Tag: پہچان

  • جعلی اور اصلی کولڈ ڈرنک کی پہچان کیسے کی جائے؟ ویڈیو دیکھیں

    جعلی اور اصلی کولڈ ڈرنک کی پہچان کیسے کی جائے؟ ویڈیو دیکھیں

    کولڈ ڈرنک کا استعمال دنیا بھر میں عام سی بات ہے، آج کل نقلی کولڈ ڈرنک بھی دستیاب ہیں جن سے بچنے کےلیے انھیں پہچاننا ضروری ہے۔

    اے آر وائی کے پروگرام میں جعلی کولڈ ڈرنک کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ماہر محسن بھٹی نے بتایا کہ کس طرح جعلی مشروب کی پہچان کی جائے، انھوں نے بتایا کہ کسی سپراسٹور یا شاپ پر رکھی بوتلوں کو دیکھ کر اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ وہ جعلی ہے یا اصلی مشروب ہے۔

    محسن بھٹی نے بتایا کہ کمپنی کی اصلی کولڈ ڈرنک میں بھری ہوئی لیکویڈ کا لیول ہمیشہ ایک جیسا ہوگا جبکہ جعلی بوتلوں میں یہ لیکویڈ کی سطح کسی بوتل میں اوپر اور کسی میں نیچے ہوگی۔

    انھوں نے کہا کہ اصل کمپنی کبھی نقلی چیز نہیں بنائے گی، اس لیے کمپنی سے بدگمان نہ ہوں ہاں اس کے جو نقصانات ہیں وہ اپنی جگہ ہیں، اصلی اور جعلی بوتلوں میں فرق جاننا ضروری ہوتا ہے۔

    جو نقلی بوتل بناتا ہے اس کے پاس آٹو میٹک فلنگ پلانٹ نہیں ہوتا، اس لیے 250 ملی لیٹر کی بوتل میں اکثر 250 ایم ایل لیکوڈ نہیں ہوتا، بلکہ ان میں لوٹے یا مینول طور پر کولڈ ڈرنک بھری جاتی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ جب بھی آپ ڈسپوزبل بوتل پیئیں تو اس توڑ مڑوڑ کر پھینکیں تاکہ جعلی بوتل بنانے والے ن بوتلوں کو دوبارہ استعمال نہ کرسکیں۔

    جعلی بوتل کی پہچان بتاتے ہوئے محسن بھٹی نہ کہا کہ آپ کسی بھی بوتل کو اٹھا کر اچھی طرح ہلائیں اور الٹا کرکے ایسی جگہ رکھیں جہاں سورج کی روشنی اس پر پڑے۔

    آپ دیکھیں گے کہ جو بوتل جعلی ہوگی اس میں ڈھکن سے تھوڑی اوپر کی سطح پر ذرات نظر آئیں گے تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ وہ بوتل جعلی ہوگی، اس کی وجہ یہ ہے کہ جو جعلی بوتل بناتا ہے اس کے پاس بوتل واشنگ کا نظام نہیں ہے۔

  • میٹھے تربوز کی پہچان کے لیے آسان طریقے

    میٹھے تربوز کی پہچان کے لیے آسان طریقے

    تربوز موسم گرما کی خاص سوغات ہے، یہ پانی سے بھرپور پھل ہے جو ماہ رمضان میں جسم میں پانی کی کمی پوری کرنے کے لیے خاص طور پر مددگار ہے۔

    تربوز کی خریداری کسی امتحان سے کم نہیں ہوتی کیونکہ اکثر اوقات ہم دکاندار سے تربوز کو کٹوا کر خریدنے کو ترجیح دیتے ہیں، کیونکہ یہ اس کے پکے ہونے یا نہ ہونے کا پتہ چلانے کا آسان حل سمجھا جاتا ہے۔

    لیکن کچھ طریقے ایسے بھی ہیں جن کے ذریعے تربوز کو کاٹے بغیر اس کے اچھے یا برے ہونے کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

