Tag: پیجر

  • ابراہیم رئیسی کی موت بھی ہیلی کاپٹر میں پیجر دھماکے سے ہوئی تھی؟

    ابراہیم رئیسی کی موت بھی ہیلی کاپٹر میں پیجر دھماکے سے ہوئی تھی؟

    لبنان میں حالیہ پیجر دھماکوں کے بعد دو ماہ قبل ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق سابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی موت پیجر پھٹنے سے ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق ایران کے ایک رکن پارلیمنٹ بخشش اردستانی نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق صدر ابراہیم رئیسی بھی پیجر استعمال کرتے تھے جو دوران سفر ہیلی کاپٹر میں پھٹا جس میں ان سمیت کئی حکام کی موت واقع ہوئی۔

    ایرانی رہنما بخشش اردستانی نے مقامی میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ جس پیجر کا استعمال لبنان میں حزب اللہ کو نشانہ بنانے کے لیے کیا گیا تھا، سابق ایرانی صدر رئیسی کے زیر استعمال پیجر اس سے الگ ہو سکتا ہے تاہم وہ پیجر ہیلی کاپٹر میں پھٹنے کا واقعہ ہو سکتا ہے۔

    بخشش اردستانی نے کہا کہ ایران (ایرانی فوج نے) یقینی طور سے حزب اللہ کے پیجر خریدنے میں بڑا کردار ادا کیا تھا۔ ایسے میں ہماری انٹیلی جنس ایجنسیوں کو بھی اس معاملے کی جانچ کرنی چاہیے کیونکہ رئیسی ہیلی کاپٹر حادثے سے جڑا ایک بڑا امکان پیجر دھماکا بھی ہو سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ ابراہیم رئیسی کی موت رواں سال مئی میں ایک ہیلی کاپٹر حادثے میں ہوئی تھی جس میں کئی اعلیٰ حکومتی حکام بھی جاں بحق ہوئے تھے۔

    اس حادثے کی تحقیقات میں اب تک جو وجوہات سامنے آئیں، ان میں موسم کی خرابی اور دھند جیسے عناصر شامل ہیں۔

    تاہم سابق صدر ابراہیم رئیسی کے پیجر استعمال کرنے کی بات تب سامنے آئی جب کچھ دن پہلے ان کی ایک تصویر وائرل ہوئی تھی، جس کے بیک گراؤنڈ میں ایک پیجر نظر آ رہا ہے۔

    لبنان میں گزشتہ ہفتے ہونے والے پیجر اور واکی ٹاکی دھماکوں میں 35 افراد جاں بحق جب کہ ہزاروں افراد زخمی ہوئے اور بیشتر زخمیوں کے دونوں یا ایک ہاتھ اور آنکھیں ضائع ہو چکی ہیں۔

    حزب اللہ اور لبنان نے ان دھماکوں کا الزام اسرائیل پر عائد کیا ہے۔

  • دھماکا خیز پیجر کس نے تیار کیے؟ امریکی اخبار نے بھانڈا پھوڑ دیا

    دھماکا خیز پیجر کس نے تیار کیے؟ امریکی اخبار نے بھانڈا پھوڑ دیا

    لبنان میں دو روز قبل پیجرز دھماکوں میں 11 افراد جاں بحق جب کہ چار ہزار کے قریب افراد زخمی ہوئے یہ پیجر کس نے تیار کیے امریکی اخبار نے بڑا انکشاف کر دیا۔

    امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ لبنان میں 17 ستمبر کو حزب اللہ کے زیر استعمال جن پیجرز میں دھماکے ہوئے وہ اسرائیلی انٹیلیجنس ایجنسی نے تیار کیے تھے۔

    رپورٹ کے مطابق ہنگری کی کمپنی اسرائیل کے جاسوسی نیٹ ورک کی فرنٹ کمپنی کے طور پر کام کر رہی تھی۔ مذکورہ کمپنی اور اسرائیل کے درمیان رابطے کے لیے مزید دو نئی جعلی کمپنیاں بھی بنائی گئی تھیں۔

    بلغاریہ کی کمپنی نے حزب اللہ کو مذکورہ پیچرز سپلائی کیے۔ تائیوان کے وزیر اقتصادی امور کے مطابق پیجرز کے آلات بخارسٹ کمپنی نے تیار کیے تھے۔

    پیجر دھماکوں کی ابتدائی تحقیقات، لبنان نے سلامتی کونسل آگاہ کر دیا 

    واضح رہے کہ 17 ستمبر کو لبنان کی سڑکوں پر اچانک لوگوں کے ہاتھوں میں موجود پیجرز پھٹنا شروع ہوگئے تھے اور اس واقعے میں اب تک 11 افراد کی اموات رپورٹ ہوچکی ہیں۔

    پیجرز دھماکوں میں ایرانی سفیر سمیت 4 ہزار سے لگ بھگ افراد زخمی ہوئے جن میں سے اکثر کی آنکھیں اور ہاتھ ضائع ہوگئے اور کئی کی حالت تشویشناک ہے۔

    ایرانی سفیر کی بھی ایک آنکھ دہشتگردی کے اس واقعے میں ضائع ہوئی۔

    حزب اللّٰہ نے پیجر ڈیوائسز کے دھماکوں کا ذمے دار اسرائیل کو قرار دیا ہے تاہم صہیونی ریاست کی جانب سے تاحال اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/lebanon-exploding-pagers-hungary/