Tag: پہلی اولاد

  • بہن بھائیوں میں بڑا ہونا آپ کو موٹاپے میں مبتلا کرسکتا ہے

    بہن بھائیوں میں بڑا ہونا آپ کو موٹاپے میں مبتلا کرسکتا ہے

    کیا آپ اپنے بہن بھائیوں میں بڑے ہیں اور چھوٹے بہن بھائیوں پر رعب جماتے رہتے ہیں؟ تو پھر اس کا نقصان جان کر آپ حیران ہوجائیں گے۔

    ایک تحقیق کے مطابق چھوٹوں کا بڑا بھائی یا بہن ہونا آپ کو موٹاپے کا شکار بنا سکتا ہے۔ سوئیڈن میں 13 ہزار سے زائد افراد پر کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق بڑے بہن بھائی میں موٹاپے کا شکار ہونے کا خطرہ 29 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق اس کی ایک وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ بعض اوقات پہلے حمل کے دوران ماں کے جسم کی وہ رگیں جو بچے کو غذا پہنچاتی ہیں پتلی ہوجاتی ہیں جس کی وجہ سے بچوں کو کم غذائیت پہنچتی ہے۔

    اس کمی کو پورا کرنے کے لیے بچے کا جسم زیادہ چربی بناتا ہے جو آگے چل کر موٹاپے کی شکل میں ظاہر ہوتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق والدین پہلی اولاد کا زیادہ خیال رکھتے ہیں اور اس کی خوراک کا بھی خاص خیال رکھتے ہیں جو بعض اوقات بے احتیاطی میں تبدیل ہوجاتی ہے۔ یہ تمام وجوہات مل کر بڑے بہن بھائیوں کو موٹاپے کا شکار بنا سکتی ہے۔

    اس سے قبل ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ پہلی اولاد دیگر اولادوں کی نسبت زیادہ ذہین ہوتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق چونکہ کسی بھی جوڑے کا پہلا بچہ اپنے والدین کی تمام تر توجہ، نگہداشت اور دھیان پانے میں کامیاب رہتا ہے لہٰذا اس کی سطح ذہانت اپنے دیگر بہن بھائیوں کی نسبت بلند ہوتی ہے۔

    پہلی بار والدین بننا چونکہ ان کے لیے نیا تجربہ ہوتا ہے لہٰذا وہ پہلے بچے کا حد سے زیادہ دھیان اور خیال رکھتے ہیں، اور معمولی معمولی مسائل پر بھی بہت زیادہ پریشان ہوجاتے ہیں۔

    والدین کی یہی اضافہ توجہ بڑے بچوں کو ذہین اور باصلاحیت بنا دیتی ہے۔

  • پہلی اولاد دیگر بہن بھائیوں کی نسبت زیادہ ذہین

    پہلی اولاد دیگر بہن بھائیوں کی نسبت زیادہ ذہین

    کیا آپ کو لگتا ہے دنیا میں ہر نیا آنے والا بچہ پہلے آنے والے بچے کے مقابلے میں زیادہ ذہین اور تیز طرار ہوتا ہے؟ اگر ہاں، تو اس غلط فہمی کو اب دور کرلینے کی ضرورت ہے کیونکہ ماہرین نے تحقیق سے ثابت کردیا ہے کہ والدین کا پہلا بچہ اپنے چھوٹے بہن بھائیوں کی نسبت زیادہ ذہین ہوتا ہے۔

    اسکاٹ لینڈ کی یونیورسٹی آف ایڈن برگ میں کی جانے والی اس تحقیق کے مطابق چونکہ کسی بھی جوڑے کا پہلا بچہ اپنے والدین کی تمام تر توجہ، نگہداشت اور دھیان پانے میں کامیاب رہتا ہے لہٰذا اس کی سطح ذہانت اپنے دیگر بہن بھائیوں کی نسبت بلند ہوتی ہے۔

    مزید پڑھیں: بچوں کی ذہانت والدہ سے ملنے والی میراث

    یوں تو والدین اپنی تمام اولادوں کو یکساں توجہ اور شفقت فراہم کرنے کی کوشش کرتے ہیں، تاہم تحقیق کے لیے کیے جانے والے سروے میں دیکھا گیا کہ جیسے جیسے ان کے بچوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جاتا ہے ویسے ویسے لاشعوری طور پر بچوں کے لیے ان کی توجہ کے لیے کمی آتی جاتی ہے۔

    پہلی بار والدین بننا چونکہ ان کے لیے نیا تجربہ ہوتا ہے لہٰذا وہ پہلے بچے کا حد سے زیادہ دھیان اور خیال رکھتے ہیں، اور معمولی معمولی مسائل پر بھی بہت زیادہ پریشان ہوجاتے ہیں۔

    آہستہ آہستہ دیگر بچوں کے ساتھ ان کا رویہ معمول کے مطابق ہوجاتا ہے اور وہ ان کا خیال تو رکھتے ہیں، مگر وہ غیر معمولی حد تک نہیں ہوتا۔

    مزید پڑھیں: بچوں کی تربیت میں کی جانے والی غلطیاں

    والدین کی یہی اضافہ توجہ بڑے بچوں کو ذہین اور باصلاحیت بنا دیتی ہے۔

    ماہرین نے اس سے پہلے بھی اسی سلسلے کی ایک تحقیق میں آگاہ کیا تھا کہ اپنے والدین کے پہلے بچے زندگی میں نہایت کامیاب ثابت ہوتے ہیں اور ان کی زندگی میں آگے بڑھنے اور ترقی کرنے کے امکانات اپنے چھوٹے بہن بھائیوں کی نسبت زیادہ ہوتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