا اور اس کے باآسانی چھ حصے بھی کردیے، اس ویڈیو کو اب تک 30 لاکھ سے زائد افراد دیکھ چکے ہیں۔

    اس ویڈیو کو دیکھنے کے بعد یقیناً آپ بھی حیران ہوئے ہوں گے، اور آج سے ہی اس سلیقے اور گر کو استعمال کرتے ہوئے انار کے دانوں کو اس کی کھال سے جدا کرسکیں گے۔

    کھانے سے قبل پھل کو دھونا کتنا ضروری ہے؟

    سوشل میڈیا پر صارفین نے اس ویڈیو پر انتہائی حیرت کا مظاہرہ کیا، ایک صارف نے لکھا ’میں نے آج تک نہیں سوچا کہ اس طرح بھی انار کاٹا جاسکتا ہے، بہت عمدہ سلیقہ ہے‘۔

    اسی طرح ایک اور صارف نے لکھا کہ ’یہ دیکھنے میں جتنا آسان لگ رہا ہے اتنا ہے نہیں، بلکہ یہ ایک مشقت طلب مرحلہ ہے، جو سیکھنے سے ہی آئے گا‘۔

  • کھانے سے قبل پھل کو دھونا کتنا ضروری ہے؟

    کھانے سے قبل پھل کو دھونا کتنا ضروری ہے؟

    کیا آپ پھل کھانے سے قبل انہیں دھوتے ہیں؟ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسا کرنا آپ کو بہت سے خطرات سے محفوظ رکھ سکتا ہے۔

    فوڈ سیفٹی ماہرین کے مطابق کھانے سے قبل پھلوں کو دھو لینا ان پر لگے جراثیموں اور دھول مٹی سے جان چھڑانے کا آسان طریقہ ہے۔

    بعض افراد ان پھلوں کو نہیں دھوتے جن کا اندرونی حصہ کھایا جاتا ہے جیسے کہ تربوز، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے پھلوں کی بیرونی سطح پر ننھے سوراخ یا پورز ہوتے ہیں جن سے یہ جراثیم اندر داخل ہوسکتے ہیں۔

    ماہرین کی تجویز ہے کہ پھلوں کو کھلے ہوئے نل کے نیچے رکھ کر انہیں ہلکا سا رگڑا جائے۔

    ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پھلوں کو دھونا بھی اس بات کو یقینی نہیں بناتا کہ آیا یہ پھل کھانے کے لیے مکمل طور پر محفوظ ہوگئے ہیں یا نہیں، البتہ جراثیموں سے بچنے کی ایک فائدہ مند کوشش ضرور ثابت ہوسکتا ہے۔

  • آم اور کیلے کا مشترکہ ذائقہ رکھنے والا پھل

    آم اور کیلے کا مشترکہ ذائقہ رکھنے والا پھل

    آم جسے پھلوں کا بادشاہ کہا جاتا ہے ہر شخص کو پسند ہوتا ہے، یہ پھل اپنے اندر بے شمار فوائد بھی رکھتا ہے، ایسے ہی کچھ فائدوں کا حامل پھل کیلا بھی ہے۔

    لیکن کیا آپ نے کیلے اور آم کا مشترکہ ذائقہ رکھنے والا کھایا ہے؟

    ایسا پھل شمالی امریکا کے جنگلات میں اگتا ہے جسے پاپا کہا جاتا ہے۔ کیلے اور آم کا ذائقہ رکھنے والے اس پھل کو کسٹرڈ ایپل بھی کہا جاتا ہے۔

    یہ پھل پرانے وقتوں میں جب امریکا اس قر ترقی یافتہ نہیں ہوا تھا، بے حد آسانی سے مل جاتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ امریکا کے پہلے صدر جارج واشنگٹن اس پھل کو میٹھے میں تناول کیا کرتے تھے۔

    اس پھل میں سیب، نارنگی اور کیلے سے زیادہ پروٹین موجود ہوتی ہے جبکہ اس میں وٹامن اے، وٹامن سی اور اینٹی آکسیڈنٹس بھی وافر مقدار میں موجود ہوتے ہیں۔

    یہ پھل بہت جلدی خراب ہوجاتا ہے یہی وجہ ہے کہ اسے تجارتی بنیادوں پر فروخت نہیں کیا جاسکتا، شہروں میں عام گروسری اسٹورز میں بھی اس کا ملنا مشکل ہے۔