    یکساں گولائی اور ہموار پھل

    تربوز ہموار اور یکساں گولائی کے ساتھ ہو اور اس پر کوئی خاص نشان، کٹ کا نشان اور کہیں سے بھنچا ہوا نہ ہو۔

    ان نشانات اور غیر ہموار سطح کا مطلب یہ ہوسکتا ہے کہ نمو کے دوران تربوز کو اچھی طرح سورج کی روشنی نہیں ملی ہے جس کا مطلب ہے کہ پھل مکمل طور پر پکا ہوا نہیں، ان نشانات کا مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ تربوز کو کاشت کے دوران پانی کی اچھی مقدار نہیں مل سکی ہے۔

    وزن

    تربوز کو ہاتھ میں اٹھا کر ضرور دیکھیں اور تسلی کریں کہ اس کا وزن اس کی جسامت سے زیادہ ہونا چاہیئے، اس کے لیے آپ عین اسی جسامت کے دوسرے تربوز سے بھی موازنہ کر سکتے ہیں۔

    اب جو تربوز بھاری ہوگا وہی میٹھا اور تیار ہوگا، اسی اصول کو دوسرے پھلوں کے لیے بھی آزمایا جا سکتا ہے۔

    زرد دھبہ تلاش کریں

    تربوز زمین پر رکھے ہوتے ہیں اور وہیں پکتے ہیں، لیکن جو حصہ زمین کو چھوتا ہے وہ ہلکا یا بہت گہرا پیلا ہوسکتا ہے اسے فیلڈ اسپاٹ بھی کہا جاتا ہے۔

    اس جگہ دھوپ نہ پہنچنے سے یہ حصہ مکمل طور پر تو سبز نہیں ہوتا لیکن ہلکا اور گہرا پیلا ضرور ہوجاتا ہے، اسی لیے یہ دھبہ جتنا گہرا ہوگا پھل اتنا ہی میٹھا ہوگا۔

    تربوز کی رنگت

    تربوز کی رنگت گہری لیکن کم چمکیلی یعنی بھدی ہونی چاہیئے، اسے میٹھے پھل کی ایک اور نشانی سمجھنا چاہیئے۔

    بجا کر دیکھیں

    تربوز کو لینے سے پہلے ہلکے سے ہاتھ سے بجا کر دیکھیں اور اگر وہ آواز کرخت یا کسی چیز کو ٹھونکنے جیسی لگے تو پھل کو مسترد کردیں تاہم اگر یہ آواز ایسی ہو جیسے تاروں کو چھیڑا گیا ہو تو اس چن لیں۔

  • کیا بھیڑ اپنے ساتھیوں کو پہچان سکتی ہے؟

    کیا بھیڑ اپنے ساتھیوں کو پہچان سکتی ہے؟

    بھیڑوں میں انسانی چہروں کو شناخت کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے لیکن کیا بھیڑیں اپنے ساتھیوں کو بھی شناخت کرسکتی ہیں؟

    اس حقیقت کو جاننے کے لیے ماہرین نے ایک تجربہ کیا۔ ماہرین نے ایک گلے کی 2 بھیڑوں کی تصاویر کھینچیں اور جاننے کی کوشش کی کہ کیا ان کی ساتھی بھیڑیں انہیں پہچان سکتی ہیں۔

    اس تصویر کو ایک جگہ اصل حالت میں رکھا گیا جبکہ دوسری تصویر میں تبدیلی کر کے ان بھیڑوں کے منہ کی جگہ دوسری بھیڑوں کا منہ لگا دیا گیا۔ اب دوسری تصویر میں بظاہر اجنبی بھیڑیں موجود تھیں۔

    گلے کی بقیہ بھیڑیں جب اس مقام پر داخل ہوئیں تو وہ اپنی ساتھی بھیڑوں کی تصویر کے پاس رک گئیں، اس جگہ بھیڑیں معمول کے مطابق چرتی اور ممیاتی رہیں۔

