Tag: پہاڑ

  • اس ’’پہاڑ‘‘ کو قانونی طور پر ’’انسان‘‘ کا درجہ دے دیا گیا!

    اس ’’پہاڑ‘‘ کو قانونی طور پر ’’انسان‘‘ کا درجہ دے دیا گیا!

    دنیا میں عجیب وغریب واقعات سامنے آتے رہتے ہیں ایسا ہی ایک فیصلہ یورپی ملک سے آیا ہے جس نے پہاڑ کو قانونی طور پر انسان قرار دے دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق نیوزی لینڈ حکومت نے ملکی قانون کے تحت نارتھ آئی لینڈ میں واقع دوسرے بلند ترین پہاڑ تارانکی (Taranaki) کو ’’انسان ‘‘کا خصوصی درجہ دے دیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اس پہاڑ کو انسان کا درجہ دینے کے بعد اب کوئی فرد یا کمپنی اس پہاڑ یا اس کے قیمتی قدرتی ماحول کو نقصان نہ پہنچا سکے گی۔

    نیوزی لینڈ کی حکومت نے مقامی ماری قبائل کے مطالبے پر یہ قدم اٹھایا ہے۔

    ماری قبائل کے نزدیک یہ پہاڑ مقدس اور مذہبی، ثقافتی و معاشرتی لحاظ سے بڑا اہم ہیں۔ تاہم سفید فاموں نے ان پر مظالم ڈھا کر نیوزی لینڈ پر قبضہ کیا، تو وہ تارانکی پر بھی قابض ہو گئے۔

    گزشتہ ایک عشرے سے ماری نے اپنے مقدس پہاڑ کو نوآبادیاتی شکنجے سے آزاد کرانے کی تحریک چلا رکھی تھی۔

     

    نیوزی لینڈ کی حکومت کی جانب سے اس پہاڑ کو باضابطہ انسان کا درجہ دیے جانے کے بعد آئندہ کوئی ملٹی نیشنل کمپنی یا سفید فاموں کا گروہ کسی بھی طرح تارانکی کو اپنے مفاد کے لیے استعمال کرتے ہوئے نقصان نہیں پہنچا سکے گا۔

    https://urdu.arynews.tv/successful-operation-on-a-young-man-with-4-legs/

  • 7 ہزار فٹ کی بلندی پر افطار، تصاویر وائرل

    7 ہزار فٹ کی بلندی پر افطار، تصاویر وائرل

    ریاض: سعودی عرب کے پہاڑوں پر افطار کرنے والے چند لوگوں کی تصویر نے انٹرنیٹ صارفین کو اپنے سحر میں جکڑ لیا، تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔

    العربیہ نیوز کے مطابق شہریوں کے ایک گروپ نے بلند و بالا فیفا پہاڑ کے کنارے پر بیٹھ کر افطاری کی، اس منظر کی تصاویر انٹرنیٹ پر وائرل ہوئیں تو لوگ مسحور ہوگئے۔

    اتنی بلندی پر افطار کا یہ منظر خوبصورتی کے ساتھ ساتھ خوف اور حیرانی کے احساسات پیدا کر رہا ہے۔

    جازان میں ٹور گائیڈ بسام الفیفی نے اس منظر کو کیمرے کے لینز میں محفوظ کر کے امر کردیا، سوشل میڈیا پر اس تصویر پر بڑا رد عمل دیکھنے میں آیا اور تصاویر کی بے حد تعریف کی گئی۔

    فوٹو گرافر بسام الفیفی نے بتایا کہ میں فیفا کے علاقے میں سیاحتی دوروں کا اہتمام کرتا ہوں اور جازان کے علاقے میں سیاحتی تجربات کرنے میں مہارت رکھتا ہوں، میرے پاس مہمانوں کا ایک گروپ تھا اور میں نے ان خوبصورت لمحات کو ان کے ساتھ شیئر کرنے کی کوشش کی۔

    بسام کا کہنا تھا کہ انہوں نے روایتی ملبوسات پہن لیے، میں ان سے وعدہ کیا کہ وہ خطے کے مشہور پکوانوں کے درمیان افطاری کا ایک منفرد تجربہ کریں گے۔