    اگر آپ اسے کھانا چاہتے ہیں تو آپ کو شمالی امریکا کے کھیتوں اور جنگلات کا رخ کرنا پڑے گا جہاں یہ پھل تازہ حالت میں دستیاب ہوسکتا ہے۔

  • وہ غذائیں جو جھوٹ بول کر بیچی جاتی ہیں

    وہ غذائیں جو جھوٹ بول کر بیچی جاتی ہیں

    آج کل کے تیز رفتار دور میں کسی پراڈکٹ کی کامیابی اس بات پر انحصار کرتی ہے کہ اسے کتنی اچھی طرح پیش کیا گیا، کسی پراڈکٹ کی جتنی اچھی مارکیٹنگ کی جائے گی وہ اتنی ہی زیادہ فروخت ہوگی۔

    قطع نظر اس کے، کہ کوئی پراڈکٹ ہمارے کام کی ہے یا نہیں، اگر کھانے کی چیز ہے تو ہمارے لیے صحت مند ہے یا نہیں، ہم اکثر اشیا خوش کن اشتہارات دیکھ کر انہیں خرید لیتے ہیں، ان اشیا میں کھانے پینے کی اشیا بھی شامل ہیں۔

    ہم گمراہ کن اشتہارات کے ذریعے یہ فرض کر لیتے ہیں کہ فلاں جوس یا فلاں ڈبہ بند شے ہمیں صحت و توانائی فراہم کرسکتی ہے، یا کوئی کولڈ ڈرنک پیتے ہی ہمیں خوشیوں کا کوئی نیا جہاں مل جائے گا، تاہم یہ صرف ایک دھوکے کے سوا اور کچھ نہیں ہوتا۔

    مزید پڑھیں: غذائی اشیا میں کی جانے والی جعلسازیاں

    آج ہم آپ کو فوڈ انڈسٹری کے ایسے ہی کچھ دھوکوں کے بارے میں بتانے جارہے ہیں جو جھوٹے اشتہارات دکھا کر ہمیں دیے جاتے ہیں اور ہم بغیر کچھ سوچے سمجھے انہیں خرید کر اپنے جسم کا ایندھن بناتے ہیں، نتیجے میں ہمیں موٹاپے، ذیابیطس اور بلڈ پریشر سمیت بے شمار بیماریاں ملتی ہیں۔

    فروٹ جوس

    ٹی وی پر چلتے ہوئے اشتہار میں تازہ پھل جنہیں درخت سے توڑا جاتا ہے، اور ان پھلوں کا رس نکالنا، کیا آپ کو واقعی ایسا لگتا ہے کہ آپ جو ڈبہ بند جوس پی رہے ہیں وہ یہی پھلوں سے نکالا ہوا رس ہے؟ تو اپنی غلط فہمی دور کرلیں۔

    گھر میں نکالا گیا فروٹ جوس تو صحت بخش ہوسکتا ہے، تاہم ڈبہ بند فروٹ جوس میں رنگ اور مصنوعی مٹھاس کے علاوہ اور کچھ نہیں ہوتا۔ انہیں تازہ اور ذائقہ دار رکھنے کے لیے ڈالے گئے کیمیکل، چینی اور رنگ آپ کو بے شمار طبی مسائل میں مبتلا کرسکتے ہیں۔

    چینی

    کیا آپ جانتے ہیں ماہرین کا کہنا ہے کہ ہم چینی کی لت کے ایسے ہی عادی ہوسکتے ہیں جیسے کوکین کا عادی ہوجانا، یہی وجہ ہے کہ بڑی فوڈ انڈسٹریز اپنی مصنوعات میں چینی کا بے تحاشہ استعمال کرتی ہیں تاکہ آپ کو ان اشیا کی لت لگ جائے اور آپ بار بار وہ شے خریدیں۔

    ایک تحقیق کے مطابق امریکی گروسری اسٹورز پر رکھی جانے والی 70 فیصد مصنوعات میں چینی کی آمیزش ہوتی ہے۔

    گو کہ ہمارے جسم اور دماغ کو شوگر کی ضرورت ہوتی ہے لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ آپ چینی کو اپنے ہر کھانے کا لازمی جز بنا لیں اور جب بھی کچھ کھائیں تو وہ میٹھا ہی ہو۔

    اعتدال میں رہ کر چینی کا استعمال جسم کے لیے فائدہ مند ہے ورنہ یہ سخت نقصان دہ بن سکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: تازہ سبزیوں کی زہریلی حقیقت آپ کو پریشان کردے گی

