Tag: پہلی ششماہی

  • پی آئی اے ترقی کی راہ پر گامزن ،  پہلی سہہ ماہی میں 115 ملین روپے کا  منافع

    پی آئی اے ترقی کی راہ پر گامزن ، پہلی سہہ ماہی میں 115 ملین روپے کا منافع

    کراچی : قومی ایئرلائن پی آئی اے نے پہلی سہہ ماہی میں 115ملین روپے کا آپریٹنگ منافع حاصل کرلیا ، محصولات 34ارب روپے سے زائد رہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ایئرلائن پی آئی اے کے بورڈ آف ڈائریکٹر نے پہلی سہہ ماہی مالیات کی منظوری دے دی ، پی آئی اے نے 115ملین روپے کا آپریٹنگ منافع حاصل کیا۔

    اس دوران محصولات 34ارب روپے سے زائد رہے ، پی آئی اے میں یہ مسلسل دوسری سہہ ماہی میں آمدنی میں اضافہ رہا ہے۔

    کورونا وائرس کی وجہ سے پی آئی اے کے بند ہونے والے خلیجی ،سعودی عرب بشمول عمرہ آپریشن فعال ہیں ، پی آئی اے کو فیول اخراجات کی مد میں54فیصد اضافہ اور زرمبادلہ میں17فیصد کمی کے باوجود ساڑھے 11 کروڑ روپے کا منافع رہا۔

    پی آئی اے کے سی ای او ایئرمارشل ارشد ملک کی کاوشوں کی وجہ سے مالیاتی نظم و ضبط کے باعث ادارہ ترقی کی جانب گامزن رہا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کے سی ای او ایئرمارشل ارشد ملک 25 اپریل کو اپنی مدت ملازمت پوری ہونے کے بعد عہدے سے سبکدوش ہوجائیں گے۔

  • مالی سال کی پہلی ششماہی : پی ایس او کو 4.2 بلین روپے کا منافع

    مالی سال کی پہلی ششماہی : پی ایس او کو 4.2 بلین روپے کا منافع

    کراچی: پی ایس او کو رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں 4.2 بلین روپے کا بعد از ادائیگی ٹیکس منافع حاصل ہوا۔ پاکستان اسٹیٹ آئل کمپنی لمیٹڈ کے بورڈ آف مینجمنٹ کا اجلاس گزشتہ روز ہوا جس میں رواں مالی سال2019 کی پہلی ششماہی کے دوران کمپنی کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔

    روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے سست اقتصادی رحجان اور ادائیگیوں کے عدم توازن کی وجہ سے مجموعی طور پر ایندھن مارکیٹ کی نمو منفی27 فیصد رہی، جس میں وائٹ اور بلیک آئل کا منفی رجحان بالترتیب12فیصد اور 60 فیصد تک رہا۔

    حکومت پاکستان کے فیصلے کے تحت ملک میں بجلی کی پیداوار کے لئے پاور پلانٹس آر ایل این جی پر منتقل کرنے کے رحجان کے باعث بلیک آئل کے والیوم پر نمایاں اثرات مرتب ہوئے۔

    مشکل اقتصادی حالات کے باوجود پی ایس او نے مالی سال 2019 کی پہلی ششماہی کے دوران9 .40 فیصد مجموعی شیئر( گزشتہ سہ ماہی ستمبر کے مقابلے میں0.7فیصد اضافہ ہوا) کے ساتھ ایندھن کی مارکیٹ میں اپنی برتری برقرار رکھی۔

    پاور سیکٹر( بشمول ایل پی ایس) پی آئی اے اور ایس این جی پی ایل سے31دسمبر2018 تک 325 بلین روپے ( 30ستمبر 2018 تک 310 بلین روپے) قابل وصول واجبات کے باوجود پی ایس او نے انڈسٹری کی کل درآمدات کا48فیصد امپورٹ اور ریفائنری کی کل پیداوار36 فیصد اٹھا کر ملک میں فیول کی مسلسل سپلائی جاری رکھتے ہوئے اپنی قومی ذمہ داری پوری کی۔

    معاشی سرگرمیوں کی سست روی اور مجموعی طور پر مارکیٹ کے حجم میں کمی کی وجہ سے کمپنی کا منافع متاثر ہوا۔ زیرجائزہ عرصے کے دوران کمپنی نے4.2 بلین روپے کا بعد از ادائیگی ٹیکس منافع ( پی اے ٹی)حاصل کیا۔

    منافع بعد از ٹیکس کی گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں کمی کی وجوہات میں بلیک اور وائٹ آئل کی سیلز میں کمی کی وجہ سے مجموعی منافع میں کمی،خام تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے انوینٹری کے نقصانات،اسٹیٹ بینک کی جانب سے ڈسکاؤنٹ ریٹ میں تیزی سے اضافے کی وجہ سے مالی لاگت میں اضافہ اور گزشتہ سال کے اسی عرصے میں مقابلے میں اوسط درجے کے زائد قرضے، پاور سیکٹر سے کم انٹرسٹ انکم اور روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے غیر ملکی زرمبادلہ کا نقصان شامل ہیں۔