    بسام نے مزید کہا کہ ہماری کاوش سے یہ تصویر سامنے آئی اور ہر کوئی ان لمحات سے لطف اندوز ہوا، سوشل میڈیا پر متحرک افراد نے اس فضائی فوٹو گرافی کے ذریعے اس تجربے کے دوران کھینچے گئے مناظر کی خوبصورتی کو سراہا اور اس فوٹیج کو بڑے پیمانے پر آگے شیئر کیا۔

    فیفا کے پہاڑ سعودی عرب کے انتہائی جنوب مغرب میں واقع ہیں، فطرت سے محبت کرنے والوں کے لیے یہ پسندیدہ مقام ہے، لوگوں کی بڑی تعداد خوبصورت ماحول اور دلکش فطرت سے لطف اندوز ہونے کے لیے اس خطے کا رخ کرتی ہے۔

    یہ خطہ جوش و خروش سے بھرپور اور بلند و بالا مقامات سے محبت کرنے والوں کے لیے موزوں ہے، یہاں پہاڑوں کا ایک سلسلہ موجود ہے۔ یہ خطہ سطح سمندر سے 7 ہزار فٹ بلند اور آثار قدیمہ کے متعدد مقامات لیے ہوئے ہے۔

    فیفا کے پہاڑوں کو ان کی بلندی، بادلوں کے ساتھ ان کے ملنے اور بادلوں کے اندر سے برسنے والی بارش کو دیکھنے کا موقع فراہم کرنے کے باعث جرات القمر یعنی چاند کے پڑوسی کہا جاتا ہے۔ یہ سلسلہ 18 پہاڑوں کو لیے ہوئے ہے اور یہاں جمالیاتی حس کو لطف دینے والے شاندار مظاہر موجود ہیں۔

  • پاکستان کے خوبصورت پہاڑ، جہاں دنیا بھر کے دیوانے کوہ پیما کھنچے چلے آتے ہیں

    پاکستان کے خوبصورت پہاڑ، جہاں دنیا بھر کے دیوانے کوہ پیما کھنچے چلے آتے ہیں

    آج دنیا بھر میں پہاڑوں کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد دنیا بھر کے پہاڑوں اور پہاڑوں کے قریب رہنے والی آبادیوں کی حالت بہتر بنانے اور ان کے قدرتی ماحول کو برقرار رکھنے کا شعور اجاگر کرنا ہے۔

    رواں برس اس دن کا مرکزی خیال پہاڑوں اور خواتین سے متعلق ہے، اس کا مقصد پہاڑوں یا پہاڑی علاقوں میں ہونے والی ایسی ماحول دوست سیاحت کو فروغ دینا ہے جس سے ان علاقوں کا حسن اور قدرتی ماحول محفوظ رہے اور انہیں کسی قسم کا نقصان نہ پہنچے۔

    پہاڑ دنیا بھر کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، دنیا بھر کی جنگلی حیات، جنگل اور نیشنل پارکس کا 56 فیصد حصہ پہاڑوں میں واقع ہے۔

    اسی طرح دنیا بھر میں ایک ارب کے قریب افراد پہاڑوں میں آباد ہیں جبکہ دنیا کی نصف آبادی غذا اور پینے کے صاف پانی کے لیے پہاڑوں کی محتاج ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تغیر یعنی کلائمٹ چینج کا سب سے پہلا اثر پہاڑی علاقوں پر ظاہر ہوتا ہے۔

    ایسے موقع پر خشک پہاڑوں کے ارد گرد آبادی مزید گرمی اور بھوک کا شکار ہوجاتی ہے، جبکہ کلائمٹ چینج کے باعث برفانی پہاڑ یعنی گلیشیئرز بہت تیزی سے پگھلنے لگتے ہیں جس سے دریاؤں میں سیلاب کا خدشہ پیدا ہوجاتا ہے۔

    پاکستان کے خوبصورت پہاڑی سلسلے

    پاکستان میں 5 ایسی بلند برفانی چوٹیاں ہیں جن کی بلندی 26 ہزار فٹ سے زائد ہے جبکہ دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے 2 اور نویں بلند ترین چوٹی نانگا پربت بھی پاکستان میں واقع ہے۔