    سوڈا ڈرنک

    سوڈا ڈرنکس کے اکثر اشتہارات میں آپ کو باور کروایا جاتا ہے کہ ایک کین پیتے ہی آپ خود کو خوش و خرم محسوس کریں گے اور آپ کے اندر مثبت خیالات پیدا ہوں گے، کچھ ڈرنکس آپ کو توانائی سے بھردیں گی اور آپ بے اختیار خطرے کو گلے لگانے کے لیے لپکیں گے۔۔ یہ صرف ایک دھوکہ ہے اور کچھ نہیں۔

    ان کولڈ ڈرنکس / سوڈا ڈرنکس کے نقصانات کے حوالے سے تمام سائنسی و طبی ماہرین متفق ہیں۔ یہ موٹاپے، معدے اور سینے مین جلن اور تکلیف کا سبب بنتی ہیں۔

    کولڈ ڈرنکس کی تیاری میں بے تحاشہ شوگر، کیمیکلز اور مصنوعی رنگ ملائے جاتے ہیں جو انسانی صحت کے لیے زہر کی حیثیت رکھتے ہیں اور آہستہ آہستہ آپ کے جسم کو ختم کردیتے ہیں۔

    ڈائٹ سوڈا

    ایک اور دھوکہ ان ڈرنکس کے ساتھ ’ڈائٹ‘ کا لفظ لگا کر دیا جاتا ہے، لیکن درحقیقت یہ جسم کے لیے عام ڈرنکس سے بھی زیادہ نقصان دہ ہوتی ہیں۔

    ڈائٹ مشروبات میں شامل مٹھاس عام میٹھے کی نسبت زیادہ میٹھی ہوتی ہے جبکہ اس میں کیمیکلز بھی زیادہ ہوتے ہیں۔ یہ جسم میں جا کر آنتوں کے خلیات کو شید طور پر متاثر کرتی ہیں۔

    ڈائٹ مشروبات دل کے دورے اور فالج کے خطرے میں 43 فیصد اضافہ کر دیتے ہیں جبکہ امریکا میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق مصنوعی مٹھاس کی آمیزش والے مشروبات ہڈیوں کو کمزور اور بھربھرا بنا دیتے ہیں۔

    ان دھوکوں کی واقفیت حاصل کرنے کے بعد کیا اب بھی آپ یہ دھوکہ کھانا چاہیں گے؟

  • خواتین کے لیے جنک فوڈ کھانے کا نقصان

    خواتین کے لیے جنک فوڈ کھانے کا نقصان

    ماں بننا خواتین کی زندگی کا ایک اہم حصہ ہوتا ہے اور اس میں تاخیر ہونا خواتین کو پریشانی میں مبتلا کردیتا ہے، حال ہی میں ایک تحقیق سے معلوم ہوا کہ زیادہ جنک فوڈ کھانے والی خواتین کو حمل ٹہرنے میں تاخیر کا سامنا ہوسکتا ہے۔

    آسٹریلیا کی یونیورسٹی آف ایڈیلیڈ کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق میں خواتین کی غذائی عادات اور حمل کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا گیا۔

    تحقیق میں دیکھا گیا کہ وہ خواتین جن کی غذا میں پھل زیادہ اور جنک فوڈ کم شامل ہوتا ہے ان کی زرخیزی میں اضافہ ہوا جبکہ وہ کم وقت میں حاملہ ہوئیں۔

    اس کے برعکس وہ خواتین جو کم پھل کھاتی تھیں، یا بہت زیادہ جنک فوڈ کھاتی تھیں ان کا حمل نہ صرف تاخیر سے ٹہرا بلکہ ان کے حمل میں پیچیدگیاں بھی پیدا ہوئیں۔

    مزید پڑھیں: دوران حمل ان باتوں کا خیال رکھیں

    اس سے قبل کی گئی ایک تحقیق کے مطابق 85 فیصد حاملہ خواتین نارمل ڈلیوری کے عمل سے باآسانی گزر سکتی ہیں جبکہ صرف 15 فیصد کو آپریشن کی ضرورت پڑ سکتی ہے، تاہم آج کل ہر 3 میں سے ایک حاملہ خاتون آپریشن کے ذریعے نئی زندگی کو جنم دیتی ہیں۔

    ماہرین کے مطابق بچے کو جنم دیتے ہوئے قدرتی طریقہ کار یعنی نارمل ڈلیوری ہی بہترین طریقہ ہے جو ماں اور بچے دونوں کے لیے فائدہ مند ہے۔