    اس کے برعکس جب وہ اجنبی بھیڑوں کی تصویر کے پاس پہنچیں تو انہوں نے اجنبی بھیڑوں کے قریب جانے سےگریز کیا۔ یہی نہیں ان کے ممیانے کی آواز بھی بلند ہوگئی جیسے اپنے بچوں کو کسی خطرے سے آگاہ کر رہی ہوں۔

    دوسری جانب کیمبرج یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق بھیڑ انسانوں کے چہرے اور تاثرات پہچاننے کی غیر معمولی صلاحیت کی حامل ہوتی ہیں۔

    بھیڑیں اپنے نگہ بانوں کو نہ صرف پہچان سکتی ہیں بلکہ ان کے چہرے کے تاثرات کو بھی سمجھتی ہیں۔

  • شہد خالص ہے یا جعلی؟ آپ بھی جان سکتے ہیں

    شہد خالص ہے یا جعلی؟ آپ بھی جان سکتے ہیں

    شہد بے شمار امراض کی دوا ہے اور یہ بغیر کسی مضر اثرات کے بہت سی بیماریوں کا علاج کر سکتا ہے۔ کئی سائنسی تحقیقوں میں یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ شہد تمام بیماریوں کے علاج میں مفید ثابت ہوتا ہے۔

    لیکن ہمیں دستیاب ہونے والا ہر شہد خالص نہیں ہوتا۔ آج کل بازاروں میں جعلی شہد کی فروخت عام ہے کیوں کہ عموماً اکثر افراد شہد کے اصل یا نقل ہونے کی پہچان نہیں رکھتے۔

    pooh

    یہاں ہم آپ کو خالص شہد کی پہچان کرنے کے کچھ طریقے بتارہے ہیں جن پر عمل کر کے آپ یقیناً جعلی شہد خریدنے سے بچ جائیں گے۔


    پانی میں حل کریں

    honey-8

    خالص شہد کی پہچان کا سب سے آسان طریقہ اسے پانی میں حل کر کے دیکھنا ہے۔ ایک گلاس میں پانی لے کر شہد سے بھرا چمچ اس میں ڈال دیں۔ اگر شہد خالص ہوا تو یہ پانی میں حل نہیں ہوگا۔

    اگر خالص نہ ہوا تو حل ہو جائے گا یعنی اس کا مطلب ہے کہ یہ شہد گڑ سے بنایا گیا ہے۔


    آگ سے جلائیں

    honey-3

    ایک عدد موم بتی لیں اور اس میں موجود کاٹن کی بتی کو شہد میں بھگو کر ایک بار جھٹک دیں۔ اب اسے لائٹر سے آگ لگانے کی کوشش کریں۔ اگر یہ بتی آگ پکڑ لے تو سمجھ جائیں کہ شہد خالص ہے۔


    گاڑھا پن

    honey-5

    خالص شہد عموماً گاڑھا ہوتا ہے۔ اس کو دیکھنے کے لیے شہد کو ایک چمچے میں بھریں اور اسے کسی برتن میں خالی کرنے کی کوش کریں۔

    اگر یہ آہستگی سے چمچ سے نیچے گرے تو قوی امکان ہے کہ یہ اصلی ہے۔ جعلی شہد مائع کی صورت میں تیزی سے چمچے سے بہنے لگے گا۔


    ڈبل روٹی پر لگائیں

    honey-4

    شہد کو ڈبل روٹی پر لگائیں۔ اگر ڈبل روٹی سخت رہے تو اس کا مطلب ہے کہ شہد خالص ہے۔ اگر ڈبل روٹی نرم ہو کر شہد میں بھیگنے لگے تو اس کا مطلب ہے کہ یہ شہد چینی سے بنایا گیا ہے۔