    آئیں پاکستان میں واقع خوبصورت پہاڑی سلسلوں اور پربتوں کی سیر کریں۔

    سلسلہ کوہ ہمالیہ

    کوہ ہمالیہ اپنے ذیلی سلسلوں کے ساتھ دنیا کا سب سے اونچا پہاڑی سلسلہ ہے جس میں دنیا کی بلند ترین چوٹیاں بشمول نیپال کی ماؤنٹ ایورسٹ موجود ہیں۔

    دنیا کی 8 ہزار میٹر سے بلند دنیا کی تمام چوٹیاں اسی پہاڑی سلسلے میں واقع ہیں۔

    اس سلسلے کی بلندی کو سمجھنے کے لیے یہ جان لینا کافی ہے کہ اس میں 7 ہزار 2 سو میٹر سے بلند 100 سے زیادہ چوٹیاں ہیں جبکہ اس سے باہر دنیا کی بلند ترین چوٹی کوہ اینڈیز میں واقع اکونکا گوا ہے جس کی بلندی صرف 6 ہزار 9 سو 62 میٹر ہے۔

    سلسلہ کوہ قراقرم

    سلسلہ کوہ قراقرم پاکستان، چین اور بھارت کے سرحدی علاقوں میں واقع ہے۔ یہ دنیا کے چند بڑے پہاڑی سلسلوں میں شامل ہے۔ قراقرم ترک زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب کالی بھربھری مٹی ہے۔

    سلسلہ کوہ ہندوکش

    سلسلہ کوہ ہندوکش شمالی پاکستان کے ضلع چترال اور افغانستان کا اہم پہاڑی سلسلہ ہے۔ ہندوکش کی سب سے اونچی چوٹی ترچ میر چترال پاکستان میں ہے۔ اس کی بلندی 7 ہزار 7 سو 8 میٹر ہے۔

    کیر تھر کا پہاڑی سلسلہ

    صوبہ بلوچستان اور سندھ کی سرحد پر واقع کیر تھر کا پہاڑی سلسلہ حسین قدرتی مناظر کا مجموعہ اور نایاب جنگلی حیات کا مسکن ہے۔

    کارونجھر کے پہاڑ

    صوبہ سندھ کے صحرائے تھر میں واقع کارونجھر کے پہاڑ بھی خوبصورتی میں اپنی مثال آپ ہیں۔

    بین الاقوامی اہمیت کی حامل برفانی چوٹیاں

    کے ٹو

    کے ٹو دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ہے جس کی لمبائی 8 ہزار 6 سو 11 میٹر ہے۔ بے شمار ناکام کوششوں اور مہمات کے بعد سنہ 1954 میں اس پہاڑ کو سر کرنے کی اطالوی مہم بالآخر کامیاب ہوئی۔

    نانگا پربت

    نانگا پربت دنیا کی نویں اور پاکستان کی دوسری سب سے بلند چوٹی ہے۔ اس کی اونچائی 8 ہزار 1 سو 25 میٹر ہے۔ اسے دنیا کا قاتل پہاڑ بھی کہا جاتا ہے۔

    اس کو سر کرنے میں سب سے زیادہ لوگ مارے گئے۔ نانگا پربت کو سب سے پہلے ایک جرمن آسٹرین ہرمن بہل نے 1953 میں سر کیا تھا۔

  • پہاڑوں پر تفریح کرتا شخص ہولناک خطرے سے بے خبر

    پہاڑوں پر تفریح کرتا شخص ہولناک خطرے سے بے خبر

    پہاڑوں پر برف انجوائے کرتا ایک شخص اپنے پیچھے آنے والے خطرے سے بے خبر رہا اور بعد ازاں جب اس نے ویڈیو دیکھی تو اسے علم ہوا کہ وہ بال بال بچا ہے۔