    تحقیق کے مطابق حمل کے دوران ذہن کا ہلکا پھلکا اور خوش باش ہونا ڈلیوری کے عمل کو بھی آسان بنا دیتا ہے۔ ذہنی دباؤ، خوف یا ٹینشن کسی خاتون کی ڈلیوری کو ان کی زندگی کا بدترین وقت بنا سکتا ہے۔

  • فالسے کے حیران کن فوائد

    فالسے کے حیران کن فوائد

    فالسہ موسم گرما میں شوق سے کھایا جانے والا پھل ہے۔ اس کا جوس گرمی بھگانے اور فرحت پہنچانے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔

    فالسے میں وٹامن بی اور سی کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے جبکہ آئرن اور نمکیات اس کے اہم غذائی اجزا ہیں۔ اس میں 81 فیصد پانی کے علاوہ پروٹین اور کاربو ہائیڈریٹس بھی موجود ہوتا ہے۔

    اس پھل کے کچھ حیران کن فوائد بھی ہیں جو شاید آپ آج سے پہلے نہیں جانتے ہوں گے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ فالسہ کا استعمال گرمی کی شدت سے محفوظ رہنے اور پیاس بجھانے کا اہم ذریعہ ہے۔

    یہ سرد تاثیر کا حامل پھل ہے جس کی وجہ سے معدے کی گرمی، سینے کی جلن، مسوڑھوں سے خون آنا، معدے کے السر اور شوگر میں کمی کرتا ہے۔

    فالسہ معدہ و جگر کو تقویت دیتا ہے اور جسم سے گرمی کا اخراج کرتا ہے۔

    فالسہ دل کو بھی صحت مند رکھتا ہے۔

    یہ اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور پھل ہے جس سے کینسر کے خطرے میں کمی کی جاسکتی ہے۔

    فالسہ خون کو صاف کرتا ہے جس سے جلد بھی شفاف اور صحت مند رہتی ہے۔

    فالسے کا جوس نظام ہاضمہ کے لیے بہترین ہے۔ یہ نظام ہاضمہ کے افعال کو کنٹرول کرتا ہے۔

    یہ جسم کو ٹھنڈک پہنچانے کے ساتھ جسم میں پانی کی کمی کو دور بھی کرتا ہے۔

    شدید گرمی اور لو میں فالسے کا شربت سن اسٹروک سے محفوظ رکھتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق ترش اور نیم پختہ فالسے کا استعمال نقصان دہ ہو سکتا ہے اس لیے ہمیشہ پکا ہوا اور میٹھا فالسہ استعمال کیا جانا چاہیئے۔

  • پھلوں کے بادشاہ آم کی برآمدات کا آغاز 20 مئی سے ہوگا

    پھلوں کے بادشاہ آم کی برآمدات کا آغاز 20 مئی سے ہوگا

    کراچی: رمضان کا آغاز ہو چکا ہے تاہم شہر قائد کے شہری ابھی تک آم کے ذائقے سے محروم ہیں، ادھر ایکسپورٹر ایسوسی ایشن نے بتایا ہے کہ پھلوں کے بادشاہ آم کی برآمدات کا آغاز 20 مئی سے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق فروٹ اینڈ ویجی ٹیبل ایکسپوٹرز ایسوی ایشن کا کہنا ہے کہ 20 مئی سے آم کی برآمدات کا آغاز ہونے جا رہا ہے۔

    ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ رواں سیزن آم کی پیداوار 18 لاکھ ٹن رہی ہے، جس میں سے ایک لاکھ ٹن آم برآمد کیا جائے گا۔

    فروٹ اینڈ ویجی ٹیبل ایکسپوٹرز ایسوسی ایشن کے وحید احمد نے بتایا کہ آم کی برآمد سے 8 کروڑ ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوگا، موسمی تبدیلی کی وجہ سے پیداوار میں 30 فی صد کمی کا سامنا رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  رمضان المبارک: پاکستان بھر میں کھجور کی قیمتوں میں چالیس سے پچاس فیصد اضافہ

    خیال رہے کہ آموں کا موسم شروع ہونے کو ہے، ادھر رمضان کا آغاز ہو چکا ہے اور روزہ داروں کی افطاریاں بغیر آم کے گزر رہی ہیں تاہم چند دن میں یہ انتظار ختم ہونے کو ہے۔

