Tag: پہیہ

  • برف کا پراسرارپہیہ، جس نے برطانیہ کو حیرت میں‌ مبتلا کر دیا

    برف کا پراسرارپہیہ، جس نے برطانیہ کو حیرت میں‌ مبتلا کر دیا

    لندن: کیا آپ نے کبھی برف سے بنا ایسا پہیہ دیکھا ہے، جسے  کسی انسان نے نہ بنایا ہو، بلکہ وہ خود بہ خود تشکیل پا گیا ہو۔

    بہ ظاہر یہ ناممکن ہے، مگر یہ حقیقت ہے، سیارہ زمین پر ایک ایسا پراسرار عمل بھی جاری ہے، جس کے ذریعے برف زاروں میں اچانک پہیے نما اشکال ظاہر ہو جاتی ہیں۔

    ان پہیوں کے پیچھے طویل لکیر یں نظر آتی ہیں، یہ وہ راستہ ہے، جس پر پہیہ سفر کرتے ہوئے وہاں تک پہنچا، مگر حیران کن بات یہ ہے کہ نہ تو کوئی اسے تشکیل دیتا ہے، نہ ہی کوئی اس پہیے یا گانٹھ کو حرکت دیتا ہے۔ یہ فطرت کے عجیب و غریب اصولوں کے تحت خود بہ خود حرکت کرتا ہے۔

    برف کی بڑی بڑی گانٹھیں بالکل قدرتی ہیں اور حالیہ دنوں میں یہ جنوبی انگلینڈ میں محکمہ جنگلات کے ایک اہل کار کو دکھائی دیں، جس نے ان کی فوری تصاویر بنا لیں۔

    سائنس دانوں کے مطابق ان کی تشکیل کے لیے مخصوص فطرتی حالات درکار ہوتے ہیں، ان میں پہلی شے تو برف ہی ہے، سخت برف پر گرنے والی نرم برف اسے تشکیل دیتی ہے، ایک ہموار بغیر سبزے والی پہاڑی پر اس کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔

    ٹھوس برف پر نرم برف  موجود ہوتی ہے، جو مناسب درجہ حرارت، نمی کے تناسب اور ہوا کی رفتار کے وسیلے دھیرے دھیرے حرکت کرنے لگتی ہے اور آخر ایک حیران کن پہیے کی شکل اختیار کر جاتی ہے، جسے عجوبہ قرار دیا جاسکتا ہے۔

  • سمندروں اور دریاؤں کی صفائی کرنے والا پہیہ

    سمندروں اور دریاؤں کی صفائی کرنے والا پہیہ

    آبی آلودگی ایک بڑا ماحولیاتی مسئلہ ہے جو سمندروں اور دریاؤں میں رہنے والی آبی حیات کو سخت نقصان پہنچا رہی ہے۔ سمندر کی مچھلیوں کا آلودہ پانی میں افزائش پانا اور پھر اس مچھلی کا ہماری غذا میں شامل ہونا ہمیں بھی نقصان پہنچانے کا سبب بن رہا ہے۔

    علاوہ ازیں دریاؤں کے قابل استعمال میٹھے پانی کی آلودگی بھی انسانی صحت کو شدید خطرات کا شکار بنا رہی ہے۔

    ماہرین کے مطابق دنیا بھر میں ہر سال 3.4 ملین افراد گندے پانی کے باعث پیدا ہونے والی بیماریوں سے ہلاک ہوجاتے ہیں۔ ان بیماریوں میں ٹائیفائیڈ، ہیپاٹائٹس، ڈائریا اور ہیضہ شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں: آبی آلودگی سے دنیا بھر کی آبادی طبی خطرات کا شکار

    تاہم حال ہی میں امریکی ماہرین نے ایسا پہیہ ایجاد کیا ہے جو دریاؤں اور سمندروں کی صفائی کر کے اس میں سے ٹنوں کچرا باہر نکال سکتا ہے۔

    امریکی ریاست میری لینڈ کے ساحلی شہر بالٹی مور میں آزمائشی تجربے کے موقع پر اس پہیہ نے سمندر سے 50 ہزار پاؤنڈ کچرا نکالا۔

    یہ تجربہ بالٹی مور کی بندرگاہ پر انجام دیا گیا جہاں جہازوں کی آمد و رفت اور دیگر تجارتی سرگرمیوں کی وجہ سے بے تحاشہ کچرا سمندر میں پھینک دیا جاتا ہے۔

    اس پہیہ پر شمسی توانائی کے پینلز نصب کیے گئے ہیں جو اسے فعال رکھتے ہیں۔ پہیہ استعمال کے لیے کسی بحری جہاز یا چھوٹی کشتی پر نصب کیا جاتا ہے جس کے بعد یہ تیرتے ہوئے سمندر میں سے کچرا نکالتا جاتا ہے۔

    اسے تیار کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کو بنانے کا مقصد سمندر کی آلودگی میں کمی کرنا اور بندرگاہ کو تیراکی کے لیے محفوظ بنانا ہے۔

    یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کی جانے والی ایک رپورٹ میں متنبہ کیا گیا ہے کہ افریقہ، ایشیا اور لاطینی امریکا میں آبی آلودگی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جس کے باعث 30 کروڑ افراد کو صحت کے سنگین مسائل لاحق ہوسکتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