    برازیل کا یہ شہری جو مقامی طور پر ڈی جے الوک کے نام سے جانا جاتا ہے، فرنچ الپس پر اپنی چھٹیاں گزارنے پہنچا۔ سنو بورڈنگ کرتے ہوئے اس نے اپنی ایک ویڈیو بنائی جس نے بعد میں اسے خوفزدہ اور حیران کردیا۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جیسے ہی وہ سنو بورڈنگ شروع کرتا ہے ایک براؤن بیئر اس کا پیچھا شروع کردیتا ہے۔

    الوک اس سے بے خبر سنو بورڈنگ انجوائے کر رہا ہے۔

    خوش قسمتی سے ریچھ پھسل کر گر جاتا ہے جس کے بعد وہ اس کا پیچھا کرنا چھوڑ دیتا ہے، یوں الوک کی جان محفوظ رہتی ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Alok (@alok)

    بعد ازاں الوک نے جب یہ ویڈیو دیکھی تو اس پر حیرتوں کے پہاڑ ٹوٹ پڑے، سوشل میڈیا پر یہ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اس نے لکھا کہ یہ دن اس کے لیے بہت حیرت انگیز تھا۔

    انسٹاگرام پر اس ویڈیو کو لاکھوں افراد دیکھ چکے ہیں، بعض افراد نے کہا کہ انہیں یقین نہیں آتا کہ یہ ویڈیو اصلی ہے کیونکہ ریچھ اتنی آسانی سے اس کا پیچھا نہیں چھوڑ سکتا۔

  • کیا آپ پاکستان کے خوبصورت پہاڑی سلسلوں کے بارے میں جانتے ہیں؟

    کیا آپ پاکستان کے خوبصورت پہاڑی سلسلوں کے بارے میں جانتے ہیں؟

    آج دنیا بھر میں پہاڑوں کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد دنیا بھر کے پہاڑوں اور پہاڑوں کے قریب رہنے والی آبادیوں کی حالت بہتر بنانے اور ان کے قدرتی ماحول کو برقرار رکھنے کا شعور اجاگر کرنا ہے۔

    رواں برس اس دن کا مرکزی خیال پہاڑوں کی پائیدار سیاحت ہے، اس کا مقصد پہاڑوں یا پہاڑی علاقوں میں ہونے والی ایسی ماحول دوست سیاحت کو فروغ دینا ہے جس سے ان علاقوں کا حسن اور قدرتی ماحول محفوظ رہے اور انہیں کسی قسم کا نقصان نہ پہنچے۔

    پہاڑ دنیا بھر کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، دنیا بھر کی جنگلی حیات، جنگل اور نیشنل پارکس کا 56 فیصد حصہ پہاڑوں میں واقع ہے۔

    اسی طرح دنیا بھر میں ایک ارب کے قریب افراد پہاڑوں میں آباد ہیں جبکہ دنیا کی نصف آبادی غذا اور پینے کے صاف پانی کے لیے پہاڑوں کی محتاج ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تغیر یعنی کلائمٹ چینج کا سب سے پہلا اثر پہاڑی علاقوں پر ظاہر ہوتا ہے۔

    ایسے موقع پر خشک پہاڑوں کے ارد گرد آبادی مزید گرمی اور بھوک کا شکار ہوجاتی ہے، جبکہ کلائمٹ چینج کے باعث برفانی پہاڑ یعنی گلیشیئرز بہت تیزی سے پگھلنے لگتے ہیں جس سے دریاؤں میں سیلاب کا خدشہ پیدا ہوجاتا ہے۔

    پاکستان کے خوبصورت پہاڑی سلسلے

    پاکستان میں 5 ایسی بلند برفانی چوٹیاں ہیں جن کی بلندی 26 ہزار فٹ سے زائد ہے جبکہ دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے 2 اور نویں بلند ترین چوٹی نانگا پربت بھی پاکستان میں واقع ہے۔

    آئیں پاکستان میں واقع خوبصورت پہاڑی سلسلوں اور پربتوں کی سیر کریں۔

    سلسلہ کوہ ہمالیہ

    کوہ ہمالیہ اپنے ذیلی سلسلوں کے ساتھ دنیا کا سب سے اونچا پہاڑی سلسلہ ہے جس میں دنیا کی بلند ترین چوٹیاں بشمول نیپال کی ماؤنٹ ایورسٹ موجود ہیں۔