    انڈسٹری میں سخت مقابلے خاص طور پر آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کی تعداد میں اضافہ اور مارکیٹ سکڑنے کے باوجود، پی ایس او مستحکم منافع کے ساتھ مارکیٹ میں اپنا شیئر اور لیڈرشپ پوزیشن برقرار رکھنے کے لئے سخت محنت کررہا ہے۔

    انتظامیہ نے تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول حکومت پاکستان ، خاص طور پر پیٹرولیم ڈویژن ، وزارت توانائی اور کمپنی کے شیئر ہولڈرز کی مسلسل حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

  • پہلی ششماہی : ٹیکسٹائل برآمدات میں اضافہ ، ادارہ برائے شماریات

    پہلی ششماہی : ٹیکسٹائل برآمدات میں اضافہ ، ادارہ برائے شماریات

    اسلام آباد : رواں مالی سال2018-19کی پہلی ششماہی ( جولائی تا دسمبر 2018-19) کے دوران ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں0.06 فیصدکا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔

    ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال 2018-19کی پہلی ششماہی ( جولائی تا دسمبر 2018-19) کے دوران ٹیکسٹائل کی 6ارب 64کروڑ 57لاکھ ڈالر کی برآمدات کی گئیں جبکہ گزشتہ مالی سال 2017-18کی پہلی ششماہی ( جولائی تا دسمبر 2017-18) کے دوران ٹیکسٹائل کی ملکی برآمدات کا حجم 6ارب 64کروڑ 14لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔

    پی بی ایس کے اعداد و شمار کے مطابق نیٹ ویئرز کی برآمدات میں10.51فیصد کا اضافہ ہوا ،جس کی برآمدات کا حجم گزشتہ سال کے ایک ارب41کروڑ38لاکھ ڈالر سے بڑھ کر ایک ارب 47کروڑ 48لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا۔

    اعداد و شمار کے مطابق بیڈ وئیر کی برآمدات3.27فیصد اضافے سے ایک ارب 16کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں جبکہ ریڈی میڈ گارمنٹس کی برآمدات 0.89کے معمولی اضافے سے ایک ارب 26کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئیں۔

    دوسری جانب خام کپاس کی برآمدات 73فیصد کمی سے ایک کروڑ 40لاکھ ڈالر تک رہیں جبکہ کاٹن یارن کی برآمدات17فیصد کمی سے 55کروڑ ڈالر تک رہیں، تولیہ کی برآمدات 2 فیصد کمی سے 38کروڑ ڈالر رہیں۔

  • پہلی ششماہی کے دوران تیل کی درآمدات میں 15فیصد اضافہ

    پہلی ششماہی کے دوران تیل کی درآمدات میں 15فیصد اضافہ

    رواں مالی سال 2018-19ء کی پہلی ششماہی ( جولائی تا دسمبر 2018ء) کے دوران تیل کی درآمدات میں 15فیصد اضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال 2018-19ء کی پہلی ششماہی ( جولائی تا دسمبر 2018ء) کے دوران 7ارب 66کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی پیٹرولیم مصنوعات درآمد کی گئیں۔

    یہ درآمدات گذشتہ مالی سال 2017-18ء کی پہلی ششماہی ( جولائی تا دسمبر 2017ء) کے دوران کی گئی 6ارب 67کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی پیٹرولئیم مصنوعات کی درآمدات سے 99کروڑ ڈالر زائد رہیں۔

    اس طرح گذشتہ سال کے مقابلے میں رواں سال کی پہلی ششماہی کے دوران 14.83فیصد زائد پیٹرولئیم مصنوعات درآمد کی گئیں جبکہ روپے کی قدر کے لحاظ سے یہ اضافہ 39.86فیصد زائد رہا۔

  • کراچی: ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کابدھ کو یوم سیاہ منانے کااعلان

    کراچی: ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کابدھ کو یوم سیاہ منانے کااعلان

    کراچی: آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن نے ٹیکسٹائل انڈسٹری کے مسائل کے حل کے لئے بدھ کو پاکستان بھر میں ٹیکسٹائل ملز بند کر کے یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے۔

    آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن نے ٹیکسٹائل انڈسٹری کے مسائل کی جانب حکومتی توجہ کے لئے بدھ کو پاکستان بھر میں ٹیکسٹائل ملز بند کر کے یوم سیاہ منانے کا اعلان کردیا ہے ، چیئرمین اپٹما طارق سعود کا کہنا ہے کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری تباہی کاشکار ہے ، اورحکومت کوئی توجہ نہیں دے رہی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پچیس فیصد ٹیکسٹائل ملزبند ہوگئی ۔ 400 ملز بند کرکے یوم سیاہ منائیں گے ، حکومت فوری ٹیکسٹائل پیکج کا اعلان کرے۔

    پیداواری لاگت بڑھنے سے پاکستان ٹیکسٹائل انڈسٹری دنیا میں مقابلے کے قابل نہیں رہی ، بجلی اور گیس کے ٹیرف فوری طور پر کم کیے جائیں گے۔