    واضح رہے کہ رمضان المبارک کا آغاز ہونے کے باوجود بھی کھجورکی قیمت کم ہونے کے بجائے مزید بڑھ گئیں اور قیمتوں میں چالیس تا پچاس فیصد اضافہ ہوگیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  رمضان میں مہنگے پھلوں کی خریداری کی بائیکاٹ مہم شروع کرنے کا اعلان

    خیال رہے کہ گزشتہ برس کی طرح کنزیومرز ایسوسی ایشن آف پاکستان نے کراچی میں رمضان کے پہلے عشرے میں مہنگے پھلوں کی خریداری کی بائیکاٹ مہم شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے اور کہا صارفین ذخیرہ اندوز منافع خوروں کی سازش کو اپنے کامیاب بائیکاٹ مہم سے ناکام بنائیں۔

  • ان اشیا کو کچرے میں پھینکنے سے گریز کریں

    ان اشیا کو کچرے میں پھینکنے سے گریز کریں

    پھل اور سبزیاں کھاتے ہوئے ہم ان کے کنارے اور چھلکے پھینک دیتے ہیں، لیکن کیا آپ جانتے ہیں ان چھلکوں میں بھی بے شمار فوائد چھپے ہوتے ہیں۔

    پھینکی جانے والی یہ اشیا لاتعداد وٹامنز اور غذائیت سے بھرپور ہوتی ہیں لہٰذا انہیں پھینکنا کوئی دانشمندانہ بات نہیں، آئیں دیکھتے کہ کن چیزوں کو پھینکنے سے گریز کرنا چاہیئے۔

    پھول گوبھی کے کنارے

    پھول گوبھی یوں تو صحت کے لیے نہایت فائدہ مند شے ہے تاہم اس کے پھینک دیے جانے والے کنارے بھی نہایت فائدہ مند ہوتے ہیں۔ ماہرین کےمطابق یہ کنارے جسم میں ٹیومر کا خطرہ کم کرتے ہیں جبکہ ڈی این اے کی توڑ پھوڑ میں بھی کمی کرتے ہیں۔

    پیاز کے چھلکے

    پیاز کاٹتے ہوئے اس کے چھلکے پھینکے جانا معمول کی بات ہے۔ پیاز کے سرخ چھلکے کینسر سے بچاؤ فراہم کرسکتے ہیں اور دل کو صحت مند رکھتے ہیں۔

    کھیرے کا چھلکا

    کھیرے کے چھلکے میں وٹامن کے موجود ہوتا ہے جو خون میں لوتھڑے بننے سے حفاظت کرتا ہے اور ہڈیوں کو صحت مند رکھتا ہے۔

    نارنگی کے چھلکے

    نارنگی وٹامن سی سے بھرپور پھل ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں نارنگی کے چھلکے میں پھل سے 3 گنا زیادہ وٹامن سی موجود ہوتا ہے۔ یہ چھلکے ریشہ اور منرلز سے بھرپور ہوتے ہیں۔

    تربوز کے بیج

    تربوز کھاتے ہوئے عموماً اس کے بیجوں اور سفید حصے کو ضائع کردیا جاتا ہے، ان دونوں چیزوں میں امائنو ایسڈ موجود ہوتا ہے جو خون کی روانی کو بہتر بناتا ہے اور دل کو صحت مند رکھتا ہے۔ علاوہ ازیں تربوز کے بیجوں کو بھون کر سلاد میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    سیب کا چھلکا

    سیب کا چھلکا بھی اپنے اندر گودے سے زیادہ غذائیت رکھتا ہے۔ یہ جسم سے فاسد مواد خارج ہونے میں مدد دیتا ہے جبکہ یہ فائبر اور وٹامن سی سے بھی بھرپور ہوتا ہے۔

    کیلے کا چھلکا

    کیلے کی اصل غذائیت اس کے چھلکے میں چھپی ہے۔ کیلے کے چھلکے کا سفید حصہ سیروٹونین کا منبع ہوتا ہے جو ڈپریشن کو کم کرنے اور موڈ کو خوشگوار بنانے میں مدد دیتا ہے۔

  • کاربن اخراج کی وجہ سے سبزیاں اور پھل جنک فوڈ بن سکتے ہیں

    کاربن اخراج کی وجہ سے سبزیاں اور پھل جنک فوڈ بن سکتے ہیں

    متوازن غذا کے لیے سبزیوں اور پھلوں کا استعمال لازمی ہے اور جنک فوڈ ہماری صحت کو تباہ کرسکتا ہے، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ سبزیاں اور پھل بھی آہستہ آہستہ جنک فوڈ میں تبدیل ہورہے ہیں۔

    حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق ہماری فضا میں کاربن اخراج کی بڑھتی ہوئی مقدار ہماری غذاؤں کی تاثیر کو تبدیل کر رہی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ صحت مند غذائیں جیسے پھل اور سبزیاں اپنی غذائیت کھو رہی ہیں اور ان کا صحت پر ممکنہ اثر جنک فوڈ جیسا ہوسکتا ہے۔

    چونکہ پودوں کو افزائش کے لیے کاربن ڈائی آکسائیڈ کی ضرورت ہوتی ہے لہٰذا عام طور پر سمجھا جاتا تھا کہ جتنی زیادہ کاربن ڈائی آکسائیڈ ہوگی اتنا ہی زیادہ پودوں کے لیے فائدہ مند ہوگا، تاہم نئی تحقیق میں دیکھا گیا کہ کاربن کی زیادہ مقدار پودوں کو نقصان پہنچا رہی ہے۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ کاربن کی وجہ سے غذائی پودے اپنی غذائیت کھو رہے ہیں۔ ان پودوں میں موجود اہم معدنیات جیسے پوٹاشیئم، کیلشیئم، آئرن، زنک اور پروٹین کم ہوتے جارہے ہیں جبکہ کاربو ہائیڈریٹ کی مقدار زیادہ ہورہی ہے۔

    کاربو ہائیڈریٹ جنک فوڈ میں پایا جاتا ہے اور یہ موٹاپے اور امراض قلب کا سبب بنتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ صنعتی انقلاب سے قبل فضا میں 10 لاکھ کے مقابلے میں 180 ذرات کاربن کے ہوتے تھے، لیکن اب کاربن ذرات کی تعداد 400 سے زائد ہوگئی ہے، جبکہ سنہ 2050 تک یہ تعداد 550 ہوجائے گی۔

    مزید پڑھیں: برگر ہماری زمین کے لیے سخت خطرات کا باعث

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ترقی پذیر ممالک کے لوگ ویسے ہی ضروری وٹامن اور معدنیات سے محروم رہتے ہیں، ایسے میں کاربن کے غذائی اشیا پر اثرت ان ممالک کے لیے مزید تباہ کن ثابت ہوں گے۔

    ایک اندازے کے مطابق ان اثرات سے 80 کروڑ افراد متاثر ہوسکتے ہیں۔

    ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ بڑھتی ہوئی آبادی کی غذائی ضروریات پوری کرنے کے لیے بچے کچھے جنگلات کو بھی کاٹ کر وہاں پر زراعت کی جائے گی، یوں کاربن اخراج میں اضافہ ہوگا کیونکہ اسے جذب کرنے کے لیے درختوں میں کمی آتی جائے گی۔

    گویا ایک سائیکل کی طرح صورتحال مزید خراب ہوتی جائے گی۔

  • امرود بلڈ پریشر میں کمی کے لیے معاون

    امرود بلڈ پریشر میں کمی کے لیے معاون

    بلند فشار خون یا ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کو اپنا بلڈ پریشر قابو میں رکھنے کے لیے دواؤں کا سہارا لینا پڑتا ہے تاہم کچھ غذائیں بھی یہ کام سر انجام دیتی ہیں۔

    انہی میں سے ایک امرود بھی ہے۔ ماہرین طب کا کہنا ہے کہ امرود بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے نہایت مفید اور مؤثر ہے۔

    سرد تر مزاج کا حامل پھل امرود فرحت بخش اور لذت سے بھرپور ہوتا ہے، امرود میں وٹامن اے اور سی کے علاوہ کیلشیئم بھی پایا جاتا ہے، جو بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت پیدا کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ان غذاؤں سے اپنا بلڈ پریشر گھٹائیں

    ماہرین کا کہنا ہے کہ امرود میں موجود اجزا خون کی روانی کو کم کر کے بہاؤ متوازن کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں، جس سے ہائی بلڈ پریشر سے نجات حاصل کرنے میں مدد ملتی ہے۔

    علاوہ ازیں امرود میں کئی طرح کے وٹامن موجود ہیں جو جسم کو صحت مند رکھنے میں مدد کرتے ہیں۔ امرود دل کی بیماریوں کے لیے بھی مفید ہے۔

    ماہرین کے مطابق امرود جلد کی حفاظت بھی کرتا ہے جبکہ ہاضمہ بہتر بنانے اور وزن کم کرنے میں بھی معاون ثابت ہوسکتا ہے۔