    دنیا کی 8 ہزار میٹر سے بلند دنیا کی تمام چوٹیاں اسی پہاڑی سلسلے میں واقع ہیں۔

    اس سلسلے کی بلندی کو سمجھنے کے لیے یہ جان لینا کافی ہے کہ اس میں 7 ہزار 2 سو میٹر سے بلند 100 سے زیادہ چوٹیاں ہیں جبکہ اس سے باہر دنیا کی بلند ترین چوٹی کوہ اینڈیز میں واقع اکونکا گوا ہے جس کی بلندی صرف 6 ہزار 9 سو 62 میٹر ہے۔

    سلسلہ کوہ قراقرم

    سلسلہ کوہ قراقرم پاکستان، چین اور بھارت کے سرحدی علاقوں میں واقع ہے۔ یہ دنیا کے چند بڑے پہاڑی سلسلوں میں شامل ہے۔ قراقرم ترک زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب کالی بھربھری مٹی ہے۔

    سلسلہ کوہ ہندوکش

    سلسلہ کوہ ہندوکش شمالی پاکستان کے ضلع چترال اور افغانستان کا اہم پہاڑی سلسلہ ہے۔ ہندوکش کی سب سے اونچی چوٹی ترچ میر چترال پاکستان میں ہے۔ اس کی بلندی 7 ہزار 7 سو 8 میٹر ہے۔

    کیر تھر کا پہاڑی سلسلہ

    صوبہ بلوچستان اور سندھ کی سرحد پر واقع کیر تھر کا پہاڑی سلسلہ حسین قدرتی مناظر کا مجموعہ اور نایاب جنگلی حیات کا مسکن ہے۔

    کارونجھر کے پہاڑ

    صوبہ سندھ کے صحرائے تھر میں واقع کارونجھر کے پہاڑ بھی خوبصورتی میں اپنی مثال آپ ہیں۔

    کے ٹو

    کے ٹو دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ہے جس کی لمبائی 8 ہزار 6 سو 11 میٹر ہے۔ بے شمار ناکام کوششوں اور مہمات کے بعد سنہ 1954 میں اس پہاڑ کو سر کرنے کی اطالوی مہم بالآخر کامیاب ہوئی۔

    نانگا پربت

    نانگا پربت دنیا کی نویں اور پاکستان کی دوسری سب سے بلند چوٹی ہے۔ اس کی اونچائی 8 ہزار 1 سو 25 میٹر ہے۔ اسے دنیا کا قاتل پہاڑ بھی کہا جاتا ہے۔

    اس کو سر کرنے میں سب سے زیادہ لوگ مارے گئے۔ نانگا پربت کو سب سے پہلے ایک جرمن آسٹرین ہرمن بہل نے 1953 میں سر کیا۔

  • ابلتا ہوا آتش فشاں لوگوں کے لیے پکنک پوائنٹ بن گیا

    ابلتا ہوا آتش فشاں لوگوں کے لیے پکنک پوائنٹ بن گیا

    ریکیاوک: یورپی ملک آئس لینڈ میں آتش فشاں پہاڑ سے بہتا لاوا لوگوں کی دلچسپی کا مرکز بن گیا، لوگ بڑی تعداد میں یہاں پہنچ کر پکنک منانے لگے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق آئس لینڈ میں لاوا اگلنے والا آتش فشاں پکنک پوائنٹ بن گیا، ماؤنٹ فائگرج فال میں موجود آتش فشاں جمعے کی رات پھٹا تھا اور اس میں موجود ایک دراڑ کی وجہ سے لاوا باہر نکل آیا ہے۔

    اس پہاڑ سے لاوا اگلنے کا یہ واقعہ 800 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار رونما ہوا ہے۔

    لاوا بہنے کے بعد لوگ بڑی تعداد میں یہاں پہنچ گئے اور تصاویر بنانے لگے۔ کچھ افراد نے کھولتے ہوئے لاوا پر ہاٹ ڈاگز پکانے کا تجربہ بھی کیا۔

    ابتدائی طور پر اس مقام کو بند کر دیا گیا تھا، تاہم ہفتے کی شام لوگوں کو یہاں آنے کی اجازت دے دی گئی۔