  • جولائی تا اپریل: ٹیکسٹائل برآمدات میں کمی

    جولائی تا اپریل: ٹیکسٹائل برآمدات میں کمی

    اسلام آباد: رواں مالی سال کے پہلے دس ماہ میں ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات میں ایک اعشاریہ دو فی صد جبکہ خام تیل کے درآمدی بل میں انیس فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

     رواں مالی سال کے پہلے دس ماہ میں ملکی ٹیکسٹائل برآمدات میں چودہ کروڑ ڈالر سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ادارہ برائے شماریات پاکستان کے مطابق جولائی تا اپریل کے دوران ٹیکسٹائل برآمدات کا حجم گیا رہ ارب اٹھائیس کروڑدس لاکھ ڈالر ز رہا۔

    گزشتہ مالی سال کے ایسی عرصے کے دوران ٹیکسٹائل کی ملکی برآمدات کا حجم گیارہ ارب بیالیس کروڑ ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔

     زیرغور عرصے میں تیل کی درآمدی بلکاحجم نو ارب پچاسی کروڑ ڈالر رہا جوکہ گزشتہ مالی سال کے ایسی عرصے بار ہ ارب ڈالر سے زائد تھا۔

  • پہلی ششماہی کے دوران ٹیکسٹائل برآمدات میں تین کروڑ ڈالر کی کمی

    پہلی ششماہی کے دوران ٹیکسٹائل برآمدات میں تین کروڑ ڈالر کی کمی

    اسلام آباد : رواں مالی سال 2014-15ء کی پہلی ششماہی ( جو لائی تا دسمبر 2014ء ) کے دوران ملکی ٹیکسٹائل برآمدات میں تین کروڑ ڈالر سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے اعداد و شمار کے مطابق جولائی تا دسمبر 2014-15ء کے دوران ٹیکسٹائل برآمدات سے6ارب 89کروڑ8لاکھ 23ہزار ڈالر کی برآمدات کی گئیں ۔

    جبکہ گزشتہ مالی سال 2013-14ء میں جولائی تا دسمبر کے دوران ٹیکسٹائل کی ملکی برآمدات کا حجم 6ارب 92کروڑ 12لاکھ 20ہزار ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔

    اعداد و شمار کے مطابق نیٹ ویئرز کی برآمدات میں 10.09 فیصد ، تولیہ کی برآمدات میں 2.84 فیصد ،ریڈی میڈ گارمنٹس کی برآمدات 9.83 فیصد اور سلک اور سینتھیٹک ٹیکسٹائل کی برآمدات میں 8.21فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔

    تاہم خام کاٹن کی برآمدات میں 17.91فیصد اور کاٹن کے ملبوسات کی برآمدات میں 17.43فیصد کی کمی رہی جس کے باعث ٹیکسٹائل برآمدات متاثر ہوئیں۔

  • پہلی ششماہی کے دوران چائے کی درآمدات میں 33 فیصد اضافہ

    پہلی ششماہی کے دوران چائے کی درآمدات میں 33 فیصد اضافہ

    اسلام آباد : رواں مالی سال 2014-15ء کی پہلی ششماہی ( جولائی تا دسمبر 2014ء ) کے دوران چائے کی درآمدات میں33.56فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا.

    پہلی ششماہی کے دوران 16کروڑ 33لاکھ 99ہزار ڈالر سے زائد کی چائے درآمد کی گئی ، ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران 13کروڑ 48لاکھ سے زائد مالیت کی چائے درآمد کی گئی .

     رواں مالی سال کے اس عرصہ کے دوران چائے کی ملکی درآمد 16کروڑ 33لاکھ 99ہزار ڈالر تک بڑھ گئیں، اس طرح چائے کی درآمدات میں 2کروڑ 12لاکھ ڈالر کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔

  • جولائی تا دسمبر:ترسیلات زر میں 9 فیصد کا اضافہ

    جولائی تا دسمبر:ترسیلات زر میں 9 فیصد کا اضافہ

    بیرون ملک مقیم پاکستانی ورکرز کی جانب سے رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں سات ارب اسی کروڑ ڈالر کی ترسیلات زر وطن بھیجی گئیں جو گزشتہ سال کی ایسی عرصے سے نو فیصد زائد ہیں۔

    اسٹیٹ بینک کی جاری کر دہ اعداد و شمار کے مطابق بیرون ملک مقیم پاکستانی ورکرز کی جانب سے رواں مالی سال کی جولائی تا دسمبر سات ارب اسی کروڑ ڈالر کی ترسیلات زر وطن بھیجی گئیں جو گزشتہ سال کی ایسی عرصے سے نو فیصد زائد ہیں۔

    اعداد وشمار کے مطابق بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے دسمبر دوہراز تیرہ میں ایک ارباڑتئس کروڑسینتالیس لاکھ دس ہزار ڈالر پاکستان ارسال کئے ۔ مرکزی بینک کے مطا بق سعودیہ عرب، یو اے ای، امریکہ اور برطانیہ سے بھیجی گئی ترسیلات میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