    فریج میں رکھیں

    honey-7

    خالص شہد فریج میں رکھنے کی صورت میں جم جاتا ہے اور مزید گاڑھا ہوجاتا ہے تا وقتیکہ اسے فریج سے باہر رکھ کر معمول کے درجہ حرارت پر نہ لایا جائے۔ نقلی شہد فریج میں رہنے کے باوجو جوں کا توں مائع حالت میں برقرار رہتا ہے۔


    جذب کرنے والا کاغذ

    honey-1

    شہد کے چند قطرے جذب کرنے والے کاغذ پر ٹپکا دیں۔ اگر یہ کاغذ قطروں کو جذب کر گیا تو اس کا مطلب ہے کہ یہ شہد خالص نہیں ہے۔ خالص شہد کاغذ کی سطح پر موجود رہے گا۔

  • فالج کے دورے کی تشخیص کیسے کی جائے؟

    فالج کے دورے کی تشخیص کیسے کی جائے؟

    فالج ایک ایسا مرض ہے جو دماغ میں خون کی شریانوں کے بند ہونے یا ان کے پھٹنے سے ہوتا ہے۔ جب فالج کا اٹیک ہوتا ہے تو دماغ کے متاثرہ حصوں میں موجود خلیات آکسیجن اور خون کی فراہمی بند ہونے کی وجہ سے مرنا شروع ہو جاتے ہیں۔ اس کے نتیجہ میں جسم کی کمزوری اور بولنے، دیکھنے میں دشواری سمیت اور بہت سی اور علامات ظاہر ہوتی ہیں۔ اس سے جسم کا پورا، آدھا یا کچھ حصہ ہمیشہ کے لیے مفلوج ہوسکتا ہے۔

    فالج دنیا بھر میں اموات کی تیسری بڑی اور طویل مدتی معذوری کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اگر کسی شخص کو فالج کا اٹیک ہو اور اس کے 3 گھنٹے کے اندر اسے طبی امداد فراہم کردی جائے تو اس شخص کو عمر بھر کی معذوری سے بچایا جاسکتا ہے۔ لیکن اکثر افراد کو علم نہیں ہو پاتا کہ انہیں یا ان کے قریب بیٹھے شخص کو فالج کا اٹیک ہوا ہے۔

    مزید پڑھیں: دفتری کام کی زیادتی فالج کا سبب

    مزید پڑھیں: دن بھر میں 10 منٹ کی ورزش فالج سے بچائے

    اس سلسلے میں ماہرین کچھ طریقہ تجویز کرتے ہیں جن کو اپنا کر فالج کی تشخیص کی جاسکتی ہے اور فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کیا جاسکتا ہے۔

    فالج کی پہچان کرنے کے لیے 4 آسان طریقوں پر عمل کریں۔

    اگر آپ کو کسی شخص پر گمان ہو کہ اسے فالج کا اٹیک ہوا ہے تو اسے مسکرانے کے لیے کہیں۔ فالج کا شکار شخص مسکرا نہیں سکے گا کیونکہ اس کے چہرے کے عضلات مفلوج ہوچکے ہوں گے۔

    ایسے شخص سے کوئی عام سا جملہ ادا کرنے کے لیے کہیں، جیسے آج موسم اچھا ہے یا سب ٹھیک ہے۔ اگر اسے یہ بھی ادا کرنے میں مشکل ہو تو یہ اس بات کی علامت ہے کہ اسے فالج کا اٹیک ہوا ہے۔

    اٹیک کے شکار شخص سے دونوں ہاتھ اٹھانے کے لیے کہیں۔ ایسی صورت میں فالج کا شکار شخص مکمل طور پر اپنے ہاتھ نہیں اٹھا سکے گا۔

    فالج کے اٹیک کا شکار شخص اپنی زبان کو سیدھا نہیں رکھ سکے گا اور اس کی زبان دائیں یا بائیں جانب ٹیڑھی ہوجائے گی۔

    یہ تمام کیفیات فالج کی واضح علامات ہیں، اگر آپ اپنے یا کسی دوسرے شخص کے اندر یہ کیفیات دیکھیں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