    آتش فشاں پہاڑ کے قریب دن کے اوقات میں گاڑیوں کی طویل قطاریں نظر آرہی ہیں اور ہزاروں افراد کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔

    سیاحوں اور سائنس دانوں کے علاوہ عام مقامی افراد بھی آگ اگلتے پہاڑ کے سامنے تصاویر بنوا کر قدرت کے اس انوکھے عمل کو اپنے لیے یاد گار بنا رہے ہیں۔

  • دنیا کی سب سے بلند چوٹی سے متعلق اہم خبر

    دنیا کی سب سے بلند چوٹی سے متعلق اہم خبر

    کھٹمنڈو: دنیا کی سب سے بلند چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کی اونچائی میں اضافہ ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ماؤنٹ ایورسٹ کی نئی پیمائش کی گئی ہے، جس میں یہ حیران کن بات سامنے آئی ہے کہ دنیا کی اس مشہور ترین چوٹی کی اونچائی میں 3 فٹ کا اضافہ ہو گیا ہے۔

    نئی پیمائش نیپال اور چین نے کی ہے، اور اب ماؤنٹ ایورسٹ کی اونچائی 8848.86 میٹر (29,031.69 فٹ) ہو گئی ہے۔

    گزشتہ پیمائش کے مطابق ماؤنٹ ایورسٹ کی اونچائی 8848 میٹر تھی، چینی اور نیپالی صدور نے اس پیمائش پر ایک دوسرے کو مبارک باد بھی دی ہے۔

    اس منصوبے کی قیادت کرنے والے اور نیپال کے چیف سروے آفیسر سوشیل ڈانگول نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ اب تک حاصل ہونے والی یہی ایورسٹ کی سب سے درست اونچائی ہے، یہ ہم پر ایک بہت بڑی ذمہ داری تھی، اور یہ ہمارے لیے بڑے فخر کا لمحہ ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ پیمائش ممکن ہے ایورسٹ کی اسٹینڈرڈ اونچائی بن جائے، کولراڈو یونی ورسٹی کے ماہر ارضیات روگر بلہم کا کہنا ہے کہ یہ بہت مشکل ہوگا کہ اس نئی پیمائش میں بھی بہتری لائی جائے، نیپال کی یہ پیمائش قابل ذکر ہے۔

    دوسری طرف ماہرین ارضیات کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایورسٹ کی درست بلندی ایک متحرک ہدف ہے، یعنی ٹیکٹونک پلیٹوں اور زلزلوں کی وجہ سے اس میں تبدیلی آ سکتی ہے۔

  • پہاڑ سے دل دہلا دینے والی آوازیں

    پہاڑ سے دل دہلا دینے والی آوازیں

    جکارتہ: انڈونیشیا کے جزیرے پر آتش فشاں پہاڑ پھٹنے کی خطرناک آوازیں دور دراز علاقے تک سنی گئیں جس نے سننے والوں کو خوف میں مبتلا کردیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ انڈونیشیا کے جزیرے ’کراکاٹاؤ‘ میں پیش آیا۔ آتش فشاں کے دوران پہاڑ کے اندرونی حصے میں موجود گرم لاوا شدت سے ابل رہا تھا۔

    تاہم اس دوران لاوے کا اخراج نہیں ہوا، لیکن اس واقعے کے دوران آتش فشاں کی آوازیں 150 کلومیٹر دور دارالحکومت جکارتہ میں بھی سنی گئیں۔ اس سے قبل 2018 میں ’کراکاٹاؤ‘ کے مقام پر آتش فشاں پھٹا تھا جس نے ایک خطرناک سونامی کو جنم دیا، اس قدرتی آفت کے باعث 426 افرار مارے گئے تھے۔

    محکمہ قدرتی آفت کے ایک ماہر کا کہنا تھا کہ انڈونیشیا میں تین آتش فشانی پہاڑ ایسے ہیں جن کے بارے میں ہائی الرٹ جاری کیا جاچکا ہے، ان پہاڑوں میں کراکاٹاؤ کے پہاڑے علاقے بھی شامل ہیں۔

    اس واقعے نے سوشل میڈیا پر بھی ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ ایک صارف نے لکھا کہ ہم پہلے ہی بہت پریشان ہیں، لوگوں کو چاہیے کہ وہ دھماکے دار آوازوں سے متعلق باتیں کرنے سے گریز کریں۔

  • آتش فشاں پہاڑ کے گرد انوکھی شادی

    آتش فشاں پہاڑ کے گرد انوکھی شادی

    منیلا: فلپائن میں ایڈونچر سے بھرپور ایسی انوکھی شادی کی تقریب منعقد ہوئی جس نے دیکھنے والوں کو دنگ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق آتش فشاں پہاڑ سے اٹھنے والے دھوئیں کے سائے تلے فلپائنی جوڑا رشتہ ازدواج میں بندھا، لیکن اس پرخطر علاقے میں شادی کی تقریب نے سب کو ورطہ حیرت میں مبتلا کردیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایڈونچر سے بھرپور اس شادی کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں، جسے اب تک لاکھوں لوگ دیکھ چکے ہیں۔ خطرے سے بھرپور علاقے میں اس انوکھی شادی پر جوڑا بالکل مطمعن نظر آیا۔

    تال نامی اس آتش فشاں پہاڑ کے اطراف فلپائنی جوڑے نے ساتھ جینے مرنے اور ہمیشہ ساتھ نبھانے کا عہدوپیماں کا تبادلہ کیا۔ پہاڑ سے اٹھے والے دھوؤں نے آسمان پر گہری سفیدی بکھیر دی۔ اس حیرت انگیز مناظر پر سوشل میڈیا صارفین بھی دنگ رہ گئے۔ بعص لوگ اسے بے وقوفی بھی قرار دے رہے ہیں۔

    فلپائن کے دارالحکومت منیلا کے جنوب میں واقعے اس آتش فشاں پہاڑ کے باعث کسی بھی قسم کے خطرے کے پیش نظر انتظامہ نے خصوصی ہدایات جاری کی ہیں جبکہ 24 ہزار سے رائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ دنیا بھر میں ایسے منچلے جوڑے ہوتے ہیں جو اپنی شادی کو یادگار بنانے کے لیے کچھ نیا اور ایڈونچر کرتے ہیں، ماضی میں ایسی بھی انوکھی شادی کی تقریبات ہوئیں جن میں جوڑوں نے پانی کے اندار عہدوفا کیا۔

  • اپنی طرف بلاتے، لبھاتے، فلک بوس پہاڑوں کا عالمی دن

    اپنی طرف بلاتے، لبھاتے، فلک بوس پہاڑوں کا عالمی دن

    آج دنیا بھر میں پہاڑوں کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد دنیا بھر کے پہاڑوں اور پہاڑوں کے قریب رہنے والی آبادیوں کی حالت بہتر بنانے اور  ان کے قدرتی ماحول کو برقرار رکھنے کے لیے شعور اجاگر کرنا ہے۔

    رواں برس اس دن کا مرکزی خیال ’پہاڑ نوجوانوں کے لیے اہمیت رکھتے ہیں‘ ہے۔ اس کا مقصد پہاڑوں میں رہنے والی آبادیوں اور خصوصاً نوجوانوں کی طرف توجہ دلانا ہے جن کی زندگی آسان نہیں۔

    زندگی کو آسان بنانے کے لیے پہاڑوں سے کی جانے والی ہجرت بے شمار مشکلات ساتھ لاتی ہے۔ یہ ہجرت زراعت میں کمی، زمینی کٹاؤ اور وہاں کی مقامی ثقافت و روایات کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتی ہے۔

    پہاڑ دنیا بھر کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ دنیا بھر کی جنگلی حیات، جنگل اور نیشنل پارکس کا 56 فیصد حصہ پہاڑوں میں واقع ہے۔

    اسی طرح دنیا بھر میں ایک ارب کے قریب افراد پہاڑوں میں آباد ہیں جبکہ دنیا کی نصف آبادی غذا اور پینے کے صاف پانی کے لیے پہاڑوں کی محتاج ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تغیر یعنی کلائمٹ چینج کا سب سے پہلا اثر پہاڑی علاقوں پر ظاہر ہوتا ہے۔

    ایسے موقع پر خشک پہاڑوں کے ارد گرد آبادی مزید گرمی اور بھوک کا شکار ہوجاتی ہے، جبکہ کلائمٹ چینج کے باعث برفانی پہاڑ یعنی گلیشیئرز بہت تیزی سے پگھلنے لگتے ہیں جس سے دریاؤں میں سیلاب کا خدشہ پیدا ہوجاتا ہے۔

    پاکستان کے خوبصورت پہاڑی سلسلے

    پاکستان میں 5 ایسی بلند برفانی چوٹیاں ہیں جن کی بلندی 26 ہزار فٹ سے زائد ہے جبکہ دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے 2 اور نویں بلند ترین چوٹی نانگا پربت بھی پاکستان میں واقع ہے۔

    آئیں پاکستان میں واقع خوبصورت پہاڑی سلسلوں اور پربتوں کی سیر کریں۔

    سلسلہ کوہ ہمالیہ

    کوہ ہمالیہ اپنے ذیلی سلسلوں کے ساتھ دنیا کا سب سے اونچا پہاڑی سلسلہ ہے جس میں دنیا کی بلند ترین چوٹیاں بشمول نیپال کی ماؤنٹ ایورسٹ موجود ہیں۔

    دنیا کی 8 ہزار میٹر سے بلند دنیا کی تمام چوٹیاں اسی پہاڑی سلسلے میں واقع ہیں۔

    اس سلسلے کی بلندی کو سمجھنے کے لیے یہ جان لینا کافی ہے کہ اس میں 7 ہزار 2 سو میٹر سے بلند 100 سے زیادہ چوٹیاں ہیں جبکہ اس سے باہر دنیا کی بلند ترین چوٹی کوہ اینڈیز میں واقع اکونکا گوا ہے جس کی بلندی صرف 6 ہزار 9 سو 62 میٹر ہے۔

    سلسلہ کوہ قراقرم

    سلسلہ کوہ قراقرم پاکستان، چین اور بھارت کے سرحدی علاقوں میں واقع ہے۔ یہ دنیا کے چند بڑے پہاڑی سلسلوں میں شامل ہے۔ قراقرم ترک زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب کالی بھربھری مٹی ہے۔

    کے ٹو

    کے ٹو دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ہے جس کی لمبائی 8 ہزار 6 سو 11 میٹر ہے۔ بے شمار ناکام کوششوں اور مہمات کے بعد سنہ 1954 میں اس پہاڑ کو سر کرنے کی اطالوی مہم بالآخر کامیاب ہوئی۔

    نانگا پربت

    نانگا پربت دنیا کی نویں اور پاکستان کی دوسری سب سے بلند چوٹی ہے۔ اس کی اونچائی 8 ہزار 1 سو 25 میٹر ہے۔ اسے دنیا کا قاتل پہاڑ بھی کہا جاتا ہے۔

    اس کو سر کرنے میں سب سے زیادہ لوگ مارے گئے۔ نانگا پربت کو سب سے پہلے ایک جرمن آسٹرین ہرمن بہل نے 1953 میں سر کیا۔

    سلسلہ کوہ ہندوکش

    سلسلہ کوہ ہندوکش شمالی پاکستان کے ضلع چترال اور افغانستان کا اہم پہاڑی سلسلہ ہے۔ ہندوکش کی سب سے اونچی چوٹی ترچ میر چترال پاکستان میں ہے۔ اس کی بلندی 7 ہزار 7 سو 8 میٹر ہے۔

    کیر تھر کا پہاڑی سلسلہ

    صوبہ بلوچستان اور سندھ کی سرحد پر واقع کیر تھر کا پہاڑی سلسلہ حسین قدرتی مناظر کا مجموعہ اور نایاب جنگلی حیات کا مسکن ہے۔

    کارونجھر کے پہاڑ

    صوبہ سندھ کے صحرائے تھر میں واقع کارونجھر کے پہاڑ بھی خوبصورتی میں اپنی مثال آپ ہیں۔